• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
قرآن مجید کی سورتوں کی فہرست۔
ترجمہ کے ساتھ ۔
1۔سورت الفاتحہ مکیہ۔
2۔سورت البقرہ مدنی۔
3۔سورت ال عمران مدنی۔
4۔سورت النساء مدنی۔
5۔سورت المائدہ مدنی۔
6۔سورت الانعام مکیہ۔
7۔سورت اعراف مکیہ۔
8۔سورت الانفال مدنی۔
9۔سورت التوبہ مدنی۔
10۔سورت یونس مکی۔
11۔سورت ھود مکی۔
12۔یوسف مکی۔
13۔سورت الرعد مدنی۔
14۔سورت ابراہیم مکی۔
15۔سورت الحجر مکی۔
16۔سورت النخل مکی۔
17۔سورت بنی اسرائیل مکی۔
18۔سورت الکہف مکی۔
19۔سورت مریم مکی۔
20۔سورت طہ مکی۔
21۔سورت الانبیاء مکی۔
22۔سورت الحج مدنی۔
23۔سورت المومنون مکی۔
24۔سورت النور مکی۔
25۔سورت الفرقان مکی۔
26۔سورت الشعراء مکی۔
27۔سورت النمل مکی۔
28۔سورت القصص مکی۔
29۔سورت العنکبوت مکی۔
30۔سورت الروم مکی۔
31۔سورت لقمن مکی۔
32۔سورت السجدہ مکی۔
33۔سورت الاحزاب مدنی۔
34۔سورت سبامکی۔
35۔سورت الفاطر مکی۔
36۔سورت یسین مکی۔
37۔سورت الصفت مکی۔
38۔سورت ص مکی۔
39۔سورت الزمر مکی۔
40۔سورت المومن مکی۔
41۔سورت حم السجدہ مکی۔
42۔سورت الشوری مکی۔
43۔سورت الزخرف مکی۔
44۔سورت الدخان مکی۔
45۔سورت الجاثیہ مکی۔
46۔سورت الاحقاف مکی۔
47۔سورت محمد مدنی۔
48۔سورت الفتح مدنی۔
49۔سورت الحجرات مدنی۔
50۔سورت ق مکی۔
51۔سورت الذریت مکی۔
52۔سورت الطور مکی۔
53۔سورت النجم مکی۔
54۔سورت القمر مکی۔
55۔سورت الرحمن مدنی۔
56۔سورت الواقعہ مدنی۔
57۔سورت الحدید مدنی۔
58۔سورت المجادلہ مدنی۔
59۔سورت الحشر مدنی۔
60۔سورت الممتحنتہ مدنی۔
61۔سورت الصف مدنی۔
62۔سورت الجمعہ مدنی۔
63۔سورت المنفقون مدنی۔
64۔سورت التغابن مدنی ۔
65۔سورت الطلاق مدنی۔
66۔سورت التحریم مدنی۔
67۔سورت الملک مکی۔
68۔سورت القلم مکی۔
69۔سورت الحاقتہ مکی۔
70۔سورت المعارج مکی۔
71۔سورت نوح مکی۔
72۔سورت الجن مکی۔
73۔سورت المزمل مکی۔
74۔سورت المدثر مکی۔
75۔سورت القیمتہ مکی۔
76۔سورت الدھر مدنی۔
77۔سورت المرسلت مکی۔
78۔سورت النبا مکی۔
79۔سورت النزعت مکی۔
80۔سورت عبس مکی۔
81۔سورت التکویر مکی۔
82۔سورت الانفطار مکی۔
83۔سورت المطففین مکی۔
84۔سورت الانشقاق مکی۔
85۔سورت البروج مکی۔
86۔سورت الطارق مکی۔
87۔سورت الاعلی مکی۔
88۔سورت الغاشیہ مکی۔
89۔سورت الفجر مکی۔
90۔سورت البلد مکی۔
91۔سورت الشمس مکی۔
92۔سورت الیل مکی۔
93۔سورت الضحی مکی۔
94۔سورت الانشراح مکی۔
95۔سورت التین مکی۔
96۔سورت العلق مکی۔
97۔سورت القدر مکی۔
98۔سورت البینتہ مدنی۔
99۔سورت الزلزال مدنی۔
100۔سورت العدیت مکی۔
101۔سورت القارعتہ مکی۔
102۔سورت التکاثر مکی۔
103۔سورت العصر مکی۔
104۔سورت الھمزتہ مکی۔
105۔سورت الفیل مکی۔
106۔سورت قریش مکی۔
107۔سورت الماعون مکی۔
108۔سورت الکوثر مکی۔
109۔سورت الکفرون مکی۔
110۔سورت النصر مدنی۔
111۔سورت اللھب مکی۔
112۔سورت الاخلاص مکی۔
113۔سورت الفلق مکی۔
114۔سورت الناس ۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(1) سورۃ الفاتحۃ (مکی، آیات 6)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَ لْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (1)
سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سب جہانوں کا پالنے والا ہے۔
اَلرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ (2)
بڑا مہربان نہایت رحم والا۔
مَالِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ (3)
جزا کے دن کا مالک۔
اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ (4)
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِـيْـمَ (5)
ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔
صِرَاطَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْـهِـمْۙ غَيْـرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْـهِـمْ وَلَا الضَّآلِّيْنَ (6)
ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا، نہ کہ جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ وہ جو گمراہ ہوئے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(2) سورۃ البقرۃ (مدنی، آیات 286)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓــمٓ (1)
ا ل مۤ۔
ذٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۖ فِيْهِ ۚ هُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ (2)
یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی بھی شک نہیں، پرہیز گارو ں کے لیے ہدایت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ (3)
جو بن دیکھے ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں ا ور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں خرچ کرتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْاٰخِرَةِ هُـمْ يُوْقِنُـوْنَ (4)
اور جو ایمان لاتے ہیں اس پر جو اتارا گیا آپ پر، اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا، اور آخرت پر بھی وہ یقین رکھتے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّـهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (5)
وہی لوگ اپنے رب کے راستہ پر ہیں، اور وہی نجات پانے والے ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَيْـهِـمْ ءَاَنْذَرْتَـهُـمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (6)
بے شک جو لوگ انکار کر چکے ہیں، برابر ہے انہیں تو ڈرائے یا نہ ڈرائے، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
خَتَمَ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ وَعَلٰى سَمْعِهِـمْ ۖ وَعَلٰٓى اَبْصَارِهِـمْ غِشَاوَةٌ ۖ وَّلَـهُـمْ عَذَابٌ عَظِـيْمٌ (7)
اللہ نے ان کے دلوں اورکانوں پرمہر لگا دی ہے، اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے، اوران کے لیے بڑا عذا ب ہے۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ وَبِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَمَا هُـمْ بِمُؤْمِنِيْنَ (8)
اور کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لائے حالانکہ وہ ایمان دار نہیں ہیں۔
يُخَادِعُوْنَ اللّـٰهَ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَمَا يَخْدَعُوْنَ اِلَّا اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ (9)
اللہ اور ایمان داروں کو دھوکا دیتے ہیں، حالانکہ وہ اپنے آپ ہی کو دھوکہ دے رہے ہیں اور نہیں سمجھتے۔
فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ فَزَادَهُـمُ اللّـٰهُ مَرَضًا ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ بِمَا كَانُـوْا يَكْذِبُوْنَ (10)
ان کے دلوں میں بیماری ہے پھر اللہ نے اِن کی بیماری بڑھا دی، اور انُ کے لیے دردناک عذاب ہے اس لیے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ لَا تُفْسِدُوْا فِى الْاَرْضِ قَالُوْا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُوْنَ (11)
اور جب اُنہیں کہا جاتا ہے کہ ملک میں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں کہ ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں۔
اَ لَا اِنَّـهُـمْ هُـمُ الْمُفْسِدُوْنَ وَلٰكِنْ لَّا يَشْعُرُوْنَ (12)
خبردار بے شک وہی لوگ فسادی ہیں لیکن نہیں سمجھتے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ اٰمِنُـوْا كَمَآ اٰمَنَ النَّاسُ قَالُوْآ اَنُؤْمِنُ كَمَآ اٰمَنَ السُّفَهَآءُ ۗ اَ لَآ اِنَّـهُـمْ هُـمُ السُّفَهَآءُ وَلٰكِنْ لَّا يَعْلَمُوْنَ (13)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے ایمان لاؤ جس طرح اور لوگ ایمان لائے ہیں تو کہتے ہیں کیا ہم ایمان لائیں جس طرح بے وقوف ایمان لائے ہیں، خبردار وہی بے وقوف ہیں لیکن نہیں جانتے۔
وَاِذَا لَقُوا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا قَالُوْآ اٰمَنَّا وَاِذَا خَلَوْا اِلٰى شَيَاطِيْنِـهِـمْ قَالُوْآ اِنَّا مَعَكُمْ اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِئُوْنَ (14)
اور جب ایمانداروں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے، اور جب اپنے شیطانوں کے پاس اکیلے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں ہم توتمہارے ساتھ ہیں، ہم تو صرف ہنسی کرنے والے ہیں۔
اَللَّـهُ يَسْتَهْزِئُ بِـهِـمْ وَيَمُدُّهُـمْ فِىْ طُغْيَانِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (15)
اللہ ان سے ہنسی کرتا ہے اور انہیں مہلت دیتا ہے کہ وہ اپنی گمراہی میں حیران رہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اشْتَـرَوُا الضَّلَالَـةَ بِالْـهُـدٰى فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُـمْ وَمَا كَانُـوْا مُهْتَدِيْنَ (16)
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خریدی سو ان کی تجارت نے نفع نہ دیا اور ہدایت پانے والے نہ ہوئے۔
مَثَلُـهُـمْ كَمَثَلِ الَّـذِى اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّا اَضَاءَتْ مَا حَوْلَـهُ ذَهَبَ اللّـٰهُ بِنُـوْرِهِـمْ وَتَـرَكَـهُـمْ فِىْ ظُلُـمَاتٍ لَّا يُبْصِرُوْنَ (17)
ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی پھر جب آگ نے اس کے آس پاس کو روشن کر دیا تو اللہ نے ان کی روشنی بجھا دی اور انہیں اندھیروں میں چھوڑا کہ کچھ نہیں دیکھتے۔
صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُـمْ لَا يَرْجِعُوْنَ (18)
بہرے گونگے اندھے ہیں سو وہ نہیں لوٹیں گے۔
اَوْ كَصَيِّبٍ مِّنَ السَّمَآءِ فِيْهِ ظُلُمَاتٌ وَّرَعْدٌ وَّبَـرْقٌ ۚ يَجْعَلُوْنَ اَصَابِعَهُـمْ فِىٓ اٰذَانِـهِـمْ مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ ۚ وَاللّـٰهُ مُحِيْطٌ بِالْكَافِـرِيْنَ (19)
یا جیسا کہ آسمان سے بارش ہو جس میں اندھیرے اور گرج اور بجلی ہو ،اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں کڑک کے سبب سے موت کے ڈر سے دیتے ہوں، اور اللہ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے۔
يَكَادُ الْبَـرْقُ يَخْطَفُ اَبْصَارَهُـمْ ۖ كُلَّمَآ اَضَآءَ لَـهُـمْ مَّشَوْا فِيْهِ وَاِذَآ اَظْلَمَ عَلَيْـهِـمْ قَامُوْا ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِـمْ وَاَبْصَارِهِـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (20)
قریب ہے کہ بجلی ان کے آنکھیں اچک لے، جب ان پر چمکتی ہے تو اس کی روشنی میں چلتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا ہوتا ہے تو ٹھر جاتے ہیں، اور اگر اللہ چاہے تو ان کے کان اور آنکھیں لے جائے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
يٰٓـاَ يُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ وَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (21)
اے لوگو اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا اور انہیں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ۔
اَلَّذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَآءَ بِنَآءً وَّاَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ ۖ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّـٰهِ اَنْدَادًا وَّاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (22)
جس نے تمہارے لیے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے پانی اتارا پھر اس سے تمہارے کھانے کے لیے پھل نکالے، سو کسی کو اللہ کا شریک نہ بناؤ حالانکہ تم جانتے بھی ہو۔
وَاِنْ كُنْتُـمْ فِىْ رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّنْ مِّثْلِهٖ وَادْعُوْا شُهَدَآءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (23)
اور اگر تمہیں اس چیز میں شک ہے جو ہم نے اپنے بندے پر نازل کی ہے تو ایک سورت اس جیسی لے آؤ، اور اللہ کے سوا جس قدر تمہارے حمایتی ہوں بلا لو اگر تم سچے ہو۔
فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَلَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِىْ وَقُوْدُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ۖ اُعِدَّتْ لِلْكَافِـرِيْنَ (24)
بھلا اگر ایسا نہ کر سکو، اور ہرگز نہ کر سکو گے، تو اس آگ سے بچو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں، جو کافرو ں کے لیے تیار کی گئی ہے۔
وَبَشِّرِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ اَنَّ لَـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ كُلَّمَا رُزِقُوْا مِنْـهَا مِنْ ثَمَرَةٍ رِّزْقًا ۙ قَالُوْا هٰذَا الَّـذِىْ رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ ۖ وَاُتُوْا بِهٖ مُتَشَابِهًا ۖ وَلَـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّهُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (25)
اوران لوگو ں کو خوشخبری دے جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے کہ ان کے لیے باغ ہیں ان کے نیچے نہریں بہتی ہیں، جب انہیں وہاں کا کوئی پھل کھانے کو ملے گا تو کہیں گے یہ تو وہی ہے جو ہمیں اس سے پہلے ملا تھا، اور انہیں ہم شکل پھل دیئے جائیں گے، اور ان کے لیے وہاں پاکیزہ عورتیں ہوں گی، اوروہ وہیں ہمیشہ رہیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَسْتَحْيِىٓ اَنْ يَّضْرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوْضَةً فَمَا فَوْقَهَا ۚ فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا فَيَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِـمْ ۖ وَاَمَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَيَقُوْلُوْنَ مَاذَا اَرَادَ اللّـٰهُ بِـهٰذَا مَثَلًا ۘ يُضِلُّ بِهٖ كَثِيْـرًا وَّيَـهْدِىْ بِهٖ كَثِيْـرًا ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهٖ اِلَّا الْفَاسِقِيْنَ (26)
بے شک اللہ نہیں شرماتا اس بات سے کہ کوئی مثال بیان کرے مچھر کی یا اس چیز کی جو اس سے بڑھ کر ہے، سو جو لوگ مومن ہیں وہ اسے اپنے رب کی طرف سے صحیح جانتے ہیں اور جو کافر ہیں سو کہتے ہیں اللہ کا اس مثال سے کیا مطلب ہے، اللہ اس مثال سے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو اس سے ہدایت کرتا ہے، اوراس سے گمراہ تو بدکاروں ہی کو کیا کرتا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ مِيْثَاقِهٖ وَيَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّـٰهُ بِهٓ ٖ اَنْ يُّوْصَلَ وَيُفْسِدُوْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (27)
جو اللہ کے عہد کو پختہ کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور جس کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اسے توڑتے ہیں اور ملک میں فساد کرتے ہیں، وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔
كَيْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّـٰهِ وَكُنْتُـمْ اَمْوَاتًا فَاَحْيَاكُمْ ۖ ثُـمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُـمَّ يُحْيِيْكُمْ ثُـمَّ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (28)
تم اللہ کا کیونکر انکار کرسکتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے پھر تمہیں زندہ کیا پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا پھر تم اسی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ لَكُمْ مَّا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا ثُـمَّ اسْتَوٰٓى اِلَى السَّمَآءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ ۚ وَهُوَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (29)
اللہ وہ ہے جس نے جو کچھ زمین میں ہے سب تمہارے لیے پیدا کیا ہے، پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا تو انہیں سات آسمان بنایا، اور وہ ہر چیز جانتا ہے۔
وَاِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَآئِكَـةِ اِنِّىْ جَاعِلٌ فِى الْاَرْضِ خَلِيْفَةً ۖ قَالُوْا اَتَجْعَلُ فِيْـهَا مَنْ يُّفْسِدُ فِيْـهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَآءَ ۚ وَنَحْنُ نُسَبِّـحُ بِحَـمْدِكَ وَنُـقَدِّسُ لَكَ ۖ قَالَ اِنِّىْ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (30)
اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک نائب بنانے والا ہوں، فرشتوں نے کہا کیا تو زمین میں ایسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو فساد پھیلائے اور خون بہائے حالانکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے اور تیری پاکی بیان کرتے ہیں،
وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْـمَآءَ كُلَّهَا ثُـمَّ عَرَضَهُـمْ عَلَى الْمَلَآئِكَـةِ فَقَالَ اَنْبِئُوْنِىْ بِاَسْـمَآءِ هٰٓؤُلَآءِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (31)
اور اللہ نے آدم کو سب چیزوں کے نام سکھائے پھر ان سب چیزوں کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا پھر فرمایا مجھے ان کے نام بتاؤ اگر تم سچے ہو۔
قَالُوْا سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَآ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا ۖ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَلِـيْمُ الْحَكِـيْمُ (32)
انہوں نے کہا تو پاک ہے، ہم تو اتنا ہی جانتے ہیں جتنا تو نے ہمیں بتایاہے، بے شک تو بڑے علم والا حکمت والا ہے۔
قَالَ يَآ اٰدَمُ اَنْبِئْـهُـمْ بِاَسْـمَآئِهِـمْ ۖ فَلَمَّآ اَنْبَاَهُـمْ بِاَسْـمَآئِهِـمْ قَالَ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ اِنِّـىٓ اَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاَعْلَمُ مَا تُبْدُوْنَ وَمَا كُنْتُـمْ تَكْـتُمُوْنَ (33)
فرمایا اے آدم ان چیزو ں کے نام بتا دو ،پھر جب آدم نے انہیں اُن کے نام بتا دیئے فرمایا کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی چھپی ہوئی چیزیں جانتا ہوں اور جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو اسے بھی جانتا ہوں۔
وَاِذْ قُلْنَا لِلْمَلَآئِكَـةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوٓا اِلَّآ اِبْلِيْسَ اَبٰى وَاسْتَكْبَـرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِـرِيْنَ (34)
اورجب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس کہ اس نے انکار کیا اورتکبر کیا اورکافروں میں سے ہو گیا۔
وَقُلْنَا يَآ اٰدَمُ اسْكُنْ اَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْـهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُـوْنَا مِنَ الظَّالِمِيْنَ (35)
اور ہم نے کہا اے آدم تم اور تمہاری بیوی جنت میں جا کر رہو اور اس میں جو چاہو اور جہاں سے چاہو کھاؤ اور اس درخت کے نزدیک نہ جاؤ پھر ظالموں میں سے ہو جاؤ گے۔
فَاَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْـهَا فَاَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيْهِ ۖ وَقُلْنَا اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ وَلَكُمْ فِى الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّمَتَاعٌ اِلٰى حِيْنٍ (36)
پھر شیطان نے ان کو وہاں سے ڈگمگایا پھر انہیں اس عزت و راحت سے نکالا کہ جس میں تھے، اور ہم نے کہا تم سب اترو کہ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو، اور تمہارے لیے زمین میں ٹھکانا ہے اور سامان ایک وقت معین تک۔
فَتَلَقَّىٰٓ اٰدَمُ مِنْ رَّبِّهٖ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ ۚ اِنَّهٝ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (37)
پھر آدم نے اپنے رب سے چند کلمات حاصل کیے پھر اس کی توبہ قبول فرمائی، بے شک وہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
قُلْنَا اهْبِطُوْا مِنْـهَا جَـمِيْعًا ۖ فَاِمَّا يَاْتِيَنَّكُمْ مِّنِّىْ هُدًى فَمَنْ تَبِــعَ هُدَاىَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (38)
ہم نے کہا کہ تم سب یہاں سے نیچے اتر جاؤ، پھر اگرتمہارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت آئے پس جو میری ہدایت پر چلیں گے ان پرنہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَآ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (39)
اور جو انکار کریں گے اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے وہی دوزخی ہو ں گے، جو اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
يَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِىَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَاَوْفُوْا بِعَهْدِىٓ اُوْفِ بِعَهْدِكُمْ وَاِيَّاىَ فَارْهَبُوْنِ (40)
اے بنی اسرائیل میرے احسان یاد کرو جو میں نے تم پر کیے اور تم میرا عہد پورا کرو میں تمہارا عہد پورا کروں گا اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔
وَاٰمِنُـوْا بِمَآ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ وَلَا تَكُـوْنُـوْآ اَوَّلَ كَافِـرٍ بِهٖ ۖ وَلَا تَشْتَـرُوْا بِاٰيَاتِىْ ثَمَنًا قَلِيْلًا وَّاِيَّاىَ فَاتَّقُوْنِ (41)
اور اس کتاب پر ایمان لاؤ جو میں نے نازل کی، تصدیق کرتی ہے اس کی جو تمہارے پاس ہے، اور تم ہی سب سے پہلے اس کےمنکر نہ بنو، اور میری آیتو ں کو تھوڑی قیمت پر نہ بیچو اور مجھ ہی سے ڈرو۔
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (42)
اور سچ میں جھوٹ نہ ملاؤ اور جان بوجھ کر حق کو نہ چھپاؤ حالانکہ تم جانتے ہو۔
وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوْا مَعَ الرَّاكِعِيْنَ (43)
اور نماز قائم کرو اور زکوۃٰ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔
اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَاَنْتُـمْ تَتْلُوْنَ الْكِتَابَ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (44)
کیا لوگوں کو تم نیکی کا حکم کرتے ہو اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو حالانکہ تم کتاب پڑھتے ہو، پھر کیوں نہیں سمجھتے۔
وَاسْتَعِيْنُـوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ وَاِنَّـهَا لَكَبِيْـرَةٌ اِلَّا عَلَى الْخَاشِعِيْنَ (45)
اور صبر کرنے اور نماز پڑھنے سے مدد لیا کرو، اور بے شک نماز مشکل ہے مگر (سوائے) ان پر جو عاجزی کرنے والے ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يَظُنُّوْنَ اَنَّـهُـمْ مُّلَاقُوْا رَبِّـهِـمْ وَاَنَّـهُـمْ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ (46)
جو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں ضرور اپنے رب سے ملنا ہے اور ہمیں اس کے پاس لوٹ کر جانا ہے۔
يَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِىَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَاَنِّىْ فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (47)
اے بنی اسرائیل میری ان نعمتوں کو یاد کرو جو میں نے تمہیں دی تھیں اور میں نے تمہیں جہان پر فضیلت دی تھی۔
وَاتَّقُوْا يَوْمًا لَّا تَجْزِىْ نَفْسٌ عَنْ نَّفْسٍ شَيْئًا وَّلَا يُقْبَلُ مِنْـهَا شَفَاعَةٌ وَّّلَا يُؤْخَذُ مِنْـهَا عَدْلٌ وَّلَا هُـمْ يُنْصَرُوْنَ (48)
اوراس دن سے ڈرو جس دن کوئی شخص کسی کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ ان کے لیے کوئی سفارش قبول ہو گی اورنہ اس کی طرف سے بدلہ لیا جائے گا اور نہ ان کی مدد کی جائے گی۔
وَاِذْ نَجَّيْنَاكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ يَسُوْمُوْنَكُمْ سُوٓءَ الْعَذَابِ يُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآءَكُمْ وَيَسْتَحْيُوْنَ نِسَآءَكُمْ ۚ وَفِىْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِيْمٌ (49)
اور جب ہم نے تمہیں فرعونیوں سے نجات دی، و ہ تمہیں بری طرح عذاب دیا کرتے تھے، تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری بیٹیوں کو زندہ رکھتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی۔
وَاِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَاَنْجَيْنَاكُمْ وَاَغْرَقْنَآ اٰلَ فِرْعَوْنَ وَاَنْتُـمْ تَنْظُرُوْنَ (50)
اور جب ہم نے تمہارے لیے سمندر کو پھاڑ دیا پھر تمہیں تو بچا لیا اور تمہارے دیکھتے دیکھتے فرعونیوں کو ڈبو دیا۔
وَاِذْ وَاعَدْنَا مُوْسٰٓى اَرْبَعِيْنَ لَيْلَـةً ثُـمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِهٖ وَاَنْتُـمْ ظَالِمُوْنَ (51)
اورجب ہم نے موسیٰ سے چالیس رات کا وعدہ کیا، پھر اس کے بعد تم نے بچھڑا بنا لیا، حالانکہ تم ظالم تھے۔
ثُـمَّ عَفَوْنَا عَنْكُمْ مِّنْ بَعْدِ ذٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ (52)
پھر اس کے بعدبھی ہم نے تمہیں معاف کر دیا تاکہ تم شکر کرو۔
وَاِذْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ (53)
اورجب ہم نے موسیٰ کو کتاب اورقانون فیصل دیا تاکہ تم ہدایت پاؤ۔
وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ يَا قَوْمِ اِنَّكُمْ ظَلَمْتُـمْ اَنْفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوْبُوْآ اِلٰى بَارِئِكُمْ فَاقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ عِنْدَ بَارِئِكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ ۚ اِنَّهٝ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (54)
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم بے شک تم نے بچھڑا بنا کر اپنی جانوں پر ظلم کیا، سو اپنے پیدا کرنے والے کے آگے توبہ کرو پھر اپنے آپ کو قتل کرو، تمہارے لیے تمہارے خالق کے نزدیک یہی بہتر ہے، پھر اس نے تمہاری توبہ قبول کر لی، بے شک وہی بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے۔
وَاِذْ قُلْتُـمْ يَا مُوْسٰى لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّـٰى نَرَى اللّـٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْكُمُ الصَّاعِقَةُ وَاَنْتُـمْ تَنْظُرُوْنَ (55)
اور جب تم نے کہا اے موسیٰ ہم ہرگز تیرا یقین نہیں کریں گے جب تک کہ روبرو اللہ کو دیکھ نہ لیں، تب تمہیں بجلی نے دیکھتے ہی دیکھتے آ لیا۔
ثُـمَّ بَعَثْنَاكُمْ مِّنْ بَعْدِ مَوْتِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ (56)
پھر ہم نے تمہیں تمہاری موت کے بعد زندہ کر اٹھایا تاکہ تم شکر کرو۔
وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْغَمَامَ وَاَنْزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوٰى ۖ كُلُوْا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ ۖ وَمَا ظَلَمُوْنَا وَلٰكِنْ كَانُـوْا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (57)
اور ہم نے تم پر ابر کا سایہ کیا اور تم پر من اور سلویٰ اتارا، جو کچھ ہم نے تمہیں پاکیزہ چیزیں عطا کی ہیں اِن میں سے کھاؤ، اور انُہوں نے ہمارا کچھ نقصان نہ کیا بلکہ اپنا ہی نقصان کرتے رہے۔
وَاِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْيَةَ فَكُلُوْا مِنْـهَا حَيْثُ شِئْتُـمْ رَغَدًا وَّادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّقُوْلُوْا حِطَّـةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطَايَاكُمْ ۚ وَسَنَزِيْدُ الْمُحْسِنِيْنَ (58)
اور جب ہم نے کہا اس شہر میں داخل ہو جاؤ پھر اس میں جہاں سے چاہو بے تکلفی سے کھاؤ اور دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو اور کہتے جاؤ بخش دے، تو ہم تمہارے قصور معاف کر دیں گے، اور نیکی کرنے والوں کو زیادہ بھی دیں گے۔
فَبَدَّلَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَيْـرَ الَّـذِىْ قِيْلَ لَـهُـمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (59)
پھر ظالموں نے بدل ڈالا کلمہ سوائے اس کے جو انہیں کہا گیا تھا، سو ہم نے ان ظالموں پر اُن کی نافرمانی کی وجہ سے آسمان سے عذاب نازل کیا۔
وَاِذِ اسْتَسْقٰى مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ ۖ فَانْفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ قَدْ عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَـهُـمْ ۖ كُلُوْا وَاشْرَبُوْا مِنْ رِّزْقِ اللّـٰهِ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (60)
پھر جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لیے پانی مانگا تو ہم نے کہا اپنے عصا کو پتھر پر مار، سو اس سے بارہ چشمے بہہ نکلے ہر قوم نے اپنا گھاٹ پہچان لیا، اللہ کے دیے ہوئے رزق میں سے کھاؤ پیو اور زمین میں فساد مچاتےنہ پھرو۔
وَاِذْ قُلْتُـمْ يَا مُوْسٰى لَنْ نَّصْبِرَ عَلٰى طَعَامٍ وَّاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنْبِتُ الْاَرْضُ مِنْ بَقْلِهَا وَقِثَّـآئِهَا وَفُوْمِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَا ۖ قَالَ اَتَسْتَبْدِلُوْنَ الَّـذِىْ هُوَ اَدْنٰى بِالَّـذِىْ هُوَ خَيْـرٌ ۚ اِهْبِطُوْا مِصْرًا فَاِنَّ لَكُمْ مَّا سَاَلْتُـمْ ۗ وَضُرِبَتْ عَلَيْـهِـمُ الـذِّلَّةُ وَالْمَسْكَنَةُ وَبَآءُوْا بِغَضَبٍ مِّنَ اللّـٰهِ ۗ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَانُـوْا يَكْفُرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَيَقْتُلُوْنَ النَّبِيِّيْنَ بِغَيْـرِ الْحَقِّ ۗ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّكَانُـوْا يَعْتَدُوْنَ (61)
اور جب تم نے کہا اے موسیٰ ہم ایک ہی طرح کے کھانے پر ہرگز صبر نہ کریں گے سو ہمارے لیے اپنے رب سے دعا مانگ کہ وہ ہمارے لیے زمین کی پیداوار میں سے ساگ اور ککڑی اور گیہوں اور مسور اور پیاز پیدا کر دے، کہا کیا تم اس چیز کو لینا چاہتے ہو جو ادنٰی ہے بدلہ اُس کے جو بہتر ہے، کسی شہر میں اُترو بے شک جو تم مانگتے ہو تمہیں ملے گا، اور ان پر ذلت اور محتاجی ڈال دی گئی اور انہوں نے غضب الہیٰ کمایا، یہ اس لیے کہ وہ اللہ کی نشانیوں کا انکار کرتے تھے اور نبیوں کو ناحق قتل کرتے تھے، یہ اس لیے کہ نافرمان تھے اور حد سے بڑھ جاتے تھے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَالَّـذِيْنَ هَادُوْا وَالنَّصَارٰى وَالصَّابِئِيْنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (62)
جو کوئی مسلمان اور یہودی اور نصرانی اورصابئی اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اور اچھے کام بھی کرے تو ان کا اجر ان کے رب کے ہاں موجود ہے اور ان پر نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
وَاِذْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَ ۖ خُذُوْا مَآ اٰتَيْنَاكُمْ بِقُوَّةٍ وَّّاذْكُرُوْا مَا فِيْهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (63)
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا اور تم پر کوہِ طور بلند کیا، جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوط پکڑو اور جو کچھ اس میں ہے اسے یاد رکھو تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ۔
ثُـمَّ تَوَلَّيْتُـمْ مِّنْ بَعْدِ ذٰلِكَ ۖ فَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَكُنْـتُـمْ مِّنَ الْخَاسِرِيْنَ (64)
پھر تم اس کے بعد پھر گئے، سو اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم تباہ ہوجاتے۔
وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ الَّـذِيْنَ اعْتَدَوْا مِنْكُمْ فِى السَّبْتِ فَقُلْنَا لَـهُـمْ كُوْنُـوْا قِرَدَةً خَاسِئِيْنَ (65)
اور بے شک تمہیں وہ لوگ بھی معلوم ہیں جنہوں نے تم میں سے ہفتہ کے دن زیادتی کی تھی پھر ہم نے ان سے کہا تم ذلیل بندر ہو جاؤ۔
فَجَعَلْنَاهَا نَكَالًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْـهَا وَمَا خَلْفَهَا وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِيْنَ (66)
پھر ہم نے اس واقعہ کو اس زمانہ کے لوگوں کے لیے اور ان سے پچھلوں کے لیے عبرت، اور پرہیز گاروں کے لیے نصیحت بنا دیا۔
وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٓ ٖ اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَةً ۖ قَالُوٓا اَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ اَعُوْذُ بِاللّـٰهِ اَنْ اَكُـوْنَ مِنَ الْجَاهِلِيْنَ (67)
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ ایک گائے ذبح کرو، انہوں نے کہا کیا تو ہم سے ہنسی کرتا ہے، کہا میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ جاہلوں میں سے ہوں۔
قَالُوْا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِىَ ۚ قَالَ اِنَّهٝ يَقُوْلُ اِنَّـهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَّّلَا بِكْـرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوْا مَا تُؤْمَرُوْنَ (68)
انہوں نے کہا ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کر ہمیں بتائے کہ وہ گائے کیسی ہے، کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ ایک ایسی گائے ہے نہ بوڑھی اور نہ بچہ اس کے درمیان ہے، پس کر ڈالو جو تمہیں حکم دیا جاتا ہے۔
قَالُوْا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُهَا ۚ قَالَ اِنَّهٝ يَقُوْلُ اِنَّـهَا بَقَرَةٌ صَفْرَآءُ فَاقِـعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النَّاظِرِيْنَ (69)
انہوں نے کہا ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کر کہ ہمیں بتائے اس کا رنگ کیسا ہے، کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ ایک زرد گائے ہے اس کا رنگ خوب گہراہے، دیکھنے والوں کو بھلی معلوم ہوتی ہے۔
قَالُوْا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّنْ لَّنَا مَا هِىَ اِنَّ الْبَقَرَ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَاِنَّـآ اِنْ شَآءَ اللّـٰهُ لَمُهْتَدُوْنَ (70)
انہوں نے کہا ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کر ہمیں بتائے کہ وہ کس قسم کی ہے کیونکہ وہ گائے ہم پر مشتبہ ہو گئی ہے اور ہم اگر اللہ نے چاہا تو ضرور پتہ لگا لیں گے۔
قَالَ اِنَّهٝ يَقُوْلُ اِنَّـهَا بَقَرَةٌ لَّا ذَلُوْلٌ تُثِيْـرُ الْاَرْضَ وَلَا تَسْقِى الْحَرْثَ ۚ مُسَلَّمَةٌ لَّا شِيَةَ فِيْـهَا ۚ قَالُوا الْاٰنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ ۚ فَذَبَحُوْهَا وَمَا كَادُوْا يَفْعَلُوْنَ (71)
کہا و ہ فرماتا ہے کہ وہ ایک ایسی گائے ہے محنت کرنے والی نہیں جو زمین کو جوتتی ہو یا کھیتی کو پانی دیتی ہو، بے عیب ہے اس میں کوئی داغ نہیں، انہوں نے کہا اب تو نے ٹھیک بات بتائی، پھر انہوں نے اسے ذبح کر دیا اور وہ کرنے والے تو نہیں تھے۔
وَاِذْ قَتَلْتُـمْ نَفْسًا فَادَّارَاْتُـمْ فِيْـهَا ۖ وَاللّـٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُـمْ تَكْـتُمُوْنَ (72)
اور جب تم ایک شخص قتل کر کے اس میں جھگڑنے لگے، اور اللہ ظاہر کرنے والا تھا اس چیز کو جسے تم چھپاتے تھے۔
فَقُلْنَا اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذٰلِكَ يُحْىِ اللّـٰهُ الْمَوْتٰى وَيُرِيْكُمْ اٰيَاتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (73)
پھر ہم نے کہا اس مردہ پر اس گائے کا ایک ٹکڑا مارو، اسی طرح اللہ مردوں کو زندہ کرے گا، اور تمہیں اپنی قدرت کی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو۔
ثُـمَّ قَسَتْ قُلُوْبُكُمْ مِّنْ بَعْدِ ذٰلِكَ فَهِىَ كَالْحِجَارَةِ اَوْ اَشَدُّ قَسْوَةً ۚ وَاِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْـهَارُ ۚ وَاِنَّ مِنْـهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَآءُ ۚ وَاِنَّ مِنْـهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللّـٰهِ ۗ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (74)
پھر اس کے بعد تمہارے دل سخت ہو گئے گویا کہ وہ پتھر ہیں یا ان سے بھی زیادہ سخت، اور بعض پتھر تو ایسے بھی ہیں جن سے نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں، اور بعض ایسے بھی ہیں جو پھٹتے ہیں پھر ان سے پانی نکلتا ہے، اور بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ کے ڈر سے گر پڑتے ہیں، اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیں۔
اَفَتَطْمَعُوْنَ اَنْ يُّؤْمِنُـوْا لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَسْـمَعُوْنَ كَلَامَ اللّـٰهِ ثُـمَّ يُحَرِّفُوْنَهٝ مِنْ بَعْدِ مَا عَقَلُوْهُ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (75)
کیا تمہیں امید ہے کہ یہود تمہارے کہنے پر ایمان لے آئیں گے حالانکہ ان میں ایک ایسا گروہ بھی گزرا ہے جو اللہ کا کلام سنتا تھا پھر اسے سمجھنے کے بعد جان بوجھ کر بدل ڈالتا تھا۔
وَاِذَا لَقُوا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا قَالُوٓا اٰمَنَّا ۖ وَاِذَا خَلَا بَعْضُهُـمْ اِلٰى بَعْضٍ قَالُوٓا اَتُحَدِّثُوْنَـهُـمْ بِمَا فَتَحَ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ لِيُحَآجُّوْكُمْ بِهٖ عِنْدَ رَبِّكُمْ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (76)
اور جب وہ ان لوگوں سے ملتے ہیں جو ایمان لاچکے ہیں تو کہتے ہیں ہم بھی ایمان لے آئےہیں، اور جب وہ ایک دوسرے کے پاس علیحدہ ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کیا تم انہیں وہ راز بتا دیتے ہو جو اللہ نے تم پر کھولے ہیں تاکہ وہ اس سے تمہیں تمہارے رب کے روبرو الزام دیں، کیا تم نہیں سمجھتے۔
اَوَلَا يَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُـوْنَ (77)
کیا وہ نہیں جانتے کہ اللہ جانتا ہے جو وہ چھپاتے ہیں اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَمِنْـهُـمْ اُمِّيُّوْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ الْكِتَابَ اِلَّا اَمَانِىَّ وَاِنْ هُـمْ اِلَّا يَظُنُّوْنَ (78)
اور بعض ان میں سے ان پڑھ ہیں جو کتاب نہیں جانتے، سوائے جھوٹی آرزوؤں کے، اور وہ محض اٹکل پچو باتیں بناتے ہیں۔
فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ يَكْـتُبُوْنَ الْكِتَابَ بِاَيْدِيْهِـمْ ثُـمَّ يَقُوْلُوْنَ هٰذَا مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ لِيَشْتَـرُوْا بِهٖ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۖ فَوَيْلٌ لَّـهُـمْ مِّمَّا كَتَبَتْ اَيْدِيْهِـمْ وَوَيْلٌ لَّـهُـمْ مِّمَّا يَكْسِبُوْنَ (79)
سو افسوس ہے ان لوگوں پر جو اپنے ہاتھوں سے لکھتے ہیں پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس سے کچھ روپیہ کمائیں، پھر افسوس ہے ان کے ہاتھوں کے لکھنے پر اور افسوس ہے ان کی کمائی پر۔
وَقَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّآ اَيَّامًا مَّعْدُوْدَةً ۚ قُلْ اَتَّخَذْتُـمْ عِنْدَ اللّـٰهِ عَهْدًا فَلَنْ يُّخْلِفَ اللّـٰهُ عَهْدَهٝ ۖ اَمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (80)
اور کہتے ہیں ہمیں سوائے چند گنتی کے دنوں کے آگ نہیں چھوئے گی، کہہ دو کیا تم نے اللہ سے کوئی عہدلےلیا ہے کہ ہر گز اللہ اپنے عہد کا خلاف نہیں کرے گا، یا تم اللہ پر وہ باتیں کہتے ہو جو تم نہیں جانتے۔
بَلٰى مَنْ كَسَبَ سَيِّئَةً وَّّاَحَاطَتْ بِهٖ خَطِيٓئَتُهٝ فَـاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (81)
ہاں جس نے کوئی گناہ کیا اور اسے اس کے گناہ نے گھیر لیا سو وہی دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (82)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے وہی بہشتی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَاِذْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّـٰهَ وَبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَقُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَّاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ ۖ ثُـمَّ تَوَلَّيْتُـمْ اِلَّا قَلِيْلًا مِّنْكُمْ وَاَنْـتُـمْ مُّعْرِضُوْنَ (83)
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں سے اچھا سلوک کرنا اور لوگوں سے اچھی بات کہنا اور نماز قائم کرنا اور زکوۃٰ دینا، پھر سوائے چند آدمیوں کے تم میں سے سب منہ موڑ کر پھر گئے۔
وَاِذْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُـوْنَ دِمَآءَكُمْ وَلَا تُخْرِجُوْنَ اَنْفُسَكُمْ مِّنْ دِيَارِكُمْ ثُـمَّ اَقْرَرْتُـمْ وَاَنْـتُـمْ تَشْهَدُوْنَ (84)
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں خونریزی نہ کرنا اور نہ اپنے لوگوں کو جلا وطن کرنا پھر تم نے اقرار کیا اور تم خود گواہ ہو۔
ثُـمَّ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ تَقْتُلُوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَتُخْرِجُوْنَ فَرِيْقًا مِّنْكُمْ مِّنْ دِيَارِهِـمْ تَظَاهَرُوْنَ عَلَيْـهِـمْ بِالْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ؕ وَاِنْ يَّاْتُوْكُمْ اُسَارٰى تُفَادُوْهُـمْ وَهُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْكُمْ اِخْرَاجُـهُـمْ ۚ اَفَتُؤْمِنُـوْنَ بِبَعْضِ الْكِتَابِ وَتَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ ۚ فَمَا جَزَآءُ مَنْ يَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْيٌ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۚ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يُرَدُّوْنَ اِلٰٓى اَشَدِّ الْعَذَابِ ۚ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (85)
پھر تم ہی وہ ہو کہ اپنے لوگوں کو قتل کرتے ہو اور ایک جماعت کو اپنے میں سے ان کے گھروں میں سے نکالتے ہو ان پر گناہ اور ظلم سے چڑھائی کرتے ہو، اور اگر وہ تمہارے پاس قیدی ہو کر آئیں تو ان کا تاوان دیتے ہو حالانکہ تم پر ان کا نکالنا بھی حرام تھا، کیا تم کتاب کے ایک حصہ پرایمان رکھتے ہو اور دوسرے حصہ کا انکار کرتے ہو، پھرجو تم میں سے ایسا کرے اس کی یہی سزا ہے کہ دنیا میں ذلیل ہو اور قیامت کے دن بھی سخت عذاب میں دھکیلے جائیں، اور اللہ اس سے بے خبر نہیں جو تم کرتے ہو۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اشْتَـرَوُا الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۖ فَلَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمُ الْعَذَابُ وَلَا هُـمْ يُنْصَرُوْنَ (86)
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلہ خریدا، سو ان سے عذاب ہلکانہ کیا جائے گا اور نہ انہیں کوئی مدد مل سکے گی۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِنْ بَعْدِهٖ بِالرُّسُلِ ۖ وَاٰتَيْنَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ الْبَيِّنَاتِ وَاَيَّدْنَاهُ بِـرُوْحِ الْقُدُسِ ؕ اَفَكُلَّمَا جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ بِمَا لَا تَهْوٰٓى اَنْفُسُكُمُ اسْتَكْبَـرْتُـمْ فَفَرِيْقًا كَذَّبْتُـمْ وَفَرِيْقًا تَقْتُلُوْنَ (87)
اور بے شک ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور اس کے بعد بھی پے در پے رسول بھیجتے رہے، اور ہم نے عیسیٰ مریم کے بیٹے کو نشانیاں دیں اور روح القدس سے اس کی تائید کی، کیا جب تمہارے پاس کوئی رسول وہ حکم لایا جسے تمہارے دل نہیں چاہتے تھے تو تم اکڑ بیٹھے، پھر ایک جماعت کو تم نے جھٹلایا اور ایک جماعت کو قتل کیا۔
وَقَالُوْا قُلُوْبُنَا غُلْفٌ ۚ بَل لَّعَنَهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَقَلِيْلًا مَّا يُؤْمِنُـوْنَ (88)
اور کہتے ہیں ہمارے دلوں پر غلاف ہیں، بلکہ اللہ نے ان کے کفر کے سبب سے لعنت کی ہے، سو بہت ہی کم ایمان لاتے ہیں۔
وَلَمَّا جَآءَهُـمْ كِتَابٌ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُـمْ وَكَانُـوْا مِنْ قَبْلُ يَسْتَفْتِحُوْنَ عَلَى الَّـذِيْنَ كَفَرُوْاۚ فَلَمَّا جَآءَهُـمْ مَّا عَرَفُوْا كَفَرُوْا بِهٖ ۚ فَلَعْنَةُ اللّـٰهِ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (89)
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کتاب آئی جو تصدیق کرتی ہے اس کی جو ان کے پاس ہے، اور اس سے پہلے وہ کفار پر فتح مانگا کرتے تھے، پھر جب ان کے پاس وہ چیز آئی جسے انہوں نے پہچان لیا تو اس کا انکار کیا، سو کافروں پر اللہ کی لعنت ہے۔
بِئْسَمَا اشْتَـرَوْا بِهٖ اَنْفُسَهُـمْ اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ بَغْيًا اَنْ يُّنَزِّلَ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۖ فَبَآءُوْا بِغَضَبٍ عَلٰى غَضَبٍ ۚ وَلِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (90)
انہوں نے اپنی جانوں کو بہت ہی بری چیز کے لیے بیچ ڈالا، یہ کہ اللہ کی نازل کی ہوئی چیزوں کا اس ضد میں آ کر انکار کرنے لگے کہ وہ اپنے فضل کو اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے کیوں نازل کر دیتا ہے، سوغضب پر غضب میں آ گئے، اور کافروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ اٰمِنُـوْا بِمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ قَالُوْا نُؤْمِنُ بِمَآ اُنْزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْـفُرُوْنَ بِمَا وَرَآءَهٝ ۖ وَهُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَهُـمْ ۗ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُوْنَ اَنْبِيَاءَ اللّـٰهِ مِنْ قَبْلُ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (91)
اورجب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس پر ایمان لاؤ جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں ہم تو اسی کو مانتے ہیں جو ہم پر اترا ہے اور اسے نہیں مانتے ہیں جو اس کے سوا ہے، حالانکہ وہ حق ہے اور تصدیق کرنے والی ہے جو ان کے پاس ہے، کہہ دو پھر تم کیوں اس سے پہلے اللہ کے نبیوں کو قتل کرتے رہے اگر تم مومن تھے۔
وَلَقَدْ جَآءَكُمْ مُّوْسٰى بِالْبَيِّنَاتِ ثُـمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِهٖ وَاَنْـتُـمْ ظَالِمُوْنَ (92)
اور تمہارے پاس موسیٰ صریح معجزے لے کر آیا، پھر تم نے اس کے بعد بچھڑے کو بنالیا، اور تم ظالم تھے۔
وَاِذْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَ خُذُوْا مَآ اٰتَيْنَاكُمْ بِقُوَّةٍ وَّّاسْـمَعُوْا ۖ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا ۖ وَاُشْرِبُوْا فِىْ قُلُوْبِهِـمُ الْعِجْلَ بِكُـفْرِهِـمْ ۚ قُلْ بِئْسَمَا يَاْمُرُكُمْ بِهٓ ٖ اِيْمَانُكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (93)
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا اور تم پر کوہِ طورکو اٹھایا کہ جو ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے پکڑو اور سنو، انہوں نے کہا ہم نے سن لیا اور مانیں گے نہیں، اور ان کے دلوں میں کفر کی وجہ سے بچھڑے کی محبت رچ گئی تھی، کہہ دو اگر تم ایمان دار ہو تو تمہارا ایمان تمہیں بہت ہی برا حکم دے رہا ہے۔
قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ الـدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّـٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (94)
کہہ دو اگر اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر خصوصیت کے ساتھ سوائے اور لوگوں کے تمہارے ہی لیے ہے تو تم موت کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو۔
وَلَنْ يَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِـيْـمٌ بِالظَّالِمِيْنَ (95)
وہ کبھی بھی اس کی ہر گز آرزو نہیں کریں گے ان گناہوں کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
وَلَتَجِدَنَّـهُـمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَيَاةٍۚ وَمِنَ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا ۚ يَوَدُّ اَحَدُهُـمْ لَوْ يُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَةٍۚ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ يُّعَمَّرَ ۗ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِمَا يَعْمَلُوْنَ (96)
اور آپ انہیں زندگی پر سب لوگوں سے زیادہ حریص پائیں گے، اور ان سے بھی جو مشرک ہیں، ہرایک ان میں سے چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار برس عمرملے، اور اسے عمر کا ملنا عذاب سے بچانے والا نہیں، اور اللہ دیکھتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيْلَ فَاِنَّهٝ نَزَّلَـهٝ عَلٰى قَلْبِكَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَّبُشْرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ (97)
کہہ دوجو کوئی جبرائیل کا دشمن ہو، سواسی نے اتاراہے وہ قرآن اللہ کے حکم سے آپ کے دل پر، ان کی تصدیق کرتا ہے جو اس سے پہلے ہیں اور ایمان والوں کے لئے ہدایت اور خوشخبری ہے۔
مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِّلّـٰهِ وَمَلَآئِكَـتِهٖ وَرُسُلِهٖ وَجِبْرِيْلَ وَمِيْكَالَ فَاِنَّ اللّـٰهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِـرِيْنَ (98)
جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبرائیل اور میکائیل کا دشمن ہو، تو بیشک اللہ بھی ان کافروں کا دشمن ہے۔
وَلَقَدْ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۖ وَمَا يَكْـفُرُ بِهَآ اِلَّا الْفَاسِقُوْنَ (99)
اور ہم نے آپ کی طرف روشن آیتیں اتاری ہیں، اور ان سے انکاری نہیں مگر فاسق۔
اَوَكُلَّمَا عَاهَدُوْا عَهْدًا نَّبَذَهٝ فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (100)
کیا جب کبھی انہوں نے کوئی عہد باندھا تو اسے ان میں سے ایک جماعت نے پھینک دیا، بلکہ ان میں سے اکثرایمان ہی نہیں رکھتے۔
وَلَمَّا جَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُـمْ نَبَذَ فَرِيْقٌ مِّنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَۙ كِتَابَ اللّـٰهِ وَرَآءَ ظُهُوْرِهِـمْ كَاَنَّـهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (101)
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے وہ رسول آیا جو اس کی تصدیق کرتا ہے جو ان کے پا س ہے تو اہلِ کتاب کی ایک جماعت نے اللہ کی کتاب کو اپنی پیٹھ کے پیچھے ایسا پھینکا کہ گویا اسے جانتے ہی نہیں۔
وَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِيْنُ عَلٰى مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلٰكِنَّ الشَّيَاطِيْنَ كَفَرُوْا يُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَۖ وَمَآ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَمَارُوْتَ ۚ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ اَحَدٍ حَتّـٰى يَقُوْلَآ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْـفُرْ ۖ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْـهُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهٖ ۚ وَمَا هُـمْ بِضَآرِّيْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَيَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّهُـمْ وَلَا يَنْفَعُهُـمْ ۚ وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَـرَاهُ مَا لَـهٝ فِى الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۚ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهٓ ٖ اَنْفُسَهُـمْ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (102)
اور انہوں نے اس چیز کی پیروی کی جو شیطان سلیمان کی بادشاہت کے وقت پڑھتے تھے، اور سلیمان نے کفر نہیں کیا تھا لیکن شیطانوں نے ہی کفر کیا لوگوں کو جادو سکھاتے تھے، اور اس (چیز) کی بھی جو شہر بابل میں ہاروت و ماروت دوفرشتوں پر اتارا گیا تھا، اور وہ کسی کو نہ سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیتے ہم تو صرف آزمائش کے لیے ہیں، تو کافر نہ بن، پس ان سے وہ بات سیکھتے تھے جس سے خاوند اور بیوی میں جدائی ڈالیں، حالانکہ وہ اس سے کسی کو اللہ کے حکم کے سوا کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے، اور سیکھتے تھے وہ جو ان کو نقصان دیتی تھی اورنہ کہ نفع، اور وہ یہ بھی جانتے تھے کہ جس نے جادو کو خریدا اس کے لیے آخرت میں کچھ حصہ نہیں، اور وہ چیز بہت بری ہے جس کے بدلہ میں انہوں نے اپنے آپ کو بیچا، کاش وہ جانتے۔
وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا وَاتَّقَوْا لَمَثُوْبَةٌ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ خَيْـرٌ ۖ لَّوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (103)
اور اگر وہ ایمان لاتے اور پرہیز گاری کرتے تو البتہ اللہ کے ہاں کا اجر ان کے لیے بہتر تھا، کاش وہ جانتے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَقُوْلُوا انْظُرْنَا وَاسْـمَعُوْا ۗ وَلِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (104)
اے ایمان والو راعنا نہ کہو اور انظرنا کہو اور سنا کرو، اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
مَّا يَوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ وَلَا الْمُشْرِكِيْنَ اَنْ يُّنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِّنْ خَيْـرٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ يَخْتَصُّ بِرَحْـمَتِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِيْـمِ (105)
اہل کتاب کے کافر اور مشرک نہیں چاہتے کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر کوئی بھی اچھی بات نازل ہو، اور اللہ اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے جسے چاہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
مَا نَنْسَخْ مِنْ اٰيَةٍ اَوْ نُـنْسِهَا نَاْتِ بِخَيْـرٍ مِّنْهَآ اَوْ مِثْلِهَا ۗ اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (106)
ہم جو کسی آیت کو منسوخ کرتے ہیں یا بھلا دیتے ہیں تو اس سے بہتر یا اس کے برابر لاتے ہیں، کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر چیز پر قاد رہے۔
اَ لَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّـٰهَ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ وَّّلِيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (107)
کیا تم نہیں جانتے اللہ ہی کے لیے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے، اور تمہارے لیے اللہ کے سوا نہ کوئی دوست ہے نہ مددگار۔
اَمْ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَسْاَلُوْا رَسُوْلَكُمْ كَمَا سُئِلَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُ ۗ وَمَنْ يَّتَبَدَّلِ الْكُفْرَ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِيْلِ (108)
کیا تم چاہتے ہو کہ اپنے رسول سے سوال کرو جیسے اس سے پہلے موسیٰ سے سوال کیے گئے تھے، اور جو کوئی ایمان کے عوض کفر کوبدل لے سو وہ سیدھے راستہ سے گمراہ ہوا۔
وَدَّ كَثِيْرٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ لَوْ يَرُدُّوْنَكُمْ مِّنْ بَعْدِ اِيْمَانِكُمْ كُفَّارًا حَسَدًا مِّنْ عِنْدِ اَنْفُسِهِـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُـمُ الْحَقُّ ۚ فَاعْفُوْا وَاصْفَحُوْا حَتّـٰى يَاْتِىَ اللّـٰهُ بِاَمْرِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (109)
اکثر اہل کتاب تمہارے ایمان لانے کے بعد تمہیں کفر کی طرف پھیرنا چاہتے ہیں، اپنے اندر کے حسد کی وجہ سے، حالانکہ ان پر حق ظاہر ہو چکا ہے، سو معاف کرو اور درگزر کرو جب تک کہ اللہ اپنا حکم بھیجے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَيْـرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ (110)
اور نماز قائم کرو اور زکوۃٰ دو ،اور جو کچھ نیکی سے اپنےواسطے آگے بھیجو گے اسے اللہ کے ہاں پاؤ گے، بے شک اللہ جو کچھ تم کرتے ہو سب دیکھتا ہے۔
وَقَالُوْا لَنْ يَّدْخُلَ الْجَنَّةَ اِلَّا مَنْ كَانَ هُوْدًا اَوْ نَصَارٰى ۗ تِلْكَ اَمَانِـيُّـهُـمْ ۗ قُلْ هَاتُوْا بُرْهَانَكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (111)
اور کہتے ہیں کہ سوائے یہود یا نصاریٰ کے اور کوئی جنت میں ہرگز داخل نہ ہوگا، یہ ان کے ڈھکوسلے ہیں کہہ دو اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچے ہو۔
بَلٰى مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٝ لِلّـٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَـهٝٓ اَجْرُهٝ عِنْدَ رَبِّهٖۖ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (112)
ہاں جس نے اپنا منہ اللہ کے سامنے جھکا دیا اور وہ نیکو کار بھی ہو تو اس کے لیے اس کا بدلہ اس کے رب کے ہاں ہے، اور ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
وَقَالَتِ الْيَهُوْدُ لَيْسَتِ النَّصَارٰى عَلٰى شَيْءٍۖ وَّقَالَتِ النَّصَارٰى لَيْسَتِ الْيَهُوْدُ عَلٰى شَىْءٍ وَّهُـمْ يَتْلُوْنَ الْكِتَابَ ۗ كَذٰلِكَ قَالَ الَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِـمْ ۚ فَاللّـٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (113)
اور یہود کہتے ہیں کہ نصاریٰ ٹھیک راہ پر نہیں اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ یہودی راہِ حق پر نہیں ہیں حالانکہ وہ سب کتاب پڑھتے ہیں، ایسی ہی باتیں وہ لوگ بھی کہتے ہیں جو بے علم ہیں، پھر اللہ قیامت کے دن ان باتوں کا کہ جس میں وہ جھگڑ رہے ہیں خودفیصلہ کرے گا۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللّـٰهِ اَنْ يُّذْكَـرَ فِيْـهَا اسْمُهٝ وَسَعٰى فِىْ خَرَابِـهَا ۚ اُولٰٓئِكَ مَا كَانَ لَـهُـمْ اَنْ يَّدْخُلُوْهَا اِلَّا خَآئِفِيْنَ ۚ لَـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا خِزْيٌ وَّلَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِـيْمٌ (114)
اوراس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جس نے اللہ کی مسجدوں میں اس کا نام لینے کی ممانعت کردی اور ان کے ویران کرنے کی کوشش کی، ایسے لوگوں کا حق نہیں ہے کہ ان میں داخل ہوں مگر ڈرتے ہوئے، ان کے لیے دنیا میں بھی ذلت ہے اوران کے لیے آخرت میں بہت بڑا عذاب ہے۔
وَلِلّـٰهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ ۚ فَاَيْنَمَا تُـوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْهُ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ وَاسِعٌ عَلِيْـمٌ (115)
اورمشرق اور مغرب اللہ ہی کا ہے، سو تم جدھر بھی رخ کرو ادھر ہی اللہ کا رخ ہے، بے شک اللہ وسعت والا جاننے والا ہے۔
وَقَالُوا اتَّخَذَ اللّـٰهُ وَلَـدًا ۙ سُبْحَانَهٝ ۖ بَل لَّـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ كُلٌّ لَّـهٝ قَانِتُـوْنَ (116)
اور کہتے ہیں اللہ نے بیٹا بنایا ہے، حالانکہ وہ پاک ہے، بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے، سب اسی کے فرمانبردار ہیں۔
بَدِيْعُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَاِذَا قَضٰٓى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَـهٝ كُنْ فَيَكُـوْنُ (117)
آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، اور جب کوئی چیز کرنا چاہتا ہے تو صرف یہی کہہ دیتا ہے کہ ہو جا، سو وہ ہو جاتی ہے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ لَوْلَا يُكَلِّمُنَا اللّـٰهُ اَوْ تَاْتِيْنَآ اٰيَةٌ ۗ كَذٰلِكَ قَالَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ مِّثْلَ قَوْلِـهِـمْ ۘ تَشَابَهَتْ قُلُوْبُـهُـمْ ۗ قَدْ بَيَّنَّا الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يُّوْقِنُـوْنَ (118)
اوربے علم کہتے ہیں کہ اللہ ہم سے کیوں کلام نہیں کرتا یا ہمارےپاس اس کی کوئی نشانی کیوں نہیں آتی، ان سے پہلے لوگ بھی ایسی ہی باتیں کہہ چکے ہیں، ان کے دل ایک جیسے ہیں، یقین کرنے والوں کے لیے تو ہم نشانیاں بیان کر چکے ہیں۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيْـرًا وَّنَذِيْـرًا ۖ وَّلَا تُسْاَلُ عَنْ اَصْحَابِ الْجَحِيْـمِ (119)
بے شک ہم نے تمہیں سچائی کے ساتھ بھیجا ہے خوشخبری سنانے کے لیے اور ڈرانے کے لیے، اور تم سے دوزخیوں کے متعلق باز پرس نہ ہو گی۔
وَلَنْ تَـرْضٰى عَنْكَ الْـيَهُوْدُ وَلَا النَّصَارٰى حَتّـٰى تَتَّبِــعَ مِلَّـتَـهُـمْ ۗ قُلْ اِنَّ هُدَى اللّـٰهِ هُوَ الْـهُـدٰى ۗ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُـمْ بَعْدَ الَّـذِىْ جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ مَا لَكَ مِنَ اللّـٰهِ مِنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (120)
اورتم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دین کی پیروی نہیں کرو گے، کہہ دو بے شک ہدایت اللہ ہی کی ہدایت ہے، اور اگر تم نے ان کی خواہشوں کی پیروی کی اس کے بعد جو تمہارے پاس علم آ چکا تو تمہارے لیے اللہ کے ہاں کوئی دوست اور مددگار نہیں ہوگا۔
اَلَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَتْلُوْنَهٝ حَقَّ تِلَاوَتِهٖ ؕ اُولٰٓئِكَ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۗ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِهٖ فَـاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (121)
وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پڑھتے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے، وہی لوگ اس پر ایمان لاتے ہیں، جو اس سے انکار کرتے ہیں وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
يَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِىَ الَّتِىٓ اَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَاَنِّىْ فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (122)
اے بنی اسرائیل !میرے احسان کو یاد کرو جو میں نے تم پر کیے اور بے شک میں نے تمہیں سارے جہاں پر بزرگی دی تھی۔
وَاتَّقُوْا يَوْمًا لَّا تَجْزِىْ نَفْسٌ عَنْ نَّفْسٍ شَيْئًا وَّلَا يُقْبَلُ مِنْـهَا عَدْلٌ وَّلَا تَنْفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَّّلَا هُـمْ يُنْصَرُوْنَ (123)
اوراس دن سے ڈرو جس دن کوئی بھی کسی کے کام نہ آئے گا اور نہ اس سے بدلہ قبول کیا جائے گا اور نہ اسے کوئی سفارش نفع دے گی اور نہ وہ مدد دیے جائیں گے۔
وَاِذِ ابْتَلٰٓى اِبْـرَاهِيْمَ رَبُّهٝ بِكَلِمَاتٍ فَاَتَمَّهُنَّ ۖ قَالَ اِنِّىْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا ۖ قَالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِىْ ۖ قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِى الظَّالِمِيْنَ (124)
اور جب ابراھیم کو اس کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا تو اس نے انہیں پورا کر دیا، فرمایا بے شک میں تمہیں سب لوگوں کا پیشوا بنادوں گا، کہا اور میری اولاد میں سے بھی، فرمایا میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا (البتہ میرا وعدہ ظالموں کے لیے نہیں ہوگا)۔
وَاِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَاَمْنًاۖ وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْـرَاهِيْمَ مُصَلًّى ؕ وَعَهِدْنَآ اِلٰٓى اِبْـرَاهِيْمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ اَنْ طَهِّرَا بَيْتِىَ لِلطَّـآئِفِيْنَ وَالْعَاكِفِيْنَ وَالرُّكَّعِ السُّجُوْدِ (125)
اور جب ہم نے کعبہ کو لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا، (اور فرمایا) مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔
وَاِذْ قَالَ اِبْـرَاهِيْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَـدًا اٰمِنًا وَّارْزُقْ اَهْلَـهٝ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْـهُـمْ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۖ قَالَ وَمَنْ كَفَرَ فَاُمَتِّعُهٝ قَلِيْلًا ثُـمَّ اَضْطَرُّهٝٓ اِلٰى عَذَابِ النَّارِ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (126)
اور جب ابراھیم نے کہا اے میرے رب اسے امن کا شہر بنا دے اور اس کے رہنےو الوں کو پھلوں سے رزق دے جو کوئی ان میں سے اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لائے، فرمایا اور جو کافر ہوگا سو اسے بھی تھوڑاسا فائدہ پہنچاؤں گا پھر اسے دوزخ کے عذاب میں دھکیل دوں گا، اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔
وَاِذْ يَرْفَعُ اِبْـرَاهِيْمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَاِسْـمَاعِيْلُ ؕرَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (127)
اور جب ابراھیم اور اسماعیل کعبہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے، اے ہمارے رب ہم سے قبول کر، بے شک تو ہی سننے والا جاننے والا ہے۔

رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَآ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَۖ وَاَرِنَا مَنَاسِكَـنَا وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (128)
اے ہمارے رب ہمیں اپنا فرمانبردار بنا دے اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک جماعت کو اپنا فرمانبردار بنا، اور ہمیں ہمارے حج کے طریقے بتا دے اور ہماری توبہ قبول فرما، بے شک تو بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے۔
رَبَّنَا وَابْعَثْ فِـيْهِـمْ رَسُوْلًا مِّنْـهُـمْ يَتْلُوْا عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُـمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّـيْـهِـمْ ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (129)
اے ہمارے رب! اور ان میں ایک رسول انہیں میں سے بھیج جو ان پر تیری آیتیں پڑھے اور انہیں کتاب اور دانائی سکھائے اور انہیں پاک کرے، بے شک تو ہی غالب حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّرْغَبُ عَنْ مِّلَّةِ اِبْـرَاهِيْمَ اِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهٝ ۚ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِى الـدُّنْيَا ۖ وَاِنَّهٝ فِى الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِيْنَ (130)
اور کون ہے جو ملت ابراھیمی سے روگردانی کرے سوائے اس کے جو خود ہی احمق ہو، اور ہم نے تو اسے دنیا میں بھی بزرگی دی تھی، اور بے شک وہ آخرت میں بھی اچھے لوگوں میں سے ہوگا۔
اِذْ قَالَ لَـهٝ رَبُّهٝٓ اَسْلِمْ ۖ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (131)
جب اسے اس کے رب نے کہا فرمانبردار ہو جا تو کہا میں جہانوں کا پروردگار کا فرمانبردار ہوں۔
وَوَصّـٰى بِهَآ اِبْـرَاهِيْمُ بَنِيْهِ وَيَعْقُوْبُۖ يَا بَنِىَّ اِنَّ اللّـٰهَ اصْطَفٰى لَكُمُ الدِّيْنَ فَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (132)
اور اسی بات کی ابراھیم اور یعقوب نے بھی اپنے بیٹوں کو وصیت کی کہ اے میرے بیٹو بے شک اللہ نےتمہارے لیے یہ دین چن لیا سو تم ہرگز نہ مرنا مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔
اَمْ كُنْتُـمْ شُهَدَآءَ اِذْ حَضَرَ يَعْقُوْبَ الْمَوْتُ اِذْ قَالَ لِبَنِيْهِ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ بَعْدِيْۖ قَالُوْا نَعْبُدُ اِلٰـهَكَ وَاِلٰـهَ اٰبَآئِكَ اِبْـرَاهِيْمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ اِلٰـهًا وَّاحِدًاۚ وَّنَحْنُ لَـهٝ مُسْلِمُوْنَ (133)
کیا تم حاضر تھے جب یعقوب کو موت آئی تب اس نے اپنے بیٹوں سے کہا تم میرے بعد کس کی عبادت کرو گے؟ انہوں نے کہا ہم آپ کے اور آپ کے باپ دادا ابراھیم اور اسماعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو ایک معبود ہے، اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں۔
تِلْكَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَـهَـا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَّا كَسَبْتُـمْ ۖ وَلَا تُسْاَلُوْنَ عَمَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (134)
یہ ایک جماعت تھی جو گزرچکی، ان کے لیے ان کے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں، اور تم سے نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے۔
وَقَالُوْا كُوْنُـوْا هُوْدًا اَوْ نَصَارٰى تَهْتَدُوْا ۗ قُلْ بَلْ مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْمَ حَنِيْفًا ۖ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (135)
اور کہتے ہیں کہ یہودی یا نصرانی ہو جاؤ تاکہ ہدایت پاؤ، کہہ دو بلکہ ہم تو ملت ابراھیمی پر رہیں گے جو موحد تھا اور مشرکوں میں سے نہیں تھا۔
قُوْلُوٓا اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَمَآ اُنْزِلَ اِلٰٓى اِبْـرَاهِيْمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ وَمَآ اُوْتِـىَ مُوْسٰى وَعِيْسٰى وَمَآ اُوْتِـىَ النَّبِيُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِـمْۚ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْۖ وَنَحْنُ لَـهٝ مُسْلِمُوْنَ (136)
کہہ دو ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس پر جو ہم پر اتارا گیا اور جو ابراھیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد پر اتارا گیا اور جو موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا گیا اور جو دوسرے نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے دیا گیا، ہم کسی ایک میں ان میں سے فرق نہیں کرتے، اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں۔
فَاِنْ اٰمَنُـوْا بِمِثْلِ مَآ اٰمَنْـتُـمْ بِهٖ فَقَدِ اهْتَدَوْا ۖ وَّاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا هُـمْ فِىْ شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْـفِيْكَـهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ (137)
پس اگر وہ بھی ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لائے ہو تو وہ بھی ہدایت پا گئے، اور اگر وہ نہ مانیں تو وہی ضد میں پڑے ہوئے ہیں، سو تمہیں ان سے اللہ کافی ہے اور وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
صِبْغَةَ اللّـٰهِ ۖ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّـٰهِ صِبْغَةً ۖ وَّنَحْنُ لَـهٝ عَابِدُوْنَ (138)
اللہ کا رنگ، اللہ کے رنگ سے اور کس کا رنگ بہتر ہے، اور ہم تو اسی کی عبادت کرتے ہیں۔
قُلْ اَتُحَآجُّوْنَنَا فِى اللّـٰهِ وَهُوَ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْۚ وَلَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْۚ وَنَحْنُ لَـهٝ مُخْلِصُوْنَ (139)
کہہ دو، کیا تم ہم سے اللہ کی نسبت جھگڑا کرتے ہو حالانکہ وہی ہمارا اور تمہارا رب ہے، اور ہمارے لیے ہمارے عمل ہیں اور تمہارے لیے تمہارے عمل، اور ہم تو خالص اسی کی عبادت کرتے ہیں۔
اَمْ تَقُوْلُوْنَ اِنَّ اِبْـرَاهِيْمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطَ كَانُـوْا هُوْدًا اَوْ نَصَارٰى ۗ قُلْ ءَاَنْتُـمْ اَعْلَمُ اَمِ اللّـٰهُ ۗ وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَتَمَ شَهَادَةً عِنْدَهٝ مِنَ اللّـٰهِ ۗ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (140)
یا تم کہتے ہو کہ ابراھیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد یہودی یا نصرانی تھے، کہہ دو کیا تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو گواہی چھپائے جو اس کے پاس اللہ کی طرف سے ہے، اور اللہ بے خبر نہیں اس سے جو تم کرتے ہو۔
تِلْكَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَـهَـا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَّا كَسَبْتُـمْ ۖ وَلَا تُسْاَلُوْنَ عَمَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (141)
وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی، ان کے لیے ان کے عمل ہیں اور تمہارے لیے تمہارے عمل ہیں، اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا۔
سَيَقُوْلُ السُّفَهَآءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلَّاهُـمْ عَنْ قِبْلَتِهِـمُ الَّتِىْ كَانُـوْا عَلَيْـهَا ۚ قُلْ لِّلّـٰهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ ۚ يَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (142)
بے وقوف لوگ کہیں گے کہ کس چیز نے مسلمانوں کو ان کے قبلہ سے پھیر دیا جس پر وہ تھے، کہہ دو مشرق اور مغرب اللہ ہی کا ہے، وہ جسے چاہتا ہے سیدھا راستہ دکھاتا ہے۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّةً وَّّسَطًا لِّتَكُـوْنُـوْا شُهَدَآءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُـوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَيْكُمْ شَهِيْدًا ۗ وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَـةَ الَّتِىْ كُنْتَ عَلَيْهَآ اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ يَّتَّبِــعُ الرَّسُوْلَ مِمَّنْ يَّنْقَلِبُ عَلٰى عَقِبَيْهِ ۚ وَاِنْ كَانَتْ لَكَبِيْـرَةً اِلَّا عَلَى الَّـذِيْنَ هَدَى اللّـٰهُ ۗ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُضِيْعَ اِيْمَانَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (143)
اور اسی طرح ہم نے تمہیں برگزیدہ امت بنایا تاکہ تم اور لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو، اور ہم نے وہ قبلہ نہیں بنایا تھا جس پر آپ پہلے تھے مگر اس لیے کہ ہم معلوم (الگ) کریں اس کو جو رسول کی پیروی کرتا ہے اس سے جو الٹے پاؤں پھر جاتا ہے، اور بے شک یہ بات بھاری ہے سوائے ان کے جنہیں اللہ نے ہدایت دی، اور اللہ تمہارے ایمان کو ضائع نہیں کرے گا، بے شک اللہ لوگوں پر بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
قَدْ نَرٰى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِى السَّمَآءِ ۖ فَلَنُـوَلِّيَنَّكَ قِبْلَـةً تَـرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنْتُـمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٝ ۗ وَاِنَّ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُوْنَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِـمْ ۗ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ (144)
بے شک ہم آپ کے منہ کا آسمان کی طرف پھرنا دیکھ رہے ہیں، سو ہم آپ کو اس قبلہ کی طرف پھیر دیں گے جسے آپ پسند کرتے ہیں، پس اب اپنا منہ مسجد حرام کی طرف پھیر لیجیئے، اور جہاں کہیں تم ہوا کرو اپنے مونہوں کو اسی کی طرف پھیر لیا کرو، اور بے شک وہ لوگ جنہیں کتاب دی گئی ہے یقیناً جانتے ہیں کہ وہی حق ہے ان کے رب کی طرف سے، اور اللہ اس سے بے خبر نہیں جو وہ کر رہے ہیں۔
وَلَئِنْ اَتَيْتَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ بِكُلِّ اٰيَةٍ مَّا تَبِعُوْا قِبْلَتَكَ ۚ وَمَآ اَنْتَ بِتَابِــعٍ قِبْلَـتَـهُـمْ ۚ وَمَا بَعْضُهُـمْ بِتَابِــعٍ قِبْلَـةَ بَعْضٍ ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ اِنَّكَ اِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِيْنَ (145)
اور اگر آپ ان کے سامنے تمام دلیلیں لے آئیں جنہیں کتاب دی گئی تو بھی وہ آپ کے قبلے کو نہیں مانیں گے، اور نہ آپ ہی ان کے قبلہ کو ماننے والے ہیں، اور نہ ان میں کوئی دوسرے قبلہ کو ماننے والا ہے، اور اگر آپ ان کی خواہشوں کی پیروی کریں گے بعد اس کے کہ آپ کے پاس علم آ چکا تو بے شک آپ بھی تب ظالموں میں سے ہوں گے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُوْنَهٝ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُـمْ ۖ وَاِنَّ فَرِيْقًا مِّنْـهُـمْ لَيَكْـتُمُوْنَ الْحَقَّ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (146)
وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی تھی وہ اسے پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، اور بے شک کچھ لوگ ان میں سے حق کوچھپاتے ہیں اور وہ جانتے ہیں۔
اَ لْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ ۖ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ (147)
آپ کے رب کی طرف سے حق وہی ہے، پس شک کرنے والوں میں سے نہ ہوں۔
وَلِكُلٍّ وِّجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّـيْـهَا ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْـرَاتِ ۚ اَيْنَ مَا تَكُـوْنُـوْا يَاْتِ بِكُمُ اللّـٰهُ جَـمِيْعًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (148)
اور ہر ایک کے لیے ایک طرف ہے جس طرف وہ منہ کرتا ہے، پس تم نیکیوں کی طرف دوڑو، تم جہاں کہیں بھی ہو گے تم سب کو اللہ سمیٹ کر لے آئے گا، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَاِنَّهٝ لَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (149)
اور جہاں سے آپ نکلیں تو اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کیا کریں، اور آپ کے رب کی طرف سے یہی حق بھی ہے، اور اللہ تمہارے کام سے غافل نہیں۔
وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنْتُـمْ فَوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ شَطْرَهٝ لِئَلَّا يَكُـوْنَ لِلنَّاسِ عَلَيْكُمْ حُجَّةٌ ۖ اِلَّا الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْـهُـمْ فَلَا تَخْشَوْهُـمْ وَاخْشَوْنِىْ ۖوَلِاُتِمَّ نِعْمَتِىْ عَلَيْكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ (150)
اور آپ جہاں کہیں سے نکلیں تو اپنا منہ مسجد حرام کی طرف کیا کریں، اور تم بھی جہاں کہیں ہو تو اپنا منہ اس کی طرف کیا کرو تاکہ لوگوں کو تم پر کوئی الزام نہ رہے، مگر ان میں سے جو ہٹ دھرم ہیں تم بھی ان سے نہ ڈرو اور ہم سے ڈرتے رہا کرو، اور تاکہ میں اپنی نعمت تم پر پوری کروں اور تاکہ تم راہ پاؤ۔
كَمَآ اَرْسَلْنَا فِيْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ يَتْلُوْا عَلَيْكُمْ اٰيَاتِنَا وَيُزَكِّيْكُمْ وَيُعَلِّمُكُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُعَلِّمُكُمْ مَّا لَمْ تَكُـوْنُـوْا تَعْلَمُوْنَ (151)
جیسا کہ ہم نے تم میں ایک رسول تم ہی میں سے بھیجا جو تم پر ہماری آیتیں پڑھتا ہے اور تمہیں پاک کرتا ہے اور تمہیں کتاب اور دانائی سکھاتا ہے اور تمہیں سکھاتا ہے جو تم نہیں جانتے تھے۔
فَاذْكُرُوْنِـىٓ اَذْكُرْكُمْ وَاشْكُـرُوْا لِىْ وَلَا تَكْـفُرُوْنِ (152)
پس مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا اور میرا شکر کرو اور ناشکری نہ کرو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِيْنُـوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ مَعَ الصَّابِـرِيْنَ (153)
اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد لیا کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ يُّقْتَلُ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اَمْوَاتٌ ۚ بَلْ اَحْيَاءٌ وَّّلٰكِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ (154)
اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مرا ہوا نہ کہا کرو، بلکہ وہ تو زندہ ہیں لیکن تم نہیں سمجھتے۔
وَلَنَـبْلُوَنَّكُمْ بِشَىْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِـرِيْنَ (155)
اور ہم تمہیں کچھ خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے ضرور آز مائیں گے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔
اَلَّـذِيْنَ اِذَآ اَصَابَتْهُـمْ مُّصِيْبَةٌ قَالُوْآ اِنَّا لِلّـٰهِ وَاِنَّـآ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ (156)
وہ لوگ کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں ہم تو اللہ کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ عَلَيْـهِـمْ صَلَوَاتٌ مِّنْ رَّبِّهِـمْ وَرَحْـمَةٌ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُهْتَدُوْنَ (157)
یہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے مہربانیاں ہیں اور رحمت، اور یہی ہدایت پانے والے ہیں۔
اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللّـٰهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ اَنْ يَّطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْـرًا فَاِنَّ اللّـٰهَ شَاكِرٌ عَلِـيْمٌ (158)
بے شک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، پس جو کعبہ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان کے درمیان طواف کرے، اور جو کوئی اپنی خوشی سے نیکی کرے تو بے شک اللہ قدر دان جاننے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْـتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْـهُـدٰى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِى الْكِتَابِ ۙ اُولٰٓئِكَ يَلْعَنُهُـمُ اللّـٰهُ وَيَلْعَنُهُـمُ اللَّاعِنُـوْنَ (159)
بے شک جو لوگ ان کھلی کھلی باتوں اور ہدایت کو جسے ہم نے نازل کر دیا ہے اس کے بعد بھی چھپاتے ہیں کہ ہم نے ان کو لوگوں کے لیے کتاب میں بیان کر دیا، یہی لوگ ہیں کہ ان پر اللہ لعنت کرتا ہے اور لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْا وَبَيَّنُـوْا فَـاُولٰٓئِكَ اَتُوْبُ عَلَيْـهِـمْ ۚ وَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (160)
مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی اور اصلاح کر لی اور ظاہر کر دیا پس یہی لوگ ہیں کہ میں ان کی توبہ قبول کرتا ہوں، اور میں بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہوں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَهُـمْ كُفَّارٌ اُولٰٓئِكَ عَلَيْـهِـمْ لَعْنَةُ اللّـٰهِ وَالْمَلَآئِكَـةِ وَالنَّاسِ اَجْـمَعِيْنَ (161)
بے شک جنہوں نے انکار کیا اور انکار ہی کی حالت میں مر بھی گئے تو ان پر اللہ کی لعنت ہے اور فرشتوں اور سب لوگوں کی بھی۔
خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ لَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمُ الْعَذَابُ وَلَا هُـمْ يُنْظَرُوْنَ (162)
وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے، ان سے عذاب ہلکا نہ کیا جائے گا اور نہ وہ مہلت دیے جائیں گے۔
وَاِلٰـهُكُمْ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۖ لَّآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْـمٰنُ الرَّحِيْـمُ (163)
اور تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
اِنَّ فِىْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِىْ تَجْرِىْ فِى الْبَحْرِ بِمَا يَنْفَعُ النَّاسَ وَمَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ مِنَ السَّمَآءِ مِنْ مَّآءٍ فَـاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا وَبَثَّ فِيْـهَا مِنْ كُلِّ دَآبَّةٍۖ وَتَصْرِيْفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (164)
بے شک آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے میں، اور رات اور دن کے بدلنے میں، اور جہازوں میں جو دریا میں لوگوں کی نفع دینے والی چیزیں لے کر چلتے ہیں، اور اس پانی میں جسے اللہ نے آسمان سے نازل کیا ہے پھر اس سے مردہ زمین کو زندہ کرتا ہے اور اس میں ہر قسم کے چلنے والے جانور پھیلاتا ہے، اور ہواؤں کے بدلنے میں، اور بادل میں جو آسمان اور زمین کے درمیان حکم کا تابع ہے، البتہ عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَنْدَادًا يُّحِبُّوْنَـهُـمْ كَحُبِّ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّـٰهِ ۗ وَلَوْ يَرَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوٓا اِذْ يَرَوْنَ الْعَذَابَ اَنَّ الْقُوَّةَ لِلّـٰهِ جَـمِيْعًا وَّاَنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعَذَابِ (165)
اور ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ کے سوا اور شریک بنا رکھے ہیں جن سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی کہ اللہ سے رکھنی چاہیے، اور ایمان والوں کو تو اللہ ہی سے زیادہ محبت ہوتی ہے، اور کاش دیکھتے وہ لوگ جو ظالم ہیں جب عذاب دیکھیں گے کہ سب قوت اللہ ہی کے لیے ہے اور اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
اِذْ تَبَـرَّاَ الَّـذِيْنَ اتُّبِعُوْا مِنَ الَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْا وَرَاَوُا الْعَذَابَ وَتَقَطَّعَتْ بِـهِـمُ الْاَسْبَابُ (166)
جب وہ لوگ بیزار ہو جائیں گے جن کی پیروی کی گئی تھی، ان لوگوں سے جنہوں نے پیروی کی تھی، اور وہ عذاب دیکھ لیں گے اور ان کے تعلقات ٹوٹ جائیں گے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْا لَوْ اَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَـرَّاَ مِنْـهُـمْ كَمَا تَبَـرَّءُوْا مِنَّا ۗ كَذٰلِكَ يُرِيْـهِـمُ اللّـٰهُ اَعْمَالَـهُـمْ حَسَرَاتٍ عَلَيْـهِـمْ ۖ وَمَا هُـمْ بِخَارِجِيْنَ مِنَ النَّارِ (167)
اور کہیں گے وہ لوگ جنہوں نے پیروی کی تھی کہ کاش ہمیں دوبارہ جانا ہوتا تو ہم بھی ان سے بیزار ہوجاتے جیسے یہ ہم سے بیزار ہوئے ہیں، اسی طرح اللہ انہیں ان کے اعمال حسرت دلانے کے لیے دکھائے گا اور وہ دوزخ سے نکلنے والے نہیں۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِى الْاَرْضِ حَلَالًا طَيِّبًاۖ وَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (168)
اے لوگو! ان چیزوں میں سے کھاؤ جو زمین میں حلال پاکیزہ ہیں، اور شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو، بے شک وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
اِنَّمَا يَاْمُرُكُمْ بِالسُّوٓءِ وَالْفَحْشَآءِ وَاَنْ تَقُوْلُوْا عَلَى اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (169)
وہ تو تمہیں برائی اور بے حیائی ہی کا حکم دے گا اور یہ کہ اللہ کے ذمے تم وہ باتیں لگاؤ جنہیں تم نہیں جانتے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِــعُ مَآ اَلْفَيْنَا عَلَيْهِ اٰبَآءَنَا ۗ اَوَلَوْ كَانَ اٰبَآؤُهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ شَيْئًا وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ (170)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا، کیا اگرچہ ان کے باپ دادا کچھ بھی نہ سمجھتے ہوں اور نہ سیدھی راہ پائی ہو؟
وَمَثَلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا كَمَثَلِ الَّـذِىْ يَنْعِقُ بِمَا لَا يَسْـمَعُ اِلَّا دُعَآءً وَّنِدَآءً ۚ صُمٌّ بُكْمٌ عُمْىٌ فَهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ (171)
اوران کی مثال جو کافر ہیں اس شخص کی سی ہے جو اس چیز کو پکارتا ہے جو سوائے پکار اور آواز کے نہیں سنتی، وہ بہرے ہیں گونگے ہیں اندھے ہیں پس وہ نہیں سمجھتے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُلُوْا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوْا لِلّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ (172)
اے ایمان والو پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطا کی اور اللہ کا شکر کرو اگر تم اس کی عبادت کرتے ہو۔
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْـمَ الْخِنزِيْـرِ وَمَآ اُهِلَّ بِهٖ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ ۖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْـرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَلَآ اِثْـمَ عَلَيْهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (173)
سوائے اس کے نہیں کہ تم پر مردار اور خون اور سؤر کا گوشت، اور اس چیز کو کہ اللہ کے سوا اور کے نام سے پکاری گئی ہو، حرام کیا ہے، پس جو لاچار ہو جائے نہ سرکشی کرنے والا ہو اور نہ حد سے بڑھنے والا تو اس پر کوئی گناہ نہیں، بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْـتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَـرُوْنَ بِهٖ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۙ اُولٰٓئِكَ مَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ اِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُـمُ اللّـٰهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّـيْـهِـمْ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (174)
بے شک جو لوگ اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب کو چھپاتے اور اس کے بدلے میں تھوڑا سا مول لیتے ہیں یہ لوگ اپنے پیٹوں میں نہیں کھاتے مگر آگ، اور اللہ ان سے قیامت کے دن کلام نہیں کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ اشْتَـرَوُا الضَّلَالَـةَ بِالْـهُـدٰى وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ ۚ فَمَآ اَصْبَـرَهُـمْ عَلَى النَّارِ (175)
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو بدلے ہدایت کے خریدا اور عذاب کو بدلے بخشش کے، پس دوزخ کی آگ پر ان کا کتنا بڑا صبر ہے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ نَزَّلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ ۗ وَاِنَّ الَّـذِيْنَ اخْتَلَفُوْا فِى الْكِتَابِ لَفِىْ شِقَاقٍ بَعِيْدٍ (176)
یہ اس لیے کہ اللہ نے کتاب سچائی کے ساتھ اتاری، اور بے شک جنہوں نے کتاب میں اختلاف کیا البتہ ضد میں بہت دور جا پڑے۔
كُتِبَ عَلَيْكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَـرَكَ خَيْـرَاۚ ِ ۨ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِـدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ بِالْمَعْرُوْفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِيْنَ (180)
تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کو موت آ پہنچے اگر وہ مال چھوڑے تو ماں باپ اور رشتہ داروں کے لیے مناسب طور پر وصیت کرے، یہ پرہیزگاروں پرحق ہے۔
فَمَنْ بَدَّلَـهٝ بَعْدَ مَا سَـمِعَهٝ فَاِنَّمَآ اِثْمُهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ يُبَدِّلُوْنَهٝ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْعٌ عَلِيْـمٌ (181)
پس جو اسے اس کے سننے کے بعد بدل دے اس کا گناہ ان ہی پر ہے جو اسے بدلتے ہیں، بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
فَمَنْ خَافَ مِنْ مُّوْصٍ جَنَفًا اَوْ اِثْمًا فَـاَصْلَحَ بَيْنَـهُـمْ فَلَآ اِثْـمَ عَلَيْهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (182)
پس جو وصیت کرنے والے سے طرف داری یا گناہ کا خوف کرے پھر ان کے درمیان اصلاح کر دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ (183)
اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے ان پر فرض کیے گئے تھے جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ۔
اَيَّامًا مَّعْدُوْدَاتٍ ۚ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِيْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ ۚ وَعَلَى الَّـذِيْنَ يُطِيْقُوْنَهٝ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِيْنٍ ۖ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْـرًا فَهُوَ خَيْـرٌ لَّـهٝ ۚ وَاَنْ تَصُوْمُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۖ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (184)
گنتی کے چند روز، پھر جو کوئی تم میں سے بیمار یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کر لے، اور ان پر جو اس کی طاقت رکھتے ہیں فدیہ ہے ایک مسکین کا کھانا، پھر جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو وہ اس کے لیےبہتر ہے، اور روزہ رکھنا تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّـذِىٓ اُنْزِلَ فِيْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْـهُـدٰى وَالْفُرْقَانِ ۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ ۖ وَمَنْ كَانَ مَرِيْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ ۗ يُرِيْدُ اللّـٰهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيْدُ بِكُمُ الْعُسْرَۖ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ وَلِتُكَـبِّـرُوا اللّـٰهَ عَلٰى مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (185)
رمضان کا وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا جو لوگوں کے واسطے ہدایت ہے اور ہدایت کی روشن دلیلیں اور حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے، سو جو کوئی تم میں سے اس مہینے کو پا لے تو اس کے روزے رکھے، اور جو کوئی بیمار یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرے، اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر تنگی نہیں چاہتا، اور تاکہ تم گنتی پوری کرلو اور تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت دی اور تاکہ تم شکر کرو۔
وَاِذَا سَاَلَكَ عِبَادِىْ عَنِّىْ فَاِنِّىْ قَرِيْبٌ ۖ اُجِيْبُ دَعْوَةَ الـدَّاعِ اِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيْبُوْا لِـىْ وَلْيُؤْمِنُـوْا بِىْ لَعَلَّهُـمْ يَرْشُدُوْنَ (186)
اور جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق سوال کریں تو میں نزدیک ہوں، دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے، پھر چاہیے کہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایتاُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَـةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ اِلٰى نِسَآئِكُمْ ۚ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَاَنْتُـمْ لِبَاسٌ لَّـهُنَّ ۗ عَلِمَ اللّـٰهُ اَنَّكُمْ كُنْتُـمْ تَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ ۖ فَالْاٰنَ بَاشِرُوْهُنَّ وَابْتَغُوْا مَا كَتَبَ اللّـٰهُ لَكُمْ ۚ وَكُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّـٰى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْاَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ۖ ثُـمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَى اللَّيْلِ ۚ وَلَا تُبَاشِرُوْهُنَّ وَاَنْـتُـمْ عَاكِفُوْنَ فِى الْمَسَاجِدِ ۗ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ فَلَا تَقْرَبُوْهَا ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ اٰيَاتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ (187)
تمہارے لیے روزوں کی راتوں میں اپنی عورتوں سے مباشرت کرنا حلال کیا گیا ہے، وہ تمہارے لیے پردہ ہیں اور تم ان کے لیے پردہ ہو، اللہ کو معلوم ہے تم اپنے نفسوں سے خیانت کرتے تھے پس تمہاری توبہ قبول کر لی اور تمہیں معاف کر دیا، سو اب ان سے مباشرت کرو اور طلب کرو وہ چیز جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دی ہے، اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ تمہارے لیے سفید دھاری سیاہ دھاری سے فجر کے وقت صاف ظاہر ہو جائے، پھر روزوں کو رات تک پورا کرو، اور ان سے مباشرت نہ کرو جب کہ تم مسجدوں میں معتکف ہو، یہ اللہ کی حدیں ہیں سو ان کے قریب نہ جاؤ، اسی طرح اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے لیے بیان کرتا ہے تاکہ وہ پرہیز گار ہو جائیں۔
وَلَا تَاْكُلُوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوْا بِهَآ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِيْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْـمِ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (188)
اور ایک دوسرے کے مال آپس میں ناجائز طور پر نہ کھاؤ، اور انہیں حاکموں تک نہ پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ گناہ سے کھا جاؤ، حالانکہ تم جانتے ہو۔ پائیں۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الْاَهِلَّةِ ۖ قُلْ هِىَ مَوَاقِيْتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ ۗ وَلَيْسَ الْبِـرُّ بِاَنْ تَاْتُوا الْبُيُوْتَ مِنْ ظُهُوْرِهَا وَلٰكِنَّ الْبِـرَّ مَنِ اتَّقٰى ۗ وَاْتُوا الْبُيُوْتَ مِنْ اَبْوَابِـهَا ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (189)
آپ سے چاندوں کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دو یہ لوگوں کے لیے اور حج کے لیے وقت کے اندازے ہیں، اور نیکی یہ نہیں ہے کہ تم گھروں میں ان کی پشت کی طرف سے آؤ اور لیکن نیکی یہ ہے کہ جو کوئی اللہ سے ڈرے، اور تم گھروں میں ان کے دروازوں سے آؤ اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔
وَقَاتِلُوْا فِى سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يُقَاتِلُوْنَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِيْنَ (190)
اور اللہ کی راہ میں ان سے لڑو جو تم سے لڑیں اور زیادتی نہ کرو، بے شک اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوْهُـمْ وَاَخْرِجُوْهُـمْ مِّنْ حَيْثُ اَخْرَجُوْكُمْ ۚ وَالْفِتْنَةُ اَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ ۚ وَلَا تُقَاتِلُوْهُـمْ عِنْدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ حَتّـٰى يُقَاتِلُوْكُمْ فِيْهِ ۖ فَاِنْ قَاتَلُوْكُمْ فَاقْتُلُوْهُـمْ ۗ كَذٰلِكَ جَزَآءُ الْكَافِـرِيْنَ (191)
اور انہیں قتل کرو جہاں پاؤ اور انہیں نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا ہے، اور غلبہ شرک قتل سے زیادہ سخت ہے، اور مسجد حرام کے پاس ان سے نہ لڑو جب تک کہ وہ تم سے یہاں نہ لڑیں، پھر اگر وہ تم سےلڑیں تم بھی انہیں قتل کرو، کافروںفَاِنِ انْتَهَوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِْيمٌ (192)
پھر اگر وہ باز آجائیں تو اللہ بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
وَقَاتِلُوْهُـمْ حَتّـٰى لَا تَكُـوْنَ فِتْنَةٌ وَّّيَكُـوْنَ الدِّيْنُ لِلّـٰهِ ۖ فَاِنِ انْتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ اِلَّا عَلَى الظَّالِمِيْنَ (193)
اور ان سے لڑو یہاں تک کہ فساد باقی نہ رہے اور اللہ کا دین قائم ہو جائے، پھر اگر وہ باز آجائیں تو سوائے ظالموں کے کسی پر سختی جائز نہیں۔
اَلشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمَاتُ قِصَاصٌ ۚ فَمَنِ اعْتَدٰى عَلَيْكُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰى عَلَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ (194)
حرمت والے مہینے کا بدلہ حرمت والا مہینہ ہے اور سب قابلِ تعظیم باتوں کا بدلہ ہے، پھر جو تم پر زیادتی کرے تم بھی اس پر زیادتی کرو جیسی کہ اس نے تم پر زیادتی کی، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔
وَاَنْفِقُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَلَا تُلْقُوْا بِاَيْدِيْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ۚ وَاَحْسِنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ (195)
اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو، اور نیکی کرو، بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے کی یہی سزا ہے۔
وَاَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلّـٰهِ ۚ فَاِنْ اُحْصِرْتُـمْ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْىِ ۖ وَلَا تَحْلِقُوْا رُءُوْسَكُمْ حَتّـٰى يَبْلُـغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهٝ ۚ فَمَنْ كَانَ مِنْكُم مَّرِيْضًا اَوْ بِهٓ ٖ اَذًى مِّنْ رَّاْسِهٖ فَفِدْيَةٌ مِّنْ صِيَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ ۚ فَاِذَآ اَمِنْتُـمْ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ اِلَى الْحَجِّ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْىِ ۚ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ اَيَّامٍ فِى الْحَجِّ وَسَبْعَةٍ اِذَا رَجَعْتُـمْ ۗ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ ۗ ذٰلِكَ لِمَنْ لَّمْ يَكُنْ اَهْلُهٝ حَاضِرِى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (196)
اور اللہ کے لیے حج اور عمرہ پورا کرو، پس اگر روکے جاؤ تو جو قربانی سے میسر ہو (دو)، اور اپنے سر نہ منڈواؤ جب تک کہ قربانی اپنی جگہ پر نہ پہنچ جائے، پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا اسے سر میں تکلیف ہو تو روزوں سے یا صدقہ سے یا قربانی سے فدیہ دے، پھر جب تم امن میں ہو تو عمرہ سے حج تک فائدہ اٹھائے تو قربانی سے جو میسر ہو (دے)، پھر جو نہ پائے تو تین روزے حج کے دنوں میں رکھے اور سات جب تم لوٹو، یہ دس پورے ہو گئے، یہ اس کے لیے ہے جس کا گھر بار مکہ میں نہ ہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
اَلْحَجُّ اَشْهُرٌ مَّعْلُوْمَاتٌ ۚ فَمَنْ فَرَضَ فِـيْهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوْقَ وَلَا جِدَالَ فِى الْحَجِّ ۗ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْـرٍ يَّعْلَمْهُ اللّـٰهُ ۗ وَتَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَيْـرَ الزَّادِ التَّقْوٰى ۚ وَاتَّقُوْنِ يَآ اُولِى الْاَلْبَابِ (197)
حج کے چند مہینے معلوم ہیں، سو جو کوئی ان میں حج کا قصد کرے تو مباشرت جائز نہیں اور نہ گناہ کرنا اور نہ حج میں لڑائی جھگڑا کرنا، اور تم جو نیکی کرتے ہو اللہ اس کو جانتا ہے، اور زادِ راہ لے لیا کرو اور بہترین زادِ راہ پرہیزگاری ہے، اور اے عقل مندولَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ ۚ فَاِذَآ اَفَضْتُـمْ مِّنْ عَرَفَاتٍ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ ۖ وَاذْكُرُوْهُ كَمَا هَدَاكُمْۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلِهٖ لَمِنَ الضَّآلِّيْنَ (198)
تم پر کوئی گناہ نہیں ہے کہ اپنے رب کا فضل تلاش کرو، پھر جب تم عرفات سے پھرو تو مشعر الحرام کے پاس اللہ کو یاد کرو، اور اس کی یاد اس طرح کرو کہ جس طرح اس نے تمیں بتائی ہے، اور اس سے پہلے تو تم گمراہوں میں سے تھے۔
ثُـمَّ اَفِيْضُوْا مِنْ حَيْثُ اَفَاضَ النَّاسُ وَاسْتَغْفِرُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (199)
پھر تم لوٹ کر آؤ جہاں سے لوگ لوٹ کر آتے ہیں اور اللہ سے بخشش مانگو، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمْ مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ كَذِكْرِكُمْ اٰبَآءَكُمْ اَوْ اَشَدَّ ذِكْرًا ۗ فَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ رَبَّنَآ اٰتِنَا فِى الـدُّنْيَا وَمَا لَـهٝ فِى الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ (200)
پھر جب حج کے ارکان ادا کر چکو تو اللہ کو یاد کرو جیسے تم اپنے باپ دادا کو یاد کیا کرتے تھے یا اس سے بھی بڑھ کر یاد کرنا، پھر بعض تو یہ کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں دے، اور اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّقُوْلُ رَبَّنَآ اٰتِنَا فِى الـدُّنْيَا حَسَنَةً وَّّفِى الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّّقِنَا عَذَابَ النَّارِ (201)
اور بعض یہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں نیکی اور آخرت میں بھی نیکی دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔
اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّمَّا كَسَبُوْا ۚ وَاللّـٰهُ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (202)
یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ان کی کمائی کا حصہ ملتا ہے، اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔ں مجھ سے ڈرو۔
وَاذْكُرُوا اللّـٰهَ فِىٓ اَيَّامٍ مَّعْدُوْدَاتٍ ؕ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِىْ يَوْمَيْنِ فَلَآ اِثْـمَ عَلَيْهِۚ وَمَنْ تَاَخَّرَ فَلَآ اِثْـمَ عَلَيْهِ لِمَنِ اتَّقٰى ؕ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّكُمْ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (203)
اور اللہ کو چند گنتی کے دنوں میں یاد کرو، پھر جس نے دو دن کے اندر کوچ کرنے میں جلدی کی تو اس پر کوئی گناہ نہیں، اور جو تاخیر کرے تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں جو (اللہ سے) ڈرتا ہے، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ تم اسی کی طرف جمع کیے جاؤ گے۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُّعْجِبُكَ قَوْلُهٝ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللّـٰهَ عَلٰى مَا فِىْ قَلْبِهٖ وَهُوَ اَلَدُّ الْخِصَامِ (204)
اور لوگوں میں بعض ایسا بھی ہے جس کی بات دنیا کی زندگی میں آپ کو بھلی معلوم ہوتی ہے اور وہ اپنے دل کی باتوں پر اللہ کو گواہ کرتا ہے، حالانکہ وہ سخت جھگڑالو ہے۔
وَاِذَا تَوَلّـٰى سَعٰى فِى الْاَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيْـهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ (205)
اور جب پیٹھ پھیر کر جاتا ہے تو ملک میں فساد ڈالتا اور کھیتی اور مویشی کو برباد کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُ اتَّقِ اللّـٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْـمِ ۚ فَحَسْبُهٝ جَهَنَّـمُ ۚ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ (206)
اور جب اسے کہا جاتا ہے کہ اللہ سے ڈر تو شیخی میں آ کر اور بھی گناہ کرتا ہے، سو اس کے لیے دوزخ کافی ہے، اور البتہ وہ برا ٹھکانہ ہے۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْرِىْ نَفْسَهُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ رَءُوْفٌ بِالْعِبَادِ (207)
اور بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ کی رضا جوئی کے لیے اپنی جان بھی بیچ دیتے ہیں، اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِى السِّلْمِ كَآفَّـةً ۖوَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (208)
اے ایمان والو! اسلام میں سارے کے سارے داخل ہو جاؤ، اور شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو، کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
فَاِنْ زَلَلْتُـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ فَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (209)
پھر اگر تم کھلی کھلی نشانیاں آجانے کے بعد بھی پھسل گئے تو جان لو کہ اللہ غالب حکمت والا ہے۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيَـهُـمُ اللّـٰهُ فِىْ ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلَآئِكَـةُ وَقُضِىَ الْاَمْرُ ۚ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (210)
کیا وہ انتظار کرتے ہیں کہ اللہ ان کے سامنے بادلوں کے سایہ میں آ موجود ہو اور فرشتے بھی آجائیں اور کام پورا ہو جائے، اور سب باتیں اللہ ہی کے اختیار میں ہیں۔
سَلْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ كَمْ اٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ اٰيَةٍ بَيِّنَةٍ ۗ وَمَنْ يُّـبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُ فَاِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (211)
بنی اسرائیل سے پوچھیے کہ ہم نے انہیں کتنی روشن دلیلیں دیں، اور جو اللہ کی نعمت کو بدل دیتا ہے بعد اس کے کہ وہ اس کے پاس آچکی ہو تو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔
زُيِّنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا وَيَسْخَرُوْنَ مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۘ وَالَّـذِيْنَ اتَّقَوْا فَوْقَهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ وَاللّـٰهُ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (212)
کافروں کو دنیا کی زندگی بھلی لگتی ہے اور وہ ان لوگوں کا مذاق اڑاتے ہیں جو ایمان لائے، حالانکہ جو لوگ پرہیزگار ہیں وہ قیامت کے دن ان سے بالاتر ہوں گے، اور اللہ جسے چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔
كَانَ النَّاسُ اُمَّةً وَّّاحِدَةًۚ فَبَعَثَ اللّـٰهُ النَّبِيِّيْنَ مُبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَۖ وَاَنْزَلَ مَعَهُـمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيْمَا اخْتَلَفُوْا فِيْهِ ۚ وَمَا اخْتَلَفَ فِيْهِ اِلَّا الَّـذِيْنَ اُوْتُوْهُ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُـمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَـهُـمْ ۖ فَهَدَى اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِيْهِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِهٖ ؕ وَاللّـٰهُ يَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (213)
سب لوگ ایک دین پر تھے، پھر اللہ نے انبیاء خوشخبری دینے والے اور ڈرانے والے بھیجے، اور ان کے ساتھ سچی کتاب نازل کی تاکہ لوگوں میں اس بات میں فیصلہ کرے جس میں اختلاف کرتے تھے، اور اس میں اختلاف نہیں کیا مگر انہیں لوگوں نے جنھیں وہ (کتاب) دی گئی تھی اس کے بعد کہ ا ن کے پاس روشن دلیلیں آ چکی تھیں آپس کی ضد کی وجہ سے، پھر اللہ نے اپنے حکم سے ہدایت کی ان کو جو ایمان والے ہیں اس حق بات کی جس میں وہ اختلاف کر رہے تھے، اور اللہ جسے چاہے سیدھے راستے کی ہدایت کرتا ہے۔
اَمْ حَسِبْتُـمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَاْتِكُمْ مَّثَلُ الَّـذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ ۖ مَّسَّتْهُـمُ الْبَاْسَآءُ وَالضَّرَّآءُ وَزُلْزِلُوْا حَتّـٰى يَقُوْلَ الرَّسُوْلُ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ مَتٰى نَصْرُ اللّـٰهِ ۗ اَلَآ اِنَّ نَصْرَ اللّـٰهِ قَرِيْبٌ (214)
کیا تم خیال کرتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جاؤ گے حالانکہ تمہیں وہ (حالات) پیش نہیں آئے جو ان لوگوں کو پیش آئے جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں، انہیں سختی اور تکلیف پہنچی اور ہلا دیے گئے یہاں تک کہ رسول اور جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے بول اٹھے کہ اللہ کی مدد کب ہوگی! سنو بے شک اللہ کی مدد قریب ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ مَاذَا يُنْفِقُوْنَ ۖ قُلْ مَآ اَنْفَقْتُـمْ مِّنْ خَيْـرٍ فَلِلْوَالِـدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَابْنِ السَّبِيْلِ ؕ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ بِهٖ عَلِيْـمٌ (215)
آپ سے پوچھتے ہیں کیا خرچ کریں، کہہ دو جو مال بھی تم خرچ کرو وہ ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں کا حق ہے، اور جو نیکی تم کرتے ہو سو بے شک اللہ خوب جانتا ہے۔
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ ۚ وَعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّهُوَ خَيْـرٌ لَّكُمْ ۚ وَعَسٰٓى اَنْ تُحِبُّوْا شَيْئًا وَّهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ؕ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (216)
تم پر جہاد فرض کیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے، اور ممکن ہے تم کسی چیز کو ناگوار سمجھو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو، اور ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو اور وہ تمہارے لیے مضر ہو، اور اللہ ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيْهِ ۖ قُلْ قِتَالٌ فِيْهِ كَبِيْـرٌ ۖ وَصَدٌّ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَكُفْرٌ بِهٖ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَاِخْرَاجُ اَهْلِهٖ مِنْهُ اَكْبَـرُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ وَالْفِتْنَةُ اَكْبَـرُ مِنَ الْقَتْلِ ؕ وَلَا يَزَالُوْنَ يُقَاتِلُوْنَكُمْ حَتّـٰى يَرُدُّوْكُمْ عَنْ دِيْنِكُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا ۚ وَمَنْ يَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِيْنِهٖ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَـاُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۚ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (217)
آپ سے حرمت والے مہینے میں لڑائی کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دو اس میں لڑنا بڑا (گناہ) ہے، اور اللہ کے راستہ سے روکنا اور اس کا انکار کرنا اور مسجد حرام سے روکنا اور اس کے رہنے والوں کو اس میں سے نکالنا اللہ کے نزدیک اس سے بڑا گناہ ہے، اور فتنہ انگیزی تو قتل سے بھی بڑا جرم ہے، اور وہ تم سے ہمیشہ لڑتے رہیں گے یہاں تک کہ تمہیں تمہارے دین سے پھیر دیں اگر ان کا بس چلے، اور جو تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے پھر کافر ہی مرجائے پس یہی وہ لوگ ہیں کہ ان کے عمل دنیا اور آخرت میں ضائع ہو گئے، اور وہی دوزخی ہیں جو اسی میں ہمیشہ رہیں گے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَالَّـذِيْنَ هَاجَرُوْا وَجَاهَدُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اُولٰٓئِكَ يَرْجُوْنَ رَحْـمَتَ اللّـٰهِ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (218)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی اللہ کی رحمت کے امیدوار ہیں، اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ ۖ قُلْ فِـيْهِمَآ اِثْـمٌ كَبِيْـرٌ وَّّمَنَافِــعُ لِلنَّاسِ وَاِثْمُهُمَآ اَكْبَـرُ مِنْ نَّفْعِهِمَا ۖ وَيَسْاَلُوْنَكَ مَاذَا يُنْفِقُوْنَ ؕ قُلِ الْعَفْوَ ؕ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّـرُوْنَ (219)
آپ سے شراب اور جوئے کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دو ان میں بڑا گناہ ہے اور لوگوں کے لیے کچھ فائدے بھی ہیں اور ان کا گناہ ان کے نفع سے بہت بڑا ہے، اور آپ سے پوچھتے ہیں کہ کیا خرچ کریں، کہہ دو جو زائد ہو، ایسے ہی اللہ تمہارے لیے آیتیں کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم غور کرو۔
فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۗ وَيَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الْيَتَامٰى ۖ قُلْ اِصْلَاحٌ لَّـهُـمْ خَيْـرٌ ۖ وَاِنْ تُخَالِطُوْهُـمْ فَاِخْوَانُكُمْ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَاَعْنَتَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (220)
دنیا اور آخرت کے بارے میں، اور یتیموں کے متعلق آپ سے پوچھتے ہیں، کہہ دو ان کی اصلاح کرنا بہتر ہے، اور اگر تم انہیں ملا لو تو وہ تمہارے بھائی ہیں، اور اللہ بگاڑنے والے کو اصلاح کرنے والے سے (الگ) جانتا ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو تمہیں تکلیف میں ڈالتا، بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔
وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتّـٰى يُؤْمِنَّ ۚ وَلَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْـرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّّلَوْ اَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِيْنَ حَتّـٰى يُؤْمِنُـوْا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْـرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّلَوْ اَعْجَبَكُمْ ۗ اُولٰٓئِكَ يَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ ۖ وَاللّـٰهُ يَدْعُوٓا اِلَى الْجَنَّـةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ ۖ وَيُبَيِّنُ اٰيَاتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَذَكَّرُوْنَ (221)
اور مشرک عورتیں جب تک ایمان نہ لائیں ان سے نکاح نہ کرو، اور مشرک عورتوں سے ایمان دار لونڈی بہتر ہے گو وہ تمہیں بھلی معلوم ہو، اور مشرک مردوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں، اور البتہ مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں اچھا ہی لگے، یہ لوگ دوزخ کی طرف بلاتے ہیں، اور اللہ جنت اور بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے، اور لوگوں کے لیے اپنی آیتیں کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
وَيَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الْمَحِيْضِ ۖ قُلْ هُوَ اَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَآءَ فِى الْمَحِيْضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُـوْهُنَّ حَتّـٰى يَطْهُرْنَ ۖ فَاِذَا تَطَهَّرْنَ فَاْتُوْهُنَّ مِنْ حَيْثُ اَمَرَكُمُ اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيْنَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِيْنَ (222)
اور آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں، کہہ دو وہ نجاست ہے پس حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو، اور ان کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ پاک ہوجائیں، پھر جب وہ پاک ہو جائیں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نےتمہیں حکم دیا ہے، بے شک اللہ توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور بہت پاک رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَاْتُوْا حَرْثَكُمْ اَنّـٰى شِئْتُـمْ ۖ وَقَدِّمُوْا لِاَنْـفُسِكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّكُمْ مُّلَاقُـوْهُ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ (223)
تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں پس تم اپنی کھیتیوں میں جیسے چاہو آؤ، اور اپنے لیے آئندہ کی بھی تیاری کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ تم ضرور اسے ملو گے اور ایمان والوں کو خوشخبری سنا دو۔
وَلَا تَجْعَلُوا اللّـٰهَ عُرْضَةً لِّاَيْمَانِكُمْ اَنْ تَبَرُّوْا وَتَتَّقُوْا وَتُصْلِحُوْا بَيْنَ النَّاسِ ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِيْعٌ عَلِيْـمٌ (224)
اور اللہ کو اپنی قسموں کا نشانہ نہ بناؤ نیکی اور پرہیز گاری اور لوگوں کے درمیان اصلاح کرنے سے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللّـٰهُ بِاللَّغْوِ فِىٓ اَيْمَانِكُمْ وَلٰكِنْ يُّؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ قُلُوْبُكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ حَلِيْـمٌ (225)
اللہ تمہیں تمہاری قسموں میں بے ہودہ گوئی پر نہیں پکڑتا لیکن تم سے ان قسموں پر مواخذہ کرتا ہے جن کا تمہارے دلوں نے ارادہ کیا ہو، اور اللہ بڑا بحشنے والا بردبار ہے۔
لِّلَّـذِيْنَ يُؤْلُوْنَ مِنْ نِّسَآئِهِـمْ تَـرَبُّصُ اَرْبَعَةِ اَشْهُرٍ ۖ فَاِنْ فَـآءُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (226)
جو لوگ اپنی بیویوں کے پاس جانے سے قسم کھا لیتے ہیں ان کے لیے چار مہینے کی مہلت ہے، پھر اگر وہ رجوع کر لیں تو اللہ بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
وَاِنْ عَزَمُوا الطَّـلَاقَ فَاِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ عَلِـيْمٌ (227)
اور اگر انہوں نے طلاق کا پختہ ارداہ کر لیا تو بے شک وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَـرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوٓءٍ ۚ وَلَا يَحِلُّ لَـهُنَّ اَنْ يَّكْـتُمْنَ مَا خَلَقَ اللّـٰهُ فِـىٓ اَرْحَامِهِنَّ اِنْ كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ وَبُعُوْلَتُهُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِىْ ذٰلِكَ اِنْ اَرَادُوٓا اِصْلَاحًا ۚ وَلَـهُـنَّ مِثْلُ الَّـذِىْ عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ۚ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (228)
اور طلاق دی ہوئی عورتیں تین حیض تک اپنے آپ کو روکے رکھیں، اور ان کے لیے جائز نہیں کہ چھپائیں جو اللہ نے ان کے پیٹوں میں پیدا کیا ہے اگر وہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہیں، اور ان کے خاوند اس مدت میں ان کو لوٹا لینے کے زیادہ حق دار ہیں اگر وہ اصلاح کا اردہ رکھتے ہیں، اور دستور کے مطابق ان کا ویسا ہی حق ہے جیسا ان پر ہے، اور مردوں کو ان پر فضیلت دی گئی ہے، اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔
اَلطَّـلَاقُ مَرَّتَانِ ۖ فَاِمْسَاكٌ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِيْحٌ بِاِحْسَانٍ ۗ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَاْخُذُوْا مِمَّآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ شَيْئًا اِلَّآ اَنْ يَّخَافَـآ اَلَّا يُقِيْمَا حُدُوْدَ اللّـٰهِ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا يُقِيْمَا حُدُوْدَ اللّـٰهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْـهِمَا فِيْمَا افْتَدَتْ بِهٖ ۗ تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ فَلَا تَعْتَدُوْهَا ۚ وَمَنْ يَّتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّـٰهِ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (229)
طلاق دو مرتبہ ہے، پھر بھلائی کے ساتھ روک لینا ہے یا نیکی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے، اور تمہارے لیے اس میں سے کچھ بھی لینا جائز نہیں جو تم نے انہیں دیا ہے مگر یہ کہ دونوں ڈریں کہ اللہ کی حدیں قائم نہیں رکھ سکیں گے، پھر اگر تمہیں خوف ہو کہ دونوں اللہ کی حدیں قائم نہیں رکھ سکیں گے تو ان دونوں پر اس میں کوئی گناہ نہیں کہ عورت معاوضہ دے کر پیچھا چھڑا لے، یہ اللہ کی حدیں ہیں سو ان سے تجاوز نہ کرو، اور جو اللہ کی حدوں سے تجاوز کرے گا سو وہی ظالم ہیں۔
فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَـهٝ مِنْ بَعْدُ حَتّـٰى تَنْكِـحَ زَوْجًا غَيْـرَهٝ ۗ فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَآ اَنْ يَّتَـرَاجَعَآ اِنْ ظَنَّـآ اَنْ يُّقِيْمَا حُدُوْدَ اللّـٰهِ ۗ وَتِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (230)
پھر اگر اسے طلاق دے دی تو اس کے بعد اس کے لیے وہ حلال نہ ہوگی یہاں تک کہ وہ کسی اور خاوند سے نکاح کرے، پھر اگر وہ اسے طلاق دے دے تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ آپس میں رجوع کر لیں اگر ان کا گمان غالب ہو کہ وہ اللہ کی حدیں قائم رکھ سکیں گے، اور یہ اللہ کی حدیں ہیں وہ انہیں کھول کر بیان کرتا ہے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَاِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَـهُنَّ فَاَمْسِكُـوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ ۚ وَلَا تُمْسِكُـوْهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٝ ۚ وَلَا تَتَّخِذُوٓا اٰيَاتِ اللّـٰهِ هُزُوًا ۚ وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَمَآ اَنْزَلَ عَلَيْكُمْ مِّنَ الْكِتَابِ وَالْحِكْـمَةِ يَعِظُكُمْ بِهٖ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (231)
اور جب عورتوں کو طلاق دے دو پھر وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انہیں حسن سلوک سے روک لو یا انہیں دستور کے مطابق چھوڑ دو، اور انہیں تکلیف دینے کے لیے نہ روکو تاکہ تم سختی کرو، اور جو ایسا کرے گا تو وہ اپنے اوپر ظلم کرے گا، اور اللہ کی آیتوں کا تمسخر نہ اڑاؤ، اور اللہ کے احسان کو یاد کرو جو اس نے تم پر کیا ہے اور جو اس نے تم پر کتاب اور حکمت اتاری ہے کہ تمہیں اس سے نصیحت کرے، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔
وَاِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَـهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ اَنْ يَّنْكِحْنَ اَزْوَاجَهُنَّ اِذَا تَـرَاضَوْا بَيْنَـهُـمْ بِالْمَعْرُوْفِ ۗ ذٰلِكَ يُوْعَظُ بِهٖ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ ذٰلِكُمْ اَزْكٰى لَكُمْ وَاَطْهَرُ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (232)
اور جب تم عورتوں کو طلاق دے دو پس وہ اپنی عدت تمام کر چکیں تو اب انہیں اپنے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو جب کہ وہ آپس میں دستور کے مطابق راضی ہو جائیں، تم میں سے یہ نصیحت اسے کی جاتی ہے جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، یہ تمہارے لیے بڑی پاکیزی اور بڑی صفائی کی بات ہے، اور اللہ ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
وَالْوَالِـدَاتُ يُـرْضِعْنَ اَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ اَرَادَ اَنْ يُّتِمَّ الرَّضَاعَةَ ۚ وَعَلَى الْمَوْلُوْدِ لَـهٝ رِزْقُهُنَّ وَكِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ۚ لَا تُكَلَّفُ نَفْسٌ اِلَّا وُسْعَهَا ۚ لَا تُضَآرَّ وَالِـدَةٌ بِوَلَدِهَا وَلَا مَوْلُوْدٌ لَّهٝ بِوَلَدِهٖ ۚ وَعَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذٰلِكَ ۗ فَاِنْ اَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْـهِمَا ۗ وَاِنْ اَرَدْتُّـمْ اَنْ تَسْتَـرْضِعُـوٓا اَوْلَادَكُمْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِذَا سَلَّمْتُـمْ مَّآ اٰتَيْتُـمْ بِالْمَعْرُوْفِ ۗ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ (233)
اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو برس دودھ پلائیں، یہ اس کے لیے ہے جو دودھ کی مدت کو پورا کرنا چاہے، اور باپ پر دودھ پلانے والیوں کا کھانا اور کپڑا دستور کے مطابق ہے، کسی کو تکلیف نہ دی جائے مگر اسی قدر کہ اس کی طاقت ہو، نہ ماں کو اس کے بچہ کی وجہ سے تکلیف دی جائے اور نہ باپ ہی کو اس کی اولاد کی وجہ سے، اور وارث پر بھی ویسا ہی نان نفقہ ہے، پھر اگر دونوں اپنی رضامندی اور مشورہ سے دودھ چھڑانا چاہیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں ہے، اور اگر کسی اور سے اپنی اولاد کو دودھ پلوانا چاہو تو اس میں بھی تم پر کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ تم دے دو جو دستور کے مطابق تم نے دینا ٹھہرایا ہے، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ جو تم کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھتا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا يَّتَـرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّعَشْرًا ۖ فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَـهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا فَعَلْنَ فِىٓ اَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ (234)
اور جو تم میں سے مر جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو ان بیویوں کو چار مہینے دس دن تک اپنے نفس کو روکنا چاہیے، پھر جب وہ اپنی مدت پوری کر لیں تو تم پر اس میں کوئی گناہ نہیں جو وہ دستور کے مطابق اپنے حق میں کریں، اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے۔
وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا عَرَّضْتُـمْ بِهٖ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَآءِ اَوْ اَكْنَنْـتُـمْ فِىٓ اَنْفُسِكُمْ ۚ عَلِمَ اللّـٰهُ اَنَّكُمْ سَتَذْكُرُوْنَهُنَّ وَلٰكِنْ لَّا تُـوَاعِدُوْهُنَّ سِرًّا اِلَّآ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا ۚ وَلَا تَعْزِمُوْا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتّـٰى يَبْلُـغَ الْكِتَابُ اَجَلَـهٝ ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا فِىٓ اَنْفُسِكُمْ فَاحْذَرُوْهُ ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ حَلِـيْمٌ (235)
اور تم پر اس میں گناہ نہیں ہے کہ ان عورتوں کو اشارہ سے پیغام نکاح دو اور یا تم اسے اپنے دل میں چھپاؤ، اللہ جانتا ہے کہ تمہیں ان عورتوں کا خیال پیدا ہوگا لیکن مخفی طور پر ان سے نکاح کا وعدہ نہ کرو مگر یہ کہ قاعدہ کے مطابق کوئی بات کہو، اور جب تک معیاد نوشتہ پوری نہ ہو اس وقت تک نکاح کا قصد بھی نہ کرو، اور جان لو کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے پس اس سے ڈرتے رہو، اور جان لو اللہ بڑا بخشنے والا بردبار ہے۔
لَّا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ مَا لَمْ تَمَسُّوْهُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَـهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَّمَتِّعُوْهُنَّ عَلَى الْمُوْسِعِ قَدَرُهٝ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهٝ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِيْنَ (236)
تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تم عورتوں کو طلاق دے دو جب کہ انہیں ہاتھ بھی نہ لگایا ہو اور ان کے لیے کچھ مہر بھی مقرر نہ کیا ہو، اور انہیں کچھ سامان دے دو وسعت والے پر اپنے قدر کے مطابق اور مفلس پر اپنے قدر کے مطابق سامان حسب دستور ہے، نیکو کاروں پر یہ حق ہے۔
وَاِنْ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُـمْ لَـهُنَّ فَرِيْضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُـمْ اِلَّآ اَنْ يَّعْفُوْنَ اَوْ يَعْفُوَ الَّـذِىْ بِيَدِهٖ عُقْدَةُ النِّكَاحِ ۚ وَاَنْ تَعْفُوٓا اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى ۚ وَلَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ (237)
اور اگر تم انہیں طلاق دو اس سے پہلے کہ انہیں ہاتھ لگاؤ حالانکہ تم ان کے لیے مہر مقرر کر چکے ہو تو نصف اس کا (دے دو) جو تم نے مقرر کیا تھا مگر یہ کہ وہ معاف کر دیں یا وہ شخص معاف کر دے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، اور تمہارا معاف کر دینا پرہیزگاری کے زیادہ قریب ہے، اور آپس میں احسان کرنا نہ بھولو، کیوں کہ جو کچھ بھی تم کر رہے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔
حَافِظُوْا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطٰىۖ وَقُوْمُوْا لِلّـٰهِ قَانِتِيْنَ (238)
سب نمازوں کی حفاظت کیا کرو اور (خاص طور پر) درمیانی نماز کی، اور اللہ کے لیے ادب سے کھڑے رہا کرو۔
فَاِنْ خِفْتُـمْ فَرِجَالًا اَوْ رُكْبَانًا ۖ فَاِذَآ اَمِنْـتُـمْ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَّا لَمْ تَكُـوْنُـوْا تَعْلَمُوْنَ (239)
پھر اگر تمہیں خوف ہو تو پیادہ یا سوار ہی (پڑھ لیا کرو)، پھر جب امن پاؤ تو اللہ کو یاد کیا کرو جیسا اس نے تمہیں سکھایا ہے جو تم نہ جانتے تھے۔
وَالَّـذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا وَّصِيَّةً لِّاَزْوَاجِهِـمْ مَّتَاعًا اِلَى الْحَوْلِ غَيْـرَ اِخْرَاجٍ ۚ فَاِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِىْ مَا فَعَلْنَ فِىٓ اَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَّعْرُوْفٍ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (240)
اور جو لوگ تم میں سے مر جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو انہیں اپنی بیویوں کے لیے سال بھر کے لیے گزارہ کے واسطے وصیت کرنی چاہیے گھر سے باہر گئے بغیر، پھر اگر وہ خود نکل جائیں تو تم پر اس میں کوئی گناہ نہیں جو وہ عورتیں اپنے حق میں دستور کے موافق کریں، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِيْنَ (241)
اور طلاق دی ہوئی عورتوں کے واسطے دستور کے موافق خرچ دینا، پرہیزگارو ں پر یہ لازم ہے۔
كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمْ اٰيَاتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (242)
اسی طرح اللہ تمہارے واسطے اپنے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھ لو۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ وَهُـمْ اُلُوْفٌ حَذَرَ الْمَوْتِۖ فَقَالَ لَـهُـمُ اللّـٰهُ مُوْتُوْا ۚثُـمَّ اَحْيَاهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَ كْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُـرُوْنَ (243)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو موت کے ڈر سے اپنے گھروں سے نکلے حالانکہ وہ ہزاروں تھے، پھر اللہ نےان کو فرمایا کہ مرجاؤ، پھر انہیں زندہ کر دیا، بے شک اللہ لوگوں پر فضل کرنے والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
وَقَاتِلُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ عَلِـيْمٌ (244)
اور اللہ کی راہ میں لڑو اور سمجھ لو کہ بے شک اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے۔
مَّنْ ذَا الَّـذِىْ يُقْرِضُ اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهٝ لَهٝٓ اَضْعَافًا كَثِيْـرَةً ۚ وَاللّـٰهُ يَقْبِضُ وَيَبْسُطُ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (245)
ایسا کون شخص ہے جو اللہ کو اچھا قرض دے پھر اللہ اس کو کئی گنا بڑھا کر دے، اور اللہ ہی تنگی کرتا ہے اور کشائش کرتا ہے اور تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الْمَلَاِ مِنْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰىۢ اِذْ قَالُوْا لِنَبِيٍّ لَّـهُـمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ قَالَ هَلْ عَسَيْتُـمْ اِنْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوْا ۖ قَالُوْا وَمَا لَنَآ اَلَّا نُقَاتِلَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَقَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِيَارِنَا وَاَبْنَآئِنَا ۖ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا اِلَّا قَلِيْلًا مِّنْـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِـيْـمٌ بِالظَّالِمِيْنَ (246)
کیا تم نے بنی اسرائیل کی ایک جماعت کو موسیٰ کے بعد نہیں دیکھا، جب انہوں نے اپنے نبی سے کہا کہ ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں لڑیں، پیغمبر نے کہا کیا یہ بھی ممکن ہے کہ اگر تمہیں لڑائی کا حکم ہو تو تم اس وقت نہ لڑو؟ انہوں نے کہا ہم اللہ کی راہ میں کیوں نہیں لڑیں گے حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اپنے بیٹوں سے دور کر دیا گیا ہے، پھر جب انہیں لڑائی کا حکم ہوا تو سوائے چند آدمیوں کے سب پھر گئے، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
وَقَالَ لَـهُـمْ نَبِيُّـهُـمْ اِنَّ اللّـٰهَ قَدْ بَعَثَ لَكُمْ طَالُوْتَ مَلِكًا ۚ قَالُوٓا اَنّـٰى يَكُـوْنُ لَـهُ الْمُلْكُ عَلَيْنَا وَنَحْنُ اَحَقُّ بِالْمُلْكِ مِنْهُ وَلَمْ يُؤْتَ سَعَةً مِّنَ الْمَالِ ۚ قَالَ اِنَّ اللّـٰهَ اصْطَفَاهُ عَلَيْكُمْ وَزَادَهُ بَسْطَةً فِى الْعِلْمِ وَالْجِسْمِ ۖ وَاللّـٰهُ يُؤْتِىْ مُلْكَهٝ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ (247)
ان کے نبی نے ان سے کہا بے شک اللہ نے طالوت کو تمہارا بادشاہ مقرر فرمایا ہے، انہوں نے کہا اس کی حکومت ہم پر کیوں کر ہوسکتی ہے اس سے تو ہم ہی سلطنت کے زیادہ مستحق ہیں اور اسے مال میں بھی کشائش نہیں دی گئی، پیغمبر نے کہا بے شک اللہ نے اسے تم پر پسند فرمایا ہے اور اسے علم اور جسم میں زیادہ فراخی دی ہے، اور اللہ اپنا ملک جسے چاہے دیتا ہے، اور اللہ کشائش والا جاننے والا ہے۔
وَقَالَ لَـهُـمْ نَبِيُّـهُـمْ اِنَّ اٰيَةَ مُلْكِهٓ ٖ اَنْ يَّاْتِيَكُمُ التَّابُوْتُ فِيْهِ سَكِـيْنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَبَقِيَّةٌ مِّمَّا تَـرَكَ اٰلُ مُوْسٰى وَاٰلُ هَارُوْنَ تَحْمِلُـهُ الْمَلَآئِكَـةُ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (248)
اور بنی اسرائیل سے ان کے نبی نے کہا کہ طالوت کی بادشاہی کی یہ نشانی ہے کہ تمہارے پاس وہ صندوق واپس آئے گا جس میں تمہارے رب کی طرف سے اطمینان (تسلی) ہے، اور کچھ بچی ہوئی چیزیں ہیں ان میں سے جو موسیٰ اور ہارون کی اولاد چھوڑ گئی تھی، اس صندوق کو فرشتے اٹھا لائیں گے، بے شک اس میں تمہارے لیے پوری نشانی ہے اگر تم ایمان والے ہو۔
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوْتُ بِالْجُنُـوْدِ قَالَ اِنَّ اللّـٰهَ مُبْتَلِيْكُم بِنَهَرٍ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلَيْسَ مِنِّىْ وَمَنْ لَّمْ يَطْعَمْهُ فَاِنَّهٝ مِنِّىٓ اِلَّا مَنِ اغْتَـرَفَ غُرْفَةً بِيَدِهٖ ۚ فَشَرِبُوْا مِنْهُ اِلَّا قَلِيْلًا مِّنْـهُـمْ ۚ فَلَمَّا جَاوَزَهٝ هُوَ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ قَالُوْا لَا طَاقَةَ لَنَا الْيَوْمَ بِجَالُوْتَ وَجُنُـوْدِهٖ ۚ قَالَ الَّـذِيْنَ يَظُنُّوْنَ اَنَّـهُـمْ مُّلَاقُو اللّـٰهِ كَمْ مِّنْ فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ مَعَ الصَّابِـرِيْنَ (249)
پھر جب طالوت فوجیں لے کر نکلا، کہا بے شک اللہ ایک نہر سے تمہاری آزمائش کرنے والا ہے، جس نے اس نہر کا پانی پیا تو وہ میرا نہیں ہے اور جس نے اسے نہ چکھا تو وہ بےشک میرا ہے، مگر جو کوئی اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے (تو اسے معاف ہے)، پھر ان میں سے سوائے چند آدمیوں کے سب نے اس کا پانی پی لیا، پھر جب طالوت اور ایمان والے اس کے ساتھ پار ہوئے تو کہنے لگے آج ہمیں جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی طاقت نہیں، جن لوگوں کو خیال تھا کہ انہیں اللہ سے ملنا ہے وہ کہنے لگے بارہا بڑی جماعت پر چھوٹی جماعت اللہ کے حکم سے غالب ہوئی ہے، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
وَلَمَّا بَـرَزُوْا لِجَالُوْتَ وَجُنُودِهٖ قَالُوْا رَبَّنَآ اَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَّثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ (250)
اورجب جالوت اور اس کی فوجوں کے سامنے ہوئے تو کہا اے رب ہمارے دلوں میں صبر ڈال دے اور ہمارے پاؤں جمائے رکھ اور اس کافر قوم پر ہماری مدد کر۔
فَهَزَمُوْهُـمْ بِاِذْنِ اللّـٰهِ وَقَتَلَ دَاوُوْدُ جَالُوْتَ وَاٰتَاهُ اللّـٰهُ الْمُلْكَ وَالْحِكْـمَةَ وَعَلَّمَهٝ مِمَّا يَشَآءُ ۗ وَلَوْلَا دَفْعُ اللّـٰهِ النَّاسَ بَعْضَهُـمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ ذُوْ فَضْلٍ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (251)
پھر اللہ کے حکم سے مومنوں نے جالوت کے لشکروں کو شکست دی اور داؤد نے جالوت کو مار ڈالا، اور اللہ نے سلطنت اور حکمت داؤد کو دی اور جو چاہا اسے سکھایا، اور اگر اللہ کا بعض کو بعض کے ذریعے سے دفع کرا دینا نہ ہوتا تو زمین فساد سے پُر ہو جاتی، لیکن اللہ جہان والوں پر بہت مہربان ہے۔
تِلْكَ اٰيَاتُ اللّـٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۚ وَاِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (252)
یہ اللہ کی آیتیں ہیں ہم تمہیں ٹھیک طور پر پڑھ کر سناتے ہیں، اور بے شک تو ہمارے رسولوں میں سے ہے۔
تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ ۘ مِّنْـهُـمْ مَّنْ كَلَّمَ اللّـٰهُ ۖ وَرَفَعَ بَعْضَهُـمْ دَرَجَاتٍ ۚ وَاٰتَيْنَا عِيْسَى ابْنَ مَرْيَـمَ الْبَيِّنَاتِ وَاَيَّدْنَاهُ بِـرُوْحِ الْقُدُسِ ۗ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا اقْتَتَلَ الَّـذِيْنَ مِنْ بَعْدِهِـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُـمُ الْبَيِّنَاتُ وَلٰكِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ كَفَرَ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا اقْتَتَلُوْا وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيْدُ (253)
یہ سب رسول ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے، بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے کلام فرمائی، اور بعضوں کے درجے بلند کیے، اور ہم نے مریم کے بیٹے عیسٰی کو صریح معجزے دیے تھے، اور اسے روح القدس کے ساتھ قوت دی تھی، اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ جو ان پیغمبروں کے بعد آئے وہ آپس میں نہ لڑتے بعد اس کے کہ ان کے پاس صاف حکم پہنچ چکے تھے لیکن ان میں اختلاف پیدا ہو گیا پھر کوئی ان میں سے ایمان لایا اور کوئی کافر ہوا، اور اگر اللہ چاہتا تو وہ آپس میں نہ لڑتے لیکن اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنَاكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِـىَ يَوْمٌ لَّا بَيْـعٌ فِيْهِ وَلَا خُلَّـةٌ وَّّلَا شَفَاعَةٌ ۗ وَالْكَافِرُوْنَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (254)
اے ایمان والو! جو ہم نے تمہیں رزق دیا ہے اس میں سے خرچ کرو، اس دن کے آنے سے پہلے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور نہ کوئی دوستی اور نہ کوئی سفارش، اور کافر وہی ظالم ہیں۔
اَللَّـهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَۚ اَ لْحَىُّ الْقَيُّوْمُ ۚ لَا تَاْخُذُهٝ سِنَةٌ وَّّلَا نَوْمٌ ۚ لَّـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ مَنْ ذَا الَّـذِىْ يَشْفَعُ عِنْدَهٝٓ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِـمْ وَمَا خَلْفَهُـمْ ۖ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِشَىْءٍ مِّنْ عِلْمِهٓ ٖ اِلَّا بِمَا شَآءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ ۖ وَلَا يَئُوْدُهٝ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِـىُّ الْعَظِـيْمُ (255)
اللہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، زندہ ہے سب کا تھامنے والا، نہ اس کو اونگھ دبا سکتی ہے نہ نیند، آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے، ایسا کون ہے جو اس کی اجازت کے سوا اس کے ہاں سفارش کر سکے، تمام حاضر اور غائب حالات کو جانتا ہے، اور سب اس کی معلومات میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے مگر جتنا کہ وہ چاہے، اس کی کرسی سب آسمانوں اور زمین پر حاوی ہے، اور اللہ کو ان دونوں کی حفاظت کچھ گراں نہیں گزرتی، اور وہی سب سے برتر عظمت والا ہے۔
لَآ اِكْـرَاهَ فِى الدِّيْنِ ۖ قَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَنْ يَّكْـفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَيُؤْمِنْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى لَا انْفِصَامَ لَـهَا ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِيْعٌ عَلِـيْمٌ (256)
دین کے معاملے میں زبردستی نہیں ہے، بے شک ہدایت یقیناً گمراہی سے ممتاز ہو چکی ہے، پھر جو شخص شیطان کو نہ مانے اور اللہ پر ایمان لائے تو اس نے مضبوط حلقہ پکڑ لیا جو ٹوٹنے والا نہیں، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اَللَّـهُ وَلِىُّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُخْرِجُـهُـمْ مِّنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَوْلِيَآؤُهُـمُ الطَّاغُوْتُ يُخْرِجُوْنَـهُـمْ مِّنَ النُّـوْرِ اِلَى الظُّلُـمَاتِ ۗ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (257)
اللہ ایمان والوں کا مددگار ہے اور انہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالتا ہے، اور جو لوگ کافر ہیں ان کے دوست شیطان ہیں جو انہیں روشنی سے اندھیروں کی طرف نکالتے ہیں، یہی لوگ دوزخ میں رہنے والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِىْ حَآجَّ اِبْـرَاهِيْمَ فِىْ رَبِّهٓ ٖ اَنْ اٰتَاهُ اللّـٰهُ الْمُلْكَۚ اِذْ قَالَ اِبْـرَاهِيْـمُ رَبِّىَ الَّـذِىْ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ قَالَ اَنَا اُحْيِىْ وَاُمِيْتُ ۖ قَالَ اِبْـرَاهِـيْمُ فَاِنَّ اللّـٰهَ يَاْتِىْ بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَاْتِ بِـهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَـبُهِتَ الَّـذِىْ كَفَرَ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (258)
کیا تو نے اس شخص کو نہیں دیکھا جس نے ابراھیم سے اس کے رب کی بابت جھگڑا کیا اس لیے کہ اللہ نے اسے سلطنت دی تھی، جب ابراھیم نے کہا کہ میرا رب وہ ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اس نے کہا میں بھی زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں، کہا ابراھیم نے بے شک اللہ سورج مشرق سے لاتا ہے تو اسے مغرب سے لے آ تب وہ کافر حیران رہ گیا، اور اللہ بے انصافوں کی سیدھی راہ نہیں دکھاتا۔
اَوْ كَالَّـذِىْ مَرَّ عَلٰى قَرْيَةٍ وَّّهِىَ خَاوِيَةٌ عَلٰى عُرُوْشِهَا ۚقَالَ اَنّـٰى يُحْيِىْ هٰذِهِ اللّـٰهُ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۖ فَاَمَاتَهُ اللّـٰهُ مِائَةَ عَامٍ ثُـمَّ بَعَثَهٝ ۖ قَالَ كَمْ لَبِثْتَ ۖ قَالَ لَبِثْتُ يَوْمًا اَوْ بَعْضَ يَوْمٍ ۖ قَالَ بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰى طَعَامِكَ وَشَرَابِكَ لَمْ يَتَسَنَّهْ ۖ وَانْظُرْ اِلٰى حِمَارِكَ وَلِنَجْعَلَكَ اٰيَةً لِّلنَّاسِ ۖ وَانْظُرْ اِلَى الْعِظَامِ كَيْفَ نُـنْشِزُهَا ثُـمَّ نَكْسُوْهَا لَحْمًا ۚ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَـهٝ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (259)
یا تو نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو ایک شہر پر گزرا اور وہ (شہر) اپنی چھتوں پر گرا ہوا تھا، کہا اسے اللہ مرنے کے بعد کیسے زندہ کرے گا؟ پھر اللہ نے اسے سو برس تک مار ڈالا پھر اسے اٹھایا، کہا تو یہاں کتنی دیر رہا، کہا ایک دن یا اس سے کچھ کم رہا، فرمایا بلکہ تو سو برس رہا ہے اب تو اپنا کھانا اور پینا دیکھ وہ تو سڑا نہیں، اور اپنے گدھے کو دیکھ اور ہم نے تجھے لوگوں کے واسطے نمونہ چاہا ہے، اور ہڈیوں کی طرف دیکھ کہ ہم انہیں کس طرح ابھار کر جوڑ دیتے ہیں پھر ان پر گوشت پہناتے ہیں، پھر اس پر یہ حال ظاہر ہوا تو کہا میں یقین کرتا ہو ں کہ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَاِذْ قَالَ اِبْـرَاهِـيْمُ رَبِّ اَرِنِىْ كَيْفَ تُحْيِى الْمَوْتٰى ۖ قَالَ اَوَلَمْ تُؤْمِنْ ۖ قَالَ بَلٰى وَلٰكِنْ لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِىْ ۖ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّيْـرِ فَصُرْهُنَّ اِلَيْكَ ثُـمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُـمَّ ادْعُهُنَّ يَاْتِيْنَكَ سَعْيًا ۚ وَاعْلَمْ اَنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (260)
اور یاد کر جب ابراھیم نے کہا اے میرے پروردگار! مجھ کو دکھا کہ تو مردے کو کس طرح زندہ کرے گا، فرمایا کہ کیا تم یقین نہیں لاتے؟ کہا کیوں نہیں لیکن اس واسطے چاہتا ہوں کہ میرے دل کو تسکین ہو جائے، فرمایا تو چار جانور اڑنے والے پکڑ پھر انہیں اپنے ساتھ مانوس کرلے پھر (انہیں ذبح کرنے کے بعد) ہر پہاڑ پر ان کے بدن کا ایک ایک ٹکڑا رکھ دے پھر ان کو بلا تیرے پاس جلدی سے آئیں گے، اور جان لے کہ بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
مَّثَلُ الَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِىْ كُلِّ سُنْبُلَـةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ ۗ وَاللّـٰهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ (261)
ان لوگوں کی مثال جو اللہ کی راہ میں مال خرچ کرتے ہیں ایسی ہے کہ جیسے ایک دانہ جو سات بالیں اگائے ہر بال میں سو سو دانے، اور اللہ جس کے واسطے چاہے بڑھاتا ہے اور اللہ بڑی وسعت جاننے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ثُـمَّ لَا يُتْبِعُوْنَ مَآ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّلَا اَذًى ۙ لَّـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (262)
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں پھر خرچ کرنے کے بعد نہ احسان رکھتے ہیں اور نہ ستاتے ہیں، انہیں کے لیے اپنے رب کے ہاں ثواب ہے اوران پر نہ کوئی ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّمَغْفِرَةٌ خَيْـرٌ مِّنْ صَدَقَةٍ يَّتْبَعُهَآ اَذًى ۗ وَاللّـٰهُ غَنِىٌّ حَلِـيْمٌ (263)
مناسب بات کہہ دینا اور درگزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد ستانا ہو، اور اللہ بے پروا نہایت تحمل والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْاَذٰى كَالَّـذِىْ يُنْفِقُ مَالَـهٝ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۖ فَمَثَلُهٝ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَاَصَابَهٝ وَابِلٌ فَتَـرَكَهٝ صَلْدًا ۖ لَّا يَقْدِرُوْنَ عَلٰى شَىْءٍ مِّمَّا كَسَبُـوْا ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْكَافِـرِيْنَ (264)
اے ایمان والو! احسان جتا کر اور ایذا دے کے اپنی خیرات کو ضائع نہ کرو اس شخص کی طرح جو اپنا مال لوگوں کے دکھانے کو خرچ کرتا ہے اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین نہیں رکھتا، سو اس کی مثال ایسی ہے جیسے صاف پتھر کہ اس پر کچھ مٹی پڑی ہو پھر اس پر زور کا مینہ برسا پھر اس کو بالکل صاف کر دیا، ایسے لوگوں کو اپنی کمائی ذرا ہاتھ بھی نہ لگے گی، اور اللہ کافروں کو سیدھی راہ نہیں دوَمَثَلُ الَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّـٰهِ وَتَثْبِيْتًا مِّنْ اَنْفُسِهِـمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ اَصَابَهَا وَابِلٌ فَـاٰتَتْ اُكُلَـهَا ضِعْفَيْنِۚ فَاِنْ لَّمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ (265)
اور ان لوگوں کی مثال جو اپنے مال اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے اور اپنے دلوں کو مضبوط کر کے خرچ کرتے ہیں ایسی ہے جس طرح بلند زمین پر ایک باغ ہو اس پر زور کا مینہ برسا تو وہ باغ اپنا پھل دوگنا لایا، اور اگر اس پر مینہ نہ برسایا تو شبنم ہی کافی ہے، اور اللہ تمہارے کاموں کو خوب دیکھنے والا ہے۔
اَيَوَدُّ اَحَدُكُمْ اَنْ تَكُـوْنَ لَـهٝ جَنَّـةٌ مِّنْ نَّخِيْلٍ وَّّاَعْنَابٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ لَـهٝ فِيْـهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَاَصَابَهُ الْكِبَـرُ وَلَـهٝ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَآءُۚ فَاَصَابَهَآ اِعْصَارٌ فِيْهِ نَارٌ فَاحْتَـرَقَتْ ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَ (266)
کیا تم میں کسی کو یہ بات پسند آتی ہے کہ اس کا ایک باغ کھجور اور انگور کا ہو جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں، اسے اس باغ میں اور بھی ہر طرح کا میوہ حاصل ہو، اور اس پر بڑھاپا آ گیا ہو اور اس کی اولاد ضعیف ہو، تب اس باغ پرایک بگولہ آپڑا جس میں آگ تھی جس سے وہ باغ جل گیا، اللہ تمہیں اس طرح نشانیاں سمجھاتا ہے تاکہ تم سوچا کرو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْفِقُوْا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُـمْ وَمِمَّآ اَخْرَجْنَا لَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيْثَ مِنْهُ تُنْفِقُوْنَ وَلَسْتُـمْ بِاٰخِذِيْهِ اِلَّآ اَنْ تُغْمِضُوْا فِيْهِ ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ غَنِىٌّ حَـمِيْدٌ (267)
اے ایمان والو! اپنی کمائی میں سے ستھری چیزیں خرچ کرو اور اس چیز میں سے بھی جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے پیدا کی ہے، اور اس میں سے ردی چیز کا ارادہ نہ کرو کہ اس کو خرچ کرو حالانکہ تم اسے کبھی نہ لو مگر یہ کہ چشم پوشی کر جاؤ، اور سمجھ لو کہ بے شک اللہ بے پروا تعریف کیا ہوا ہے۔
اَلشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَآءِ ۖ وَاللّـٰهُ يَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ (268)
شیطان تمہیں تنگدستی کا وعدہ دیتا ہے اور بے حیائی کا حکم کرتا ہے، اور اللہ تمہیں اپنی بخشش اور فضل کا وعدہ دیتا ہے، اور اللہ بہت کشائش کرنے والا سب کچھ جاننے والا ہے۔کھاتا۔
يُؤْتِى الْحِكْـمَةَ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُوْتِـىَ خَيْـرًا كَثِيْـرًا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ اِلَّآ اُولُو الْاَلْبَابِ (269)
(اللہ) جس کو چاہتا ہے سمجھ دے دیتا ہے، اور جسے سمجھ دی گئی تو اسے بڑی خوبی ملی، اور نصیحت وہی قبول کرتے ہیں جو عقل والے ہیں۔
وَمَآ اَنْفَقْتُـمْ مِّنْ نَّفَقَةٍ اَوْ نَذَرْتُـمْ مِّنْ نَّذْرٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُهٝ ۗ وَمَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ اَنصَارٍ (270)
اور جو تم خیرات کے طور پر خرچ کرو گے یا تم کوئی منت مانگو گے تو بے شک اللہ کو سب معلوم ہے، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہے۔
اِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِىَ ۖ وَاِنْ تُخْفُوْهَا وَتُؤْتُوْهَا الْفُقَرَآءَ فَهُوَ خَيْـرٌ لَّكُمْ ۚ وَيُكَـفِّرُ عَنْكُمْ مِّنْ سَيِّئَاتِكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (271)
اگر تم خیرات ظاہر کرکے دو تو بھی اچھی بات ہے، اور اگر اسے چھپا کر دو اور فقیروں کو پہنچا دو تو تمہارے حق میں وہ بہتر ہے، اور اللہ تمہارے کچھ گناہ دور کر دے گا، اور اللہ تمہارے کاموں سے خوب خبر رکھنے والا ہے۔
لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُـمْ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ يَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَلِاَنْفُسِكُمْ ۚ وَمَا تُنْفِقُوْنَ اِلَّا ابْتِغَآءَ وَجْهِ اللّـٰهِ ۚ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَيْـرٍ يُّوَفَّ اِلَيْكُمْ وَاَنْـتُـمْ لَا تُظْلَمُوْنَ (272)
انہیں راہ پر لانا تیرے ذمہ نہیں اور لیکن اللہ جسے چاہے راہ پر لاتا ہے، اور جو مال تم خرچ کرو گے اس کا نفع تمہاری جان کے لیے ہے، اور اللہ ہی کی رضامندی کے لیے خرچ کرو، اور جو اچھی چیز تم خرچ کرو گے اس کا پورا اجر تمہیں دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
لِلْفُقَرَآءِ الَّـذِيْنَ اُحْصِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ ضَرْبًا فِى الْاَرْضِ ؕ يَحْسَبُهُـمُ الْجَاهِلُ اَغْنِيَآءَ مِنَ التَّعَفُّفِۚ تَعْرِفُهُـمْ بِسِيمَاهُـمْۚ لَا يَسْاَلُوْنَ النَّاسَ اِلْحَافًا ۗ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ بِهٖ عَلِـيْمٌ (273)
خیرات ان حاجت مندوں کے لیے ہے جو اللہ کی راہ میں رکے ہوئے ہیں ملک میں چل پھر نہیں سکتے، نا واقف ان کے سوال نہ کرنے سے انہیں مال دار سمجھتا ہے، تو ان کے چہرے سے پہچان سکتا ہے، لوگوں سے لپٹ کر سوال نہیں کرتے، اور جو کام کی چیز تم خرچ کرو گے بے شک وہ اللہ کو معلوم ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً فَلَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّهِـمْۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (274)
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں رات اور دن چھپا کر اور ظاہر خرچ کرتے ہیں تو ان کے لیے اپنے رب کے ہاں ثواب ہے، ان پر نہ کوئی ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اَلَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ الرِّبَا لَا يَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا يَقُوْمُ الَّـذِىْ يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوٓا اِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا ۗ وَاَحَلَّ اللّـٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ فَمَنْ جَآءَهٝ مَوْعِظَـةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَـهٝ مَا سَلَفَ ؕ وَاَمْرُهٝٓ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (275)
جو لوگ سود کھاتے ہیں قیامت کے دن وہ نہیں اٹھیں گے مگر جس طرح کہ وہ شخص اٹھتا ہے جس کے حواس جن نے لپٹ کر کھو دیے ہیں، یہ حالت ان کی اس لیے ہوگی کہ انہوں نے کہا تھا کہ تجارت بھی تو ایسی ہی ہے جیسےسود لینا، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے، پھر جسے اپنے رب کی طرف سے نصیحت پہنچی اور وہ باز آگیا تو جو پہلے لے چکا ہے وہ اسی کا رہا، اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے، اور جو کوئی پھر سود لے وہی لوگ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
يَمْحَقُ اللّـٰهُ الرِّبَا وَيُـرْبِى الصَّدَقَاتِ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِـيْمٍ (276)
اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے، اور اللہ کسی ناشکرے گناہگار کو پسند نہیں کرتا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاٰتَوُا الزَّكَاةَ لَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (277)
جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور نماز کو قائم رکھا اور زکوٰۃ دیتے رہے تو ان کے رب کے ہاں ان کا اجر ہے اور ان پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اَلَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً فَلَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّهِـمْۚ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (274)
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں رات اور دن چھپا کر اور ظاہر خرچ کرتے ہیں تو ان کے لیے اپنے رب کے ہاں ثواب ہے، ان پر نہ کوئی ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اَلَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ الرِّبَا لَا يَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا يَقُوْمُ الَّـذِىْ يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوٓا اِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا ۗ وَاَحَلَّ اللّـٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ فَمَنْ جَآءَهٝ مَوْعِظَـةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَـهٝ مَا سَلَفَ ؕ وَاَمْرُهٝٓ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَمَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (275)
جو لوگ سود کھاتے ہیں قیامت کے دن وہ نہیں اٹھیں گے مگر جس طرح کہ وہ شخص اٹھتا ہے جس کے حواس جن نے لپٹ کر کھو دیے ہیں، یہ حالت ان کی اس لیے ہوگی کہ انہوں نے کہا تھا کہ تجارت بھی تو ایسی ہی ہے جیسےسود لینا، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے، پھر جسے اپنے رب کی طرف سے نصیحت پہنچی اور وہ باز آگیا تو جو پہلے لے چکا ہے وہ اسی کا رہا، اور اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے، اور جو کوئی پھر سود لے وہی لوگ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
يَمْحَقُ اللّـٰهُ الرِّبَا وَيُـرْبِى الصَّدَقَاتِ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِـيْمٍ (276)
اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے، اور اللہ کسی ناشکرے گناہگار کو پسند نہیں کرتا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاٰتَوُا الزَّكَاةَ لَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (277)
جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور نماز کو قائم رکھا اور زکوٰۃ دیتے رہے تو ان کے رب کے ہاں ان کا اجر ہے اور ان پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَذَرُوْا مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبَآ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (278)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ باقی سود رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو۔
فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُـوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَرَسُوْلِهٖ ۚ وَاِنْ تُبْتُـمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ اَمْوَالِكُمْۚ لَا تَظْلِمُوْنَ وَلَا تُظْلَمُوْنَ (279)
اگر تم نے نہ چھوڑا تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمہارے خلاف اعلان جنگ ہے، اور اگر توبہ کرلو تو اصل مال تمھارا تمہارے واسطے ہے، نہ تم کسی پر ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔
وَاِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَيْسَرَةٍ ۚ وَاَنْ تَصَدَّقُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۖ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (280)
اور اگر وہ تنگ دست ہے تو آسودہ حالی تک مہلت دینی چاہیے، اور بخش دو تو تمہارے لیے بہت ہی بہتر ہے، اگر تم جانتے ہو۔
وَاتَّقُوْا يَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِيْهِ اِلَى اللّـٰهِ ۖ ثُـمَّ تُـوَفّـٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (281)
اور اس دن سے ڈرو جس دن اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے، پھر ہر شخص کو اس کی کمائی کا پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا تَدَايَنْتُـمْ بِدَيْنٍ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْـتُبُوْهُ ۚ وَلْيَكْـتُبْ بَّيْنَكُمْ كَاتِبٌ بِالْعَدْلِ ۚ وَلَا يَاْبَ كَاتِبٌ اَنْ يَّكْـتُبَ كَمَا عَلَّمَهُ اللّـٰهُ ۚ فَلْيَكْـتُبْۚ وَلْيُمْلِلِ الَّـذِىْ عَلَيْهِ الْحَقُّ وَلْيَتَّقِ اللّـٰهَ رَبَّهٝ وَلَا يَبْخَسْ مِنْهُ شَيْئًا ۚ فَاِنْ كَانَ الَّـذِىْ عَلَيْهِ الْحَقُّ سَفِـيْهًا اَوْ ضَعِيْفًا اَوْ لَا يَسْتَطِيْعُ اَنْ يُّمِلَّ هُوَ فَلْيُمْلِلْ وَلِيُّهٝ بِالْعَدْلِ ۚ وَاسْتَشْهِدُوْا شَهِيْدَيْنِ مِنْ رِّجَالِكُمْ ۖ فَاِنْ لَّمْ يَكُـوْنَا رَجُلَيْنِ فَرَجُلٌ وَّامْرَاَتَانِ مِمَّن تَـرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَآءِ اَنْ تَضِلَّ اِحْدَاهُمَا فَتُذَكِّرَ اِحْدَاهُمَا الْاُخْرٰى ۚ وَلَا يَاْبَ الشُّهَدَآءُ اِذَا مَا دُعُوْا ۚ وَلَا تَسْاَمُـوٓا اَنْ تَكْـتُـبُوهُ صَغِيْـرًا اَوْ كَبِيْـرًا اِلٰٓى اَجَلِـهٖ ۚ ذٰلِكُمْ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّـٰهِ وَاَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَاَدْنٰٓى اَلَّا تَـرْتَابُـوٓا ۖ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً حَاضِرَةً تُدِيْـرُوْنَـهَا بَيْنَكُمْ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَلَّا تَكْـتُبُوْهَا ۗ وَاَشْهِدُوٓا اِذَا تَبَايَعْتُـمْ ۚ وَلَا يُضَآرَّ كَاتِبٌ وَّلَا شَهِيْدٌ ۚ وَاِنْ تَفْعَلُوْا فَاِنَّهٝ فُسُوْقٌ بِكُمْ ۗ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ وَيُعَلِّمُكُمُ اللّـٰهُ ۗ وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِـيْـمٌ (282)
اے ایمان والو! جب تم کسی وقتِ مقرر تک آپس میں ادھار کا معاملہ کرو تو اسے لکھ لیا کرو، اور چاہیے کہ تمہارے درمیان لکھنے والا انصاف سے لکھے، اور لکھنے والا لکھنے سے انکار نہ کرے جیسا کہ اس کو اللہ نے سکھایا ہے، سو اسے چاہیے کہ لکھ دے، اور وہ شخص بتلاتا جائے کہ جس پر قرض ہے اور اللہ سے ڈرے جو اس کا رب ہے اور اس میں کچھ کم کر کے نہ لکھائے، پھر اگر وہ شخص کہ جس پر قرض ہے بے وقوف ہے یا کمزور ہے یا وہ بتلا نہیں سکتا تو اس کا کارکن ٹھیک طور پر لکھوا دے، اور اپنے مردوں میں سے دو گواہ کر لیا کرو، پھر اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دوعورتیں ان لوگوں میں سے جنہیں تم گواہو ں میں سے پسند کرتے ہو تاکہ اگر ایک ان میں سے بھول جائے تو دوسری اسے یاد دلا دے، اور جب گواہوں کو بلایا جائے تو انکار نہ کریں، اور معاملہ چھوٹا ہو یا بڑا اس کی معیاد تک لکھنے میں سستی نہ کرو، یہ لکھ لینا اللہ کے نزدیک انصاف کو زیادہ قائم رکھنے والا ہے اور شہادت کا زیادہ درست رکھنے والا ہے اور زیادہ قریب ہے اس بات کے کہ تم کسی شبہ میں نہ پڑو، مگر یہ کہ (جب) تجارت ہاتھوں ہاتھ ہو جسے آپس میں لیتے دیتے ہو پھر تم پر کوئی گناہ نہیں کہ اسے نہ لکھو، اور جب آپس میں سودا کرو تو گواہ بنا لو، اور لکھنے والے اور گواہ بنانے والے کو تکلیف نہ دی جائے، اور اگر تم نے تکلیف دی تو تمہیں گناہ ہوگا، اور اللہ سے ڈرو، اور اللہ تمہیں سکھاتا ہے، اور اللہ ہر وَاِنْ كُنْتُـمْ عَلٰى سَفَرٍ وَّلَمْ تَجِدُوْا كَاتِبًا فَرِهَانٌ مَّقْبُوْضَةٌ ۖ فَاِنْ اَمِنَ بَعْضُكُمْ بَعْضًا فَلْيُؤَدِّ الَّـذِى اؤْتُمِنَ اَمَانَتَهٝ وَلْيَتَّقِ اللّـٰهَ رَبَّهٝ ۗ وَلَا تَكْـتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَنْ يَّكْـتُمْهَا فَاِنَّهٝٓ اٰثِـمٌ قَـلْبُهٝ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِـيْمٌ (283)
اور اگر تم سفر میں ہو اور کوئی لکھنے والا نہ پاؤ تو گروی کو قبضہ میں دے دیا جائے، اور اگر ایک تم میں سے دوسرے پر اعتبار کرے تو چاہیے کہ وہ شخص امانت ادا کر دے جس پر اعتبار کیا گیا اور اپنے اللہ سے ڈرے جو اس کا رب ہے، اور گواہی کو نہ چھپاؤ، اور جو شخص اسے چھپائے گا تو بے شک اس کا دل گناہگار ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ خوب جانتا ہے۔
لِّلَّهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِىٓ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللّـٰهُ ۖ فَيَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (284)
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ ہی کا ہے، اور اگر تم اپنے دل کی بات ظاہر کرو گے یا چھپاؤ گے اللہ تم سے اس کا حساب لے گا، پھر جس کو چاہے بخشے گا اور جسے چاہے عذاب کرے گا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ ۚ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَمَلَآئِكَـتِهٖ وَكُـتُبِهٖ وَرُسُلِهٖۚ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ ۚ وَقَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيْكَ الْمَصِيْـرُ (285)
رسول نے مان لیا جو کچھ اس پر اس کے رب کی طرف سے اترا ہے اور مسلمانوں نے بھی مان لیا، سب نے اللہ کو اور اس کے فرشتوں کو اور اس کی کتابوں کو اور اس کے رسولوں کو مان لیا ہے، (کہتے ہیں کہ) ہم اللہ کے رسولوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرتے، اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور مان لیا، اے ہمارے رب تیری بخشش چاہتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
لَا يُكَلِّفُ اللّـٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا ۚ لَـهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْـهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَـآ اِنْ نَّسِيْنَـآ اَوْ اَخْطَاْنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَآ اِصْرًا كَمَا حَـمَلْتَهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ ۖ وَاعْفُ عَنَّا، وَاغْفِرْ لَنَا، وَارْحَـمْنَا ۚ، اَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ (286)
اللہ کسی کو اس کی طاقت کے سوا تکلیف نہیں دیتا، نیکی کا فائدہ بھی اسی کو ہوگا اور برائی کی زد بھی اسی پر پڑے گی، اے رب ہمارے! اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کریں تو ہمیں نہ پکڑ، اے رب ہمارے! اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر رکھا تھا، اے رب ہمارے! اور ہم سے وہ بوجھ نہ اٹھوا جس کی ہمیں طاقت نہیں، اور ہمیں معاف کر دے، اور ہمیں بخش دے، اور ہم پر رحم کر، تو ہی ہمارا کارساز ہے، کافروں کے مقابلہ میں تو ہماری مدد کر۔چیز کا جاننے والا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الم (1)
ا ل مۤ۔
اَللَّـهُ لَا اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ الْحَىُّ الْقَيُّوْمُ (2)
اللہ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں، زندہ ہے، نظامِ کائنات کا سنبھالنے والا ہے۔
نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَاَنْزَلَ التَّوْرَاةَ وَالْاِنْجِيْلَ (3)
اُس نے تجھ پر یہ سچی کتاب نازل فرمائی جو پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اُسی نے اس کتاب سے پہلے تورات اور انجیل نازل فرمائی۔
مِنْ قَبْلُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَاَنْزَلَ الْفُرْقَانَ ۗ اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ ذُو انْتِقَامٍ (4)
وہ کتابیں لوگوں کے لیے راہ نما ہیں اور اسی نے فیصلہ کن چیزیں نازل فرمائیں، بے شک جو لوگ اللہ کی آیتوں سے منکر ہوئے اُن کے لیے سخت عذاب ہے اور اللہ تعالیٰ زبردست بدلہ دینے والا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَخْفٰى عَلَيْهِ شَيْءٌ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَآءِ (5)
اللہ پر زمین اور آسمان میں کوئی چیز چھپی ہوئی نہیں۔
هُوَ الَّـذِىْ يُصَوِّرُكُمْ فِى الْاَرْحَامِ كَيْفَ يَشَآءُ ۚ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (6)
وہی جس طرح چاہے ماں کے پیٹ میں تمہارا نقشہ بناتا ہے، اُس کے سوا اور کوئی معبود نہیں زبردست حکمت والا ہے۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ اٰيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ اُمُّ الْكِتَابِ وَاُخَرُ مُتَشَابِـهَاتٌ ۖ فَاَمَّا الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَآءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَآءَ تَاْوِيْلِهٖ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَاْوِيلَهٝٓ اِلَّا اللّـٰهُ ۗ وَالرَّاسِخُوْنَ فِى الْعِلْمِ يَقُوْلُوْنَ اٰمَنَّا بِهٖ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ رَبِّنَا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ اِلَّآ اُولُو الْاَلْبَابِ (7)
وہی ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاری اُس میں بعض آیتیں محکم ہیں (جن کے معنیٰ واضح ہیں) وہ کتاب کی اصل ہیں اور دوسری مشابہ ہیں (جن کے معنیٰ معلوم یا معین نہیں)، سو جن لوگو ں کے دل ٹیڑھے ہیں وہ گمراہی پھیلانے کی غرض سے اور مطلب معلوم کرنے کی غرض سے متشابہات کے پیچھے لگتے ہیں، اور حالانکہ ان کا مطلب سوائے اللہ کے اور کوئی نہیں جانتا اور مضبوط علم والے کہتے ہیں ہمارا ان چیزوں پر ایمان ہے یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہی ہیں، اور نصیحت وہی لوگ مانتے ہیں جو عقلمند ہیں۔
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّـدُنْكَ رَحْـمَةً ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ (8)
اے رب ہمارے! جب تو ہم کو ہدایت کر چکا تو ہمارے دلوں کا نہ پھیر اور اپنے ہاں سے ہمیں رحمت عطا فرما، بے شک تو بہت زیادہ دینے والا ہے۔
رَبَّنَآ اِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيْهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيْعَادَ (9)
اے رب ہمارے! تو ایک دن سب لوگوں کو جمع کرنے والا ہے جس میں کوئی شک نہیں، بے شک اللہ اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَنْ تُغْنِىَ عَنْـهُـمْ اَمْوَالُـهُـمْ وَلَآ اَوْلَادُهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۖ وَاُولٰئِكَ هُـمْ وَقُوْدُ النَّارِ (10)
بے شک جو لوگ کافر ہیں اُن کے مال اوراُن کی اولاد اللہ کے مقابلے میں ہر گز کام نہیں آئیں گے، اور وہ لوگ دوزخ کا ایندھن ہیں۔
كَدَاْبِ اٰلِ فِرْعَوْنَ وَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا فَاَخَذَهُـمُ اللّـٰهُ بِذُنُـوْبِهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (11)
جس طرح فرعون والوں اور اُن سے پہلے لوگوں کا معاملہ تھا، انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا پھر اللہ نے اُن کے گناہوں کے سبب سے انہیں پکڑا، اور اللہ سخت عذابکرنے والا ہے ۔
قُلْ لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا سَتُغْلَبُوْنَ وَتُحْشَرُوْنَ اِلٰى جَهَنَّـمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ (12)
کافروں کو کہہ دے کہ اب تم مغلوب ہو گئے اور دوزخ کی طرف اکھٹے کیے جاؤ گے، اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔
قَدْ كَانَ لَكُمْ اٰيَةٌ فِىْ فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا ۖ فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَاُخْرٰى كَافِرَةٌ يَّّرَوْنَـهُـمْ مِّثْلَيْهِـمْ رَاْىَ الْعَيْنِ ۚ وَاللّـٰهُ يُؤَيِّدُ بِنَصْرِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَعِبْـرَةً لِّاُولِى الْاَبْصَارِ (13)
تمہارے سامنے ابھی ایک نمونہ دو فوجوں کا گزر چکا ہے جو آپس میں ملیں، ایک فوج اللہ کی راہ میں لڑتی ہے اور دوسری فوج کافروں کی ہے وہ کافر مسلمانوں کو اپنے سے دوگنا دیکھ رہے تھے، آنکھوں کے دیکھنے سے اور االلہ جسے چاہے اپنی مدد سے قوت دیتا ہے، اس واقعہ میں دیکھنے والوں کے لیے عبرت ہے۔
زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَآءِ وَالْبَنِيْنَ وَالْقَنَاطِيْـرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْاَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ۗ ذٰلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَاللّـٰهُ عِنْدَهٝ حُسْنُ الْمَآبِ (14)
لوگوں کو مرغوب چیزوں کی محبت نے فریفتہ کیا ہوا ہے جیسے عورتیں اور بیٹے اور سونے اور چاندی کے جمع کیے ہوئے خزانے اور نشان کیے ہوئے گھوڑے اور مویشی اور کھیتی، یہ دنیا کی زندگی کا فائدہ ہے اور اللہ ہی کے پاس اچھا ٹھکانہ ہے۔
قُلْ اَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَيْـرٍ مِّنْ ذٰلِكُمْ ۚ لِلَّـذِيْنَ اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّـهِـمْ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا وَاَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَّّرِضْوَانٌ مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِالْعِبَادِ (15)
کہہ دے کیا میں تم کو اس سے بہتر بتاؤں، پرہیزگاروں کے لیے اپنے رب کے ہاں باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے اور پاک عورتیں ہیں اور اللہ کی رضا مندی ہے، اور اللہ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اِنَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُـوْبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ (16)
وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہم ایمان لائے ہیں سو ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔
اَلصَّابِـرِيْنَ وَالصَّادِقِيْنَ وَالْقَانِتِيْنَ وَالْمُنْفِقِيْنَ وَالْمُسْتَغْفِـرِيْنَ بِالْاَسْحَارِ (17)
وہ صبر کرنے والے ہیں اور سچے ہیں اور فرمانبرداری کرنے والے ہیں اور خرچ کرنے والے ہیں اور پچھلی راتوں میں گناہ بخشوانے والے ہیں۔
شَهِدَ اللّـٰهُ اَنَّهٝ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ وَالْمَلَآئِكَـةُ وَاُولُو الْعِلْمِ قَآئِمًا بِالْقِسْطِ ۚ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (18)
اللہ نے اور فرشتوں نے اور علم والوں نے گواہی دی کہ اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں وہی انصاف کا حاکم ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں زبردست حکمت والا ہے۔
اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللّـٰهِ الْاِسْلَامُ ۗ وَمَا اخْتَلَفَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَهُـمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَـهُـمْ ۗ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ فَاِنَّ اللّـٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (19)
بےشک دین اللہ کے ہاں فرمانبرداری ہی ہے، اور جنہیں کتاب دی گئی تھی انہوں نے صحیح علم ہونے کے بعد آپس کی ضد کے باعث اختلاف کیا، اور جو شخص اللہ کے حکموں کا انکار کرے تو اللہ جلد ہی حساب لینے والا ہے۔
فَاِنْ حَآجُّوْكَ فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْهِىَ لِلّـٰهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ ۗ وَقُلْ لِّلَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ وَالْاُمِّيِّيْنَ ءَاَسْلَمْتُـمْ ۚ فَاِنْ اَسْلَمُوْا فَقَدِ اهْتَدَوْا ۖ وَّاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ ۗ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِالْعِبَادِ (20)
پھر بھی اگر تجھ سے جھگڑیں تو ان سے کہہ دے کہ میں نے اپنا منہ اللہ کے حکم کے تابع کیا ہے اور ان لوگوں نے بھی جو میرے ساتھ ہیں، اور ان لوگوں سے کہہ دے جنہیں کتاب دی گئی ہے اور ان پڑھوں سے کیا تم بھی تابع ہوتے ہو، پھر اگر وہ تابع ہو گئے تو انہوں نے بھی سیدھی راہ پالی، اور اگر وہ منہ پھیریں تو تیرے ذمہ فقط پہنچا دینا ہے، اور اللہ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَكْـفُرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَيَقْتُلُوْنَ النَّبِيِّيْنَ بِغَيْـرِ حَقٍّ وَّيَقْتُلُوْنَ الَّـذِيْنَ يَاْمُرُوْنَ بِالْقِسْطِ مِنَ النَّاسِ فَبَشِّرْهُـمْ بِعَذَابٍ اَلِـيْمٍ (21)
بے شک جو لوگ اللہ کے حکموں کا انکار کرتے ہیں اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے ہیں اور لوگوں میں سے انصاف کا حکم کرنے والوں کو قتل کرتے ہیں سو انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ وَمَا لَـهُـمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (22)
یہی وہ لوگ ہیں جن کی دنیا اور آخرت میں محنت ضائع ہوگئی اور اُن کا کوئی مددگار نہیں۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُدْعَوْنَ اِلٰى كِتَابِ اللّـٰهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ يَتَوَلّـٰى فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ وَهُـمْ مُّعْرِضُوْنَ (23)
کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں ایک حصہ کتاب کا ملا، وہ اللہ کی کتاب کی طرف بلائے جاتے ہیں تاکہ وہ کتاب ان میں فیصلہ کرے، پھر ایک فرقہ ان میں سے پھر جاتا ہے ایسے حال میں کہ وہ منہ پھیرنے والے ہوتے ہیں۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّآ اَيَّامًا مَّعْدُوْدَاتٍ ۖ وَغَرَّهُـمْ فِىْ دِيْنِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (24)
یہ اس لیے ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں ہرگز آگ نہیں لگے گی مگر چند دن گنتی کے، اور ان کی اپنی بنائی ہوئی باتوں نے انہیں دین میں دھوکہ دیا ہوا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جَـمَعْنَاهُـمْ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيْهِۚ وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (25)
پھر ان کا کیا ہوگا جب ہم انہیں ایک دن جمع کریں گے جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں، اور ہر کسی کو اپنی کمائی کا اجر پورا دیا جائے گا اور ان پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا۔
قُلِ اللَّهُـمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِى الْمُلْكَ مَنْ تَشَآءُ وَتَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشَآءُۖ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَآءُ ۖ بِيَدِكَ الْخَيْـرُ ۖ اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (26)
تو کہہ اے اللہ، بادشاہی کے مالک! جسے تو چاہتا ہے سلطنت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت چھین لیتا ہے، جسے تو چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے تو چاہے ذلیل کرتا ہے، سب خوبی تیرے ہاتھ میں ہے، بے شک تو ہر چیز قادر ہے۔
تُوْلِجُ اللَّيْلَ فِى النَّـهَارِ وَتُوْلِجُ النَّـهَارَ فِى اللَّيْلِ ۖ وَتُخْرِجُ الْحَىَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ ۖ وَتَـرْزُقُ مَنْ تَشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (27)
تو رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے، اور جسے تو چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔
لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُـوْنَ الْكَافِـرِيْنَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّـٰهِ فِىْ شَىْءٍ اِلَّآ اَنْ تَتَّقُوْا مِنْـهُـمْ تُقَاةً ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ اللّـٰهُ نَفْسَهٝ ۗ وَاِلَى اللّـٰهِ الْمَصِيْـرُ (28)
مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بنائیں، اور جو کوئی یہ کام کرے اسے اللہ سے کوئی تعلق نہیں مگر اس صورت میں کہ تم ان سے بچاؤ کرنا چاہو، اور اللہ تمہیں اپنے سے ڈراتا ہے اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
قُلْ اِنْ تُخْفُوْا مَا فِىْ صُدُوْرِكُمْ اَوْ تُبْدُوْهُ يَعْلَمْهُ اللّـٰهُ ۗ وَيَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (29)
تو کہہ دے اگر تم اپنے دل کی بات چھپاؤ یا ظاہر کرو اسے اللہ جانتا ہے، اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے اسے جانتا ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْـرٍ مُّحْضَرًاۖ وَمَا عَمِلَتْ مِنْ سُوٓءٍۚ تَوَدُّ لَوْ اَنَّ بَيْنَـهَا وَبَيْنَهٝٓ اَمَدًا بَعِيْدًا ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ اللّـٰهُ نَفْسَهٝ ۗ وَاللّـٰهُ رَءُوْفٌ بِالْعِبَادِ (30)
جس دن ہر شخص موجود پائے گا اپنے سامنے اس نیکی کو جو اس نے کی تھی، اور جو کچھ کہ اس نے برائی کی تھی، اس دن چاہے گا کہ کاش درمیان اس کے اور درمیان اس کی برائی کے مسافت دور کی ہو، اور اللہ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے، اور اللہ بندوں پر شفقت کرنے والا ہے۔
قُلْ اِنْ كُنْتُـمْ تُحِبُّوْنَ اللّـٰهَ فَاتَّبِعُوْنِىْ يُحْبِبْكُمُ اللّـٰهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُـوْبَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (31)
کہہ دو اگر تم اللہ کی محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو تاکہ تم سے اللہ محبت کرے اور تمہارے گناہ بخشے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
قُلْ اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ ۖ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِـرِيْنَ (32)
کہہ دو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو، پھر اگر وہ منہ موڑیں تو اللہ کافروں کو دوست نہیں رکھتا۔
اِنَّ اللّـٰهَ اصْطَفٰٓى اٰدَمَ وَنُـوْحًا وَّاٰلَ اِبْـرَاهِـيْمَ وَاٰلَ عِمْرَانَ عَلَى الْعَالَمِيْنَ (33)
بے شک اللہ نے آدم کو اور نوح کو اور ابراھیم کی اولاد کو اور عمران کی اولاد کو سارے جہان سے پسند کیا ہے۔
ذُرِّيَّةً بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِـيْـعٌ عَلِـيْمٌ (34)
جو ایک دوسرے کی اولاد تھے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِذْ قَالَتِ امْرَاَتُ عِمْرَانَ رَبِّ اِنِّىْ نَذَرْتُ لَكَ مَا فِىْ بَطْنِىْ مُحَرَّرًا فَتَقَبَّلْ مِنِّىْ ۖ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (35)
جب عمران کی عورت نے کہا اے میرے رب جو کچھ میرے پیٹ میں ہے سب سے آزاد کر کے میں نے تیری نذر کیا سو تو مجھ سے قبول فرما، بے شک تو ہی سننے والا جاننے والا ہے۔
فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ اِنِّىْ وَضَعْتُـهَآ اُنْثٰىۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْۚ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْاُنْثٰى ۖ وَاِنِّىْ سَمَّيْتُـهَا مَرْيَـمَ وَاِنِّـىٓ اُعِيْذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَـهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِـيْمِ (36)
پھر جب اسے جنا تو کہا اے میرے رب میں نے تو وہ لڑکی جنی ہے، اور جو کچھ اس نے جنا ہے اللہ اسے خوب جانتا ہے، اور بیٹا بیٹی کی طرح نہیں ہوتا، اور میں نے اس کا نام مریم رکھا اور میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے بچا کر تیری پناہ میں دیتی ہوں۔
فَتَقَبَّلَـهَا رَبُّهَا بِقَبُوْلٍ حَسَنٍ وَّاَنْبَتَـهَا نَبَاتًا حَسَنًا وَّكَفَّلَـهَا زَكَرِيَّا ۖ كُلَّمَا دَخَلَ عَلَيْـهَا زَكَرِيَّا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِنْدَهَا رِزْقًا ۖ قَالَ يَا مَرْيَـمُ اَنّـٰى لَكِ هٰذَا ۖ قَالَتْ هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (37)
پھر اسے اس کے رب نے اچھی طرح سے قبول کیا اور اسے اچھی طرح بڑھایا اور وہ زکریا کو سونپ دی، جب زکریا اس کے پاس حجرہ میں آتے تو اس کے پاس کچھ کھانے کی چیز پاتے کہتے اے مریم! تیرے پاس یہ چیز کہاں سے آئی ہے، وہ کہتی یہ اللہ کے ہاں سے آئی ہے، اللہ جسے چاہے بے قیاس رزق دیتا ہے۔
هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّهٝ ۖ قَالَ رَبِّ هَبْ لِىْ مِنْ لَّـدُنْكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً ۖ اِنَّكَ سَـمِيْعُ الـدُّعَآءِ (38)
زکریا نے وہیں اپنے رب سے دعا کی، کہا اے میرے رب! مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بے شک تو دعا کا سننے والا ہے۔
فَنَادَتْهُ الْمَلَآئِكَـةُ وَهُوَ قَآئِمٌ يُّصَلِّىْ فِى الْمِحْرَابِ اَنَّ اللّـٰهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيٰى مُصَدِّقًا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَسَيِّدًا وَّحَصُوْرًا وَّنَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِيْنَ (39)
پھر فرشتوں نے اس کو آواز دی جب وہ حجرے کے اندر نماز میں کھڑے تھے کہ بے شک اللہ تجھ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ کے ایک حکم کی گواہی دے گا اور سردار ہوگا اور عورت کے پاس نہ جائے گا اور صالحین میں سے نبی ہوگا۔
قَالَ رَبِّ اَنَّـٰى يَكُـوْنُ لِىْ غُلَامٌ وَّّقَدْ بَلَغَنِىَ الْكِبَـرُ وَامْرَاَتِىْ عَاقِـرٌ ۖ قَالَ كَذٰلِكَ اللّـٰهُ يَفْعَلُ مَا يَشَآءُ (40)
کہا اے میرے رب! میرا لڑکا کہاں سے ہوگا حالانکہ میں بڑھاپے کو پہنچ چکا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے، فرمایا اللہ اسی طرح جو چاہتا ہے کرتا ہے۔
قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِّىٓ اٰيَةً ۖ قَالَ اٰيَتُكَ اَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَةَ اَيَّامٍ اِلَّا رَمْزًا ۗ وَاذْكُرْ رَّبَّكَ كَثِيْـرًا وَّسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالْاِبْكَارِ (41)
کہا اے میرے رب! میرے لیے کوئی نشانی مقرر کر، فرمایا تیرے لیے یہ نشانی ہے کہ تو لوگوں سے تین دن سوائے اشارہ کے بات نہ کر سکے گا، اور اپنے رب کو بہت یاد کر اور شام اور صبح تسبیح کر۔
وَاِذْ قَالَتِ الْمَلَآئِكَـةُ يَا مَرْيَـمُ اِنَّ اللّـٰهَ اصْطَفَاكِ وَطَهَّرَكِ وَاصْطَفَاكِ عَلٰى نِسَآءِ الْعَالَمِيْنَ (42)
اور جب فرشتوں نے کہا اے مریم! بے شک اللہ نے تجھے پسند کیا ہے اور تجھے پاک کیا ہے اور تجھے سب جہان کی عورتوں پر پسند کیا ہے۔
يَا مَرْيَـمُ اقْنُتِىْ لِرَبِّكِ وَاسْجُدِىْ وَارْكَعِىْ مَعَ الرَّاكِعِيْنَ (43)
اے مریم! اپنے رب کی بندگی کر اور سجدہ اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کر۔
ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْغَيْبِ نُـوْحِيْهِ اِلَيْكَ ۚ وَمَا كُنْتَ لَـدَيْهِـمْ اِذْ يُلْقُوْنَ اَقْلَامَهُـمْ اَيُّـهُـمْ يَكْـفُلُ مَرْيَمَۖ وَمَا كُنْتَ لَـدَيْهِـمْ اِذْ يَخْتَصِمُوْنَ (44)
یہ غیب کی خبریں ہیں ہم بذریعہ وحی تمہیں اطلاع دیتے ہیں، اور تو ان کے پاس نہیں تھا جب اپنا قلم ڈالنے لگے تھے کہ مریم کی کون پرورش کرے، اور تو ان کے پاس نہیں تھا جب کہ وہ جھگڑتے تھے۔
اِذْ قَالَتِ الْمَلَآئِكَـةُ يَا مَرْيَـمُ اِنَّ اللّـٰهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيْحُ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَـمَ وَجِـيْهًا فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ (45)
جب فرشتوں نے کہا اے مریم! اللہ تجھ کو ایک بات کی اپنی طرف سے بشارت دیتا ہے، اس کا نام مسیح عیسٰی (وہ) بیٹا مریم کا ہوگا، دنیا اور آخرت میں مرتبے والا اور اللہ کے مقربوں میں سے ہوگا۔
وَيُكَلِّمُ النَّاسَ فِى الْمَهْدِ وَكَهْلًا وَّمِنَ الصَّالِحِيْنَ (46)
اور جب کہ وہ ماں کی گود میں ہوگا تو لوگوں سے باتیں کرے گا اور جبکہ وہ ادھیڑ عمر کا ہوگا اور نیکوں میں سے ہوگا۔
قَالَتْ رَبِّ اَنّـٰى يَكُـوْنُ لِىْ وَلَـدٌ وَّلَمْ يَمْسَسْنِىْ بَشَرٌ ۖ قَالَ كَذٰلِكِ اللّـٰهُ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ اِذَا قَضٰٓى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَـهٝ كُنْ فَيَكُـوْنُ (47)
مریم نے کہا اے میرے رب! مجھے بیٹا کیسے ہوگا حالانکہ مجھے کسی آدمی نے ہاتھ نہیں لگایا، فرمایا اسی طرح اللہ جو چاہے پیدا کرتا ہے، جب کسی کام کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے۔
وَيُعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْاِنجِيْلَ (48)
اور اس کو کتاب سکھائے گا اور دانش عطا فرمائے گا اور توریت اور انجیل۔
وَرَسُوْلًا اِلٰى بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اَنِّىْ قَدْ جِئْتُكُمْ بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۖ اَنِّـىٓ اَخْلُقُ لَكُمْ مِّنَ الطِّيْنِ كَهَيْئَةِ الطَّيْـرِ فَاَنْفُخُ فِيْهِ فَيَكُـوْنُ طَيْـرًا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۖ وَاُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَالْاَبْـرَصَ وَاُحْىِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۖ وَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا تَاْكُلُوْنَ وَمَا تَدَّخِرُوْنَ فِىْ بُيُوْتِكُمْ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (49)
اور اس کو بنی اسرائیل کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجے گا (اور وہ کہے گا) بے شک میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس نشانیاں لے کر آیا ہوں، میں تمہیں مٹی سے ایک پرندہ کی شکل بنا دیتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ اللہ کے حکم سے اڑتا جانور ہو جاتا ہے، اور مادرزاد (پیدائشی) اندھے اور کوڑھی کو اچھا کردیتا ہوں اور اللہ کے حکم سے مردے زندہ کرتا ہوں، اور تمہیں بتا دیتا ہوں جو کھا کر آؤ اور جو اپنے گھروں میں رکھ کر آؤ، (بے شک) اس میں تمہارے لیے نشانیاں ہیں اگر تم ایماندار ہو۔
وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَىَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَلِاُحِلَّ لَكُمْ بَعْضَ الَّـذِىْ حُرِّمَ عَلَيْكُمْ ۚ وَجِئْتُكُمْ بِاٰيَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوْنِ (50)
اور مجھ سے پہلی کتاب جو تورات ہے اس کی تصدیق کرنے والا ہوں اور تاکہ تم کو وہ بعض چیزیں حلال کر دوں جو تم پر حرام تھیں، اور تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں، سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہنا مانو۔
اِنَّ اللّـٰهَ رَبِّىْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۗ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْمٌ (51)
بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا رب ہے سو اسی کی بندگی کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔
فَلَمَّآ اَحَسَّ عِيسٰى مِنْـهُـمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِىٓ اِلَى اللّـٰهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّهِۚ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِۚ وَاشْهَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ (52)
جب عیسٰی نے بنی اسرائیل کا کفر معلوم کیا تو کہا کہ اللہ کی راہ میں میرا کون مددگار ہے؟ حواریو ں نے کہا ہم اللہ کے دین کی مدد کرنے والے ہیں، ہم اللہ پر یقین لائے، اور تو گواہ رہ کہ ہم فرمانبردار ہونے والے ہیں۔
رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْـتُـبْنَا مَعَ الشَّاهِدِيْنَ (53)
اے رب ہمارے! ہم اُس چیز پر ایمان لائے جو تو نے نازل کی اور ہم رسول کے تابعدار ہوئے سو تو ہمیں گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔
وَمَكَـرُوْا وَمَكَـرَ اللّـٰهُ ۖ وَاللّـٰهُ خَيْـرُ الْمَاكِرِيْنَ (54)
اور انہوں نے خفیہ تدبیر کی اور اللہ نے بھی خفیہ تدبیر فرمائی، اور اللہ بہترین خفیہ تدبیر کرنے والوں میں سے ہے۔
اِذْ قَالَ اللّـٰهُ يَا عِيسٰٓى اِنِّىْ مُتَوَفِّيْكَ وَرَافِعُكَ اِلَىَّ وَمُطَهِّرُكَ مِنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَجَاعِلُ الَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْكَ فَوْقَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ۖ ثُـمَّ اِلَىَّ مَرْجِعُكُمْ فَاَحْكُمُ بَيْنَكُمْ فِيْمَا كُنْـتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (55)
جس وقت اللہ نے فرمایا اے عیسیٰ! بے شک میں تمہیں وفات دینے والا ہوں اور تمہیں اپنی طرف اٹھانے والا ہوں اور تمہیں کافروں سے پاک کرنے والا ہوں اور جو لوگ تیرے تابعدار ہوں گے انہیں ان لوگوں پر قیامت کے دن تک غالب رکھنے والا ہوں، جو تیرے منکر ہیں پھر تم سب کو میری طرف لوٹ کر آنا ہوگا پھر میں تم میں فیصلہ کروں گا جس بات میں تم جھگڑتے تھے۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَاُعَذِّبُـهُـمْ عَذَابًا شَدِيْدًا فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِۖ وَمَا لَـهُـمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (56)
سو جو لوگ کافر ہوئے انہیں دنیا اور آخرت میں سخت عذاب دوں گا، اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُوَفِّـيْهِـمْ اُجُوْرَهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِيْنَ (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ان کا حق پورا پورا دے گا، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔
ذٰلِكَ نَتْلُوْهُ عَلَيْكَ مِنَ الْاٰيَاتِ وَالـذِّكْرِ الْحَكِـيْمِ (58)
یہ آیتیں ہم تمہیں پڑھ کر سناتے ہیں اور نصیحت حکمت والی۔
اِنَّ مَثَلَ عِيسٰى عِنْدَ اللّـٰهِ كَمَثَلِ اٰدَمَ ۖ خَلَقَهٝ مِنْ تُرَابٍ ثُـمَّ قَالَ لَـهٝ كُنْ فَيَكُـوْنُ (59)
بے شک عیسٰی کی مثال اللہ کے نزدیک آدم کی سی ہے، اسے مٹی سے بنایا پھر اسے کہا کہ ہو جا پھر ہو گیا۔
اَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْمُمْتَـرِيْنَ (60)
یہ حق ہے تیرے رب کی طرف سے پس تو شک کرنے والوں سے نہ ہونا۔
فَمَنْ حَآجَّكَ فِيْهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَآءَنَا وَاَبْنَآءَكُمْ وَنِسَآءَنَا وَنِسَآءَكُمْ وَاَنْفُسَنَا وَاَنْفُسَكُمْۖ ثُـمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اللّـٰهِ عَلَى الْكَاذِبِيْنَ (61)
پھر جو کوئی تجھ سے اس واقعہ میں جھگڑے بعد اس کے کہ تیرے پاس صحیح علم آچکا ہے تو کہہ دے کہ آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔
اِنَّ هٰذَا لَـهُوَ الْقَصَصُ الْحَقُّ ۚ وَمَا مِنْ اِلٰـهٍ اِلَّا اللّـٰهُ ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَـهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (62)
بے شک یہی سچا بیان ہے، اور اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں، اور بے شک اللہ ہی زبردست حکمت والا ہے۔
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ عَلِـيْمٌ بِالْمُفْسِدِيْنَ (63)
پھر اگر پھر جائیں تو بے شک اللہ فساد کرنے والوں کو جانتا ہے۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَةٍ سَوَآءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللّـٰهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهٖ شَيْئًا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُوْلُوا اشْهَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ (64)
کہہ اے اہلِ کتاب! ایک بات کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان برابر ہے کہ سوائے اللہ کے اور کسی کی بندگی نہ کریں اور اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور سوائے اللہ کے کوئی کسی کو رب نہ بنائے، پس اگر وہ پھر جائیں تو کہہ دو گواہ رہو کہ ہم تو فرمانبردار ہونے والے ہیں۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تُحَآجُّوْنَ فِـىٓ اِبْـرَاهِـيْمَ وَمَآ اُنْزِلَتِ التَّوْرَاةُ وَالْاِنْجِيْلُ اِلَّا مِنْ بَعْدِهٖ ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (65)
اے اہلِ کتاب! ابراھیم کے معاملہ میں کیوں جھگڑتے ہو حالانکہ تورات اور انجیل تو اس کے بعد اتری ہیں، کیا تم یہ نہیں سمجھتے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ حَاجَجْتُـمْ فِـيْمَا لَكُمْ بِهٖ عِلْمٌ فَلِمَ تُحَآجُّوْنَ فِـيْمَا لَيْسَ لَكُمْ بِهٖ عِلْـمٌ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (66)
ہاں تم وہ لوگ ہو جس چیز کا تمہیں علم تھا اس میں تو جھگڑے، پس اس چیز میں کیوں جھگڑتے ہو جس چیز کا تمہیں علم ہی نہیں، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
مَا كَانَ اِبْـرَاهِـيْمُ يَهُوْدِيًّا وَّلَا نَصْرَانِيًّا وَّلٰكِنْ كَانَ حَنِيْفًا مُّسْلِمًاۖ وَّمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (67)
ابراھیم نہ یہودی تھے اور نہ نصرانی لیکن سیدھے راستے والے مسلمان تھے، اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔
اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْـرَاهِـيْمَ لَلَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ وَهٰذَا النَّبِىُّ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۗ وَاللّـٰهُ وَلِىُّ الْمُؤْمِنِيْنَ (68)
لوگوں میں سب سے زیادہ قریب ابراھیم کے وہ لوگ تھے جنہوں نے اس کی تابعداری کی، اور یہ نبی اور جو اس نبی پر ایمان لائے، اور اللہ ایمان والوں کا دوست ہے۔
وَدَّتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ لَوْ يُضِلُّوْنَكُمْ ؕ وَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَهُـمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ (69)
بعض اہلِ کتاب دل سے چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم کو گمراہ کردیں، اور (وہ) گمراہ نہیں کرتے مگر اپنے نفسوں کو اور نہیں سمجھتے۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْـفُرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَاَنْتُـمْ تَشْهَدُوْنَ (70)
اے اہلِ کتاب! اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے ہو حالانکہ تم گواہ ہو۔
يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوْنَ الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (71)
اے اہلِ کتاب! سچ میں جھوٹ کیوں ملاتے ہو اور سچی بات کو چھپاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو۔
وَقَالَتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ اٰمِنُـوْا بِالَّـذِىٓ اُنْزِلَ عَلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَجْهَ النَّـهَارِ وَاكْفُرُوٓا اٰخِرَهٝ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (72)
اور اہل کتاب میں سے ایک جماعت نے کہا جو کچھ مسلمانوں پر اترا ہے اس پر صبح ایمان لاؤ اور شام کو اس سے انکار کردو شاید کہ وہ بھی پھر جائیں۔
وَلَا تُؤْمِنُـوٓا اِلَّا لِمَنْ تَبِــعَ دِيْنَكُمْ ؕ قُلْ اِنَّ الْـهُدٰى هُدَى اللّـٰهِ اَنْ يُّؤْتٰٓى اَحَدٌ مِّثْلَ مَآ اُوْتِيْتُـمْ اَوْ يُحَآجُّوْكُمْ عِنْدَ رَبِّكُمْ ۗ قُلْ اِنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللّـٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ (73)
اور اپنے مذہب والے کے سوا کسی کی بات نہ مانو، ان سے کہہ دو کہ بے شک ہدایت وہی ہے جو اللہ ہدایت کرے اور یہ بات نہ مانو کہ کوئی شخص دیا جا سکتا ہے مثل اس کے کہ تم دیے گئے ہو یا کوئی گروہ خدا کے ہاں تم پر الزام قائم کرسکتا ہے، ان سے کہہ دو کہ فضل اللہ کے اختیار میں ہے جسے چاہے وہ دیتا ہے، اور اللہ کشائش والا جاننے والا ہے۔
يَخْتَصُّ بِرَحْـمَتِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِـيْمِ (74)
جسے چاہے اپنی مہربانی سے خاص کرتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
وَمِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ مَنْ اِنْ تَاْمَنْهُ بِقِنْطَارٍ يُّؤَدِّهٓ ٖ اِلَيْكَۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ اِنْ تَاْمَنْهُ بِدِيْنَارٍ لَّا يُؤَدِّهٓ ٖ اِلَيْكَ اِلَّا مَا دُمْتَ عَلَيْهِ قَآئِمًا ۗ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَالُوْا لَيْسَ عَلَيْنَا فِى الْاُمِّيِّيْنَ سَبِيْلٌۚ وَيَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (75)
اور اہل کتاب میں بعض ایسے ہیں کہ اگر تو ان کے پاس ایک ڈھیر مال کا امانت رکھے تو وہ تجھ کو ادا کریں، اور بعضے ان میں سے وہ ہیں اگر تو ان کے پاس ایک اشرفی امانت رکھے تو بھی تجھے واپس نہیں کریں گے ہاں جب تک کہ تو اس کے سر پر کھڑا رہے، یہ اس واسطے ہے کہ وہ کہتے ہیں ہم پر ان پڑھ لوگوں کا حق لینے میں کوئی گناہ نہیں، اور اللہ پر وہ جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ وہ جانتے ہیں۔
بَلٰى مَنْ اَوْفٰى بِعَهْدِهٖ وَاتَّقٰى فَاِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِيْنَ (76)
(خیانت کرنے والے پر) گناہ کیوں نہ ہوگا، جس شخص نے اپنا عہد پورا کیا اور اللہ سے ڈرا تو بے شک پرہیزگاروں کو دوست رکھتا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَشْتَـرُوْنَ بِعَهْدِ اللّـٰهِ وَاَيْمَانِـهِـمْ ثَمَنًا قَلِيْلًا اُولٰٓئِكَ لَا خَلَاقَ لَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ وَلَا يُكَلِّمُهُـمُ اللّـٰهُ وَلَا يَنْظُرُ اِلَيْـهِـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّـيْـهِـمْۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (77)
بے شک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسمو ں کے بدلے حقیر معاوضہ لیتے ہیں آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں اور ان سے اللہ کلام نہیں کرے گا اور قیامت کے دن ان کی طرف نہ دیکھے گا اور انہیں پاک بھی نہ کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَاِنَّ مِنْـهُـمْ لَفَرِيْقًا يَّلْوُوْنَ اَلْسِنَتَـهُـمْ بِالْكِتَابِ لِتَحْسَبُوْهُ مِنَ الْكِتَابِ وَمَا هُوَ مِنَ الْكِتَابِۚ وَيَقُوْلُوْنَ هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللّهِۚ وَيَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (78)
اور بے شک ان میں سے ایک جماعت ہے کہ کتاب کو زبان مروڑ کر پڑھتے ہیں تاکہ تم یہ خیال کرو کہ وہ کتاب میں سے ہے حالانکہ وہ کتاب میں سے نہیں ہے، اور کہتے ہیں کہ وہ اللہ کے ہاں سے ہے حالانکہ وہ اللہ کے ہاں سے نہیں ہے، اور اللہ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہیں۔
مَا كَانَ لِبَشَرٍ اَنْ يُّؤْتِيَهُ اللّـٰهُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ ثُـمَّ يَقُوْلَ لِلنَّاسِ كُوْنُـوْا عِبَادًا لِّىْ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلٰكِنْ كُوْنُـوْا رَبَّانِيِّيْنَ بِمَا كُنْتُـمْ تُعَلِّمُوْنَ الْكِتَابَ وَبِمَا كُنْتُـمْ تَدْرُسُوْنَ (79)
کسی انسان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ اسے کتاب اور حکمت اور نبوت عطا فرمائے پھر وہ لوگوں سے یہ کہے کہ اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے ہو جاؤ لیکن کہے گا کہ تم لوگ اللہ والے بن جاؤ اس لیے کہ تم اللہ کی کتاب سکھاتے ہو اور اس واسطے کہ تم پڑھتے ہو۔
وَلَا يَاْمُرَكُمْ اَنْ تَتَّخِذُوا الْمَلَآئِكَـةَ وَالنَّبِيِّيْنَ اَرْبَابًا ۗ اَيَاْمُرُكُمْ بِالْكُفْرِ بَعْدَ اِذْ اَنْـتُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (80)
اور نہ یہ جائز ہے کہ تمہیں حکم کرے کہ تم فرشتوں اور نبیوں کو رب بنا لو، کیا وہ تمہیں کفر سکھائے گا بعد اس کے کہ تم مسلمان ہو چکے ہو۔
وَاِذْ اَخَذَ اللّـٰهُ مِيْثَاقَ النَّبِيِّيْنَ لَمَآ اٰتَيْتُكُمْ مِّنْ كِتَابٍ وَّحِكْمَةٍ ثُـمَّ جَآءَكُمْ رَسُولٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهٖ وَلَتَنْصُرُنَّهٝ ۚ قَالَ ءَاَقْرَرْتُـمْ وَاَخَذْتُـمْ عَلٰى ذٰلِكُمْ اِصْرِىْ ۖ قَالُوْا اَقْرَرْنَا ۚ قَالَ فَاشْهَدُوْا وَاَنَا مَعَكُمْ مِّنَ الشَّاهِدِيْنَ (81)
اور جب اللہ نے نبیوں سے عہد لیا کہ جو کچھ میں تمہیں کتاب اور علم سے دوں پھر تمہارے پاس پیغمبر آئے جو اس چیز کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو اس پر ایمان لے آنا اور اس کی مدد کرنا، فرمایا کیا تم نے اقرار کیا اور اس شرط پر میرا عہد قبول کیا، انہوں نے کہا ہم نے اقرار کیا، اللہ نے فرمایا تو اب تم گواہ رہو میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔
فَمَنْ تَوَلّـٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْفَاسِقُوْنَ (82)
پھر جو کوئی اس کے بعد پھر جائے تو وہی لوگ نافرمان ہیں۔
اَفَغَيْـرَ دِيْنِ اللّـٰهِ يَبْغُوْنَ وَلَهٝٓ اَسْلَمَ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ طَوْعًا وَّكَرْهًا وَّاِلَيْهِ يُـرْجَعُوْنَ (83)
کیا اللہ کے دین کے سوا کوئی اور دین تلاش کرتے ہیں حالانکہ جو کوئی آسمان اور زمین میں ہے خوشی سے یا لاچاری سے سب اسی کے تابع ہے اور اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے۔
قُلْ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ وَمَآ اُنْزِلَ عَلَيْنَا وَمَآ اُنْزِلَ عَلٰٓى اِبْـرَاهِـيْمَ وَاِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ وَمَآ اُوْتِىَ مُوْسٰى وَعِيْسٰى وَالنَّبِيُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِـمْۖ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍ مِّنْـهُـمْ وَنَحْنُ لَـهٝ مُسْلِمُوْنَ (84)
کہہ دو ہم اللہ پر ایمان لائے اور جو کچھ ہم پر نازل کیا گیا اور جو کچھ ابراھیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد پر نازل کیا گیا اور جو کچھ موسٰی اور عیسٰی اور سب نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے ملا، ہم ان میں سے کسی کو جدا نہیں کرتے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں۔
وَمَنْ يَّبْتَـغِ غَيْـرَ الْاِسْلَامِ دِيْنًا فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْهُۚ وَهُوَ فِى الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (85)
اور جو کوئی اسلام کے سوا اور کوئی دین چاہے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
كَيْفَ يَـهْدِى اللّـٰهُ قَوْمًا كَفَرُوْا بَعْدَ اِيْمَانِـهِـمْ وَشَهِدُوٓا اَنَّ الرَّسُوْلَ حَقٌّ وَّجَآءَهُـمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (86)
اللہ ایسے لوگوں کو کیونکر راہ دکھائے جو ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے اور گواہی دے چکے ہیں کہ بے شک یہ رسول سچا ہے اور ان کے پاس روشن نشانیاں آئی ہیں، اور اللہ ظالموں کو راہ نہیں دکھاتا۔
اُولٰٓئِكَ جَزَآؤُهُـمْ اَنَّ عَلَيْـهِـمْ لَعْنَـةَ اللّـٰهِ وَالْمَلَآئِكَـةِ وَالنَّاسِ اَجْـمَعِيْنَ (87)
ایسے لوگوں کی یہ سزا ہے کہ ان پر اللہ اور فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو۔
خَالِـدِيْنَ فِـيْهَاۚ لَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمُ الْعَذَابُ وَلَا هُـمْ يُنْظَرُوْنَ (88)
اس میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان سے عذاب ہلکا نہ کیا جائے گا اور نہ وہ مہلت دیے جائیں گے۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ وَاَصْلَحُوْاۖ فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (89)
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور نیک کام کیے تو بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بَعْدَ اِيْمَانِـهِـمْ ثُـمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّنْ تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الضَّآلُّوْنَ (90)
بے شک جو لوگ ایمان لانے کے بعد منکر ہو گئے پھر انکار میں بڑھتے گئے ان کی توبہ ہرگز قبول نہیں کی جائے گی، اور وہی گمراہ ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَهُـمْ كُفَّارٌ فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْ اَحَدِهِـمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّلَوِ افْتَدٰى بِهٖ ۗ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ وَّّمَا لَـهُـمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (91)
بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور کفر کی حالت میں مر گئے تو کسی ایسے سے زمین بھر کر سونا بھی قبول نہیں کیا جائے گا اگرچہ وہ اس قدر سونا بدلے میں دے، ان لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّـٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ ۚ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَىْءٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ بِهٖ عَلِـيْمٌ (92)
ہرگز نیکی میں کمال حاصل نہ کر سکو گے یہاں تک کہ اپنی پیاری چیز سے کچھ خرچ کرو، اور جو چیز تم خرچ کرو گے بے شک اللہ اسے جاننے والا ہے۔
كُلُّ الطَّعَامِ كَانَ حِلًّا لِّبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اِلَّا مَا حَرَّمَ اِسْرَآئِيْلُ عَلٰى نَفْسِهٖ مِنْ قَبْلِ اَنْ تُنَزَّلَ التَّوْرَاةُ ۗ قُلْ فَاْتُوْا بِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوْهَآ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (93)
بنی اسرائیل کے لیے سب کھانے کی چیزیں حلال تھیں مگر وہ چیز جو اسرائیل نے تورات نازل ہونے سے پہلے اپنے اوپر حرام کی تھی، کہہ دو تورات لاؤ اور اسے پڑھو اگر تم سچے ہو۔
فَمَنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (94)
پھر جس نے اس کے بعد اللہ پر جھوٹ بنایا وہی بڑے بے انصاف ہیں۔
قُلْ صَدَقَ اللّـٰهُ ۗ فَاتَّبِعُوْا مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْمَ حَنِيْفًاۖ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (95)
کہہ دو اللہ نے سچ فرمایا ہے، اب ابراھیم کے دین کے تابع ہو جاؤ جو ایک (اللہ) ہی کے ہو گئے تھے، اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔
اِنَّ اَوَّلَ بَيْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّـذِىْ بِبَكَّـةَ مُبَارَكًا وَّهُدًى لِّلْعَالَمِيْنَ (96)
بے شک لوگوں کے واسطے جو سب سے پہلا گھر مقرر ہوا یہی ہے جو مکہ میں برکت والا ہے اور جہان کے لوگوں کے لیے راہ نما ہے۔
فِيْهِ اٰيَاتٌ بَيِّنَاتٌ مَّقَامُ اِبْـرَاهِـيْمَ ۖ وَمَنْ دَخَلَـهٝ كَانَ اٰمِنًا ۗ وَلِلّـٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلًا ۚ وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّـٰهَ غَنِىٌّ عَنِ الْعَالَمِيْنَ (97)
اس میں ظاہر نشانیاں ہیں (اور) مقام ابراھیم ہے، اور جو اس میں داخل ہو جائے وہ امن والا ہو جاتا ہے، اور لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا اللہ کا حق ہے جو شخص اس تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہو، اور جو انکار کرے تو پھر اللہ جہان والوں سے بے پروا ہے۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْـفُرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّهِۖ وَاللّـٰهُ شَهِيْدٌ عَلٰى مَا تَعْمَلُوْنَ (98)
کہہ دو اے اہلِ کتاب! اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے ہو، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس پر گواہ ہے۔
قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ مَنْ اٰمَنَ تَبْغُوْنَـهَا عِوَجًا وَّاَنْتُـمْ شُهَدَآءُ ۗ وَمَا اللّـٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (99)
کہہ دو اے اہلِ کتاب! اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو اس شخص کو جو ایمان لائے اس میں عیب ڈھونڈتے ہو اور تم خود جانتے ہو، اور تمہارے کام سے اللہ بے خبر نہیں ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنْ تُطِيْعُوْا فَرِيْقًا مِّنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ يَرُدُّوْكُمْ بَعْدَ اِيْمَانِكُمْ كَافِـرِيْنَ (100)
اے ایمان والو! اگر تم اہلِ کتاب کی کسی جماعت کا بھی کہا مانو گے تو وہ تمہیں ایمان لانے کے بعد کافر کردیں گے۔
وَكَيْفَ تَكْـفُرُوْنَ وَاَنْتُـمْ تُـتْلٰى عَلَيْكُمْ اٰيَاتُ اللّـٰهِ وَفِيْكُمْ رَسُوْلُهٝ ۗ وَمَنْ يَّعْتَصِمْ بِاللّـٰهِ فَقَدْ هُدِىَ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْمٍ (101)
اور تم کس طرح کافر ہو گے حالانکہ تم پر اللہ کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور اس کا رسول تم میں موجود ہے، اور جو شخص اللہ کو مضبوط پکڑے گا تو اسے ہی سیدھے راستے کی ہدایت کی جائے گی۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ حَقَّ تُقَاتِهٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (102)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو جیسا اس سے ڈرنا چاہیے اور نہ مرو مگر ایسے حال میں کہ تم مسلمان ہو۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّـٰهِ جَـمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا ۚ وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ كُنْتُـمْ اَعْدَآءً فَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُـمْ بِنِعْمَتِهٓ ٖ اِخْوَانًاۚ وَكُنْتُـمْ عَلٰى شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَكُمْ مِّنْـهَا ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّـٰهُ لَكُمْ اٰيَاتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ (103)
اور سب مل کر اللہ کی رسی مضبوط پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو، اور اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب کہ تم آپس میں دشمن تھے پھر تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی پھر تم اس کے فضل سے بھائی بھائی ہو گئے، اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر تھے پھر تم کو اس سے نجات دی، اس طرح تم پر اللہ اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔
وَلْتَكُنْ مِّنْكُمْ اُمَّةٌ يَّّدْعُوْنَ اِلَى الْخَيْـرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (104)
اور چاہیے کہ تم میں سے ایک جماعت ایسی ہو جو نیک کام کی طرف بلاتی رہے اور اچھے کاموں کا حکم کرتی رہے اور برے کاموں سے روکتی رہے، اور وہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔
وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ تَفَرَّقُوْا وَاخْتَلَفُوْا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَهُـمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ عَظِـيْمٌ (105)
ان لوگوں کی طرح مت ہو جو متفرق ہو گئے بعد اس کے کہ ان کے پاس واضح احکام آئے انہوں نے اختلاف کیا، اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔
يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوْهٌ وَّتَسْوَدُّ وُجُوْهٌ ۚ فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُـمْ اَكَفَرْتُـمْ بَعْدَ اِيْمَانِكُمْ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُـمْ تَكْـفُرُوْنَ (106)
جس دن بعضے منہ سفید اور بعضے منہ سیاہ ہوں گے، سو وہ جن کے منہ سیاہ ہوں گے ان سے کہا جائے گا کیا تم ایمان لا کر کافر ہو گئے تھے اب اس کفر کرنےکے بدلے میں عذاب چکھو۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ ابْيَضَّتْ وُجُوْهُهُـمْ فَفِىْ رَحْـمَةِ اللّـٰهِ ؕ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (107)
اور وہ لوگ جن کے منہ سفید ہوں گے تو وہ اللہ کی رحمت میں ہوں گے، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
تِلْكَ اٰيَاتُ اللّـٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۗ وَمَا اللّـٰهُ يُرِيْدُ ظُلْمًا لِّلْعَالَمِيْنَ (108)
یہ اللہ کے احکام ہیں ہم تمہیں ٹھیک ٹھیک سناتے ہیں، اور اللہ مخلوقات پر ظلم نہیں کرنا چاہتا۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (109)
اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے اور سب کام اللہ ہی کے طرف پھیرے جاتے ہیں۔
كُنْتُـمْ خَيْـرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَتُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ ۗ وَلَوْ اٰمَنَ اَهْلُ الْكِتَابِ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ ۚ مِّنْهُـمُ الْمُؤْمِنُـوْنَ وَاَكْثَرُهُـمُ الْفَاسِقُوْنَ (110)
تم سب امتوں میں سے بہتر ہو جو لوگوں کے لیے بھیجی گئی ہیں اچھے کاموں کا حکم کرتے رہو اور برے کاموں سے روکتے رہو اور اللہ پر ایمان لاتے ہو، اور اگر اہل کتاب ایمان لے آتے تو ان کے لیے بہتر تھا، کچھ ان میں سے ایماندار ہیں اور اکثر ان میں سے نافرمان ہیں۔
لَنْ يَّضُرُّوْكُمْ اِلَّآ اَذًى ۖ وَاِنْ يُّـقَاتِلُوْكُمْ يُوَلُّوْكُمُ الْاَدْبَارَۖ ثُـمَّ لَا يُنْصَرُوْنَ (111)
وہ زبان سے ستانے کے سوا تمہارا اور کچھ بگاڑ نہ سکیں گے، اور اگر تم سے لڑیں گے تو پیٹھ پھیر دیں گے، پھر مدد نہیں دیے جائیں گے۔
ضُرِبَتْ عَلَيْـهِـمُ الـذِّلَّـةُ اَيْنَ مَا ثُقِفُوٓا اِلَّا بِحَبْلٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَحَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ وَبَآءُوْا بِغَضَبٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْـهِـمُ الْمَسْكَنَةُ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَانُـوْا يَكْـفُرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَيَقْتُلُوْنَ الْاَنْبِيَآءَ بِغَيْـرِ حَقٍّ ۚ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّكَانُـوْا يَعْتَدُوْنَ (112)
ان پر ذلت لازم کی گئی ہے جہاں وہ پائے جائیں گے مگر ساتھ اللہ کی پناہ (وجہ) کے اور لوگوں کی پناہ (وجہ) کے اور وہ اللہ کے غضب کے مستحق ہوئے اور ان پر پستی لازم کی گئی، یہ اس واسطے ہے کہ اللہ کی نشانیوں کے ساتھ کفر کرتے تھے اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے تھے، یہ اس سبب سے ہے کہ انہوں نے نافرمانی کی اور حد سے نکل جاتے تھے۔
لَيْسُوْا سَوَآءً ۗ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ اُمَّةٌ قَـآئِمَةٌ يَّّتْلُوْنَ اٰيَاتِ اللّـٰهِ اٰنَـآءَ اللَّيْلِ وَهُـمْ يَسْجُدُوْنَ (113)
وہ سب برابر نہیں، اہل کتاب میں سے ایک فرقہ سیدھی راہ پر ہے وہ رات کے وقت اللہ کی آیتیں پڑھتے ہیں اور وہ سجدے کرتے ہیں۔
يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُسَارِعُوْنَ فِى الْخَيْـرَاتِ وَاُولٰٓئِكَ مِنَ الصَّالِحِيْنَ (114)
اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور اچھی بات کا حکم کرتے ہیں اور برے کاموں سے روکتے ہیں اور نیک کاموں میں دوڑتے ہیں اور وہی لوگ نیک بخت ہیں۔
وَمَا يَفْعَلُوْا مِنْ خَيْـرٍ فَلَنْ يُّكْـفَرُوْهُ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِـيْمٌ بِالْمُتَّقِيْنَ (115)
وہ لوگ جو نیک کام کریں گے اس سے محروم نہ کیے جائیں گے اور اللہ پرہیزگاروں کا جاننے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَنْ تُغْنِىَ عَنْـهُـمْ اَمْوَالُـهُـمْ وَلَآ اَوْلَادُهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ شَيْئًا ۖ وَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۚ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (116)
بے شک جو لوگ کافر ہیں ان کے مال اور اولاد اللہ کے مقابلے میں
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوْا بِطَانَةً مِّنْ دُوْنِكُمْ لَا يَاْلُوْنَكُمْ خَبَالًاۖ وَدُّوْا مَا عَنِتُّـمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَآءُ مِنْ اَفْوَاهِهِـمْ وَمَا تُخْفِىْ صُدُوْرُهُـمْ اَكْبَـرُ ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْاٰيَاتِ ۖ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْقِلُوْنَ (118)
اے ایمان والو! اپنوں کے سوا کسی کو بھیدی نہ بناؤ کہ وہ (دشمن لوگ) تمہاری خرابی میں قصور (کمی) نہیں کرتے، جو چیز تمہیں تکلیف دے وہ انہیں پسند آتی ہے ان کے مونہوں سے دشمنی نکل پڑتی ہے اور جو ان کے سینے میں چپھی ہوئی ہے وہ بہت زیادہ ہے، ہم نے تمہارے لیے نشانیاں بیان کر دی ہیں اگر تم عقل رکھتے ہو۔
هَآ اَنْتُـمْ اُولَآءِ تُحِبُّوْنَـهُـمْ وَلَا يُحِبُّوْنَكُمْ وَتُؤْمِنُـوْنَ بِالْكِتَابِ كُلِّـهٖ ۚ وَاِذَا لَقُوْكُمْ قَالُوٓا اٰمَنَّاۚ وَاِذَا خَلَوْا عَضُّوْا عَلَيْكُمُ الْاَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ ۚ قُلْ مُوْتُوْا بِغَيْظِكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (119)
سن لو تم ان کے دوست ہو اور وہ تمہارے دوست نہیں اور تم تو سب کتابوں کو مانتے ہو، اور جب وہ تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں، اور جب الگ ہوتے ہیں تو تم پر غصہ سے انگلیاں کاٹ کاٹ کھاتے ہیں، کہہ دو تم اپنے غصہ میں مرو، اللہ کو دلوں کی باتیں خوب معلوم ہیں۔
اِنْ تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُـمْ ؕ وَاِنْ تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَّّفْرَحُوْا بِـهَا ۖ وَاِنْ تَصْبِـرُوْا وَتَتَّقُوْا لَا يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُـمْ شَيْئًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطٌ (120)
اگر تمہیں کوئی بھلائی پہنچے تو انہیں بری لگتی ہے، اور اگر تمہیں کوئی تکلیف پہنچے تو اس سے خوش ہوتے ہیں، اور اگر تم صبر کرو اور پرہیزگاری کرو تو ان کے فریب سے تمہارا کچھ نہ بگڑے گا، بے شک اللہ ان کے اعمال پر احاطہ کرنے والا ہے۔
وَاِذْ غَدَوْتَ مِنْ اَهْلِكَ تُبَوِّئُ الْمُؤْمِنِيْنَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِيْعٌ عَلِـيْمٌ (121)
اور جب تو صبح کو اپنے گھر سے نکلا مسلمانوں کو لڑائی کے ٹھکانے پر بٹھا رہا تھا، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِذْ هَمَّتْ طَّـآئِفَتَانِ مِنْكُمْ اَنْ تَفْشَلَا وَاللّـٰهُ وَلِيُّهُمَا ۗ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (122)
جب تم میں سے دو جماعتوں نے قصد کیا کہ نامردی (فرار اختیار) کریں اور (جبکہ) اللہ ان کا مددگار تھا، اور چاہیے کہ اللہ ہی پر مسلمان بھروسہ کریں۔
وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّـٰهُ بِبَدْرٍ وَّاَنْتُـمْ اَذِلَّـةٌ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (123)
اور اللہ بدر کی لڑائی میں تمہاری مدد کر چکا ہے حالانکہ تم کمزور تھے، پس اللہ سے ڈرو تاکہ تم شکر کرو۔
اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِيْنَ اَلَنْ يَّكْـفِيَكُمْ اَنْ يُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلَاثَةِ آلَافٍ مِّنَ الْمَلَآئِكَـةِ مُنْزَلِيْنَ (124)
جب تو مسلمانوں کو کہتا تھا کیا تمہیں یہ کافی نہیں کہ تمہارا رب تمہاری مدد کے لیے تین ہزار فرشتے آسمان سے اترنے والے بھیجے۔
بَلٰى اِنْ تَصْبِـرُوْا وَتَتَّقُوْا وَيَاْتُوْكُمْ مِّنْ فَوْرِهِـمْ هٰذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُمْ بِخَمْسَةِ الَافٍ مِّنَ الْمَلَآئِكَـةِ مُسَوِّمِيْنَ (125)
بلکہ اگر تم صبر کرو اور پرہیزگاری کرو اور وہ تم پر ایک دم سے آ پہنچیں تو تمہارا رب پانچ ہزار فرشتے نشان دار گھوڑوں پر مدد کے لیے بھیجے گا۔
وَمَا جَعَلَـهُ اللّـٰهُ اِلَّا بُشْرٰى لَكُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوْبُكُم بِهٖ ۗ وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِـيْمِ (126)
اور اس چیز کو اللہ نے تمہارے دل کی خوشی کے لیے کیا ہے اور تاکہ تمہارے دلوں کو اس سے اطمینان ہو، اور مدد تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہے جو زبردست حکمت والا ہے۔
لِيَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَوْ يَكْبِتَـهُـمْ فَيَنْقَلِبُوْا خَآئِبِيْنَ (127)
تاکہ بعض کافروں کو ہلاک کرے یا انہیں ذلیل کرے پھر وہ ناکام ہو کر لوٹ جائیں۔
لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْـهِـمْ اَوْ يُعَذِّبَـهُـمْ فَاِنَّـهُـمْ ظَالِمُوْنَ (128)
تیرا کوئی اختیار نہیں ہے، اللہ یا انہیں توبہ کی توفیق دے یا انہیں عذاب کرے کیوں کہ وہ ظالم ہیں۔
وَلِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ يَغْفِرُ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (129)
اور جو کچھ آسمانو ں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے، جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے عذاب کرے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُوْا الرِّبَآ اَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً ۖ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (130)

اے ایمان والو! سود دونے پر دونا (کئی گنا) نہ کھاؤ، اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہارا چھٹکارا ہو۔
وَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِىٓ اُعِدَّتْ لِلْكَافِـرِيْنَ (131)
اوراس آگ سے بچو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔
وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُـوْنَ (132)
اور اللہ اور رسول کی تابعداری کرو تاکہ تم رحم کیے جاؤ۔
وَسَارِعُوٓا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِيْنَ (133)
اور اپنے رب کی بخشش کی طرف دوڑو اور بہشت کی طرف جس کا عرض (وسعت) آسمان اور زمین ہے جو پرہیزگاروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ فِى السَّرَّآءِ وَالضَّرَّآءِ وَالْكَاظِمِيْنَ الْغَيْظَ وَالْعَافِيْنَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللّـٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ (134)
جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں، اور اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَةً اَوْ ظَلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ ذَكَرُوا اللّـٰهَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُـوْبِهِـمْۖ وَمَنْ يَّغْفِرُ الذُّنُـوْبَ اِلَّا اللَّهُۖ وَلَمْ يُصِرُّوْا عَلٰى مَا فَعَلُوْا وَهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (135)
اور وہ لوگ جب کوئی کھلا گناہ کر بیٹھیں یا اپنے حق میں ظلم کریں تو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں سے بخشش مانگتے ہیں، اور سوائے اللہ کے اور کون گناہ بخشنے والا ہے، اور اپنے کیے پر وہ اڑتے نہیں اور وہ جانتے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ جَزَآؤُهُـمْ مَّغْفِرَةٌ مِّنْ رَّبِّهِـمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَنِعْمَ اَجْرُ الْعَامِلِيْنَ (136)
یہ لوگ ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں سے بخشش ہے اور باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان باغوں میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، اور کام کرنے والوں کی کیسی اچھی مزدوری ہے۔
قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (137)
تم سے پہلے کئی واقعات ہو چکے ہیں سو زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا۔
هٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًى وَّمَوْعِظَـةٌ لِّلْمُتَّقِيْنَ (138)
یہ لوگوں کے واسطے بیان ہے اور ڈرنے والوں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے۔
وَلَا تَهِنُـوْا وَلَا تَحْزَنُـوْا وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (139)
اور سست نہ ہو اور غم نہ کھاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو۔
اِنْ يَّمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُـهٝ ۚ وَتِلْكَ الْاَيَّامُ نُدَاوِلُـهَا بَيْنَ النَّاسِۚ وَلِيَعْلَمَ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَيَتَّخِذَ مِنْكُمْ شُهَدَآءَ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِيْنَ (140)
اگر تمہیں زخم پہنچا ہے تو انہیں بھی ایسا ہی زخم پہنچ چکا ہے، اور ہم یہ دن لوگوں میں باری باری بدلتے رہتے ہیں، اور تاکہ اللہ ایمان والوں کو جان لے اور تم میں سے بعضوں کو شہید کرے، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔
وَلِيُمَحِّصَ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَيَمْحَقَ الْكَافِـرِيْنَ (141)
اور تاکہ اللہ ایمان والوں کو پاک کردے اور کافروں کو مٹا دے۔
اَمْ حَسِبْتُـمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ جَاهَدُوْا مِنْكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِـرِيْنَ (142)
کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جاؤ گے اور (حالانکہ) ابھی تک اللہ نے نہیں ظاہر کیا ان لوگوں کو جو تم میں سے جہاد کرنے والے ہیں اور ابھی صبر کرنے والوں کو بھی ظاہر نہیں کیا۔
وَلَقَدْ كُنْتُـمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَلْقَوْهُۖ فَقَدْ رَاَيْتُمُوْهُ وَاَنْتُـمْ تَنْظُرُوْنَ (143)
اور تم موت (کے آنے) سے پہلے اس کی آرزو کرتے تھے، سو اب تم نے اسے آنکھوں کے سامنے دیکھ لیا۔
وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌ ۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِـهِ الرُّسُلُ ۚ اَفَاِنْ مَّاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُـمْ عَلٰٓى اَعْقَابِكُمْ ۚ وَمَنْ يَّنْقَلِبْ عَلٰى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَّضُرَّ اللّـٰهَ شَيْئًا ۗ وَسَيَجْزِى اللّـٰهُ الشَّاكِرِيْنَ (144)
اور محمد تو ایک رسول ہے، اس سے پہلے بہت رسول گزرے، پھر کیا اگر وہ مرجائے یا مارا جائے تو تم الٹے پاؤں پھر جاؤ گے، اور جو کوئی الٹے پاؤں پھر جائے گا تو اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑے گا اور اللہ شکر گزاروں کو ثواب دے گا۔
وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تَمُوْتَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ كِتَابًا مُّؤَجَّلًا ۗ وَمَنْ يُّرِدْ ثَوَابَ الـدُّنْيَا نُؤْتِهٖ مِنْهَاۚ وَمَنْ يُّرِدْ ثَوَابَ الْاٰخِرَةِ نُؤْتِهٖ مِنْـهَا ۚ وَسَنَجْزِى الشَّاكِرِيْنَ (145)
اور اللہ کے حکم کے سوا کوئی مر نہیں سکتا ایک وقت مقرر لکھا ہوا ہے، اور جو شخص دنیا میں بدلہ چاہے گا ہم اسے دنیا ہی میں دے دیں گے، اور جو آخرت میں بدلہ چاہے گا ہم اسے آخرت ہی میں دیں گے، اور ہم شکر گزاروں کو جزا دیں گے۔
وَكَاَيِّنْ مِّنْ نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهٝ رِبِّيُّوْنَ كَثِيْـرٌۚ فَمَا وَهَنُـوْا لِمَآ اَصَابَـهُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَمَا ضَعُفُوْا وَمَا اسْتَكَانُـوْا ۗ وَاللّـٰهُ يُحِبُّ الصَّابِـرِيْنَ (146)
اور کئی نبی ہیں جن کے ساتھ ہو کر بہت سے اللہ والے لڑے ہیں، پھر اللہ کی راہ میں تکلیف پہنچنے پر نہ ہارے ہیں اور نہ سست ہوئے اور نہ وہ دبے ہیں، اور اللہ ثابت قدم رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
وَمَا كَانَ قَوْلَـهُـمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُـوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِىٓ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ (147)
اور انہوں نے سوائے اس کے کچھ نہیں کہا کہ اے ہمارے رب ہمارے گناہ بخش دے اور جو ہمارے کام میں ہم سے زیادتی ہوئی ہے (اسے بخش دے)، اور ہمارے قدم ثابت رکھ اور کافروں کی قوم پر ہمیں مدد دے۔
فَاٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ ثَوَابَ الـدُّنْيَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الْاٰخِرَةِ ۗ وَاللّـٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ (148)
پھر اللہ نے ان کو دنیا کا ثواب اور آخرت کا عمدہ بدلہ دیا، اور اللہ نیکوں کو پسند کرتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنْ تُطِيْعُوا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يَرُدُّوْكُمْ عَلٰٓى اَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خَاسِرِيْنَ (149)
اے ایمان والو! اگر تم کافروں کا کہا مانو گے تو وہ تمہیں الٹے پاؤں پھیر دیں گے پھر تم نقصان میں جا پڑو گے۔
بَلِ اللّـٰهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ خَيْـرُ النَّاصِرِيْنَ (150)
بلکہ اللہ تمہارا مددگار ہے، اور وہ بہترین مدد کرنے والا ہے۔
سَنُلْقِىْ فِىْ قُلُوْبِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَآ اَشْرَكُوْا بِاللّـٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطَانًا ۖ وَمَاْوَاهُـمُ النَّارُ ۚ وَبِئْسَ مَثْوَى الظَّالِمِيْنَ (151)
اب ہم کافروں کے دلوں میں ہیبت ڈال دیں گے اس لیے کہ انہوں نے اللہ کا شریک ٹھہرایا جس کی اس نے کوئی دلیل نہیں اتاری، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور ظالموں کا وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔
وَلَقَدْ صَدَقَكُمُ اللّـٰهُ وَعْدَهٝ اِذْ تَحُسُّوْنَـهُـمْ بِاِذْنِهٖ ۖ حَتّـٰٓى اِذَا فَشِلْتُـمْ وَتَنَازَعْتُـمْ فِى الْاَمْرِ وَعَصَيْتُـمْ مِّنْ بَعْدِ مَآ اَرَاكُمْ مَّا تُحِبُّوْنَ ۚ مِنْكُمْ مَّنْ يُّرِيْدُ الـدُّنْيَا وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّرِيْدُ الْاٰخِرَةَ ۚ ثُـمَّ صَرَفَكُمْ عَنْـهُـمْ لِيَبْتَلِيَكُمْ ۖ وَلَقَدْ عَفَا عَنْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ ذُوْ فَضْلٍ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ (152)
اور اللہ تو اپنا وعدہ تم سے سچا کر چکا جب تم اس کے حکم سے انہیں قتل کرنے لگے، یہاں تک کہ جب تم نے نامردی کی اور کام میں جھگڑا ڈالا اور نافرمانی کی بعد اس کے کہ تم کو دکھا دی وہ چیز جسے تم پسند کرتے تھے، بعض تم میں سے دنیا چاہتے تھے اور بعض تم میں سے آخرت کے طالب تھے، پھر تمہیں ان سے پھیر دیا تاکہ تمہیں آزمائے، اور البتہ تحقیق تمہیں اس نے معاف کر دیا ہے، اور اللہ ایمانداروں پر فضل والا ہے۔
اِذْ تُصْعِدُوْنَ وَلَا تَلْوُوْنَ عَلٰٓى اَحَدٍ وَّالرَّسُوْلُ يَدْعُوْكُمْ فِىٓ اُخْرَاكُمْ فَاَثَابَكُمْ غَمًّا بِغَمٍّ لِّكَيْلَا تَحْزَنُـوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَلَا مَآ اَصَابَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (153)
جس وقت تم چڑھے (میدان جنگ سے بھاگے) جاتے تھے اور کسی کو مڑ کر نہ دیکھتے تھے اور رسول تمہیں تمہارے پیچھے سے پکار رہا تھا سو اللہ نے تمہیں اس کی پاداش میں غم دیا بسبب غم دینے کے تاکہ تم مغموم نہ ہو اس (فتح) پر جو ہاتھ سے نکل گئی اور نہ اس (تکلیف) پر جو تمہیں پیش آئی، اور اللہ خبردار ہے اس چیز سے جو تم کرتے ہو۔
ثُـمَّ اَنْزَلَ عَلَيْكُمْ مِّنْ بَعْدِ الْغَمِّ اَمَنَةً نُّعَاسًا يَّغْشٰى طَـآئِفَةً مِّنْكُمْ ۖ وَطَـآئِفَةٌ قَدْ اَهَمَّتْهُـمْ اَنْفُسُهُـمْ يَظُنُّوْنَ بِاللّـٰهِ غَيْـرَ الْحَقِّ ظَنَّ الْجَاهِلِيَّةِ ۖ يَقُوْلُوْنَ هَلْ لَّنَا مِنَ الْاَمْرِ مِنْ شَىْءٍ ۗ قُلْ اِنَّ الْاَمْرَ كُلَّـهٝ لِلّـٰهِ ۗ يُخْفُوْنَ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ مَّا لَا يُبْدُوْنَ لَكَ ۖ يَقُوْلُوْنَ لَوْ كَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ مَّا قُتِلْنَا هَاهُنَا ۗ قُلْ لَّوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُيُوْتِكُمْ لَبَـرَزَ الَّـذِيْنَ كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقَتْلُ اِلٰى مَضَاجِعِهِـمْ ۖ وَلِيَبْتَلِىَ اللّـٰهُ مَا فِىْ صُدُوْرِكُمْ وَلِيُمَحِّصَ مَا فِىْ قُلُوْبِكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (154)
پھر اللہ نے اس غم کے بعد تم پر چین یعنی اونگھ بھیجی اس نے بعضوں کو تم میں سے ڈھانک لیا، اور بعضوں کو اپنی جان کا فکر لڑ رہا تھا اللہ پر جھوٹے خیال جاہلوں جیسے کر رہے تھے، کہتے تھے ہمارے ہاتھ میں کچھ کام (اختیار) ہے، کہہ دو کہ سب کام (اختیار) اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ اپنے دل میں چھپاتے ہیں جو تیرے سامنے ظاہر نہیں کرتے، کہتے ہیں اگر ہمارے ہاتھ میں کچھ کام (اختیار) ہوتا تو ہم اس جگہ مارے نہ جاتے، کہہ دو اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے البتہ (پھر بھی) اپنے گرنے کی جگہ پر باہر نکل آتے وہ لوگ جن پر قتل ہونا لکھا جا چکا تھا، اور تاکہ اللہ آزمائے جو تمہارے سینوں میں ہے اور تاکہ اس چیز کو صاف کردے جو تمہارے دلوں میں ہے، اور اللہ دلوں کے بھید جاننے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَلَّوْا مِنْكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ اِنَّمَا اسْتَزَلَّهُـمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُوْا ۖ وَلَقَدْ عَفَا اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ حَلِـيْمٌ (155)
بے شک وہ لوگ جو تم میں پیٹھ پھیر گئے جس دن دونوں فوجیں ملیں سو شیطان نے ان کے گناہ کے سبب سے انہیں بہکا دیا تھا، اور اللہ نے ان کو معاف کر دیا ہے، بے شک اللہ بخشنے والا تحمل کرنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَقَالُوْا لِاِخْوَانِـهِـمْ اِذَا ضَرَبُوْا فِى الْاَرْضِ اَوْ كَانُـوْا غُزًّى لَّوْ كَانُـوْا عِنْدَنَا مَا مَاتُوْا وَمَا قُتِلُوْاۚ لِيَجْعَلَ اللّـٰهُ ذٰلِكَ حَسْرَةً فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ (156)
اے ایمان والو! تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جو کافر ہوئے اور وہ اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں جب وہ ملک میں سفر پر نکلیں یا جہاد پر جائیں کہ اگر ہمارے پاس رہتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے، تاکہ اللہ اس خیال سے ان کے دلوں میں افسوس ڈالے، اور اللہ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے اور اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھنے والا ہے۔
وَلَئِنْ قُتِلْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اَوْ مُتُّـمْ لَمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَرَحْـمَةٌ خَيْـرٌ مِّمَّا يَجْـمَعُوْنَ (157)
اور اگر تم اللہ کی راہ میں مارے گئے یا مر گئے تو اللہ کی بخشش اور اس کی مہربانی اس چیز سے بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں۔
وَلَئِنْ مُّتُّـمْ اَوْ قُتِلْتُـمْ لَاِلَى اللّـٰهِ تُحْشَرُوْنَ (158)
اور اگر تم مر گئے یا مارے گئے تو البتہ تم سب اللہ ہی کے ہاں جمع کیے جاؤ گے۔
فَبِمَا رَحْـمَةٍ مِّنَ اللّـٰهِ لِنْتَ لَـهُـمْ ۖ وَلَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيْظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِكَ ۖ فَاعْفُ عَنْـهُـمْ وَاسْتَغْفِرْ لَـهُـمْ وَشَاوِرْهُـمْ فِى الْاَمْرِ ۖ فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِيْنَ (159)
پھر اللہ کی رحمت کے سبب سے تو ان کے لیے نرم ہو گیا، اور اگر تو تند خو اور سخت دل ہوتا تو البتہ تیرے گرد سے بھاگ جاتے، پس انہیں معاف کردے اور ان کے واسطے بخشش مانگ اور کام میں ان سے مشورہ لیا کر، پھر جب تو اس کام کا ارادہ کر چکا تو اللہ پر بھروسہ کر، بے شک اللہ توکل کرنے والے لوگوں کو پسند کرتا ہے۔
اِنْ يَّنْصُرْكُمُ اللّـٰهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ ۖ وَاِنْ يَّخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّـذِىْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْ بَعْدِهٖ ۗ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (160)
اگر اللہ تمہاری مدد کرے گا تو تم پر کوئی غالب نہ ہوسکے گا، اور اگر اس نے مدد چھوڑ دی تو پھر ایسا کون ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد کر سکے، اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ اَنْ يَّغُلَّ ۚ وَمَنْ يَّغْلُلْ يَاْتِ بِمَا غَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ ثُـمَّ تُـوَفّـٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (161)
اور کسی نبی کو یہ لائق نہیں کہ خیانت کرے گا، اور جو کوئی خیانت کرے گا تو اس چیز کو قیامت کے دن لائے گا جو خیانت کی تھی، پھر ہر کوئی پورا پالے گا جو اس نے کمایا تھا اور وہ ظلم نہیں کیے جائیں گے۔
اَفَمَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَ اللّـٰهِ كَمَنْ بَآءَ بِسَخَطٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَمَاْوَاهُ جَهَنَّـمُ ۚ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (162)
آیا وہ شخص جو اللہ کی رضا کا تابع ہے اس کے برابر ہو سکتا ہے جو غضب الٰہی کا مستحق ہوا، اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور کیسی وہ بری جگہ ہے۔
هُـمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ بَصِيْـرٌ بِمَا يَعْمَلُوْنَ (163)
اللہ کے ہاں لوگوں کے مختلف درجے ہیں، اور اللہ دیکھتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں۔
لَقَدْ مَنَّ اللّـٰهُ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ اِذْ بَعَثَ فِـيْهِـمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِهِـمْ يَتْلُوْا عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتِهٖ وَيُزَكِّـيْـهِـمْ وَيُعَلِّمُهُـمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَۚ وَاِنْ كَانُـوْا مِنْ قَبْلُ لَفِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (164)
اللہ نے ایمان والوں پر احسان کیا ہے جو ان میں انہیں میں سے رسول بھیجا (وہ) ان پر اس کی آیتیں پڑھتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور دانش سکھاتا ہے، اگرچہ وہ اس سے پہلے صریح گمراہی میں تھے۔
اَوَلَمَّآ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْبَةٌ قَدْ اَصَبْتُـمْ مِّثْلَيْـهَا قُلْتُـمْ اَنّـٰى هٰذَا ۖ قُلْ هُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (165)
کیا جب تمہیں ایک تکلیف پہنچی حالانکہ تم تو اس سے دو چند تکلیف پہنچا چکے ہو تو کہتے ہو یہ کہاں سے آئی، کہہ دو یہ تکلیف تمہیں تمہاری طرف سے پہنچی ہے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَمَآ اَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ فَبِاِذْنِ اللّـٰهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِيْنَ (166)
اور جو کچھ تمہیں اس دن پیش آیا جس دن دونوں جماعتیں ملیں سو (یہ سب) اللہ کے حکم سے ہوا اور تاکہ اللہ ایمان داروں کو ظاہر کر دے۔
وَلِيَعْلَمَ الَّـذِيْنَ نَافَقُوْا ۚ وَقِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا قَاتِلُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اَوِ ادْفَعُوْا ۖ قَالُوْا لَوْ نَعْلَمُ قِتَالًا لَّاتَّبَعْنَاكُمْ ۗ هُـمْ لِلْكُفْرِ يَوْمَئِذٍ اَقْرَبُ مِنْـهُـمْ لِلْاِيْمَانِ ۚ يَقُوْلُوْنَ بِاَفْوَاهِهِـمْ مَّا لَيْسَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا يَكْـتُمُوْنَ (167)
اور تاکہ منافقوں کو ظاہر کر دے، اور انہیں کہا گیا تھا کہ آؤ اللہ کی راہ میں لڑو یا دشمنوں کو دفع کرو، تو انہوں نے کہا اگر ہمیں علم ہوتا کہ آج جنگ ہو گی تو ہم ضرور تمہارے ساتھ چلتے، وہ اس وقت بہ نسبت ایمان کے کفر سے زیادہ قریب تھے، وہ اپنے مونہوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہیں، اور جو کچھ وہ چھپاتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ قَالُوْا لِاِخْوَانِـهِـمْ وَقَعَدُوْا لَوْ اَطَاعُوْنَا مَا قُتِلُوْا ۗ قُلْ فَادْرَءُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمُ الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (168)
یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں حالانکہ خود بیٹھ رہے تھے اگر وہ ہماری بات مانتے تو قتل نہ کیے جاتے، کہہ دو اگر تم سچے ہو تو اپنی جانوں سے موت کو ہٹا دو۔
وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّـذِيْنَ قُتِلُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اَمْوَاتًا ۚ بَلْ اَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ يُـرْزَقُوْنَ (169)
اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں مردے نہ سمجھو، بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے ہاں سے رزق دیے جاتے ہیں۔
فَرِحِيْنَ بِمَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ وَيَسْتَبْشِرُوْنَ بِالَّـذِيْنَ لَمْ يَلْحَقُوْا بِـهِـمْ مِّنْ خَلْفِهِـمْ اَلَّا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (170)
اللہ نے اپنے فضل سے جو انہیں دیا ہے اس پر خوش ہونے والے ہیں اور ان کی طرف سے بھی خوش ہوتے ہیں جو ابھی تک ان کے پیچھے سے ان کے پاس نہیں پہنچے اس لیے کہ نہ ان پر خوف ہے اور نہ وہ غم کھائیں گے۔
يَسْتَبْشِرُوْنَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَفَضْلٍ وَّّاَنَّ اللّـٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُؤْمِنِيْنَ (171)
اللہ کی نعمت اور فضل سے خوش ہوتے ہیں اور اس بات سے کہ اللہ ایمانداروں کی مزدوری کو ضائع نہیں کرتا۔
اَلَّـذِيْنَ اسْتَجَابُوْا لِلّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ مِنْ بَعْدِ مَآ اَصَابَهُـمُ الْقَرْحُ ۚ لِلَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا مِنْـهُـمْ وَاتَّقَوْا اَجْرٌ عَظِـيْمٌ (172)
جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانا بعد اس کے کہ انہیں زخم پہنچ چکے تھے، جو ان میں سے نیک ہیں اور پرہیزگار ہوئے ان کے لیے بڑا اجر ہے۔
اَلَّـذِيْنَ قَالَ لَـهُـمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَـمَعُوْا لَكُمْ فَاخْشَوْهُـمْ فَزَادَهُـمْ اِيْمَانًاۖ وَّقَالُوْا حَسْبُنَا اللّـٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ (173)
جنہیں لوگوں نے کہا کہ مکہ والوں نے تمہارے مقابلے کے لیے سامان جمع کیا ہے سو تم ان سے ڈرو تو ان کا ایمان اور زیادہ ہوا، اور کہا کہ ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ بہترین کارساز ہے۔
فَانْقَلَبُوْا بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَفَضْلٍ لَّمْ يَمْسَسْهُـمْ سُوٓءٌ وَّّاتَّبَعُوْا رِضْوَانَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ ذُوْ فَضْلٍ عَظِـيْمٍ (174)
پھر مسلمان اللہ کی نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹ آئے انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچی اور اللہ کی مرضی کے تابع ہوئے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
اِنَّمَا ذٰلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ اَوْلِيَآءَهٝۖ فَلَا تَخَافُوْهُـمْ وَخَافُوْنِ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (175)
سو یہ شیطان ہے کہ اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے، پس تم ان سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو اگر تم ایمان دار ہو۔
وَلَا يَحْزُنْكَ الَّـذِيْنَ يُسَارِعُوْنَ فِى الْكُفْرِ ۚ اِنَّـهُـمْ لَنْ يَّضُرُّوا اللّـٰهَ شَيْئًا ۗ يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَلَّا يَجْعَلَ لَـهُـمْ حَظًّا فِى الْاٰخِرَةِ ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ عَظِـيْمٌ (176)
اور وہ لوگ آپ کو غم میں نہ ڈال دیں جو کفر کی طرف دوڑتے ہیں، وہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑیں گے، اللہ ارادہ کرتا ہے کہ آخرت میں انہیں کوئی حصہ نہ دے، اوران کے لیے بڑا عذاب ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اشْتَـرَوُا الْكُفْرَ بِالْاِيْمَانِ لَنْ يَّضُرُّوا اللّـٰهَ شَيْئًاۚ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (177)
جنہوں نے ایمان کے بدلے کفر خرید لیا وہ اللہ کا کچھ نہیں بگاڑیں گے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَنَّمَا نُمْلِىْ لَـهُـمْ خَيْـرٌ لِّاَنْفُسِهِـمْ ۚ اِنَّمَا نُمْلِىْ لَـهُـمْ لِيَـزْدَادُوٓا اِثْمًا ۚ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (178)
اور کافر یہ نہ سمجھیں کہ ہم جو انہیں مہلت دیتے ہیں یہ ان کے حق میں بھلائی ہے، ہم انہیں مہلت اس لیے دیتے ہیں کہ وہ گناہ میں زیادتی کریں، اور ان کے لیے خوار کرنے والا عذاب ہے۔
مَّا كَانَ اللّـٰهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِيْنَ عَلٰى مَآ اَنْتُـمْ عَلَيْهِ حَتّـٰى يَمِيْزَ الْخَبِيْثَ مِنَ الطَّيِّبِ ۗ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَيْبِ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ يَجْتَبِىْ مِنْ رُّسُلِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۖ فَاٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَرُسُلِهٖ ۚ وَاِنْ تُؤْمِنُـوْا وَتَتَّقُوْا فَلَكُمْ اَجْرٌ عَظِـيْمٌ (179)
اللہ مسلمانوں کو اس حالت پر رکھنا نہیں چاہتا جس پر تم اب ہو جب تک کہ ناپاک کو پاک سے جدا نہ کر دے، اور اللہ کا یہ طریقہ نہیں ہے کہ تمہیں غیب پر مطلع کر دے لیکن اللہ اپنے رسولوں میں جسے چاہے چن لیتا ہے، سو تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ، اور اگر تم ایمان لاؤ اور پرہیزگاری کرو تو تمہارے لیے بہت بڑا اجر ہے۔
وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ بِمَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ هُوَ خَيْـرًا لَّـهُـم ۖ بَلْ هُوَ شَرٌّ لَّـهُـمْ ۖ سَيُطَوَّقُوْنَ مَا بَخِلُوْا بِهٖ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ وَلِلّـٰهِ مِيْـرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ (180)
اور جو لوگ اس چیز پر بخل کرتے ہیں جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دی ہے وہ یہ خیال نہ کریں کہ بخل ان کے حق میں بہتر ہے، بلکہ یہ ان کے حق میں برا ہے، قیامت کے دن وہ مال طوق بنا کر ان کے گلوں میں ڈالا جائے گا جس میں وہ بخل کرتے تھے، اور اللہ ہی آسمانوں اور زمین کا وارث ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے جانتا ہے۔
لَّـقَدْ سَـمِعَ اللّـٰهُ قَوْلَ الَّـذِيْنَ قَالُوٓا اِنَّ اللّـٰهَ فَقِيْرٌ وَّّنَحْنُ اَغْنِيَآءُ ۘ سَنَكْـتُبُ مَا قَالُوْا وَقَتْلَـهُـمُ الْاَنْبِيَآءَ بِغَيْـرِ حَقٍّ وَّنَقُوْلُ ذُوْقُـوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ (181)
بے شک اللہ نے ان کی بات سنی ہے جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ فقیر ہے اور ہم دولت مند ہیں، اب ہم ان کی بات لکھ رکھیں گے اور جو انہوں نے انبیاء کے ناحق خون کیے ہیں اور کہیں گے کہ جلتی آگ کا عذاب چکھو۔
ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْكُمْ وَاَنَّ اللّـٰهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ (182)
یہ اس چیز کے بدلے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور اللہ بندوں پر ظلم نہیں کرتا۔
اَلَّـذِيْنَ قَالُوٓا اِنَّ اللّـٰهَ عَهِدَ اِلَيْنَآ اَلَّا نُؤْمِنَ لِرَسُوْلٍ حَتّـٰى يَاْتِيَنَا بِقُرْبَانٍ تَاْكُلُـهُ النَّارُ ۗ قُلْ قَدْ جَآءَكُمْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِىْ بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالَّـذِىْ قُلْتُـمْ فَلِمَ قَتَلْتُمُوْهُـمْ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (183)
وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ اللہ نے ہمیں حکم فرمایا تھا کہ ہم کسی پیغمبر پر ایمان نہ لائیں یہاں تک کہ وہ ہمارے پاس قربانی لائے کہ اسے آگ کھا جائے، کہہ دو مجھ سے پہلے کتنے رسول نشانیاں لے کر تمہارے پاس آئے اور یہ نشانی بھی (لے کر آئے) جو تم کہتے ہو، پھر انہیں تم نے کیوں قتل کیا اگر تم سچے ہو۔
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ جَآءُوْا بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَالْكِتَابِ الْمُنِيْـرِ (184)
پھر اگر یہ تجھے جھٹلائیں تو تجھ سے پہلے بہت سے رسول جھٹلائے گئے جو نشانیاں اور صحیفے اور روشن کتاب لائے۔
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ ۗ وَاِنَّمَا تُـوَفَّوْنَ اُجُوْرَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۖ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ (185)
ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے، اور تمہیں قیامت کے دن پورے پورے بدلے ملیں گے، پھر جو کوئی دوزخ سے دور رکھا گیا اور بہشت میں داخل کیا گیا سو وہ پورا کامیاب ہوا، اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کی پونجی کے اور کچھ نہیں۔
لَتُبْلَوُنَّ فِىْ اَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْۖ وَلَتَسْـمَعُنَّ مِنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَمِنَ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُـوٓا اَذًى كَثِيْـرًا ۚ وَاِنْ تَصْبِـرُوْا وَتَتَّقُوا فَاِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ (186)
البتہ تم اپنے مالوں اور جانوں میں آزمائے جاؤ گے، اور البتہ پہلی کتاب والوں اور مشرکوں سے تم بہت بدگوئی سنو گے، اور اگر تم نے صبر کیا اور پرہیزگاری کی تو یہ ہمت کے کاموں میں سے ہے۔
وَاِذْ اَخَذَ اللّـٰهُ مِيْثَاقَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ لَتُـبَيِّنُنَّهٝ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْـتُمُوْنَهٝۖ فَنَبَذُوْهُ وَرَآءَ ظُهُوْرِهِـمْ وَاشْتَـرَوْا بِهٖ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۖ فَبِئْسَ مَا يَشْتَـرُوْنَ (187)
اور جب اللہ نے اہلِ کتاب سے یہ عہد لیا کہ اسے لوگوں سے ضرور بیان کرو گے اور نہ چھپاؤ گے، انہوں نے وہ عہد اپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا اور اس کے بدلے میں تھوڑا سا مول خرید کیا، سو کیا ہی برا ہے جو وہ خریدتے ہیں۔
لَا تَحْسَبَنَّ الَّـذِيْنَ يَفْرَحُوْنَ بِمَآ اَتَوْا وَّيُحِبُّوْنَ اَنْ يُّحْـمَدُوْا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوْا فَلَا تَحْسَبَنَّـهُـمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (188)
مت گمان کر ان لوگوں کو جو خوش ہوتے ہیں (ان برے کاموں پر) جو (وہ) کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس چیز کے ساتھ تعریف کیے جائیں جو انہوں نے نہیں کی، پس ہر گز تو انہیں عذاب سے خلاصی پانے والا خیال نہ کر، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَلِلّـٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (189)
اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے واسطے ہے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اِنَّ فِىْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ لَاٰيَاتٍ لِّاُولِى الْاَلْبَابِ (190)
بے شک آسمان اور زمین کے بنانے اور رات اور دن کے آنے جانے میں البتہ عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يَذْكُرُوْنَ اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِهِـمْ وَيَتَفَكَّرُوْنَ فِىْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِۚ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هٰذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ (191)
وہ جو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے یاد کرتے ہیں اور آسمان اور زمین کی پیدائش میں فکر کرتے ہیں، (کہتے ہیں) اے ہمارے رب تو نے یہ بے فائدہ نہیں بنایا تو سب عیبوں سے پاک ہے سو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔
رَبَّنَآ اِنَّكَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ اَخْزَيْتَهٝ ۖ وَمَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ اَنصَارٍ (192)
اے رب ہمارے! جسے تو نے دوزخ میں داخل کیا سو تو نے اسے رسوا کیا، اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
رَّبَّنَآ اِنَّنَا سَـمِعْنَا مُنَادِيًا يُّنَادِىْ لِلْاِيْمَانِ اَنْ اٰمِنُـوْا بِرَبِّكُمْ فَـاٰمَنَّا ۚ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُـوْبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْـرَارِ (193)
اے رب ہمارے! ہم نے ایک پکارنے والے سے سنا جو ایمان لانے کو پکارتا تھا کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ سو ہم ایمان لائے، اے رب ہمارے! اب ہمارے گناہ بخش دے اور ہم سے ہماری برائیاں دور کر دے اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ موت دے۔
رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰى رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِيْعَادَ (194)
اے رب ہمارے! اور ہمیں دے جو تو نے ہم سے اپنے رسولوں کے ذریعے سے وعدہ کیا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کر، بے شک تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔
فَاسْتَجَابَ لَـهُـمْ رَبُّهُـمْ اَنِّىْ لَآ اُضِيْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى ۖ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۖ فَالَّـذِيْنَ هَاجَرُوْا وَاُخْرِجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ وَاُوْذُوْا فِىْ سَبِيْـلِـىْ وَقَاتَلُوْا وَقُتِلُوْا لَاُكَفِّرَنَّ عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ وَلَاُدْخِلَنَّـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُۚ ثَوَابًا مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عِنْدَهٝ حُسْنُ الثَّوَابِ (195)
پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول کی کہ میں تم میں سے کسی کام کرنے والے کا کام ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم آپس میں ایک دوسرے کے جز ہو، پھر جن لوگوں نے وطن چھوڑا اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور لڑے اور مارے گئے البتہ میں ان سے ان کی برائیاں دور کروں گا اور انہیں باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ اللہ کے ہاں سے بدلہ ہے، اور اللہ ہی کے یہاں اچھا بدلہ ہے۔
لَا يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِى الْبِلَادِ (196)
تجھ کو ان کافروں کا شہروں میں چلنا پھرنا دھوکہ نہ دے۔
مَتَاعٌ قَلِيْلٌ ۚ ثُـمَّ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ (197)
یہ تھوڑا سا فائدہ ہے، پھر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔
لٰكِنِ الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا رَبَّـهُـمْ لَـهُـمْ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا نُزُلًا مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۗ وَمَا عِنْدَ اللّـٰهِ خَيْـرٌ لِّلْاَبْـرَارِ (198)
لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہ اللہ کے ہاں مہمانی ہے، اور جو اللہ کے ہاں ہے وہ نیک بندوں کے لیے بدرجہا بہتر ہے۔
وَاِنَّ مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ لَمَنْ يُّؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْـهِـمْ خَاشِعِيْنَ لِلّـٰهِ لَا يَشْتَـرُوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۗ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ اَجْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (199)
اور اہل کتاب میں بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ پر ایمان لاتے ہیں اور جو چیز تمہاری طرف نازل کی گئی اور جو ان کی طرف نازل کی گئی اللہ کے سامنے عاجزی کرنے والے ہیں اللہ کی آیتوں پر تھوڑا مول نہیں لیتے، یہی ہیں جن کے لیے ان کے رب کے ہاں مزدوری ہے، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اصْبِـرُوْا وَصَابِـرُوْا وَرَابِطُوْاۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (200)
اے ایمان والو! صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہو اور لگے (ڈٹے) رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً‌ یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً‌ یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً‌ یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(4) سورۃ النساء (مدنی، آیات 176)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّّخَلَقَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْـهُمَا رِجَالًا كَثِيْـرًا وَّنِسَآءً ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ الَّـذِىْ تَسَآءَلُوْنَ بِهٖ وَالْاَرْحَامَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا (1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں، اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داری کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو، بے شک اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔
وَاٰتُوا الْيَتَامٰٓى اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيْثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَـهُـمْ اِلٰٓى اَمْوَالِكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حُوْبًا كَبِيْـرًا (2)
اور یتیموں کو ان کے مال دے دو، اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو، اور نہ کھاؤ ان کے مال کو اپنے مال کے ساتھ ملا کر، بے شک یہ بڑا گناہ ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِى الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَاِنْ خِفْتُـمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَلَّا تَعُوْلُوْا (3)
اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے بے انصافی کرنے سے ڈرتے ہو تو جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو تین تین چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی سے نکاح کرو یا جو لونڈی تمہارے ملِک میں ہو وہی سہی، یہ طریقہ بے انصافی سے بچنے کے لیے زیادہ قریب ہے۔
وَاٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقَاتِـهِنَّ نِحْلَـةً ۚ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَىْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِيٓئًا مَّرِيٓئًا (4)
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دو، پھر اگر وہ اس میں سے اپنی خوشی سے تمہیں کچھ معاف کر دیں تو تم اسے مزے دار خوشگوار سمجھ کر لے لو۔
وَلَا تُؤْتُوا السُّفَهَآءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ قِيَامًا وَّارْزُقُوْهُـمْ فِيْـهَا وَاكْسُوْهُـمْ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (5)
اور اپنے وہ مال بے سمجھوں کے حوالے نہ کرو جنہیں اللہ نے تمہاری زندگی کے قیام کا ذریعہ بنایا ہے، البتہ ان مالوں سے انہیں کھلاتے اور پہناتے رہو اور انہیں نصیحت کی بات کہتے رہو۔
وَابْتَلُوا الْيَتَامٰى حَتّــٰٓى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَۚ فَاِنْ اٰنَسْتُـمْ مِّنْـهُـمْ رُشْدًا فَادْفَـعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ ۖ وَلَا تَاْكُلُوْهَآ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْـبَـرُوْا ۚ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَنْ كَانَ فَقِيْـرًا فَلْيَاْكُلْ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِذَا دَفَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ اَمْوَالَـهُـمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْـهِـمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (6)
اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر ان میں ہوشیاری دیکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کا مال نہ کھاؤ فضول خرچی میں یا جلدی میں کہ وہ بڑے ہو جائیں گے (اور اپنا مال لے لیں گے)، اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ یتیم کے مال سے بچے، اور جو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھا لے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے۔
لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيْبًا مَّفْرُوْضًا (7)
مردوں کا اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو، اور عورتوں کا بھی اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو اگرچہ تھوڑا ہو یا زیادہ، یہ حصہ مقرر ہے۔
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْـمَةَ اُولُو الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنُ فَارْزُقُوْهُـمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَـهُـمْ قَوْلًا مَّعْـرُوْفًا (8)
اور جب تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو۔
وَلْيَخْشَ الَّـذِيْنَ لَوْ تَـرَكُوْا مِنْ خَلْفِهِـمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوْا عَلَيْـهِـمْ فَلْيَتَّقُوا اللّـٰهَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (9)
اور ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہیے جو اپنے بعد چھوٹے چھوٹے ایسے بچے چھوڑنے والے ہوں جن کی انہیں فکر ہو تو پھر ان لوگوں کو چاہیے کہ اللہ سے ڈریں اور سیدھی بات کہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْيَتَامٰى ظُلْمًا اِنَّمَا يَاْكُلُوْنَ فِىْ بُطُوْنِـهِـمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيْـرًا (10)
بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں، اور عنقریب آگ میں داخل ہوں گے۔
يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ ۖ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ ۚ فَاِنْ كُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَـهُنَّ ثُلُثَا مَا تَـرَكَ ۖ وَاِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَـهَا النِّصْفُ ۚ وَلِاَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَـرَكَ اِنْ كَانَ لَـهٝ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلَـدٌ وَّوَرِثَهٝٓ اَبَوَاهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهٝٓ اِخْوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِىْ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَـآؤُكُمْۚ لَا تَدْرُوْنَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (11)
اللہ تمہاری اولاد کے حق میں تمہیں حکم دیتا ہے، ایک مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے، پھر اگر دو سے زائد لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی حصہ چھوڑے گئے مال میں سے ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا ہے، اور اگر میت کی اولاد ہے تو اس کے والدین میں سے ہر ایک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہیے، اور اگر اس کی کوئی اولاد نہیں اور ماں باپ ہی اس کے وارث ہیں تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصہ ہے، پھر اگر میت کے بھائی بہن بھی ہوں تو اس کی ماں کا چھٹا حصہ ہے، (یہ حصہ ہوگا) اس کی وصیت یا قرض کی ادائیگی کے بعد، تمہارے باپ یا تمہارے بیٹے، تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کون تمہیں زیادہ نفع پہنچانے والے ہیں، اللہ کی طرف سے یہ حصہ مقرر کیا ہوا ہے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَـرَكَ اَزْوَاجُكُمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّـهُنَّ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَـهُنَّ وَلَـدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَـرَكْنَ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصِيْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ ۗ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلَالَـةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَـهٝٓ اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْـهُمَا السُّدُسُ ۚ فَاِنْ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَهُـمْ شُرَكَـآءُ فِى الثُّلُثِ ۚ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ يُّوْصٰى بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ غَيْـرَ مُضَآرٍّ ۚ وَصِيَّـةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَلِيْـمٌ (12)
جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں اس میں سے تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطیکہ ان کی اولاد نہ ہو، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو اس میں سے ایک چوتھائی حصہ تمہارا ہے جو وہ چھوڑ جائیں، اس وصیت کے بعد جو وہ کر جائیں یا قرض کے بعد، اور عورتوں کے لیے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطیکہ تمہاری اولاد نہ ہو، پس اگر تمہاری اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس میں ان کا آٹھواں حصہ ہے، اس وصیت کے بعد جو تم کر جاؤ یا قرض کے بعد، اور اگر وہ مرد یا عورت جس کی یہ میراث ہے اس کے والدین یا اولاد نہیں ہے لیکن اس میت کا ایک بھائی یا بہن ہے تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے، پس اگر اس سے زیادہ ہوں تو ایک تہائی میں سب شریک ہیں، اس وصیت کے بعد جو ہو چکی ہو یا قرض کے بعد بشرطیکہ اوروں کا نقصان نہ ہو، یہ اللہ کا حکم ہے، اور اللہ جاننے والا تحمل کرنے والا ہے۔
تِلْكَ حُدُوْدُ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يُّطِــعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ يُدْخِلْـهُ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ وَذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (13)
یہ اللہ کی قائم کی ہوئی حدیں ہیں، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر چلے (اللہ) اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَيَتَعَدَّ حُدُوْدَهٝ يُدْخِلْـهُ نَارًا خَالِـدًا فِيْـهَا وَلَـهٝ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (14)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدوں سے نکل جائے (اللہ) اسے آگ میں ڈالے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاللَّاتِىْ يَاْتِيْنَ الْفَاحِشَةَ مِنْ نِّسَآئِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوْا عَلَيْـهِنَّ اَرْبَعَةً مِّنْكُمْ ۖ فَاِنْ شَهِدُوْا فَاَمْسِكُـوْهُنَّ فِى الْبُيُوْتِ حَتّـٰى يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ اَوْ يَجْعَلَ اللّـٰهُ لَـهُنَّ سَبِيْلًا (15)
اور تمہاری عورتوں میں سے جو کوئی بدکاری کرے ان پر اپنوں میں سے چار مرد گواہ لاؤ، پھر اگر وہ گواہی دے دیں تو ان عورتوں کو گھروں میں بند رکھو یہاں تک کہ انہیں موت آ جائے یا پھر اللہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
وَاللَّـذَانِ يَاْتِيَانِـهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا ۖ فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْـرِضُوْا عَنْـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (16)
اور تم میں سے جو دو اشخاص بدکاری کریں، تو ان کو تکلیف دو پھر اگر وہ توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
اِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللّـٰهِ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ يَتُـوْبُوْنَ مِنْ قَرِيْبٍ فَاُولٰٓئِكَ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (17)
اللہ پر توبہ قبول کرنے کا حق انہیں لوگوں کے لیے ہے جو جہالت کی وجہ سے برا کام کرتے ہیں پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ان لوگوں کو اللہ معاف کر دیتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا دانا ہے۔
وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ حَتّــٰٓى اِذَا حَضَرَ اَحَدَهُـمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّـىْ تُبْتُ الْاٰنَۖ وَلَا الَّـذِيْنَ يَمُوْتُوْنَ وَهُـمْ كُفَّارٌ ۚ اُولٰٓئِكَ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (18)
اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو اس وقت کہتا ہے کہ اب میں توبہ کرتا ہوں، اور اسی طرح ان لوگوں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے جو کفر کی حالت میں مرتے ہیں، ان کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا يَحِلُّ لَكُمْ اَنْ تَرِثُوا النِّسَآءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوْهُنَّ لِتَذْهَبُوْا بِبَعْضِ مَآ اٰتَيْتُمُوْهُنَّ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيْنَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَـةٍ ۚ وَعَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ ۚ فَاِنْ كَرِهْتُمُوْهُنَّ فَـعَسٰٓى اَنْ تَكْـرَهُوْا شَيْئًا وَّيَجْعَلَ اللّـٰهُ فِيْهِ خَيْـرًا كَثِيْـرًا (19)
اے ایمان والو! تمہیں یہ حلال نہیں کہ زبردستی عورتوں کو میراث میں لے لو، اور نہ ان کو اس واسطے روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مال واپس لے سکو مگر (تب لے سکتے ہو) اگر وہ کسی صریح بد چلنی کا ارتکاب کریں، اور عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے زندگی بسر کرو، اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہیں ایک چیز پسند نہ آئے مگر اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھی ہو۔
وَاِنْ اَرَدْتُّـمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍۙ وَاٰتَيْتُـمْ اِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْهُ شَيْئًا ۚ اَتَاْخُذُوْنَهٝ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (20)
اور اگر تم ایک عورت کو دوسری عورت سے بدلنا چاہو، اور ایک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی واپس نہ لو، کیا تم اسے بہتان لگا کر اور صریح ظلم کر کے واپس لو گے۔
وَكَيْفَ تَاْخُذُوْنَهٝ وَقَدْ اَفْضٰى بَعْضُكُمْ اِلٰى بَعْضٍ وَّاَخَذْنَ مِنْكُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (21)
تم اسے کیونکر لے سکتے ہو جب کہ تم میں سے ہر ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتیں تم سے پختہ عہد لے چکی ہیں۔
وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۚ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًاۖ وَّسَآءَ سَبِيْلًا (22)
ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا (وہ معاف ہے)، بے شک یہ بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے، اور برا چلن ہے۔
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ اُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْاَخِ وَبَنَاتُ الْاُخْتِ وَاُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِـىٓ اَرْضَعْنَكُمْ وَاَخَوَاتُكُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَاُمَّهَاتُ نِسَآئِكُمْ وَرَبَآئِبُكُمُ اللَّاتِىْ فِىْ حُجُوْرِكُمْ مِّنْ نِّسَآئِكُمُ اللَّاتِىْ دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّۖ فَاِنْ لَّمْ تَكُـوْنُوْا دَخَلْتُـمْ بِـهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْۖ وَحَلَآئِلُ اَبْنَـآئِكُمُ الَّـذِيْنَ مِنْ اَصْلَابِكُمْۙ وَاَنْ تَجْـمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (23)
تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور جن ماؤں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور تمہاری عورتوں کی بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے (ایسی عورتیں) جن کے ساتھ تم نے جنسی تعلق قائم کیا ہو، اور اگر جنسی تعلق قائم نہ ہوا ہو تو پھر (ان کی بیٹیوں کے ساتھ) نکاح میں کچھ گناہ نہیں، اور تمہارے سگے بیٹوں کی عورتیں (بھی تم پر حرام ہیں)، اور دو بہنوں کو اکھٹا کرنا (ایک نکاح میں حرام ہے) مگر جو پہلے ہو چکا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَاُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِيْنَ غَيْـرَ مُسَافِحِيْنَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُـمْ بِهٖ مِنْـهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِيْضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيْمَا تَـرَاضَيْتُـمْ بِهٖ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيْضَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيمًا (24)
اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام ہیں) مگر جن (لونڈیوں) کے تم مالک بن جاؤ، یہ اللہ کا قانون تم پر لازم ہے، اور ان کے سوا تم پر سب عورتیں حلال ہیں بشرطیکہ انہیں اپنے مال کے بدلے میں طلب کرو لیکن نکاح کرنے کے لیے نہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لیے، پھر ان عورتوں میں سے جسے تم کام میں لائے ہو تو ان کے جو حق مقرر ہوئے ہیں وہ انہیں دے دو، البتہ ایسے سمجھوتے میں کوئی گناہ نہیں ہے جو مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کی باہمی رضامندی سے ہو جائے، بے شک اللہ خبردار حکمت والا ہے۔
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَـتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ۚ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ ۚ بَعْضُكُمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ فَانْكِحُوْهُنَّ بِاِذْنِ اَهْلِهِنَّ وَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ بِالْمَعْـرُوْفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْـرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَا مُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْـهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ ۚ وَاَنْ تَصْبِـرُوْا خَيْـرٌ لَّكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (25)
اور جو کوئی تم میں سے اس بات کی طاقت نہ رکھے کہ خاندانی مسلمان عورتیں نکاح میں لائے تو تمہاری ان لونڈیوں میں سے کسی سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور ایماندار بھی ہوں، اور اللہ تمہارے ایمانوں کا حال خوب جانتا ہے، تم آپس میں ایک ہو، اس لیے ان کے مالکوں کی اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو لیکن یہ کہ وہ نکاح میں آنے والیاں ہوں آزاد شہوت رانیاں کرنے والیاں نہ ہوں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں، پس جب وہ قید نکاح میں آجائیں تو پھر اگر بے حیائی کا کام کریں تو ان پر آدھی سزا ہے جو خاندانی عورتوں پر مقرر کی گئی ہے، یہ سہولت اس کے لیے ہے جو کوئی تم میں سے تکلیف میں پڑنے سے ڈرے، اور اگر تم صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (26)
اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لیے (قوانین) بیان کرے اور تمہیں پہلوں کی راہ پر چلائے اور تمہاری توبہ قبول وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيْدُ الَّـذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوَاتِ اَنْ تَمِيْلُوْا مَيْلًا عَظِيْمًا (27)
اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر اپنی رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ۔
يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّخَفِّفَ عَنْكُمْ ۚ وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا (28)
اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے، اور انسان تو کمزور ہی پیدا کیا گیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَاْكُلُـوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَكُـوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَـرَاضٍ مِّنْكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوٓا اَنْفُسَكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (29)
اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ آپس کی خوشی سے تجارت ہو، اور آپس میں کسی کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ عُدْوَانًا وَّظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيْهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اور جو شخص تعدّی اور ظلم سے یہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ میں ڈالیں گے، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْـهَوْنَ عَنْهُ نُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِيْمًا (31)
اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے چھوٹے گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔
وَلَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بِهٖ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ لِّلرِّجَالِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُوْا ۖ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيْبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ ۚ وَاسْاَلُوا اللّـٰهَ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (32)
اور مت ہوس کرو اس فضیلت میں جو اللہ نے بعض کو بعض پر دی ہے، مردوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور عورتوں کو اپنی کمائی سے حصہ ہے، اور اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔
وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِىَ مِمَّا تَـرَكَ الْوَالِـدَانِ وَالْاَقْرَبُوْنَ ۚ وَالَّـذِيْنَ عَقَدَتْ اَيْمَانُكُمْ فَاٰتُوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (33)
اور ہر شخص کے لیے ہم نے وارث مقرر کر دیے ہیں اس مال کے جو ماں باپ یا رشتہ دار چھوڑ کر مریں، اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پیمان ہوں تو انہیں ان کا حصہ دے دو، بے شک اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّـٰهُ بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّـٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِــعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْـهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْـرًا (34)
مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس لیے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس لیے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کیے ہیں، پھر نیک عورتیں تابعدار ہوتی ہیں کہ مردوں کی غیر موجودگی میں اللہ کی مدد سے (ان کے حقوق کی) حفاظت کرتی ہیں، اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا خطرہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور بستر میں انہیں جدا کر دو اور مارو، پھر اگر تمہارا کہا مان جائیں تو ان پر الزام لگانے کے لیے بہانے مت تلاش کرو، بے شک اللہ سب سے اوپر بڑا ہے۔
وَاِنْ خِفْتُـمْ شِقَاقَ بَيْنِـهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِـهٖ وَحَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَاۚ اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّـقِ اللّـٰهُ بَيْنَـهُمَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا خَبِيْـرًا (35)
اور اگر تمہیں کہیں میاں بیوی کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ایک منصف شخص کو مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف شخص کو عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو، اگر یہ دونوں صلح کرنا چاہیں گے تو اللہ ان دونوں میں موافقت کر دے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے۔
وَاعْبُدُوا اللّـٰهَ وَلَا تُشْـرِكُوْا بِهٖ شَيْئًا ۖ وَّبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا وَّبِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْجَارِ ذِى الْقُرْبٰى وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالْجَنْبِ وَابْنِ السَّبِيْلِ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرًا (36)
اور اللہ کی بندگی کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ کرو، اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور قریبی ہمسایہ اور اجنبی ہمسایہ اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر اور اپنے غلاموں کے ساتھ بھی (نیکی کرو)، بے شک اللہ پسند نہیں کرتا اِترانے والے بڑائی کرنے والے شخص کو۔
اَلَّـذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْـتُمُوْنَ مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (37)
جو لوگ بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل سکھاتے ہیں اور اسے چھپاتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا ہے ، اور ہم نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ رِئَـآءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۗ وَمَنْ يَّكُنِ الشَّيْطَانُ لَـهٝ قَرِيْنًا فَسَآءَ قَرِيْنًا (38)
اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے میں خرچ کرتے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے، اور جس کا شیطان ساتھی ہوا تو وہ بہت برا ساتھی ہے۔
وَمَاذَا عَلَيْـهِـمْ لَوْ اٰمَنُـوْا بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِـهِـمْ عَلِيْمًا (39)
اور اگر یہ اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لے آتے اور اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے خرچ کرتے تو ان کا کیا نقصان تھا، اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ ۖ وَاِنْ تَكُ حَسَنَةً يُّضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَّـدُنْهُ اَجْرًا عَظِيْمًا (40)
بے شک اللہ کسی کا ایک ذرہ برابر بھی حق نہیں رکھتا، اور اگر نیکی ہو تو اس کو دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتا ہے۔
فَكَـيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ شَهِيْدًا (41)
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائیں گے اور تمہیں ان پر گواہ کر کے لائیں گے۔
يَوْمَئِذٍ يَّوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَعَصَوُا الرَّسُوْلَ لَوْ تُسَوَّىٰ بِـهِـمُ الْاَرْضُۖ وَلَا يَكْـتُمُوْنَ اللّـٰهَ حَدِيْثًا (42)
جن لوگوں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں، اور اللہ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَاَنْتُـمْ سُكَارٰى حَتّـٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ وَلَا جُنُـبًا اِلَّا عَابِرِىْ سَبِيْلٍ حَتّـٰى تَغْتَسِلُوْا ۚ وَاِنْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَوْ عَلٰى سَفَرٍ اَوْ جَآءَ اَحَدٌ مِّنْكُمْ مِّنَ الْغَـآئِطِ اَوْ لَامَسْتُـمُ النِّسَآءَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآءً فَـتَيَمَّمُوْا صَعِيْدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْهِكُمْ وَاَيْدِيْكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُوْرًا (43)
اے ایمان والو! جس وقت تم نشہ میں ہو تو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ سمجھ سکو کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور نہ جنابت کی حالت میں سفر کے علاوہ (نماز پڑھو) یہاں تک کہ غسل کر لو، اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی شخص رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو، بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَـرُوْنَ الضَّلَالَـةَ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ تَضِلُّوا السَّبِيْلَ (44)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَلِيًّا وَّكَفٰى بِاللّـٰهِ نَصِيْـرًا (45)
اور اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے، اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
مِّنَ الَّـذِيْنَ هَادُوْا يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ سَـمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْـمَعْ غَيْـرَ مُسْـمَعٍ وَّرَاعِنَا لَيًّا بِاَلْسِنَـتِـهِـمْ وَطَعْنًا فِى الـدِّيْنِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا وَاسْـمَعْ وَانْظُرْنَا لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَقْـوَمَ وَلٰكِنْ لَّـعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ بِكُـفْرِهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (46)
یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر (بگاڑ) دیتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہیں مانا اور (کہتے ہیں) سنو! تمہیں نہ سنایا جائے اور (کہتے ہیں) راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سے، اور اگر وہ یوں کہتے کہ ہم نے سنا اور ہم نے مانا اور تو سن اور ہم پر نظر کر تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے اللہ نے ان پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اٰمِنُـوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّطْمِسَ وُجُوْهًا فَنَرُدَّهَا عَلٰٓى اَدْبَارِهَآ اَوْ نَلْعَنَـهُـمْ كَمَا لَعَنَّـآ اَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (47)
اے کتاب والو! اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہروں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کی طرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جس طرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی، اور اللہ کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللّـٰهِ فَقَدِ افْـتَـرٰٓى اِثْمًا عَظِيْمًا (48)
بے شک اللہ اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک ٹھہرائے اور شرک کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہے بخشتا ہے، اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُزَكُّوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ بَلِ اللّـٰهُ يُزَكِّىْ مَنْ يَّشَآءُ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (49)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں، بلکہ اللہ جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا۔
اُنْظُرْ كَيْفَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۖ وَكَفٰى بِهٓ ٖ اِثْمًا مُّبِيْنًا (50)
دیکھو یہ لوگ اللہ پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں، یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوْا نَصِيْبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُـوْنَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوْتِ وَيَقُوْلُوْنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هٰٓؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا سَبِيْلًا (51)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يَّلْـعَنِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ نَصِيْـرًا (52)
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ کی لعنت ہے، اور جس پر اللہ لعنت کرے اس کا تو کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
اَمْ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْـرًا (53)
کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل کے برابر بھی نہیں دیں گے۔
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ ۖ فَقَدْ اٰتَيْنَـآ اٰلَ اِبْرَاهِيْـمَ الْكِتَابَ وَالْحِكْـمَةَ وَاٰتَيْنَاهُـمْ مُّلْكًا عَظِيْمًا (54)
یا لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے، ہم نے تو ابراہیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت عطا کی ہے اور ان کو ہم نے بڑی بادشاہی دی ہے۔
فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفٰى بِجَهَنَّـمَ سَعِيْـرًا (55)
پھر ان میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اور کوئی اس سے ہٹ گیا، اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا سَوْفَ نُصْلِيْـهِـمْ نَارًاۖ كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُـمْ بَدَّلْنَاهُـمْ جُلُوْدًا غَيْـرَهَا لِيَذُوْقُوا الْعَذَابَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَزِيْزًا حَكِـيْمًا (56)
بے شک جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے، جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم ان کو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۖ لَّـهُـمْ فِيْـهَآ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ ۖ وَّنُدْخِلُـهُـمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا (57)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی، اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰٓى اَهْلِهَاۙ وَاِذَا حَكَمْتُـمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (58)
بے شک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو، اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو، بے شک اللہ تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے، بے شک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِى الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَاِنْ تَنَازَعْتُـمْ فِىْ شَىْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُـمْ تُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (59)
اے ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں، پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف لاؤ اگر تم اللہ پر اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو، یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يَزْعُمُوْنَ اَنَّـهُـمْ اٰمَنُـوْا بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَحَاكَمُوٓا اِلَى الطَّاغُوْتِ وَقَدْ اُمِرُوٓا اَنْ يَّكْـفُرُوْا بِهٖۖ وَيُرِيْدُ الشَّيْطَانُ اَنْ يُّضِلَّهُـمْ ضَلَالًا بَعِيْدًا (60)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اس چیز پر ایمان لانے کا دعوٰی کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور اس چیز پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی، وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں، اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دور جا ڈالے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ وَاِلَى الرَّسُوْلِ رَاَيْتَ الْمُنَافِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًا (61)
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ جو چیز اللہ نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ تب تو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں۔
فَكَـيْفَ اِذَآ اَصَابَتْـهُـمْ مُّصِيْبَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْـهِـمْ ثُـمَّ جَآءُوْكَ يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّآ اِحْسَانًا وَّتَوْفِيْقًا (62)
پھر کیسے (معذرت خواہ) ہوتے ہیں جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہمیں تو سوائے بھلائی اور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَعْلَمُ اللّـٰهُ مَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَعِظْهُـمْ وَقُلْ لَّـهُـمْ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَوْلًا بَلِيْغًا (63)
یہ وہ لوگ ہیں اللہ جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے، پس تو انہیں نظر انداز کر اور انہیں نصیحت کر اور ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ اِذ ظَّلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّـٰهَ وَاسْتَغْفَرَ لَـهُـمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّـٰهَ تَوَّابًا رَّحِيْمًا (64)
اور ہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اللہ کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے، اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تو تیرے پاس آتے پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناً‌ یہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ حَتّـٰى يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَرَ بَيْنَـهُـمْ ثُـمَّ لَا يَجِدُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (65)
سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں۔
وَلَوْ اَنَّا كَتَبْنَا عَلَيْـهِـمْ اَنِ اقْتُلُـوٓا اَنْفُسَكُمْ اَوِ اخْرُجُوْا مِنْ دِيَارِكُمْ مَّا فَـعَلُوْهُ اِلَّا قَلِيْلٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَلَوْ اَنَّـهُـمْ فَـعَلُوْا مَا يُوْعَظُوْنَ بِهٖ لَكَانَ خَيْـرًا لَّـهُـمْ وَاَشَدَّ تَـثْبِيْتًا (66)
اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے، اور اگر یہ لوگ وہ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور (دین میں) زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا۔
وَاِذًا لَّاٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ لَّـدُنَّـآ اَجْرًا عَظِيْمًا (67)
اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے۔
وَلَـهَدَيْنَاهُـمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيْمًا (68)
اور البتہ انہیں سیدھا راستہ دکھاتے۔
وَمَنْ يُّطِعِ اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّـذِيْنَ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْـهِـمْ مِّنَ النَّبِيِّيْنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَالصَّالِحِيْنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِيْقًا (69)
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو ایسے لوگ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا جو نبیوں اور صدیقوں اور شہیدوں اور صالحوں میں سے ہیں، اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں۔
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ عَلِيْمًا (70)
یہ اللہ کی طرف سے احسان ہے، اور اللہ کافی ہے جاننے والا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا خُذُوْا حِذْرَكُمْ فَانْفِرُوْا ثُـبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَـمِيْعًا (71)
اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلو یا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔
وَاِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّـيُـبَطِّـئَنَّۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِيْـبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَىَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُـمْ شَهِيْدًا (72)
اور بے شک تم میں ایسا شخص بھی ہے جو (لڑائی سے) جی چراتا ہے، پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے کہ اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا۔
وَلَئِنْ اَصَابَكُمْ فَضْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ لَيَقُوْلَنَّ كَاَنْ لَّمْ تَكُنْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهٝ مَوَدَّةٌ يَّا لَيْتَنِىْ كُنْتُ مَعَهُـمْ فَاَفُوْزَ فَوْزًا عَظِيْمًا (73)
اور اگر اللہ کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا۔
فَلْيُـقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ يَشْرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا بِالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَنْ يُّقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيُـقْتَلْ اَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيْهِ اَجْرًا عَظِيْمًا (74)
پھر چاہیے کہ اللہ کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں، اور جو کوئی اللہ کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے۔
وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ الَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَـآ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ اَهْلُـهَاۚ وَاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ وَلِيًّا وَّاجْعَل لَّنَا مِنْ لَّـدُنْكَ نَصِيْـرًا (75)
اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ الطَّاغُوْتِ فَقَاتِلُوٓا اَوْلِيَآءَ الشَّيْطَانِ ۖ اِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيْفًا (76)
جو ایمان والے ہیں وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں، اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو، بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ قِيْلَ لَـهُـمْ كُفُّوٓا اَيْدِيَكُمْ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْـهِـمُ الْقِتَالُ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللّـٰهِ اَوْ اَشَدَّ خَشْيَةً ۚ وَقَالُوْا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَۚ لَوْلَآ اَخَّرْتَنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۗ قُلْ مَتَاعُ الـدُّنْيَا قَلِيْلٌ ؕ وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّمَنِ اتَّقٰىۚ وَلَا تُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (77)
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو، پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا کہ اللہ کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر، اور کہنے لگے اے ہمارے رب! تو نے ہم پر لڑنا کیوں فرض کیا، کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی، ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے، اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے، اور ایک دھاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی۔
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ حَسَنَـةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ وَاِنْ تُصِبْـهُـمْ سَيِّئَةٌ يَّقُوْلُوْا هٰذِهٖ مِنْ عِنْدِكَ ۚ قُلْ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۖ فَمَالِ هٰٓؤُلَآءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُوْنَ يَفْقَهُوْنَ حَدِيْثًا (78)
تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو، اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے، کہہ دو کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے، ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی۔
مَّـآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَنَـةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ وَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ ۚ وَاَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُوْلًا ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا (79)
(اور کہہ دو کہ) تجھے جو بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور تجھے جو برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، (اے رسول) ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔
مَّنْ يُّطِــعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّـٰهَ ۖ وَمَنْ تَوَلّـٰى فَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ حَفِيْظًا (80)
جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا، اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔
وَيَقُوْلُوْنَ طَاعَةٌ فَاِذَا بَرَزُوْا مِنْ عِنْدِكَ بَيَّتَ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ غَيْـرَ الَّـذِىْ تَقُوْلُ ۖ وَاللّـٰهُ يَكْـتُبُ مَا يُـبَيِّتُـوْنَ ۖ فَاَعْـرِضْ عَنْـهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (81)
اور کہتے ہیں کہ قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر جاتے ہیں تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتوں کے خلاف مشورہ کرتا ہے، اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں، پس تو ان کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسہ کر، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۚ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْـرِ اللّـٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْـرًا (82)
کیا یہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے، اور اگر یہ قرآن اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو وہ اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وَاِذَا جَآءَهُـمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۖ وَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِى الْاَمْرِ مِنْـهُـمْ لَـعَلِمَهُ الَّـذِيْنَ يَسْتَنْبِطُوْنَهٝ مِنْـهُـمْ ۗ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْـمَتُهٝ لَاتَّـبَعْتُـمُ الشَّيْطَانَ اِلَّا قَلِيْلًا (83)
اور جب ان کے پاس امن یا ڈر کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اسے مشہور کر دیتے ہیں، اور اگر اسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو وہ اس کی تحقیق کرتے جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو البتہ تم شیطان کے پیچھے چل پڑتے سوائے چند لوگوں کے۔
فَقَاتِلْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَا تُكَلَّفُ اِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّكُـفَّ بَاْسَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ اَشَدُّ بَاْسًا وَّاَشَدُّ تَنْكِـيْلًا (84)
سو تو اللہ کی راہ میں لڑ سوائے اپنی جان کے تو کسی کا ذمہ دار نہیں، اور مسلمانوں کو تاکید کر، قریب ہے کہ اللہ کافروں کی لڑائی روک کر دے، اور اللہ لڑائی میں بہت ہی سخت ہے اور سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے۔
مَّنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَّكُنْ لَّـهٝ نَصِيْبٌ مِّنْـهَا ۖ وَمَنْ يَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَّكُنْ لَّـهٝ كِفْلٌ مِّنْـهَا ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ مُّقِيْتًا (85)
جو کوئی اچھی بات میں سفارش کرے اسے بھی اس میں سے ایک حصہ ملے گا، اور جو کوئی بری بات میں سفارش کرے اس میں سے ایک بوجھ اس پر بھی ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
وَاِذَا حُيِّيْتُـمْ بِتَحِيَّـةٍ فَحَيُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْـهَآ اَوْ رُدُّوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَسِيْبًا (86)
اور جب تمہیں کوئی دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو یا اس جیسی ہی کہو، بے شک اللہ ہر چیز کا حساب کرنے والا ہے۔
اَللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ لَيَجْـمَعَنَّكُمْ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيْهِ ۗ وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّـٰهِ حَدِيْثًا (87)
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بے شک قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔
فَمَا لَكُمْ فِى الْمُنَافِقِيْنَ فِـئَـتَـيْنِ وَاللّـٰهُ اَرْكَسَهُـمْ بِمَا كَسَبُوْا ۚ اَتُرِيْدُوْنَ اَنْ تَـهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَـهٝ سَبِيْلًا (88)
پھر تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے معاملہ میں دو گروہ ہو رہے ہیں اور اللہ نے ان کے اعمال کے سبب سے انہیں الٹ دیا ہے، کیا تم چاہتے ہو کہ جسے اللہ نے گمراہ کیا ہو اسے راہ پر لاؤ، اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے تو ہرگز کوئی راہ نہیں پائے گا۔
وَدُّوْا لَوْ تَكْـفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُـوْنُـوْنَ سَوَآءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ اَوْلِيَآءَ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْـهُـمْ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (89)
وہ تو چاہتے ہیں کہ جیسے وہ کافر ہوئے ہیں تم بھی کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ، اس لیے ان میں سے کسی کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ اللہ کی راہ میں ہجرت کر کے نہ آ جائیں، پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کریں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور قتل کرو، اور ان میں سے کسی کو اپنا دوست اور مددگار نہ بناؤ۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ اِلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ اَوْ جَآءُوْكُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُهُـمْ اَنْ يُّقَاتِلُوْكُمْ اَوْ يُقَاتِلُوْا قَوْمَهُـمْ ۚ وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَسَلَّطَهُـمْ عَلَيْكُمْ فَلَقَاتَلُوْكُمْ ۚ فَاِنِ اعْتَزَلُوْكُمْ فَلَمْ يُقَاتِلُوْكُمْ وَاَلْقَوْا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ فَمَا جَعَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سَبِيْلًا (90)
البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو یا وہ جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں نہ تم سے لڑتے ہیں اور نہ اپنے لوگوں سے، اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کر دیتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہیں، سو اگر وہ تم سے ہٹ کر رہیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہیں ان پر (لڑائی کی) کوئی راہ نہیں دی۔
سَتَجِدُوْنَ اٰخَرِيْنَ يُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّاْمَنُـوْكُمْ وَيَاْمَنُـوْا قَوْمَهُـمْۖ كُلَّ مَا رُدُّوٓا اِلَى الْفِتْنَـةِ اُرْكِسُوْا فِيْـهَا ۚ فَاِنْ لَّمْ يَعْتَزِلُوْكُمْ وَيُلْقُـوٓا اِلَيْكُمُ السَّلَمَ وَيَكُـفُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فَخُذُوْهُـمْ وَاقْتُلُوْهُـمْ حَيْثُ ثَـقِفْتُمُوْهُـمْ ۚ وَاُولٰئِكُمْ جَعَلْنَا لَكُمْ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا مُّبِيْنًا (91)
ایک اور قسم کے منافق تم دیکھو گے جو چاہتے ہیں تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی، جب کبھی وہ فساد کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تو اس میں کود پڑتے ہیں، پھر اگر وہ تم سے ہٹ کر نہ رہیں اور تمہارے آگے صلح پیش نہ کریں اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو جہاں پاؤ انہیں پکڑو اور مار ڈالو، اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے لیے ہم نے تمہیں کھلی حجت دے دی ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ يَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَاً ۚ وَمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَاً فَـتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ وَّدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يَّصَّدَّقُوْا ۚ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ وَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰٓى اَهْلِـهٖ وَتَحْرِيْرُ رَقَـبَةٍ مُّؤْمِنَـةٍ ۖ فَمَنْ لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ تَوْبَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (92)
اور مسلمانوں کا یہ کام نہیں کہ کسی مسلمان کو قتل کرے مگر غلطی سے، اور جو مسلمان کو غلطی سے قتل کرے تو ایک مسلمان کی گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر یہ کہ وہ خون بہا معاف کر دیں، پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسی ایسی قوم میں تھا جس سے تمہاری دشمنی ہے تو ایک مومن غلام آزاد کرنا ہے، اور اگر وہ مقتول مسلمان کسی ایسی قوم میں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا دیا جائے گا اور ایک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا، پھر جو غلام نہ پائے وہ لگاتار دو مہینے کے روزے رکھے اللہ سے گناہ بخشوانے کے لیے، اور اللہ جاننے والا اور حکمت والا ۔
وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٝ جَهَنَّـمُ خَالِـدًا فِيْـهَا وَغَضِبَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَلَـعَنَهٝ وَاَعَدَّ لَـهٝ عَذَابًا عَظِيْمًا (93)
اور جو کوئی کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے بڑا عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا ضَرَبْتُـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَـتَبَيَّنُـوْا وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰٓى اِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًاۚ تَبْتَغُوْنَ عَـرَضَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فَعِنْدَ اللّـٰهِ مَغَانِـمُ كَثِيْـرَةٌ ۚ كَذٰلِكَ كُنْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْكُمْ فَـتَبَيَّنُـوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (94)
اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ (جہاد) میں نکلو تو تحقیق کر لیا کرو اور جو تم پر سلام کہے تو اس کو (کافر سمجھ کر اور غنیمت کا مال لینے کے لیے) مت کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں، تم بھی تو اس سے پہلے ایسے ہی تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اس لیے تحقیق سے کام لیا کرو، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے باخبر ہے۔
لَّا يَسْتَوِى الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ غَيْـرُ اُولِى الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ فَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ دَرَجَةً ۚ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّـٰهُ الْحُسْنٰى ۚ وَفَضَّلَ اللّـٰهُ الْمُجَاهِدِيْنَ عَلَى الْقَاعِدِيْنَ اَجْرًا عَظِيْمًا (95)
کسی عذر کے بغیر گھر بیٹھے رہنے والے مسلمان ان کے برابر نہیں جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، اللہ نے جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا بیٹھنے والوں پر درجہ بڑھایا دیا ہے، اگرچہ ہر ایک سے اللہ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے اجر عظیم میں زیادہ کیا ہے۔
دَرَجَاتٍ مِّنْهُ وَمَغْفِرَةً وَّرَحْـمَةً ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (96)
ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ تَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ قَالُوْا فِيْـمَ كُنْتُـمْ ۖ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِيْنَ فِى الْاَرْضِ ۚ قَالُـوٓا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةً فَـتُـهَاجِرُوْا فِيْـهَا ۚ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَسَآءَتْ مَصِيْـرًا (97)
بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے، انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس ملک میں بے بس تھے، فرشتوں نے کہا کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے، سو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالْوِلْـدَانِ لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ حِيْلَـةً وَّلَا يَـهْتَدُوْنَ سَبِيْلًا (98)
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے واقعی کمزور ہیں جو نکلنے کا کوئی ذریعہ اور راستہ نہیں پاتے۔
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّعْفُوَ عَنْـهُـمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (99)
پس امید ہے کہ ایسوں کو اللہ معاف کر دے، اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے۔
وَمَنْ يُّـهَاجِرْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يَجِدْ فِى الْاَرْضِ مُرَاغَمًا كَثِيْـرًا وَّسَعَةً ۚ وَمَنْ يَّخْرُجْ مِنْ بَيْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ثُـمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَـعَ اَجْرُهٝ عَلَى اللّـٰهِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (100)
اور جو کوئی اللہ کی راہ میں وطن چھوڑے وہ اس کے عوض بہت جگہ اور وسعت پائے گا، اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو اللہ کے ہاں اس کا ثواب طے ہو چکا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِذَا ضَرَبْتُـمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلَاةِۖ اِنْ خِفْتُـمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ اِنَّ الْكَافِـرِيْنَ كَانُـوْا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (101)
اور جب تم سفر کے لیے نکلو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز میں سے کچھ کم کر دو، اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے، بے شک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔
وَاِذَا كُنْتَ فِيْـهِـمْ فَاَقَمْتَ لَـهُـمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ مَّعَكَ وَلْيَاْخُذُوٓا اَسْلِحَتَـهُـمْۖ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُـوْنُـوْا مِنْ وَّرَآئِكُمْۖ وَلْتَاْتِ طَـآئِفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَاْخُذُوْا حِذْرَهُـمْ وَاَسْلِحَتَـهُـمْ ۗ وَدَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَـةً وَّاحِدَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْتُـمْ مَّرْضٰٓى اَنْ تَضَعُـوٓا اَسْلِحَتَكُمْ ۖ وَخُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا (102)
(اے نبی) جب تم ان (مسلمانوں) میں موجود ہو اور انہیں نماز پڑھانے کے لیے کھڑا ہو تو چاہیے کہ ان میں سے ایک جماعت تیرے ساتھ کھڑی ہو اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لیں، پھر جب یہ سجدہ کریں تو تیرے پیچھے سے ہٹ جائیں اور دوسری جماعت آئے جس نے نماز نہیں پڑھی پھر وہ تیرے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ بھی اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں، اور اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو ہتھیار رکھ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، اور (تب بھی) اپنا بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو، بے شک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَاِذَا قَضَيْتُـمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللّـٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُـوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَاْنَنْتُـمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۚ اِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتَابًا مَّوْقُوْتًا (103)
پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہونے کی حالت میں یاد کرو، پھر جب تمہیں اطمینان ہو جائے تو پوری نماز پڑھو، بے شک نماز اپنے مقررہ وقتوں میں مسلمانوں پر فرض ہے۔
وَلَا تَـهِنُـوْا فِى ابْتِغَـآءِ الْقَوْمِ ۖ اِنْ تَكُـوْنُـوْا تَاْ لَمُوْنَ فَاِنَّـهُـمْ يَاْ لَمُوْنَ كَمَا تَاْ لَمُوْنَ ۖ وَتَـرْجُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (104)
اور ان (دشمن) لوگوں کا تعاقب کرنے سے ہمت نہ ہارو، اگر تم تکلیف اٹھاتے ہو تو وہ بھی تمہاری طرح تکلیف اٹھاتے ہیں، حالانکہ تم اللہ سے جس چیز کے امیدوار ہو وہ نہیں ہیں، اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرَاكَ اللّـٰهُ ۚ وَلَا تَكُنْ لِّلْخَآئِنِيْنَ خَصِيْمًا (105)
بے شک ہم نے تیری طرف سچی کتاب اتاری ہے تاکہ تو لوگوں میں انصاف کرے جیسا کہ تمہیں اللہ نے بتایا ہے، اور تو بد دیانت لوگوں کی طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو۔
وَاسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (106)
اور اللہ سے بخشش مانگ، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّـذِيْنَ يَخْتَانُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا (107)
اور ان لوگوں کی طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل میں دغا رکھتے ہیں، بے شک اللہ اسے پسند نہیں کرتا جو دغاباز گناہگار ہو۔
يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّـٰهِ وَهُوَ مَعَهُـمْ اِذْ يُـبَيِّتُـوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا (108)
یہ لوگوں انسانوں سے تو چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپتے حالانکہ وہ اس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے جب رات کو چھپ کر اس کی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں، اور ان کے سارے اعمال پر اللہ احاطہ کرنے والا ہے۔
هَآ اَنْتُـمْ هٰٓؤُلَآءِ جَادَلْتُـمْ عَنْـهُـمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۖ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّـٰهَ عَنْـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَم مَّنْ يَّكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (109)
ہاں تم لوگوں نے ان مجرموں کی طرف سے دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا، پھر قیامت کے دن ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ کون جھگڑے گا یا ان کا وکیل کون ہوگا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ سُوْءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٝ ثُـمَّ يَسْتَغْفِـرِ اللّـٰهَ يَجِدِ اللّـٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (110)
اور جو کوئی برا فعل کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشوائے تو اللہ کو بخشنے والا مہربان پائے گا۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا يَكْسِبُهٝ عَلٰى نَفْسِهٖ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (111)
اور جو کوئی گناہ کرے تو وہ خود پر ہی (بوجھ) ڈالتا ہے، اور اللہ سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمَنْ يَّكْسِبْ خَطِيٓـئَةً اَوْ اِثْمًا ثُـمَّ يَرْمِ بِهٖ بَرِيٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُـهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (112)
اور جو کوئی خطا یا گناہ کرے پھر کسی بے گناہ پر (اس کی) تہمت لگا دے تو اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ سمیٹ لیا۔
 
Top