علی ولی
مبتدی
- شمولیت
- جولائی 26، 2013
- پیغامات
- 68
- ری ایکشن اسکور
- 81
- پوائنٹ
- 21
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآن کا خوارج کے بارے دوٹوک فیصلہ:خوارج سیاہ رو اور مرتد ہیں
سورۃ آل عمران میں ارشادِ باری تعاليٰ ہے :
امام ابنِ ابی حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے آیتِ مذکورہ کے ذیل میں حدیث روایت کی ہے :يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوْهٌ وَّتَسْوَدُّ وُجُوْهٌ ج فَاَمَّا الَّذِيْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُمْ قف اَکَفَرْتُمْ بَعْدَ اِيْمَانِکُمْ فَذُوقُوا العَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَo
آل عمران، 3 : 106
''جس دن کئی چہرے سفید ہوں گے اور کئی چہرے سیاہ ہوں گے، تو جن کے چہرے سیاہ ہوں گے (ان سے کہا جائے گا : ) کیا تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا؟ تو جو کفر تم کرتے رہے تھے سو اس کے عذاب (کا مزہ) چکھ لوo''
عَنْ أَبِی أُمَامَةَ عَنْ رَسُولِ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : أَنَّهُمُ الْخَوَارِجُ.
ابن أبي حاتم، تفسير القرآن العظيم، 2 : 594
''حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اس (آیت میں ایمان لانے کے بعد کافر ہو جانے والوں) سے ''خوارج'' مراد ہیں۔''
2۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی
یہ قولابن مردویہ رحمہ اللہ نے حضرت ابو غالب اور حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کے طریق سے مرفوعاً روایت کیا ہے، امام احمد نے اسے اپنی مسند میں، امام طبرانی نے المعجم الکبیر میں اور امام ابن ابی حاتم نے اپنی تفسیر میں ابو غالب کے طریق سے روایت کیا ہے۔آیت مذکورہ کے تحت اس سے خوارج ہی مراد لیے ہیں.
ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 1 : 347
3۔ امام سیوطی رحمہ اللہ کا بھی یہی موقف ہے۔ انہوں نے بھی
اس آیت میں مذکور لوگوں سے ''خوارج'' ہی مراد لئے ہیں۔
سيوطی، الدر المنثور، 2 : 148
مضمون جاری ہے۔۔