• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن لاریب ہے!! حدیث کی طرف پھر رجوع کیوں؟

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
السلام علیکم!
محترم۔۔آپ کے سوالات ایسے ہیں جیسے آج میں آپ سے کر رہا۔۔۔۔۔۔۔
٭نبی کریم ﷺ پر قرآن نازل ہوا کیا قرآن میں کہیں ہےکہ اس قرآن پر اور صحیح بخاری پر ایمان لائیں؟
٭جس طرح یہ کتاب قرآن لاریب ہے شک سے پاک ہے اے انسانوں یہ صحیح بخاری بھی لاریب اور شک سے پاک ہے ؟
٭جس طرح یہ کتاب اللہ نے نازل فرمائی ہے اسی طرح اے انسانوں یہ صحیح بخاری بھی اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی ہے ؟
٭جس طرح یہ قرآن مجید تمہاری پہلی اللہ کی نازل کی ہوئی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اسی طرح یہ صحیح بخاری بھی اللہ کی پہلی نازل کی ہوئی کتابوں کی تصدیق میں نازل کی گئی ہے؟

معلوم نہیں آپ کا جواب کیا ہوگا۔۔لیکن محترم۔۔۔۔سورۃ البقرہ 282 کو پھر غور سے پڑھیں مجھے معلوم ہے کہ اس میں قرض کا لین دین ہے یہ دیکھیں کے لکھائی کتنی عام تھی ، کاتب تھے جو روز مرہ کے یہ معملات کو دیکھتے اور لکھتے تھے ۔ قرآن بھی تارخیر کے بنا لکھا اور یاد کیا جاتا تھا اور محفوظ کیا جاتا تھا قرآن میں کتنی آیات ہیں جو میں یہاں آپ کے سامنے رکھ چکا ہوں لین محترم اگر آپ کو اس بات پر ایمان لانے سے صرف ایک چیز روکے ہوئے کہ اگر آپ یہ مان لیتے ہیں کہ ہاں قرآن لکھا اور یاد اور محفوظ کیا جاتا تھا۔۔تو صحیح بخاری کا کیا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔؟ آپ تو قرآن کو بڑا قرآن اور صحیح بخاری کو چھوٹا قرآن جیسے قرآن نازل ہوا ویسے آپ صحیح بخاری کو بھی مانتے ہیں لیکن محترم ایسا ہے نہیں ۔ بے شک اس صحیح بخاری میں نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ ہیں لیکن مکمل نہیں یہ لاریب نہیں ہر ہر قول نبی کا نہیں کیونکہ کہ یہ بعد میں جمع کی گئیں اکھٹی کی گئیں۔محترم۔۔۔قرآن پر ایمان لائیں جیسے ایمان لانے کا حکم ہے ۔۔۔۔۔قرآن کے مقابل ہر ہر قول چاہے کسی بھی مسند کتاب میں ہو وہ رد ہے چاہے کتنے ہی اس کے گواہ ہوں لیکن وہ قول اگر قرآن کی کسی آیت کے خلاف یا اس میں ایسی باتیں ہو جن کا قران واضح صاف تشریح سے کر دے تو اور قول کو رد کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔محترم۔۔۔282 کو دوبارہ دیکھیں اللہ کیا فرماتا ہے اور قرآن جس کی آیات کاتب وحی روز جیسے جیسے آیت نازل ہوتی کاتب لکھتے بھی لیکن محفوظ نہیں کرتے تھے بلکہ وہی قرآنی نسخہ مانگنے پر دے دیا جاتا اپنے پاس محفوظ نہیں کیا جاتا تھا اللہ اکبر اپنی اس بات میں اگر آپ سچے ہیں تو دلیل پیش کریں صرف قیاس۔۔۔۔۔قرآن گواہی دیتا ہے کہ یہ آیات کیسے محفوظ کی گئی لکھی گئی پھر ان کی تعید میں احادیث مبارکہ بھی ہیں جن سے معلوم ہوتا چلا جاتا ہے لیکن محترم آپ بھی پڑھ لیا کریں ۔ٹھیک ہے آپ ایک بہت بڑےعالم ہوں گے اور یہ ضروری نہیں کہ عالم ہمیشہ ٹھیک ہی کہہ دے وہ کبھی غلط بھی ہو سکتا ہے؟
صحیح بخاری ہم تک کیسے کیسے پہنچی ۔۔۔۔۔کیا اس صحیح بخاری کا وجود نبی کریم ﷺ کے دور میں تھا؟ کیا یہ 8 جلدوں میں اس زمانہ میں محفوظ تھی؟کیا اس زمانہ میں بھی یہ صحیح بخاری دیکھ کر پڑھنے کا کوئی رواج یا کوئی حکم تھا؟ کیوں اپنے آپ پر ظلم کرتے چلے جا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔میرے محترم اور باقی تمام حضرات۔۔۔۔۔۔قرآن مجید کی شان کو پہچان لیں کیونکہ یہی واحد کتاب ہے جو آپ کو کفر و شرک سے الگ کر سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔جن جن باتوں ، عقائد کا اللہ تعالیٰ نے واضح صاف تشریح اور تفسیر اس قرآن میں کر دی ہے کم سے کم اس میں تو اختلا ف نہ کریں۔۔۔۔کم سے کم اس پر تو ایک پوائٹ پر اکٹھے ہو جائیں ہر فرقہ الگ ہے اپنے عالم کی بات صرف مانتے ہیں قرآن کی کوئی قدر و منزلت نہیں ۔۔۔۔
جن لوگوں کو سمجھائے جائے قرآن سے وہ یہ سوال کریں کہ ثابت کر کہ ہی قرآن اللہ کی کتاب ہے اس سے بڑا ظلم اس شخص نے کبھی اپنے پر نہیں کیا ہو گا۔۔۔۔
جس کو سمجھایا جائے کہ قران کو پہلے ہر بات سے پہلے رکھو اور وہ یہ کہے کہ اس بات کی کیا گرنٹی ہے کہ یہی وہ کتاب ہے جو لاریب ہے ، اور ہم کسی کے کہنے پر اس کو اللہ کی کتاب مان لیں ۔۔۔۔۔محترم اس کو پڑھیں تو سہی آپ اس کی شان سے ابھی تک واقف نہیں یہ کتاب آپ کو اپنا تعارف خود کرائے گی کہ یہ کتنی عظیم و شان کتاب ہے مجھے کسی کے کہنے یا سنانے کی ضرورت نہیں ۔۔میں جب اس کتاب کو پڑھتا ہوں یہ کتاب خود اپنا تعارف کراتی ہے اللہ تعالیٰ کا تعارف کراتی ہے میں مشاہدہ کرتا ہوں اپنےارد گرد نظر لگاتا ہوں تو معلوم ہوتا ہے واقع یہ کتاب جو جو کچھ کہہ رہی سچ اور حق ہے ۔۔۔۔ہدایت صرف اس کو ملتی ہے جو ہدایت حاصل کرنا چاہے جو واقع اللہ سے ڈرتاہو۔۔۔۔تقلید اور قیاس کی اس دین میں کوئی جگہ نہیں ۔۔۔۔۔
شکریہ
وعلیکم السلام!
محترمی و مکرمی ! کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ قرآن مجید رسول اللہ ﷺ سے صحابہ ؓ، صحابہؓ سے تابعین ؒ، تابعین ؒ سے تبع تابعین ؒ یعنی نسل در نسل قراتاً، حفظاً، حفاظتاً ،تلاوتاً اور کتاباً منتقل ہوا ہے؟دوسرے الفاظ میں قرآن مجید ایک نسل سے دوسری نسل پھر آخر میں ہم تک ”قولی تواتر“ سے منتقل ہوا ہے جس کے لیے کسی سند کی ضرورت نہیں ؟
 
Top