• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی تلاوت کرتے وقت (خوف الٰہی سے) رونا

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 5055
حدثنا صدقة،‏‏‏‏ أخبرنا يحيى،‏‏‏‏ عن سفيان،‏‏‏‏ عن سليمان،‏‏‏‏ عن إبراهيم،‏‏‏‏ عن عبيدة،‏‏‏‏ عن عبد الله،‏‏‏‏ قال يحيى بعض الحديث عن عمرو بن مرة،‏‏‏‏ قال لي النبي صلى الله عليه وسلم‏.‏ ـ


ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید نے خبر دی، انہیں سفیان ثوری نے، انہیں سلیمان نے، انہیں ابراہیم نخعی نے، انہیں عبیدہ سلمانی نے اور انہیں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے۔ یحییٰ بن قطان نے کہا اس حدیث کا کچھ ٹکڑا اعمش نے ابراہیم سے سنا ہے کہ مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔


حدیث نمبر: 5055 - م
حدثنا مسدد عن يحيى عن سفيان عن الأعمش عن إبراهيم عن عبيدة عن عبد الله قال الأعمش وبعض الحديث حدثني عمرو بن مرة عن إبراهيم وعن أبيه عن أبي الضحى عن عبد الله قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اقرأ على ‏"‏‏.‏ قال قلت أقرأ عليك وعليك أنزل قال ‏"‏ إني أشتهي أن أسمعه من غيري ‏"‏‏.‏ قال فقرأت النساء حتى إذا بلغت ‏ {‏ فكيف إذا جئنا من كل أمة بشهيد وجئنا بك على هؤلاء شهيدا‏}‏‏.‏ قال لي ‏"‏ كف ـ أو أمسك ـ ‏"‏‏.‏ فرأيت عينيه تذرفان‏.‏


دوسری سند ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے، ان سے سفیان ثوری نے، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے عبیدہ سلمانی نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے۔ اعمش نے بیان کیا کہ میں نے اس حدیث کا ایک ٹکڑا تو خود ابراہیم سے سنا اور ایک ٹکڑا اس حدیث کا مجھ سے عمرو بن مرہ نے نقل کیا، ان سے ابراہیم نے، ان سے ان کے والد نے، ان سے ابوالضحیٰ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے سامنے قرآن مجید کی تلاوت کرو۔ میں نے عرض کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میں کیا تلاوت کروں آپ پر تو قرآن مجید نازل ہی ہوتا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ کسی اور سے سنوں۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر میں نے سورۃ نساء پڑھی اور جب میں آیت فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید وجئنا بک علیٰ ھٰولاء شھیدا پر پہنچا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے) کف فرمایا یا امسک راوی کو شک ہے۔ میں نے دیکھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔


حدیث نمبر: 5056
حدثنا قيس بن حفص،‏‏‏‏ حدثنا عبد الواحد،‏‏‏‏ حدثنا الأعمش،‏‏‏‏ عن إبراهيم،‏‏‏‏ عن عبيدة السلماني،‏‏‏‏ عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال قال لي النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اقرأ على ‏"‏‏.‏ قلت أقرأ عليك وعليك أنزل قال ‏"‏ إني أحب أن أسمعه من غيري ‏"‏‏.‏


ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، ان سے ابراہیم نے بیان کیا، ان سے عبیدہ سلمانی نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناو۔ میں نے عرض کیا کیا میں سناؤں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر تو قر آن مجید نازل ہوتا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں کسی سے سننا محبوب رکھتا ہوں۔

صحیح بخاری
کتاب فضائل القرآن
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
حدیث نمبر: 5055
حدثنا صدقة،‏‏‏‏ أخبرنا يحيى،‏‏‏‏ عن سفيان،‏‏‏‏ عن سليمان،‏‏‏‏ عن إبراهيم،‏‏‏‏ عن عبيدة،‏‏‏‏ عن عبد الله،‏‏‏‏ قال يحيى بعض الحديث عن عمرو بن مرة،‏‏‏‏ قال لي النبي صلى الله عليه وسلم‏.‏ ـ


ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید نے خبر دی، انہیں سفیان ثوری نے، انہیں سلیمان نے، انہیں ابراہیم نخعی نے، انہیں عبیدہ سلمانی نے اور انہیں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے۔ یحییٰ بن قطان نے کہا اس حدیث کا کچھ ٹکڑا اعمش نے ابراہیم سے سنا ہے کہ مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
دوسری سند ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے ، ان سے سفیان ثوری نے ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے عبیدہ سلمانی نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے ۔ اعمش نے بیان کیا کہ میں نے اس حدیث کا ایک ٹکڑا تو خود ابراہیم سے سنا اور ایک ٹکڑا اس حدیث کا مجھ سے عمرو بن مرہ نے نقل کیا ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے ابوالضحیٰ نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے سامنے قرآن مجید کی تلاوت کرو ۔ میں نے عرض کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میں کیا تلاوت کروں آ پ پر تو قرآن مجید نازل ہی ہوتا ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ کسی اور سے سنوں ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر میں نے سورۃ نساء پڑھی اور جب میں آیت فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید وجئنا بک علیٰ ھٰولاء شھیدا پر پہنچا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ) کف فرمایا یا امسک راوی کو شک ہے ۔ میں نے دیکھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔

کف اور امسک ہر دو کے ایک معنٰی ہیں یعنی رک جاؤ۔ آیت میں محشر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس وقت کا ذکر ہے جب آپ اپنی امت پر گواہی کے لئے پیش ہوں گے۔
 
Top