• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(8) سورۃ الانفال (مدنی، آیات 75)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ ۖ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّـٰهِ وَالرَّسُوْلِ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَاَصْلِحُوْا ذَاتَ بَيْنِكُمْ ۖ وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝٓ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (1)
تجھ سے غنیمت کا حکم پوچھتے ہیں، کہہ دے غنیمت کا مال اللہ اور رسول کا ہے، سو اللہ سے ڈرو اور آپس میں صلح کرو، اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر ایمان دار ہو۔
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُـوْنَ الَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِـرَ اللّـٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُـهُـمْ وَاِذَا تُلِيَتْ عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُهٝ زَادَتْـهُـمْ اِيْمَانًا وَّعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (2)
ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ کا نام آئے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب اس کی آیتیں ان پر پڑھی جائیں تو ان کا ایمان زیادہ ہو جاتا ہے اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ (3)
وہ جو نماز قائم کرتے ہیں اور جو ہم نے انہیں رزق دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُؤْمِنُـوْنَ حَقًّا ۚ لَّـهُـمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ وَمَغْفِرَةٌ وَّرِزْقٌ كَرِيْـمٌ (4)
یہی سچے ایمان والے ہیں، ان کے رب کے ہاں ان کے لیے درجے ہیں اور بخشش ہے اور عزت کا رزق ہے۔
كَمَآ اَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنْ بَيْتِكَ بِالْحَقِّۖ وَاِنَّ فَرِيْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ لَكَارِهُوْنَ (5)
جیسے تیرے رب نے تجھے تیرے گھر سے سچائی کے ساتھ نکالا، اور بے شک ایک جماعت مسلمانوں میں سے ناپسند کرنے والی تھی۔
يُجَادِلُوْنَكَ فِى الْحَقِّ بَعْدَ مَا تَبَيَّنَ كَاَنَّمَا يُسَاقُوْنَ اِلَى الْمَوْتِ وَهُـمْ يَنْظُرُوْنَ (6)
وہ حق بات میں تجھ سے جھگڑتے تھے اس کے ظاہر ہو چکنے کے بعد، گویا وہ آنکھوں سے دیکھتے ہوئے موت کی طرف ہانکے جاتے ہیں۔
وَاِذْ يَعِدُكُمُ اللّـٰهُ اِحْدَى الطَّـآئِفَتَيْنِ اَنَّـهَا لَكُمْ وَتَوَدُّوْنَ اَنَّ غَيْـرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُـوْنُ لَكُمْ وَيُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهٖ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِـرِيْنَ (7)
اور جس وقت اللہ تم سے وعدہ کرتا تھا دو جماعتوں میں سے ایک کا کہ وہ تمہارے ہاتھ لگے گی، اور تم چاہتے تھے جس میں کانٹا نہ ہو وہ تمہیں ملے، اور اللہ چاہتا تھا کہ اپنے حکم سے حق کو ثابت کردے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے۔
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَ (8)
تاکہ حق کو ثابت کر دے اور باطل کو مٹا دے اگرچہ گناہگار ناراض ہوں۔
اِذْ تَسْتَغِيْثُوْنَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ اَنِّىْ مُمِدُّكُم بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلَآئِكَـةِ مُرْدِفِيْنَ (9)
جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے اس نے جواب میں فرمایا کہ میں تمہاری مدد کے لیے پے در پے ایک ہزار فرشتے بھیج رہا ہوں۔
وَمَا جَعَلَـهُ اللّـٰهُ اِلَّا بُشْرٰى وَلِتَطْمَئِنَّ بِهٖ قُلُوْبُكُمْ ۚ وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (10)
اور یہ تو اللہ نے فقط خوش خبری دی تھی اور تاکہ تمہارے دل اس سے مطمئن ہو جائیں، اور مدد تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہے، بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔
اِذْ يُغَشِّيْكُمُ النُّعَاسَ اَمَنَةً مِّنْهُ وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ مَآءً لِّيُطَهِّرَكُمْ بِهٖ وَيُذْهِبَ عَنْكُمْ رِجْزَ الشَّيْطَانِ وَلِيَـرْبِطَ عَلٰى قُلُوْبِكُمْ وَيُثَبِّتَ بِهِ الْاَقْدَامَ (11)
جس وقت اس نے تم پر اپنی طرف سے تسکین کے لیے اونگھ ڈال دی اور تم پر آسمان سے پانی اتارا تاکہ اس سے تمہیں پاک کر دے اور شیطان کی نجاست تم سے دور کر دے اور تمہارے دلوں کو مضبوط کر دے اور اس سے تمہارے قدم جما دے۔
اِذْ يُوْحِىْ رَبُّكَ اِلَى الْمَلَآئِكَـةِ اَنِّىْ مَعَكُمْ فَثَبِّتُوا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ سَاُلْقِىْ فِىْ قُلُوْبِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ فَاضْرِبُوْا فَوْقَ الْاَعْنَاقِ وَاضْرِبُوْا مِنْـهُـمْ كُلَّ بَنَانٍ (12)
جب تیرے رب نے فرشتوں کو حکم بھیجا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کے دل ثابت رکھو، میں کافروں کے دلوں میں دہشت ڈال دوں گا سو گردنوں پر مارو اور ان کے پور پور پر مارو۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ شَآقُّوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۚ وَمَنْ يُّشَاقِقِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ فَاِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (13)
یہ اس لیے ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے مخالف ہیں، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کا مخالف ہو تو بے شک اللہ سخت عذب دینے والا ہے۔
ذٰلِكُمْ فَذُوْقُوْهُ وَاَنَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابَ النَّارِ (14)
یہ تو تم چکھ لو اور جان لو کہ بے شک کافروں کے لیے دوزخ کا عذاب ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا لَقِيْـتُـمُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُـوَلُّوْهُـمُ الْاَدْبَارَ (15)
اے ایمان والو! جب تم کافروں سے میدان جنگ میں ملو تو ان سے پیٹھیں نہ پھیرو۔
وَمَنْ يُّوَلِّـهِـمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهٝٓ اِلَّا مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ اَوْ مُتَحَيِّـزًا اِلٰى فِئَةٍ فَقَدْ بَآءَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّـٰهِ وَمَاْوَاهُ جَهَنَّـمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (16)
اور جو کوئی اس دن ان سے پیٹھ پھیرے گا مگر یہ کہ لڑائی کا ہنر کرتا ہو یا فوج میں جا ملتا ہو سو وہ اللہ کا غضب لے کر پھرا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور بہت برا ٹھکانا ہے۔
فَلَمْ تَقْتُلُوْهُـمْ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ قَتَلَـهُـمْ ۚ وَمَا رَمَيْتَ اِذْ رَمَيْتَ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ رَمٰى ۚ وَلِيُبْلِـىَ الْمُؤْمِنِيْنَ مِنْهُ بَلَآءً حَسَنًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (17)
سو تم نے انہیں قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے انہیں قتل کیا، اور تو نے مٹی نہیں پھینکی جبکہ پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی تھی، اور تاکہ ایمان والوں پر اپنی طرف سے خوب احسان کرے، بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
ذٰلِكُمْ وَاَنَّ اللّـٰهَ مُوْهِنُ كَيْدِ الْكَافِـرِيْنَ (18)
یہ تو ہو چکا اور بے شک اللہ کافروں کی تدبیر کو کمزور کرنے والا ہے۔
اِنْ تَسْتَفْتِحُوْا فَقَدْ جَآءَكُمُ الْفَتْحُ ۖ وَاِنْ تَنْتَـهُوْا فَهُوَ خَيْـرٌ لَّكُمْ ۖ وَاِنْ تَعُوْدُوْا نَعُدْۚ وَلَنْ تُغْنِىَ عَنْكُمْ فِئَتُكُمْ شَيْئًا وَّلَوْ كَثُرَتْۙ وَاَنَّ اللّـٰهَ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ (19)
اگر تم فیصلہ چاہتے ہو تو تمہارا فیصلہ آ چکا، اور اگر باز آؤ تو تمہارے لیے بہتر ہے، اور اگر پھر یہی کرو گے تو ہم بھی پھر یہی کریں گے، اور تمہاری جمعیت ذرا بھی کام نہیں آئے گی اگرچہ وہ بہت ہوں، اور بے شک اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَاَنْتُـمْ تَسْـمَعُوْنَ (20)
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن کر اس سے مت پھرو۔
وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ قَالُوْا سَـمِعْنَا وَهُـمْ لَا يَسْـمَعُوْنَ (21)
اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جنہوں نے کہا ہم نے سن لیا اور وہ سنتے نہیں۔
اِنَّ شَرَّ الـدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّـٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّـذِيْنَ لَا يَعْقِلُوْنَ (22)
بے شک سب جانوں میں سے بدتر اللہ کے نزدیک وہی بہرے گونگے ہیں جو نہیں سمجھتے۔
وَلَوْ عَلِمَ اللّـٰهُ فِيْـهِـمْ خَيْـرًا لَّاَسْـمَعَهُـمْ ۖ وَلَوْ اَسْـمَعَهُـمْ لَتَوَلَّوْا وَّهُـمْ مُّعْرِضُوْنَ (23)
اور اگر اللہ ان میں کچھ بھلائی جانتا تو انہیں سنا دیتا، اور اگر انہیں اب سنا دے تو منہ پھیر کر بھاگیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا اسْتَجِيْبُوْا لِلّـٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيْكُمْ ۖ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يَحُوْلُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهٖ وَاَنَّهٝٓ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ (24)
اے ایمان والو! اللہ اور رسول کا حکم مانو جس وقت تمہیں اس کام کی طرف بلائے جس میں تمہاری زندگی ہے، اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان آڑ بن جاتا ہے اور بے شک اسی کی طرف جمع کیے جاؤ گے۔
وَاتَّقُوْا فِتْنَةً لَّا تُصِيْبَنَّ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْكُمْ خَآصَّةً ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (25)
اور تم اس فتنہ سے بچتے رہو جو تم میں سے خاص ظالموں پر ہی نہ پڑے گا، اور جان لو کہ بے شک اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے۔
وَاذْكُرُوٓا اِذْ اَنْتُـمْ قَلِيْلٌ مُّسْتَضْعَفُوْنَ فِى الْاَرْضِ تَخَافُوْنَ اَنْ يَّتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَاٰوَاكُمْ وَاَيَّدَكُمْ بِنَصْرِهٖ وَرَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (26)
اور یاد کرو جس وقت تم تھوڑے تھے ملک میں کمزور سمجھے جاتے تھے تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک لیں پھر اس نے تمہیں ٹھکانا بنا دیا اور اپنی مدد سے تمہیں قوت دی اور تمہیں ستھری چیزوں سے رزق دیا تاکہ تم شکر کرو۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَخُوْنُوا اللّـٰهَ وَالرَّسُوْلَ وَتَخُوْنُـوٓا اَمَانَاتِكُمْ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (27)
اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے خیانت نہ کرو اور آپس کی امانتوں میں بھی خیانت نہ کرو حالانکہ تم جانتے ہو۔
وَاعْلَمُوٓا اَنَّمَآ اَمْوَالُكُمْ وَاَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۙ وَّاَنَّ اللّـٰهَ عِنْدَهٝٓ اَجْرٌ عَظِيْـمٌ (28)
اور جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے، اور بے شک اللہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنْ تَتَّقُوا اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّكُمْ فُرْقَانًا وَّيُكَـفِّرْ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْـمِ (29)
اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرتے رہو گے تو اللہ تمہیں ایک فیصلہ کی چیز دے گا اور تم سے تمہارے گناہ دور کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
وَاِذْ يَمْكُـرُ بِكَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِـيُـثْبِتُـوْكَ اَوْ يَقْتُلُوْكَ اَوْ يُخْرِجُوْكَ ۚ وَيَمْكُـرُوْنَ وَيَمْكُـرُ اللّـٰهُ ۖ وَاللّـٰهُ خَيْـرُ الْمَاكِـرِيْنَ (30)
اور جب کافر تیرے متعلق تدبیریں سوچ رہے تھے کہ تمہیں قید کردیں یا تمہیں قتل کردیں یا تمہیں دیس بدر کر دیں، وہ اپنی تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا، اور اللہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا قَالُوْا قَدْ سَـمِعْنَا لَوْ نَشَآءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هٰذَآ اِنْ هٰذَآ اِلَّآ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (31)
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور اگر ہم چاہیں تو اس کے برابر (ایسی باتیں) ہم بھی کہہ دیں کہ اس میں پہلوں کے قصے کے سوا اور کچھ نہیں۔
وَاِذْ قَالُوا اللّـٰهُـمَّ اِنْ كَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِكَ فَاَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَآءِ اَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (32)
اور جب انہوں نے کہا کہ اے اللہ! اگر یہ دین تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا یا ہم پر دردناک عذاب لا۔
وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُعَذِّبَـهُـمْ وَاَنْتَ فِيْـهِـمْ ۚ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ مُعَذِّبَـهُـمْ وَهُـمْ يَسْتَغْفِرُوْنَ (33)
اور اللہ ایسا نہ کرے گا کہ انہیں تیرے ہوتے ہوئے عذاب دے، اور اللہ عذاب کرنے والا نہیں حالانکہ وہ بخشش مانگتے ہوں۔
وَمَا لَـهُـمْ اَلَّا يُعَذِّبَـهُـمُ اللّـٰهُ وَهُـمْ يَصُدُّوْنَ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَا كَانُـوٓا اَوْلِيَآءَهٝ ۚ اِنْ اَوْلِيَآؤُهٝ اِلَّا الْمُتَّقُوْنَ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (34)
اور اللہ انہیں عذاب کیوں نہ دے حالانکہ وہ مسجد حرام سے روکتے ہیں اور وہ اس کے اہل نہیں ہیں، اس کے اہل تو پرہیزگار ہی ہیں لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے۔
وَمَا كَانَ صَلَاتُـهُـمْ عِنْدَ الْبَيْتِ اِلَّا مُكَـآءً وَّتَصْدِيَةً ۚ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُـمْ تَكْـفُرُوْنَ (35)
اور کعبہ کے پاس ان کی نماز سوائے سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے اور کچھ نہیں تھی، سو عذاب چکھو اس سبب سے کہ تم کفر کرتے تھے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَـهُـمْ لِيَصُدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ فَسَيُنْفِقُوْنَـهَا ثُـمَّ تَكُـوْنُ عَلَيْـهِـمْ حَسْرَةً ثُـمَّ يُغْلَبُوْنَ ۗ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِلٰى جَهَنَّـمَ يُحْشَرُوْنَ (36)
بے شک جو لوگ کافر ہیں وہ اپنے مال خرچ کرتے ہیں تاکہ اللہ کی راہ سے روکیں، سو ابھی اور بھی خرچ کریں گے پھر وہ ان کے لیے حسرت ہوگا پھر مغلوب کیے جائیں گے، اور جو کافر ہیں وہ دوزخ کی طرف جمع کیے جائیں گے۔
لِيَمِيْـزَ اللّـٰهُ الْخَبِيْثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَيَجْعَلَ الْخَبِيْثَ بَعْضَهٝ عَلٰى بَعْضٍ فَيَـرْكُمَهٝ جَـمِيْعًا فَيَجْعَلَـهٝ فِىْ جَهَنَّـمَ ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (37)
تاکہ اللہ ناپاک کو پاک سے جدا کر دے اور ایک ناپاک کو دوسرے پر دھر کر ڈھیر بنائے پھر اسے دوزخ میں ڈال دے، وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔
قُلْ لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ يَّنْتَـهُوْا يُغْفَرْ لَـهُـمْ مَّا قَدْ سَلَفَۚ وَاِنْ يَّعُوْدُوْا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّتُ الْاَوَّلِيْنَ (38)
کافروں سے کہہ دو کہ اگر وہ باز آجائیں تو جو کچھ گزر چکا وہ انہیں معاف کر دیا جائے گا، اور اگر لوٹیں گے تو پہلے کافروں کے حق میں قانون نافذ ہو چکا ہے۔
وَقَاتِلُوْهُـمْ حَتّـٰى لَا تَكُـوْنَ فِتْنَةٌ وَّيَكُـوْنَ الـدِّيْنُ كُلُّـهٝ لِلّـٰهِ ۚ فَاِنِ انْتَـهَوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ بِمَا يَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (39)
اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ شرک کا غلبہ نہ رہنے پائے اور سارا دین اللہ ہی کا ہو جائے، پھر اگر یہ باز آجائیں تو اللہ ان کے اعمال دیکھنے والا ہے۔
وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ مَوْلَاكُمْ ۚ نِعْمَ الْمَوْلٰى وَنِعْمَ النَّصِيْـرُ (40)
اور اگر وہ پھر جائیں تو جان لو کہ اللہ تمہارا دوست ہے، اور بہت اچھا دوست اور بہت اچھا مددگار ہے۔
وَاعْلَمُوٓا اَنَّمَا غَنِمْتُـمْ مِّنْ شَىْءٍ فَاَنَّ لِلّـٰهِ خُـمُسَهٝ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِـذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتَامٰى وَالْمَسَاكِيْنِ وَابْنِ السَّبِيْلِۙ اِنْ كُنْتُـمْ اٰمَنْتُـمْ بِاللّـٰهِ وَمَآ اَنْزَلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا يَوْمَ الْفُرْقَانِ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (41)
اور جان لو کہ جو کچھ تمہیں بطور غنیمت ملے خواہ کوئی چیز ہو تو اس میں سے پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول کا ہے اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے، اگر تمہیں اللہ پر یقین ہے اور اس چیز پر جو ہم نے اپنے بندے پر فیصلہ کے دن اتاری جس دن دونوں جماعتیں ملیں، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اِذْ اَنْتُـمْ بِالْعُدْوَةِ الـدُّنْيَا وَهُـمْ بِالْعُدْوَةِ الْقُصْوٰى وَالرَّكْبُ اَسْفَلَ مِنْكُمْ ۚ وَلَوْ تَوَاعَدْتُّـمْ لَاخْتَلَفْتُـمْ فِى الْمِيْعَادِ ۙ وَلٰكِنْ لِّيَقْضِىَ اللّـٰهُ اَمْرًا كَانَ مَفْعُوْلًاۙ لِّيَـهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَنْ بَيِّنَةٍ وَّيَحْيٰى مَنْ حَىَّ عَنْ بَيِّنَةٍ ۗ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَسَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (42)
جس وقت تم اِس کنارے پر تھے اور وہ اُس کنارے پر اور قافلہ تم سے نیچے اتر گیا تھا، اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو ایک ساتھ وعدہ پر نہ پہنچتے، لیکن اللہ کو ایک کام کرنا تھا جو مقرر ہو چکا تھا، تاکہ جو ہلاک ہو وہ اتمام حجت کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ اتمام حجت کے بعد زندہ رہے، اور بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اِذْ يُرِيْكَـهُـمُ اللّـٰهُ فِىْ مَنَامِكَ قَلِيْلًا ۖ وَلَوْ اَرَاكَهُـمْ كَثِيْـرًا لَّفَشِلْتُـمْ وَلَتَنَازَعْتُـمْ فِى الْاَمْرِ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ سَلَّمَ ۗ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (43)
جب کہ اللہ نے وہ کافر تجھے تیرے خواب میں تھوڑے کر کے دکھلائے، اور اگر تجھے بہت دکھلا دیتا تو تم لوگ نامردی (بزدلی) کرتے اور کام میں جھگڑا ڈالتے لیکن اللہ نے بچا لیا، اسے خوب معلوم ہے جو بات دلوں میں ہے۔
وَاِذْ يُرِيْكُمُوْهُـمْ اِذِ الْتَقَيْتُـمْ فِىٓ اَعْيُنِكُمْ قَلِيْلًا وَّيُقَلِّلُكُمْ فِىٓ اَعْيُنِـهِـمْ لِيَقْضِىَ اللّـٰهُ اَمْرًا كَانَ مَفْعُوْلًا ۗ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (44)
اور جب تمہیں وہ فوج مقابلہ کے وقت تمہاری آنکھوں میں تھوڑی کر کے دکھائی اور تمہیں ان کی آنکھوں میں تھوڑا کر کے دکھایا تاکہ اللہ ایک کام پورا کر دے جو مقرر ہو چکا تھا، اور ہر کام اللہ تک ہی پہنچتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا لَقِيْتُـمْ فِئَةً فَاثْبُـتُـوْا وَاذْكُرُوا اللّـٰهَ كَثِيْـرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (45)
اے ایمان والو! جب کسی فوج سے ملو تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم نجات پاؤ۔
وَاَطِيْعُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْهَبَ رِيْحُكُمْ ۖ وَاصْبِـرُوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ مَعَ الصَّابِـرِيْنَ (46)
اور اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانو اور آپس میں نہ جھگڑو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی، اور صبر کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ بَطَرًا وَّرِئَـآءَ النَّاسِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ وَاللّـٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطٌ (47)
اور ان لوگوں جیسا نہ ہونا جو اتراتے ہوئے اور لوگوں کو دکھانے کے لیے گھروں سے نکل آئے اور اللہ کی راہ سے روکتے تھے، اور جو کچھ یہ کرتے ہیں اللہ اس پر احاطہ کرنے والا ہے۔
وَاِذْ زَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ اَعْمَالَـهُـمْ وَقَالَ لَا غَالِبَ لَكُمُ الْيَوْمَ مِنَ النَّاسِ وَاِنِّىْ جَارٌ لَّكُمْ ۖ فَلَمَّا تَـرَآءَتِ الْفِئَتَانِ نَكَصَ عَلٰى عَقِبَيْهِ وَقَالَ اِنِّـىْ بَرِىٓءٌ مِّنْكُمْ اِنِّـىٓ اَرٰى مَا لَا تَـرَوْنَ اِنِّـىٓ اَخَافُ اللّـٰهَ ۚ وَاللّـٰهُ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (48)
اور جس وقت شیطان نے ان کے اعمال کو ان کی نظروں میں خوشنما کر دیا اور کہا کہ آج کے دن لوگوں میں سے کوئی بھی تم پر غالب نہ ہوگا اور میں تمہارا حمایتی ہوں، پھر جب دونوں فوجیں سامنے ہوئیں تو وہ اپنی ایڑیوں پر الٹا پھرا اور کہا میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں میں ایسی چیز دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے میں اللہ سے ڈرتا ہوں، اور اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے۔
اِذْ يَقُوْلُ الْمُنَافِقُوْنَ وَالَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ غَـرَّ هٰٓؤُلَآءِ دِيْنُـهُـمْ ۗ وَمَنْ يَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ فَاِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (49)
اس وقت منافق اور جن کے دلوں میں مرض تھا کہتے تھے کہ انہیں ان کے دین نے مغلوب کر رکھا ہے، اور جو کوئی اللہ پر بھروسہ کرے تو اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ يَتَوَفَّى الَّـذِيْنَ كَفَرُوا الْمَلَآئِكَـةُ يَضْرِبُوْنَ وُجُوْهَهُـمْ وَاَدْبَارَهُـمْۚ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ (50)
اور اگر تو دیکھے جس وقت فرشتے کافروں کی جان قبض کرتے ہیں ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر مارتے ہیں، اور (کہتے ہیں) جلنے کا عذاب چکھو۔
ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْكُمْ وَاَنَّ اللّـٰهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيْدِ (51)
یہ اسی کا بدلہ ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور بے شک اللہ بندوں پر ظلم نہیں کرتا۔
كَدَاْبِ اٰلِ فِرْعَوْنَ وَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ فَاَخَذَهُـمُ اللّـٰهُ بِذُنُـوْبِـهِـمْ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ قَوِىٌّ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (52)
جیسا فرعونیوں کا اور ان سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا، انہوں نے اللہ کی آیتوں سے انکار کیا تو اللہ نے ان کے گناہوں کی سزا میں انہیں پکڑ لیا، بے شک اللہ زبردست اور سخت عذاب کرنے والا ہے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ لَمْ يَكُ مُغَيِّـرًا نِّـعْمَةً اَنْعَمَهَا عَلٰى قَوْمٍ حَتّـٰى يُغَيِّـرُوْا مَا بِاَنْفُسِهِـمْ ۙ وَاَنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (53)
اس کا سبب یہ ہے کہ اللہ ہرگز اس نعمت کو نہیں بدلتا جو اس نے کسی قوم کو دی تھی جب تک وہ خود اپنے دلوں کی حالت نہ بدلیں، اور اس لیے کہ اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
كَدَاْبِ اٰلِ فِرْعَوْنَ وَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ فَاَهْلَكْنَاهُـمْ بِذُنُـوْبِـهِـمْ وَاَغْرَقْنَـآ اٰلَ فِرْعَوْنَ ۚ وَكُلٌّ كَانُـوْا ظَالِمِيْنَ (54)
جیسے فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا، انہوں نے اپنے رب کی آیتوں کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں ان کے گناہوں کے سبب ہلاک کر ڈالا اور فرعونیوں کو ڈبو دیا، اور سب ظالم تھے۔
اِنَّ شَرَّ الـدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّـٰهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (55)
اور اللہ کے ہاں سب جانداروں میں سے بدتر وہ ہیں جنہوں نے کفر کیا پھر وہ ایمان نہیں لاتے۔
اَلَّـذِيْنَ عَاهَدْتَّ مِنْـهُـمْ ثُـمَّ يَنْقُضُوْنَ عَهْدَهُـمْ فِىْ كُلِّ مَرَّةٍ وَّهُـمْ لَا يَتَّقُوْنَ (56)
جن لوگوں سے تو نے عہد لیا پھر وہ ہر دفعہ اپنے عہد کو توڑتے ہیں اور وہ نہیں ڈرتے۔
فَاِمَّا تَثْقَفَنَّـهُـمْ فِى الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِـهِـمْ مَّنْ خَلْفَهُـمْ لَعَلَّهُـمْ يَذَّكَّرُوْنَ (57)
سو اگر کبھی تو انہیں لڑائی میں پائے تو انہیں ایسی سزا دے کہ ان کے پچھلے دیکھ کر بھاگ جائیں تاکہ انہیں عبرت ہو۔
وَاِمَّا تَخَافَنَّ مِنْ قَوْمٍ خِيَانَةً فَانْبِذْ اِلَيْـهِـمْ عَلٰى سَوَآءٍ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ الْخَآئِنِيْنَ (58)
اور اگر تمہیں کسی قوم سے دغا بازی کا ڈر ہو تو ان کا عہد ان کی طرف پھینک دو اس طرح کہ تم اور وہ برابر ہو جاؤ، بے شک اللہ دغا بازوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا سَبَقُوْا ۚ اِنَّـهُـمْ لَا يُعْجِزُوْنَ (59)
اور کافر یہ نہ خیال کریں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں، بے شک وہ ہمیں ہرگز عاجز نہ کر سکیں گے۔
وَاَعِدُّوْا لَـهُـمْ مَّا اسْتَطَعْتُـمْ مِّنْ قُوَّةٍ وَّمِنْ رِّبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُوْنَ بِهٖ عَدُوَّ اللّـٰهِ وَعَدُوَّكُمْ وَاٰخَرِيْنَ مِنْ دُوْنِـهِـمْۚ لَا تَعْلَمُوْنَـهُـمُ اللّـٰهُ يَعْلَمُهُـمْ ۚ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَىْءٍ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يُوَفَّ اِلَيْكُمْ وَاَنْتُـمْ لَا تُظْلَمُوْنَ (60)
اور ان سے لڑنے کے لیے جو کچھ قوت سے اور صحت مند گھوڑوں سے جمع کرسکو سو تیار رکھو کہ اس سے اللہ کے دشمنوں پر اور تمہارے دشمنوں پر اور ان کے سوا دوسروں پر رعب پڑے، جنہیں تم نہیں جانتے اللہ انہیں جانتا ہے، اور اللہ کی راہ میں جو کچھ تم خرچ کرو گے تمہیں (اس کا ثواب) پورا ملے گا اور تم سے بے انصافی نہیں ہوگی۔
وَاِنْ جَنَحُوْا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَـهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (61)
اور اگر وہ صلح کے لیے مائل ہوں تو تم بھی مائل ہو جاؤ اور اللہ پر بھروسہ کرو، بے شک وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
وَاِنْ يُّرِيْدُوٓا اَنْ يَّخْدَعُوْكَ فَاِنَّ حَسْبَكَ اللّـٰهُ ۚ هُوَ الَّـذِىٓ اَيَّدَكَ بِنَصْرِهٖ وَبِالْمُؤْمِنِيْنَ (62)
اور اگر وہ چاہیں کہ تمہیں دھوکہ دیں تو تجھے اللہ کافی ہے، جس نے تمہیں اپنی مدد سے اور مسلمانوں سے قوت بخشی۔
وَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِـهِـمْ ۚ لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا مَّـآ اَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوْبِـهِـمْ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ اَلَّفَ بَيْنَـهُـمْ ۚ اِنَّهٝ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (63)
اور ان کے دلوں میں الفت ڈال دی، جو کچھ زمین میں ہے اگر سارا تو خرچ کر دیتا ان کے دلوں میں الفت نہ ڈال سکتا لیکن اللہ نے ان میں الفت ڈال دی، بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ حَسْبُكَ اللّـٰهُ وَمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (64)
اے نبی! اللہ کافی ہے تجھے اور مومنوں کو جو تیرے تابعدار ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِيْنَ عَلَى الْقِتَالِ ۚ اِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ عِشْرُوْنَ صَابِـرُوْنَ يَغْلِبُوْا مِائَتَيْنِ ۚ وَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ مِّائَـةٌ يَّغْلِبُـوٓا اَلْفًا مِّنَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ (65)
اے نبی! مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دو، اگر تم میں بیس آدمی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ سو پر غالب آئیں گے، اور اگر تم میں سو ہوں گے تو ہزار کافروں پر غالب آئیں گے اس لیے کہ وہ لوگ کچھ نہیں سمجھتے۔
اَلْاٰنَ خَفَّفَ اللّـٰهُ عَنْكُمْ وَعَلِمَ اَنَّ فِيْكُمْ ضَعْفًا ۚ فَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ مِّائَـةٌ صَابِرَةٌ يَّغْلِبُوْا مِائَتَيْنِ ۚ وَاِنْ يَّكُنْ مِّنْكُمْ اَلْفٌ يَّغْلِبُـوٓا اَلْفَيْنِ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ مَعَ الصَّابِـرِيْنَ (66)
اب اللہ نے تم سے بوجھ ہلکا کر دیا اور معلوم کر لیا کہ تم میں کس قدر کمزوری ہے، پس اگر تم سو ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آئیں گے، اور اگر ہزار ہوں گے تو اللہ کے حکم سے دو ہزار پر غالب آئیں گے، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
مَا كَانَ لِنَبِىٍّ اَنْ يَّكُـوْنَ لَـهٝٓ اَسْرٰى حَتّـٰى يُثْخِنَ فِى الْاَرْضِ ۚ تُرِيْدُوْنَ عَرَضَ الـدُّنْيَاۖ وَاللّـٰهُ يُرِيْدُ الْاٰخِرَةَ ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (67)
نبی کو نہیں چاہیے کہ اپنے ہاں قیدیوں کو رکھے یہاں تک کہ ملک میں خوب خونریزی کر لے، تم دنیا کی زندگی کا سامان چاہتے ہو، اور اللہ آخرت کا ارادہ کرتا ہے، اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔
لَّوْلَا كِتَابٌ مِّنَ اللّـٰهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِيْمَآ اَخَذْتُـمْ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (68)
اگر اللہ کا حکم پہلے نہ ہو چکا ہوتا تو جو تم نے لیا اس کے بدلے تم پر بڑا عذاب ہوتا۔
فَكُلُوْا مِمَّا غَنِمْتُـمْ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (69)
پس جو مال تمہیں غنیمت میں حلال اور طیب ملا ہے اسے کھاؤ، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ قُلْ لِّمَنْ فِىٓ اَيْدِيْكُمْ مِّنَ الْاَسْرٰٓى اِنْ يَّعْلَمِ اللّـٰهُ فِىْ قُلُوْبِكُمْ خَيْـرًا يُّؤْتِكُمْ خَيْـرًا مِّمَّآ اُخِذَ مِنْكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (70)
اے نبی! جو قیدی تمہارے ہاتھ میں ہیں ان سے کہہ دو کہ اگر اللہ تمہارے دلوں میں نیکی معلوم کرے گا تو تمہیں اس سے بہتر دے گا جو تم سے لیا گیا ہے اور تمہیں بخشے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِنْ يُّرِيْدُوْا خِيَانَتَكَ فَقَدْ خَانُوا اللّـٰهَ مِنْ قَبْلُ فَاَمْكَنَ مِنْـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (71)
اور اگر یہ لوگ تم سے دغا کرنا چاہیں گے سو یہ تو پہلے ہی اللہ سے دغا کر چکے ہیں پھر اللہ نے انہیں گرفتار کرا دیا، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَهَاجَرُوْا وَجَاهَدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالَّـذِيْنَ اٰوَوْا وَّنَصَرُوٓا اُولٰٓئِكَ بَعْضُهُـمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَمْ يُـهَاجِرُوْا مَا لَكُمْ مِّنْ وَّلَايَتِـهِـمْ مِّنْ شَىْءٍ حَتّـٰى يُـهَاجِرُوْا ۚ وَاِنِ اسْتَنْصَرُوْكُمْ فِى الـدِّيْنِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ اِلَّا عَلٰى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَـهُـمْ مِّيْثَاقٌ ۗ وَاللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (72)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور گھر چھوڑا اور اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں لڑے اور جن لوگوں نے جگہ دی اور مدد کی وہ آپس میں ایک دوسرے کے رفیق ہیں، اور جو ایمان لائے اور گھر نہیں چھوڑا تمہیں ان کی وراثت سے کوئی تعلق نہیں یہاں تک کہ وہ ہجرت کریں، اور اگر وہ دین کے معاملہ میں مدد چاہیں تو تمہیں ان کی مدد کرنی لازم ہے مگر سوائے ان لوگوں کے مقابلہ میں کہ ان میں اور تم میں عہد ہو، اور جو تم کرتے ہو اللہ اسے دیکھتا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بَعْضُهُـمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ اِلَّا تَفْعَلُوْهُ تَكُنْ فِتْنَةٌ فِى الْاَرْضِ وَفَسَادٌ كَبِيْـرٌ (73)
اور جو لوگ کافر ہیں وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں، اگر تم یوں نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ پھیلے گا اور بڑا فساد ہوگا۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَهَاجَرُوْا وَجَاهَدُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَالَّـذِيْنَ اٰوَوْا وَّنَصَرُوْا اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُؤْمِنُـوْنَ حَقًّا ۚ لَّـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّرِزْقٌ كَرِيْـمٌ (74)
اور جو لوگ ایمان لائے اور اپنے گھر چھوڑے اور اللہ کی راہ میں لڑے اور جن لوگوں نے انہیں جگہ دی اور ان کی مدد کی وہی سچے مسلمان ہیں، ان کے لیے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْ بَعْدُ وَهَاجَرُوْا وَجَاهَدُوْا مَعَكُمْ فَاُولٰٓئِكَ مِنْكُمْ ۚ وَاُولُو الْاَرْحَامِ بَعْضُهُـمْ اَوْلٰى بِبَعْضٍ فِىْ كِتَابِ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (75)
اور جو لوگ اس کے بعد ایمان لائے اور گھر چھوڑے اور تمہارے ساتھ ہو کر لڑے سو وہ لوگ بھی تمہیں میں سے ہیں، اور رشتہ دار آپس میں اللہ کے حکم کے مطابق ایک دوسرے کے زیادہ حق دار ہیں، بے شک اللہ ہر چیز سے خبردار ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(9) سورۃ التوبۃ (مدنی، آیات 129)
بَرَآءَةٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٓ ٖ اِلَى الَّـذِيْنَ عَاهَدْتُّـمْ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ (1)
اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے ان مشرکوں سے بیزاری ہے جن سے تم نے عہد کیا تھا۔
فَسِيْحُوْا فِى الْاَرْضِ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّاعْلَمُوٓا اَنَّكُمْ غَيْـرُ مُعْجِزِى اللّـٰهِ ۙ وَاَنَّ اللّـٰهَ مُخْزِى الْكَافِـرِيْنَ (2)
سو اس ملک میں چار مہینے پھر لو اور جان لو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کر سکو گے، اور بے شک اللہ کافروں کو ذلیل کرنے والا ہے۔
وَاَذَانٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٓ ٖ اِلَى النَّاسِ يَوْمَ الْحَـجِّ الْاَكْبَـرِ اَنَّ اللّـٰهَ بَرِىٓءٌ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ ۙ وَرَسُوْلُـهٝ ۚ فَاِنْ تُبْتُـمْ فَهُوَ خَيْـرٌ لَّكُمْ ۖ وَاِنْ تَوَلَّيْتُـمْ فَاعْلَمُوٓا اَنَّكُمْ غَيْـرُ مُعْجِزِى اللّـٰهِ ۗ وَبَشِّرِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (3)
اور اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے بڑے حج کے دن لوگوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اللہ اور اس کا رسول مشرکوں سے بیزار ہیں، پس اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لیے بہتر ہے، اور اگر نہ مانو تو جان لو کہ تم اللہ کو ہرگز عاجز کرنے والے نہیں، اور کافروں کو درد ناک عذاب کی خوشخبری سنادو۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ عَاهَدْتُّـمْ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ ثُـمَّ لَمْ يَنْقُصُوْكُمْ شَيْئًا وَّلَمْ يُظَاهِرُوْا عَلَيْكُمْ اَحَدًا فَاَتِمُّوٓا اِلَيْـهِـمْ عَهْدَهُـمْ اِلٰى مُدَّتِـهِـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِيْنَ (4)
مگر جن مشرکوں سے تم نے عہد کیا تھا پھر انہوں نے تمہارے ساتھ کوئی قصور نہیں کیا اور تمہارے مقابلے میں کسی کی مدد نہیں کی سو ان سے ان کا عہد ان کی مدت تک پورا کر دو، بے شک اللہ پرہیز گاروں کو پسند کرتا ہے۔
فَاِذَا انْسَلَخَ الْاَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِكِيْنَ حَيْثُ وَجَدْتُّمُوْهُـمْ وَخُذُوْهُـمْ وَاحْصُرُوْهُـمْ وَاقْعُدُوْا لَـهُـمْ كُلَّ مَرْصَدٍ ۚ فَاِنْ تَابُوْا وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاٰتَوُا الزَّكَاةَ فَخَلُّوْا سَبِيْلَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (5)
پھر جب عزت والے مہینے گزر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑو اور انہیں گھیر لو اور ان کی تاک میں ہر جگہ بیٹھو، پھر اگر وہ توبہ کریں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں تو ان کا راستہ چھوڑ دو، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ اسْتَجَارَكَ فَاَجِرْهُ حَتّـٰى يَسْـمَعَ كَلَامَ اللّـٰهِ ثُـمَّ اَبْلِغْهُ مَاْمَنَهُ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَعْلَمُوْنَ (6)
اور اگر کوئی مشرک تم سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دو یہاں تک کہ اللہ کا کلام سنے پھر اسے اس کی امن کی جگہ پہنچا دو، یہ اس لیے ہے کہ وہ لوگ بے سمجھ ہیں۔
كَيْفَ يَكُـوْنُ لِلْمُشْرِكِيْنَ عَهْدٌ عِنْدَ اللّـٰهِ وَعِنْدَ رَسُوْلِـهٓ ٖ اِلَّا الَّـذِيْنَ عَاهَدْتُّـمْ عِنْدَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ فَمَا اسْتَقَامُوْا لَكُمْ فَاسْتَقِيْمُوْا لَـهُـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِيْنَ (7)
بھلا مشرکوں کے لیے اللہ اور اس کے رسول کے ہاں عہد کیونکر ہو سکتا ہے ہاں جن لوگوں کے ساتھ تم نے مسجد حرام کے نزدیک عہد کیا ہے، اگر وہ قائم رہیں تو تم بھی قائم رہو، بے شک اللہ پرہیزگاروں کو پسند کرتا ہے۔
كَيْفَ وَاِنْ يَّظْهَرُوْا عَلَيْكُمْ لَا يَرْقُبُوْا فِيْكُمْ اِلًّا وَّلَا ذِمَّةً ۚ يُـرْضُوْنَكُمْ بِاَفْوَاهِهِـمْ وَتَاْبٰى قُلُوْبُـهُـمْ وَاَكْثَرُهُـمْ فَاسِقُوْنَ (8)
کیونکر صلح ہو اور اگر وہ تم پر غلبہ پائیں تو نہ تمہاری قرابت کا لحاظ کریں اور نہ عہد کا، تمہیں اپنی منہ کی باتوں سے راضی کرتے ہیں اور ان کے دل نہیں مانتے اور ان میں سے اکثر بد عہد ہیں۔
اِشْتَـرَوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ ثَمَنًا قَلِيْلًا فَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۚ اِنَّـهُـمْ سَآءَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (9)
انہوں نے اللہ کی آیتوں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالا پھر اللہ کے راستے سے روکتے ہیں، بے شک وہ برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں۔
لَا يَرْقُبُوْنَ فِىْ مُؤْمِنٍ اِلًّا وَّلَا ذِمَّةً ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُعْتَدُوْنَ (10)
یہ لوگ کسی مومن کے حق میں نہ رشتہ داری کا خیال کرتے ہیں اور نہ عہد کا، اور یہی لوگ حد سے گزرنے والے ہیں۔
فَاِنْ تَابُوْا وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاٰتَوُا الزَّكَاةَ فَاِخْوَانُكُمْ فِى الـدِّيْنِ ۗ وَنُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (11)
اگر یہ توبہ کریں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں تو دین میں تمہارے بھائی ہیں، اور ہم سمجھ داروں کے لیے کھول کھول کر احکام بیان کرتے ہیں۔
وَاِنْ نَّكَـثُوٓا اَيْمَانَـهُـمْ مِّنْ بَعْدِ عَهْدِهِـمْ وَطَعَنُـوْا فِىْ دِيْنِكُمْ فَقَاتِلُوٓا اَئِمَّةَ الْكُفْرِ ۙ اِنَّـهُـمْ لَآ اَيْمَانَ لَـهُـمْ لَعَلَّهُـمْ يَنْتَـهُوْنَ (12)
اور اگر وہ عہد کرنے کے بعد اپنی قسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں عیب نکالیں تو کفر کے سرداروں سے لڑو، ان کی قسموں کا کوئی اعتبار نہیں تاکہ وہ باز آئیں۔
اَلَا تُقَاتِلُوْنَ قَوْمًا نَّكَـثُوٓا اَيْمَانَـهُـمْ وَهَمُّوْا بِاِخْرَاجِ الرَّسُوْلِ وَهُـمْ بَدَءُوْكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ اَتَخْشَوْنَـهُـمْ ۚ فَاللّـٰهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشَوْهُ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ (13)
خبردار! تم ایسے لوگوں سے کیوں نہ لڑو جنہوں نے اپنی قسموں کو توڑ ڈالا اور پیغمبر کو جلا وطن کرنے کا ارادہ کیا اور انہوں نے پہلے تم سے عہد شکنی کی، کیا تم ان سے ڈرتے ہو، اللہ زیادہ حق دار ہے کہ تم اس سے ڈرو اگر تم ایمان دار ہو۔
قَاتِلُوْهُـمْ يُعَذِّبْـهُـمُ اللّـٰهُ بِاَيْدِيْكُمْ وَيُخْزِهِـمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْـهِـمْ وَيَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَ (14)
ان سے لڑو تاکہ اللہ انہیں تمہارے ہاتھوں سے عذاب دے اور انہیں ذلیل کرے اور تمہیں ان پر غلبہ دے اور مسلمانوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے۔
وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوْبِـهِـمْ ۗ وَيَتُـوْبُ اللّـٰهُ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (15)
اور ان کے دلوں سے غصہ دور کرے، اور اللہ جسے چاہے توبہ نصیب کرے، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اَمْ حَسِبْتُـمْ اَنْ تُتْـرَكُوْا وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ جَاهَدُوْا مِنْكُمْ وَلَمْ يَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلَا رَسُوْلِـهٖ وَلَا الْمُؤْمِنِيْنَ وَلِيْجَةً ۚ وَاللّـٰهُ خَبِيْـرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (16)
کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ چھوڑ دیے جاؤ گے حالانکہ ابھی اللہ نے ایسے لوگوں کو جدا ہی نہیں کیا جنہوں نے تم میں سے جہاد کیا اور اللہ اور اس کے رسول اور مومنوں کے سوا کسی کو دلی دوست نہیں بنایا، اور اللہ تمہارے سب کاموں سے با خبر ہے۔
مَا كَانَ لِلْمُشْرِكِيْنَ اَنْ يَّعْمُرُوْا مَسَاجِدَ اللّـٰهِ شَاهِدِيْنَ عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ بِالْكُفْرِ ۚ اُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ وَفِى النَّارِ هُـمْ خَالِـدُوْنَ (17)
مشرکوں کا کام نہیں کہ اللہ کی مسجدیں آباد کریں جب کہ وہ اپنے آپ پر کفر کی گواہی دے رہے ہوں، ان لوگوں کے سب اعمال بے کار ہیں اور وہ ہمیشہ آگ میں رہیں گے۔
اِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللّـٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَقَامَ الصَّلَاةَ وَاٰتَى الزَّكَاةَ وَلَمْ يَخْشَ اِلَّا اللّـٰهَ ۖ فَعَسٰٓى اُولٰٓئِكَ اَنْ يَّكُـوْنُـوْا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ (18)
اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتا ہے جو اللہ پر اور آخرت پر ایمان لایا اور نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرا، سو وہ لوگ امیدوار ہیں کہ ہدایت والوں میں سے ہوں۔
اَجَعَلْتُـمْ سِقَايَةَ الْحَآجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ كَمَنْ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَجَاهَدَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ لَا يَسْتَوُوْنَ عِنْدَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (19)
کیا تم نے حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد حرام کا آباد کرنا اس کے برابر کر دیا جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور اللہ کی راہ میں لڑا، اللہ کہ ہاں یہ برابر نہیں ہیں، اور اللہ ظالم لوگوں کو راستہ نہیں دکھاتا۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَهَاجَرُوْا وَجَاهَدُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ اَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْفَآئِزُوْنَ (20)
جو لوگ ایمان لائے اور گھر چھوڑے اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور جانوں سے لڑے اللہ کے ہاں ان کے لیے بڑا درجہ ہے، اور وہی لوگ مراد پانے والے ہیں۔
يُبَشِّرُهُـمْ رَبُّـهُـمْ بِرَحْـمَةٍ مِّنْهُ وَرِضْوَانٍ وَّجَنَّاتٍ لَّـهُـمْ فِيْـهَا نَعِيْـمٌ مُّقِيْـمٌ (21)
انہیں ان کا رب اپنی طرف سے مہربانی اور رضا مندی اور باغوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں انہیں ہمیشہ کا آرام ہوگا۔
خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عِنْدَهٝٓ اَجْرٌ عَظِيْـمٌ (22)
ان میں ہمیشہ رہیں گے، بے شک اللہ کے ہاں بڑا ثواب ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوٓا آبَاءَكُمْ وَاِخْوَانَكُمْ اَوْلِيَآءَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْكُفْرَ عَلَى الْاِيْمَانِ ۚ وَمَنْ يَّتَوَلَّـهُـمْ مِّنْكُمْ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الظَّالِمُوْنَ (23)
اے ایمان والو! اپنے باپوں اور بھائیوں سے دوستی نہ رکھو اگر وہ ایمان پر کفر کو پسند کریں، اور تم میں سے جو ان سے دوستی رکھے گا سو وہی لوگ ظالم ہیں۔
قُلْ اِنْ كَانَ اٰبَآؤُكُمْ وَاَبْنَآؤُكُمْ وَاِخْوَانُكُمْ وَاَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيْـرَتُكُمْ وَاَمْوَالُ ِۨ اقْتَـرَفْتُمُوْهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَـرْضَوْنَـهَآ اَحَبَّ اِلَيْكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَجِهَادٍ فِىْ سَبِيْلِـهٖ فَتَـرَبَّصُوْا حَتّـٰى يَاْتِىَ اللّـٰهُ بِاَمْرِهٖ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْفَاسِقِيْنَ (24)
کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور بیویاں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور مکانات جنہیں تم پسند کرتے ہو تمہیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیارے ہیں تو انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم بھیجے، اور اللہ نافرمانوں کو راستہ نہیں دکھاتا۔
لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّـٰهُ فِىْ مَوَاطِنَ كَثِيْـرَةٍ ۙ وَّيَوْمَ حُنَيْنٍ ۙ اِذْ اَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْكُمْ شَيْئًا وَّضَاقَتْ عَلَيْكُمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُـمَّ وَلَّيْتُـمْ مُّدْبِـرِيْنَ (25)
اللہ بہت سے میدانوں میں تمہاری مدد کر چکا ہے، اور حنین کے دن، جب تم اپنی کثرت پر خوش ہوئے پھر وہ تمہارے کچھ کام نہ آئی اور تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے تنگ ہوگئی پھر تم پیٹھ پھیر کر ہٹ گئے۔
ثُـمَّ اَنْزَلَ اللّـٰهُ سَكِـيْنَتَهٝ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ وَعَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَاَنْزَلَ جُنُـوْدًا لَّمْ تَـرَوْهَا وَعَذَّبَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ وَذٰلِكَ جَزَآءُ الْكَافِـرِيْنَ (26)
پھر اللہ نے اپنی طرف سے اپنے رسول پر اور ایمان والوں پر تسکین نازل فرمائی اور وہ فوجیں اتاریں کہ جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور کافروں کو عذاب دیا، اور کافروں کو یہی سزا ہے۔
ثُـمَّ يَتُـوْبُ اللّـٰهُ مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ ۗ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (27)
پھر اس کے بعد جسے اللہ چاہے توبہ نصیب کرے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّمَا الْمُشْرِكُـوْنَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِـمْ هٰذَا ۚ وَاِنْ خِفْتُـمْ عَيْلَـةً فَسَوْفَ يُغْنِيْكُمُ اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٓ ٖ اِنْ شَآءَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (28)
اے ایمان والو! مشرک تو پلید ہیں سو اس برس کے بعد مسجد حرام کے نزدیک نہ آنے پائیں، اور اگر تم تنگدستی سے ڈرتے ہو تو آئندہ اللہ اگر چاہے تمہیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا، بے شک اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
قَاتِلُوا الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَلَا يُحَرِّمُوْنَ مَا حَرَّمَ اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ وَلَا يَدِيْنُـوْنَ دِيْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ حَتّـٰى يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَنْ يَّدٍ وَّهُـمْ صَاغِرُوْنَ (29)
ان لوگوں سے لڑو جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں لاتے اور نہ اسے حرام جانتے ہیں جسے اللہ اور اس کے رسول نے حرام کیا ہے اور سچا دین قبول نہیں کرتے ان لوگوں میں سے جو اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ عاجز ہو کر اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں۔
وَقَالَتِ الْيَـهُوْدُ عُزَيْرُ ِۨ ابْنُ اللّـٰهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيْحُ ابْنُ اللّـٰهِ ۖ ذٰلِكَ قَوْلُـهُـمْ بِاَفْوَاهِهِـمْ ۖ يُضَاهِئُـوْنَ قَوْلَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَبْلُ ۚ قَاتَلَـهُـمُ اللّـٰهُ ۚ اَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (30)
اور یہود کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے، یہ ان کی منہ کی باتیں ہیں، وہ کافروں کی سی باتیں بنانے لگے ہیں جو ان سے پہلے گزرے ہیں، اللہ انہیں ہلاک کرے، یہ کدھر الٹے جا رہے ہیں۔
اِتَّخَذُوٓا اَحْبَارَهُـمْ وَرُهْبَانَـهُـمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَالْمَسِيْحَ ابْنَ مَرْيَـمَۚ وَمَآ اُمِرُوٓا اِلَّا لِيَعْبُدُوٓا اِلٰـهًا وَّاحِدًا ۖ لَّا اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهٝ عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (31)
انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو اللہ کے سوا خدا بنا لیا ہے اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی، حالانکہ انہیں حکم یہی ہوا تھا کہ ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سے پاک ہے۔
يُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّطْفِئُـوْا نُـوْرَ اللّـٰهِ بِاَفْوَاهِهِـمْ وَيَاْبَى اللّـٰهُ اِلَّآ اَنْ يُّتِـمَّ نُـوْرَهٝ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُوْنَ (32)
چاہتے ہیں کہ اللہ کی روشنی کو اپنے مونہوں سے بجھا دیں، اور اللہ اپنی روشنی کو پورا کیے بغیر نہیں رہے گا اور اگرچہ کافر ناپسند ہی کریں۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَـهٝ بِالْـهُدٰى وَدِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهٝ عَلَى الـدِّيْنِ كُلِّـهٖ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُـوْنَ (33)
اس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کرے اور اگرچہ مشرک ناپسند کریں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ الْاَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۗ وَالَّـذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الـذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَـهَا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَبَشِّرْهُـمْ بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (34)
اے ایمان والو! بہت سے عالم اور درویش لوگوں کا مال ناحق کھاتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں، اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیجیے۔
يَوْمَ يُحْـمٰى عَلَيْـهَا فِىْ نَارِ جَهَنَّـمَ فَتُكْـوٰى بِـهَا جِبَاهُهُـمْ وَجُنُـوْبُـهُـمْ وَظُهُوْرُهُـمْ ۖ هٰذَا مَا كَنَزْتُـمْ لِاَنْفُسِكُمْ فَذُوْقُوْا مَا كُنْتُـمْ تَكْنِزُوْنَ (35)
جس دن وہ دوزخ کی آگ میں گرم کیا جائے گا پھر اس سے ان کی پیشانیاں اور پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی، یہ وہی ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا سو اس کا مزہ چکھو جو تم جمع کرتے تھے۔
اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّـٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِىْ كِتَابِ اللّـٰهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ مِنْـهَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ ذٰلِكَ الـدِّيْنُ الْقَيِّـمُ ۚ فَلَا تَظْلِمُوْا فِيْـهِنَّ اَنْفُسَكُمْ ۚ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِكِيْنَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُوْنَكُمْ كَآفَّةً ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ (36)
بے شک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جس دن سے اللہ نے زمین اور آسمان پیدا کیے، ان میں سے چار عزت والے ہیں، یہی سیدھا دین ہے، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو، اور تم سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔
اِنَّمَا النَّسِىٓءُ زِيَادَةٌ فِى الْكُفْرِ ۖ يُضَلُّ بِهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُحِلُّوْنَهٝ عَامًا وَّيُحَرِّمُوْنَهٝ عَامًا لِّيُـوَاطِئُـوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّـٰهُ فَيُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللّـٰهُ ۚ زُيِّنَ لَـهُـمْ سُوٓءُ اَعْمَالِـهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْكَافِـرِيْنَ (37)
یہ مہینوں کا ہٹا دینا کفر میں اور ترقی ہے، اس سے کافر گمراہی میں پڑتے ہیں کہ اس مہینے کو ایک برس تو حلال کر لیتے ہیں اور دوسرے برس اسے حرام رکھتے ہیں تاکہ ان بارہ مہینوں کی گنتی پوری کرلیں جنہیں اللہ نے عزت دی ہے پھر حلال کر لیتے ہیں جو اللہ نے حرام کیا ہے، ان کے برے اعمال انہیں بھلے دکھائی دیتے ہیں، اور اللہ کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَا لَكُمْ اِذَا قِيْلَ لَكُمُ انْفِرُوْا فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ اثَّاقَلْتُـمْ اِلَى الْاَرْضِ ۚ اَرَضِيْتُـمْ بِالْحَيَاةِ الـدُّنْيَا مِنَ الْاٰخِرَةِ ۚ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا فِى الْاٰخِرَةِ اِلَّا قَلِيْلٌ (38)
اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوا جب تمہیں کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں کوچ کرو تو زمین پر گرے جاتے ہو، کیا تم آخرت کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر خوش ہو گئے ہو، دنیا کی زندگی کا فائدہ تو آخرت کے مقابلہ میں بہت ہی کم ہے۔
اِلَّا تَنْفِرُوْا يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا اَلِيْمًا وَّيَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْـرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوْهُ شَيْئًا ۗ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (39)
اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا کرے گا اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کرے گا اور تم اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکو گے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اِلَّا تَنْصُرُوْهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللّـٰهُ اِذْ اَخْرَجَهُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ثَانِىَ اثْنَيْنِ اِذْ هُمَا فِى الْغَارِ اِذْ يَقُوْلُ لِصَاحِبِهٖ لَا تَحْزَنْ اِنَّ اللّـٰهَ مَعَنَا ۖ فَاَنْزَلَ اللّـٰهُ سَكِـيْنَتَهٝ عَلَيْهِ وَاَيَّدَهٝ بِجُنُـوْدٍ لَّمْ تَـرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوا السُّفْلٰى ۗ وَكَلِمَةُ اللّـٰهِ هِىَ الْعُلْيَا ۗ وَاللّـٰهُ عَزِيزٌ حَكِـيْـمٌ (40)
اگر تم رسول کی مدد نہ کرو گے تو اس کی اللہ نے مدد کی ہے جس وقت اسے کافروں نے نکالا تھا کہ وہ دو میں سے دوسرا تھا جب وہ دونوں غار میں تھے جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہا تھا تو غم نہ کھا بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے، پھر اللہ نے اپنی طرف سے اس پر تسکین اتاری اور اس کی مدد کو وہ فوجیں بھیجیں جنہیں تم نے نہیں دیکھا اور کافروں کی بات کو پست کر دیا، اور بات تو اللہ ہی کی بلند ہے، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّثِقَالًا وَّجَاهِدُوْا بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (41)
نکلو تم ہلکے ہو یا بوجھل اور اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں لڑو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم سمجھتے ہو
لَوْ كَانَ عَرَضًا قَرِيْبًا وَّسَفَرًا قَاصِدًا لَّاتَّبَعُوْكَ وَلٰكِنْ بَعُدَتْ عَلَيْـهِـمُ الشُّقَّةُ ۚ وَسَيَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ لَوِ اسْتَطَعْنَا لَخَرَجْنَا مَعَكُمْۚ يُـهْلِكُـوْنَ اَنْفُسَهُـمْۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ اِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (42)
اگر مال نزدیک ہوتا اور سفر ہلکا ہوتا تو وہ ضرور تیرے ساتھ ہوتے لیکن انہیں مسافت لمبی نظر آئی، اور اب اللہ کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم سے ہو سکتا تو ہم تمہارے ساتھ ضرور چلتے، اپنی جانوں کو ہلاک کرتے ہیں، اور اللہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں۔
عَفَا اللّـٰهُ عَنْكَ لِمَ اَذِنْتَ لَـهُـمْ حَتّـٰى يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّـذِيْنَ صَدَقُوْا وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِيْنَ (43)
اللہ نے تمہیں معاف کر دیا (لیکن) تم نے انہیں کیوں رخصت دی یہاں تک کہ تیرے لیے سچے ظاہر ہو جاتے اور تو جھوٹوں کو جان لیتا۔
لَا يَسْتَاْذِنُكَ الَّـذِيْنَ يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ اَنْ يُّجَاهِدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ بِالْمُتَّقِيْنَ (44)
جو لوگ اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے ہیں وہ تم سے رخصت نہیں مانگتے اس سے کہ اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد کریں، اور اللہ پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے۔
اِنَّمَا يَسْتَاْذِنُكَ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَارْتَابَتْ قُلُوْبُـهُـمْ فَهُـمْ فِىْ رَيْبِـهِـمْ يَتَـرَدَّدُوْنَ (45)
تم سے رخصت وہی مانگتے ہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں سو وہ اپنے شک میں بھٹک رہے ہیں۔
وَلَوْ اَرَادُوا الْخُرُوْجَ لَاَعَدُّوْا لَـهٝ عُدَّةً وَّلٰكِنْ كَرِهَ اللّـٰهُ انْبِعَاثَـهُـمْ فَثَبَّطَهُـمْ وَقِيْلَ اقْعُدُوْا مَعَ الْقَاعِدِيْنَ (46)
اور اگر وہ نکلنا چاہتے تو اس کے لیے کوئی سامان ضرور تیار کرتے لیکن اللہ نے ان کا اٹھنا پسند نہ کیا سو انہیں روک دیا اور حکم ہوا کہ بیٹھنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو۔
لَوْ خَرَجُوْا فِيْكُمْ مَّا زَادُوْكُمْ اِلَّا خَبَالًا وَّلَاَوْضَعُوْا خِلَالَكُمْ يَبْغُوْنَكُمُ الْفِتْنَةَ ۚ وَفِيْكُمْ سَـمَّاعُوْنَ لَـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ بِالظَّالِمِيْنَ (47)
اگر وہ تم میں نکلتے تو سوائے فساد کے اور کچھ نہ بڑھاتے اور تم میں فساد ڈلوانے کی غرض سے دوڑے دوڑے پھرتے، اور تم میں ان کے جاسوس بھی ہیں، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
لَقَدِ ابْتَغَوُا الْفِتْنَةَ مِنْ قَبْلُ وَقَلَّبُوْا لَكَ الْاُمُوْرَ حَتّـٰى جَآءَ الْحَقُّ وَظَهَرَ اَمْرُ اللّـٰهِ وَهُـمْ كَارِهُوْنَ (48)
یہ پہلے بھی فساد کے طالب رہے ہیں اور بہت سی باتوں میں تمہارے لیے الٹ پھیر کرتے رہے ہیں یہاں تک کہ حق آ پہنچا اور اللہ کا حکم غالب ہوا اور وہ ناخوش ہی رہے۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّقُوْلُ ائْذَنْ لِّى وَلَا تَفْتِنِّىْ ۚ اَلَا فِى الْفِتْنَةِ سَقَطُوْا ۗ وَاِنَّ جَهَنَّـمَ لَمُحِيْطَـةٌ بِالْكَافِـرِيْنَ (49)
اور ان میں سے بعض کہتے ہیں کہ مجھے تو اجازت ہی دیجیے اور فتنہ میں نہ ڈالیے، خبردار! وہ فتنہ میں پڑ چکے ہیں، اور بے شک دوزخ کافروں پر احاطہ کرنے والی ہے۔
اِنْ تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُـمْ ۖ وَاِنْ تُصِبْكَ مُصِيْبَةٌ يَّقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَآ اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَيَتَوَلَّوْا وَّهُـمْ فَرِحُوْنَ (50)
اگر تمہیں آسائش حاصل ہوتی ہے تو انہیں بری لگتی ہے، اور اگر کوئی مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم نے تو اپنا کام پہلے ہی سنبھال لیا تھا اور خوشیاں مناتے لوٹ جاتے ہیں۔
قُلْ لَّنْ يُّصِيْبَنَـآ اِلَّا مَا كَتَبَ اللّـٰهُ لَنَاۚ هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (51)
کہہ دو ہمیں ہرگز نہ پہنچے گا مگر وہی جو اللہ نے ہمارے لیے لکھ دیا، وہی ہمارا کارساز ہے، اور اللہ ہی پر چاہیے کہ مومن بھروسہ کریں۔
قُلْ هَلْ تَـرَبَّصُوْنَ بِنَـآ اِلَّآ اِحْدَى الْحُسْنَـيَيْنِ ۖ وَنَحْنُ نَتَـرَبَّصُ بِكُمْ اَنْ يُّصِيْـبَكُمُ اللّـٰهُ بِعَذَابٍ مِّنْ عِنْدِهٓ ٖ اَوْ بِاَيْدِيْنَا ۖ فَـتَـرَبَّصُوٓا اِنَّا مَعَكُمْ مُّتَـرَبِّصُونَ (52)
کہہ دو تم ہمارے حق میں دو بھلائیوں میں سے ایک کے منتظر ہو، اور ہم تمہارے حق میں اس بات کے منتظر ہیں کہ اللہ اپنے ہاں سے تم پر کوئی عذاب نازل کرے یا ہمارے ہاتھوں سے، تم بھی انتظار کرو ہم بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہیں۔
قُلْ اَنْفِقُوْا طَوْعًا اَوْ كَرْهًا لَّنْ يُّتَقَبَّلَ مِنْكُمْ ۖ اِنَّكُمْ كُنْتُـمْ قَوْمًا فَاسِقِيْنَ (53)
کہہ دو تم خوشی سے خرچ کرو یا ناخوشی سے تم سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، بے شک تم نافرمان لوگ ہو۔
وَمَا مَنَعَهُـمْ اَنْ تُقْبَلَ مِنْـهُـمْ نَفَقَاتُـهُـمْ اِلَّآ اَنَّـهُـمْ كَفَرُوْا بِاللّـٰهِ وَبِرَسُوْلِـهٖ وَلَا يَاْتُوْنَ الصَّلَاةَ اِلَّا وَهُـمْ كُسَالٰى وَلَا يُنْفِقُوْنَ اِلَّا وَهُـمْ كَارِهُوْنَ (54)
اور ان کے خرچ کے قبول ہونے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے کفر کیا اور نماز میں سست ہو کر آتے ہیں اور ناخوش ہو کر خرچ کرتے ہیں۔
فَلَا تُعْجِبْكَ اَمْوَالُـهُـمْ وَلَآ اَوْلَادُهُـمْ ۚ اِنَّمَا يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُعَذِّبَـهُـمْ بِـهَا فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَتَزْهَقَ اَنْفُسُهُـمْ وَهُـمْ كَافِرُوْنَ (55)
سو تو ان کے مال اور اولاد سے تعجب نہ کر، اللہ یہی چاہتا ہے کہ ان چیزوں کی وجہ سے دنیا کی زندگی میں انہیں عذاب دے اور کفر کی حالت میں ان کی جانیں نکلیں۔
وَيَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ اِنَّـهُـمْ لَمِنْكُمْ وَمَا هُـمْ مِّنْكُمْ وَلٰكِنَّـهُـمْ قَوْمٌ يَّفْرَقُوْنَ (56)
اور اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ وہ بے شک تم میں سے ہیں حالانکہ وہ تم میں سے نہیں لیکن وہ ڈرتے ہیں۔
لَوْ يَجِدُوْنَ مَلْجَاً اَوْ مَغَارَاتٍ اَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا اِلَيْهِ وَهُـمْ يَجْـمَحُوْنَ (57)
اگر وہ کوئی پناہ کی جگہ یا غار یا گھسنے کی جگہ پائیں تو دوڑتے ہوئے ادھر جائیں۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّلْمِزُكَ فِى الصَّدَقَاتِۚ فَاِنْ اُعْطُوْا مِنْـهَا رَضُوْا وَاِنْ لَّمْ يُعْطَوْا مِنْـهَآ اِذَا هُـمْ يَسْخَطُوْنَ (58)
اور بعضے ان میں سے وہ ہیں جو خیرات میں تجھے طعن دیتے ہیں، سو اگر انہیں اس میں سے مل جائے تو راضی ہوتے ہیں اور اگر نہ ملے تو فورً‌ا ناراض ہو جاتے ہیں۔
وَلَوْ اَنَّـهُـمْ رَضُوْا مَآ اٰتَاهُـمُ اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ ۙ وَقَالُوْا حَسْبُنَا اللّـٰهُ سَيُؤْتِيْنَا اللّـٰهُ مِنْ فَضْلِـهٖ وَرَسُوْلُـهٝٓ ۙ اِنَّـآ اِلَى اللّـٰهِ رَاغِبُوْنَ (59)
اور کیا اچھا ہوتا اگر وہ اس پر راضی ہو جاتے جو انہیں اللہ اور اس کے رسول نے دیا ہے، اور کہتے ہمیں اللہ کافی ہے وہ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی، ہم اللہ ہی کی طرف رغبت کرنے والے ہیں۔
اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآءِ وَالْمَسَاكِيْنِ وَالْعَامِلِيْنَ عَلَيْـهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُـهُـمْ وَفِى الرِّقَابِ وَالْغَارِمِيْنَ وَفِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَابْنِ السَّبِيْلِ ۖ فَرِيْضَةً مِّنَ اللّـٰهِ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (60)
زکوٰۃ مفلسوں اور محتاجوں اور اس کا کام کرنے والوں کا حق ہے اور جن کی دلجوئی کرنی ہے اور غلاموں کی گردن چھڑانے میں اور قرض داروں کے قرض میں اور اللہ کی راہ میں اور مسافر کو، یہ اللہ کی طرف سے مقرر کیا ہوا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمِنْـهُـمُ الَّـذِيْنَ يُؤْذُوْنَ النَّبِىَّ وَيَقُوْلُوْنَ هُوَ اُذُنٌ ۚ قُلْ اُذُنُ خَيْـرٍ لَّكُمْ يُؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَيُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَرَحْـمَةٌ لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنْكُمْ ۚ وَالَّـذِيْنَ يُؤْذُوْنَ رَسُوْلَ اللّـٰهِ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (61)
اور بعضے ان میں سے پیغمبر کو ایذا دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ شخص نرا کان ہے، کہہ دے وہ کان تمہاری بھلائی کے لیے ہے اللہ پر یقین رکھتا ہے اور مسلمانوں کی بات کا یقین کرتا ہے اور تم میں سے ایمان والوں کے حق میں رحمت ہے، اور جو لوگ رسول اللہ کو ایذا دیتے ہیں ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ لَكُمْ لِيُـرْضُوْكُمْۚ وَاللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝٓ اَحَقُّ اَنْ يُّرْضُوْهُ اِنْ كَانُـوْا مُؤْمِنِيْنَ (62)
تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں تاکہ تمہیں راضی کریں، اور اللہ اور اس کے رسول کو راضی کرنا بہت ضروری ہے اگر وہ ایمان رکھتے ہیں۔
اَلَمْ يَعْلَمُوٓا اَنَّهٝ مَنْ يُّحَادِدِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ فَاَنَّ لَـهٝ نَارَ جَهَنَّـمَ خَالِـدًا فِيْـهَا ۚ ذٰلِكَ الْخِزْىُ الْعَظِيْـمُ (63)
کیا وہ نہیں جانتے کہ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا مقابلہ کرتا ہے تو اس کے واسطے دوزخ کی آگ ہے اس میں ہمیشہ رہے گا، یہ بڑی ذلت ہے۔
يَحْذَرُ الْمُنَافِقُوْنَ اَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْـهِـمْ سُوْرَةٌ تُنَبِّئُهُـمْ بِمَا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ ۚ قُلِ اسْتَـهْزِئُـوْاۚ اِنَّ اللّـٰهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُوْنَ (64)
منافق اس بات سے ڈرتے ہیں کہ مسلمانوں پر کوئی ایسی سورۃ نازل ہو کہ انہیں بتا دے جو منافقوں کے دل میں ہے، کہہ دو ہنسی کیے جاؤ، جس بات سے تم ڈرتے ہو اللہ اسے ضرور ظاہر کر دے گا۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ لَيَقُوْلُنَّ اِنَّمَا كُنَّا نَخُوْضُ وَنَلْعَبُ ۚ قُلْ اَبِاللّـٰهِ وَاٰيَاتِهٖ وَرَسُوْلِـهٖ كُنْتُـمْ تَسْتَـهْزِئُـوْنَ (65)
اور اگر تم ان سے دریافت کرو تو کہیں گے کہ ہم یونہی بات چیت اور دل لگی کر رہے تھے، کہہ دو کیا اللہ سے اور اس کی آیتوں سے اور اس کے رسول سے تم ہنسی کرتے تھے۔
لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ كَفَرْتُـمْ بَعْدَ اِيْمَانِكُمْ ۚ اِنْ نَّعْفُ عَنْ طَـآئِفَةٍ مِّنْكُمْ نُـعَذِّبْ طَـآئِفَةً بِاَنَّـهُـمْ كَانُـوْا مُجْرِمِيْنَ (66)
بہانے مت بناؤ ایمان لانے کے بعد تم کافر ہو گئے، اگر ہم تم میں سے بعض کو معاف کر دیں گے تو بعض کو عذاب بھی دیں گے کیونکہ وہ گناہ کرتے رہے ہیں۔
اَلْمُنَافِقُوْنَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُـمْ مِّنْ بَعْضٍ ۚ يَاْمُرُوْنَ بِالْمُنْكَرِ وَيَنْـهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوْفِ وَيَقْبِضُوْنَ اَيْدِيَـهُـمْ ۚ نَسُوا اللّـٰهَ فَـنَسِيَـهُـمْ ۗ اِنَّ الْمُنَافِقِيْنَ هُـمُ الْفَاسِقُوْنَ (67)
منافق مرد اور منافق عورتیں ایک دوسرے کے ہم جنس ہیں، برے کاموں کا حکم کرتے ہیں اور نیک کاموں سے منع کرتے ہیں اور ہاتھ بند کیے رہتے ہیں، وہ اللہ کو بھول گئے سو اللہ نے انہیں بھلا دیا، بے شک منافق وہی نافرمان ہیں
وَعَدَ اللّـٰهُ الْمُنَافِقِيْنَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ هِىَ حَسْبُـهُـمْ ۚ وَلَعَنَـهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ مُّقِيْـمٌ (68)
اللہ نے منافق مردوں اور منافق عورتوں اور کافروں کو دوزخ کی آگ کا وعدہ دیا ہے پڑے رہیں گے اس میں، وہی انہیں کافی ہے، اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے، اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے۔
كَالَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ كَانُـوٓا اَشَدَّ مِنْكُمْ قُوَّةً وَّاَكْثَرَ اَمْوَالًا وَّاَوْلَادًاۖ فَاسْتَمْتَعُوْا بِخَلَاقِهِـمْ فَاسْتَمْتَعْتُـمْ بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِخَلَاقِهِـمْ وَخُضْتُـمْ كَالَّـذِىْ خَاضُوْا ۚ اُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (69)
جس طرح تم سے پہلے لوگ تم سے طاقت میں زیادہ تھے اور مال اور اولاد میں بھی زیادہ تھے، پھر وہ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم نے اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا جیسے تم سے پہلے لوگ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم بھی انہیں کی سی چال چلتے ہو، یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہو گئے، اور وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
اَلَمْ يَاْتِـهِـمْ نَبَاُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ قَوْمِ نُـوْحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ وَّقَوْمِ اِبْرَاهِيْـمَ وَاَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ ۚ اَتَتْـهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ ۖ فَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيَظْلِمَهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (70)
کیا انہیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو ان سے پہلے تھے نوح کی قوم اور عاد اور ثمود اور ابراہیم کی قوم اور مدین والوں کی اور ان بستیوں کی خبر جو الٹ دی گئی تھیں، ان کے پاس ان کے رسول صاف احکام لے کر پہنچے، سو اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔
وَالْمُؤْمِنُـوْنَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُـمْ اَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ يَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْـهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَيُطِيْعُوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۚ اُولٰٓئِكَ سَيَـرْحَـمُهُـمُ اللّـٰهُ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْـمٌ (71)
اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کے مددگار ہیں، نیکی کا حکم کرتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے ہیں، یہی لوگ ہیں جن پر اللہ رحم کرے گا، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
وَعَدَ اللّـٰهُ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِىْ جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّـٰهِ اَكْبَـرُ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (72)
اللہ نے ایمان دار مردوں اور ایمان والی عورتوں کو باغوں کا وعدہ دیا ہے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے اورعمدہ مکانوں اور ہمیشگی کے باغوں میں، اور اللہ کی رضا ان سب سے بڑی ہے، یہی وہ بڑی کامیابی ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِيْنَ وَاغْلُظْ عَلَيْـهِـمْ ۚ وَمَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (73)
اے نبی! کافروں اور منافقوں سے لڑائی کر اور ان پر سختی کر، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ بری جگہ ہے۔
يَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ مَا قَالُوْاۖ وَلَقَدْ قَالُوْا كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُوْا بَعْدَ اِسْلَامِهِـمْ وَهَمُّوْا بِمَا لَمْ يَنَالُوْا ۚ وَمَا نَقَمُوٓا اِلَّآ اَنْ اَغْنَاهُـمُ اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ مِنْ فَضْلِـهٖ ۚ فَاِنْ يَّتُـوْبُوْا يَكُ خَيْـرًا لَّـهُـمْ ۖ وَاِنْ يَّتَوَلَّوْا يُعَذِّبْـهُـمُ اللّـٰهُ عَذَابًا اَلِيْمًا فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَا لَـهُـمْ فِى الْاَرْضِ مِنْ وَّلِـىٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (74)
اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہم نے نہیں کہا، اور بے شک انہوں نے کفر کا کلمہ کہا ہے اور مسلمان ہونے کے بعد کافر ہوگئے اور انہوں نے قصد کیا تھا ایسی چیز کا جو نہیں پا سکے، اور یہ سب کچھ اسی کا بدلہ تھا کہ انہیں اللہ اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے دولتمند کر دیا، سو اگر وہ توبہ کریں تو ان کے لیے بہتر ہے، اور اگر وہ منہ پھیر لیں تو اللہ انہیں دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب دے گا، اور انہیں روئے زمین پر کوئی دوست اور کوئی مددگار نہیں ملے گا۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ عَاهَدَ اللّـٰهَ لَئِنْ اٰتَانَا مِنْ فَضْلِـهٖ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الصَّالِحِيْنَ (75)
اور بعضے ان میں سے وہ ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ ہمیں اپنے فضل سے دے تو ہم ضرور خیرات کیا کریں اور نیکوں میں سے ہو جائیں۔
فَلَمَّآ اٰتَاهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ بَخِلُوْا بِهٖ وَتَوَلَّوْا وَّهُـمْ مُّعْرِضُوْنَ (76)
پھر جب اللہ نے اپنے فضل سے دیا تو اس میں بخل کرنے لگے اور منہ موڑ کر پھر بیٹھے۔
فَاَعْقَبَـهُـمْ نِفَاقًا فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ اِلٰى يَوْمِ يَلْقَوْنَهٝ بِمَآ اَخْلَفُوا اللّـٰهَ مَا وَعَدُوْهُ وَبِمَا كَانُـوْا يَكْذِبُوْنَ (77)
تو نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ نے ان کے دلوں میں نفاق پیدا کر دیا اس دن تک جب اللہ سے ملیں گے اس لیے کہ انہوں نے جو اللہ سے وعدہ کیا تھا اسے پورا نہ کیا اور اس لیے کہ جھوٹ بولا کرتے تھے۔
اَلَمْ يَعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ سِرَّهُـمْ وَنَجْوَاهُـمْ وَاَنَّ اللّـٰهَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ (78)
کیا وہ نہیں جانتے کہ اللہ ان کا بھید اور ان کا مشورہ جانتا ہے اور یہ کہ اللہ غیب کی باتیں جاننے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَلْمِزُوْنَ الْمُطَّوِّعِيْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ فِى الصَّدَقَاتِ وَالَّـذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ اِلَّا جُهْدَهُـمْ فَيَسْخَرُوْنَ مِنْـهُـمْ ۙ سَخِرَ اللّـٰهُ مِنْـهُـمْ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (79)
وہ لوگ جو ان مسلمانوں پر طعن کرتے ہیں جو دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور جو لوگ اپنی محنت کے سوا طاقت نہیں رکھتے پھر ان پر ٹھٹھا کرتے ہیں، اللہ ان سے ٹھٹھا کرتا ہے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اِسْتَغْفِرْ لَـهُـمْ اَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَـهُـمْ اِنْ تَسْتَغْفِرْ لَـهُـمْ سَبْعِيْنَ مَرَّةً فَلَنْ يَّغْفِرَ اللّـٰهُ لَـهُـمْ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَفَرُوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْفَاسِقِيْنَ (80)
تو ان کے لیے بخشش مانگ یا نہ مانگ اگر تو ان کے لیے ستر دفعہ بھی بخشش مانگے گا تو بھی اللہ انہیں ہرگز نہیں بخشے گا، یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے کفر کیا، اور اللہ نافرمانوں کو راستہ نہیں دکھاتا۔
فَرِحَ الْمُخَلَّفُوْنَ بِمَقْعَدِهِـمْ خِلَافَ رَسُوْلِ اللّـٰهِ وَكَرِهُوٓا اَنْ يُّجَاهِدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَقَالُوْا لَا تَنْفِرُوْا فِى الْحَرِّ ۗ قُلْ نَارُ جَهَنَّـمَ اَشَدُّ حَرًّا ۚ لَّوْ كَانُـوْا يَفْقَهُوْنَ (81)
جو لوگ پیچھے رہ گئے وہ رسول اللہ کی مرضی کے خلاف بیٹھ رہنے سے خوش ہوتے ہیں اور اس بات کو ناپسند کیا کہ اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کریں اور کہا کہ گرمی میں مت نکلو، کہہ دو کہ دوزخ کی آگ کہیں زیادہ گرم ہے، کاش یہ سمجھ سکتے۔
فَلْيَضْحَكُـوْا قَلِيْلًا وَّلْيَبْكُـوْا كَثِيْـرًاۚ جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (82)
سو وہ تھوڑا سا ہنسیں اور زیادہ روئیں، ان کے اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہیں۔
فَاِنْ رَّجَعَكَ اللّـٰهُ اِلٰى طَـآئِفَةٍ مِّنْـهُـمْ فَاسْتَاْذَنُـوْكَ لِلْخُرُوْجِ فَقُلْ لَّنْ تَخْرُجُوْا مَعِىَ اَبَدًا وَّلَنْ تُقَاتِلُوْا مَعِىَ عَدُوًّا ۖ اِنَّكُمْ رَضِيْتُـمْ بِالْقُعُوْدِ اَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُوْا مَعَ الْخَالِفِيْنَ (83)
سو اگر تجھے اللہ ان میں سے کسی فرقہ کی طرف پھر لے جائے پھر تجھ سے نکلنے کی اجازت چاہیں تو کہہ دو کہ تم میرے ساتھ کبھی بھی ہرگز نہ نکلو گے اور میرے ساتھ ہو کر کسی دشمن سے نہ لڑو گے، تمہیں پہلی مرتبہ بیٹھنا پسند آیا سو پیچھے رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو۔
وَلَا تُصَلِّ عَلٰٓى اَحَدٍ مِّنْـهُـمْ مَّاتَ اَبَدًا وَّلَا تَقُمْ عَلٰى قَبْـرِهٖ ۖ اِنَّـهُـمْ كَفَرُوْا بِاللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَمَاتُوْا وَهُـمْ فَاسِقُوْنَ (84)
اور ان میں سے جو مرجائے کسی پر کبھی نماز نہ پڑھ اور نہ اس کی قبر پر کھڑا ہو، بے شک انہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے کفر کیا اور نافرمانی کی حالت میں مر گئے۔
وَلَا تُعْجِبْكَ اَمْوَالُـهُـمْ وَاَوْلَادُهُـمْ ۚ اِنَّمَا يُرِيْدُ اللّـٰهُ اَنْ يُّعَذِّبَـهُـمْ بِـهَا فِى الـدُّنْيَا وَتَزْهَقَ اَنْفُسُهُـمْ وَهُـمْ كَافِرُوْنَ (85)
اور ان کے مالوں اور اولاد سے تعجب نہ کر، اللہ یہی چاہتا ہے کہ انہیں ان چیزوں کے باعث دنیا میں عذاب دے اور ان کی جانیں نکلیں ایسے حال میں کہ وہ کافر ہی ہوں۔
وَاِذَآ اُنْزِلَتْ سُوْرَةٌ اَنْ اٰمِنُـوْا بِاللّـٰهِ وَجَاهِدُوْا مَعَ رَسُوْلِـهِ اسْتَاْذَنَكَ اُولُو الطَّوْلِ مِنْـهُـمْ وَقَالُوْا ذَرْنَا نَكُنْ مَّعَ الْقَاعِدِيْنَ (86)
اور جب کوئی سورۃ نازل ہوتی ہے کہ اللہ پر ایمان لاؤ اور اس کے رسول کے ساتھ ہو کر جہاد کرو تو ان میں سے دولت مند بھی تجھ سے رخصت مانگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں چھوڑ دے کہ بیٹھنے والوں کے ساتھ ہو جائیں۔
رَضُوْا بِاَنْ يَّكُـوْنُـوْا مَعَ الْخَوَالِفِ وَطُبِــعَ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ فَهُـمْ لَا يَفْقَهُوْنَ (87)
وہ خوش ہیں کہ پیچھے رہ جانے والی عورتوں کے ساتھ رہ جائیں اور ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی ہے سو وہ نہیں سمجھتے۔
لٰكِنِ الرَّسُوْلُ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ جَاهَدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ ۚ وَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمُ الْخَيْـرَاتُ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (88)
لیکن رسول اور جو لوگ اس کے ساتھ ایمان والے ہیں وہ اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد کرتے ہیں، اور انہیں لوگوں کے لیے بھلائیاں ہیں، اور وہی نجات پانے والے ہیں۔
اَعَدَّ اللّـٰهُ لَـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (89)
اللہ نے ان کے لیے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَجَآءَ الْمُعَذِّرُوْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ لِيُؤْذَنَ لَـهُـمْ وَقَعَدَ الَّـذِيْنَ كَذَبُوا اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۚ سَيُصِيْبُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (90)
اور بہانے کرنے والے گنوار آئے تاکہ انہیں رخصت مل جائے اور وہ بھی بیٹھ رہے جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے جھوٹ بولا تھا، ان میں سے جو کافر ہیں عنقریب انہیں دردناک عذاب پہنچے گا۔
لَّيْسَ عَلَى الضُّعَفَآءِ وَلَا عَلَى الْمَرْضٰى وَلَا عَلَى الَّـذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ مَا يُنْفِقُوْنَ حَرَجٌ اِذَا نَصَحُوْا لِلّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ ۚ مَا عَلَى الْمُحْسِنِيْنَ مِنْ سَبِيْلٍ ۚ وَاللّـٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (91)
ضعیفوں اور مریضوں پر اور ان لوگوں پر جو نہیں پاتے جو خرچ کریں کوئی گناہ نہیں ہے جبکہ اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیر خواہی کریں، نیکو کاروں پر کوئی الزام نہیں ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا عَلَى الَّـذِيْنَ اِذَا مَآ اَتَوْكَ لِتَحْمِلَـهُـمْ قُلْتَ لَآ اَجِدُ مَآ اَحْـمِلُكُمْ عَلَيْهِۖ تَوَلَّوْا وَّاَعْيُنُـهُـمْ تَفِيْضُ مِنَ الـدَّمْـعِ حَزَنًا اَلَّا يَجِدُوْا مَا يُنْفِقُوْنَ (92)
اور ان لوگوں پر بھی کوئی گناہ نہیں کہ جب وہ تیرے پاس آئے کہ تو انہیں سواری دے تو تم نے کہا میرے پاس کوئی چیز نہیں کہ تمہیں اس پر سوار کردوں، تو وہ لوٹ گئے اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے اس غم سے کہ ان کے پاس خرچ موجود نہیں تھا۔
اِنَّمَا السَّبِيْلُ عَلَى الَّـذِيْنَ يَسْتَاْذِنُـوْنَكَ وَهُـمْ اَغْنِيَآءُ ۚ رَضُوْا بِاَنْ يَّكُـوْنُـوْا مَعَ الْخَوَالِفِ وَطَبَعَ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ فَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (93)
الزام ان لوگوں پر ہے جو تم سے اجازت طلب کرتے ہیں اور وہ دولتمند ہیں، اس بات سے وہ خوش ہیں کہ پیچھے رہنے والیوں کے ساتھ رہ جائیں اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کر دی ہے پس وہ نہیں سمجھتے۔
يَعْتَذِرُوْنَ اِلَيْكُمْ اِذَا رَجَعْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ ۚ قُلْ لَّا تَعْتَذِرُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ لَكُمْ قَدْ نَبَّاَنَا اللّـٰهُ مِنْ اَخْبَارِكُمْ ۚ وَسَيَـرَى اللّـٰهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُوْلُـهٝ ثُـمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (94)
جب تم ان کی طرف واپس جاؤ گے تو تم سے عذر کریں گے، کہہ دو عذر مت کرو ہم تمہاری بات ہرگز نہیں مانیں گے تمہارے سب حالات اللہ ہمیں بتاچکا ہے، اور ابھی اللہ اور اس کا رسول تمہارے کام کو دیکھے گا پھر تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف لوٹائے جاؤ گے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو تم کر رہے تھے۔
سَيَحْلِفُوْنَ بِاللّـٰهِ لَكُمْ اِذَا انْقَلَبْتُـمْ اِلَيْـهِـمْ لِتُعْرِضُوْا عَنْـهُـمْ ۖ فَاَعْرِضُوْا عَنْـهُـمْ ۖ اِنَّـهُـمْ رِجْسٌ ۖ وَّمَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُۚ جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (95)
تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھائیں گے جب تم ان کی طرف پھر جاؤ گے کہ تم ان سے درگزر کرو، سو ان سے درگزر کرو، بے شک وہ پلید ہیں، اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اس کے بدلے میں جو کرتے رہے ہیں۔
يَحْلِفُوْنَ لَكُمْ لِتَـرْضَوْا عَنْـهُـمْ ۖ فَاِنْ تَـرْضَوْا عَنْـهُـمْ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يَرْضٰى عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِيْنَ (96)
وہ لوگ تمہارے سامنے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے خوش ہو جاؤ، اگر تم ان سے خوش ہو بھی جاؤ تو بھی اللہ نافرمانوں سے خوش نہیں ہوتا۔
اَلْاَعْرَابُ اَشَدُّ كُفْرًا وَّنِفَاقًا وَّاَجْدَرُ اَلَّا يَعْلَمُوْا حُدُوْدَ مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ عَلٰى رَسُوْلِـهٖ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (97)
گنوار لوگ کفر اور نفاق میں بہت سخت ہیں اور اس قابل ہیں کہ ان احکام سے واقف نہ ہوں جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل فرمائے ہیں، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَمِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ يَّتَّخِذُ مَا يُنْفِقُ مَغْرَمًا وَّيَتَـرَبَّصُ بِكُمُ الـدَّوَآئِرَ ۚ عَلَيْـهِـمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (98)
اور بعض گنوار ایسے ہیں کہ جو کچھ خرچ کرتے ہیں اسے تاوان سمجھتے ہیں اور تم پر زمانہ کی گردشوں کا انتظار کرتے ہیں، انہیں پر بری گردش آئے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَمِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ يُّؤْمِنُ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَيَتَّخِذُ مَا يُنْفِقُ قُرُبَاتٍ عِنْدَ اللّـٰهِ وَصَلَوَاتِ الرَّسُوْلِ ۚ اَلَآ اِنَّـهَا قُرْبَةٌ لَّـهُـمْ ۚ سَيُدْخِلُـهُـمُ اللّـٰهُ فِىْ رَحْـمَتِهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (99)
اور بعضے گنوار ایسے ہیں کہ اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور جو کچھ خرچ کرتے ہیں اسے اللہ کے نزدیک ہونے اور پیغمبر کی دعاؤں کا ذریعہ سمجھتے ہیں، خبردار! بے شک وہ ان کے لیے نزدیکی کا سبب ہے، عنقریب انہیں اللہ اپنی رحمت میں داخل کرے گا، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهَاجِرِيْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْهُـمْ بِاِحْسَانٍۙ رَّضِىَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ وَرَضُوْا عَنْهُ وَاَعَدَّ لَـهُـمْ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ تَحْتَـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَآ اَبَدًا ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (100)
اور جو لوگ قدیم میں پہلے ہجرت کرنے والوں اور مدد دینے والوں میں سے ہیں اور وہ لوگ جو نیکی میں ان کی پیروی کرنے والے ہیں، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے اور ان کے لیے ایسے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، یہ بڑی کامیابی ہے۔
وَمِمَّنْ حَوْلَكُمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ مُنَافِقُوْنَ ۖ وَمِنْ اَهْلِ الْمَدِيْنَةِ ۖ مَرَدُوْا عَلَى النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُهُـمْ ۖ نَحْنُ نَعْلَمُهُـمْ ۚ سَنُـعَذِّبُـهُـمْ مَّرَّتَيْنِ ثُـمَّ يُرَدُّوْنَ اِلٰى عَذَابٍ عَظِيْـمٍ (101)
اور تمہارے گرد و نواح کے بعضے گنوار منافق ہیں، اور بعض مدینہ والے بھی، نفاق پر اڑے ہوئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے، ہم انہیں جانتے ہیں، ہم انہیں دوہری سزا دیں گے پھر وہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے۔
وَاٰخَرُوْنَ اعْتَـرَفُوْا بِذُنُـوْبِـهِـمْ خَلَطُوْا عَمَلًا صَالِحًا وَّاٰخَرَ سَيِّئًاۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّتُـوْبَ عَلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (102)
اور کچھ مزید بھی ہیں کہ انھوں نے اپنے گناہوں کا اقرار کیا ہے انہوں نے اپنے نیک اور بد کاموں کو ملا دیا ہے، قریب ہے کہ اللہ انہیں معاف کر دے، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
خُذْ مِنْ اَمْوَالِـهِـمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُـمْ وَتُزَكِّيْـهِـمْ بِـهَا وَصَلِّ عَلَيْـهِـمْ ۖ اِنَّ صَلَاتَكَ سَكَنٌ لَّـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ سَـمِيْـعٌ عَلِيْـمٌ (103)
ان کے مالوں میں سے زکوٰۃ لے کہ اس سے ان کے ظاہر کو پاک اور ان کے باطن کو صاف کر دے اور انہیں دعا دے، بے شک تیری دعا ان کے لیے تسکین ہے، اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔
اَلَمْ يَعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ هُوَ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَيَاْخُذُ الصَّدَقَاتِ وَاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (104)
کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتا ہے اور صدقات لیتا ہے اور بے شک اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
وَقُلِ اعْمَلُوْا فَسَيَـرَى اللّـٰهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُوْلُـهٝ وَالْمُؤْمِنُـوْنَ ۖ وَسَتُـرَدُّوْنَ اِلٰى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَـيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (105)
اور کہہ دے کہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب دیکھ لیں گے تمہارے کام کو اللہ اور اس کا رسول اور مسلمان، اور عنقریب تم لوٹائے جاؤ گے غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف، پھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے۔
وَاٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّـٰهِ اِمَّا يُعَذِّبُـهُـمْ وَاِمَّا يَتُـوْبُ عَلَيْـهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (106)
اور کچھ مزید لوگ ہیں جن کا کام اللہ کے حکم پر موقوف ہے خواہ انہیں عذاب دے یا انہیں معاف کر دے، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّكُفْرًا وَّتَفْرِيْقًا بَيْنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَاِرْصَادًا لِّمَنْ حَارَبَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ مِنْ قَبْلُ ۚ وَلَيَحْلِفُنَّ اِنْ اَرَدْنَـآ اِلَّا الْحُسْنٰى ۖ وَاللّـٰهُ يَشْهَدُ اِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (107)
اور جنہوں نے مسجد بنائی ہے نقصان پہنچانے اور کفر کرنے اور مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کے لیے، اور ان لوگوں کے گھات لگانے کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول سے پہلے لڑ چکے ہیں، اور البتہ قسمیں کھائیں گے کہ ہمارا مقصد تو صرف بھلائی تھی، اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بے شک وہ جھوٹے ہیں۔
لَا تَقُمْ فِيْهِ اَبَدًا ۚ لَّمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَى التَّقْوٰى مِنْ اَوَّلِ يَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِيْهِ ۚ فِيْهِ رِجَالٌ يُّحِبُّوْنَ اَنْ يَّتَطَهَّرُوْا ۚ وَاللّـٰهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِيْنَ (108)
تو اس میں کبھی کھڑا نہ ہو، البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے دن سے پرہیزگاری پر رکھی گئی ہے وہ اس کے قابل ہے کہ تو اس میں کھڑا ہو، اس میں ایسے لوگ ہیں جو پسند کرتے ہیں پاک رہنے کو، اور اللہ پسند کرتا ہے پاک رہنے والوں کو۔
اَفَمَنْ اَسَّسَ بُنْيَانَهٝ عَلٰى تَقْوٰى مِنَ اللّـٰهِ وَرِضْوَانٍ خَيْـرٌ اَمْ مَّنْ اَسَّسَ بُنْيَانَهٝ عَلٰى شَفَا جُرُفٍ هَارٍ فَانْـهَارَ بِهٖ فِىْ نَارِ جَهَنَّـمَ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الظَّالِمِيْنَ (109)
بھلا جس نے اپنی عمارت کی بنیاد اللہ سے ڈرنے اوراس کی رضامندی پر رکھی ہو وہ بہتر ہے یا جس نے اپنی عمارت کی بنیاد ایک کھائی کے کنارے پر رکھی جو گرنے والی ہے پھر وہ اسے دوزخ کی آگ میں لے گری، اور اللہ ظالموں کو راہ نہیں دکھاتا۔
لَا يَزَالُ بُنْيَانُـهُـمُ الَّـذِىْ بَنَوْا رِيْبَةً فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ اِلَّآ اَنْ تَقَطَّعَ قُلُوْبُـهُـمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (110)
جو عمارت انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں کھٹکتی رہے گی مگر جب ان کے دل ٹکڑے ہوجائیں، اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ اشْتَـرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اَنْفُسَهُـمْ وَاَمْوَالَـهُـمْ بِاَنَّ لَـهُـمُ الْجَنَّـةَ ۚ يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ فَيَقْتُلُوْنَ وَيُقْتَلُوْنَ ۖ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِى التَّوْرَاةِ وَالْاِنْجِيْلِ وَالْقُرْاٰنِ ۚ وَمَنْ اَوْفٰى بِعَهْدِهٖ مِنَ اللّـٰهِ ۚ فَاسْتَبْشِرُوْا بِبَيْعِكُمُ الَّـذِىْ بَايَعْتُـمْ بِهٖ ۚ وَذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (111)
بے شک اللہ نے مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کا مال اس قیمت پر خرید لیے ہیں کہ ان کے لیے جنت ہے، اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں پھر قتل کرتے ہیں اور قتل بھی کیے جاتے ہیں، یہ سچا وعدہ ہے توراۃ اور انجیل اور قرآن میں، اور اللہ سے زیادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے، خوش رہو اس سودے سے جو تم نے اس سے کیا ہے، اور یہ بڑی کامیابی ہے۔
اَلتَّـآئِبُوْنَ الْعَابِدُوْنَ الْحَامِدُوْنَ السَّآئِحُوْنَ الرَّاكِعُوْنَ السَّاجِدُوْنَ الْاٰمِرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّاهُوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَالْحَافِظُوْنَ لِحُدُوْدِ اللّـٰهِ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ (112)
توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، شکر کرنے والے، روزہ رکھنے والے، رکوع کرنے والے، سجدہ کرنے والے، اچھے کاموں کا حکم کرنے والے، بری باتوں سے روکنے والے، اللہ کی حدوں کی حفاظت کرنے والے، اور ایسے مومنوں کو خوشخبری سنا دے۔
مَا كَانَ لِلنَّبِىِّ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْ يَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِكِيْنَ وَلَوْ كَانُـوٓا اُولِىْ قُرْبٰى مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَـهُـمْ اَنَّـهُـمْ اَصْحَابُ الْجَحِيْـمِ (113)
پیغمبر اور مسلمانوں کو یہ بات مناسب نہیں کہ مشرکوں کے لیے بخشش کی دعا کریں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں جب کہ ان پر ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ دوزخی ہیں۔
وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ اِبْـرَاهِيْـمَ لِاَبِيْهِ اِلَّا عَنْ مَّوْعِدَةٍ وَّعَدَهَآ اِيَّاهُۚ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَـهٝٓ اَنَّهٝ عَدُوٌّ لِّلّـٰهِ تَبَـرَّاَ مِنْهُ ۚ اِنَّ اِبْـرَاهِيْـمَ لَاَوَّاهٌ حَلِيْـمٌ (114)
اور ابراہیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش کی دعا کرنا ایک وعدہ کے سبب سے تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے، پھر جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہو گئے، بے شک ابراہیم بڑے نرم دل تحمل والے تھے۔
وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُضِلَّ قَوْمًا بَعْدَ اِذْ هَدَاهُـمْ حَتّـٰى يُبَيِّنَ لَـهُـمْ مَّا يَتَّقُوْنَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (115)
اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ کسی قوم کو صحیح راستہ بتلانے کے بعد گمراہ کر دے جب تک ان پر واضح نہ کر دے وہ چیز جس سے انہیں بچنا چاہیے، بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۚ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ وَّلِـىٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (116)
آسمانوں اور زمین میں اللہ ہی کی سلطنت ہے، وہی زندگی دیتا ہے اور مارتا ہے، اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں۔
لَّقَدْ تَّابَ اللّـٰهُ عَلَى النَّبِىِّ وَالْمُهَاجِرِيْنَ وَالْاَنصَارِ الَّـذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ فِىْ سَاعَةِ الْعُسْرَةِ مِنْ بَعْدِ مَا كَادَ يَزِيْغُ قُلُوْبُ فَرِيْقٍ مِّنْـهُـمْ ثُـمَّ تَابَ عَلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّهٝ بِـهِـمْ رَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (117)
اللہ نے نبی کے حال پر رحمت سے توجہ فرمائی اور مہاجرین اور انصار کے حال پر بھی جنہوں نے ایسی تنگی کے وقت میں نبی کا ساتھ دیا بعد اس کے کہ ان میں سے بعض کے دل پھر جانے کے قریب تھے پھر اپنی رحمت سے ان پر توجہ فرمائی، بے شک وہ ان پر شفقت کرنے والا مہربان ہے۔
وَعَلَى الثَّلَاثَةِ الَّـذِيْنَ خُلِّفُوْاۖ حَتّــٰٓى اِذَا ضَاقَتْ عَلَيْـهِـمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَيْـهِـمْ اَنْفُسُهُـمْ وَظَنُّـوٓا اَنْ لَّا مَلْجَاَ مِنَ اللّـٰهِ اِلَّآ اِلَيْهِۖ ثُـمَّ تَابَ عَلَيْـهِـمْ لِيَتُـوْبُوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيْـمُ (118)
اور ان تینوں پر بھی جن کا معاملہ ملتوی کیا گیا، یہاں تک کہ جب ان پر زمین باوجود کشادہ ہونے کے تنگ ہوگئی اور ان کی جانیں بھی ان پر تنگ ہوگئیں اور انہوں نے سمجھ لیا کہ اللہ سے کوئی پناہ نہیں سوائے اسی کی طرف آنے کے، پھر بھی اپنی رحمت سے ان پر متوجہ ہوا تاکہ وہ توبہ کریں، بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَكُـوْنُـوْا مَعَ الصَّادِقِيْنَ (119)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو
مَا كَانَ لِاَهْلِ الْمَدِيْنَةِ وَمَنْ حَوْلَـهُـمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ اَنْ يَّتَخَلَّفُوْا عَنْ رَّسُوْلِ اللّـٰهِ وَلَا يَرْغَبُوْا بِاَنْفُسِهِـمْ عَنْ نَّفْسِهٖ ۚ ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ لَا يُصِيْبُـهُـمْ ظَمَاٌ وَّلَا نَصَبٌ وَّلَا مَخْمَصَةٌ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَلَا يَطَئُـوْنَ مَوْطِئًا يَّغِيْظُ الْكُفَّارَ وَلَا يَنَالُوْنَ مِنْ عَدُوٍّ نَّيْلًا اِلَّا كُتِبَ لَـهُـمْ بِهٖ عَمَلٌ صَالِحٌ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ (120)
مدینہ والوں اور ان کے آس پاس دیہات کے رہنے والوں کو یہ مناسب نہیں تھا کہ اللہ کے رسول سے پیچھے رہ جائیں اور نہ یہ کہ اپنی جانوں کو اس کی جان سے زیادہ عزیز سمجھیں، یہ اس لیے ہے کہ انہیں اللہ کی راہ میں جو تکلیف پہنچتی ہے پیاس کی یا ماندگی کی یا بھوک کی یا وہ ایسی جگہ چلتے ہیں جو کافروں کے غصہ کو بھڑکائے اور یا کافروں سے کوئی چیز چھین لیتے ہیں ہر بات پر ان کے لیے عمل صالح لکھا جاتا ہے، بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
وَلَا يُنْفِقُوْنَ نَفَقَةً صَغِيْـرَةً وَّلَا كَبِيْـرَةً وَّلَا يَقْطَعُوْنَ وَادِيًا اِلَّا كُتِبَ لَـهُـمْ لِيَجْزِيَـهُـمُ اللّـٰهُ اَحْسَنَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (121)
اور جو وہ تھوڑا یا بہت خرچ کرتے ہیں یا کوئی میدان طے کرتے ہیں تو یہ سب کچھ ان کے لیے لکھ لیا جاتا ہے تاکہ اللہ انہیں ان کے اعمال کا اچھا بدلہ دے۔
وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُـوْنَ لِيَنْفِرُوْا كَآفَّـةً ۚ فَلَوْلَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْـهُـمْ طَـآئِفَةٌ لِّيَتَفَقَّهُوْا فِى الـدِّيْنِ وَلِيُنْذِرُوْا قَوْمَهُـمْ اِذَا رَجَعُـوٓا اِلَيْـهِـمْ لَعَلَّهُـمْ يَحْذَرُوْنَ (122)
اور ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ مسلمان سب کے سب کوچ کریں، سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ایک حصہ تاکہ دین میں سمجھ پیدا کریں اور جب اپنی قوم کی طرف واپس آئیں تو ان کو ڈرائیں تاکہ وہ بچتے رہیں۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا قَاتِلُوا الَّـذِيْنَ يَلُوْنَكُمْ مِّنَ الْكُفَّارِ وَلْيَجِدُوْا فِيْكُمْ غِلْظَةً ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ (123)
اے ایمان والو! اپنے نزدیک کے کافروں سے لڑو اور چاہیے کہ وہ تم میں سختی پائیں، اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔
وَاِذَا مَآ اُنْزِلَتْ سُورَةٌ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّقُوْلُ اَيُّكُمْ زَادَتْهُ هٰذِهٓ ٖ اِيْمَانًا ۚ فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا فَزَادَتْـهُـمْ اِيْمَانًا وَّهُـمْ يَسْتَبْشِرُوْنَ (124)
اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو ان میں سے بعض کہتے ہیں کہ اس سورت نے تم میں سے کس کے ایمان کو بڑھایا ہے، سو جو لوگ ایمان والے ہیں اس سورت نے ان کے ایمان کو بڑھایا ہے اور وہ خوش ہوتے ہیں۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ فَزَادَتْـهُـمْ رِجْسًا اِلٰى رِجْسِهِـمْ وَمَاتُوْا وَهُـمْ كَافِرُوْنَ (125)
اور جن کے دلوں میں مرض ہے سو ان کے حق میں نجاست پر نجاست بڑھا دی اور وہ مرتے دم تک کافر ہی رہے۔
اَوَلَا يَرَوْنَ اَنَّـهُـمْ يُفْتَنُـوْنَ فِىْ كُلِّ عَامٍ مَّرَّةً اَوْ مَرَّتَيْنِ ثُـمَّ لَا يَتُـوْبُـوْنَ وَلَا هُـمْ يَذَّكَّرُوْنَ (126)
کیا نہیں دیکھتے کہ وہ ہر سال میں ایک دفعہ یا دو دفعہ آزمائے جاتے ہیں پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ نصیحت حاصل کرتے ہیں۔
وَاِذَا مَآ اُنْزِلَتْ سُورَةٌ نَّظَرَ بَعْضُهُـمْ اِلٰى بَعْضٍ هَلْ يَرَاكُمْ مِّنْ اَحَدٍ ثُـمَّ انْصَرَفُوْا ۚ صَرَفَ اللّـٰهُ قُلُوْبَـهُـمْ بِاَنَّـهُـمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ (127)
اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو ان میں ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگتا ہے کہ کیا کوئی مسلمان تمہیں دیکھتا ہے پھر (نظر بچا کر) چل نکلتے ہیں، اللہ نے ان کے دل پھیر دیے ہیں اس لیے کہ وہ لوگ سمجھ نہیں رکھتے۔
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّـمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (128)
البتہ تحقیق تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول آیا ہے، اسے تمہاری تکلیف گراں معلوم ہوتی ہے تمہاری بھلائی پر، وہ حریص (فکرمند) ہے مومنوں پر، نہایت شفقت کرنے والا مہربان ہے۔
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِىَ اللّـٰهُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْـمِ (129)
پھر اگر یہ لوگ پھر جائیں تو کہہ دو کہ مجھے اللہ ہی کافی ہے اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، اسی پر میں بھروسہ کرتا ہوں، اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(10) سورۃ یونس (مکی، آیات 109)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـرٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِـيْـمِ (1)
ا ل ر، یہ حکمت والی کتاب کی آیتیں ہیں۔
اَكَانَ لِلنَّاسِ عَجَبًا اَنْ اَوْحَيْنَـآ اِلٰى رَجُلٍ مِّنْـهُـمْ اَنْ اَنْذِرِ النَّاسَ وَبَشِّرِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنَّ لَـهُـمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۗ قَالَ الْكَافِرُوْنَ اِنَّ هٰذَا لَسَاحِرٌ مُّبِيْنٌ (2)
کیا اس بات سے لوگوں کو تعجب ہوا کہ ہم نے ان میں سے ایک شخص کے پاس وحی بھیج دی کہ سب آدمیوں کو ڈرائے اور جو ایمان لائیں انہیں یہ خوشخبری سنائے کہ انہیں اپنے رب کے ہاں پہنچ کر پورا مرتبہ ملے گا، کافر کہتے ہیں کہ یہ شخص صریح جادوگر ہے۔
اِنَّ رَبَّكُمُ اللّـٰهُ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُـمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ ۖ يُدَبِّـرُ الْاَمْرَ ۖ مَا مِنْ شَفِيْـعٍ اِلَّا مِنْ بَعْدِ اِذْنِهٖ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (3)
بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں بنائے پھر عرش پر قائم ہوا، وہی ہر کام کا انتظام کرتا ہے، اس کی اجازت کے سوا کوئی سفارش کرنے والا نہیں ہے، یہی اللہ تمہارا پروردگار ہے سو اسی کی عبادت کرو، کیا تم پھر بھی نہیں سمجھتے۔
اِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ جَـمِيْعًا ۖ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقًّا ۚ اِنَّهٝ يَبْدَاُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ لِيَجْزِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ بِالْقِسْطِ ۚ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَـهُـمْ شَرَابٌ مِّنْ حَـمِيْـمٍ وَّعَذَابٌ اَلِيْـمٌ بِمَا كَانُـوْا يَكْـفُرُوْنَ (4)
تم سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے، اللہ کا وعدہ سچا ہے، وہی پہلی مرتبہ پیدا کرتا ہے پھر وہی دوبارہ پیدا کرے گا تاکہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں انصاف کے ساتھ بدلہ دے، اور جن لوگوں نے کفر کیا ان کے واسطے کھولتا ہوا پانی پینے کو ہوگا اور ان کے کفر کے سبب سے دردناک عذاب ہوگا۔
هُوَ الَّـذِىْ جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَآءً وَّالْقَمَرَ نُـوْرًا وَّقَدَّرَهٝ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِيْنَ وَالْحِسَابَ ۚ مَا خَلَقَ اللّـٰهُ ذٰلِكَ اِلَّا بِالْحَقِّ ۚ يُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ (5)
وہی ہے جس نے سورج کو روشن بنایا اور چاند کو منور فرمایا اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کا شمار اور حساب معلوم کر سکو، یہ سب کچھ اللہ نے تدبیر سے پیدا کیا ہے، وہ اپنی آیتیں سمجھداروں کے لیے کھول کھول کر بیان فرماتا ہے۔
اِنَّ فِى اخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ وَمَا خَلَقَ اللّـٰهُ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّتَّقُوْنَ (6)
رات اور دن کے آنے جانے میں اور جو چیزیں اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کی ہیں ان میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ڈرتے ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ لَا يَرْجُوْنَ لِقَـآءَنَا وَرَضُوْا بِالْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَاطْمَاَنُّـوْا بِـهَا وَالَّـذِيْنَ هُـمْ عَنْ اٰيَاتِنَا غَافِلُوْنَ (7)
البتہ جو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے اور دنیا کی زندگی پر خوش ہوئے اور اسی پر مطمئن ہو گئے اور جو لوگ ہماری نشانیوں سے غافل ہیں۔
اُولٰٓئِكَ مَاْوَاهُـمُ النَّارُ بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (8)
ان کا ٹھکانا آگ ہے بسبب اس کے جو کرتے تھے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ يَـهْدِيْـهِـمْ رَبُّـهُـمْ بِاِيْمَانِـهِـمْ ۖ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهِـمُ الْاَنْـهَارُ فِىْ جَنَّاتِ النَّعِيْـمِ (9)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے انہیں ان کا رب ان کے ایمان کے سبب ہدایت کرے گا، ان کے نیچے نعمت کے باغوں میں نہریں بہتی ہوں گی۔
دَعْوَاهُـمْ فِيْـهَا سُبْحَانَكَ اللّـٰهُـمَّ وَتَحِيَّـتُـهُـمْ فِيْـهَا سَلَامٌ ۚ وَاٰخِرُ دَعْوَاهُـمْ اَنِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (10)
اس جگہ ان کی دعا یہ ہوگی کہ اے اللہ! تیری ذات پاک ہے اور وہاں ان کا باہمی تحفہ سلام ہوگا، اور ان کی دعا کا خاتمہ اس پر ہوگا کہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
وَلَوْ يُعَجِّلُ اللّـٰهُ لِلنَّاسِ الشَّرَّ اسْتِعْجَالَـهُـمْ بِالْخَيْـرِ لَقُضِىَ اِلَيْـهِـمْ اَجَلُـهُـمْ ۖ فَنَذَرُ الَّـذِيْنَ لَا يَرْجُوْنَ لِقَـآءَنَا فِىْ طُغْيَانِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (11)
اور اگر اللہ لوگوں کو برائی جلد پہنچا دے جس طرح وہ بھلائی جلدی مانگتے ہیں تو ان کی عمر ختم کر دی جائے، سو ہم چھوڑے رکھتے ہیں ان لوگوں کو جنہیں ہماری ملاقات کی امید نہیں کہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں۔
وَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنبِهٓ ٖ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَـآئِمًاۚ فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهٝ مَرَّ كَاَنْ لَّمْ يَدْعُنَـآ اِلٰى ضُرٍّ مَّسَّهٝ ۚ كَذٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِيْنَ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (12)
اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹے اور بیٹھے اور کھڑے ہونے کی حالت میں ہمیں پکارتا ہے، پھر جب ہم اس سے اس تکلیف کو دور کر دیتے ہیں تو اس طرح گزر جاتا ہے گویا کہ ہمیں کسی تکلیف پہنچنے پر پکارا ہی نہ تھا، اس طرح بیباکوں کو پسند آیا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں۔
وَلَقَدْ اَهْلَكْنَا الْقُرُوْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَمَّا ظَلَمُوْا ۙ وَجَآءَتْـهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ وَمَا كَانُـوْا لِيُؤْمِنُـوْا ۚ كَذٰلِكَ نَجْزِى الْقَوْمَ الْمُجْرِمِيْنَ (13)
اور البتہ ہم تم سے پہلے کئی امتوں کو ہلاک کر چکے ہیں جب انہوں نے ظلم اختیار کیا، حالانکہ پیغمبر ان کے پاس کھلی نشانیاں لائے تھے اور وہ ہرگز ایمان لانے والے نہ تھے، ہم گناہگاروں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں۔
ثُـمَّ جَعَلْنَاكُمْ خَلَآئِفَ فِى الْاَرْضِ مِنْ بَعْدِهِـمْ لِنَنْظُـرَ كَيْفَ تَعْمَلُوْنَ (14)
پھر ہم نے تمہیں ان کے بعد زمین میں نائب بنایا تاکہ دیکھیں تم کیا کرتے ہو۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ ۙ قَالَ الَّـذِيْنَ لَا يَرْجُوْنَ لِقَـآءَنَا ائْتِ بِقُرْاٰنٍ غَيْـرِ هٰذَآ اَوْ بَدِّلْـهُ ۚ قُلْ مَا يَكُـوْنُ لِىٓ اَنْ اُبَدِّلَـهٝ مِنْ تِلْـقَآءِ نَفْسِىْ ۖ اِنْ اَتَّبِــعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَىَّ ۖ اِنِّـىٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّىْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْـمٍ (15)
اور جب ان کے سامنے ہماری واضح آیتیں پڑھی جاتی ہیں، وہ لوگ کہتے ہیں جنہیں ہم سے ملاقات کی امید نہیں کہ اس کے سوا کوئی قرآن لے کر آؤ یا اسے بدل دو، تو کہہ دے میرا کام نہیں کہ اپنی طرف سے اسے بدل دوں، میں اسی کی تابعداری کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جائے، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
قُلْ لَّوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا تَلَوْتُهٝ عَلَيْكُمْ وَلَآ اَدْرَاكُمْ بِهٖ ۖ فَقَدْ لَبِثْتُ فِيْكُمْ عُمُرًا مِّنْ قَبْلِـهٖ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (16)
کہہ دو اگر اللہ چاہتا تو میں اسے تمہارے سامنے نہ پڑھتا اور نہ ہی تمہیں اس سے خبردار کرتا، کیونکہ اس سے پہلے تم میں ایک عمر گزار چکا ہوں، کیا پھر تم نہیں سمجھتے۔
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِاٰيَاتِهٖ ۚ اِنَّهٝ لَا يُفْلِحُ الْمُجْرِمُوْنَ (17)
پھر اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ پر بہتان باندھے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے، بے شک گناہگاروں کا بھلا نہیں ہوتا۔
وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَضُرُّهُـمْ وَلَا يَنْفَعُهُـمْ وَيَقُوْلُوْنَ هٰٓؤُلَآءِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ قُلْ اَتُنَبِّئُوْنَ اللّـٰهَ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِى السَّمَاوَاتِ وَلَا فِى الْاَرْضِ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (18)
اور اللہ کے سوا اس چیز کی پرستش کرتے ہیں جو نہ انہیں نقصان پہنچا سکے اور نہ انہیں نفع دے سکے اور کہتے ہیں اللہ کے ہاں یہ ہمارے سفارشی ہیں، کہہ دو کیا تم اللہ کو بتلاتے ہو جو اسے آسمانوں اور زمین میں معلوم نہیں، وہ پاک ہے اور ان لوگوںوَمَا كَانَ النَّاسُ اِلَّآ اُمَّةً وَّاحِدَةً فَاخْتَلَفُوْا ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ فِيْمَا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (19)
اور وہ لوگ ایک ہی امت تھے پھر جدا جدا ہو گئے، اور اگر ایک بات تمہارے پروردگار کی طرف سے پہلے نہ ہو چکی ہوتی تو جن باتوں میں وہ اختلاف کرتے ہیں ان میں فیصلہ کر دیا جاتا۔
وَيَقُوْلُوْنَ لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۖ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَيْبُ لِلّـٰهِ فَانْتَظِرُوْا اِنِّـىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ (20)
اور کہتے ہیں اس پر اس کے رب سے کوئی نشانی کیوں نہ اتری، سو تو کہہ دے کہ غیب کی بات اللہ ہی جانتا ہے سو تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔
وَاِذَآ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْـمَةً مِّنْ بَعْدِ ضَرَّآءَ مَسَّتْـهُـمْ اِذَا لَـهُـمْ مَّكْـرٌ فِىٓ اٰيَاتِنَا ۚ قُلِ اللّـٰهُ اَسْرَعُ مَكْـرًا ۚ اِنَّ رُسُلَنَا يَكْـتُبُوْنَ مَا تَمْكُـرُوْنَ (21)
اور جب ہم لوگوں کو اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں اس تکلیف کے بعد جو انہیں پہنچی تھی تو وہ ہماری آیتوں کے متعلق حیلے کرنے لگتے ہیں، کہہ دو کہ اللہ بہت جلد حیلہ کرنے والا ہے، بے شک ہمارے فرشتے تمہارے سب حیلوں کو لکھ رہے ہیں۔
هُوَ الَّـذِىْ يُسَيِّـرُكُمْ فِى الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ ۖ حَتّــٰٓى اِذَا كُنْتُـمْ فِى الْفُلْكِۚ وَجَرَيْنَ بِـهِـمْ بِـرِيْـحٍ طَيِّبَةٍ وَّفَرِحُوْا بِـهَا جَآءَتْـهَا رِيْحٌ عَاصِفٌ وَّجَآءَهُـمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّظَنُّـوٓا اَنَّـهُـمْ اُحِيْطَ بِـهِـمْ ۙ دَعَوُا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الـدِّيْنَ لَئِنْ اَنْجَيْتَنَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِـرِيْنَ (22)
وہ وہی ہے جو تمہیں جنگل اور دریا میں سیر کرنے کی توفیق دیتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں بیٹھتے ہو، اور وہ کشتیاں لوگوں کو موافق ہوا کے ذریعہ سے لے کر چلتی ہیں اور وہ لوگ ان سے خوش ہوتے ہیں تو ناگہاں تیز ہوا چلتی ہے اور ہر طرف سے ان پر لہریں چھانے لگتی ہیں اور وہ خیال کرتے ہیں کہ بے شک وہ لہروں میں گھر گئے ہیں، تو سب خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارنے لگتے ہیں کہ اگر تو ہمیں اس مصیبت سے بچا دے تو ہم ضرور شکر گزار رہیں گے۔ کے شرک سے بلند ہے۔

فَلَمَّآ اَنْجَاهُـمْ اِذَا هُـمْ يَبْغُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّ ۗ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلٰٓى اَنْفُسِكُمْ ۖ مَّتَاعَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ ثُـمَّ اِلَيْنَا مَرْجِعُكُمْ فَـنُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (23)
پھر جب اللہ انہیں نجات دے دیتا ہے تو ملک میں ناحق شرارت کرنے لگتے ہیں، اے لوگو تمہاری شرارت کا وبال تمہاری جانوں پر ہی پڑے گا، دنیا کی زندگی کا نفع اٹھا لو، پھر ہمارے ہاں ہی تمہیں لوٹ کر آنا ہے پھر ہم تمہیں بتلا دیں گے جو کچھ تم کیا کرتے تھے۔
اِنَّمَا مَثَلُ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا كَمَآءٍ اَنْزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَآءِ فَاخْتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الْاَرْضِ مِمَّا يَاْكُلُ النَّاسُ وَالْاَنْعَامُ ؕ حَتّــٰٓى اِذَآ اَخَذَتِ الْاَرْضُ زُخْرُفَـهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ اَهْلُـهَآ اَنَّـهُـمْ قَادِرُوْنَ عَلَيْـهَآۙ اَتَاهَآ اَمْرُنَا لَيْلًا اَوْ نَـهَارًا فَجَعَلْنَاهَا حَصِيْدًا كَاَنْ لَّمْ تَغْنَ بِالْاَمْسِ ۚ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّتَفَكَّـرُوْنَ (24)
دنیا کی زندگی کی مثال مینہ کی سی ہے کہ اسے ہم نے آسمان سے اتارا پھر اس کے ساتھ سبزہ مل کر نکلا جسے آدمی اور جانور کھاتے ہیں، یہاں تک کہ جب زمین سبزے سے خوبصورت اور آراستہ ہو گئی اور زمین والوں نے خیال کیا کہ وہ اس پر بالکل قابض ہو چکے ہیں، تو اس پر ہماری طرف سے دن یا رات میں کوئی حادثہ آ پڑا سو ہم نے اسے ایسا صاف کر دیا کہ گویا کل وہا ں کچھ بھی نہ تھا، اس طرح ہم نشانیوں کو کھول کر بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے سامنے جو غور کرتے ہیں۔
وَاللّـٰهُ يَدْعُوٓا اِلٰى دَارِ السَّلَامِۖ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (25)
اور اللہ سلامتی کے گھر کی طرف بلاتا ہے، اور جسے چاہے سیدھا راستہ دکھاتا ہے۔
لِّلَّـذِيْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ ؕ وَلَا يَرْهَقُ وُجُوْهَهُـمْ قَتَـرٌ وَّلَا ذِلَّـةٌ ؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (26)
جنہوں نے بھلائی کی ان کے لیے بھلائی ہے اور زیادہ بھی، اور ان کے منہ پر سیاہی اور رسوائی نہیں چڑھے گی، وہ بہشتی ہیں، وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَالَّـذِيْنَ كَسَبُوا السَّيِّئَاتِ جَزَآءُ سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَتَـرْهَقُهُـمْ ذِلَّـةٌ ۖ مَّا لَـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ عَاصِـمٍ ۖ كَاَنَّمَآ اُغْشِيَتْ وُجُوْهُهُـمْ قِطَعًا مِّنَ اللَّيْلِ مُظْلِمًا ۚ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (27)
اور جنہوں نے برے کام کیے تو برائی کا بدلہ ویسا ہی ہوگا کہ ان پر ذلت چھائے گی، اور انہیں اللہ سے بچانے والا کوئی نہ ہوگا، گویا کہ ان کے مونہوں پر اندھیری رات کے ٹکڑے اوڑھا دیے گئے ہیں، یہی دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَيَوْمَ نَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ نَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا مَكَانَكُمْ اَنْتُـمْ وَشُرَكَآؤُكُمْ ۚ فَزَيَّلْنَا بَيْنَـهُـمْ ۖ وَقَالَ شُرَكَآؤُهُـمْ مَّا كُنْتُـمْ اِيَّانَا تَعْبُدُوْنَ (28)
اور جس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر مشرکوں سے کہیں گے تم اور تمہارے شریک اپنی جگہ کھڑے رہو، تو ہم ان میں پھوٹ ڈال دیں گے، اور ان کے شریک کہیں گے کہ تم ہماری عبادت نہیں کرتے تھے۔
فَكَـفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ اِنْ كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِيْنَ (29)
سو اللہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے کہ ہمیں تمہاری عبادت کی خبر ہی نہ تھی۔
هُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ مَّآ اَسْلَفَتْ ۚ وَرُدُّوٓا اِلَى اللّـٰهِ مَوْلَاهُـمُ الْحَقِّ ۖ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (30)
اس جگہ ہر شخص اپنے پہلے کیے ہوئے کاموں کو جانچ لے گا، اور یہ لوگ اللہ کی طرف لوٹائے جائیں گے جو ان کا حقیقی مالک ہے، اور جو جھوٹ وہ باندھا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا۔
قُلْ مَنْ يَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ اَمَّنْ يَّمْلِكُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَمَنْ يُّخْرِجُ الْحَىَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَىِّ وَمَنْ يُّدَبِّـرُ الْاَمْرَ ۚ فَسَيَقُوْلُوْنَ اللّـٰهُ ۚ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ (31)
کہو تمہیں آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے، سو کہیں گے کہ اللہ، تو کہہ دو کہ پھر کیوں نہیں ڈرتے۔
فَذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمُ الْحَقُّ ۚ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلَالُ ۚ فَاَنّـٰى تُصْرَفُوْنَ (32)
یہی اللہ تمہارا سچا رب ہے، پھر حق کے بعد گمراہی کے سوا اور ہے کیا، سو تم کدھر پھرے جاتے ہو۔
كَذٰلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّـذِيْنَ فَسَقُـوٓا اَنَّـهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (33)
اسی طرح ان نافرمانوں کے حق میں تیرے رب کا فیصلہ ثابت ہو کر رہا کہ یہ ایمان نہیں لائیں گے۔
قُلْ هَلْ مِنْ شُرَكَآئِكُمْ مَّنْ يَّبْدَاُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ ۚ قُلِ اللّـٰهُ يَبْدَاُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ (34)
کہہ دو کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو مخلوقات کو پیدا کرے پھر اسے دوبارہ زندہ کرے، کہہ دو اللہ پہلے پیدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا، سو تم کہاں پھرے جاتے ہو۔
قُلْ هَلْ مِنْ شُرَكَآئِكُمْ مَّنْ يَّـهْدِىٓ اِلَى الْحَقِّ ۚ قُلِ اللّـٰهُ يَـهْدِىْ لِلْحَقِّ ۗ اَفَمَنْ يَّـهْدِىٓ اِلَى الْحَقِّ اَحَقُّ اَنْ يُّتَّبَعَ اَمَّنْ لَّا يَـهِدِّىٓ اِلَّآ اَنْ يُّـهْدٰى ۖ فَمَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ (35)
کہہ دو کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ہے جو صحیح راہ بتلائے، کہہ دو اللہ ہی صحیح راہ بتلاتا ہے، تو اب جو صحیح راستہ بتلائے اس کی بات ماننی چاہیے یا اس کی جو خود راہ نہ پائے جب کوئی اور اسے راہ بتلائے، سو تمہیں کیا ہوگیا کیسا انصاف کرتے ہو۔
وَمَا يَتَّبِــعُ اَكْثَرُهُـمْ اِلَّا ظَنًّا ۚ اِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِىْ مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِمَا يَفْعَلُوْنَ (36)
اور وہ اکثر اٹکل پر چلتے ہیں، بے شک حق بات کے سمجھنے میں اٹکل ذرا بھی کام نہیں دیتی، بے شک اللہ جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں۔
وَمَا كَانَ هٰذَا الْقُرْاٰنُ اَنْ يُّفْتَـرٰى مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلٰكِنْ تَصْدِيْقَ الَّـذِىْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيْلَ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيْهِ مِنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (37)
اور یہ قرآن ایسا نہیں کہ اللہ کے سوا اسے کوئی اپنی طرف سے بنا لائے اور لیکن اپنے سے پہلے کلام کی تصدیق کرتا ہے اور ان چیزوں کو بیان کرتا ہے جو تم پر لکھی گئیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ رب العالمین کی طرف سے ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّثْلِـهٖ وَادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (38)
کیا یہ لوگ کہتے ہیں اس نے اسے خود بنایا ہے، کہہ دو تم ایک ہی ایسی سورت لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے بلا سکو بلا لو اگر تم سچے ہو۔
بَلْ كَذَّبُوْا بِمَا لَمْ يُحِيْطُوْا بِعِلْمِهٖ وَلَمَّا يَاْتِـهِـمْ تَاْوِيْلُـهٝ ۚ كَذٰلِكَ كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِيْنَ (39)
بلکہ انہوں نے اس چیز کو جھٹلایا جسے وہ سمجھ نہ سکے اور ابھی اس کی حقیقت ان پر کھلی نہیں، اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھی جھٹلایا تھا، سو دیکھ لو کہ ظالموں کا انجام کیسا ہوا۔
وَمِنْـهُـمْ مَّن يُؤْمِنُ بِهٖ وَمِنْـهُـمْ مَّن لَّا يُؤْمِنُ بِهٖ ۚ وَرَبُّكَ اَعْلَمُ بِالْمُفْسِدِيْنَ (40)
اور ان میں سے بعض ایسے ہیں کہ اس پر ایمان لے آتے ہیں اور بعض ایسے ہیں کہ ایمان نہیں لاتے، اور تمہارا رب مفسدوں سے خوب واقف ہے۔
وَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ لِّىْ عَمَلِىْ وَلَكُمْ عَمَلُكُمْ ۖ اَنْتُـمْ بَرِيٓئُوْنَ مِمَّآ اَعْمَلُ وَاَنَا بَرِىٓءٌ مِّمَّا تَعْمَلُوْنَ (41)
اور اگر تجھے جھٹلائیں تو کہہ دے میرے لیے میرا کام اور تمہارے لیے تمہارا کام، تم میرے کام کے جواب دہ نہیں اور میں تمہارے کام کا جواب دہ نہیں ہوں۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّسْتَمِعُوْنَ اِلَيْكَ ۚ اَفَاَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ وَلَوْ كَانُـوْا لَا يَعْقِلُوْنَ (42)
اور ان میں بعض ایسے ہیں کہ تمہاری طرف کان لگاتے ہیں، کیا تم بہروں کو سنا سکتے ہو اگرچہ وہ نہ سمجھیں۔
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّنْظُرُ اِلَيْكَ ۚ اَفَاَنْتَ تَـهْدِى الْعُمْىَ وَلَوْ كَانُـوْا لَا يُبْصِرُوْنَ (43)
اور ان میں بعض ایسے ہیں کہ تمہاری طرف دیکھتے ہیں، کیا تم اندھوں کو راہ دکھا دو گے اگرچہ کچھ بھی نہ دیکھتے ہوں۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَظْلِمُ النَّاسَ شَيْئًا وَّلٰكِنَّ النَّاسَ اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (44)
بے شک اللہ لوگوں پر ذرہ ظلم نہیں کرتا لیکن لوگ ہی اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُـمْ كَاَنْ لَّمْ يَلْبَثُـوٓا اِلَّا سَاعَةً مِّنَ النَّـهَارِ يَتَعَارَفُوْنَ بَيْنَـهُـمْ ۚ قَدْ خَسِرَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِلِقَـآءِ اللّـٰهِ وَمَا كَانُـوْا مُهْتَدِيْنَ (45)
اور جس دن انہیں جمع کرے گا گویا وہ نہیں رہے تھے مگر ایک گھڑی دن کی ایک دوسرے کو پہچانیں گے، بے شک خسارے میں رہے جنہوں نے اللہ کی ملاقات کو جھٹلایا اور راہ پانے والے نہ ہوئے۔
وَاِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّـذِىْ نَعِدُهُـمْ اَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَاِلَيْنَا مَرْجِعُهُـمْ ثُـمَّ اللّـٰهُ شَهِيْدٌ عَلٰى مَا يَفْعَلُوْنَ (46)
اور اگر ہم تمہیں ان وعدوں میں سے کوئی چیز دکھا دیں جو ہم نے ان سے کیے ہیں یا تمہیں وفات دیں پھر انہیں ہماری طرف لوٹنا ہے پھراللہ شاہد ہے ان کاموں پر جو کرتے ہیں۔
وَلِكُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلٌ ۚ فَاِذَا جَآءَ رَسُوْلُـهُـمْ قُضِىَ بَيْنَـهُـمْ بِالْقِسْطِ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (47)
اور ہر امت کا ایک رسول ہے، پھر جب ان کے پاس ان کا رسول آیا تو ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کیا گیا اور ان پر ظلم نہیں کیا جاتا۔
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (48)
اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو۔
قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِىْ ضَرًّا وَّلَا نَفْعًا اِلَّا مَا شَآءَ اللّـٰهُ ۗ لِكُلِّ اُمَّةٍ اَجَلٌ ۚ اِذَا جَآءَ اَجَلُـهُـمْ فَلَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَا يَسْتَقْدِمُوْنَ (49)
کہہ دو میں اپنی ذات کے برے اور بھلے کا بھی مالک نہیں مگر جو اللہ چاہے، ہر امت کا ایک وقت مقرر ہے، جب وہ وقت آتا ہے تو ایک گھڑی بھی دیر نہیں کر سکتے ہیں اور نہ جلدی کر سکتے ہیں۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ اَتَاكُمْ عَذَابُهٝ بَيَاتًا اَوْ نَـهَارًا مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُوْنَ (50)
کہہ دو بھلا دیکھو تو اگر تم پر اس کا عذاب رات یا دن کو آجائے، تو عذاب میں سے کون سی ایسی چیز ہے کہ مجرم اس کو جلدی مانگتے ہیں۔
اَثُـمَّ اِذَا مَا وَقَـعَ اٰمَنْتُـمْ بِهٖ ۚ آلْاٰنَ وَقَدْ كُنْتُـمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ (51)
کیا پھر جب وہ آ چکے گا تب اس پر ایمان لاؤ گے، اب مانتے ہو پہلے
تو بڑی جلدی مچا رہے تھے
ثُـمَّ قِيْلَ لِلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْـدِۚ هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا بِمَا كُنْتُـمْ تَكْسِبُوْنَ (52)
پھر ظالموں سے کہا جائے گا ہمیشگی کا عذاب چکھتے رہو، تمہیں نہیں بدلا دیا جاتا مگر اس چیز کا جو تم کرتے تھے۔
وَيَسْتَنْبِئُـوْنَكَ اَحَقٌّ هُوَ ۖ قُلْ اِىْ وَرَبِّىٓ اِنَّهٝ لَحَقٌّ ؕ وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (53)
اور تم سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ بات سچ ہے، کہہ دو ہاں میرے رب کی قسم بے شک یہ سچ ہے، اور تم عاجز کرنے والے نہیں ہو۔
وَلَوْ اَنَّ لِكُلِّ نَفْسٍ ظَلَمَتْ مَا فِى الْاَرْضِ لَافْتَدَتْ بِهٖ ۗ وَاَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَ ۖ وَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ بِالْقِسْطِ ۚ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (54)
اور اگر ہر ایک نافرمان کے پاس روئے زمین کی تمام چیزیں ہوں البتہ اپنے بدلے میں دے ڈالے، اور جب وہ عذاب دیکھیں گے تو دل میں نادم ہوں گے، اور ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ ہوگا، اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
اَلَآ اِنَّ لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ اَلَآ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (55)
خبردار! بے شک اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، خبردار! بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
هُوَ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (56)
وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور اسی کی طرف پھر کر جاؤ گے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَـةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَشِفَـآءٌ لِّمَا فِى الصُّدُوْرِۙ وَهُدًى وَّرَحْـمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ (57)
اے لوگو! تمہارے رب سے نصیحت اور دلوں کے روگ کی شفا تمہارے پاس آئی ہے، اور ایمان داروں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔
قُلْ بِفَضْلِ اللّـٰهِ وَبِرَحْـمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْيَفْرَحُوْاۖ هُوَ خَيْـرٌ مِّمَّا يَجْـمَعُوْنَ (58)
کہہ دو اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہے سو اسی پر انہیں خوش ہونا چاہیے، یہ ان چیزوں سے بہتر ہے جو جمع کرتے ہیں۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ مَّـآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ لَكُمْ مِّنْ رِّزْقٍ فَجَعَلْتُـمْ مِّنْهُ حَرَامًا وَّحَلَالًا ۖ قُلْ آللَّـهُ اَذِنَ لَكُمْ ۖ اَمْ عَلَى اللّـٰهِ تَفْتَـرُوْنَ (59)
کہہ دو بھلا دیکھو تو اللہ نے تمہارے لیے جو رزق نازل فرمایا ہے تم نے اس میں سے بعض کو حرام اور بعض کو حلال کر دیا، کہہ دو اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے، یا اللہ پر افترا کرتے ہو۔
وَمَا ظَنُّ الَّـذِيْنَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَـذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَشْكُـرُوْنَ (60)
اور جو لوگ اللہ پر افترا کرتے ہیں قیامت کے دن کی نسبت ان کا کیا خیال ہے، بے شک اللہ لوگوں پر مہربان ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
وَمَا تَكُـوْنُ فِىْ شَاْنٍ وَّمَا تَتْلُوْا مِنْهُ مِنْ قُرْاٰنٍ وَّلَا تَعْمَلُوْنَ مِنْ عَمَلٍ اِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُوْدًا اِذْ تُفِيْضُوْنَ فِيْهِ ۚ وَمَا يَعْزُبُ عَنْ رَّبِّكَ مِنْ مِّثْقَالِ ذَرَّةٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَآءِ وَلَآ اَصْغَرَ مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْبَـرَ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (61)
اور تم جس حال میں ہوتے ہو یا قرآن میں سے کچھ پڑھتے ہو یا تم لوگ کوئی کام کرتے ہو تو ہم وہاں موجود ہوتے ہیں جب تم اس میں مصروف ہوتے ہو، اور تمہارے رب سے ذرہ بھر بھی کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے نہ زمین میں اور نہ آسمان میں، اور نہ کوئی چیز اس سے چھوٹی اور نہ بڑی مگر کتاب روشن میں ہے۔
اَلَآ اِنَّ اَوْلِيَآءَ اللّـٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَيْـهِـمْ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (62)
خبردار! بے شک جو اللہ کے دوست ہیں نہ ان پر ڈر ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ (63)
جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے رہے۔
لَـهُـمُ الْبُشْرٰى فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَفِى الْاٰخِرَةِ ۚ لَا تَبْدِيْلَ لِكَلِمَاتِ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (64)
ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے، اللہ کی باتوں میں تبدیلی نہیں ہوتی، یہی بڑی کامیابی ہے۔
وَلَا يَحْزُنْكَ قَوْلُـهُـمْ ۘ اِنَّ الْعِزَّةَ لِلّـٰهِ جَـمِيْعًا ۚ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (65)
اور ان کی بات سے غم نہ کر، بے شک عزت سب اللہ ہی کے لیے ہے، وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
اَلَآ اِنَّ لِلّـٰهِ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ ۗ وَمَا يَتَّبِــعُ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ شُرَكَآءَ ۚ اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَاِنْ هُـمْ اِلَّا يَخْرُصُوْنَ (66)
خبردار! جو کوئی آسمانوں میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے سب اللہ کا ہے، اور یہ جو اللہ کے سوا شریکوں کو پکارتے ہیں، وہ نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں ہیں وہ مگر اٹکل کرتے۔
هُوَ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِتَسْكُنُـوْا فِيْهِ وَالنَّـهَارَ مُبْصِرًا ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّسْـمَعُوْنَ (67)
وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں آرام کرو اور دن دکھلانے والا بنایا، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں۔
قَالُوا اتَّخَذَ اللّـٰهُ وَلَـدًا ۗ سُبْحَانَهٝ ۖ هُوَ الْغَنِىُّ ۖ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۚ اِنْ عِنْدَكُمْ مِّنْ سُلْطَانٍ بِـهٰذَا ۚ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (68)
کہتے ہیں اللہ نے بیٹا بنا لیا، وہ پاک ہے، وہ بے نیاز ہے، جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے، تمہارے پاس اس کی کوئی سند نہیں ہے، تم اللہ پر ایسی باتیں کیوں کہتے ہو جو جانتے نہیں۔
قُلْ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ لَا يُفْلِحُوْنَ (69)
کہہ دو کہ جو لوگ اللہ پر افترا کرتے ہیں نجات نہیں پائیں گے۔
مَتَاعٌ فِى الـدُّنْيَا ثُـمَّ اِلَيْنَا مَرْجِعُهُـمْ ثُـمَّ نُذِيْقُهُـمُ الْعَذَابَ الشَّدِيْدَ بِمَا كَانُـوْا يَكْـفُرُوْنَ (70)
دنیا میں تھوڑا سا نفع اٹھا لینا ہے پھر ہماری طرف انہیں لوٹنا ہے پھر ہم انہیں سخت عذاب چکھائیں گے بسبب اس کے کہ کفر کرتے تھے۔
وَاتْلُ عَلَيْـهِـمْ نَبَاَ نُـوْحٍۘ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖ يَا قَوْمِ اِنْ كَانَ كَبُـرَ عَلَيْكُمْ مَّقَامِىْ وَتَذْكِيْـرِىْ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ فَـعَلَى اللّـٰهِ تَوَكَّلْتُ فَاَجْـمِعُـوٓا اَمْرَكُمْ وَشُرَكَآءَكُمْ ثُـمَّ لَا يَكُنْ اَمْرُكُمْ عَلَيْكُمْ غُمَّةً ثُـمَّ اقْضُوٓا اِلَىَّ وَلَا تُنْظِرُوْنِ (71)
اور انہیں نوح کا حال سنا، جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ اے قوم! اگر تمہیں میرا تم لوگوں میں رہنا اور اللہ کی آیتوں سے نصیحت کرنا ناگوار ہو تو میں اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں، اب تم سب مل کر اپنا کام مقرر کرو اور اپنے شریکوں کو جمع کرو پھر تمہیں اپنے کام میں شبہ نہ رہے تو پھر وہ کام میرے ساتھ کر گزرو اور مجھے مہلت نہ دو۔
فَاِنْ تَوَلَّيْتُـمْ فَمَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ ۖ وَاُمِرْتُ اَنْ اَكُـوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ (72)
پھر اگر منہ پھیرو تو میں نے تم سے کچھ معاوضہ نہیں مانگا، میرا معاوضہ اللہ پر ہے، اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ فرمانبرداروں میں سے رہوں۔
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَمَنْ مَّعَهٝ فِى الْفُلْكِ وَجَعَلْنَاهُـمْ خَلَآئِفَ وَاَغْرَقْنَا الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا ۖ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِيْنَ (73)
پھر انہوں نے اسے جھٹلایا پھر ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو کشتی میں بچا لیا اور انہیں خلیفہ بنا دیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا انہیں غرق کردیا، پھر دیکھ لو کہ جو لوگ ڈرائے گئے تھے ان کا انجام کیسا ہوا۔
ثُـمَّ بَعَثْنَا مِنْ بَعْدِهٖ رُسُلًا اِلٰى قَوْمِهِـمْ فَجَآءُوْهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانُـوْا لِيُـؤْمِنُـوْا بِمَا كَذَّبُوْا بِهٖ مِنْ قَبْلُ ۚ كَذٰلِكَ نَطْبَعُ عَلٰى قُلُوْبِ الْمُعْتَدِيْنَ (74)
پھر ہم نے نوح کے بعد اور پیغمبر ان کی قوم کی طرف بھیجے تو وہ ان کے پاس کھلی نشانیاں لائے پھر بھی ان سے یہ نہ ہوا کہ اس بات پر ایمان لے آئیں جسے پہلے وہ جھٹلا چکے تھے، اسی طرح ہم حد سے نکل جانے والوں کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں۔
ثُـمَّ بَعَثْنَا مِنْ بَعْدِهِـمْ مُّوْسٰى وَهَارُوْنَ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ بِاٰيَاتِنَا فَاسْتَكْـبَـرُوْا وَكَانُـوْا قَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ (75)
پھر ہم نے ان کے بعد موسٰی اور ہارون کو فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس اپنی نشانیاں دے کر بھیجا پھر انہوں نے تکبر کیا اور وہ لوگ گنہگار تھے۔
فَلَمَّا جَآءَهُـمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُـوٓا اِنَّ هٰذَا لَسِحْرٌ مُّبِيْنٌ (76)
پھر جب انہیں ہمارے ہاں سے سچی بات پہنچی کہنے لگے یہ تو کھلا جادو ہے۔
قَالَ مُوْسٰٓى اَتَقُوْلُوْنَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَآءَكُمْ ۖ اَسِحْرٌ هٰذَا ؕ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُوْنَ (77)
موسیٰ نے کہا کیاتم حق بات کو یہ کہتے ہو جب وہ تمہارے پاس آئی کیا یہ جادو ہے اور جادو کرنے والے نجات نہیں پاتے۔
قَالُـوٓا اَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ اٰبَآءَنَا وَتَكُـوْنَ لَكُمَا الْكِبْـرِيَآءُ فِى الْاَرْضِۖ وَمَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِيْنَ (78)
انہوں نے کہا کیا تو ہمارے ہاں آیا ہے کہ ہمیں اس راستہ سے پھیر دے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا ہے اور تم دونوں کو اس ملک میں سرداری مل جائے، اور ہم تو تمہیں ماننے والے نہیں ہیں۔
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُـوْنِىْ بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيْـمٍ (79)
اور فرعون نے کہا میرے پاس ہر دانا جادوگر کو لے آؤ۔
فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَـهُـمْ مُّوْسٰٓى اَلْقُوْا مَآ اَنْتُـمْ مُّلْقُوْنَ (80)
پھر جب جادوگر آئے تو انہیں موسٰی نے کہا کہ ڈالو جو تم ڈالتے ہو۔
فَلَمَّآ اَلْقَوْا قَالَ مُوْسٰى مَا جِئْتُـمْ بِهِ السِّحْرُ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ سَيُبْطِلُـهٝ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِيْنَ (81)
پھر جب انہوں نے ڈالا تو موسٰی نے کہا جو تم لائے ہو وہ جادو ہے، اللہ اسے ابھی درہم برہم کر دے گا، بے شک اللہ مفسدوں کے کام نہیں سنوارتا۔
وَيُحِقُّ اللّـٰهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهٖ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَ (82)
اور اللہ اپنے حکم سے حق بات کو سچا کرتا ہے اگرچہ گنہگار برا ہی مانیں۔
فَمَآ اٰمَنَ لِمُوْسٰٓى اِلَّا ذُرِّيَّةٌ مِّنْ قَوْمِهٖ عَلٰى خَوْفٍ مِّنْ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِـمْ اَنْ يَّفْتِنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِى الْاَرْضِۚ وَاِنَّهٝ لَمِنَ الْمُسْرِفِيْنَ (83)
پھر کوئی بھی موسٰی پر ایمان نہ لایا مگر اس کی قوم کے چند لڑکے اور وہ بھی فرعون اور ان کے سرداروں سے ڈرتے ڈرتے کہ کہیں وہ انہیں مصیبت میں نہ ڈال دے، اور بے شک فرعون زمین میں سرکشی کرنے والا تھا اور بے شک وہ حد سے گزرنے والوں میں سے تھا۔
وَقَالَ مُوْسٰى يَا قَوْمِ اِنْ كُنْتُـمْ اٰمَنْتُـمْ بِاللّـٰهِ فَعَلَيْهِ تَوَكَّلُـوٓا اِنْ كُنْتُـمْ مُّسْلِمِيْنَ (84)
اور موسٰی نے کہا اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان لائے ہو تو اسی پر بھروسہ کرو اگر تم فرمانبردار ہو۔
فَقَالُوْا عَلَى اللّـٰهِ تَوَكَّلْنَاۚ رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (85)
تب وہ بولے ہم اللہ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں، اے رب ہمارے! ہم پر اس ظالم قوم کا زور نہ آزما۔
وَنَجِّنَا بِرَحْـمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكَافِـرِيْنَ (86)
اور ہمیں مہربانی فرما کر ان کافروں سے چھڑا دے۔
وَاَوْحَيْنَـآ اِلٰى مُوْسٰى وَاَخِيْهِ اَنْ تَبَوَّاٰ لِقَوْمِكُمَا بِمِصْرَ بُيُوْتًا وَّاجْعَلُوْا بُيُوْتَكُمْ قِبْلَـةً وَّاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ (87)
اور ہم نے موسٰی اور اس کے بھائی کو حکم بھیجا کہ اپنی قوم کے واسطے مصر میں گھر بناؤ اور اپنے گھروں کو مسجدیں سمجھو اور نماز قائم کرو، اور ایمان والوں کو خوشخبری دو۔
وَقَالَ مُوْسٰى رَبَّنَـآ اِنَّكَ اٰتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَاَهٝ زِيْنَةً وَّاَمْوَالًا فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَاۙ رَبَّنَا لِيُضِلُّوْا عَنْ سَبِيْلِكَ ۖ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلٰٓى اَمْوَالِـهِـمْ وَاشْدُدْ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ فَلَا يُؤْمِنُـوْا حَتّـٰى يَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِيْـمَ (88)
اور موسٰی نے کہا اے رب ہمارے! تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیا کی زندگی میں آرائش اور ہر طرح کا مال دیا ہے، اے رب ہمارے! یہاں تک کہ انہوں نے تیرے راستہ سے گمراہ کر دیا، اے رب ہمارے! ان کے مالوں کو برباد کر دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے پس یہ ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ دردناک عذاب دیکھیں۔
قَالَ قَدْ اُجِيْبَتْ دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِيْمَا وَلَا تَتَّبِعَآنِّ سَبِيْلَ الَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ (89)
فرمایا تمہاری دعا قبول ہو چکی سو تم دونوں ثابت قدم رہو اور بے عقلوں کی راہ پر مت چلو۔
وَجَاوَزْنَا بِبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ الْبَحْرَ فَاَتْبَعَهُـمْ فِرْعَوْنُ وَجُنُـوْدُهٝ بَغْيًا وَّعَدْوًا ۖ حَتّــٰٓى اِذَآ اَدْرَكَهُ الْغَرَقُ قَالَ اٰمَنْتُ اَنَّهٝ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا الَّـذِىٓ اٰمَنَتْ بِهٖ بَنُـوٓا اِسْرَآئِيْلَ وَاَنَا مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ (90)
اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار کر دیا پھر فرعون اور اس کے لشکر نے ظلم اور زیادتی سے ان کا پیچھا کیا، یہاں تک کہ جب ڈوبنے لگا تو کہا میں ایمان لایا کہ کوئی معبود نہیں مگر جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں۔
آلْاٰنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِيْنَ (91)
اب یوں کہتا ہے، اور تو اس سے پہلے نافرمانی کرتا رہا اور مفسدوں میں داخل رہا۔
فَالْيَوْمَ نُنَجِّيْكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُـوْنَ لِمَنْ خَلْفَكَ اٰيَةً ۚ وَاِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰيَاتِنَا لَغَافِلُوْنَ (92)
پس آج ہم تیرے بدن کو نکال لیں گے تاکہ تو پچھلوں کے لیے عبرت ہو، اور بے شک بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے بے خبر ہیں۔
وَلَقَدْ بَوَّاْنَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ مُبَوَّاَ صِدْقٍ وَّرَزَقْنَاهُـمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ فَمَا اخْتَلَفُوْا حَتّـٰى جَآءَهُـمُ الْعِلْمُ ۚ اِنَّ رَبَّكَ يَقْضِىْ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (93)
اور البتہ تحقیق ہم نے بنی اسرائیل کو رہنے کی عمدہ جگہ دی اور کھانے کو ستھری چیزیں دیں وہ باوجود علم ہونے کے خلاف کرتے رہے، بے شک تیرا رب قیامت کے دن ان میں فیصلہ کرے گا جس بات میں کہ وہ اختلاف کرتے تھے۔
فَاِنْ كُنْتَ فِىْ شَكٍّ مِّمَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ فَاسْاَلِ الَّـذِيْنَ يَقْرَءُوْنَ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكَ ۚ لَقَدْ جَآءَكَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ (94)
سو اگر تمہیں اس چیز میں شک ہے جو ہم نے تیری طرف اتاری تو ان سے پوچھ لے جو تجھ سے پہلے کتاب پڑھتے ہیں، بے شک تیرے پاس تیرے رب سے حق بات آئی ہے سو شک کرنے والوں میں ہرگز نہ ہو۔
وَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ فَتَكُـوْنَ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (95)
اور ان میں سے بھی نہ ہو جنہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا پھر تو بھی نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ حَقَّتْ عَلَيْـهِـمْ كَلِمَتُ رَبِّكَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (96)
جن پر تیرے رب کی بات ثابت ہو چکی ہے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
وَلَوْ جَآءَتْـهُـمْ كُلُّ اٰيَةٍ حَتّـٰى يَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِيْـمَ (97)
اگرچہ انہیں ساری نشانیاں پہنچ جائیں جب تک کہ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں۔
فَلَوْلَا كَانَتْ قَرْيَةٌ اٰمَنَتْ فَنَفَعَهَآ اِيمَانُـهَآ اِلَّا قَوْمَ يُوْنُسَۚ لَمَّآ اٰمَنُـوْا كَشَفْنَا عَنْـهُـمْ عَذَابَ الْخِزْىِ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَمَتَّعْنَاهُـمْ اِلٰى حِيْنٍ (98)
سو کوئی بستی ایسی کیوں نہ ہوئی جو ایمان لاتی تو اس کا ایمان اسے نفع دیتا سوائے یونس کی قوم کے، کہ جب وہ ایمان لائے تو ہم نے دنیا کی زندگی میں ان سے ذلت کا عذاب دور کر دیا اور ہم نے انہیں ایک وقت تک فائدہ پہنچایا۔
وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِى الْاَرْضِ كُلُّهُـمْ جَـمِيْعًا ۚ اَفَاَنْتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتّـٰى يَكُـوْنُـوْا مُؤْمِنِيْنَ (99)
اور اگر تیرا رب چاہتا تو جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کے سب ایمان لے آتے، پھر کیا تو لوگوں پر زبردستی کرے گا کہ وہ ایمان لے آئیں۔
وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تُؤْمِنَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَيَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّـذِيْنَ لَا يَعْقِلُوْنَ (100)
اور کسی کے بھی بس میں نہیں کہ اللہ کے حکم کے سوا ایمان لے آئے، اور اللہ ان کے لیے کفر کا فیصلہ کرتا ہے جو نہیں سوچتے۔
قُلِ انْظُرُوْا مَاذَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَمَا تُغْنِى الْاٰيَاتُ وَالنُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُـوْنَ (101)
کہہ دو دیکھو کہ آسمانوں اور زمین میں کیا کچھ ہے، اور بے ایمان قوم کو معجزے اور ڈرانے والے کچھ فائدہ نہیں دیتے۔
فَهَلْ يَنْتَظِرُوْنَ اِلَّا مِثْلَ اَيَّامِ الَّـذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ قُلْ فَانْتَظِرُوٓا اِنِّـىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ (102)
پھر کیا وہ انہیں لوگوں کے دنوں کا سا انتظار کرتے ہیں جو ان سے پہلے گزرے ہیں، کہہ دو چلو انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔
ثُـمَّ نُنَجِّىْ رُسُلَنَا وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ كَذٰلِكَ حَقًّا عَلَيْنَا نُنْـجِ الْمُؤْمِنِيْنَ (103)
پھر ہم بچا لیتے ہیں اپنے رسولوں کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لاتے ہیں، اسی طرح ہمارا ذمہ ہے کہ ایمان والوں کو بچا لیں۔
قُلْ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُـمْ فِىْ شَكٍّ مِّنْ دِيْنِىْ فَلَآ اَعْبُدُ الَّـذِيْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلٰكِنْ اَعْبُدُ اللّـٰهَ الَّـذِىْ يَتَوَفَّاكُمْ ۖ وَاُمِرْتُ اَنْ اَكُـوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (104)
کہہ دو اے لوگو! اگر تمہیں میرے دین میں شک ہے تو میں ان کی عبادت نہیں کرتا جن کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو بلکہ میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں جو تمہیں وفات دیتا ہے، اور مجھے حکم ہوا ہے کہ ایمانداروں میں رہوں۔
وَاَنْ اَقِمْ وَجْهَكَ لِلـدِّيْنِ حَنِيْفًاۚ وَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (105)
اور یہ بھی کہ یکسو ہو کر دین کی طرف رخ کیے رہو، اور مشرکوں میں نہ ہوں
وَلَا تَدْعُ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ ۖ فَاِنْ فَـعَلْتَ فَاِنَّكَ اِذًا مِّنَ الظَّالِمِيْنَ (106)
اور اللہ کے سوا ایسی چیز کو نہ پکار جو نہ تیرا بھلا کرے اور نہ برا، پھر اگر تو نے ایسا کیا تو بے شک ظالموں میں سے ہو جائے گا۔
وَاِنْ يَّمْسَسْكَ اللّـٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَـهٝٓ اِلَّا هُوَ ۖ وَاِنْ يُّرِدْكَ بِخَيْـرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِـهٖ ۚ يُصِيْبُ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۚ وَهُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْـمُ (107)
اور اگر اللہ تمہیں کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اسے ہٹانے والا کوئی نہیں، اور اگر تمہیں کوئی بھلائی پہنچانا چاہے تو کوئی اس کے فضل کو پھیرنے والا نہیں، اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اپنا فضل پہنچاتا ہے، اور وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
قُلْ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَكُمُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَـهْتَدِىْ لِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْـهَا ۖ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِوَكِيْلٍ (108)
کہہ دو اے لوگو! تمہیں تمہارے رب سے حق پہنچ چکا ہے، پس جو کوئی راہ پر آئے سو وہ اپنے بھلے کے لیے راہ پاتا ہے، اور جو گمراہ رہے گا اس کا وبال اسی پر پڑے گا، اور میں تمہارا ذمہ دارنہیں ہوں۔
وَاتَّبِــعْ مَا يُوْحٰٓى اِلَيْكَ وَاصْبِـرْ حَتّـٰى يَحْكُمَ اللّـٰهُ ۚ وَهُوَ خَيْـرُ الْحَاكِمِيْنَ (109)
اور جو کچھ تیری طرف وحی کیا گیا ہے اس پر چل اور صبر کر، یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کر دے، اور وہ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(11) سورۃ ھود (مکی، آیات 123)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـرٰ ۚ كِتَابٌ اُحْكِمَتْ اٰيَاتُهٝ ثُـمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّـدُنْ حَكِـيْـمٍ خَبِيْـرٍ (1)
ا ل ر، یہ ایسی کتاب ہے کہ جس کی آیتیں حکیم خبردار کی طرف سے مستحکم کر دی گئی ہیں پھر مفصل بیان کی گئی ہیں۔
اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ۚ اِنَّنِىْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِيْرٌ وَّبَشِيْـرٌ (2)
یہ کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، میں تمہارے لیے اس کی طرف سے ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں۔
وَاَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ يُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَّيُؤْتِ كُلَّ ذِىْ فَضْلٍ فَضْلَـهٝ ۖ وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ كَبِيْـرٍ (3)
اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو تاکہ تمہیں ایک وقت مقرر تک اچھا فائدہ پہنچائے اور جس نے بڑھ کر نیکی کی ہو اس کو بڑھ کر بدلہ دے، اور اگر تم پھر جاؤ گے تو میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
اِلَى اللّـٰهِ مَرْجِعُكُمْ ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (4)
تمہیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
اَلَآ اِنَّـهُـمْ يَثْنُـوْنَ صُدُوْرَهُـمْ لِيَسْتَخْفُوْا مِنْهُ ۚ اَلَا حِيْنَ يَسْتَغْشُوْنَ ثِيَابَـهُـمْ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُـوْنَ ۚ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (5)
خبردار! بے شک وہ اپنے سینے دوہرے کر رہے ہیں تاکہ اس سے چھپ جائیں، خبردار! جس وقت وہ کپڑے ڈھانکتے ہیں وہ جانتا ہے جو کچھ وہ چھپا کر اور ظاہر کرکے کرتے ہیں، بے شک وہ دلوں کی باتوں کو جاننے والا ہے۔
وَمَا مِنْ دَآبَّةٍ فِى الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ رِزْقُـهَا وَيَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَهَا ۚ كُلٌّ فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (6)
اور زمین پر کوئی چلنے والا نہیں مگر اس کی روزی اللہ پر ہے اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے اور جہاں وہ سونپا جاتا ہے، سب کچھ واضح کتاب میں ہے۔
وَهُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ وَّكَانَ عَرْشُهٝ عَلَى الْمَآءِ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ۗ وَلَئِنْ قُلْتَ اِنَّكُمْ مَّبْعُوْثُوْنَ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ لَيَقُوْلَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (7)
اور وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں بنائے اور اس کا تخت پانی پر تھا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھا کام کرتا ہے، اور اگر تو کہے کہ مرنے کے بعد اٹھو گے تو منکرین یہ کہیں گے کہ یہ تو صریح جادو ہے۔
وَلَئِنْ اَخَّرْنَا عَنْـهُـمُ الْعَذَابَ اِلٰٓى اُمَّةٍ مَّعْدُوْدَةٍ لَّيَقُوْلُنَّ مَا يَحْبِـسُهٝ ۗ اَلَا يَوْمَ يَاْتِيْـهِـمْ لَيْسَ مَصْرُوْفًا عَنْـهُـمْ وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (8)
اور اگر ہم ایک مدت معلوم تک ان سے عذاب کو روک رکھیں تو ضرور کہیں گے کس چیز نے عذاب کو روک دیا، خبردار! جس دن ان پر عذاب آئے گا ان سے نہ پھیرا جائے گا اور انہیں وہ چیز گھیرے گی جس پر ٹھٹھا کیا کرتے تھے۔
وَلَئِنْ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْـمَةً ثُـمَّ نَزَعْنَاهَا مِنْهُۚ اِنَّهٝ لَيَئُوْسٌ كَفُوْرٌ (9)
اور اگر ہم انسان کو اپنی رحمت کا مزہ چکھا کر پھر اس سے چھین لیتے ہیں تو وہ ناامید ناشکرا ہو جاتا ہے۔
وَلَئِنْ اَذَقْنَاهُ نَعْمَآءَ بَعْدَ ضَرَّآءَ مَسَّتْهُ لَيَقُوْلَنَّ ذَهَبَ السَّيِّئَاتُ عَنِّىْ ۚ اِنَّهٝ لَفَرِحٌ فَخُوْرٌ (10)
اور اگر مصیبت پہنچنے کے بعد نعمتوں کا مزہ چکھاتے ہیں تو کہتا ہے کہ میری سختیاں جاتی رہیں، کیونکہ وہ اِترانے والا شیخی خورا ہے۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ صَبَـرُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ كَبِيْـرٌ (11)
مگر جو لوگ صابر ہیں اور نیکیاں کرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔
فَلَعَلَّكَ تَارِكٌ بَعْضَ مَا يُوْحٰٓى اِلَيْكَ وَضَآئِقٌ بِهٖ صَدْرُكَ اَنْ يَّقُوْلُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ كَنْزٌ اَوْ جَآءَ مَعَهٝ مَلَكٌ ۚ اِنَّمَآ اَنْتَ نَذِيْرٌ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ وَّكِيْلٌ (12)
پھر شاید آپ اس میں سے کچھ چھوڑ بیٹھیں گے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے اور ان کے اس کہنے سے آپ کا دل تنگ ہوگا کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہ اتر آیا یا اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہ آیا، آپ تو محض ڈرانے والے ہیں، اور اللہ ہر چیز کا ذمہ دار ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِـهٖ مُفْتَـرَيَاتٍ وَّادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (13)
کیا کہتے ہیں کہ تو نے قرآن خود بنا لیا ہے، کہہ دو تم بھی ایسی دس سورتیں بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جس کو بلا سکو بلا لو اگر تم سچے ہو۔
فَاِلَّمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَكُمْ فَاعْلَمُوٓا اَنَّمَآ اُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّـٰهِ وَاَنْ لَّآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَهَلْ اَنْتُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (14)
پھر اگر تمہارا کہنا پورا نہ کریں تو جان لو کہ قرآن اللہ کے علم سے نازل کیا گیا ہے اور یہ بھی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پس کیا تم فرمانبرداری کرنے والے ہو۔
مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا وَزِيْنَتَـهَا نُوَفِّ اِلَيْـهِـمْ اَعْمَالَـهُـمْ فِيْـهَا وَهُـمْ فِيْـهَا لَا يُبْخَسُوْنَ (15)
جو کوئی دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش چاہتا ہے تو ان کے اعمال ہم یہیں پورے کر دیتے ہیں اور انہیں کچھ نقصان نہیں دیا جاتا۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ لَيْسَ لَـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ اِلَّا النَّارُ ۖ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِيْـهَا وَبَاطِلٌ مَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (16)
یہ وہی ہیں جن کے لیے آخرت میں آگ کے سوا کچھ نہیں، اور برباد ہوگیا جو کچھ انہوں نے دنیا میں کیا تھا اور خراب ہو گیا جو کچھ کمایا تھا۔
اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ وَيَتْلُوْهُ شَاهِدٌ مِّنْهُ وَمِنْ قَبْلِـهٖ كِتَابُ مُوْسٰٓى اِمَامًا وَّرَحْـمَةً ۚ اُولٰٓئِكَ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۚ وَمَنْ يَّكْـفُرْ بِهٖ مِنَ الْاَحْزَابِ فَالنَّارُ مَوْعِدُهٝ ۚ فَلَا تَكُ فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْهُ ۚ اِنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (17)
بھلا (برابری ہو سکتی ہے) وہ شخص جو اپنے رب کے صاف راستہ پر ہو اور اس کے ساتھ اللہ کی طرف سے ایک گواہ بھی ہو اور اس سے پہلے موسٰی کی کتاب گواہ تھی جو امام اور رحمت تھی، یہی لوگ قرآن کو مانتے ہیں، اور جو کوئی سب فرقوں میں سے اس کا منکر ہو تو اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، سو تو قرآن کی طرف سے شبہ میں نہ رہ، بے شک یہ تیرے رب کی طرف سے حق ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا ۚ اُولٰٓئِكَ يُعْرَضُوْنَ عَلٰى رَبِّـهِـمْ وَيَقُوْلُ الْاَشْهَادُ هٰٓؤُلَآءِ الَّـذِيْنَ كَذَبُوْا عَلٰى رَبِّـهِـمْ ۚ اَلَا لَعْنَةُ اللّـٰهِ عَلَى الظَّالِمِيْنَ (18)
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے، وہ لوگ اپنے رب کے روبر پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی ہیں کہ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا، خبردار! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَيَبْغُوْنَـهَا عِوَجًاۖ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ هُـمْ كَافِرُوْنَ (19)
جو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں کجی پیدا کرنا چاہتے ہیں، اور وہی آخرت کے منکر ہیں۔
اُولٰٓئِكَ لَمْ يَكُـوْنُـوْا مُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِ وَمَا كَانَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ اَوْلِيَآءَ ۘ يُضَاعَفُ لَـهُـمُ الْعَذَابُ ۚ مَا كَانُـوْا يَسْتَطِيْعُوْنَ السَّمْعَ وَمَا كَانُـوْا يُبْصِرُوْنَ (20)
یہ لوگ زمین میں عاجز کرنے والے نہیں تھے اور ان کے لیے سوائے اللہ کے کوئی دوست نہ تھا، انہیں دگنا عذاب کیا جائے گا، یہ لوگ نہ سن سکتے تھے اور نہ دیکھتے تھے۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (21)
انہوں نے اپنے آپ کو خسارہ میں ڈال دیا اور ان سے ضائع ہو گیا جو جھوٹ وہ باندھتے تھے۔
لَا جَرَمَ اَنَّـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ هُـمُ الْاَخْسَرُوْنَ (22)
بے شک یہی لوگ آخرت میں سب سے زیادہ نقصان میں ہوں گے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَاَخْبَتُـوٓا اِلٰى رَبِّـهِـمْ اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْجَنَّـةِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (23)
البتہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور اپنے رب کے سامنے عاجزی کی وہ جنت میں رہنے والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
مَثَلُ الْفَرِيْقَيْنِ كَالْاَعْمٰى وَالْاَصَـمِّ وَالْبَصِيْـرِ وَالسَّمِيْـعِ ۚ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلًا ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (24)
دونوں فریقوں کی مثال ایسی ہے جیسے ایک اندھا اور بہرا ہو اور دوسرا دیکھنے والا اور سننے والا، کیا دونوں کا حال برابر ہے، پھر تم کیوں نہیں سمجھتے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٓ ٖ اِنِّـىْ لَكُمْ نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (25)
اور ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا بے شک میں تمہیں صاف ڈرانے والا ہوں۔
اَنْ لَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّا اللّـٰهَ ۖ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ اَلِيْـمٍ (26)
کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، بے شک میں تم پر دردناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
فَقَالَ الْمَلَاُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ مَا نَرَاكَ اِلَّا بَشَـرًا مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ اِلَّا الَّـذِيْنَ هُـمْ اَرَاذِلُـنَا بَادِىَ الرَّاْىِۚ وَمَا نَرٰى لَكُمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّكُمْ كَاذِبِيْنَ (27)
پھر اس کی قوم کے جو کافر سردار تھے وہ بولے کہ ہمیں تو تم ہم جیسے ہی ایک آدمی نظر آتے ہو اور ہمیں تو تمہارے پیروکار وہی نظر آتے ہیں جو ہم میں سے رذیل ہیں وہ بھی سرسری نظر سے، اور ہم تم میں اپنے سے کوئی فضیلت بھی نہیں پاتے بلکہ تمہیں جھوٹا خیال کرتے ہیں۔
قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَاٰتَانِىْ رَحْـمَةً مِّنْ عِنْدِهٖ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْۖ اَنُلْزِمُكُمُوْهَا وَاَنْتُـمْ لَـهَا كَارِهُوْنَ (28)
اس نے کہا اے میری قوم! دیکھو اگر میں اپنے رب کی طرف سے صاف راستہ پر ہوں اور اس نے مجھ پر اپنے ہاں سے رحمت بھیجی ہو پھر وہ تمہیں دکھائی نہ دے، تو کیا میں زبردستی تمہارے گلے مڑھ دوں اور تم اس سے نفرت کرتے ہو۔
وَيَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مَالًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَمَآ اَنَا بِطَارِدِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ اِنَّـهُـمْ مُّلَاقُوْا رَبِّـهِـمْ وَلٰكِنِّىٓ اَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ (29)
اور اے میری قوم! میں تم سے اس پر کچھ مال نہیں مانگتا، میری مزدوری اللہ ہی کے ذمہ ہے، اور میں ایمانداروں کو ہٹانے والا نہیں، بے شک وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں لیکن تمہیں جاہل قوم دیکھتا ہوں۔
وَيَا قَوْمِ مَنْ يَّنْصُرُنِىْ مِنَ اللّـٰهِ اِنْ طَرَدتُّـهُـمْ ۚ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (30)
اور اے میری قوم! اگر میں انہیں ہٹا دوں تو مجھے اللہ سے کون چھڑائے گا، کیا پھر تم نہیں سمجھتے۔
وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِىْ خَزَآئِنُ اللّـٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ اِنِّـىْ مَلَكٌ وَّلَا اَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ تَزْدَرِىٓ اَعْيُنُكُمْ لَنْ يُّؤْتِيَـهُـمُ اللّـٰهُ خَيْـرًا ۖ اَللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَآ فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ ۖ اِنِّـىٓ اِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِيْنَ (31)
اور میں تمہیں نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ یہ کہ میں غیب دان ہوں اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں اور نہ یہ کہوں گا کہ جو لوگ تمہاری نظر میں حقیر ہیں اللہ ان کو بھلائی نہ دے گا، اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے، ایسا کہوں تو میں بے انصاف ہوں۔
قَالُوْا يَا نُـوْحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَاَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَـآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (32)
کہا اے نوح! تو نے ہم سے جھگڑا کیا اور بہت جھگڑا کرچکا اب لے آ جو تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے۔
قَالَ اِنَّمَا يَاْتِيْكُمْ بِهِ اللّـٰهُ اِنْ شَآءَ وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (33)
نوح نے کہا اسے تو اگر چاہے گا اللہ ہی لائے گا اور تم اسے روک نہ سکو گے۔
وَلَا يَنْفَعُكُمْ نُصْحِىٓ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ اِنْ كَانَ اللّـٰهُ يُرِيْدُ اَنْ يُّغْوِيَكُمْ ۚ هُوَ رَبُّكُمْ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (34)
اور میری نصیحت تمہیں فائدہ نہ دے گی خواہ میں کتنی ہی نصیحت کرنا چاہوں اگر اللہ کو تمہیں گمراہ رکھنا ہی منظور ہے، وہی تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تمہیں پھر جانا ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۖ قُلْ اِنِ افْتَـرَيْتُهٝ فَـعَلَىَّ اِجْرَامِىْ وَاَنَا بَرِيٓءٌ مِّمَّا تُجْرِمُوْنَ (35)
کیا کہتے ہیں کہ قرآن کو خود بنا لایا ہے، کہہ دو اگر میں بنا لایا ہوں تو اس کا گناہ مجھ پر ہے اور میں تمہارے گناہوں سے بری ہوں۔
وَاُوْحِىَ اِلٰى نُـوْحٍ اَنَّهٝ لَنْ يُّؤْمِنَ مِنْ قَوْمِكَ اِلَّا مَنْ قَدْ اٰمَنَ فَلَا تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (36)
اور نوح کی طرف وحی کی گئی کہ تیری قوم میں سے اب کوئی ایمان نہیں لائے گا مگر وہ جو لا چکا، پھر غم نہ کر ان کاموں پر جو کر رہے ہیں۔
وَاصْنَـعِ الْفُلْكَ بِاَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا وَلَا تُخَاطِبْنِىْ فِى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ اِنَّـهُـمْ مُّغْرَقُوْنَ (37)
اور ہمارے روبرو اور ہمارے حکم سے کشتی بنا اور ظالموں کے حق میں مجھ سے کوئی بات نہ کر، بے شک وہ غرق کیے جائیں گے۔
وَيَصْنَعُ الْفُلْكَ وَكُلَّمَا مَرَّ عَلَيْهِ مَلَاٌ مِّنْ قَوْمِهٖ سَخِرُوْا مِنْهُ ۚ قَالَ اِنْ تَسْخَرُوْا مِنَّا فَاِنَّا نَسْخَرُ مِنْكُمْ كَمَا تَسْخَرُوْنَ (38)
اور وہ کشتی بناتے تھے اور جب اس کی قوم کے سردار اس پر گزرتے اس سے ہنسی کرتے، کہتے اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ہم بھی تم پر ہنسیں گے جیسے تم ہنستے ہو۔
فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيْـمٌ (39)
تمہیں جلدی معلوم ہو جائے گا کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کسی پر دائمی عذاب اترتا ہے۔
حَتّــٰٓى اِذَا جَآءَ اَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّوْرُۙ قُلْنَا احْـمِلْ فِيْـهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَاَهْلَكَ اِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ وَمَنْ اٰمَنَ ۚ وَمَا اٰمَنَ مَعَهٝٓ اِلَّا قَلِيْلٌ (40)
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم پہنچا اور تنور (سیلاب) نے جوش مارا، ہم نے کہا کشتی میں ہر قسم کے جوڑے نر مادہ چڑھا لے اور اپنے گھر والوں کو مگر وہ (نہیں بٹھاؤ) جن کے متعلق فیصلہ ہو چکا ہے اور سب ایمان والوں کو (بھی بٹھا لو)، اور اس کے ساتھ ایمان تو بہت کم لائے تھے۔
وَقَالَ ارْكَبُوْا فِيْـهَا بِسْمِ اللّـٰهِ مَجْرِےهَا وَمُرْسَاهَآ ۚ اِنَّ رَبِّىْ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (41)
اور کہا اس میں سوار ہو جاؤ اس کا چلنا اور ٹھہرنا اللہ کے نام سے ہے، بے شک میرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔
وَهِىَ تَجْرِىْ بِـهِـمْ فِىْ مَوْجٍ كَالْجِبَالِۖ وَنَادٰى نُـوْحُ ِۨ ابْنَهٝ وَكَانَ فِىْ مَعْزِلٍ يَّا بُنَىَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلَا تَكُنْ مَّعَ الْكَافِـرِيْنَ (42)
اور وہ انہیں پہاڑ جیسی لہروں میں لیے جارہی تھی، اور نوح نے اپنے بیٹے کو پکارا جب کہ وہ کنارے پر تھا کہ اے بیٹے ہمارے ساتھ سوار ہو جا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ۔
قَالَ سَاٰوِىٓ اِلٰى جَبَلٍ يَّعْصِمُنِىْ مِنَ الْمَآءِ ۚ قَالَ لَا عَاصِـمَ الْيَوْمَ مِنْ اَمْرِ اللّـٰهِ اِلَّا مَنْ رَّحِمَ ۚ وَحَالَ بَيْنَـهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْـرَقِيْنَ (43)
کہا میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لیتا ہوں جو مجھے پانی سے بچا لے گا، کہا آج اللہ کے حکم سے کوئی بچانے والا نہیں مگر جس پر وہی رحم کرے، اور دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی پھر ڈوبنے والوں میں ہوگیا۔
وَقِيْلَ يَآ اَرْضُ ابْلَعِىْ مَآءَكِ وَيَا سَـمَآءُ اَقْلِعِىْ وَغِيْضَ الْمَآءُ وَقُضِىَ الْاَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِىِّ ۖ وَقِيْلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِيْنَ (44)
اور حکم آیا اے زمین! اپنا پانی نگل جا اور اے آسمان تھم جا اور پانی سکھا دیا گیا اور کام ہو چکا اور کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہر گئی، اور کہہ دیا گیا کہ ظالموں پر پھٹکار ہے۔
وَنَادٰى نُـوْحٌ رَّبَّهٝ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابْنِىْ مِنْ اَهْلِىْ وَاِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَاَنْتَ اَحْكَمُ الْحَاكِمِيْنَ (45)
اور نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ اے رب! میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اور بے شک تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حاکم ہے۔
قَالَ يَا نُـوْحُ اِنَّهٝ لَيْسَ مِنْ اَهْلِكَ ۖ اِنَّهٝ عَمَلٌ غَيْـرُ صَالِــحٍ ۖ فَلَا تَسْاَلْنِ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ ۖ اِنِّـىٓ اَعِظُكَ اَنْ تَكُـوْنَ مِنَ الْجَاهِلِيْنَ (46)
فرمایا اے نوح! وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے، کیونکہ اس کے عمل اچھے نہیں ہیں، سو مجھ سے مت پوچھ جس کا تجھے علم نہیں، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ کہیں جاہلوں میں نہ ہو جاؤ۔
قَالَ رَبِّ اِنِّـىٓ اَعُوْذُ بِكَ اَنْ اَسْاَلَكَ مَا لَيْسَ لِىْ بِهٖ عِلْمٌ ۖ وَاِلَّا تَغْفِرْ لِىْ وَتَـرْحَـمْنِىٓ اَكُنْ مِّنَ الْخَاسِرِيْنَ (47)
کہا اے رب! میں تیری پناہ لیتا ہوں اس بات سے کہ تجھ سے وہ بات پوچھوں جو مجھے معلوم نہیں، اور اگر تو نے مجھے نہ بخشا اور مجھ پر رحم نہ کیا تو میں نقصان والوں میں ہو جاؤں گا۔
قِيْلَ يَا نُـوْحُ اهْبِطْ بِسَلَامٍ مِّنَّا وَبَـرَكَاتٍ عَلَيْكَ وَعَلٰٓى اُمَمٍ مِّمَّنْ مَّعَكَ ۚ وَاُمَمٌ سَنُـمَتِّعُهُـمْ ثُـمَّ يَمَسُّهُـمْ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (48)
کہا گیا اے نوح! کشتی سے اترو ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ جو تم پر اور تمہارے ساتھ والوں پر رہیں گی، اور دوسرے فرقے ہیں کہ ہم انھیں دنیا میں فائدہ دیں گے پھر انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا۔
تِلْكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْغَيْبِ نُوحِيْـهَآ اِلَيْكَ ۖ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَآ اَنْتَ وَلَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هٰذَا ۖ فَاصْبِـرْ ۖ اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِيْنَ (49)
(اے محمد) یہ غیب کی خبریں ہیں جنہیں ہم آپ کی طرف وحی کر رہے ہیں، اس سے پہلے نہ تو آپ ہی جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم جانتی تھی، پس صبر کر، کیونکہ بہتر انجام پرہیزگاروں کے لیے ہے۔
وَاِلٰى عَادٍ اَخَاهُـمْ هُوْدًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا مُفْتَـرُوْنَ (50)
اور ہم نے عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا، اے قوم اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی حاکم نہیں، تم سب جھوٹ کہتے ہو۔
يَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (51)
اے قوم! میں اس پر تم سے مزدوری نہیں مانگتا، میری مزدوری اسی پر ہے جس نے مجھے پیدا کیا، پھر کیا تم نہیں سمجھتے۔
وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ يُـرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا وَّيَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِيْنَ (52)
اور اے قوم! اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو وہ تم پر خوب بارشیں برسائے گا اور تمہاری قوت کو اور بڑھائے گا اور تم نافرمان ہو کر نہ پھر جاؤ۔
قَالُوْا يَا هُوْدُ مَا جِئْتَنَا بِبَيِّنَةٍ وَّمَا نَحْنُ بِتَارِكِىٓ اٰلِـهَتِنَا عَنْ قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِيْنَ (53)
کہا اے ہود! تو ہمارے پاس کوئی معجزہ بھی نہ لایا اور ہم تیرے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے نہیں اور نہ ہم تجھے ماننے والے ہیں۔
اِنْ نَّقُوْلُ اِلَّا اعْتَـرَاكَ بَعْضُ اٰلِـهَتِنَا بِسُوٓءٍ ۗ قَالَ اِنِّـىٓ اُشْهِدُ اللّـٰهَ وَاشْهَدُوٓا اَنِّىْ بَرِىٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُـوْنَ (54)
ہم تو یہی کہتے ہیں کہ تجھے ہمارے کسی معبود نے بری طرح جھپٹ لیا ہے، کہا بے شک میں اللہ کو گواہ کرتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ میں ان چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم اللہ کے سوا شریک کرتے ہو۔
مِنْ دُوْنِهٖ ۖ فَكِـيْدُوْنِىْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ لَا تُنْظِرُوْنِ (55)
اس کے سوا، سو تم سب مل کر میرے حق میں برائی کرو پھر مجھے مہلت نہ دو۔
اِنِّـىْ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّـٰهِ رَبِّىْ وَرَبِّكُم ۚ مَّا مِنْ دَآبَّةٍ اِلَّا هُوَ اٰخِذٌ بِنَاصِيَتِـهَا ۚ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (56)
میں نے اللہ پر بھروسہ کیا ہے جو میرا اور تمہارا رب ہے، کوئی بھی زمین پر ایسا چلنے والا نہیں کہ جس کی چوٹی اس نے نہ پکڑ رکھی ہو، بے شک میرا رب سیدھے راستے پر ہے۔
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ مَّـآ اُرْسِلْتُ بِهٓ ٖ اِلَيْكُمْ ۚ وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّىْ قَوْمًا غَيْـرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوْنَهٝ شَيْئًا ۚ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَفِيْظٌ (57)
پھر اگر تم منہ پھیرو گے تو جو مجھے دے کر بھیجا گیا تھا وہ تمہیں پہنچا دیا، اور میرا رب تمہاری جگہ اور قوم پیدا کر دے گا اور تم اس کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکو گے، بے شک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے۔
وَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُوْدًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّاۚ وَنَجَّيْنَاهُـمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِيْظٍ (58)
اور جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے ہود کو اور انہیں جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا، اور ہم نے انہیں سخت عذاب سے نجات دی۔
وَتِلْكَ عَادٌ ۖ جَحَدُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ وَعَصَوْا رُسُلَـهٝ وَاتَّبَعُـوٓا اَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِيْدٍ (59)
اور یہ عاد تھے، اپنے رب کی باتوں سے منکر ہوئے اور اس کے رسولوں کو نہ مانا اور ہر ایک جبار سرکش کا حکم مانتے تھے۔
وَاُتْبِعُوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا لَعْنَةً وَّيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اَلَآ اِنَّ عَادًا كَفَرُوْا رَبَّـهُـمْ ۗ اَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُوْدٍ (60)
اور اس دنیا میں بھی اپنے پیچھے لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن بھی، خبردار! بےشک عاد نے اپنے رب کا انکار کیا تھا، خبردار! عاد جو ہود کی قوم تھی اللہ کی رحمت سے دور کی گئی۔
وَاِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُـمْ صَالِحًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ هُوَ اَنْشَاَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ وَاسْتَعْمَرَكُمْ فِيْـهَا فَاسْتَغْفِرُوْهُ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ ۚ اِنَّ رَبِّىْ قَرِيْبٌ مُّجِيْبٌ (61)
اور ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، اسی نے تمہیں زمین سے بنایا اور تمہیں اس میں آباد کیا پس اس سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو، بے شک میرا رب نزدیک ہے قبول کرنے والا۔
قَالُوْا يَا صَالِحُ قَدْ كُنْتَ فِيْنَا مَرْجُوًّا قَبْلَ هٰذَآ ۖ اَتَنْـهَانَـآ اَنْ نَّعْبُدَ مَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَا وَاِنَّنَا لَفِىْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَـآ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ (62)
انہوں نے کہا اے صالح! اس سے پہلے تو ہمیں تجھ سے بڑی امید تھی، تم ہمیں ان معبودوں کے پوجنے سے منع کرتے ہو جنہیں ہمارے باپ دادا پوجتے چلے آئے ہیں اور جس طرف تم ہمیں بلاتے ہو اس سے تو ہم بڑے شک میں ہیں۔
قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَـةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَاٰتَانِىْ مِنْهُ رَحْـمَةً فَمَنْ يَّنْصُرُنِىْ مِنَ اللّـٰهِ اِنْ عَصَيْتُهٝ ۖ فَمَا تَزِيْدُوْنَنِىْ غَيْـرَ تَخْسِيْـرٍ (63)
صالح نے کہا اے میری قوم! بھلا دیکھو تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کوئی کھلی دلیل رکھتا ہوں اور اس کی طرف سے میرے پاس رحمت بھی آ چکی ہو پھر اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو مجھے اس سے کون بچا سکتا ہے، پھر تم مجھے نقصان کے سوا اور کیا دے سکو گے۔
وَيَا قَوْمِ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّـٰهِ لَكُمْ اٰيَةً فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِىٓ اَرْضِ اللّـٰهِ وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوٓءٍ فَيَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِيْبٌ (64)
اور اے میری قوم! یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے نشانی ہے سو اسے چھوڑ دو اللہ کی زمین میں کھاتی پھرے اور اسے برائی سے چھونا بھی نہیں کہ پھر تمہیں عذاب بہت جلد آ پکڑے گا۔
فَـعَقَرُوْهَا فَقَالَ تَمَتَّعُوْا فِىْ دَارِكُمْ ثَلَاثَةَ اَيَّامٍ ۖ ذٰلِكَ وَعْدٌ غَيْـرُ مَكْذُوْبٍ (65)
پھر انہوں نے اس کے پاؤں کاٹ ڈالے تب صالح نے کہا تین دن تک اپنے گھروں میں فائدہ اٹھا لو، یہ وعدہ ہے جو جھوٹا نہ ہوگا۔
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا صَالِحًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّا وَمِنْ خِزْىِ يَوْمِئِذٍ ۗ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِىُّ الْعَزِيْزُ (66)
پھر جب ہمارا حکم آ پہنچا تو ہم نے صالح کو اور جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا اور اس دن کی رسوائی سے نجات دی، بے شک تیرا رب وہی زور والا زبردست ہے۔
وَاَخَذَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِى دِيَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (67)
اور ان ظالموں کو ہولناک آواز نے پکڑ لیا پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔
كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۗ اَلَآ اِنَّ ثَمُوْدَ كَفَرُوْا رَبَّـهُـمْ ۗ اَلَا بُعْدًا لِّثَمُوْدَ (68)
گویا کہ کبھی وہاں رہے ہی نہ تھے، خبردار! ثمود نے اپنے رب کا انکار کیا تھا، خبردار! ثمود پر پھٹکار ہے۔
وَلَقَدْ جَآءَتْ رُسُلُـنَـآ اِبْـرَاهِيْـمَ بِالْبُشْرٰى قَالُوْا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ ۖ فَمَا لَبِثَ اَنْ جَآءَ بِعِجْلٍ حَنِيْذٍ (69)
اور ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے، انہوں نے کہا سلام، اس نے کہا سلام، پس دیر نہ کی کہ ایک بھنا ہوا بچھڑا لے آیا۔
فَلَمَّا رَاٰىٓ اَيْدِيَـهُـمْ لَا تَصِلُ اِلَيْهِ نَكِـرَهُـمْ وَاَوْجَسَ مِنْـهُـمْ خِيْفَةً ۚ قَالُوْا لَا تَخَفْ اِنَّـآ اُرْسِلْنَـآ اِلٰى قَوْمِ لُوْطٍ (70)
پھر جب دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس تک نہیں پہنچتے تو انہیں اجنبی سمجھا اور ان سے ڈرا، انہوں نے کہا خوف نہ کرو ہم تو لوط کی قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
وَامْرَاَتُهٝ قَـآئِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنَاهَا بِاِسْحَاقَۙ وَمِنْ وَّرَآءِ اِسْحَاقَ يَعْقُوْبَ (71)
اور اس کی عورت کھڑی تھی تب وہ ہنس پڑی پھر ہم نے اسے اسحاق کے پیدا ہونے کی خوشخبری دی، اور اسحاق کے بعد یعقوب کی۔
قَالَتْ يَا وَيْلَتٰٓى ءَاَلِـدُ وَاَنَا عَجُوْزٌ وَّهٰذَا بَعْلِىْ شَيْخًا ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَىْءٌ عَجِيْبٌ (72)
وہ بولی اے افسوس کیا میں بوڑھی ہو کر جنوں گی اور یہ میرا خاوند بھی بوڑھا ہے، یہ تو ایک عجیب بات ہے۔
قَالُـوٓا اَتَعْجَبِيْنَ مِنْ اَمْرِ اللّـٰهِ ۖ رَحْـمَتُ اللّـٰهِ وَبَـرَكَاتُهٝ عَلَيْكُمْ اَهْلَ الْبَيْتِ ۚ اِنَّهٝ حَـمِيْدٌ مَّجِيْدٌ (73)
انہوں نے کہا کیا تو اللہ کے حکم سے تعجب کرتی ہے، تم پر اے گھر والو اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہیں، بے شک وہ تعریف کیا ہوا بزرگ ہے۔
فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ اِبْـرَاهِيْـمَ الرَّوْعُ وَجَآءَتْهُ الْبُشْرٰى يُجَادِلُـنَا فِىْ قَوْمِ لُوْطٍ (74)
پھر جب ابراہیم سے ڈر جاتا رہا اور اسے خوشخبری آئی تو ہم سے قوم لوط کے حق میں جھگڑنے لگا۔
اِنَّ اِبْـرَاهِيْـمَ لَحَلِيْـمٌ اَوَّاهٌ مُّنِيْبٌ (75)
بے شک ابراہیم بردبار نرم دل اور اللہ کی طرف رجوع کرنے والا تھا۔
يَآ اِبْـرَاهِيْـمُ اَعْرِضْ عَنْ هٰذَا ۖ اِنَّهٝ قَدْ جَآءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۖ وَاِنَّـهُـمْ اٰتِيْـهِـمْ عَذَابٌ غَيْـرُ مَرْدُوْدٍ (76)
اے ابراہیم! یہ خیال چھوڑ دے، کیونکہ تیرے رب کا حکم آ چکا ہے، اور بے شک ان پرعذاب آ کر ہی رہے گا جو ٹلنے والا نہیں۔
وَلَمَّا جَآءَتْ رُسُلُـنَا لُوْطًا سِىٓءَ بِـهِـمْ وَضَاقَ بِـهِـمْ ذَرْعًا وَّقَالَ هٰذَا يَوْمٌ عَصِيْبٌ (77)
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس پہنچے تو ان کے آنے سے غمگین ہوا اور دل میں تنگ ہوا اور کہا آج کا دن بڑا سخت ہے۔
وَجَآءَهٝ قَوْمُهٝ يُـهْرَعُوْنَ اِلَيْهِ ؕ وَمِنْ قَبْلُ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ قَالَ يَا قَوْمِ هٰٓؤُلَآءِ بَنَاتِىْ هُنَّ اَطْهَرُ لَكُمْ ۖ فَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَلَا تُخْزُوْنِ فِىْ ضَيْفِىْ ۖ اَلَيْسَ مِنْكُمْ رَجُلٌ رَّشِيْدٌ (78)
اور اس کے پاس اس کی قوم بے اختیار دوڑتی آئی، اور یہ لوگ پہلے ہی سے برے کام کیا کرتے تھے، کہا اے میری قوم! یہ میری بیٹیاں ہیں یہ تمہارے لیے پاک ہیں، سو تم اللہ سے ڈرو اور میرے مہمانوں میں مجھے ذلیل نہ کرو، کیا تم میں کوئی بھی بھلا آدمی نہیں۔
قَالُوْا لَقَدْ عَلِمْتَ مَا لَنَا فِىْ بَنَاتِكَ مِنْ حَقٍّۚ وَاِنَّكَ لَتَعْلَمُ مَا نُرِيْدُ (79)
انہوں نے کہا البتہ تحقیق تو جانتا ہے کہ ہمیں تیری بیٹیوں سے کوئی غرض نہیں، اور تجھے معلوم ہے جو ہم چاہتے ہیں۔
قَالَ لَوْ اَنَّ لِىْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِىٓ اِلٰى رُكْنٍ شَدِيْدٍ (80)
کہا کاش کہ مجھے تمہارے مقابلے کی طاقت ہوتی یا میں کسی زبردست سہارے کی پناہ جا لیتا۔
قَالُوْا يَا لُوْطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَنْ يَّصِلُوٓا اِلَيْكَ ۖ فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْـعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ اِلَّا امْرَاَتَكَ ۖ اِنَّهٝ مُصِيْبُـهَا مَآ اَصَابَـهُـمْ ۚ اِنَّ مَوْعِدَهُـمُ الصُّبْحُ ۚ اَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيْبٍ (81)
فرشتوں نے کہا اے لوط! بے شک ہم تیرے رب کے بھیجے ہوئے ہیں یہ تم تک ہرگز نہ پہنچ سکیں گے، سو کچھ حصہ رات رہے اپنے لوگوں کو لے کر نکل اور تم میں سے کوئی مڑ کر نہ دیکھے مگر تیری عورت (کے علاوہ)، کہ اس پر بھی وہی بلا آنے والی ہے جو ان پر آئے گی، ان کے وعدہ کا وقت صبح ہے، کیا صبح کا وقت نزدیک نہیں ہے۔
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَـهَا سَافِلَـهَا وَاَمْطَرْنَا عَلَيْـهَا حِجَارَةً مِّنْ سِجِّيْلٍ مَّنضُوْدٍ (82)
پھر جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے وہ بستیاں الٹ دیں اور اس زمین پر کھنگر کے پتھر برسانا شروع کیے جو لگاتار گر رہے تھے۔
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ ۖ وَمَا هِىَ مِنَ الظَّالِمِيْنَ بِبَعِيْدٍ (83)
جن پر تیرے رب کے ہاں سے خاص نشان بھی تھا، اور یہ بستیاں ان ظالموں سے کچھ دور نہیں ہیں۔
وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُـمْ شُعَيْبًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰـهٍ غَيْـرُهٝ ۖ وَلَا تَنْقُصُوا الْمِكْـيَالَ وَالْمِيْـزَانَ ۚ اِنِّـىٓ اَرَاكُمْ بِخَيْـرٍ وَّاِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيْطٍ (84)
اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا، کہا اے میری قوم! اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، اور ناپ اور تول کو نہ گھٹاؤ، میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں اور تم پر ایک گھیر لینے والے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
وَيَا قَوْمِ اَوْفُوا الْمِكْـيَالَ وَالْمِيْـزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْيَآءَهُـمْ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (85)
اور اے میری قوم! انصاف سے ناپ اور تول کو پورا کرو، اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں فساد نہ مچاؤ۔
بَقِيَّتُ اللّـٰهِ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ ۚ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيْظٍ (86)
اللہ کا دیا جو باقی بچ رہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم ایماندار ہو، اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔
قَالُوْا يَا شُعَيْبُ اَصَلَاتُكَ تَاْمُرُكَ اَنْ نَّتْـرُكَ مَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُنَـآ اَوْ اَنْ نَّفْعَلَ فِىٓ اَمْوَالِنَا مَا نَشَآءُ ۖ اِنَّكَ لَاَنْتَ الْحَلِيْـمُ الرَّشِيْدُ (87)
انہوں نے کہا اے شعیب! کیا تیری نماز تجھے یہی حکم دیتی ہے کہ ہم ان چیزوں کو چھوڑ دیں جنہیں ہمارے باپ باپ دادا پوجتے تھے یا اپنے مالوں میں اپنی خواہش کے مطابق معاملہ نہ کریں، بے شک تو البتہ بردبار نیک چلن ہے۔
قَالَ يَا قَوْمِ اَرَاَيْتُـمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّىْ وَرَزَقَنِىْ مِنْهُ رِزْقًا حَسَنًا ۚ وَمَآ اُرِيْدُ اَنْ اُخَالِفَكُمْ اِلٰى مَآ اَنْـهَاكُمْ عَنْهُ ۚ اِنْ اُرِيْدُ اِلَّا الْاِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ ۚ وَمَا تَوْفِيْقِىٓ اِلَّا بِاللّـٰهِ ۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَاِلَيْهِ اُنِيْبُ (88)
کہا اے میری قوم! دیکھو تو سہی اگر مجھے اپنے رب کی طرف سے سمجھ آ گئی ہے اور اس نے مجھے عمدہ روزی دی ہے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ جس کام سے تجھے منع کروں میں اس کے خلاف کروں، میں تو اپنی طاقت کے مطابق اصلاح ہی چاہتا ہوں، اور مجھے تو صرف اللہ ہی سے توفیق حاصل ہوتی ہے، میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔
وَيَا قَوْمِ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِىٓ اَنْ يُّصِيْبَكُمْ مِّثْلُ مَآ اَصَابَ قَوْمَ نُـوْحٍ اَوْ قَوْمَ هُوْدٍ اَوْ قَوْمَ صَالِــحٍ ۚ وَمَا قَوْمُ لُوْطٍ مِّنْكُمْ بِبَعِيْدٍ (89)
اور اے میری قوم! کہیں میری ضد سے ایسا جرم نہ کر بیٹھنا جس سے وہی مصیبت نہ آ پڑے جیسی کہ قوم نوح یا قوم ہود یا قوم صالح پر پڑی تھی، اور لوط کی قوم بھی تم سے دور نہیں۔
وَاسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ ۚ اِنَّ رَبِّىْ رَحِيْـمٌ وَّدُوْدٌ (90)
اور اپنے اللہ سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو، بے شک میرا رب مہربان محبت والا ہے۔
قَالُوْا يَا شُعَيْبُ مَا نَفْقَهُ كَثِيْـرًا مِّمَّا تَقُوْلُ وَاِنَّا لَنَرَاكَ فِيْنَا ضَعِيْفًا ۖ وَلَوْلَا رَهْطُكَ لَرَجَـمْنَاكَ ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْنَا بِعَزِيْزٍ (91)
انہوں نے کہا اے شعیب! ہم بہت سی باتیں نہیں سمجھتے جو تم کہتے ہو اور بے شک ہم البتہ تمہیں اپنے میں کمزور پاتے ہیں، اور اگر تیری برادری نہ ہوتی تو تجھے ہم سنگسار کر دیتے، اور ہماری نظر میں تیری کوئی عزت نہیں ہے۔
قَالَ يَا قَوْمِ اَرَهْطِىٓ اَعَزُّ عَلَيْكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِيًّا ۖ اِنَّ رَبِّىْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِيْطٌ (92)
کہا اے میری قوم! کیا میری برادری کا دباؤ تم پر اللہ سے زیادہ ہے کہ اس کو تم نے پس پشت ڈال دیا ہے، بے شک میرا رب تمہارے سب اعمال پر احاطہ کرنے والا ہے۔
وَيَا قَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّـىْ عَامِلٌ ۖ سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَمَنْ هُوَ كَاذِبٌ ۖ وَارْتَقِبُـوٓا اِنِّـىْ مَعَكُمْ رَقِيْبٌ (93)
اور اے میری قوم! اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں تم بھی کام کرتا ہوں، آئندہ معلوم کرلو گے کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور جھوٹا کون ہے، اور انتظار کرو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کر رہا ہوں۔
وَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا شُعَيْبًا وَّالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ بِرَحْـمَةٍ مِّنَّاۚ وَاَخَذَتِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دِيَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (94)
اور جب ہمارا حکم آ گیا تو ہم نے شعیب کو اور ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے اپنی رحمت سے بچا لیا، اور ان ظالموں کو کڑک نے آ پکڑا پھر صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے۔
كَاَنْ لَّمْ يَغْنَوْا فِيْـهَا ۗ اَلَا بُعْدًا لِّمَدْيَنَ كَمَا بَعِدَتْ ثَمُوْدُ (95)
گویا کبھی وہاں بسے ہی نہ تھے، خبردار! مدین پر پھٹکار ہے جیسے ثمود پر پھٹکار ہوئی تھی۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (96)
اور البتہ تحقیق ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیاں اور واضح سند دے کر بھیجا۔
اِلٰى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهٖ فَاتَّبَعُـوٓا اَمْرَ فِرْعَوْنَ ۖ وَمَآ اَمْرُ فِرْعَوْنَ بِرَشِيْدٍ (97)
فرعون اور اس کے سرداروں کے ہاں، پھر وہ فرعون کے حکم پر چلے، اور فرعون کا حکم ٹھیک بھی نہ تھا۔
يَقْدُمُ قَوْمَهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَاَوْرَدَهُـمُ النَّارَ ۖ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ (98)
قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے ہوگا پھر انہیں آگ میں لا ڈالے گا، اور برا گھاٹ ہے جس پر وہ پہنچے۔
وَاُتْبِعُوْا فِىْ هٰذِهٖ لَعْنَةً وَّيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ (99)
اور اپنے پیچھے اس جہان میں بھی لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن کے لیے بھی، برا ہی انعام ہے جو انہیں دیا جائے گا۔
ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْقُرٰى نَقُصُّهٝ عَلَيْكَ ۖ مِنْـهَا قَـآئِمٌ وَّحَصِيْدٌ (100)
یہ بستیوں کے تھوڑے سے حالات ہیں کہ تجھے سنا رہے ہیں، ان میں سے کچھ تو اب تک باقی ہیں اور کچھ اجڑی پڑی ہیں۔
وَمَا ظَلَمْنَاهُـمْ وَلٰكِنْ ظَلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ ۖ فَمَآ اَغْنَتْ عَنْـهُـمْ اٰلِـهَتُـهُـمُ الَّتِىْ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ لَّمَّا جَآءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۖ وَمَا زَادُوْهُـمْ غَيْـرَ تَتْبِيْبٍ (101)
اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہی اپنی جانوں پر ظلم کر گئے، پھر ان کے وہ معبود کچھ کام نہ آئے جنہیں وہ اللہ کے سوا پکارتے تھے جس وقت تیرے رب کا حکم آ پہنچا، اور ان معبودوں نے سوائے ہلاکت کے انہیں کچھ بھی فائدہ نہ دیا۔
وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَآ اَخَذَ الْقُرٰى وَهِىَ ظَالِمَةٌ ۚ اِنَّ اَخْذَهٝٓ اَلِيْـمٌ شَدِيْدٌ (102)
اور تیرے رب کی پکڑ ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ ظالم بستیوں کو پکڑتا ہے، اور اس کی پکڑ سخت تکلیف دہ ہے۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَةِ ۚ ذٰلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ لَّـهُ النَّاسُ وَذٰلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ (103)
اس بات میں نشانی ہے اس کے لیے جو آخرت کے عذاب سے ڈرتا ہے، یہ ایک ایسا دن ہوگا جس میں سب لوگ جمع ہوں گے اور یہی دن ہے جس میں سب حاضر کیے جائیں گے۔
وَمَا نُـؤَخِّرُهٝٓ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ (104)
اور ہم اسے تھوڑی مدت کے لیے ملتوی کیے ہوئے ہیں۔
يَوْمَ يَاْتِ لَا تَكَلَّمُ نَفْسٌ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ۚ فَمِنْـهُـمْ شَقِىٌّ وَسَعِيْدٌ (105)
جب وہ دن آئے گا تو کوئی شخص اللہ کی اجازت کے سوا بات بھی نہ کر سکے گا، سو ان میں سے بعض بدبخت ہیں اور بعض نیک بخت۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ شَقُوْا فَفِى النَّارِ لَـهُـمْ فِيْـهَا زَفِيْـرٌ وَّشَهِيْقٌ (106)
پھر جو بد ہوں گے تو وہ آگ میں ہوں گے کہ اس میں ان کی چیخ و پکار پڑی رہے گی۔
خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَ ۚ اِنَّ رَبَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيْدُ (107)
اس میں ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ہاں اگر تیرے اللہ ہی کو منظور ہو، بے شک تیرا رب جو چاہے اسے پورے طور سے کر سکتا ہے۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ سُعِدُوْا فَفِى الْجَنَّـةِ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَ ۖ عَطَـآءً غَيْـرَ مَجْذُوْذٍ (108)
اور جو لوگ نیک بخت ہیں سو جنت میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ہاں اگر تیرے اللہ ہی کو منظور ہو، یہ بے انتہا عطیہ ہوگا۔
فَلَا تَكُ فِىْ مِرْيَةٍ مِّمَّا يَعْبُدُ هٰٓؤُلَآءِ ۚ مَا يَعْبُدُوْنَ اِلَّا كَمَا يَعْبُدُ اٰبَآؤُهُـمْ مِّنْ قَبْلُ ۚ وَاِنَّا لَمُوَفُّوْهُـمْ نَصِيْبَـهُـمْ غَيْـرَ مَنْقُوْصٍ (109)
سو تو ان چیزوں سے شک میں نہ رہ جنہیں یہ پوجتے ہیں، یہ لوگ کچھ نہیں پوجتے مگر اسی طرح سے کہ جس طرح ان سے پہلے ان کے باپ دادا پوجتے تھے، اور بے شک ہم انہیں عذاب کا پورا حصہ دے کر رہیں گے۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيْهِ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ ۚ وَاِنَّـهُـمْ لَفِىْ شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيْبٍ (110)
اور البتہ ہم نے موسٰی کو کتاب دی تھی پھر اس میں اختلاف کیا گیا، اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک بات مقرر نہ ہو چکی ہوتی تو ان میں فیصلہ ہو جاتا، اور بے شک اس کی طرف سے ایسے شک میں ہیں کہ مطمئن نہیں ہونے دیتا۔
وَاِنَّ كُلًّا لَّمَّا لَيُوَفِّيَنَّـهُـمْ رَبُّكَ اَعْمَالَـهُـمْ ۚ اِنَّهٝ بِمَا يَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (111)
اور جتنے لوگ ہیں جب وقت آیا تیرا رب انہیں ان کے اعمال پورے دے گا، بے شک وہ خبردار ہے اس چیز سے جو کر رہے ہیں۔
فَاسْتَقِمْ كَمَآ اُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا ۚ اِنَّهٝ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (112)
سو تو پکار جیسا کہ تجھے حکم دیا گیا ہے اور جنہوں نے تیرے ساتھ توبہ کی ہے اور حد سے نہ بڑھو، بے شک وہ دیکھتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
وَلَا تَـرْكَنُـوٓا اِلَى الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ اَوْلِيَآءَ ثُـمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ (113)
اور ان کی طرف مت جھکو جو ظالم ہیں پھر تمہیں بھی آگ چھوئے گی، اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی مددگار نہیں ہے پھر کہیں سے مدد نہ پاؤ گے۔
وَاَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَىِ النَّـهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ اِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذٰلِكَ ذِكْـرٰى لِلـذَّاكِـرِيْنَ (114)
اور دن کے دونوں طرف اور کچھ حصہ رات کا نماز قائم کر، بے شک نیکیاں برائیوں کو دور کرتی ہیں، یہ نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے نصیحت ہے۔
وَاصْبِـرْ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ (115)
اور صبر کر بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
فَلَوْلَا كَانَ مِنَ الْقُرُوْنِ مِنْ قَبْلِكُمْ اُولُوْا بَقِيَّـةٍ يَّنْـهَوْنَ عَنِ الْفَسَادِ فِى الْاَرْضِ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّنْ اَنْجَيْنَا مِنْـهُـمْ ۗ وَاتَّـبَعَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مَا اُتْرِفُوْا فِيْهِ وَكَانُوْا مُجْرِمِيْنَ (116)
سو ان جماعتوں میں ایسے لوگ کیوں نہ ہوئے جو تم سے پہلے تھیں جو ملک میں فساد پھیلانے سے منع کرتے بجز چند آدمیوں کے جنہیں ہم نے ان میں سے بچا لیا تھا، اور جن لوگوں نے نافرمانی کی تھی وہ تو انہیں لذتوں کے پیچھے پڑے رہے جو ان کو دی گئی تھیں اور وہ مجرم تھے۔
وَمَا كَانَ رَبُّكَ لِيُـهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّاَهْلُـهَا مُصْلِحُوْنَ (117)
اور تیرا رب ہرگز ایسا نہیں جو بستیوں کو زبردستی ہلاک کر دے اور وہاں کے لوگ نیک ہوں۔
وَلَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ اُمَّةً وَّاحِدَةً ۖ وَلَا يَزَالُوْنَ مُخْتَلِفِيْنَ (118)
اور اگر تیرا رب چاہتا تو سب لوگوں کو ایک رستہ پر ڈال دیتا، اور ہمیشہ اختلاف میں رہیں گے۔
اِلَّا مَنْ رَّحِمَ رَبُّكَ ۚ وَلِـذٰلِكَ خَلَقَهُـمْ ۗ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنَ الْجِنَّـةِ وَالنَّاسِ اَجْـمَعِيْنَ (119)
مگر جس پر تیرے رب نے رحم کیا، اور اسی لیے انہیں پیدا کیا ہے، اور تیرے رب کی یہ بات پوری ہو کر رہے گی کہ البتہ دوزخ کو اکٹھے جنوں اور آدمیوں سے بھر دوں گا۔
وَكُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ اَنْبَآءِ الرُّسُلِ مَا نُـثَبِّتُ بِهٖ فُـؤَادَكَ ۚ وَجَآءَكَ فِىْ هٰذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَـةٌ وَّذِكْـرٰى لِلْمُؤْمِنِيْنَ (120)
اور ہم رسولوں کے حالات تیرے پاس اس لیے بیان کرتے ہیں کہ ان سے تیرے دل کو مضبوط کر دیں، اور ان واقعات میں تیرے پاس حق بات پہنچ جائے گی اور ایمانداروں کے لیے نصیحت اور یاد دہانی ہے۔
وَقُلْ لِّلَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْۖ اِنَّا عَامِلُوْنَ (121)
اور ان سے کہہ دو جو ایمان نہیں لاتے کہ اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ، ہم بھی کام کرتے ہیں۔

وَلِلّـٰهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاِلَيْهِ يُـرْجَعُ الْاَمْرُ كُلُّـهٝ فَاعْبُدْهُ وَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (123)
اور آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ بات اللہ ہی جانتا ہے اور سب کام کا رجوع اسی کی طرف ہے پس اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسہ رکھو، اور تیرا رب بے خبر نہیں اس سے جو کرتے ہو۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(12) سورۃ یوسف (مکی، آیات 111)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـرٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِيْنِ (1)
ا ل ر، یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (2)
ہم نے اس قرآن کو عربی زبان میں تمہارے سمجھنے کے لیے نازل کیا۔
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَآ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ هٰذَا الْقُرْاٰنَ ۖ وَاِنْ كُنْتَ مِنْ قَبْلِـهٖ لَمِنَ الْغَافِلِيْنَ (3)
ہم تیرے پاس بہت اچھا قصہ بیان کرتے ہیں اس واسطے کہ ہم نے تیری طرف یہ قرآن بھیجا ہے، اور تو اس سے پہلے البتہ بے خبروں میں سے تھا۔
اِذْ قَالَ يُوْسُفُ لِاَبِيْهِ يَآ اَبَتِ اِنِّـىْ رَاَيْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَاَيْتُـهُـمْ لِىْ سَاجِدِيْنَ (4)
جس وقت یوسف نے اپنے باپ سے کہا اے باپ میں نے گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو خواب میں دیکھا کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں۔
قَالَ يَا بُنَىَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلٰٓى اِخْوَتِكَ فَيَكِـيْدُوْا لَكَ كَيْدًا ۖ اِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (5)
کہا اے بیٹے اپنا خواب اپنے بھائیوں کے سامنےنہ بیان کرنا وہ تیرے لیے کوئی نہ کوئی فریب بنا دیں گے، بے شک شیطان انسان کا صریح دشمن ہے۔
وَكَذٰلِكَ يَجْتَبِيْكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ وَيُتِـمُّ نِعْمَتَهٝ عَلَيْكَ وَعَلٰٓى اٰلِ يَعْقُوْبَ كَمَآ اَتَمَّهَا عَلٰٓى اَبَوَيْكَ مِنْ قَبْلُ اِبْـرَاهِيْـمَ وَاِسْحَاقَ ۚ اِنَّ رَبَّكَ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ (6)
اور اسی طرح تیرا رب تجھے برگزیدہ کرے گا اور تجھے خواب کی تعبیر سکھائے گا اور اپنی نعمتیں تجھ پر اور یعقوب کے گھرانے پر پوری کرے گا جس طرح کہ اس سے پہلے تیرے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کر چکا ہے، بے شک تیرا رب جاننے والا حکمت والا ہے۔
لَّـقَدْ كَانَ فِىْ يُوْسُفَ وَاِخْوَتِهٓ ٖ اٰيَاتٌ لِّلسَّآئِلِيْنَ (7)
البتہ یوسف اور اس کے بھائیوں کے قصہ میں پوچھنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
اِذْ قَالُوْا لَيُوْسُفُ وَاَخُوْهُ اَحَبُّ اِلٰٓى اَبِيْنَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ ؕ اِنَّ اَبَانَا لَفِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (8)
جب انہوں نے کہا البتہ یوسف اور اس کا بھائی ہمارے باپ کو ہم سے زیادہ پیارا ہے حالانکہ ہم طاقتور جماعت ہیں، بے شک ہمارا باپ صریح غلطی پر ہے۔
اُقْتُلُوْا يُوْسُفَ اَوِ اطْرَحُوْهُ اَرْضًا يَّخْلُ لَكُمْ وَجْهُ اَبِيْكُمْ وَتَكُـوْنُـوْا مِنْ بَعْدِهٖ قَوْمًا صَالِحِيْنَ (9)
یوسف کو مار ڈالو یا کسی ملک میں پھینک دو تاکہ باپ کی توجہ اکیلے تم پر رہے اور اس کے بعد نیک آدمی ہو جانا۔
قَالَ قَـآئِلٌ مِّنْـهُـمْ لَا تَقْتُلُوْا يُوْسُفَ وَاَلْقُوْهُ فِىْ غَيَابَتِ الْجُبِّ يَلْتَقِطْهُ بَعْضُ السَّيَّارَةِ اِنْ كُنْتُـمْ فَاعِلِيْنَ (10)
ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا کہ یوسف کو قتل نہ کرو اور اسے گمنام کنوئیں میں ڈال دو کہ اسے کوئی مسافر اٹھا لے جائے اگر تم کرنے ہی والے ہو۔
قَالُوْا يَآ اَبَانَا مَا لَكَ لَا تَاْمَنَّا عَلٰى يُوْسُفَ وَاِنَّا لَـهٝ لَنَاصِحُوْنَ (11)
انہوں نے کہا اے باپ کیا بات ہے کہ تو یوسف پر ہمارا اعتبار نہیں کرتا اور ہم تو اس کے خیر خواہ ہیں۔
اَرْسِلْـهُ مَعَنَا غَدًا يَّرْتَـعْ وَيَلْعَبْ وَاِنَّا لَـهٝ لَحَافِظُوْنَ (12)
کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دے کہ وہ کھائے اور کھیلے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں۔
قَالَ اِنِّـىْ لَيَحْزُنُنِىٓ اَنْ تَذْهَبُوْا بِهٖ وَاَخَافُ اَنْ يَّاْكُلَـهُ الـذِّئْبُ وَاَنْتُـمْ عَنْهُ غَافِلُوْنَ (13)
اس نے کہا مجھے اس سے غم ہوتا ہے کہ تم اسے لے جاؤ اور اس سے ڈرتا ہوں کہ اسے بھیڑیا کھا جائے اور تم اس سے بے خبر رہو۔
قَالُوْا لَئِنْ اَكَلَـهُ الـذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَةٌ اِنَّـآ اِذًا لَّخَاسِرُوْنَ (14)
انہوں نے کہا اگر اسے بھیڑیا کھا گیا اور ہم ایک طاقتور جماعت ہیں بے شک ہم اس وقت البتہ نقصان اٹھانے والے ہوں گے۔
فَلَمَّا ذَهَبُوْا بِهٖ وَاَجْـمَعُـوٓا اَنْ يَّجْعَلُوْهُ فِىْ غَيَابَتِ الْجُبِّ ۚ وَاَوْحَيْنَـآ اِلَيْهِ لَـتُنَبِّئَنَّـهُـمْ بِاَمْرِهِـمْ هٰذَا وَهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (15)
جب اسے لے کر چلے اور متفق ہوئے کہ اسے گمنام کنوئیں میں ڈالیں، تو ہم نے یوسف کی طرف وحی بھیجی کہ تو ضرور انہیں ایک دن آگاہ کرے گا ان کے اس کام سے اور وہ تجھے نہ پہچانیں گے۔
وَجَآءُوٓا اَبَاهُـمْ عِشَآءً يَّبْكُـوْنَ (16)
اور کچھ رات گئی اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے آئے۔
قَالُوْا يَآ اَبَانَـآ اِنَّا ذَهَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَـرَكْنَا يُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا فَاَكَلَـهُ الـذِّئْبُ ۖ وَمَآ اَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَلَوْ كُنَّا صَادِقِيْنَ (17)
کہا اے ہمارے باپ ہم تو آپس میں دوڑنے میں مصروف ہوئے اور یوسف کو اپنے اسباب کے پاس چھوڑ گئے تب اسے بھیڑیا کھا گیا، اور تو ہمارے کہنے پر یقین نہیں کرے گا اگرچہ ہم سچے ہی ہوں۔
وَجَآءُوْا عَلٰى قَمِيْصِهٖ بِدَمٍ كَذِبٍ ۚ قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ اَنْفُسُكُمْ اَمْرًا ۖ فَصَبْـرٌ جَـمِيْلٌ ۖ وَاللّـٰهُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰى مَا تَصِفُوْنَ (18)
اور اس کے کرتے پر جھوٹ موٹ کا خون بھی لگا لائے، اس نے کہا نہیں بلکہ تم نے دل سے ایک بات بنائی ہے، اب صبر ہی بہتر ہے، اور اللہ ہی سے مدد مانگتا ہوں اس بات پر جو تم بیان کرتے ہو۔
وَجَآءَتْ سَيَّارَةٌ فَاَرْسَلُوْا وَارِدَهُـمْ فَاَدْلٰى دَلْوَهٝ ۖ قَالَ يَا بُشْـرٰى هٰذَا غُلَامٌ ۚ وَاَسَرُّوْهُ بِضَاعَةً ۚ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ بِمَا يَعْمَلُوْنَ (19)
اور ایک قافلہ آیا پھر انہوں نے اپنا پانی بھرنے والا بھیجا اس نے اپنا ڈول لٹکایا، کہا کیا خوشی کی بات ہے یہ ایک لڑکا ہے، اور اسے تجارت کا مال سمجھ کر چھپا لیا، اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے تھے۔
وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِـمَ مَعْدُوْدَةٍۚ وَّكَانُـوْا فِيْهِ مِنَ الزَّاهِدِيْنَ (20)
اسے ناقص قیمت پر بیچ آئے گنتی کی چونیوں پر، اور اس سے بیزار ہو رہے تھے۔
وَقَالَ الَّـذِى اشْتَـرَاهُ مِنْ مِّصْرَ لِامْرَاَتِهٓ ٖ اَكْرِمِىْ مَثْوَاهُ عَسٰٓى اَنْ يَّنْفَعَنَـآ اَوْ نَتَّخِذَهٝ وَلَـدًا ۚ وَكَذٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوْسُفَ فِى الْاَرْضِ وَلِنُـعَلِّمَهٝ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ ۚ وَاللّـٰهُ غَالِبٌ عَلٰٓى اَمْرِهٖ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (21)
اور جس نے اسے مصر میں خرید کیا اس نے اپنی عورت سے کہا اس کی عزت کر شاید ہمارے کام آئے یا ہم اسے بیٹا بنا لیں، اس طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں جگہ دی اور تاکہ ہم اسے خواب کی تعبیر سکھائیں، اور اللہ اپنا کام جیت کر رہتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
وَلَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٝٓ اٰتَيْنَاهُ حُكْمًا وَّعِلْمًا ۚ وَكَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (22)
اور جب اپنی جوانی کو پہنچا تو ہم نے اسے حکم اور علم دیا، اور نیکوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں۔
وَرَاوَدَتْهُ الَّتِىْ هُوَ فِىْ بَيْتِـهَا عَنْ نَّفْسِهٖ وَغَلَّقَتِ الْاَبْوَابَ وَقَالَتْ هَيْتَ لَكَ ۚ قَالَ مَعَاذَ اللّـٰهِ ۖ اِنَّهٝ رَبِّىٓ اَحْسَنَ مَثْوَاىَ ۖ اِنَّهٝ لَا يُفْلِـحُ الظَّالِمُوْنَ (23)
اور جس عورت کے گھر میں تھا وہ اسے پھسلانے لگی اور دروازے بند کرلیے اور کہنے لگی لو آؤ، اس نے کہا اللہ کی پناہ، وہ تو میرا آقا ہے جس نے مجھے عزت سے رکھا ہے، بے شک ظالم نجات نہیں پاتے۔
وَلَقَدْ هَمَّتْ بِهٖ ۖ وَهَـمَّ بِـهَا لَوْلَآ اَنْ رَّاٰ بُرْهَانَ رَبِّهٖ ۚ كَذٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْهُ السُّوٓءَ وَالْفَحْشَآءَ ۚ اِنَّهٝ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِيْنَ (24)
اور البتہ اس عورت نے تو اس پر ارادہ کر لیا تھا، اور اگر وہ اپنے رب کی دلیل نہ دیکھ لیتا تو اس کا اردہ کر لیتا، اسی طرح ہوا تاکہ ہم اس سے برائی اور بے حیائی کو ٹال دیں، بے شک وہ ہمارے چنے ہوئے بندوں میں سے تھا۔
وَاسْتَبَقَا الْبَابَ وَقَدَّتْ قَمِيْصَهٝ مِنْ دُبُرٍ وَّاَلْفَيَا سَيِّدَهَا لَـدَا الْبَابِ ۚ قَالَتْ مَا جَزَآءُ مَنْ اَرَادَ بِاَهْلِكَ سُوٓءًا اِلَّآ اَنْ يُّسْجَنَ اَوْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (25)
اور دونوں دروازے کی طرف دوڑے اور عورت نے اس کا کرتہ پیچھے سے پھاڑ ڈالا اور دونوں نے عورت کے خاوند کو دروازے کے پاس پایا، کہنے لگی کہ جو تیرے گھر کے لوگوں سے برا ارادہ کرے اس کی تو یہی سزا ہے کہ قید کیا جائے یا سخت سزا دی جائے۔
قَالَ هِىَ رَاوَدَتْنِىْ عَنْ نَّفْسِىْ ۚ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْ اَهْلِهَا اِنْ كَانَ قَمِيْصُهٝ قُدَّ مِنْ قُبُلٍ فَصَدَقَتْ وَهُوَ مِنَ الْكَاذِبِيْنَ (26)
کہا یہی مجھ سے اپنا مطلب نکالنے کو پھسلاتی تھی، اور عورت کے گھر والوں میں سے ایک گواہ نے گواہی دی کہ اگر اس کا کرتہ آگے سے پھٹا ہوا ہے تو عورت سچی ہے اور وہ جھوٹا ہے۔
وَاِنْ كَانَ قَمِيْصُهٝ قُدَّ مِنْ دُبُرٍ فَكَذَبَتْ وَهُوَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (27)
اور اگر اس کا کرتہ پیچھے سے پھٹا ہوا ہے تو یہ جھوٹی ہے اور وہ سچا ہے۔
فَلَمَّا رَاٰ قَمِيْصَهٝ قُدَّ مِنْ دُبُرٍ قَالَ اِنَّهٝ مِنْ كَيْدِكُنَّ ۖ اِنَّ كَيْدَكُنَّ عَظِيْـمٌ (28)
پھر جب عزیز نے اس کا کرتہ پیچھے سے پھٹا ہوا دیکھا تو کہا بے شک یہ تم عورتوں کا ایک فریب ہے، بے شک تمہارا فریب بڑا ہوتا ہے۔
يُوْسُفُ اَعْرِضْ عَنْ هٰذَا ۚ وَاسْتَغْفِـرِىْ لِـذَنْبِكِ ۖ اِنَّكِ كُنْتِ مِنَ الْخَاطِئِيْنَ (29)
یوسف تو اس سے درگزر کر، اور تو اے عورت اپنے گناہ کی معافی مانگ، کیونکہ تو ہی خطا کار ہے۔
وَقَالَ نِسْوَةٌ فِى الْمَدِيْنَةِ امْرَاَتُ الْعَزِيْزِ تُرَاوِدُ فَتَاهَا عَنْ نَّفْسِهٖ ۖ قَدْ شَغَفَهَا حُبًّا ۖ اِنَّا لَنَرَاهَا فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (30)
اور عورتوں نے شہر میں چرچا کیا کہ عزیز کی عورت اپنے غلام کو چاہتی ہے، بے شک اس کی محبت میں فریفتہ ہوگئی ہے، ہم تو اسے صریح غلطی پر دیکھتے ہیں۔
فَلَمَّا سَـمِعَتْ بِمَكْرِهِنَّ اَرْسَلَتْ اِلَيْـهِنَّ وَاَعْتَدَتْ لَـهُنَّ مُتَّكَاً وَّاٰتَتْ كُلَّ وَاحِدَةٍ مِّنْـهُنَّ سِكِّـيْنًا وَّقَالَتِ اخْرُجْ عَلَيْـهِنَّ ۖ فَلَمَّا رَاَيْنَهٝٓ اَكْبَـرْنَهٝ وَقَطَّعْنَ اَيْدِيَـهُنَّ وَقُلْنَ حَاشَ لِلّـٰهِ مَا هٰذَا بَشَـرًا ؕ اِنْ هٰذَآ اِلَّا مَلَكٌ كَرِيْـمٌ (31)
پھر جب عزیز کی بیوی نے ان کی ملامت سنی تو انہیں بلا بھیجا اور ان کے واسطے ایک مجلس تیار کی اور ان میں سے ہر ایک کے ہاتھ میں ایک چھری دی اور (یوسف سے) کہا کہ ان کے سامنے نکل آ، پھر جب انہوں نے اسے دیکھا تو حیرت میں رہ گئیں اور اپنے ہاتھ کاٹ لیے اور کہا اللہ پاک ہے یہ انسان تو نہیں ہے، یہ تو کوئی بزرگ فرشتہ ہے۔
قَالَتْ فَذٰلِكُنَّ الَّـذِىْ لُمْتُنَّنِىْ فِيْهِ ۖ وَلَقَدْ رَاوَدْتُّهٝ عَنْ نَّفْسِهٖ فَاسْتَعْصَمَ ۖ وَلَئِنْ لَّمْ يَفْعَلْ مَآ اٰمُرُهٝ لَيُسْجَنَنَّ وَلَيَكُـوْنًا مِّنَ الصَّاغِرِيْنَ (32)
کہا یہی ہے وہ کہ جس کے معاملہ میں تم نے مجھے ملامت کی تھی، اور البتہ تحقیق میں نے اس سے دلی خواہش ظاہر کی تھی پھر اس نے اپنے آپ کو روک لیا، اور اگر وہ میرا کہنا نہ مانے گا تو ضرور قید کر دیا جائے گا اور ذلیل ہو کر رہے گا۔
قَالَ رَبِّ السِّجْنُ اَحَبُّ اِلَىَّ مِمَّا يَدْعُوْنَنِىٓ اِلَيْهِ ۖ وَاِلَّا تَصْرِفْ عَنِّىْ كَيْدَهُنَّ اَصْبُ اِلَيْـهِنَّ وَاَكُنْ مِّنَ الْجَاهِلِيْنَ (33)
یوسف نے کہا اے میرے رب میرے لیے قید خانہ بہتر ہے اس کام سے کہ جس کی طرف مجھے بلا رہی ہیں، اور اگر تو مجھ سے ان کا فریب دفع نہ کرے گا تو ان کی طرف مائل ہو جاؤں گا اور جاہلوں میں سے ہو جاؤں گا۔
فَاسْتَجَابَ لَـهٝ رَبُّهٝ فَصَرَفَ عَنْهُ كَيْدَهُنَّ ۚ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (34)
پھر اس کے رب نے اس کی دعا قبول کی پس ان کا فریب اس سے دور کر دیا گیا، کیوں کہ وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
ثُـمَّ بَدَا لَـهُـمْ مِّنْ بَعْدِ مَا رَاَوُا الْاٰيَاتِ لَيَسْجُـنُنَّهٝ حَتّـٰى حِيْنٍ (35)
ان لوگوں کو نشانیاں دیکھنے کے بعد یوں سمجھ میں آیا کہ اسے ایک مدت تک قید کر دیں۔
وَدَخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانِ ۖ قَالَ اَحَدُهُمَآ اِنِّـىٓ اَرَانِـىٓ اَعْصِرُ خَـمْرًا ۖ وَقَالَ الْاٰخَرُ اِنِّـىٓ اَرَانِـىٓ اَحْـمِلُ فَوْقَ رَاْسِىْ خُبْـزًا تَاْكُلُ الطَّيْـرُ مِنْهُ ۖ نَبِّئْنَا بِتَاْوِيْلِـهٖ ۖ اِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِيْنَ (36)
اور اس کے ساتھ دو جوان قید خانہ میں داخل ہوئے، ان میں سے ایک نے کہا میں دیکھتا ہوں کہ شراب نچوڑتا ہوں، اور دوسرے نے کہا میں دیکھتا ہوں کہ اپنے سر پر روٹی اٹھا رہا ہوں کہ اس میں سے جانور کھاتے ہیں، ہمیں اس کی تعبیر بتلا، ہم تجھے نیکو کار سمجھتے ہیں۔
قَالَ لَا يَاْتِيْكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِهٓ ٖ اِلَّا نَبَّاْتُكُـمَا بِتَاْوِيْلِـهٖ قَبْلَ اَنْ يَّاْتِيَكُمَا ۚ ذٰلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِىْ رَبِّىْ ۚ اِنِّـىْ تَـرَكْـتُ مِلَّـةَ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُـوْنَ بِاللّـٰهِ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ هُـمْ كَافِرُوْنَ (37)
کہا جو کھانا تمہیں دیا جاتا ہے وہ ابھی آنے نہ پائے گا کہ اس سے پہلے میں تمہیں اس کی تعبیر بتلا دوں گا، یہ ان چیزوں سے ہے جو میرے رب نے مجھے سکھائی ہیں، بے شک میں نے اس قوم کا مذہب ترک کر دیا ہے جو اللہ پر ایمان نہیں لاتی اور وہ آخرت کے بھی منکر ہیں۔
وَاتَّبَعْتُ مِلَّـةَ اٰبَآئِىٓ اِبْـرَاهِيْـمَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ ۚ مَا كَانَ لَنَـآ اَنْ نُّشْرِكَ بِاللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۚ ذٰلِكَ مِنْ فَضْلِ اللّـٰهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُـرُوْنَ (38)
اور میں اپنے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کے مذہب کا تابع ہو گیا ہوں، ہمیں یہ جائز نہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو بھی شریک کریں، یہ ہم پر اور سب لوگوں پر اللہ کا فضل ہے لیکن بہت لوگ شکر نہیں کرتے۔
يَا صَاحِبَىِ السِّجْنِ ءَاَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَيْـرٌ اَمِ اللّـٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (39)
اے قید خانہ کے رفیقو! کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا اللہ جو زبردست ہے۔
مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اِلَّآ اَسْـمَآءً سَـمَّيْتُمُوْهَآ اَنْتُـمْ وَاٰبَآؤُكُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ بِـهَا مِنْ سُلْطَانٍ ۚ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّـٰهِ ۚ اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّآ اِيَّاهُ ۚ ذٰلِكَ الـدِّيْنُ الْقَيِّـمُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (40)
تم اس کے سوا کچھ نہیں پوجتے مگر چند ناموں کو جو تم نے اور تمہارے باپ داداؤں نے مقرر کر لیے ہیں اللہ نے ان کے متعلق کوئی سند نہیں اتاری، حکومت سوائے اللہ کے کسی کی نہیں ہے، اس نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، یہی سیدھا راستہ ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
يَا صَاحِبَىِ السِّجْنِ اَمَّـآ اَحَدُكُمَا فَـيَسْقِىْ رَبَّهٝ خَـمْرًا ۖ وَاَمَّا الْاٰخَرُ فَيُصْلَبُ فَتَاْكُلُ الطَّيْـرُ مِنْ رَّاْسِهٖ ۚ قُضِىَ الْاَمْرُ الَّـذِىْ فِيْهِ تَسْتَفْتِيَانِ (41)
اے قید خانہ کے رفیقو! تم دونوں میں سے ایک جو ہے وہ اپنے آقا کو شراب پلائے گا، جو دوسرا ہے وہ سولی دیا جائے گا پھر اس کے سر میں سے پرندے کھائیں گے، اس کام کا فیصلہ ہو گیا ہے جس کی تم تحقیق چاہتے تھے۔
وَقَالَ لِلَّـذِىْ ظَنَّ اَنَّهٝ نَاجٍ مِّنْـهُمَا اذْكُرْنِىْ عِنْدَ رَبِّكَ ؕ فَاَنْسَاهُ الشَّيْطَانُ ذِكْـرَ رَبِّهٖ فَلَبِثَ فِى السِّجْنِ بِضْعَ سِنِيْنَ (42)
اور ان دونوں میں سے جسے یوسف نے بچنے والا سمجھا تھا کہہ دیا کہ تو اپنے آقا سے میرا بھی ذکر کرنا، پھر شیطان نے اسے اپنے آقا سے ذکر کرنا بھلا دیا، پھر قید میں کئی برس رہا۔
وَقَالَ الْمَلِكُ اِنِّـىٓ اَرٰى سَبْعَ بَقَرَاتٍ سِـمَانٍ يَّاْكُلُـهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَّسَبْعَ سُنْبُلَاتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ يَابِسَاتٍ ۖ يَآ اَيُّـهَا الْمَلَاُ اَفْتُوْنِىْ فِىْ رُؤْيَاىَ اِنْ كُنْتُـمْ لِلرُّؤْيَا تَعْبُـرُوْنَ (43)
اور بادشاہ نے کہا میں خواب دیکھتا ہوں کہ سات موٹی گائیں ہیں انہیں سات دبلی گائیں کھاتی ہیں اور سات سبز خوشے ہیں اور سات خشک۔ اے دربار والو! مجھے میرے خواب کی تعبیر بتلاؤ اگر تم خواب کی تعبیر دینے والے ہو۔
قَالُـوٓا اَضْغَاثُ اَحْلَامٍ ۖ وَمَا نَحْنُ بِتَاْوِيْلِ الْاَحْلَامِ بِعَالِمِيْنَ (44)
انہوں نے کہا یہ خیالی خواب ہیں، اور ہم ایسے خوابوں کی تعبیر نہیں جانتے۔
وَقَالَ الَّـذِىْ نَجَا مِنْـهُمَا وَادَّكَـرَ بَعْدَ اُمَّةٍ اَنَا اُنَبِّئُكُمْ بِتَاْوِيْلِـهٖ فَاَرْسِلُوْنِ (45)
اور وہ بولا جو ان دونوں میں سے بچا تھا اور اسے مدت کے بعد یاد آگیا کہ میں تمہیں اس کی تعبیر بتلاؤں گا سو تم مجھے بھیج دو۔
يُوْسُفُ اَيُّـهَا الصِّدِّيْقُ اَفْتِنَا فِىْ سَبْـعِ بَقَرَاتٍ سِـمَانٍ يَّاْكُلُـهُنَّ سَبْـعٌ عِجَافٌ وَّسَبْـعِ سُنْبُلَاتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ يَابِسَاتٍۙ لَّـعَلِّـىٓ اَرْجِــعُ اِلَى النَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَعْلَمُوْنَ (46)
اے یوسف اے سچے! ہمیں اس کی تعبیر بتلا کہ سات موٹی گایوں کو سات دبلی کھا رہی ہیں اور سات سبز خوشے ہیں اور سات خشک، تاکہ میں لوگوں کے پاس لے جاؤں شاید وہ سمجھ جائیں۔
قَالَ تَزْرَعُوْنَ سَبْعَ سِنِيْنَ دَاَبًاۚ فَمَا حَصَدْتُّـمْ فَذَرُوْهُ فِىْ سُنْبُلِـهٓ ٖ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّا تَاْكُلُوْنَ (47)
کہا تم سات برس لگاتار کھیتی کرو گے، پھر جو کاٹو تو اسے اس کے خوشوں میں رہنے دو مگر تھوڑا سا جو تم کھاؤ۔
ثُـمَّ يَاْتِىْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ سَبْعٌ شِدَادٌ يَّاْكُلْنَ مَا قَدَّمْتُـمْ لَـهُنَّ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّا تُحْصِنُـوْنَ (48)
پھر اس کے بعد سات برس سختی کے آئیں گے جو تم نے ان کے لیے رکھا تھا کھا جائیں گے مگر تھوڑا سا جو تم بیج کے واسطے روک رکھو گے۔
ثُـمَّ يَاْتِىْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ عَامٌ فِيْهِ يُغَاثُ النَّاسُ وَفِيْهِ يَعْصِرُوْنَ (49)
پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا اس میں لوگوں پر مینہ برسے گا اس میں رس نچوڑیں گے۔
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُـوْنِىْ بِهٖ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُ الرَّسُوْلُ قَالَ ارْجِــعْ اِلٰى رَبِّكَ فَاسْاَلْـهُ مَا بَالُ النِّسْوَةِ اللَّاتِىْ قَطَّعْنَ اَيْدِيَـهُنَّ ۚ اِنَّ رَبِّىْ بِكَـيْدِهِنَّ عَلِيْـمٌ (50)
اور بادشاہ نے کہا اسے میرے پاس لے آؤ، پھر جب اس کے پاس قاصد پہنچا تو کہا اپنے آقا کے ہاں واپس جا اور اس سے پوچھ ان عورتوں کا کیا حال ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹے تھے، بے شک میرا رب ان کے فریب سے خوب واقف ہے۔
قَالَ مَا خَطْبُكُنَّ اِذْ رَاوَدْتُّنَّ يُوْسُفَ عَنْ نَّفْسِهٖ ۚ قُلْنَ حَاشَ لِلّـٰهِ مَا عَلِمْنَا عَلَيْهِ مِنْ سُوٓءٍ ۚ قَالَتِ امْرَاَتُ الْعَزِيْزِ الْاٰنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ ؕ اَنَا رَاوَدْتُّهٝ عَنْ نَّفْسِهٖ وَاِنَّهٝ لَمِنَ الصَّادِقِيْنَ (51)
کہا تمہارا کیا واقعہ تھا جب تم نے یوسف کو پھسلایا تھا، انہوں نے کہا اللہ پاک ہے ہمیں اس میں کوئی برائی معلوم نہیں ہوئی، عزیز کی عورت بولی کہ اب سچی بات ظاہر ہوگئی، میں نے ہی اسے پھسلانا چاہا تھا اور وہ سچا ہے۔
ذٰلِكَ لِيَعْلَمَ اَنِّىْ لَمْ اَخُنْهُ بِالْغَيْبِ وَاَنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِىْ كَيْدَ الْخَآئِنِيْنَ (52)
یہ اس لیے کیا تاکہ عزیز معلوم کر لے کہ میں نے اس کی غائبانہ خیانت نہیں کی تھی، اور بے شک اللہ خیانت کرنے والوں کے فریب کو چلنے نہیں دیتا۔
وَمَآ اُبَرِّئُ نَفْسِىْ ۚ اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَةٌ بِالسُّوٓءِ اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّىْ ۚ اِنَّ رَبِّىْ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (53)
اور میں اپنے نفس کو پاک نہیں کہتا، بے شک نفس تو برائی سکھاتا ہے مگر جس پر میرا رب مہربانی کرے، بے شک میرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُـوْنِىْ بِهٓ ٖ اَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِىْ ۖ فَلَمَّا كَلَّمَهٝ قَالَ اِنَّكَ الْيَوْمَ لَـدَيْنَا مَكِيْنٌ اَمِيْنٌ (54)
اور بادشاہ نے کہا کہ اسے میرے پاس لے آؤ تاکہ اسے خاص اپنے پاس رکھوں، پھر جب اس سے بات چیت کی تو کہا بے شک آج سے ہمارے ہاں تو بڑا معزز اور معتبر ہے۔
قَالَ اجْعَلْنِىْ عَلٰى خَزَآئِنِ الْاَرْضِ ۖ اِنِّـىْ حَفِيْظٌ عَلِيْـمٌ (55)
کہا مجھے ملکی خزانوں پر مامور کردو، بے شک میں خوب حفاظت کرنے والا جاننے والا ہوں۔
وَكَذٰلِكَ مَكَّـنَّا لِيُوْسُفَ فِى الْاَرْضِ يَتَبَوَّاُ مِنْـهَا حَيْثُ يَشَآءُ ۚ نُصِيْبُ بِرَحْـمَتِنَا مَنْ نَّشَآءُ ۖ وَلَا نُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ (56)
اور ہم نے اس طور پر یوسف کو اس ملک میں با اختیار بنا دیا کہ اس میں جہاں چاہے رہے، ہم جس پر چاہیں اپنی رحمت متوجہ کر دیں، اور ہم نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
وَلَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَكَانُـوْا يَتَّقُوْنَ (57)
اور آخرت کا ثواب ان کے لیے بہتر ہے جو ایمان لائے اور پرہیزگاری میں رہے۔
وَجَآءَ اِخْوَةُ يُوْسُفَ فَدَخَلُوْا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُـمْ وَهُـمْ لَـهٝ مُنْكِـرُوْنَ (58)
اور یوسف کے بھائی آئے پھر اس کے ہاں داخل ہوئے تو اس نے انہیں پہچان لیا اور وہ نہیں پہچان سکے۔
وَلَمَّا جَهَّزَهُـمْ بِجَهَازِهِـمْ قَالَ ائْتُـوْنِىْ بِاَخٍ لَّكُمْ مِّنْ اَبِيْكُمْ ۚ اَلَا تَـرَوْنَ اَنِّـىٓ اُوْفِى الْكَيْلَ وَاَنَا خَيْـرُ الْمُنْزِلِيْنَ (59)
اور جب انہیں ان کا سامان تیار کر دیا تو کہا کہ میرے پاس وہ بھائی بھی لے آنا جو تمہارے باپ کی طرف سے ہے، تم نہیں دیکھتے کہ میں ناپ پورا دیتا ہوں اور بڑا مہمان نواز ہوں۔
فَاِنْ لَّمْ تَاْتُوْنِىْ بِهٖ فَلَا كَيْلَ لَكُمْ عِنْدِىْ وَلَا تَقْرَبُوْنِ (60)
پھر اگر تم اسے میرے پاس نہ لائے تو نہ تمہیں میرے ہاں سے پیمانہ ملے گا اور نہ تم میرے پاس آنا۔
قَالُوْا سَنُـرَاوِدُ عَنْهُ اَبَاهُ وَاِنَّا لَفَاعِلُوْنَ (61)
انہوں نے کہا اس کے باپ سے خواہش کریں گے اور ہم یہ کر کے ہی رہیں گے۔
وَقَالَ لِفِتْيَانِهِ اجْعَلُوْا بِضَاعَتَـهُـمْ فِىْ رِحَالِـهِـمْ لَعَلَّهُـمْ يَعْرِفُوْنَـهَآ اِذَا انْقَلَبُـوٓا اِلٰٓى اَهْلِهِـمْ لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (62)
اور اپنے خدمت گاروں سے کہہ دیا کہ ان کی پونجی ان کے اسباب میں رکھ دو تاکہ وہ اسے پہچانیں جب وہ لوٹ کر اپنے گھر جائیں شاید وہ پھر آجائیں۔
فَلَمَّا رَجَعُـوٓا اِلٰٓى اَبِيْـهِـمْ قَالُوْا يَآ اَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَاَرْسِلْ مَعَنَـآ اَخَانَا نَكْـتَلْ وَاِنَّا لَـهٝ لَحَافِظُوْنَ (63)
پھر جب اپنے باپ کے ہاں پہنچے تو کہا اے باپ! ہمارا پیمانہ روک لیا گیا پس آپ ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیج دیجیے کہ ہم پیمانہ لائیں اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں۔
قَالَ هَلْ اٰمَنُكُمْ عَلَيْهِ اِلَّا كَمَآ اَمِنْتُكُمْ عَلٰٓى اَخِيْهِ مِنْ قَبْلُ ؕ فَاللّـٰهُ خَيْـرٌ حَافِظًا ؕ وَهُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِـمِيْنَ (64)
کہا میں تمہارا اس پر کیا اعتبار کروں مگر وہی جیسا اس سے پہلے اس کے بھائی پر اعتبار کیا تھا، سو اللہ بہتر نگہبان ہے اور وہ سب مہربانوں سے مہربان ہے۔
وَلَمَّا فَتَحُوْا مَتَاعَهُـمْ وَجَدُوْا بِضَاعَتَـهُـمْ رُدَّتْ اِلَيْـهِـمْ ۖ قَالُوْا يَآ اَبَانَا مَا نَبْغِىْ ۖ هٰذِهٖ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ اِلَيْنَا ۖ وَنَمِيْـرُ اَهْلَنَا وَنَحْفَظُ اَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيْـرٍ ۖ ذٰلِكَ كَيْلٌ يَّسِيْـرٌ (65)
اور جب انہوں نے اپنا اسباب کھولا تو انہوں نے اپنی پونجی پائی جو انہیں واپس کردی گئی تھی، کہا اے ہمارے باپ! ہمیں اور کیا چاہیے، یہ ہماری پونجی ہمیں واپس کردی گئی ہے، اور ہم اپنے گھر والوں کے لیے غلہ لائیں گے اور اپنے بھائی کی حفاظت کریں گے اور ایک اونٹ کا بوجھ اور زیادہ لائیں گے، اور یہ بوجھ ملنا آسان ہے۔
قَالَ لَنْ اُرْسِلَـهٝ مَعَكُمْ حَتّـٰى تُؤْتُـوْنِ مَوْثِقًا مِّنَ اللّـٰهِ لَتَاْتُنَّنِىْ بِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ يُّحَاطَ بِكُمْ ۖ فَلَمَّآ اٰتَوْهُ مَوْثِـقَـهُـمْ قَالَ اللّـٰهُ عَلٰى مَا نَقُوْلُ وَكِيْلٌ (66)
کہا اسے ہرگز تمہارے ساتھ نہیں بھیجوں گا یہاں تک کہ مجھے اللہ کا عہد دو کہ البتہ اسے میرے ہاں ضرور پہنچا دو گے مگر یہ کہ تم سب گِھر (کہیں پھنس) جاؤ، پھر جب سب نے اسے عہد دیا تو کہا ہماری باتوں کا اللہ شاہد ہے۔
وَقَالَ يَا بَنِىَّ لَا تَدْخُلُوْا مِنْ بَابٍ وَّاحِدٍ وَّادْخُلُوْا مِنْ اَبْوَابٍ مُّتَفَرِّقَةٍ ۖ وَمَآ اُغْنِىْ عَنْكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۖ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّـٰهِ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَعَلَيْهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَ (67)
اور کہا اے میرے بیٹو! ایک دروازے سے داخل نہ ہونا اور مختلف دروازوں سے داخل ہونا، اور میں تمہیں اللہ کی کسی بات سے بچا نہیں سکتا، اللہ کے سوا کسی کا حکم نہیں ہے، اسی پر میرا بھروسہ ہے، اور بھروسہ کرنے والوں کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
وَلَمَّا دَخَلُوْا مِنْ حَيْثُ اَمَرَهُـمْ اَبُوْهُـمْ مَّا كَانَ يُغْنِىْ عَنْـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ اِلَّا حَاجَةً فِىْ نَفْسِ يَعْقُوْبَ قَضَاهَا ۚ وَاِنَّهٝ لَـذُوْ عِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنَاهُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (68)
اور جب کہ اسی طرح داخل ہوئے جس طرح ان کے باپ نے حکم دیا تھا انہیں اللہ کی کسی بات سے کچھ نہ بچا سکتا تھا مگر یعقوب کے دل میں ایک خواہش تھی جسے اس نے پورا کیا، اور وہ تو ہمارے سکھلانے سے علم والا تھا لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
وَلَمَّا دَخَلُوْا عَلٰى يُوْسُفَ اٰوٰٓى اِلَيْهِ اَخَاهُ ۖ قَالَ اِنِّـىٓ اَنَا اَخُوْكَ فَلَا تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (69)
اور جب وہ یوسف کے پاس گئے تو اس نے اپنے بھائی کو اپنے پاس جگہ دی، کہا کہ بے شک میں تیرا بھائی ہوں پس جو کچھ یہ کرتے رہے ہیں اس پر غم نہ کر۔
فَلَمَّا جَهَّزَهُـمْ بِجَهَازِهِـمْ جَعَلَ السِّقَايَةَ فِىْ رَحْلِ اَخِيْهِ ثُـمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَيَّتُـهَا الْعِيْـرُ اِنَّكُمْ لَسَارِقُوْنَ (70)
پھر جب یوسف نے اس کا سامان تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے اسباب میں کٹورا رکھ دیا، پھر پکارنے والے نے پکارا کہ اے قافلہ والو! بے شک تم البتہ چور ہو۔
قَالُوْا وَاَقْبَلُوْا عَلَيْـهِـمْ مَّاذَا تَفْقِدُوْنَ (71)
اس کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے تمہاری کیا چیز گم ہوگئی ہے۔
قَالُوْا نَفْقِدُ صُوَاعَ الْمَلِكِ وَلِمَنْ جَآءَ بِهٖ حِـمْلُ بَعِيْـرٍ وَّاَنَا بِهٖ زَعِيْـمٌ (72)
انہوں نے کہا ہمیں بادشاہ کا کٹورا نہیں ملتا جو اسے لائے گا ایک اونٹ بھر کا غلہ پائے گا اور میں اس کا ضامن ہوں۔
قَالُوْا تَاللّـٰهِ لَقَدْ عَلِمْتُـمْ مَّا جِئْنَا لِنُفْسِدَ فِى الْاَرْضِ وَمَا كُنَّا سَارِقِيْنَ (73)
انہوں نے کہا اللہ کی قسم تمہیں معلوم ہے ہم اس ملک میں شرارت کرنے کے لیے نہیں آئے اور نہ ہم کبھی چور تھے۔
قَالُوْا فَمَا جَزَآؤُهٝٓ اِنْ كُنْتُـمْ كَاذِبِيْنَ (74)
انہوں نے کہا پھر اس کی کیا سزا ہے اگر تم جھوٹے نکلو۔
قَالُوْا جَزَآؤُهٝ مَنْ وُّجِدَ فِىْ رَحْلِـهٖ فَهُوَ جَزَآؤُهٝ ۚ كَذٰلِكَ نَجْزِى الظَّالِمِيْنَ (75)
انہوں نے کہا اس کی سزا یہ ہے کہ جس کےاسباب میں سے پایا جائے پس وہی اس کے بدلہ میں جائے، ہم ظالموں کو یہی سزا دیتے ہیں۔
فَبَدَاَ بِاَوْعِيَتِـهِـمْ قَبْلَ وِعَآءِ اَخِيْهِ ثُـمَّ اسْتَخْرَجَهَا مِنْ وِّعَآءِ اَخِيْهِ ۚ كَذٰلِكَ كِدْنَا لِيُوْسُفَ ۖ مَا كَانَ لِيَاْخُذَ اَخَاهُ فِىْ دِيْنِ الْمَلِكِ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ ۚ نَرْفَعُ دَرَجَاتٍ مَّنْ نَّشَآءُ ۗ وَفَوْقَ كُلِّ ذِىْ عِلْمٍ عَلِيْـمٌ (76)
پھر یوسف نے اپنے بھائی کے اسباب سے پہلے ان کے اسباب دیکھنے شروع کیے پھر وہ کٹورا اپنے بھائی کے اسباب سے نکالا، ہم نے یوسف کو ایسی تدبیر بتائی تھی، بادشاہ کے قانون سے تو وہ اپنے بھائی کو ہرگز نہ لے سکتا تھا مگر یہ کہ اللہ چاہے، ہم جس کے چاہیں درجے بلند کرتے ہیں، اور ہر ایک دانا سے بڑھ کر دوسرا دانا ہے۔
قَالُـوٓا اِنْ يَّسْرِقْ فَقَدْ سَرَقَ اَخٌ لَّـهٝ مِنْ قَبْلُ ۚ فَاَسَرَّهَا يُوْسُفُ فِىْ نَفْسِهٖ وَلَمْ يُبْدِهَا لَـهُـمْ ۚ قَالَ اَنْتُـمْ شَرٌّ مَّكَانًا ۖ وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا تَصِفُوْنَ (77)
انہوں نے کہا اگر اس نے چوری کی ہے تو اس سے پہلے اس کے بھائی نے بھی چوری کی تھی، تب یوسف نے اپنے دل میں آہستہ سے کہا اور انہیں نہیں جتایا، کہا تم درجے میں بدتر ہو، اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم بیان کرتے ہو۔
قَالُوْا يَآ اَيُّـهَا الْعَزِيْزُ اِنَّ لَـهٝٓ اَبًا شَيْخًا كَبِيْـرًا فَخُذْ اَحَدَنَا مَكَانَهٝ ۖ اِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِيْنَ (78)
انہوں نے کہا اے عزیز! بے شک اس کا باپ بوڑھا بڑی عمر کا ہے سو اس کی جگہ ہم میں سے ایک کو رکھ لے، ہم تم کو احسان کرنے والا دیکھتے ہیں۔
قَالَ مَعَاذَ اللّـٰهِ اَنْ نَّاْخُذَ اِلَّا مَنْ وَّجَدْنَا مَتَاعَنَا عِنْدَهٝٓ اِنَّـآ اِذًا لَّظَالِمُوْنَ (79)
کہا اللہ کی پناہ کہ ہم بجز اس کے جس کے پاس اپنا اسباب پایا کسی اور کو پکڑیں، تب تو ہم بڑے ظالم ہیں۔
فَلَمَّا اسْتَيْاَسُوْا مِنْهُ خَلَصُوْا نَجِيًّا ۖ قَالَ كَبِيْـرُهُـمْ اَلَمْ تَعْلَمُوٓا اَنَّ اَبَاكُمْ قَدْ اَخَذَ عَلَيْكُمْ مَّوْثِقًا مِّنَ اللّـٰهِ وَمِنْ قَبْلُ مَا فَرَّطْتُـمْ فِىْ يُوْسُفَ ۖ فَلَنْ اَبْـرَحَ الْاَرْضَ حَتّـٰى يَاْذَنَ لِىٓ اَبِىٓ اَوْ يَحْكُمَ اللّـٰهُ لِىْ ۖ وَهُوَ خَيْـرُ الْحَاكِمِيْنَ (80)
پھر جب اس سے نا امید ہوئے تو مشورہ کرنے کے لیے اکیلے ہو بیٹھے، ان میں سے بڑے نے کہا کیا تمہیں معلوم نہیں کہ تمہارے باپ نے تم سے اللہ کا عہد لیا تھا اور پہلے جو یوسف کے حق میں قصور کر چکے ہو، سو میں تو اس ملک سے ہرگز نہیں جاؤں گا یہاں تک کہ میرا باپ مجھے حکم دے یا میرے لیے اللہ کوئی حکم فرمائے، اور وہ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
اِرْجِعُـوٓا اِلٰٓى اَبِيْكُمْ فَقُوْلُوْا يَآ اَبَانَـآ اِنَّ ابْنَكَ سَرَقَۚ وَمَا شَهِدْنَـآ اِلَّا بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حَافِظِيْنَ (81)
تم اپنے باپ کے پاس لوٹ جاؤ اور کہو اے ہمارے باپ! تیرے بیٹے نے چوری کی، اور ہم نے وہی کہا تھا جس کا ہمیں علم تھا اور ہمیں غیب کی خبر نہ تھی۔
وَسْئَلِ الْقَرْيَةَ الَّتِىْ كُنَّا فِيْـهَا وَالْعِيْـرَ الَّتِىٓ اَقْبَلْنَا فِيْـهَا ۖ وَاِنَّا لَصَادِقُوْنَ (82)
اور اس گاؤں سے پوچھ لیجیے جس میں ہم تھے اور اس قافلہ سے بھی جس میں ہم آئے ہیں، اور بے شک ہم سچے ہیں۔
قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ اَنْفُسُكُمْ اَمْرًا ۖ فَصَبْـرٌ جَـمِيْلٌ ۖ عَسَى اللّـٰهُ اَنْ يَّاْتِيَنِىْ بِـهِـمْ جَـمِيْعًا ۚ اِنَّهٝ هُوَ الْعَلِيْـمُ الْحَكِـيْـمُ (83)
کہا بلکہ تم نے دل سے ایک بات بنا لی ہے، اب صبر ہی بہتر ہے، اللہ سے امید ہے کہ شاید اللہ ان سب کو میرے پاس لے آئے، وہی جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَتَوَلّـٰى عَنْـهُـمْ وَقَالَ يَآ اَسَفٰى عَلٰى يُوْسُفَ وَابْيَضَّتْ عَيْنَاهُ مِنَ الْحُزْنِ فَهُوَ كَظِيْـمٌ (84)
اور اس نے ان سے منہ پھیر لیا اور کہا ہائے یوسف! اور غم سے اس کی آنکھیں سفید ہوگئیں پس وہ سخت غمگین ہوا۔
قَالُوْا تَاللّـٰهِ تَفْتَاُ تَذْكُرُ يُوْسُفَ حَتّـٰى تَكُـوْنَ حَرَضًا اَوْ تَكُـوْنَ مِنَ الْـهَالِكِيْنَ (85)
انہوں نے کہا اللہ کی قسم تو یوسف کی یاد کو نہیں چھوڑے گا یہاں تک کہ نکما ہو جائے یا ہلاک ہوجائے۔
قَالَ اِنَّمَآ اَشْكُـوْا بَثِّىْ وَحُزْنِـىٓ اِلَى اللّـٰهِ وَاَعْلَمُ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (86)
کہا میں تو اپنی پریشانی اور غم کا اظہار اللہ ہی کے سامنے کرتا ہوں اور اللہ کی طرف سے میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
يَا بَنِىَّ اذْهَبُوْا فَتَحَسَّسُوْا مِنْ يُّوْسُفَ وَاَخِيْهِ وَلَا تَيْاَسُوْا مِنْ رَّوْحِ اللّـٰهِ ۖ اِنَّهٝ لَا يَيْاَسُ مِنْ رَّوْحِ اللّـٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكَافِرُوْنَ (87)
اے میرے بیٹو! جاؤ یوسف اور اس کے بھائی کی تلاش کرو اور اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو، بے شک اللہ کی رحمت سے نا امید نہیں ہوتے مگر وہی لوگ جو کافر ہیں۔
فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلَيْهِ قَالُوْا يَآ اَيُّـهَا الْعَزِيْزُ مَسَّنَا وَاَهْلَنَا الضُّرُّ وَجِئْنَا بِبِضَاعَةٍ مُّزْجَاةٍ فَاَوْفِ لَنَا الْكَيْلَ وَتَصَدَّقْ عَلَيْنَا ۖ اِنَّ اللّـٰهَ يَجْزِى الْمُتَصَدِّقِيْنَ (88)
پھر جب وہ ان کے پاس آئے تو کہا اے عزیز! ہمیں اور ہمارے گھر والوں کو قحط کی وجہ سے بڑی تکلیف ہے اور کچھ نکمی چیز لائے ہیں سو آپ پورا غلہ بھر دیجیے اور خیرات دیجیے، بے شک اللہ خیرات دینے والوں کو ثواب دیتا ہے۔
قَالَ هَلْ عَلِمْتُـمْ مَّا فَـعَلْتُـمْ بِيُوْسُفَ وَاَخِيْهِ اِذْ اَنْتُـمْ جَاهِلُوْنَ (89)
کہا تمہیں یاد ہے جو کچھ تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا تھا جب تمہیں سمجھ نہ تھی۔
قَالُـوٓا ءَاِنَّكَ لَاَنْتَ يُوْسُفُ ۖ قَالَ اَنَا يُوْسُفُ وَهٰذَآ اَخِىْ ۖ قَدْ مَنَّ اللّـٰهُ عَلَيْنَا ۖ اِنَّهٝ مَنْ يَّتَّقِ وَيَصْبِـرْ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ (90)
کہا کیا تو ہی یوسف ہے، کہا میں ہی یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی ہے، اللہ نے ہم پر احسان کیا، بے شک جو ڈرتا ہے اور صبر کرتا ہے تو اللہ بھی نیکوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
قَالُوْا تَاللّـٰهِ لَقَدْ اٰثَـرَكَ اللّـٰهُ عَلَيْنَا وَاِنْ كُنَّا لَخَاطِئِيْنَ (91)
انہوں نے کہا اللہ کی قسم البتہ تحقیق اللہ نے تمہیں ہم پر بزرگی دی اور بے شک ہم غلط کار تھے۔
قَالَ لَا تَثْرِيْبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۖ يَغْفِرُ اللّـٰهُ لَكُمْ ۖ وَهُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِـمِيْنَ (92)
کہا آج تم پر کوئی الزام نہیں، اللہ تمہیں بخشے، اور وہ سب سے زیادہ مہربان ہے۔
اِذْهَبُوْا بِقَمِيْصِىْ هٰذَا فَاَلْقُوْهُ عَلٰى وَجْهِ اَبِىْ يَاْتِ بَصِيْـرًاۚ وَاْتُوْنِىْ بِاَهْلِكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (93)
یہ کرتہ میرا لے جاؤ اور اسے میرے باپ کے منہ پر ڈال دو کہ وہ بینا ہوجائے، اور میرے پاس اپنے سب کنبے کو لے آؤ۔
وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيْـرُ قَالَ اَبُوْهُـمْ اِنِّـىْ لَاَجِدُ رِيْحَ يُوْسُفَ ۖ لَوْلَآ اَنْ تُفَنِّدُوْنِ (94)
اور جب قافلہ روانہ ہوا تو ان کے باپ نے کہا بے شک میں یوسف کی بو پاتا ہوں، اگر مجھے دیوانہ نہ بناؤ۔
قَالُوْا تَاللّـٰهِ اِنَّكَ لَفِىْ ضَلَالِكَ الْقَدِيْـمِ (95)
لوگوں نے کہا اللہ کی قسم بے شک تو البتہ اپنی گمراہی میں مبتلا ہے۔
فَلَمَّآ اَنْ جَآءَ الْبَشِيْـرُ اَلْقَاهُ عَلٰى وَجْهِهٖ فَارْتَدَّ بَصِيْـرًا ۖ قَالَ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ اِنِّـىٓ اَعْلَمُ مِنَ اللّـٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (96)
پھر جب خوشخبری دینے والا آیا اس نے وہ کرتہ اس کے منہ پر ڈال دیا تو بینا ہوگیا، کہا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ میں اللہ کی طرف سے وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
قَالُوْا يَآ اَبَانَا اسْتَغْفِرْ لَنَا ذُنُـوْبَنَـآ اِنَّا كُنَّا خَاطِئِيْنَ (97)
انہوں نے کہا اے ہمارے باپ! ہمارے گناہ بخشوا دیجیے بے شک ہم ہی غلط کار تھے۔
قَالَ سَوْفَ اَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّىْ ۖ اِنَّهٝ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْـمُ (98)
کہا عنقریب اپنے رب سے تمہارے لیے معافی مانگوں گا، بے شک وہ غفور رحیم ہے۔
فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلٰى يُوْسُفَ اٰوٰٓى اِلَيْهِ اَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوْا مِصْرَ اِنْ شَآءَ اللّـٰهُ اٰمِنِيْنَ (99)
پھر جب یوسف کے پاس آئے تو اس نے اپنے ماں باپ کو اپنے پاس جگہ دی اور کہا مصر میں داخل ہو جاؤ اگر اللہ نے چاہا تو امن سے رہو گے۔
وَرَفَـعَ اَبَوَيْهِ عَلَى الْعَرْشِ وَخَرُّوْا لَـهٝ سُجَّدًا ۖ وَقَالَ يَـآ اَبَتِ هٰذَا تَاْوِيْلُ رُؤْيَاىَ مِنْ قَبْلُ ؕ قَدْ جَعَلَـهَا رَبِّىْ حَقًّا ؕ وَقَدْ اَحْسَنَ بِىٓ اِذْ اَخْرَجَنِىْ مِنَ السِّجْنِ وَجَآءَ بِكُمْ مِّنَ الْبَدْوِ مِنْ بَعْدِ اَنْ نَّزَغَ الشَّيْطَانُ بَيْنِىْ وَبَيْنَ اِخْوَتِىْ ۚ اِنَّ رَبِّىْ لَطِيْفٌ لِّمَا يَشَآءُ ۚ اِنَّهٝ هُوَ الْعَلِيْـمُ الْحَكِـيْـمُ (100)
اور اپنے ماں باپ کو تخت پر اونچا بٹھایا اور اس کے آگے سب سجدہ میں گر پڑے، اور کہا اے باپ میرے اس پہلے خواب کی یہ تعبیر ہے، اسے میرے رب نے سچ کر دکھایا، اور اس نے مجھ پر احسان کیا جب مجھے قید خانے سے نکالا اور تمہیں گاؤں سے لے آیا اس کے بعد کہ شیطان مجھ میں اور میرے بھائیوں میں جھگڑا ڈال چکا، بے شک میرا رب جس کے لیے چاہتا ہے مہربانی فرماتا ہے، بے شک وہی جاننے والا حکمت والا ہے۔
رَبِّ قَدْ اٰتَيْتَنِىْ مِنَ الْمُلْكِ وَعَلَّمْتَنِىْ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ ۚ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِۚ اَنْتَ وَلِـيِّىْ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۖ تَوَفَّنِىْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِىْ بِالصَّالِحِيْنَ (101)
اے میرے رب! تو نے مجھے کچھ حکومت دی ہے اور مجھے خوابوں کی تعبیر کا علم بھی سکھلایا ہے، اے آسمانو ں اور زمین کے بنانے والے! دنیا اور آخرت میں تو ہی میرا کارساز ہے، تو مجھے اسلام پر موت دے اور مجھے نیک بختوں میں شامل کر دے۔
ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَـآءِ الْغَيْبِ نُـوْحِيْهِ اِلَيْكَ ۖ وَمَا كُنْتَ لَـدَيْـهِـمْ اِذْ اَجْـمَعُـوٓا اَمْرَهُـمْ وَهُـمْ يَمْكُـرُوْنَ (102)
(اے محمد) یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم تیرے ہاں بھیجتے ہیں، اور تو ان کے پاس نہیں تھا جب کہ انہوں نے اپنا ارادہ پکا کرلیا اور وہ تدبیریں کر رہے تھے۔
وَمَآ اَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِيْنَ (103)
اور اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں خواہ تو کتنا ہی چاہے۔
وَمَا تَسْاَلُـهُـمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ ۚ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِيْنَ (104)
اور آپ اس پر ان سے کوئی مزدوری بھی تو نہیں مانگتے، یہ تو صرف تمام جہانوں کے لیے نصیحت ہے۔
وَكَاَيِّنْ مِّنْ اٰيَةٍ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ يَمُرُّوْنَ عَلَيْـهَا وَهُـمْ عَنْـهَا مُعْرِضُوْنَ (105)
اور آسمانوں اور زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں جن پر سے یہ گزرتے ہیں اور ان سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
وَمَا يُؤْمِنُ اَكْثَرُهُـمْ بِاللّـٰهِ اِلَّا وَهُـمْ مُّشْرِكُـوْنَ (106)
اور ان میں سے اکثر ایسے بھی ہیں جو اللہ کو مانتے بھی ہیں اور شرک بھی کرتے ہیں۔
اَفَاَمِنُـوٓا اَنْ تَاْتِيَـهُـمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللّـٰهِ اَوْ تَاْتِيَـهُـمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً وَّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (107)
کیا اس سے بے خوف ہو چکے ہیں کہ انہیں اللہ کے عذاب کی ایک آفت آ پہنچے یا اچانک قیامت ان پر آ جائے اور انہیں خبر بھی نہ ہو۔
قُلْ هٰذِهٖ سَبِيْلِـىٓ اَدْعُوٓا اِلَى اللّـٰهِ ۚ عَلٰى بَصِيْـرَةٍ اَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِىْ ۖ وَسُبْحَانَ اللّـٰهِ وَمَـآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (108)
کہہ دو یہ راستہ ہے کہ میں لوگوں کو اللہ کی طرف بلا رہا ہوں، بصیرت کے ساتھ میرا اور میرے تابعداروں کا، اور اللہ پا ک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِىٓ اِلَيْـهِـمْ مِّنْ اَهْلِ الْقُرٰى ۗ اَفَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۗ وَلَـدَارُ الْاٰخِرَةِ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ اتَّقَوْا ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (109)
اور تجھ سے پہلے ہم نے جتنے پیغمبر بھیجے وہ سب بستیوں کے رہنے والے مرد ہی تھے ہم ان کی طرف وحی بھیجتے تھے، پھر وہ زمین میں سیر کر کے کیوں نہیں دیکھتے کہ ان لوگوں کا انجام کیا ہوا جو ان سے پہلے تھے، اور البتہ آخرت کا گھر پرہیز کرنے والوں کے لیے بہتر ہے، پھر تم کیوں نہیں سمجھتے۔
حَتّــٰٓى اِذَا اسْتَيْاَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّـوٓا اَنَّـهُـمْ قَدْ كُذِبُـوْا جَآءَهُـمْ نَصْرُنَاۙ فَنُجِّىَ مَنْ نَّشَآءُ ۖ وَلَا يُرَدُّ بَاْسُنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ (110)
یہاں تک کہ جب رسول نا امید ہونے لگے اور خیال کیا کہ ان سے جھوٹ کہا گیا تھا تب انہیں ہماری مدد پہنچی، پھر جنہیں ہم نے چاہا بچا لیا، اور ہمارے عذاب کو نافرمانوں سے کوئی بھی روک نہیں سکتا۔
لَقَدْ كَانَ فِىْ قَصَصِهِـمْ عِبْـرَةٌ لِّاُولِى الْاَلْبَابِ ۗ مَا كَانَ حَدِيْثًا يُّفْتَـرٰى وَلٰكِنْ تَصْدِيْقَ الَّـذِىْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيْلَ كُلِّ شَىْءٍ وَّهُدًى وَّرَحْـمَةً لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (111)
البتہ ان لوگوں کے حالات میں عقلمندوں کے لیے عبرت ہے، کوئی بنائی ہوئی بات نہیں ہے بلکہ اس کلام کے موافق ہے جو اس سے پہلے ہے اور ہر چیز کا بیان اور ہدایت اور رحمت ان لوگوں کے لیے ہے جو ایمان لاتے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(13) سورۃ الرعد (مدنی، آیات 43)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓـرٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ ۗ وَالَّـذِىٓ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ الْحَقُّ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (1)
ا ل م ر، یہ کتاب کی آیتیں ہیں، اور جو کچھ تجھ پر تیرے رب سے اترا سو حق ہے اور لیکن اکثر آدمی ایمان نہیں لاتے۔
اَللّـٰهُ الَّـذِىْ رَفَـعَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْـرِ عَمَدٍ تَـرَوْنَـهَا ۖ ثُـمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَّجْرِىْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ يُدَبِّـرُ الْاَمْرَ يُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لَعَلَّكُمْ بِلِقَـآءِ رَبِّكُمْ تُوقِنُـوْنَ (2)
اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں کو ستونوں کے بغیر بلند کیا جنہیں تم دیکھ رہے ہو، پھر عرش پر قائم ہوا، اور سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا، ہر ایک اپنے وقتِ معین پر چل رہا ہے، وہ ہر ایک کام کا انتظام کرتا ہے نشانیاں کھول کر بتاتا ہے تاکہ تم اپنے رب سے ملنے کا یقین کر لو۔
وَهُوَ الَّـذِىْ مَدَّ الْاَرْضَ وَجَعَلَ فِيْـهَا رَوَاسِىَ وَاَنْـهَارًا ۖ وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ جَعَلَ فِيْـهَا زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ ۖ يُغْشِى اللَّيْلَ النَّـهَارَ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّـرُوْنَ (3)
اور اسی نے زمین کو پھیلایا اور اس میں پہاڑ اور دریا بنائے، اور زمین میں ہر ایک پھل دو قسم کا بنایا، دن کو رات سے چھپا دیتا ہے، بے شک اس میں سوچنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَفِى الْاَرْضِ قِطَـعٌ مُّتَجَاوِرَاتٌ وَّجَنَّاتٌ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّزَرْعٌ وَّنَخِيْلٌ صِنْوَانٌ وَّغَيْـرُ صِنْوَانٍ يُّسْقٰى بِمَآءٍ وَّاحِدٍۚ وَنُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلٰى بَعْضٍ فِى الْاُكُلِ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (4)
اور زمین میں ٹکڑے ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اور انگور کے باغ ہیں اور کھیتیاں اور کھجوریں ہیں ایک کی جڑ ملی ہوئی بعض بن ملی انہیں پانی بھی ایک ہی دیا جاتا ہے، اور ہم ایک کو دوسرے پر پھلوں میں فضیلت دیتے ہیں، بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
وَاِنْ تَعْجَبْ فَعَجَبٌ قَوْلُـهُـمْ ءَاِذَا كُنَّا تُرَابًا ءَاِنَّا لَفِىْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ ۗ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّـهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ الْاَغْلَالُ فِىٓ اَعْنَاقِهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُـمْ فِيْـهَا خَالِـدُوْنَ (5)
اگر تو عجیب بات چاہے تو ان کا یہ کہنا عجب ہے کہ کیا جب ہم مٹی ہو گئے تو کیا نئے سرے سے بنائے جائیں گے، یہی وہ ہیں جو اپنے رب سے منکر ہو گئے، اور انہیں کی گردنوں میں طوق ہوں گے، اور یہی دوزخی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
وَيَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ وَقَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِـمُ الْمَثُـلَاتُ ۗ وَاِنَّ رَبَّكَ لَـذُوْ مَغْفِرَةٍ لِّلنَّاسِ عَلٰى ظُلْمِهِـمْ ۖ وَاِنَّ رَبَّكَ لَشَدِيْدُ الْعِقَابِ (6)
اور تجھ سے بھلائی سے پہلے برائی کو جلد مانگتے ہیں اور ان سے پہلے بہت سے عذاب سے گزر چکے ہیں، اور بے شک تیرا رب لوگوں کو باوجود ان کے ظلم کے معاف بھی کرتا ہے، اور تیرے رب کا عذاب بھی سخت ہے۔
وَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۗ اِنَّمَآ اَنْتَ مُنْذِرٌ ۖ وَّلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ (7)
اور کافر کہتے ہیں اس کے رب سے اس پر کوئی نشانی کیوں نہیں اتری، تم تو محض ڈرانے والے ہو، اور ہر قوم کے لیے ایک رہبر ہوتا آیا ہے۔
اَللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ اُنْثٰى وَمَا تَغِيْضُ الْاَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ ۖ وَكُلُّ شَىْءٍ عِنْدَهٝ بِمِقْدَارٍ (8)
اللہ کو معلوم ہے کہ جو کچھ ہر مادہ اپنے پیٹ میں لیے ہوئے ہے اور جو کچھ پیٹ میں سکڑتا اور بڑھتا ہے، اور اس کے ہاں ہر چیز کی پیمائش ہے۔
عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْكَبِيْـرُ الْمُتَعَالِ (9)
پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے سب سے بڑا بلند مرتبہ ہے۔
سَوَآءٌ مِّنْكُمْ مَّنْ اَسَرَّ الْقَوْلَ وَمَنْ جَهَرَ بِهٖ وَمَنْ هُوَ مُسْتَخْفٍ بِاللَّيْلِ وَسَارِبٌ بِالنَّـهَارِ (10)
تم میں سے جو شخص کوئی بات چپکے سے کہے یا پکار کر کہے اور جو شخص رات میں کہیں چھپ جائے یا دن میں چلے پھرے یہ سب برابر ہیں۔
لَـهٝ مُعَقِّبَاتٌ مِّنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهٖ يَحْفَظُوْنَهٝ مِنْ اَمْرِ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُغَيِّـرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّـٰى يُغَيِّـرُوْا مَا بِاَنْفُسِهِـمْ ۗ وَاِذَآ اَرَادَ اللّـٰهُ بِقَوْمٍ سُوٓءًا فَلَا مَرَدَّ لَـهٝ ۚ وَمَا لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّالٍ (11)
ہر شخص کی حفاظت کے لیے کچھ فرشتے ہیں اس کے آگے اور پیچھے اللہ کے حکم سے اس کی نگہبانی کرتے ہیں، بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے، اور جب اللہ کسی قوم کی برائی چاہتا ہے پھر اسے کوئی نہیں روک سکتا، اور اس کے سوا ان کا کوئی مددگار نہیں ہو سکتا۔
هُوَ الَّـذِىْ يُرِيْكُمُ الْبَـرْقَ خَوْفًا وَّطَمَعًا وَّيُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ (12)
وہی ہے جو تمہیں خوف یا امید دلانے کے لیے بجلی دکھاتا اور بھاری بادلوں کو اٹھاتا ہے۔
وَيُسَبِّـحُ الرَّعْدُ بِحَـمْدِهٖ وَالْمَلَآئِكَـةُ مِنْ خِيْفَتِهٖۚ وَيُـرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيْبُ بِـهَا مَنْ يَّشَآءُ وَهُـمْ يُجَادِلُوْنَ فِى اللّـٰهِۚ وَهُوَ شَدِيْدُ الْمِحَالِ (13)
اور رعد اس کی پاکی کے ساتھ اس کی تعریف کرتا ہے اور سب فرشتے اس کے ڈر سے، اور بجلیاں بھیجتا ہے پھر انہیں جس پر چاہتا ہے گرا دیتا ہے اور یہ تو اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں، حالانکہ وہ بڑی قوت والا ہے۔
لَـهٝ دَعْوَةُ الْحَقِّ ۖ وَالَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ لَا يَسْتَجِيْبُوْنَ لَـهُـمْ بِشَىْءٍ اِلَّا كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ اِلَى الْمَآءِ لِيَبْلُـغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهٖ ۚ وَمَا دُعَآءُ الْكَافِـرِيْنَ اِلَّا فِىْ ضَلَالٍ (14)
اسی کو پکارنا بجا ہے، اور اس کے سوا جن لوگوں کو پکارتے ہیں وہ ان کے کچھ بھی کام نہیں آتے مگر جیسے کوئی پانی کی طرف اپنے دونوں ہاتھ پھیلائے کہ اس کے منہ میں آجائے حالانکہ وہ اس کے منہ تک نہیں پہنچتا، اور کافروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی ہے۔
وَلِلّـٰهِ يَسْجُدُ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ طَوْعًا وَّكَرْهًا وَّظِلَالُـهُـمْ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ ۩ (15)
اور چار و ناچار اللہ ہی کو آسمان والے اور زمین والے سجدہ کرتے ہیں اور ان کے سائے بھی صبح اور شام۔
قُلْ مَنْ رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ قُلِ اللّـٰهُ ۚ قُلْ اَفَاتَّخَذْتُـمْ مِّنْ دُوْنِهٓ ٖ اَوْلِيَـآءَ لَا يَمْلِكُـوْنَ لِاَنْفُسِهِـمْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْـرُۙ اَمْ هَلْ تَسْتَوِى الظُّلُمَاتُ وَالنُّوْرُ ۗ اَمْ جَعَلُوْا لِلّـٰهِ شُرَكَآءَ خَلَقُوْا كَخَلْقِهٖ فَتَشَابَهَ الْخَلْقُ عَلَيْـهِـمْ ۚ قُلِ اللّـٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَىْءٍ وَّهُوَ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (16)
کہو آسمانوں اور زمین کا رب کون ہے کہہ دو اللہ، کہو پھر کیا تم نے اللہ کے سوا ان چیزوں کو معبود نہیں بنا رکھا جو اپنے نفسوں کے نفع اور نقصان کے بھی مالک نہیں، کہو کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتا ہے، یا کہیں اندھیرا اور روشنی برابر ہو سکتے ہیں، کیا جنہیں انہوں نے اللہ کا شریک بنا رکھا ہے انہوں نے بھی اللہ کی مخلوق جیسی کوئی مخلوق بنائی ہے کہ پھر مخلوق ان کی نظر میں مشتبہ ہوگئی ہے، پیدا کرنے والا اللہ ہے اور وہ اکیلا زبردست ہے۔
اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَالَتْ اَوْدِيَةٌ بِقَدَرِهَا فَاحْتَمَلَ السَّيْلُ زَبَدًا رَّابِيًا ۚ وَمِمَّا يُوْقِدُوْنَ عَلَيْهِ فِى النَّارِ ابْتِغَـآءَ حِلْيَةٍ اَوْ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثْلُـهٝ ۚ كَذٰلِكَ يَضْرِبُ اللّـٰهُ الْحَقَّ وَالْبَاطِلَ ۚ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَيَذْهَبُ جُفَـآءً ۖ وَاَمَّا مَا يَنْفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِى الْاَرْضِ ۚ كَذٰلِكَ يَضْرِبُ اللّـٰهُ الْاَمْثَالَ (17)
اس نے آسمان سے پانی اتارا پھر اس سے اپنی مقدار میں نالے بہنے لگے پھر وہ سیلاب پھولا ہوا جھاگ اوپر لایا، اور جس چیز کو آگ میں زیور یا کسی اور اسباب بنانے کے لیے پگھلاتے ہیں اس پر بھی ویسا ہی جھاگ ہوتا ہے، اللہ حق اور باطل کی مثال بیان فرماتا ہے، پھر جو جھاگ ہے وہ یونہی جاتا رہتا ہے، اور جو لوگوں کو فائدہ دے وہ زمین میں ٹھہر جاتا ہے، اسی طرح اللہ مثالیں بیان فرماتا ہے۔
لِلَّـذِيْنَ اسْتَجَابُـوْا لِرَبِّـهِـمُ الْحُسْنٰى ۚ وَالَّـذِيْنَ لَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَـهٝ لَوْ اَنَّ لَـهُـمْ مَّا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا وَّمِثْلَـهٝ مَعَهٝ لَافْتَدَوْا بِهٖ ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ سُوٓءُ الْحِسَابِ وَمَاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ وَبِئْسَ الْمِهَادُ (18)
جنہوں نے اپنے رب کا حکم مانا ان کے واسطے بھلائی ہے، اور جنہوں نے اس کا حکم نہ مانا اگر ان کے پاس سارا ہو جو کچھ زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو تو سب جرمانہ میں دینا قبول کریں گے، ان لوگوں کے لیے برا حساب ہے اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
اَفَمَنْ يَّعْلَمُ اَنَّمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ الْحَقُّ كَمَنْ هُوَ اَعْمٰى ۚ اِنَّمَا يَتَذَكَّرُ اُولُو الْاَلْبَابِ (19)
بھلا جو شخص جانتا ہے کہ تیرے رب سے تجھ پر جو کچھ اترا ہے حق ہے اس کے برابر ہو سکتا ہے جو اندھا ہے، سمجھتے تو عقل والے ہی ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يُوْفُوْنَ بِعَهْدِ اللّـٰهِ وَلَا يَنْقُضُوْنَ الْمِيْثَاقَ (20)
وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو پوراکرتے ہیں اور اس عہد کو نہیں توڑتے۔
وَالَّـذِيْنَ يَصِلُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّـٰهُ بِهٓ ٖ اَنْ يُّوْصَلَ وَيَخْشَوْنَ رَبَّـهُـمْ وَيَخَافُوْنَ سُوٓءَ الْحِسَابِ (21)
اور وہ لوگ جو ملاتے ہیں جس کے ملانے کو اللہ نے فرمایا ہے اور اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور برے حساب کا خوف رکھتے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ صَبَـرُوا ابْتِغَـآءَ وَجْهِ رَبِّـهِـمْ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً وَّيَدْرَءُوْنَ بِالْحَسَنَةِ السَّيِّئَةَ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عُقْبَى الـدَّارِ (22)
وہ جنہوں نے اپنے رب کی رضامندی کے لیے صبر کیا اور نماز قائم کی اور ہمارے دیے ہوئے میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کیا اور برائی کے مقابلے میں بھلائی کرتے ہیں انہیں کے لیے آخرت کا گھر ہے۔
جَنَّاتُ عَدْنٍ يَّدْخُلُوْنَـهَا وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَـآئِـهِـمْ وَاَزْوَاجِهِـمْ وَذُرِّيَّاتِـهِـمْ ۖ وَالْمَلَآئِكَـةُ يَدْخُلُوْنَ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ كُلِّ بَابٍ (23)
ہمیشہ رہنے کے باغ جن میں وہ خود بھی رہیں گے اور ان کے باپ دادا اور بیویوں اور اولاد میں سے بھی جو نیکو کار ہیں، اور ان کے پاس فرشتے ہر دروازے سے آئیں گے۔
سَلَامٌ عَلَيْكُمْ بِمَا صَبَـرْتُـمْ ۚ فَنِعْمَ عُقْبَى الـدَّارِ (24)
کہیں گے تم پر سلامتی ہو تمہارے صبر کرنے کی وجہ سے، پھر آخرت کا گھر کیا ہی اچھا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ مِيْثَاقِهٖ وَيَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّـٰهُ بِهٓ ٖ اَنْ يُّوْصَلَ وَيُفْسِدُوْنَ فِى الْاَرْضِ ۙ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمُ اللَّعْنَةُ وَلَـهُـمْ سُوٓءُ الـدَّارِ (25)
اور جو لوگ اللہ کا عہد مضبوط کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور اس چیز کو توڑتے ہیں جسے اللہ نے جوڑنے کا حکم فرمایا اور ملک میں فساد کرتے ہیں، ان کے لیے لعنت ہے اور ان کے لیے برا گھر ہے۔
اَللّـٰهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ ۚ وَفَرِحُوْا بِالْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ؕ وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا فِى الْاٰخِرَةِ اِلَّا مَتَاعٌ (26)
اللہ ہی جس کے لیے چاہتا ہے روزی فراخ اور تنگ کرتا ہے، اور دنیا کی زندگی پر خوش ہیں، اور دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں کچھ نہیں مگر تھوڑا سا اسباب۔
وَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۗ قُلْ اِنَّ اللّـٰهَ يُضِلُّ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىٓ اِلَيْهِ مَنْ اَنَابَ (27)
اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر اس کے رب سے کوئی نشانی کیوں نہیں اتری، کہہ دو اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے اپنے تک پہنچنے کا راستہ دکھاتا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوْبُـهُـمْ بِذِكْرِ اللّـٰهِ ۗ اَلَا بِذِكْرِ اللّـٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ (28)
وہ لوگ جو ایمان لائے اور ان کے دلوں کو اللہ کی یاد سے تسکین ہوتی ہے، خبردار! اللہ کی یاد ہی سے دل تسکین پاتے ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوْبٰى لَـهُـمْ وَحُسْنُ مَاٰبٍ (29)
جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کے لیے خوشخبری اور اچھا ٹھکانا ہے۔
كَذٰلِكَ اَرْسَلْنَاكَ فِىٓ اُمَّةٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهَآ اُمَمٌ لِّتَتْلُـوَ عَلَيْـهِـمُ الَّـذِىٓ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ وَهُـمْ يَكْـفُرُوْنَ بِالرَّحْـمٰنِ ۚ قُلْ هُوَ رَبِّىْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَاِلَيْهِ مَتَابِ (30)
اسی طرح ہم نے تجھے ایک امت میں بھیجا ہے کہ اس سے پہلے کئی امتیں گزرچکی ہیں تاکہ تو انہیں سنا دے جو ہم نے تیری طرف حکم بھیجا ہے اور وہ تو رحمان کے منکر ہیں، کہہ دو وہی میرا رب ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسہ کیا ہے اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے۔
وَلَوْ اَنَّ قُرْاٰنًا سُيِّـرَتْ بِهِ الْجِبَالُ اَوْ قُطِّعَتْ بِهِ الْاَرْضُ اَوْ كُلِّمَ بِهِ الْمَوْتٰى ۗ بَلْ لِّلّـٰهِ الْاَمْرُ جَـمِيْعًا ۗ اَفَلَمْ يَيْاَسِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنْ لَّوْ يَشَآءُ اللّـٰهُ لَـهَدَى النَّاسَ جَـمِيْعًا ۗ وَلَا يَزَالُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا تُصِيْبُـهُـمْ بِمَا صَنَعُوْا قَارِعَةٌ اَوْ تَحُلُّ قَرِيْبًا مِّنْ دَارِهِـمْ حَتّـٰى يَاْتِـىَ وَعْدُ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيْعَادَ (31)
اور اگر تحقیق کوئی ایسا قرآن نازل ہوتا جس سے پہاڑ چلتے یا اس سے زمین کے ٹکڑے ہو جاتے یا اس سے مردے بول اٹھتے (تب بھی نہ مانتے)، بلکہ سب کام اللہ کے ہاتھ میں ہیں، پھر کیا ایمان والے اس بات سے نا امید ہو گئے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو سب آدمیوں کو ہدایت کر دیتا، اور کافروں پر تو ہمیشہ ان کی بد اعمالی سے کوئی نہ کوئی مصیبت آتی رہے گی یا وہ بلا ان کے گھر کے قریب نازل ہوگی یہاں تک کہ اللہ کا وعدہ پورا ہو، بے شک اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔
وَلَقَدِ اسْتُـهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَاَمْلَيْتُ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ثُـمَّ اَخَذْتُـهُـمْ ۖ فَكَـيْفَ كَانَ عِقَابِ (32)
اور تجھ سے پہلے کئی رسولوں سے ہنسی کی گئی ہے پھر میں نے کافروں کو مہلت دی پھر انہیں پکڑ لیا، پھر ہمارا عذاب کیسا تھا۔
اَفَمَنْ هُوَ قَـآئِمٌ عَلٰى كُلِّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ ۗ وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ شُرَكَآءَ قُلْ سَـمُّوْهُـمْ ۚ اَمْ تُـنَـبِّئُوْنَهٝ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِى الْاَرْضِ اَمْ بِظَاهِرٍ مِّنَ الْقَوْلِ ۗ بَلْ زُيِّنَ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مَكْـرُهُـمْ وَصُدُّوْا عَنِ السَّبِيْلِ ۗ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ هَادٍ (33)
بھلا جو (خدا) ہر کسی کے سر پر کھڑا ہے (اور جانتا ہے) جو اس نے کیا ہے، اور انہوں نے تو اللہ کے لیے شریک بنا رکھے ہیں کہہ دو ان کے نام بتلاؤ، کیا اللہ کو وہ بات بتاتے ہو جسے وہ زمین میں نہیں جانتا یا اوپر ہی کی باتیں کرتے ہو، بلکہ کافروں کے فریب انہیں بھلے معلوم کرائے گئے ہیں اور وہ راستہ سے روکے گئے ہیں، اور جسے اللہ گمراہ کرے پھر اسے کوئی بھی ہدایت دینے والا نہیں ہے۔
لَّـهُـمْ عَذَابٌ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَشَقُّ ۖ وَمَا لَـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ وَّاقٍ (34)
ان کے لیے دنیا کی زندگی میں عذاب ہے، اور البتہ آخرت کا عذاب تو بہت ہی سخت ہے، اور انہیں اللہ سے بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔
مَّثَلُ الْجَنَّـةِ الَّتِىْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ ۖ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ اُكُلُـهَا دَآئِمٌ وَّظِلُّـهَا ۚ تِلْكَ عُقْبَى الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا ۖ وَّعُقْبَى الْكَافِـرِيْنَ النَّارُ (35)
اس جنت کا حال جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا گیا ہے، اس کے نیچے نہریں بہتی ہیں، اس کے میوے اور سائے ہمیشہ رہیں گے، یہ پرہیزگاروں کا انجام ہے اور کافروں کا انجام آگ ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَفْرَحُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ ۖ وَمِنَ الْاَحْزَابِ مَنْ يُّنْكِـرُ بَعْضَهٝ ۚ قُلْ اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّـٰهَ وَلَآ اُشْرِكَ بِهٖ ۚ اِلَيْهِ اَدْعُوْا وَاِلَيْهِ مَاٰبِ (36)
اور وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے اس سے خوش ہوتے ہیں جو تجھ پر نازل ہوا، اور جماعتوں میں سے کچھ لوگ اس کی بعض بات نہیں مانتے، کہہ دو مجھے تو یہی حکم ہوا ہے کہ اللہ کی بندگی کروں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کروں، اسی کی طرف بلاتا ہوں اور اسی کی طرف میرا ٹھکانا ہے۔
وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاهُ حُكْمًا عَرَبِيًّا ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَهْوَآءَهُـمْ بَعْدَ مَا جَآءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللّـٰهِ مِنْ وَّلِـىٍّ وَّلَا وَاقٍ (37)
اور اسی طرح ہم نے یہ کلام اتارا عربی زبان میں، اور اگر تو ان کی خواہش کے مطابق چلے بعد اس علم کے جو تجھے پہنچ چکا ہے تو تیرا اللہ سے کوئی حمایتی اور بچانے والا نہ ہوگا۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَـهُـمْ اَزْوَاجًا وَّذُرِّيَّةً ۚ وَمَا كَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ يَّاْتِـىَ بِاٰيَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۗ لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ (38)
اور البتہ تحقیق ہم نے تجھ سے پہلے کئی رسول بھیجے اور ہم نے انہیں بیویاں اور اولاد بھی دی تھی، اور کسی رسول کے اختیار میں نہ تھا کہ وہ اللہ کے حکم کے سوا کوئی معجزہ لاتا، ہر زمانے کے مناسب احکام ہوتے ہیں۔
يَمْحُوا اللّـٰهُ مَا يَشَآءُ وَيُـثْبِتُ ۖ وَعِنْدَهٝٓ اُمُّ الْكِتَابِ (39)
اللہ جو چاہے موقوف کر دیتا ہے اور باقی رکھتا ہے، اور اسی کے پاس اصل کتاب ہے۔
وَاِنْ مَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّـذِىْ نَعِدُهُـمْ اَوْ نَـتَوَفَّيَنَّكَ فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ (40)
اور اگر ہم تجھے کوئی وعدہ دکھا دیں جو ہم نے ان سے کیا ہے یا تجھے اٹھا لیں، سو تیرے ذمہ تو پہنچا دینا ہے اور ہمارے ذمہ حساب لینا ہے۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا نَاْتِى الْاَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ اَطْرَافِهَا ۚ وَاللّـٰهُ يَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهٖ ۚ وَهُوَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (41)
کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں، اور اللہ حکم کرتا ہے کوئی اس کے حکم کو ہٹا نہیں سکتا، اور وہ جلد حساب لینے والا ہے۔
وَقَدْ مَكَـرَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ فَلِلّـٰهِ الْمَكْـرُ جَـمِيْعًا ۖ يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ ۗ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الـدَّارِ (42)
اور ان سے پہلے لوگ بھی تدبیریں کر چکے ہیں سو اصل تدبیر تو اللہ ہی کی ہے، جو کچھ کوئی کرتا ہے اسے سب خبر رہتی ہے، اور ابھی کافروں کو معلوم ہو جائے گا کہ نیک انجام کس کا ہے۔
وَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَسْتَ مُرْسَلًا ۚ قُلْ كَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ وَمَنْ عِنْدَهٝ عِلْمُ الْكِتَابِ (43)
اور کہتے ہیں کہ تو رسول نہیں ہے، کہہ دو میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ کافی ہے اور وہ شخص جس کے پاس کتاب کا علم ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(14) سورۃ ابراھیم (مکی، آیات 52)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـرٰ ۚ كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ اِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِۙ بِاِذْنِ رَبِّـهِـمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِيْزِ الْحَـمِيْدِ (1)
ا ل ر، یہ ایک کتاب ہے ہم نے اسے تیری طرف نازل کیا ہے تاکہ تو لوگوں کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالے، ان کے رب کے حکم سے غالب تعریف کیے ہوئے راستہ کی طرف۔
اَللّـٰهِ الَّـذِىْ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْكَافِـرِيْنَ مِنْ عَذَابٍ شَدِيْدٍ (2)
یعنی اللہ جس کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور کافروں پر افسوس کہ انہیں سخت عذاب ہونا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يَسْتَحِبُّوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا عَلَى الْاٰخِرَةِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَيَبْغُوْنَـهَا عِوَجًا ۚ اُولٰٓئِكَ فِىْ ضَلَالٍ بَعِيْدٍ (3)
جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے مقابلہ میں پسند کرتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں کجی تلاش کرتے ہیں، وہ دور کی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهٖ لِـيُبَيِّنَ لَـهُـمْ ۖ فَيُضِلُّ اللّـٰهُ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْـمُ (4)
اور ہم نے ہر پیغمبر کو اس کی قوم کی زبان میں پیغمبر بنا کر بھیجا ہے تاکہ انہیں سمجھا سکے، پھر اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، اور وہ غالب حکمت والا ہے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَـآ اَنْ اَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ وَذَكِّرْهُـمْ بِاَيَّامِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُـوْرٍ (5)
اور البتہ تحقیق ہم نے موسٰی کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا تھا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال اور انہیں اللہ کے دن یاد دلا، بے شک اس میں ہر ایک صبر شکر کرنے والے کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهِ اذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ اَنْجَاكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ يَسُوْمُوْنَكُمْ سُوٓءَ الْعَذَابِ وَيُذَبِّحُوْنَ اَبْنَـآءَكُمْ وَيَسْتَحْيُوْنَ نِسَآءَكُمْ ۚ وَفِىْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِيْـمٌ (6)
اور جب موسٰی نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب تمہیں فرعون کی قوم سے چھڑایا وہ تمہیں برا عذاب چکھاتے تھے اور تمہارے بیٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے، اور اس میں تمہارے رب کی طرف سے بڑی آزمائش تھی۔
وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِنْ شَكَـرْتُـمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِنْ كَفَرْتُـمْ اِنَّ عَذَابِىْ لَشَدِيْدٌ (7)
اور جب تمہارے رب نے سنا دیا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاری کرو گے تو اور زیادہ دوں گا، اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب بھی سخت ہے۔
وَقَالَ مُوْسٰٓى اِنْ تَكْـفُرُوٓا اَنْتُـمْ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًاۙ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَغَنِىٌّ حَـمِيْدٌ (8)
اور موسٰی نے کہا اگر تم اور جو لوگ زمین میں ہیں سارے کفر کرو گے تو اللہ بے پروا تعریف کیا ہوا ہے۔
اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَبَاُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُـوْحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ ؕ وَالَّـذِيْنَ مِنْ بَعْدِهِـمْ ؕ لَا يَعْلَمُهُـمْ اِلَّا اللّـٰهُ ۚ جَآءَتْـهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَرَدُّوٓا اَيْدِيَـهُـمْ فِىٓ اَفْوَاهِهِـمْ وَقَالُـوٓا اِنَّا كَفَرْنَا بِمَآ اُرْسِلْتُـمْ بِهٖ وَاِنَّا لَفِىْ شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُوْنَنَـآ اِلَيْهِ مُرِيْبٍ (9)
کیا تمہیں ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے تھے نوح کی قوم اور عاد اور ثمود، اور جو ان کے بعد ہوئے، اللہ کے سوا جنہیں کوئی نہیں جانتا، ان کے پاس ان کے رسول نشانیاں لے کر آئے پھر انہوں نے اپنے ہاتھ اپنے مونہوں میں لوٹائے اور کہا ہم نہیں مانتے جو تمہیں دے کر بھیجا گیا ہے اور جس دین کی طرف تم ہمیں بلاتے ہو ہمیں تو اس میں بڑا شک ہے۔
قَالَتْ رُسُلُـهُـمْ اَفِى اللّـٰهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ يَدْعُوْكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُمْ مِّنْ ذُنُـوْبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ قَالُـوٓا اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَاۖ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَصُدُّوْنَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَـآؤُنَا فَاْتُوْنَا بِسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (10)
ان کے رسولوں نے کہا کیا تمہیں اللہ میں شک ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے، وہ تمہیں بلاتا ہے تاکہ تمہارے کچھ گناہ بخشے اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک مہلت دے، انہوں نے کہا تم بھی تو ہمارے جیسے انسان ہو، تم چاہتے ہو کہ ہمیں ان چیزوں سے روک دو جنہیں ہمارے باپ دادا پوجتے رہے سو کوئی کھلا ہوا معجزہ لاؤ۔
قَالَتْ لَـهُـمْ رُسُلُـهُـمْ اِنْ نَّحْنُ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلٰكِنَّ اللّـٰهَ يَمُنُّ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ ۖ وَمَا كَانَ لَنَـآ اَنْ نَّاْتِيَكُمْ بِسُلْطَانٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُـوْنَ (11)
ان سے ان کے رسولوں نے کہا ضرور ہم بھی تمہارے جیسے ہی آدمی ہیں لیکن اللہ اپنے بندوں میں جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے، اور ہمارا کام نہیں کہ ہم اللہ کی اجازت کے سوا تمہیں کوئی معجزہ لا کر دکھائیں، اور ایمان والوں کا بھروسہ اللہ ہی پر ہونا چاہیے۔
وَمَا لَنَـآ اَلَّا نَتَوَكَّلَ عَلَى اللّـٰهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا ۚ وَلَنَصْبِـرَنَّ عَلٰى مَآ اٰذَيْتُمُوْنَا ۚ وَعَلَى اللّـٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَ (12)
اور ہم کیوں اللہ پر بھروسہ نہ کریں حالانکہ اسی نے ہمیں (سیدھے) راستوں کی راہ نمائی کی ہے، اور ہم ضرور صبر کریں گے اس ایذا پر جو تم ہمیں دیتے ہو، اور توکل کرنے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِرُسُلِهِـمْ لَنُخْرِجَنَّكُمْ مِّنْ اَرْضِنَـآ اَوْ لَتَعُوْدُنَّ فِىْ مِلَّتِنَا ۖ فَاَوْحٰٓى اِلَيْـهِـمْ رَبُّـهُـمْ لَنُـهْلِكَنَّ الظَّالِمِيْنَ (13)
اور کافروں نے اپنے رسولوں سے کہا کہ ہم تمہیں اپنے ملک سے نکال دیں گے یا ہمارے دین میں لوٹ آؤ، تب انہیں ان کے رب نے حکم بھیجا کہ ہم ان ظالموں کو ضرور ہلاک کر دیں گے۔
وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الْاَرْضَ مِنْ بَعْدِهِـمْ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِىْ وَخَافَ وَعِيْدِ (14)
اور ان کے بعد اس زمین میں تمہیں آباد کر دیں گے، یہ اس کے لیے ہے جو میرے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اور جس نے میرے عذاب سے خوف کھایا۔
وَاسْتَفْتَحُوْا وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيْدٍ (15)
اور انہوں نے فیصلہ چاہا اور ہر ایک سرکش ضدی نامراد ہوا۔
مِّنْ وَّرَآئِهٖ جَهَنَّـمُ وَيُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِيْدٍ (16)
اور اس کے پیچھے دوزخ ہے اور اسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔
يَتَجَرَّعُهٝ وَلَا يَكَادُ يُسِيْغُهٝ وَيَاْتِيْهِ الْمَوْتُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّمَا هُوَ بِمَيِّتٍ ۖ وَمِنْ وَّرَآئِهٖ عَذَابٌ غَلِيْظٌ (17)
جسے گھونٹ گھونٹ پیے گا اور اسے گلے سے نہ اتار سکے گا اور اس پر ہر طرف سے موت آئے گی اور وہ نہیں مرے گا، اور اس کے پیچھے سخت عذاب ہوگا۔
مَّثَلُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّـهِـمْ ۖ اَعْمَالُـهُـمْ كَـرَمَادِ ِۨ اشْتَدَّتْ بِهِ الرِّيْحُ فِىْ يَوْمٍ عَاصِفٍ ۖ لَّا يَقْدِرُوْنَ مِمَّا كَسَبُوْا عَلٰى شَىْءٍ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلَالُ الْبَعِيْدُ (18)
ان کی مثال جنہوں نے اپنے رب سے انکار کیا، ایسی ہے کہ ان کے اعمال گویا راکھ ہیں جسے آندھی کے دن ہوا اڑا کر لے گئی ہو، جو کچھ انہوں نے کمایا تھا اس میں کچھ بھی ان کے ہاتھ میں نہ رہا ہو، یہ بھی بڑی دور کی گمراہی ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَاْتِ بِخَلْقٍ جَدِيْدٍ (19)
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا، اگر وہ چاہے تو تمہیں لے جائے اور نئی مخلوق لے آئے۔
وَمَا ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ بِعَزِيْزٍ (20)
اور یہ اللہ پر کچھ مشکل نہیں ہے۔
وَبَرَزُوْا لِلّـٰهِ جَـمِيْعًا فَقَالَ الضُّعَفَـآءُ لِلَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوٓا اِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ اَنْتُـمْ مُّغْنُـوْنَ عَنَّا مِنْ عَذَابِ اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۚ قَالُوْا لَوْ هَدَانَا اللّـٰهُ لَـهَدَيْنَاكُمْ ۖ سَوَآءٌ عَلَيْنَـآ اَجَزِعْنَـآ اَمْ صَبَـرْنَا مَا لَنَا مِنْ مَّحِيْصٍ (21)
اور یہ سب اللہ کے سامنے کھڑے ہوں گے تب کمزور متکبروں سے کہیں گے کہ ہم تو تمہارے تابع تھے سو ہمیں اللہ کے عذاب سے کچھ بچاؤ گے، وہ کہیں گے اگر ہمیں اللہ ہدایت کرتا تو ہم تمہیں ہدایت کرتے، اب ہمارے لیے برابر ہے کہ ہم چیخیں چلائیں یا صبر کریں ہمارے بچنے کی کوئی صورت نہیں۔
وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِىَ الْاَمْرُ اِنَّ اللّـٰهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُّكُمْ فَاَخْلَفْتُكُمْ ۖ وَمَا كَانَ لِىَ عَلَيْكُمْ مِّنْ سُلْطَانٍ اِلَّآ اَنْ دَعَوْتُكُمْ فَاسْتَجَبْتُـمْ لِىْ ۖ فَلَا تَلُوْمُوْنِىْ وَلُوْمُـوٓا اَنْفُسَكُمْ ۖ مَّـآ اَنَا بِمُصْرِخِكُمْ وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُصْرِخِىَّ ۖ اِنِّـىْ كَفَرْتُ بِمَآ اَشْرَكْـتُمُوْنِ مِنْ قَبْلُ ۗ اِنَّ الظَّالِمِيْنَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (22)
اور جب فیصلہ ہو چکے گا تو شیطان کہے گا بے شک اللہ نے تم سے سچا وعدہ کیا تھا اور میں نے بھی تم سے وعدہ کیا تھا پھر میں نے وعدہ خلافی کی، اور میرا تم پر اس کے سوا کوئی زور نہ تھا کہ میں نے تمہیں بلایا پھر تم نے میری بات کو مان لیا، پھر مجھے الزام نہ دو اور اپنے آپ کو الزام دو، نہ میں تمہارا فریاد رس ہوں اور نہ تم میرے فریاد رس ہو، میں خود تمہارے اس فعل سے بیزار ہوں کہ تم اس سے پہلے مجھے شریک بناتے تھے، بے شک ظالموں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَاُدْخِلَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا بِاِذْنِ رَبِّـهِـمْ ۖ تَحِيَّتُـهُـمْ فِيْـهَا سَلَامٌ (23)
اور جو لوگ ایمان لائے تھے اور نیک کام کیے تھے وہ باغوں میں داخل کیے جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں اپنے رب کے حکم سے ہمیشہ رہیں گے، آپس میں دعائے خیر ان کی سلام ہوگی۔
اَلَمْ تَـرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ اَصْلُـهَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُهَا فِى السَّمَآءِ (24)
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کلمہ پاک کی ایک مثال بیان کی ہے گویا وہ ایک پاک درخت ہے کہ جس کی جڑ مضبوط اور اس کی شاخ آسمان میں ہے۔
تُؤْتِـىٓ اُكُلَـهَا كُلَّ حِيْنٍ بِاِذْنِ رَبِّـهَا ۗ وَيَضْرِبُ اللّـٰهُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَذَكَّرُوْنَ (25)
وہ اپنے رب کے حکم سے ہر وقت اپنا پھل لاتا ہے اور اللہ لوگوں کے واسطے مثالیں بیان کرتا ہے تاکہ وہ سمجھیں۔
وَمَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِيْثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِيْثَةِ ِۨ اجْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَا لَـهَا مِنْ قَرَارٍ (26)
اور ناپاک کلمہ کی مثال ایک ناپاک درخت کی سی ہے جو زمین کے اوپر ہی سے اکھاڑ لیا جائے اسے کچھ ٹھہراؤ نہیں ہے۔
يُثَبِّتُ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَفِى الْاٰخِرَةِ ۖ وَيُضِلُّ اللّـٰهُ الظَّالِمِيْنَ ۚ وَيَفْعَلُ اللّـٰهُ مَا يَشَآءُ (27)
اللہ ایمان والوں کو دنیا اور آخرت کی زندگی میں سچی بات پر ثابت قدم رکھتا ہے، اور ظالموں کو گمراہ کرتا ہے، اور اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ كُفْرًا وَّاَحَلُّوْا قَوْمَهُـمْ دَارَ الْبَوَارِ (28)
کیا تو نے انہیں نہیں دیکھا کہ جنہوں نے اللہ کی نعمت کے بدلے میں ناشکری کی اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا۔
جَهَنَّـمَ يَصْلَوْنَـهَا ۖ وَبِئْسَ الْقَرَارُ (29)
جو دوزخ ہے اس میں داخل ہوں گے، اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
وَجَعَلُوْا لِلّـٰهِ اَنْدَادًا لِّيُضِلُّوْا عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۗ قُلْ تَمَتَّعُوْا فَاِنَّ مَصِيْـرَكُمْ اِلَى النَّارِ (30)
اور لوگوں نے اللہ کی راہ سے بہکانے کے لیے شریک بنا رکھے ہیں، کہہ دو نفع اٹھا لو پھر تمہیں آگ کی طرف لوٹنا ہے۔
قُلْ لِّعِبَادِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يُقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَيُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِىَ يَوْمٌ لَّا بَيْـعٌ فِيْهِ وَلَا خِلَالٌ (31)
میرے بندوں کو کہہ دو جو ایمان لائے ہیں کہ نماز قائم رکھیں اور ہمارے دیے ہوئے رزق میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کریں اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس میں نہ خرید و فروخت ہے نہ دوستی۔
اَللّـٰهُ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَاَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ ۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْفُلْكَ لِتَجْرِىَ فِى الْبَحْرِ بِاَمْرِهٖ ۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْاَنْـهَارَ (32)
اللہ وہ ہے جس نے آسمان اور زمین بنائے اور آسمان سے پانی نازل کیا پھر اس سے تمہارے کھانے کو پھل نکالے، اور کشتیاں تمہارے تابع کر دیں تاکہ دریا میں اس کے حکم سے چلتی رہیں، اور نہریں تمہارے تابع کر دیں۔
وَسَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَآئِبَيْنِ ۖ وَسَخَّرَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّـهَارَ (33)
اور سورج اور چاند کو تمہارے تابع کر دیا جو ہمیشہ چلنے والے ہیں اور تمہارے لیے رات اور دن کو تابع کیا۔
وَاٰتَاكُمْ مِّنْ كُلِّ مَا سَاَلْتُمُوْهُ ۚ وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ لَا تُحْصُوْهَا ۗ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَظَلُوْمٌ كَفَّارٌ (34)
اور جو چیز تم نے اس سے مانگی اس نے تمہیں دی، اور اگر اللہ کی نعمتیں شمار کرنے لگو تو انہیں شمار نہ کر سکو گے، بے شک انسان بڑا بے انصاف اور ناشکرا ہے۔
وَاِذْ قَالَ اِبْـرَاهِيْـمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا الْبَلَـدَ اٰمِنًا وَّاجْنُـبْنِىْ وَبَنِىَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَ (35)
اور جس وقت ابراہیم نے کہا اے میرے رب! اس شہر کو امن والا کر دے اور مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچا۔
رَبِّ اِنَّـهُنَّ اَضْلَلْنَ كَثِيْـرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَنْ تَبِعَنِىْ فَاِنَّهٝ مِنِّىْ ۖ وَمَنْ عَصَانِىْ فَاِنَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (36)
اے میرے رب! انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کیا ہے، پس جس نے میری پیروی کی وہ تو میرا ہے، اور جس نے نافرمانی کی پس تحقیق تو بخشنے والا مہربان ہے۔
رَّبَّنَـآ اِنِّـىٓ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّتِىْ بِوَادٍ غَيْـرِ ذِىْ زَرْعٍ عِنْدَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِۙ رَبَّنَا لِيُـقِيْمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ اَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَـهْوِىٓ اِلَيْـهِـمْ وَارْزُقْهُـمْ مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُـمْ يَشْكُـرُوْنَ (37)
اے رب ہمارے! میں نے اپنی کچھ اولاد ایسے میدان میں بسائی ہے جہاں کھیتی نہیں تیرے عزت والے گھر کے پاس، اے رب ہمارے! تاکہ نماز کو قائم رکھیں پھر کچھ لوگوں کے دل ان کی طرف مائل کر دے اور انہیں میووں کی روزی دے تاکہ وہ شکر کریں۔
رَبَّنَـآ اِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِىْ وَمَا نُـعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفٰى عَلَى اللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَآءِ (38)
اے رب ہمارے! بے شک تو جانتا ہے جو کچھ ہم چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں، اور اللہ پر کوئی چیز زمین اور آسمان میں پوشیدہ نہیں۔
اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ وَهَبَ لِىْ عَلَى الْكِبَـرِ اِسْـمَاعِيْلَ وَاِسْحَاقَ ۚ اِنَّ رَبِّىْ لَسَـمِيْعُ الـدُّعَآءِ (39)
اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے اتنی بڑی عمر میں اسماعیل اور اسحاق بخشے، بے شک میرا رب دعاؤں کا سننے والا ہے۔
رَبِّ اجْعَلْنِىْ مُقِيْـمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِىْ ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآءِ (40)
اے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم کرنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور میری دعا قبول فرما۔
رَبَّنَا اغْفِرْ لِىْ وَلِوَالِـدَىَّ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ يَوْمَ يَقُوْمُ الْحِسَابُ (41)
اے ہمارے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور ایمانداروں کو حساب قائم ہونے کے دن بخش دے۔
وَلَا تَحْسَبَنَّ اللّـٰهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُوْنَ ۚ اِنَّمَا يُؤَخِّرُهُـمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيْهِ الْاَبْصَارُ (42)
تو ہرگز خیال نہ کر کہ اللہ ان کاموں سے بے خبر ہے جو ظالم کرتے ہیں، انہیں صرف اس دن تک مہلت دے رکھی ہے جس میں نگاہیں پھٹی رہ جائیں گی۔
مُهْطِعِيْنَ مُقْنِعِىْ رُءُوْسِهِـمْ لَا يَرْتَدُّ اِلَيْـهِـمْ طَرْفُـهُـمْ ۖ وَاَفْئِدَتُـهُـمْ هَوَآءٌ (43)
وہ سر اٹھائے ہوئے دوڑتے چلے جا رہے ہوں گے کہ ان کی نظر ان کی طرف ہٹ کر نہیں آئے گی، اور ان کے دل اڑ گئے ہوں گے۔
وَاَنْذِرِ النَّاسَ يَوْمَ يَاْتِيْـهِـمُ الْعَذَابُ فَيَقُوْلُ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا رَبَّنَـآ اَخِّرْنَـآ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَكَ وَنَتَّبِــعِ الرُّسُلَ ۗ اَوَلَمْ تَكُـوْنُـوٓا اَقْسَمْتُـمْ مِّنْ قَبْلُ مَا لَكُمْ مِّنْ زَوَالٍ (44)
اور لوگوں کو اس دن سے ڈرائے کہ ان پر عذاب آئے گا تب ظالم کہیں گے اے رب ہمارے! ہمیں تھوڑی مدت تک مہلت دے کہ ہم تیرا بلانا قبول کر لیں اور رسولوں کی پیروی کر لیں، کیا تم نے پہلے قسم نہیں کھائی تھی کہ تمہیں کہیں جانا ہی نہیں ہے۔
وَسَكَنْتُـمْ فِىْ مَسَاكِنِ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَتَبَيَّنَ لَكُمْ كَيْفَ فَعَلْنَا بِـهِـمْ وَضَرَبْنَا لَكُمُ الْاَمْثَالَ (45)
اور تم انہیں لوگوں کی بستیوں میں آباد تھے جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا اور تمہیں معلوم ہو چکا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیا کیا تھا اور ہم نے تمہیں سب قصے بتلائے تھے۔
وَقَدْ مَكَـرُوْا مَكْـرَهُـمْ وَعِنْدَ اللّـٰهِ مَكْـرُهُـمْۖ وَاِنْ كَانَ مَكْـرُهُـمْ لِتَزُوْلَ مِنْهُ الْجِبَالُ (46)
اور ان لوگوں نے اپنی تدبیریں کی تھیں اور ان کی تدبیریں اللہ کے سامنے تھیں، اگرچہ ان کی تدبیریں ایسی تھیں کہ ان سے پہاڑ بھی ٹل جائیں۔
فَلَا تَحْسَبَنَّ اللّـٰهَ مُخْلِفَ وَعْدِهٖ رُسُلَـهٝ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ ذُو انْتِقَامٍ (47)
پس اللہ کو اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی کرنے والا خیال نہ کریں، بے شک اللہ زبردست بدلہ لینے والا ہے۔
يَوْمَ تُـبَدَّلُ الْاَرْضُ غَيْـرَ الْاَرْضِ وَالسَّمَاوَاتُ ۖ وَبَـرَزُوْا لِلّـٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ (48)
جس دن اس زمین میں سے اور زمین بدلی جائے گی اور آسمان بدلے جائیں گے، اور سب کے سب ایک زبردست اللہ کے روبرو پیش ہوں گے۔
وَتَـرَى الْمُجْرِمِيْنَ يَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِيْنَ فِى الْاَصْفَادِ (49)
اور تو اس دن گناہگاروں کو زنجیروں میں جکڑے ہوئے دیکھے گا۔
سَرَابِيْلُـهُـمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّتَغْشٰى وُجُوْهَهُـمُ النَّارُ (50)
کرتے ان کے گندھک کے ہوں گے اور ان کے چہروں پر آگ لپٹی ہو گی۔
لِيَجْزِىَ اللّـٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (51)
تاکہ اللہ ہر شخص کو اس کے کیے کی سزا دے، بے شک اللہ بڑی جلدی حساب لینے والا ہے۔
هٰذَا بَلَاغٌ لِّلنَّاسِ وَلِيُنْذَرُوْا بِهٖ وَلِيَعْلَمُوٓا اَنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ وَّلِيَذَّكَّرَ اُولُو الْاَلْبَابِ (52)
یہ قرآن لوگوں کے لیے اعلان ہے اور تاکہ اس کے ذریعے سے لوگوں کو ڈرایا جائے اور تاکہ وہ معلوم کرلیں کہ وہی ایک معبود ہے اور تاکہ عقلمند نصیحت حاصل کریں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(15) سورۃ الحجر (مکی، آیات 99)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـرٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْاٰنٍ مُّبِيْنٍ (1)
ا ل ر، یہ آیتیں کتاب کی ہیں اور قرآن واضح کی۔
رُّبَمَا يَوَدُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ كَانُـوْا مُسْلِمِيْنَ (2)
کافر بڑی حسرت کریں گے کہ کاش وہ مسلمان ہو جاتے۔
ذَرْهُـمْ يَاْكُلُوْا وَيَتَمَتَّعُوْا وَيُلْهِهِـمُ الْاَمَلُ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (3)
انہیں چھوڑ دو کھا لیں اور فائدہ اٹھا لیں اور انہیں آرزو بھلائے رکھے، سو آئندہ معلوم کر لیں گے۔
وَمَآ اَهْلَكْنَا مِنْ قَرْيَةٍ اِلَّا وَلَـهَا كِتَابٌ مَّعْلُوْمٌ (4)
اور ہم نے جتنی بستیاں ہلاک کی ہیں ان سب کے لیے ایک مقرر وقت لکھا ہوا تھا۔
مَّا تَسْبِقُ مِنْ اُمَّةٍ اَجَلَـهَا وَمَا يَسْتَاْخِرُوْنَ (5)
کوئی قوم اپنے وقت مقرر سے نہ پہلے ہلاک ہوئی ہے نہ پیچھے رہی ہے۔
وَقَالُوْا يَآ اَيُّـهَا الَّـذِىْ نُزِّلَ عَلَيْهِ الـذِّكْرُ اِنَّكَ لَمَجْنُـوْنٌ (6)
اور انہوں نے کہا اے وہ شخص جس پر قرآن نازل کیا گیا ہے بے شک تو مجنون ہے۔
لَّوْ مَا تَاْتِيْنَا بِالْمَلَآئِكَـةِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (7)
اگر تم سچے ہو تو ہمارے پاس فرشتوں کو کیوں نہیں لاتے۔
مَا نُنَزِّلُ الْمَلَآئِكَـةَ اِلَّا بِالْحَقِّ وَمَا كَانُـوٓا اِذًا مُّنْظَرِيْنَ (8)
ہم فرشتہ تو فیصلہ ہی کے لیے بھیجا کرتے ہیں اور اس وقت انہیں مہلت نہیں ملے گی۔
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الـذِّكْـرَ وَاِنَّا لَـهٝ لَحَافِظُوْنَ (9)
ہم نے یہ نصیحت اتار دی ہے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِىْ شِيَـعِ الْاَوَّلِيْنَ (10)
اور تجھ سے پہلے ہم پہلی قوموں میں بھی رسول بھیج چکے ہیں۔
وَمَا يَاْتِيْـهِـمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْـزِئُـوْنَ (11)
اور وہ بھی جب کوئی رسول ان کے پاس آتا ہے تو اس سے ٹھٹھا ہی کرتے۔
كَذٰلِكَ نَسْلُكُهٝ فِىْ قُلُوْبِ الْمُجْرِمِيْنَ (12)
اسی طرح ہم یہ ٹھٹھا ان مجرموں کے دلوں میں ڈال دیتے ہیں۔
لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۖ وَقَدْ خَلَتْ سُنَّـةُ الْاَوَّلِيْنَ (13)
یہ لوگ قرآن پر ایمان نہیں لاتے، اور یہ پہلوں کا دستور چلا آیا ہے۔
وَلَوْ فَتَحْنَا عَلَيْـهِـمْ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوْا فِيْهِ يَعْرُجُوْنَ (14)
اور اگر ہم ان پر آسمان سے دروازہ کھول دیں پھر اس میں سے چڑھ جائیں۔
لَقَالُـوٓا اِنَّمَا سُكِّـرَتْ اَبْصَارُنَا بَلْ نَحْنُ قَوْمٌ مَّسْحُوْرُوْنَ (15)
البتہ کہیں گے کہ ہماری نظر بندی کر دی گئی تھی بلکہ ہم پر جادو کیا گیا ہے۔
وَلَقَدْ جَعَلْنَا فِى السَّمَآءِ بُـرُوْجًا وَّزَيَّنَّاهَا لِلنَّاظِرِيْنَ (16)
اور البتہ تحقیق ہم نے آسمان پر برج بنائے ہیں اور دیکھنے والوں کی نظر میں اسے رونق دی ہے۔
وَحَفِظْنَاهَا مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ رَّجِيْـمٍ (17)
اور ہم نے اسے ہر شیطان مردود سے محفوظ رکھا۔
اِلَّا مَنِ اسْتَـرَقَ السَّمْعَ فَاَتْبَعَهٝ شِهَابٌ مُّبِيْنٌ (18)
مگر جس نے چوری سے سن لیا تو اس کے پیچھے چمکتا ہوا انگارہ پڑا۔
وَالْاَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَاَلْقَيْنَا فِيْـهَا رَوَاسِىَ وَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا مِنْ كُلِّ شَىْءٍ مَّوْزُوْنٍ (19)
اور ہم نے زمین کو پھیلایا اور اس پر پہاڑ رکھ دیے اوراس میں ہر چیز اندازے سے اگائی۔
وَجَعَلْنَا لَكُمْ فِيْـهَا مَعَايِشَ وَمَنْ لَّسْتُـمْ لَـهٝ بِرَازِقِيْنَ (20)
اور اس میں تمہارے لیے روزی کے اسباب بنا دیے اور ان کے لیے بھی جنہیں تم روزی دینے والے نہیں ہو۔
وَاِنْ مِّنْ شَىْءٍ اِلَّا عِنْدَنَا خَزَآئِنُهٝ ۖ وَمَا نُنَزِّلُـهٝٓ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ (21)
اور ہر چیز کے ہمارے پاس خزانے ہیں، اور ہم صرف اسے معین مقدار پر نازل کرتے ہیں۔
وَاَرْسَلْنَا الرِّيَاحَ لَوَاقِحَ فَاَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسْقَيْنَاكُمُوْهُۚ وَمَآ اَنْتُـمْ لَـهٝ بِخَازِنِيْنَ (22)
اور ہم نے بادل اٹھانے والی ہوائیں بھیجیں پھر ہم نے آسمان سے پانی نازل کیا پھر وہ تمہیں پلایا، اور تمہارے پاس اس کا خزانہ نہیں ہے۔
وَاِنَّا لَنَحْنُ نُحْيِىْ وَنُمِيْتُ وَنَحْنُ الْوَارِثُوْنَ (23)
اور بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور اخیر مالک بھی ہم ہی ہیں۔
وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِيْنَ مِنْكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِيْنَ (24)
اور ہمیں تم میں سے اگلے اور پچھلے سب معلوم کرلیں۔
وَاِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَحْشُرُهُـمْ ۚ اِنَّهٝ حَكِـيْـمٌ عَلِيْـمٌ (25)
اور بے شک تیرا رب ہی انہیں جمع کرے گا، بے شک وہ حکمت والا خبردار ہے۔
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَـمَاٍ مَّسْنُونٍ (26)
اور البتہ تحقیق ہم نے انسان کو بجتی ہوئی مٹی سے جو سڑے ہوئے گارے سے تھی پیدا کیا۔
وَالْجَآنَّ خَلَقْنَاهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ (27)
اور ہم نے اس سے پہلے جنوں کو آگ کے شعلے سے بنایا تھا۔
وَاِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَآئِكَـةِ اِنِّـىْ خَالِقٌ بَشَـرًا مِّنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَـمَاٍ مَّسْنُـوْنٍ (28)
اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک بشر کو پیدا کرنے والا ہوں بجتی ہوئی مٹی سے جو کہ سڑے ہوئے گارے کی ہوگی۔
فَاِذَا سَوَّيْتُهٝ وَنَفَخْتُ فِيْهِ مِنْ رُّوْحِىْ فَقَعُوْا لَـهٝ سَاجِدِيْنَ (29)
پھر جب میں اسے ٹھیک بنالوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم اس کے آگے سجدہ میں گر پڑنا۔
فَسَجَدَ الْمَلَآئِكَـةُ كُلُّهُـمْ اَجْـمَعُوْنَ (30)
پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کیا۔
اِلَّآ اِبْلِيْسَ اَبٰى اَنْ يَّكُـوْنَ مَعَ السَّاجِدِيْنَ (31)
مگر ابلیس نے انکار کیا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہو۔
قَالَ يَآ اِبْلِيْسُ مَا لَكَ اَلَّا تَكُـوْنَ مَعَ السَّاجِدِيْنَ (32)
فرمایا اے ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ نہ ہوا۔
قَالَ لَمْ اَكُنْ لِّاَسْجُدَ لِـبَشَـرٍ خَلَقْتَهٝ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَـمَاٍ مَّسْنُـوْنٍ (33)
کہا میں ایسا نہ تھا کہ ایک ایسے بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے پیدا کیا ہے بجتی ہوئی مٹی سے جو سڑے ہوئے گارے کی تھی۔
قَالَ فَاخْرُجْ مِنْـهَا فَاِنَّكَ رَجِيْـمٌ (34)
کہا تو آسمان سے نکل جا بے شک تو مردود ہو گیا۔
وَاِنَّ عَلَيْكَ اللَّعْنَـةَ اِلٰى يَوْمِ الدِّيْنِ (35)
اور بے شک تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت رہے گی۔
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِـىٓ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُـوْنَ (36)
کہا اے میرے رب! تو پھر مجھے قیامت کے دن تک مہلت دے۔
قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَ (37)
فرمایا بے شک تجھے مہلت ہے۔
اِلٰى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ (38)
وقت معلوم کے دن تک۔
قَالَ رَبِّ بِمَآ اَغْوَيْتَنِىْ لَاُزَيِّنَنَّ لَـهُـمْ فِى الْاَرْضِ وَلَاُغْوِيَنَّـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (39)
کہا اے میرے رب! جیسا تو نے مجھے گمراہ کیا ہے البتہ ضرور ضرور میں زمین میں انہیں ان کے گناہوں کو مرغوب کر کے دکھاؤں گا اور ان سب کو گمراہ کروں گا۔
اِلَّا عِبَادَكَ مِنْـهُـمُ الْمُخْلَصِيْنَ (40)
سوائے تیرے ان بندوں کے جو ان میں مخلص ہوں گے۔
قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَىَّ مُسْتَقِيْـمٌ (41)
فرمایا یہ راستہ مجھ پر سیدھا ہے۔
اِنَّ عِبَادِىْ لَيْسَ لَكَ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغَاوِيْنَ (42)
بے شک میرے بندوں پر تیرا کچھ بھی بس نہیں چلے گا مگر جو گمراہوں میں سے تیرا تابعدار ہوا۔
وَاِنَّ جَهَنَّـمَ لَمَوْعِدُهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (43)
اور بے شک ان سب کا وعدہ دوزخ پر ہے۔
لَـهَا سَبْعَةُ اَبْوَابٍۖ لِّكُلِّ بَابٍ مِّنْـهُـمْ جُزْءٌ مَّقْسُوْمٌ (44)
اس کے سات دروازے ہیں، ہر دروازے کے لیے ان کے الگ الگ حصے ہیں۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ جَنَّاتٍ وَّعُيُوْنٍ (45)
بے شک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں رہیں گے۔
اُدْخُلُوْهَا بِسَلَامٍ اٰمِنِيْنَ (46)
ان باغوں میں سلامتی اور امن سے جا کر رہو۔
وَنَزَعْنَا مَا فِىْ صُدُوْرِهِـمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقَابِلِيْنَ (47)
اور ان کے دلوں میں جو کینہ تھا ہم وہ سب دور کر دیں گے سب بھائی بھائی ہوں گے تختوں پر آمنے سامنے بیٹھنے والے ہوں گے۔
لَا يَمَسُّهُـمْ فِيْـهَا نَصَبٌ وَّمَا هُـمْ مِّنْـهَا بِمُخْرَجِيْنَ (48)
انہیں وہاں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ وہاں سے نکالے جائیں گے۔
نَبِّئْ عِبَادِىٓ اَنِّـىٓ اَنَا الْغَفُوْرُ الرَّحِيْـمُ (49)
میرے بندوں کو اطلاع دے کہ بےشک میں بخشنے والا مہربان ہوں۔
وَاَنَّ عَذَابِىْ هُوَ الْعَذَابُ الْاَلِيْـمُ (50)
اور بے شک میرا عذاب وہی دردناک عذاب ہے۔
وَنَبِّئْهُـمْ عَنْ ضَيْفِ اِبْـرَاهِيْـمَ (51)
اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کا حال سنا دو۔
اِذْ دَخَلُوْا عَلَيْهِ فَقَالُوْا سَلَامًا ۖ قَالَ اِنَّا مِنْكُمْ وَجِلُوْنَ (52)
جب اس کے گھر میں داخل ہوئے اور کہا سلام، اس نے کہا بے شک ہمیں تم سے ڈر معلوم ہوتا ہے۔
قَالُوْا لَا تَوْجَلْ اِنَّا نُـبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيْـمٍ (53)
کہا ڈرو مت بے شک ہم تمہیں ایک لڑکے کی خوشخبری سناتے ہیں جو بڑا عالم ہوگا۔
قَالَ اَبَشَّرْتُمُوْنِىْ عَلٰٓى اَنْ مَّسَّنِىَ الْكِبَـرُ فَبِـمَ تُـبَشِّـرُوْنَ (54)
کہا مجھے اب بڑھاپے میں خوشخبری سناتے ہو، سو کس چیز کی خوشخبری سناتے ہو۔
قَالُوْا بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْقَانِطِيْنَ (55)
انہوں نے کہا ہم نے تمہیں سچی خوشخبری سنائی ہے سو تو نا امید نہ ہو۔
قَالَ وَمَنْ يَّقْنَطُ مِنْ رَّحْـمَةِ رَبِّهٓ ٖ اِلَّا الضَّآلُّوْنَ (56)
کہا اپنے رب کی رحمت سے نا امید تو گمراہ لوگ ہی ہوا کرتے ہیں۔
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَيُّـهَا الْمُرْسَلُوْنَ (57)
کہا اے فرشتو! پھر تمہارا کیا مقصد ہے۔
قَالُـوٓا اِنَّـآ اُرْسِلْنَـآ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِيْنَ (58)
انہوں نے کہا ہم ایک نافرمان قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
اِلَّآ اٰلَ لُوْطٍۖ اِنَّا لَمُنَجُّوْهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (59)
مگر لوط کے گھر والے کہ ہم ان سب کو بچا لیں گے۔
اِلَّا امْرَاَتَهٝ قَدَّرْنَـآ اِنَّـهَا لَمِنَ الْغَابِـرِيْنَ (60)
مگر اس کی بیوی کو، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں سے ہے۔
فَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوْطِ ِۨ الْمُرْسَلُوْنَ (61)
پھر جب لوط کے گھر فرشتے پہنچے۔
قَالَ اِنَّكُمْ قَوْمٌ مُّنْكَـرُوْنَ (62)
کہا بے شک تم اجنبی لوگ ہو۔
قَالُوْا بَلْ جِئْنَاكَ بِمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَمْتَـرُوْنَ (63)
انہوں نے کہا بلکہ ہم تیرے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں وہ جھگڑتے تھے۔
وَاَتَيْنَاكَ بِالْحَقِّ وَاِنَّا لَصَادِقُوْنَ (64)
اور ہم تیرے پاس پکی بات لائے ہیں اور بے شک ہم سچ کہتے ہیں۔
فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْـعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَاتَّبِــعْ اَدْبَارَهُـمْ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ وَّامْضُوْا حَيْثُ تُؤْمَرُوْنَ (65)
پس تم اپنے گھر والوں کو کچھ رات رہے لے نکلو اور تو ان کے پیچھے چل اور تم میں سے کوئی مڑ کر نہ دیکھے اور چلے جاؤ جہاں تمہیں حکم ہے۔
وَقَضَيْنَـآ اِلَيْهِ ذٰلِكَ الْاَمْرَ اَنَّ دَابِرَ هٰٓؤُلَآءِ مَقْطُوْعٌ مُّصْبِحِيْنَ (66)
اور ہم نے لوط کو قطعی طور پر یہ بات واضح کر دی تھی کہ صبح ہوتے ہی ان کی جڑ کاٹ دی جائے گی۔
وَجَآءَ اَهْلُ الْمَدِيْنَةِ يَسْتَبْشِرُوْنَ (67)
اور شہر والے خوشیاں کرتے ہوئے آئے۔
قَالَ اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ ضَيْفِىْ فَلَا تَفْضَحُوْنِ (68)
لوط نے کہا یہ لوگ میرے مہمان ہیں سو مجھے ذلیل نہ کرو۔
وَاتَّقُوا اللّـٰهَ وَلَا تُخْزُوْنِ (69)
اور اللہ سے ڈرو اور مجھے بے آبرو نہ کرو۔
قَالُـوٓا اَوَلَمْ نَنْـهَكَ عَنِ الْعَالَمِيْنَ (70)
انہوں نے کہا کیا ہم نے تمہیں دنیا بھر کی حمایت سے منع نہیں کیا ہے۔
قَالَ هٰٓؤُلَآءِ بَنَاتِـىٓ اِنْ كُنْتُـمْ فَاعِلِيْنَ (71)
کہا یہ میری بیٹیاں حاضر ہیں اگر تم کرنے والے ہو۔
لَعَمْرُكَ اِنَّـهُـمْ لَفِىْ سَكْـرَتِـهِـمْ يَعْمَهُوْنَ (72)
تیری جان کی قسم ہے وہ اپنی مستی میں اندھے ہو رہے تھے۔
فَاَخَذَتْـهُـمُ الصَّيْحَةُ مُشْـرِقِيْنَ (73)
پھر دن نکلتے ہی انہیں ہولناک آواز نے آ لیا۔
فَجَعَلْنَا عَالِيَـهَا سَافِلَـهَا وَاَمْطَرْنَا عَلَيْـهِـمْ حِجَارَةً مِّنْ سِجِّيْلٍ (74)
پھر ہم نے ان بستیوں کو زیر و زبر کر دیا اور ان پر کنکر کے پتھر برسائے۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّلْمُتَوَسِّـمِيْنَ (75)
بے شک اس واقعہ میں اہلِ بصیرت کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَاِنَّـهَا لَبِسَبِيْلٍ مُّقِيْـمٍ (76)
اور بے شک یہ بستیاں سیدھے راستے پر واقع ہیں۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّلْمُؤْمِنِيْنَ (77)
بے شک اس میں ایمانداروں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَاِنْ كَانَ اَصْحَابُ الْاَيْكَـةِ لَظَالِمِيْنَ (78)
اور بن کے لوگ بھی بدکار تھے۔
فَانْتَقَمْنَا مِنْـهُـمْ وَاِنَّـهُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِيْنٍ (79)
پھر ہم نے ان سے بھی بدلہ لیا اور یہ دونوں بستیاں کھلے راستہ پر واقع ہیں۔
وَلَقَدْ كَذَّبَ اَصْحَابُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِيْنَ (80)
اور بے شک حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلایا تھا۔
وَاٰتَيْنَاهُـمْ اٰيَاتِنَا فَكَانُـوْا عَنْـهَا مُعْرِضِيْنَ (81)
اور ہم نے انہیں اپنی نشانیاں بھی دی تھیں پر وہ ان سے روگردانی کرتے تھے۔
وَكَانُـوْا يَنْحِتُـوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوْتًا اٰمِنِيْنَ (82)
اور وہ لوگ پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے تھے کہ امن میں رہیں۔
فَاَخَذَتْـهُـمُ الصَّيْحَةُ مُصْبِحِيْنَ (83)
پھر انہیں صبح کے وقت سخت آواز نے آ پکڑا۔
فَمَآ اَغْنٰى عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (84)
پھر ان کے دنیاوی ہنر ان کے کچھ بھی کام نہ آئے۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَآ اِلَّا بِالْحَقِّ ۗ وَاِنَّ السَّاعَةَ لَاٰتِيَةٌ ۖ فَاصْفَحِ الصَّفْحَ الْجَـمِيْلَ (85)
اور ہم نے آسمانوں اور زمین اور ان کی درمیانی چیزوں کو بغیر حکمت کے پیدا نہیں کیا، اور قیامت ضرور آنے والی ہے، پر تو ان سے خوش خلقی کے ساتھ کنارہ کر۔
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِيْـمُ (86)
بے شک تیرا رب وہی پیدا کرنے والا جاننے والا ہے۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِىْ وَالْقُرْاٰنَ الْعَظِيْـمَ (87)
اور ہم نے تمہیں سات آیتیں دیں جو (نماز میں) دہرائی جاتی ہیں اور قرآن عظمت والا دیا۔
لَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهٓ ٖ اَزْوَاجًا مِّنْـهُـمْ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْـهِـمْ وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ (88)
اور تو اپنی آنکھ اٹھا کر بھی ان چیزوں کو نہ دیکھ جو ہم نے مختلف قسم کے کافروں کو استعمال کے لیے دے رکھی ہیں اور ان پر غم نہ کر اور اپنے بازو ایمان والوں کے لیے جھکا دے۔
وَقُلْ اِنِّـىٓ اَنَا النَّذِيْـرُ الْمُبِيْنُ (89)
اور کہہ دو بے شک میں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں۔
كَمَآ اَنْزَلْنَا عَلَى الْمُقْتَسِمِيْنَ (90)
جیسا ہم نے (عذاب) ان بانٹنے والوں پر بھیجا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ جَعَلُوا الْقُرْاٰنَ عِضِيْنَ (91)
جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کیا ہے۔
فَوَرَبِّكَ لَنَسْاَلَنَّـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (92)
پھر تیرے رب کی قسم ہے البتہ ہم ان سب سے سوال کریں گے۔
عَمَّا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (93)
اس چیز سے کہ وہ کرتے تھے۔
فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَاَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِيْنَ (94)
سو تو کھول کر سنا دے جو تجھے حکم دیا گیا ہے اور مشرکوں کی پروا نہ کر۔
اِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَـهْزِئِيْنَ (95)
بے شک ہم تیری طرف سے ٹھٹھا کرنے والوں کے لیے کافی ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (96)
اور جو اللہ کے ساتھ دوسرا خدا مقرر کرتے ہیں سو عنقریب معلوم کر لیں گے۔
وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّكَ يَضِيْقُ صَدْرُكَ بِمَا يَقُوْلُوْنَ (97)
اور ہم جانتے ہیں کہ تیرا دل ان باتوں سے تنگ ہوتا ہے جو وہ کہتے ہیں۔
فَسَبِّـحْ بِحَـمْدِ رَبِّكَ وَكُنْ مِّنَ السَّاجِدِيْنَ (98)
سو تو اپنے رب کی تسبیح حمد کے ساتھ کیے جا اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہو۔
وَاعْبُدْ رَبَّكَ حَتّـٰى يَاْتِيَكَ الْيَقِيْنُ (99)
اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہو یہاں تک کہ تمہیں موت آجائے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(16) سورۃ النحل (مکی، آیات 128)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَتٰٓى اَمْرُ اللّـٰهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْهُ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (1)
اللہ کا حکم آ پہنچا تم اس میں جلدی مت کرو، وہ لوگوں کے شرک سے پاک اور برتر ہے۔
يُنَزِّلُ الْمَلَآئِكَـةَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٓ ٖ اَنْ اَنْذِرُوٓا اَنَّهٝ لَآ اِلٰـهَ اِلَّآ اَنَا فَاتَّقُوْنِ (2)
وہ اپنے بندوں سے جس کے پاس چاہتا ہے فرشتوں کو وحی دے کر بھیج دیتا ہے یہ کہ خبردار کردو کہ میرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں پس مجھ سے ڈرتے رہو۔
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ تَعَالٰى عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (3)
اسی نے آسمان اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے وہ ان کے شرک سے پاک ہے۔
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِيْـمٌ مُّبِيْنٌ (4)
اسی نے آدمی کو ایک بوند سے پیدا کیا پھر وہ یکایک کھلم کھلا جھگڑنے لگا۔
وَالْاَنْعَامَ خَلَقَهَا ۗ لَكُمْ فِيْـهَا دِفْءٌ وَّمَنَافِعُ وَمِنْـهَا تَاْكُلُوْنَ (5)
اور تمہارے واسطے چارپایوں کو بھی اسی نے بنایا، ان میں تمہارے لیے جاڑے کا بھی سامان ہے اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور ان میں سے کھاتے بھی ہو۔
وَلَكُمْ فِيْـهَا جَـمَالٌ حِيْنَ تُرِيْحُوْنَ وَحِيْنَ تَسْرَحُوْنَ (6)
اور تمہاے لیے ان میں زینت بھی ہے جب شام کو چرا کر لاتے ہو اور جب چرانے لے جاتے ہو۔
وَتَحْمِلُ اَثْقَالَكُمْ اِلٰى بَلَـدٍ لَّمْ تَكُـوْنُـوْا بَالِغِيْهِ اِلَّا بِشِقِّ الْاَنْفُسِ ۚ اِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (7)
اور وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر ان شہروں تک لے جاتے ہیں کہ جہاں تک تم جان کو تکلیف میں ڈالنے کے سوا نہیں پہنچ سکتے تھے، بے شک تمہارا رب شفقت کرنے والا مہربان ہے۔
وَالْخَيْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَـمِيْـرَ لِتَـرْكَبُوْهَا وَزِيْنَةً ۚ وَيَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (8)
اور گھوڑے اور خچر اور گدھے پیدا کیے کہ ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے، اور وہ چیزیں پیدا کرتا ہے جو تم نہیں جانتے۔
وَعَلَى اللّـٰهِ قَصْدُ السَّبِيْلِ وَمِنْـهَا جَآئِرٌ ۚ وَلَوْ شَآءَ لَـهَدَاكُمْ اَجْـمَعِيْنَ (9)
اور اللہ تک سیدھی راہ پہنچتی ہے اور بعض ان میں ٹیڑھی بھی ہیں، اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو سیدھی راہ بھی دکھا دیتا۔
هُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً ۖ لَّكُمْ مِّنْهُ شَرَابٌ وَّمِنْهُ شَجَرٌ فِيْهِ تُسِيْمُوْنَ (10)
وہی ہے جس نے آسمان سے تمہارے لیے پانی نازل کیا، اسی میں سے پیتے ہو اور اسی سے درخت ہوتے ہیں جن میں چراتے ہو۔
يُنْبِتُ لَكُمْ بِهِ الزَّرْعَ وَالزَّيْتُوْنَ وَالنَّخِيْلَ وَالْاَعْنَابَ وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّـرُوْنَ (11)
تمہارے واسطے اسی سے کھیتی اور زیتوں اور کھجوریں اور انگور اور ہر قسم کے میوے اگاتا ہے، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو غور کرتے ہیں۔
وَسَخَّرَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّـهَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ وَالنُّجُوْمُ مُسَخَّرَاتٌ بِاَمْرِهٖ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (12)
اور رات اور دن اور سورج اور چاند کو تمہارے کام میں لگا دیا ہے، اور اسی کے حکم سے ستارے بھی کام میں لگے ہوئے ہیں، بے شک اس میں لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو سمجھ رکھتے ہیں۔
وَمَا ذَرَاَ لَكُمْ فِى الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُهٝ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَذَّكَّرُوْنَ (13)
اور تمہارے واسطے جو چیزیں زمین میں رنگ برنگ کی پھیلائی ہیں اِن میں اُن لوگوں کے لیے نشانی ہے جو سوچتے ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىْ سَخَّرَ الْبَحْرَ لِتَاْكُلُوْا مِنْهُ لَحْمًا طَرِيًّا وَّتَسْتَخْرِجُوْا مِنْهُ حِلْيَةً تَلْبَسُوْنَـهَاۚ وَتَـرَى الْفُلْكَ مَوَاخِرَ فِيْهِ وَلِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِـهٖ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (14)
اور وہ وہی ہے جس نے دریا کو کام میں لگا دیا کہ اس میں سے تازہ گوشت کھاؤ اور اسی سے زیور نکالو جسے تم پہنتے ہو، اور تو اس میں جہازوں کو دیکھتا ہے کہ پانی کو چیرتے ہوئے چلے جاتے ہیں اور تاکہ تم اُس کے فضل کو تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو۔
وَاَلْقٰى فِى الْاَرْضِ رَوَاسِىَ اَنْ تَمِيْدَ بِكُمْ وَاَنْـهَارًا وَّسُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَـهْتَدُوْنَ (15)
اور زمین پر پہاڑوں کے بوجھ ڈال دیے تاکہ تمہیں لے کر نہ ڈگمگائے اور تمہارے لیے نہریں اور راستے بنا دیے تاکہ تم راہ پاؤ۔
وَعَلَامَاتٍ ۚ وَبِالنَّجْـمِ هُـمْ يَـهْتَدُوْنَ (16)
اور نشانیاں بنائیں، اور ستاروں سے لوگ راہ پاتے ہیں۔
اَفَمَنْ يَّخْلُقُ كَمَنْ لَّا يَخْلُقُ ۗ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (17)
پھر کیا جو شخص پیدا کرے اس کے برابر ہے جو کچھ بھی پیدا نہ کرے، کیا تم سوچتے نہیں۔
وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّـٰهِ لَا تُحْصُوْهَا ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (18)
اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننے لگو تو ان کا شمار نہیں کر سکو گے، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَمَا تُعْلِنُـوْنَ (19)
اور اللہ جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو۔
وَالَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ لَا يَخْلُقُوْنَ شَيْئًا وَّهُـمْ يُخْلَقُوْنَ (20)
اور جنہیں اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ بھی پیدا نہیں کرتے اور وہ خود پیدا کیے ہوئے ہیں۔
اَمْوَاتٌ غَيْـرُ اَحْيَآءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُوْنَ اَيَّانَ يُبْعَثُوْنَ (21)
وہ تو مردے ہیں جن میں جان نہیں، اور وہ نہیں جانتے کہ لوگ کب اٹھائے جائیں گے۔
اِلٰـهُكُمْ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۚ فَالَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ قُلُوْبُـهُـمْ مُّنْكِـرَةٌ وَّهُـمْ مُّسْتَكْبِـرُوْنَ (22)
تمہارا معبود اکیلا معبود ہے، پھر جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل نہیں مانتے اور وہ تکبر کرنے والے ہیں۔
لَا جَرَمَ اَنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا يُسِـرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُـوْنَ ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْمُسْتَكْبِـرِيْنَ (23)
ضرور اللہ جانتا ہے جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں، بے شک وہ غرور کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ مَّاذَآ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ ۙ قَالُـوٓا اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (24)
اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے، کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں۔
لِيَحْمِلُـوٓا اَوْزَارَهُـمْ كَامِلَـةً يَّوْمَ الْقِيَامَةِ ۙ وَمِنْ اَوْزَارِ الَّـذِيْنَ يُضِلُّوْنَـهُـمْ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۗ اَلَا سَآءَ مَا يَزِرُوْنَ (25)
تاکہ قیامت کے دن اپنے بوجھ پورے اٹھائیں، اور کچھ ان کے بوجھ جنہیں بے علمی سے گمراہ کرتے ہیں، خبردار! برا بوجھ ہے جو اٹھاتے ہیں۔
قَدْ مَكَـرَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ فَاَتَى اللّـٰهُ بُنْيَانَـهُـمْ مِّنَ الْقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَيْـهِـمُ السَّقْفُ مِنْ فَوْقِهِـمْ وَاَتَاهُـمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لَا يَشْعُرُوْنَ (26)
ان سے پہلے لوگوں نے بھی مکر کیا تھا پھر اللہ نے ان کی عمارت کو جڑوں سے ڈھا دیا، پھر ان پر اوپر سے چھت گر پڑی، اور ان پر عذاب آیا جہاں سے انہیں خبر بھی نہ تھی۔
ثُـمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُخْزِيْـهِـمْ وَيَقُوْلُ اَيْنَ شُرَكَآئِىَ الَّـذِيْنَ كُنْتُـمْ تُشَآقُّوْنَ فِيْـهِـمْ ۚ قَالَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اِنَّ الْخِزْىَ الْيَوْمَ وَالسُّوٓءَ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (27)
پھر قیامت کے دن انہیں رسوا کرے گا اور کہے گا میرے شریک کہاں ہیں جن پر تمہیں بڑی ضد تھی، جنہیں علم دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ بے شک آج کافروں کے لیے رسوائی اور برائی ہے۔
اَلَّـذِيْنَ تَتَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ ظَالِمِىٓ اَنْفُسِهِـمْ ۖ فَاَلْقَوُا السَّلَمَ مَا كُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوٓءٍ ۚ بَلٰٓى اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (28)
یہ وہ لوگ ہیں کہ فرشتوں نے ان کی ایسی حالت میں روح نکالی تھی کہ وہ اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے، پھر وہ صلح کا پیغام بھیجیں گے کہ ہم تو کوئی برا کام نہ کرتے تھے، کیوں نہیں بے شک اللہ کو تمہارے اعمال کی پوری خبر ہے۔
فَادْخُلُـوٓا اَبْوَابَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ فَلَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَـبِّـرِيْنَ (29)
سو دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ اس میں ہمیشہ رہو، پس متکبرین کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
وَقِيْلَ لِلَّـذِيْنَ اتَّقَوْا مَاذَآ اَنْزَلَ رَبُّكُمْ ۚ قَالُوْا خَيْـرًا ۗ لِّلَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۚ وَلَـدَارُ الْاٰخِرَةِ خَيْـرٌ ۚ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِيْنَ (30)
اور پرہیزگاروں سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے، تو کہتے ہیں اچھی چیز، جنہوں نے نیکی کی ہے (ان کے لیے) اس دنیا میں بھی بہتری ہے، اور البتہ آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور پرہیزگاروں کا کیا ہی اچھا گھر ہے۔
جَنَّاتُ عَدْنٍ يَّدْخُلُوْنَـهَا تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ لَـهُـمْ فِيْـهَا مَا يَشَآءُوْنَ ۚ كَذٰلِكَ يَجْزِى اللّـٰهُ الْمُتَّقِيْنَ (31)
ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، جو چاہیں گے انہیں وہاں ملے گا، اللہ پرہیزگاروں کو ایسا ہی بدلہ دے گا۔
اَلَّـذِيْنَ تَـتَوَفَّاهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ طَيِّبِيْنَ ۙ يَقُوْلُوْنَ سَلَامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّـةَ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (32)
جن کی جان فرشتے قبض کرتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ پاک ہیں، فرشتے کہیں گے تم پر سلامتی ہو بہشت میں داخل ہوجاؤ بسبب ان کاموں کے جو تم کرتے تھے۔
هَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ تَاْتِيَـهُـمُ الْمَلَآئِكَـةُ اَوْ يَاْتِىَ اَمْرُ رَبِّكَ ۚ كَذٰلِكَ فَـعَلَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ وَمَا ظَلَمَهُـمُ اللّـٰهُ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (33)
کیا اب اس کے منتظر ہیں کہ ان پر فرشتے آئیں یا تیرے رب کا حکم آئے، اسی طرح ان سے پہلوں نے بھی کیا تھا، اور اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا اور لیکن وہ اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے۔
فَاَصَابَـهُـمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوْا وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (34)
پھر انہیں ان کے بد اعمال کے نتیجے مل کر رہے اور جس کی وہ ہنسی اڑایا کرتے تھے وہی ان پر نازل ہوا۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا لَوْ شَآءَ اللّـٰهُ مَا عَبَدْنَا مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَىْءٍ نَّحْنُ وَلَآ اٰبَآؤُنَا وَلَا حَرَّمْنَا مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَىْءٍ ۚ كَذٰلِكَ فَـعَلَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۚ فَهَلْ عَلَى الرُّسُلِ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (35)
اور مشرک کہتے ہیں اگر اللہ چاہتا تو ہم اس کے سوا کسی چیز کی عبادت نہ کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور اس کے حکم کے سوا ہم کسی چیز کو حرام نہ ٹھہراتے، اسی طرح کیا ان لوگوں نے جو ان سے پہلے تھے، پھر رسولوں کے ذمہ تو صرف صاف پہنچا دینا ہے۔
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِىْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ هَدَى اللّـٰهُ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلَالَـةُ ۚ فَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ (36)
اور البتہ تحقیق ہم نے ہر امت میں یہ پیغام دے کر رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور شیطان سے بچو، پھر ان میں سے بعض کو اللہ نے ہدایت دی اور بعض پر گمراہی ثابت ہوئی، پھر ملک میں پھر کر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا۔
اِنْ تَحْرِصْ عَلٰى هُدَاهُـمْ فَاِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِىْ مَنْ يُّضِلُّ ۖ وَمَا لَـهُـمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (37)
اگر تو انہیں ہدایت پر لانے کی طمع کرے تو اللہ ہدایت نہیں دیتا اس شخص کو جسے گمراہ کر دے، اور نہ ان کے لیے کوئی مددگار ہوگا۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَا يَبْعَثُ اللّـٰهُ مَنْ يَّمُوْتُ ۚ بَلٰى وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَّلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (38)
اور اللہ کی سخت قسمیں کھا کر کہتے ہیں کہ اللہ نہیں اٹھائے گا اس شخص کو جو مر جائے گا، ہاں اس نے اپنے ذمہ پکا وعدہ کر لیا ہے لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔
لِيُـبَيِّنَ لَـهُـمُ الَّـذِىْ يَخْتَلِفُوْنَ فِيْهِ وَلِيَعْلَمَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَنَّـهُـمْ كَانُـوْا كَاذِبِيْنَ (39)
تاکہ ان پر ظاہر کر دے وہ بات جس میں یہ جھگڑتے ہیں اور تاکہ کافر معلوم کرلیں کہ وہ جھوٹے تھے۔
اِنَّمَا قَوْلُـنَا لِشَىْءٍ اِذَآ اَرَدْنَاهُ اَنْ نَّقُوْلَ لَـهٝ كُنْ فَـيَكُـوْنُ (40)
ہم جس کام کے کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے ہمارا اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ ہم اسے کہہ دیں کہ ہوجا پھر ہو جاتا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ هَاجَرُوْا فِى اللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُـبَوِّئَنَّـهُـمْ فِى الـدُّنْيَا حَسَنَةً ۖ وَلَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَـرُ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (41)
اور جنہوں نے اللہ کے واسطے گھر چھوڑا اس کے بعد جبکہ ان پر ظلم کیا گیا تھا تو البتہ ہم انہیں دنیا میں اچھی جگہ دیں گے، اور آخرت کا ثواب تو بہت ہی بڑا ہے، کاش یہ لوگ سمجھ جاتے۔
اَلَّـذِيْنَ صَبَـرُوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (42)
جو لوگ ثابت قدم رہے اور اپنے رب پر بھروسہ کیا۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِىٓ اِلَيْـهِـمْ ۚ فَاسْاَلُـوٓا اَهْلَ الـذِّكْرِ اِنْ كُنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (43)
اور ہم نے تجھ سے پہلے بھی تو انسان ہی بھیجے تھے جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے، سو اگر تمہیں معلوم نہیں تو اہلِ علم سے پوچھ لو۔
بِالْـبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ ۗ وَاَنْزَلْنَـآ اِلَيْكَ الـذِّكْرَ لِتُـبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْـهِـمْ وَلَعَلَّـهُـمْ يَتَفَكَّـرُوْنَ (44)
ہم نے انہیں معجزات اور کتابیں دے کر بھیجا تھا، اور ہم نے تیری طرف قرآن نازل کیا تاکہ لوگوں کے لیے واضح کر دے جو ان کی طرف نازل کیا گیا ہے اور تاکہ وہ سوچ لیں۔
اَفَاَمِنَ الَّـذِيْنَ مَكَـرُوا السَّيِّئَاتِ اَنْ يَّخْسِفَ اللّـٰهُ بِـهِـمُ الْاَرْضَ اَوْ يَاْتِيَـهُـمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لَا يَشْعُرُوْنَ (45)
پس کیا وہ لوگ نڈر ہو گئے ہیں جو برے فریب کرتے ہیں اس سے کہ اللہ انہیں زمین میں دھنسا دے یا ان پر عذاب آئے جہاں سے انہیں خبر بھی نہ ہو۔
اَوْ يَاْخُذَهُـمْ فِىْ تَقَلُّبِـهِـمْ فَمَا هُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (46)
یا انہیں چلتے پھرتے پکڑے پس وہ عاجز کرنے والے نہیں ہیں۔
اَوْ يَاْخُذَهُـمْ عَلٰى تَخَوُّفٍۖ فَاِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْـمٌ (47)
یا انہیں ڈرانے کے بعد پکڑے، پس تحقیق تمہارا رب نہایت ہی شفیق رحم کرنے والا ہے۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا خَلَقَ اللّـٰهُ مِنْ شَىْءٍ يَّتَفَيَّاُ ظِلَالُـهٝ عَنِ الْيَمِيْنِ وَالشَّمَآئِلِ سُجَّدًا لِّلّـٰهِ وَهُـمْ دَاخِرُوْنَ (48)
کیا وہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزوں کو نہیں دیکھتے کہ ان کے سائے دائیں اور بائیں طرف جھکے جارہے ہیں اور نہایت عاجزی کے ساتھ اللہ کو سجدہ کر رہے ہیں۔
وَلِلّـٰهِ يَسْجُدُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ مِنْ دَآبَّةٍ وَّالْمَلَآئِكَـةُ وَهُـمْ لَا يَسْتَكْبِـرُوْنَ (49)
اور جو آسمان میں ہے اور جو زمین میں ہے جانداروں سے اور فرشتے سب اللہ ہی کو سجدہ کرتے ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے
يَخَافُوْنَ رَبَّـهُـمْ مِّنْ فَوْقِهِـمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ ۩ (50)
وہ اپنے بالادست رب سے ڈرتے ہیں اور انہیں جو حکم دیا جاتا ہے وہ بجا لاتے ہیں۔
وَقَالَ اللّـٰهُ لَا تَتَّخِذُوٓا اِلٰـهَيْنِ اثْنَيْنِ ۖ اِنَّمَا هُوَ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۖ فَاِيَّاىَ فَارْهَبُوْنِ (51)
اللہ نے کہا ہے دو معبود نہ بناؤ، وہ ایک ہی معبود ہے، پھر مجھی سے ڈرو۔
وَلَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَلَـهُ الـدِّيْنُ وَاصِبًا ۚ اَفَغَيْـرَ اللّـٰهِ تَتَّقُوْنَ (52)
اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور عبادت اسی کی لازم ہے، پھر کیا اللہ کے سوا اوروں سے ڈرتے ہو۔
وَمَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّـٰهِ ۖ ثُـمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَيْهِ تَجْاَرُوْنَ (53)
اور تمہارے پاس جو نعمت بھی ہے سو اللہ کی طرف سے ہے، پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو اسی سے فریاد کرتے ہو۔
ثُـمَّ اِذَا كَشَفَ الضُّرَّ عَنْكُمْ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْكُمْ بِرَبِّـهِـمْ يُشْرِكُـوْنَ (54)
پھر جب تم سے تکلیف دور کر دیتا ہےتو فورً‌ا تم میں سے ایک جماعت اپنے رب کے ساتھ شریک بنانے لگتی ہے۔
لِيَكْـفُرُوْا بِمَآ اٰتَيْنَاهُـمْ ۚ فَـتَمَتَّعُوْا ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (55)
تاکہ جو نعمتیں ہم نےانہیں دی تھیں ان کی ناشکری کریں، خیر نفع اٹھالو، آ گے چل کر معلوم کرلو گے۔
وَيَجْعَلُوْنَ لِمَا لَا يَعْلَمُوْنَ نَصِيْبًا مِّمَّا رَزَقْنَاهُـمْ ۗ تَاللّـٰهِ لَتُسْاَلُنَّ عَمَّا كُنْتُـمْ تَفْتَـرُوْنَ (56)
اور جنہیں وہ جانتے بھی نہیں ان کے لیے ہماری دی ہوئی چیزوں میں سے ایک حصہ مقرر کرتے ہیں، اللہ کی قسم البتہ تم سے ان بہتانوں کی ضرور باز پرس ہوگی۔
وَيَجْعَلُوْنَ لِلّـٰهِ الْبَنَاتِ سُبْحَانَهٝ ۙ وَلَـهُـمْ مَّا يَشْتَـهُوْنَ (57)
اور اللہ کے لیے بیٹیاں ٹھہراتے ہیں وہ اس سے پاک ہے، اور اپنے لیے جو دل چاہتا ہے۔
وَاِذَا بُشِّـرَ اَحَدُهُـمْ بِالْاُنْـثٰى ظَلَّ وَجْهُهٝ مُسْوَدًّا وَّهُوَ كَظِيْـمٌ (58)
اور جب ان میں سے کسی کی بیٹی کی خوشخبری دی جائے تو اس کا منہ سیاہ ہو جاتا ہے اور وہ غمگین ہوتا ہے۔
يَتَوَارٰى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوٓءِ مَا بُشِّـرَ بِهٖ ۚ اَيُمْسِكُـهٝ عَلٰى هُوْنٍ اَمْ يَدُسُّهٝ فِى التُّـرَابِ ۗ اَلَا سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (59)
اس خوشخبری کی برائی کے باعث لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے، آیا اسے ذلت قبول کر کے رہنے دے یا اس کو مٹی میں دفن کر دے، دیکھو کیا ہی برا فیصلہ کرتے ہیں۔
لِلَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِ ۖ وَلِلّـٰهِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰى ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْـمُ (60)
جو آخرت کو نہیں مانتے ان کی بری مثال ہے، اور اللہ کی شان سب سے بلند ہے، اور وہی زبردست حکمت والا ہے۔
وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللّـٰهُ النَّاسَ بِظُلْمِهِـمْ مَّا تَـرَكَ عَلَيْـهَا مِنْ دَآبَّةٍ وَّلٰكِنْ يُؤَخِّرُهُـمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۖ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُـهُـمْ لَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَا يَسْتَقْدِمُوْنَ (61)
اور اگر اللہ لوگوں کو ان کی بے انصافی پر پکڑے تو زمین پر کسی جاندار کو نہ چھوڑے لیکن ایک مدت مقرر تک انہیں مہلت دیتا ہے، پھر جب ان کا وقت آتا ہے تو نہ ایک گھڑی پیچھے ہٹ سکتے ہیں اور نہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وَيَجْعَلُوْنَ لِلّـٰهِ مَا يَكْـرَهُوْنَ وَتَصِفُ اَلْسِنَتُـهُـمُ الْكَذِبَ اَنَّ لَـهُـمُ الْحُسْنٰى ۖ لَا جَرَمَ اَنَّ لَـهُـمُ النَّارَ وَاَنَّـهُـمْ مُّفْرَطُوْنَ (62)
اور اللہ کے لیے وہ چیزیں تجویز کرتے ہیں جنہیں خود بھی پسند نہیں کرتے اور زبان سے جھوٹے دعوے کرتے ہیں کہ آخرت کی بھلائی انہیں کے لیے ہے، اس میں شک نہیں کہ ان کے لیے آگ ہے اور بے شک وہ سب سے پہلے دوزخ میں بھیجے جائیں گے۔
تَاللّهِ لَقَدْ اَرْسَلْنَـآ اِلٰٓى اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَزَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ اَعْمَالَـهُـمْ فَهُوَ وَلِيُّـهُـمُ الْيَوْمَ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (63)
اللہ کی قسم ہے! ہم نے تجھ سے پہلے بھی قوموں میں رسول بھیجے تھے پھر شیطان نے لوگوں کو ان کی بد اعمالیاں اچھی کر دکھائیں سو آج بھی ان کا وہی دوست ہے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَمَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ اِلَّا لِتُـبَيِّنَ لَـهُـمُ الَّـذِى اخْتَلَفُوْا فِيْهِ ۙ وَهُدًى وَّرَحْـمَةً لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (64)
اور ہم نے اسی لیے تجھ پر کتاب اتاری ہے کہ تو انہیں وہ چیز کھول کر سنا دے جس میں وہ جھگڑ رہے ہیں، اور ایمانداروں کے لیے ہدایت اور رحمت بھی ہے۔
وَاللّـٰهُ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَّسْـمَعُوْنَ (65)
اور اللہ نے آسمان سے پانی اتارا پھراس سے مردہ زمین کو زندہ کر دیا، اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو سنتے ہیں۔
وَاِنَّ لَكُمْ فِى الْاَنْعَامِ لَعِبْـرَةً ۖ نُّسْقِيْكُمْ مِّمَّا فِىْ بُطُوْنِهٖ مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَّدَمٍ لَّـبَنًا خَالِصًا سَآئِغًا لِّلشَّارِبِيْنَ (66)
اور بے شک تمہارے لیے چارپایوں میں سوچنے کی جگہ ہے، ہم ان کے جسم سے خون اور گوبر کے درمیان خالص دودھ پیدا کر دیتے ہیں جو پینے والوں کے لیے خوشگوار ہے۔
وَمِنْ ثَمَرَاتِ النَّخِيْلِ وَالْاَعْنَابِ تَتَّخِذُوْنَ مِنْهُ سَكَـرًا وَّرِزْقًا حَسَنًا ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (67)
اور کھجور اور انگور کے پھلوں سے نشہ اور اچھی غذا بھی بناتے ہو، اس میں لوگوں کے لیے نشانی ہے جو سمجھتے ہیں۔
وَاَوْحٰى رَبُّكَ اِلَى النَّحْلِ اَنِ اتَّخِذِىْ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوْتًا وَّمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا يَعْرِشُوْنَ (68)
اور تیرے رب نے شہد کی مکھی کو حکم دیا کہ پہاڑوں میں اور درختوں میں اور ان چھتوں میں گھر بنائے جو اس کے لیے بناتے ہیں۔
ثُـمَّ كُلِىْ مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ فَاسْلُكِىْ سُبُلَ رَبِّكِ ذُلُـلًا ۚ يَخْرُجُ مِنْ بُطُوْنِـهَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُهٝ فِيْهِ شِفَـآءٌ لِّلنَّاسِ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّـرُوْنَ (69)
پھر ہر قسم کے میوں سے کھا پھر اپنے رب کی تجویز کردہ آسان راہوں پر چل، ان کے پیٹ سے پینے کی چیز نکلتی ہے جس کے رنگ مختلف ہیں اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانی ہے جو سوچتے ہیں۔
وَاللّـٰهُ خَلَقَكُمْ ثُـمَّ يَتَوَفَّاكُمْ ۚ وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّـرَدُّ اِلٰٓى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَىْ لَا يَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَيْئًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ قَدِيْرٌ (70)
اور اللہ نے تمہیں پیدا کیا پھر وہی تمہیں مارتا ہے، اور کوئی تم میں سے نکمی عمر تک پہنچایا جاتا ہے جو سمجھ دار ہونے کے بعد نادان ہو جاتا ہے، بے شک اللہ جاننے والا قدرت والا ہے۔
وَاللّـٰهُ فَضَّلَ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ فِى الرِّزْقِ ۚ فَمَا الَّـذِيْنَ فُضِّلُوْا بِرَآدِّىْ رِزْقِهِـمْ عَلٰى مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُـهُـمْ فَهُـمْ فِيْهِ سَوَآءٌ ۚ اَفَبِنِعْمَةِ اللّـٰهِ يَجْحَدُوْنَ (71)
اور اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر روزی میں فضیلت دی، پھر جنہیں فضیلت دی گئی وہ اپنے حصہ کا مال اپنے غلاموں کو دینے والے نہیں کہ وہ اس میں برابر ہو جائیں، پھر کیا اللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں۔
وَاللّـٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا وَّجَعَلَ لَكُمْ مِّنْ اَزْوَاجِكُمْ بَنِيْنَ وَحَفَدَةً وَّرَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ اَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُـوْنَ وَبِنِعْمَتِ اللّـٰهِ هُـمْ يَكْـفُرُوْنَ (72)
اور اللہ نے تمہارے واسطے تمہاری ہی قسم سے عورتیں پیدا کیں اور تمہیں تمہاری عورتوں سے بیٹے اور پوتے دیے اور تمہیں کھانے کے لیے اچھی چیزیں دیں، پھر کیا جھوٹی باتیں تو مان لیتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کا انکار کرتے ہیں۔
وَيَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مَا لَا يَمْلِكُ لَـهُـمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ شَيْئًا وَّلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ (73)
اور اللہ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین سے انہیں رزق پہنچانے میں کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے اور نہ رکھ سکتے ہیں۔
فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّـٰهِ الْاَمْثَالَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ وَاَنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (74)
پس اللہ کے لیے مثالیں نہ گھڑو، بے شک اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
ضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا عَبْدًا مَّمْلُوْكًا لَّا يَقْدِرُ عَلٰى شَىْءٍ وَّمَنْ رَّزَقْنَاهُ مِنَّا رِزْقًا حَسَنًا فَهُوَ يُنْفِقُ مِنْهُ سِرًّا وَّجَهْرًا ۖ هَلْ يَسْتَوُوْنَ ۚ اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (75)
اللہ ایک مثال بیان فرماتا ہے کہ ایک غلام ہے کسی دوسرے کی مِلک میں جو کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتا اور ایک دوسرا آدمی ہے جسے ہم نے اچھی روزی دے رکھی ہے اور وہ ظاہر اور پوشیدہ اسے خرچ کرتا ہے، کیا دونوں برابر ہیں، سب تعریف اللہ کے لیے ہے، مگر اکثر ان میں سے نہیں جانتے۔
وَضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا رَّجُلَيْنِ اَحَدُهُمَآ اَبْكَمُ لَا يَقْدِرُ عَلٰى شَىْءٍ وَّهُوَ كَلٌّ عَلٰى مَوْلَاهُۙ اَيْنَمَا يُوَجِّهْهُّ لَا يَاْتِ بِخَيْـرٍ ۖ هَلْ يَسْتَوِىْ هُوَ وَمَنْ يَّاْمُرُ بِالْعَدْلِ ۙ وَهُوَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (76)
اور اللہ ایک اور مثال دو آدمیوں کی بیان فرماتا ہے کہ ایک ان میں سے گونگا ہے کچھ بھی نہیں کر سکتا اور اپنے آقا پر ایک بوجھ ہے، جہاں کہیں اسے بھیجے اس سے کوئی خوبی کی بات بن نہ آئے، کیا یہ اور وہ برابر ہے جو لوگوں کو انصاف کا حکم دیتا ہے، اور وہ خود بھی سیدھے راستے پر قائم ہے۔
وَلِلّـٰهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَمَآ اَمْرُ السَّاعَةِ اِلَّا كَلَمْحِ الْبَصَرِ اَوْ هُوَ اَقْرَبُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (77)
اور آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتیں تو اللہ ہی کو معلوم ہیں، اور قیامت کا معاملہ تو ایسا ہے جیسا آنکھ کا جھپکنا یا اس سے بھی قریب تر، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَاللّـٰهُ اَخْرَجَكُمْ مِّنْ بُطُوْنِ اُمَّهَاتِكُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ شَيْئًا وَّجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ ۙ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (78)
اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹ سے نکالا تم کسی چیز کو نہ جانتے تھے اور تمہیں کان اور آنکھیں اور دل دیے تاکہ تم شکر کرو۔
اَلَمْ يَرَوْا اِلَى الطَّيْـرِ مُسَخَّرَاتٍ فِىْ جَوِّ السَّمَآءِۖ مَا يُمْسِكُـهُنَّ اِلَّا اللّـٰهُ ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (79)
کیا پرندوں کو نہیں دیکھتے کہ آسمان کی فضا میں تھمے ہوئے ہیں، انہیں اللہ کے سوا کون تھامے ہوئے ہے، بے شک اس میں بھی ایمانداروں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
وَاللّـٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْ بُيُوْتِكُمْ سَكَنًا وَّجَعَلَ لَكُمْ مِّنْ جُلُوْدِ الْاَنْعَامِ بُيُوْتًا تَسْتَخِفُّوْنَـهَا يَوْمَ ظَعْنِكُمْ وَيَوْمَ اِقَامَتِكُمْ ۙ وَمِنْ اَصْوَافِهَا وَاَوْبَارِهَا وَاَشْعَارِهَآ اَثَاثًا وَّمَتَاعًا اِلٰى حِيْنٍ (80)
اور اللہ نے تمہارے گھروں کو تمہارے لیے آرام کی جگہ بنایا ہے اور تمہارے لیے چارپایوں کی کھالوں سے خیمے بنائے جنہیں تم اپنے سفر اور قیام کے دن ہلکے پاتے ہو، اور بھیڑوں کی اون سے اور اونٹوں کی روؤں سے اور بکریوں کے بالوں سے کتنے ہی سامان اور مفید چیزیں وقت مقرر تک کے لیے بنا دیں۔
وَاللّـٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلَالًا وَّجَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الْجِبَالِ اَكْنَانًا وَّجَعَلَ لَكُمْ سَرَابِيْلَ تَقِيْكُمُ الْحَرَّ وَسَرَابِيْلَ تَقِيْكُمْ بَاْسَكُمْ ۚ كَذٰلِكَ يُتِـمُّ نِعْمَتَهٝ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْلِمُوْنَ (81)
اور اللہ نے تمہارے لیے اپنی بنائی ہوئی چیزوں کے سائے بنا دیے اور تمہارے لیے پہاڑوں میں چھپنے کی جگہیں بنا دیں اور تمہارے لیے کرتے بنا دیے جو تمہیں گرمی سے بچاتے ہیں اور زرہیں جو تمہیں لڑائیں میں بچاتی ہیں، اسی طرح اللہ اپنا احسان تم پر پورا کرتا ہے تاکہ تم فرمانبردار ہو جاؤ۔
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (82)
پھر بھی اگر نہ مانیں تو تم پر صاف صاف پیغام پہنچا دینا ہی ہے۔
يَعْرِفُوْنَ نِعْمَتَ اللّـٰهِ ثُـمَّ يُنْكِـرُوْنَـهَا وَاَكْثَرُهُـمُ الْكَافِرُوْنَ (83)
وہ اللہ کی نعمتیں پہچانتے ہیں پھر منکر ہو جاتے ہیں اور اکثر ان میں سے ناشکر گزار ہیں۔
وَيَوْمَ نَبْعَثُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِيْدًا ثُـمَّ لَا يُؤْذَنُ لِلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَلَا هُـمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ (84)
اور جس دن ہم ہر قوم میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے پھر نہ کافروں کو اجازت دی جائے گی اور نہ ان کا کوئی عذر قبول کیا جائے گا۔
وَاِذَا رَاَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوا الْعَذَابَ فَلَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمْ وَلَا هُـمْ يُنْظَرُوْنَ (85)
اور جب ظالم عذاب دیکھیں گے پھر نہ ان سے ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی۔
وَاِذَا رَاَ الَّـذِيْنَ اَشْرَكُوْا شُرَكَـآءَهُـمْ قَالُوْا رَبَّنَا هٰٓؤُلَآءِ شُرَكَـآؤُنَا الَّـذِيْنَ كُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِكَ ۖ فَاَلْقَوْا اِلَيْـهِـمُ الْقَوْلَ اِنَّكُمْ لَكَاذِبُوْنَ (86)
اور جب مشرک اپنے شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے اے ہمارے رب! یہی ہمارے شریک ہیں جنہیں ہم تیرے سوا پکارتے تھے، پھر وہ انہیں جواب دیں گے کہ تم سراسر جھوٹے ہو۔
وَاَلْقَوْا اِلَى اللّـٰهِ يَوْمَئِذِ ِۨ السَّلَمَ ۖ وَضَلَّ عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (87)
اور وہ اس دن اللہ کے سامنے سر جھکا دیں گے، اور بھول جائیں گے وہ جو جھوٹ بناتے تھے۔
اَلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ زِدْنَاهُـمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُـوْا يُفْسِدُوْنَ (88)
جو لوگ منکر ہوئے اور اللہ کی راہ سے روکتے رہے ہم ان پر عذاب پر عذاب بڑھاتے جائیں گے بسبب اس کے کہ وہ فساد کرتے تھے۔
وَيَوْمَ نَبْعَثُ فِىْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِيْدًا عَلَيْـهِـمْ مِّنْ اَنْفُسِهِـمْ ۖ وَجِئْنَا بِكَ شَهِيْدًا عَلٰى هٰٓؤُلَآءِ ۚ وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ تِبْيَانًا لِّكُلِّ شَىْءٍ وَّهُدًى وَّرَحْـمَةً وَّبُشْـرٰى لِلْمُسْلِمِيْنَ (89)
اور جس دن ہر ایک گروہ میں سے ان پر انہیں میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے، اور تجھے ان پر گواہ بنائیں گے، اور ہم نے تجھ پر ایک ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز کا کافی بیان ہے اور وہ مسلمانوں کے لیے ہدات اور رحمت اور خوشخبری ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِيْتَـآءِ ذِى الْقُرْبٰى وَيَنْـهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْىِ ۚ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (90)
بے شک اللہ انصاف کرنے کا اور بھلائی کرنے کا اور رشتہ داروں کو دینے کا حکم کرتا ہے اور بے حیائی اور بری بات اور ظلم سے منع کرتا ہے، تمہیں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو۔
وَاَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّـٰهِ اِذَا عَاهَدْتُّـمْ وَلَا تَنْقُضُوا الْاَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيْدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُـمُ اللّـٰهَ عَلَيْكُمْ كَفِيْلًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ (91)
اور اللہ کا عہد پورا کرو جب آپس میں عہد کرو اور قسموں کو پکا کرنے کے بعد نہ توڑو حالانکہ تم نے اللہ کو اپنے اوپر گواہ بنا یا ہے، بے شک اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔
وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّتِىْ نَقَضَتْ غَزْلَـهَا مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ اَنْكَاثًا ۖ تَتَّخِذُوْنَ اَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ اَنْ تَكُـوْنَ اُمَّةٌ هِىَ اَرْبٰى مِنْ اُمَّةٍ ۚ اِنَّمَا يَبْلُوْكُمُ اللّـٰهُ بِهٖ ۚ وَلَـيُبَيِّنَنَّ لَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَا كُنْتُـمْ فِيْهِ تَخْتَلِفُوْنَ (92)
اور اس عورت جیسے نہ بنو جو اپنا سوت محنت کے بعد کاٹ کر توڑ ڈالے، کہ تم اپنی قسموں کو آپس میں فساد کا ذریعہ بنانے لگو محض اس لیے کہ ایک گروہ دوسرے گروہ سے بڑھ جائے، اللہ اس میں تمہاری آزمائش کرتا ہے، اور جس چیز میں تم اختلاف کرتے ہو اللہ اسے ضرور قیامت کے دن ظاہر کردے گا۔
وَلَوْ شَآءَ اللّـٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّلٰكِنْ يُّضِلُّ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَلَتُسْاَلُنَّ عَمَّا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (93)
اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا اور لیکن وہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں پڑا رہنے دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، اور البتہ تم سے پوچھا جائے گا کہ کیا کرتے تھے۔
وَلَا تَتَّخِذُوٓا اَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوْتِـهَا وَتَذُوْقُوا السُّوٓءَ بِمَا صَدَدْتُّـمْ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ وَلَكُمْ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (94)
اور تم اپنی قسموں کو آپس میں فساد کا ذریعہ نہ بناؤ کہ کبھی قدم جمنے کے بعد پھسل نہ جائے پھر تمہیں اس سبب سے کہ تم نے راہِ خدا سے روکا تکلیف اٹھانی پڑے، اور تمہیں بڑا عذاب
وَلَا تَشْتَـرُوْا بِعَهْدِ اللّـٰهِ ثَمَنًا قَلِيْلًا ۚ اِنَّمَا عِنْدَ اللّـٰهِ هُوَ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (95)
اور اللہ سے عہد کو تھوڑے سے داموں پر نہ بیچو، جو کچھ اللہ کے ہاں ہے وہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔
مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ ۖ وَمَا عِنْدَ اللّـٰهِ بَاقٍ ۗ وَلَنَجْزِيَنَّ الَّـذِيْنَ صَبَـرُوٓا اَجْرَهُـمْ بِاَحْسَنِ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (96)
جو تمہارے پاس ہے ختم ہو جائے گا، اور جو اللہ کے پاس ہے کبھی ختم نہ ہوگا، اور ہم صبر کرنے والوں کو ضرور بدلہ دیں گے ان کے اچھے کاموں کا جو کرتے تھے۔
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّـهٝ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّـهُـمْ اَجْرَهُـمْ بِاَحْسَنِ مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (97)
جس نے نیک کام کیا مرد ہو یا عورت اور وہ ایمان بھی رکھتا ہے تو ہم اسے ضرور اچھی زندگی بسر کرائیں گے، اور ان کا حق انہیں بدلے میں دیں گے ان کے اچھے کاموں کے عوض میں جو کرتے تھے۔
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْـمِ (98)
سو جب تو قرآن پڑھنے لگے تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ لے۔
اِنَّهٝ لَيْسَ لَـهٝ سُلْطَانٌ عَلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (99)
اس کا زور ان پر نہیں چلتا جو ایمان رکھتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔
اِنَّمَا سُلْطَانُهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ يَتَوَلَّوْنَهٝ وَالَّـذِيْنَ هُـمْ بِهٖ مُشْرِكُـوْنَ (100)
اس کا زور تو انہیں پر ہے جو اسے دوست بناتے ہیں اور جو اللہ کے ساتھ شریک مانتے ہیں۔
وَاِذَا بَدَّلْنَـآ اٰيَةً مَّكَانَ اٰيَةٍ ۙ وَّاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ قَالُـوٓا اِنَّمَآ اَنْتَ مُفْتَـرٍ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (101)
اور جب ہم ایک آیت کی جگہ دوسری بدلتے ہیں، اور اللہ خوب جانتا ہے جو اتارتا ہے تو کہتے ہیں کہ تو بنا لاتا ہے، یہ بات نہیں لیکن اکثر ان میں سے نہیں سمجھتے۔
قُلْ نَزَّلَـهٝ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ لِيُـثَبِّتَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَهُدًى وَبُشْـرٰى لِلْمُسْلِمِيْنَ (102)
تو کہہ دے کہ اسے تیرے رب کی طرف سے پاک فرشتے نے سچائی کے ساتھ اتارا ہے تاکہ ایمان والوں کے دل جما دے اور فرمانبرداروں کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہے۔
وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّـهُـمْ يَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا يُعَلِّمُهٝ بَشَـرٌ ۗ لِّسَانُ الَّـذِىْ يُلْحِدُوْنَ اِلَيْهِ اَعْجَـمِىٌّ وَّهٰذَا لِسَانٌ عَرَبِىٌّ مُّبِيْنٌ (103)
اور ہمیں خوب معلوم ہے کہ وہ کہتے ہیں اسے تو ایک آدمی سکھاتا ہے، حالانکہ جس کی طرف نسبت کرتے ہیں اس کی زبان عجمی ہے اور یہ صاف عربی زبان ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ لَا يَـهْدِيْـهِـمُ اللّـٰهُ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (104)
وہ لوگ جنہیں اللہ کی باتوں پر یقین نہیں اللہ بھی انہیں ہدایت نہیں دیتا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
اِنَّمَا يَفْتَـرِى الْكَذِبَ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَاذِبُوْنَ (105)
جھوٹ تو وہ لوگ بناتے ہیں جنہیں اللہ کی باتوں پر یقین نہیں، اور وہی لوگ جھوٹے ہیں۔
مَنْ كَفَرَ بِاللّـٰهِ مِنْ بَعْدِ اِيْمَانِهٓ ٖ اِلَّا مَنْ اُكْرِهَ وَقَلْبُهٝ مُطْمَئِنٌّ بِالْاِيْمَانِ وَلٰكِنْ مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْـهِـمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّـٰهِۖ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ عَظِيْـمٌ (106)
جو کوئی ایمان لانے کے بعد اللہ سے منکر ہوا مگر وہ جو مجبور کیا گیا ہو اور اس کا دل ایمان پر مطمئن ہو اور لیکن وہ جو دل کھول کر منکر ہوا تو ان پر اللہ کا غضب ہے، اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ طَبَعَ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ وَسَـمْعِهِـمْ وَاَبْصَارِهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْغَافِلُوْنَ (108)
یہ وہی ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں پر اور کانوں پر اور آنکھوں پر مہر کر دی اور وہی غافل بھی ہیں۔
لَا جَرَمَ اَنَّـهُـمْ فِى الْاٰخِرَةِ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (109)
ضرور وہی لوگ آخرت میں نقصان اٹھانے والے ہیں۔
ثُـمَّ اِنَّ رَبَّكَ لِلَّـذِيْنَ هَاجَرُوْا مِنْ بَعْدِ مَا فُتِنُـوْا ثُـمَّ جَاهَدُوْا وَصَبَـرُوْاۙ اِنَّ رَبَّكَ مِنْ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (110)
پھر بے شک تیرا رب ان کے لیے جنہوں نے مصیبت میں پڑنے کے بعد ہجرت کی پھر جہاد کیا اور صبر کیا، بے شک تیرا رب ان باتوں کے بعد بخشنے والا مہربان ہے۔
يَوْمَ تَاْتِىْ كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَنْ نَّفْسِهَا وَتُـوَفّـٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (111)
جس دن ہر شخص اپنے ہی لیے جھگڑتا ہوا آئے گا اور ہر شخص کو اس کے عمل کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر کچھ بھی ظلم نہ ہوگا۔
وَضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَئِنَّـةً يَّاْتِيْـهَا رِزْقُـهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَـفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّـٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّـٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُـوْا يَصْنَعُوْنَ (112)
اور اللہ ایک ایسی بستی کی مثال بیان فرماتا ہے جہاں ہر طرح کا امن چین تھا اس کی روزی با فراغت ہر جگہ سے چلی آتی تھی پھر اللہ کے احسانوں کی ناشکری کی پھر اللہ نے ان کے برے کاموں کے سبب سے جو وہ کیا کرتے تھے یہ مزہ چکھایا کہ ان پر فاقہ اور خوف چھا گیا۔
وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ مِّنْـهُـمْ فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُـمُ الْعَذَابُ وَهُـمْ ظَالِمُوْنَ (113)
اور البتہ ان کے پاس انہیں میں سے رسول بھی آیا مگر انہوں نے اسے جھٹلایا پھر انہیں عذاب نے آ پکڑا ایسے حال میں کہ وہ ظالم تھے۔
فَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ حَلَالًا طَيِّبًا وَّاشْكُـرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ (114)
پھر تمہیں جو اللہ نے حلال طیب روزی دی ہے کھاؤ اور اللہ کے احسان کا شکر کرو اگر تم صرف اسی کو پوجتے ہو۔
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالـدَّمَ وَلَحْـمَ الْخِنْزِيْرِ وَمَآ اُهِلَّ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ بِهٖ ۖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْـرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (115)
تم پر صرف مردار اور خون اور سور کا گوشت حرام کیا ہے اور وہ چیز بھی جو اللہ کے سوا کسی اور کے نام سے پکاری گئی ہو، پھر جو بھوک کے مارے بے تاب ہو جائے نہ وہ باغی ہو اور نہ حد سے گزرنے والا تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَا تَصِفُ اَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ هٰذَا حَلَالٌ وَّهٰذَا حَرَامٌ لِّتَفْتَـرُوْا عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَفْتَـرُوْنَ عَلَى اللّـٰهِ الْكَذِبَ لَا يُفْلِحُوْنَ (116)
اور اپنی زبانوں سے جھوٹ بنا کر نہ کہو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے تاکہ اللہ پر بہتان باندھو، بے شک جو اللہ پر بہتان باندھتے ہیں ان کا بھلا نہ ہوگا۔
مَتَاعٌ قَلِيْلٌ ۖوَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (117)
تھوڑا سا فائدہ اٹھا لیں، اوران کے لیے دردناک عذاب ہے۔
وَعَلَى الَّـذِيْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَيْكَ مِنْ قَبْلُ ۖ وَمَا ظَلَمْنَاهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (118)
اور جو لوگ یہودی ہیں ہم نے ان پر حرام کی تھیں جو تجھے پہلے سنا چکے ہیں، اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے۔
ثُـمَّ اِنَّ رَبَّكَ لِلَّـذِيْنَ عَمِلُوا السُّوٓءَ بِجَهَالَـةٍ ثُـمَّ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِكَ وَاَصْلَحُـوٓا اِنَّ رَبَّكَ مِنْ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (119)
پھر تیرا رب ان کے لیے جو جہالت سے برے کام کرتے رہے پھر اس کے بعد انہوں نے توبہ کرلی اور سدھر گئے، بے شک تیرا رب اس کے بعد البتہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اِنَّ اِبْـرَاهِيْـمَ كَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّـٰهِ حَنِيْفًا ۖ وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (120)
بے شک ابراہیم ایک پوری امت تھا اللہ کا فرمانبردار تمام راہوں سے ہٹا ہوا، اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔
شَاكِرًا لِّاَنْعُمِهٖ ۚ اِجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍ (121)
اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا، اسے اللہ نے چن لیا اور اسے سیدھی راہ پر چلایا۔
وَاٰتَيْنَاهُ فِى الـدُّنْيَا حَسَنَةً ۖ وَاِنَّهٝ فِى الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِيْنَ (122)
اور ہم نے اسے دنیا میں بھی خوبی دی تھی اور وہ آخرت میں بھی اچھے لوگوں میں ہوگا۔
ثُـمَّ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ اَنِ اتَّبِــعْ مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۖ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (123)
پھر ہم نے تیرے پاس وحی بھیجی کہ تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہیم کے دین پر چل، اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا۔
اِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّـذِيْنَ اخْتَلَفُوْا فِيْهِ ۚ وَاِنَّ رَبَّكَ لَيَحْكُمُ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (124)
ہفتہ کا دن انہیں پر مقرر کیا گیا تھا جو اس میں اختلاف کرتے تھے، اور تیرا رب ان میں قیامت کے دن فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
اُدْعُ اِلٰى سَبِيْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْـهُـمْ بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ ۚ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيْلِـهٖ ۖ وَهُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِيْنَ (125)
اپنے رب کے راستے کی طرف دانشمندی اور عمدہ نصیحت سے بلا، اور ان سے پسندیدہ طریقہ سے بحث کر، بے شک تیرا رب خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا ہے، اور ہدایت یافتہ کو بھی خوب جانتا ہے۔
وَاِنْ عَاقَـبْتُـمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِـبْتُـمْ بِهٖ ۖ وَلَئِنْ صَبَـرْتُـمْ لَـهُوَ خَيْـرٌ لِّلصَّابِـرِيْنَ (126)
اور اگر بدلہ لو تو اتنا بدلہ لو جتنی تمہیں تکلیف پہنچائی گئی ہے، اور اگر صبر کرو تو یہ صبر کرنے والوں کے لیے بہتر ہے۔
وَاصْبِـرْ وَمَا صَبْـرُكَ اِلَّا بِاللّـٰهِ ۚ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْـهِـمْ وَلَا تَكُ فِىْ ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُـرُوْنَ (127)
اور صبر کر اور تیرا صبر کرنا اللہ ہی کی توفیق سے ہے، اور ان پر غم نہ کھا اور ان کے مکروں سے تنگ دل نہ ہو۔
اِنَّ اللّـٰهَ مَعَ الَّـذِيْنَ اتَّقَوا وَّالَّـذِيْنَ هُـمْ مُّحْسِنُـوْنَ (128)
بے شک اللہ ان کے ساتھ ہے جو پرہیزگار ہیں اور جو نیکی کرتے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(17) سورۃ الاسراء (مکی، آیات 111)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سُبْحَانَ الَّـذِىٓ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَى الَّـذِىْ بَارَكْنَا حَوْلَـهٝ لِنُرِيَهٝ مِنْ اٰيَاتِنَا ۚ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْـرُ (1)
وہ پاک ہے جس نے راتوں رات اپنے بندے کو مسجد حرام سے مسجد اقصٰی تک سیر کرائی جس کے اردگرد ہم نے برکت رکھی ہے تاکہ ہم اسے اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں، بے شک وہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
وَاٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ وَجَعَلْنَاهُ هُدًى لِّبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اَلَّا تَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِىْ وَكِيْلًا (2)
اور ہم نے موسٰی کو کتاب دی اور اسے بنی اسرائیل کے لیے ہدایت بنایا کہ میرے سوا کسی کو کارساز نہ بناؤ۔
ذُرِّيَّةَ مَنْ حَـمَلْنَا مَعَ نُـوْحٍ ۚ اِنَّهٝ كَانَ عَبْدًا شَكُـوْرًا (3)
اے ان کی نسل جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا، بے شک وہ شکر گزار بندہ تھا۔
وَقَضَيْنَـآ اِلٰى بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ فِى الْكِتَابِ لَتُفْسِدُنَّ فِى الْاَرْضِ مَرَّتَيْنِ وَلَتَعْلُنَّ عُلُـوًّا كَبِيْـرًا (4)
اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں یہ بات بتلا دی تھی کہ تم ضرور ملک میں دو مرتبہ خرابی کرو گے اور بڑی سرکشی کرو گے۔
فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ اُوْلَاهُمَا بَعَثْنَا عَلَيْكُمْ عِبَادًا لَّنَـآ اُولِىْ بَاْسٍ شَدِيْدٍ فَجَاسُوْا خِلَالَ الدِّيَارِ ۚ وَكَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا (5)
پھر جب پہلا وعدہ آیا تو ہم نے تم پر اپنے بندے سخت لڑائی والے بھیجے پھر وہ تمہارے گھروں میں گھس گئے، اور اللہ کا وعدہ تو پورا ہونا ہی تھا۔
ثُـمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَيْـهِـمْ وَاَمْدَدْنَاكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِيْنَ وَجَعَلْنَاكُمْ اَكْثَرَ نَفِيْـرًا (6)
پھر ہم نے تمہیں دشمنوں پر غلبہ دیا اور تمہیں مال اور اولاد میں ترقی دی اور تمہیں بڑی جماعت والا بنا دیا۔
اِنْ اَحْسَنْتُـمْ اَحْسَنْتُـمْ لِاَنْفُسِكُمْ ۖ وَاِنْ اَسَاْتُـمْ فَلَـهَا ۚ فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ الْاٰخِرَةِ لِيَسُوٓءُوْا وُجُوْهَكُمْ وَلِيَدْخُلُوا الْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوْهُ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّلِيُـتَبِّـرُوْا مَا عَلَوْا تَتْبِيْـرًا (7)
اگر تم نے بھلائی کی تو اپنے ہی لیے کی، اور اگر برائی کی تو وہ بھی اپنے ہی لیے کی، پھر جب دوسرا وعدہ آیا تاکہ تمہارے چہروں پر رسوائی پھیر دیں اور مسجد میں گھس جائیں جس طرح پہلی بار گھس گئے تھے اور جس چیز پر قابو پائیں اس کا ستیاناس کر دیں۔
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ يَّرْحَـمَكُمْ ۚ وَاِنْ عُدْتُّـمْ عُدْنَا ۘ وَجَعَلْنَا جَهَنَّـمَ لِلْكَافِـرِيْنَ حَصِيْـرًا (8)
تمہارا رب قریب ہے کہ تم پر رحم کرے، اور اگر تم پھر وہی کرو گے تو ہم بھی پھر وہی کریں گے، اور ہم نے دوزخ کو کافروں کے لیے قید خانہ بنایا ہے۔
اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ يَـهْدِىْ لِلَّتِىْ هِىَ اَقْوَمُ وَيُبَشِّـرُ الْمُؤْمِنِيْنَ الَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ الصَّالِحَاتِ اَنَّ لَـهُـمْ اَجْرًا كَبِيْـرًا (9)
بے شک یہ قرآن وہ راہ بتاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے اور ایمان والوں کو جو نیک کام کرتے ہیں اس بات کی خوشخبری دیتا ہے کہ ان کے لیے بڑا ثواب ہے۔
وَاَنَّ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ اَعْتَدْنَا لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (10)
اور یہ بھی بتاتا ہے کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے لیے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
وَيَدْعُ الْاِنْسَانُ بِالشَّـرِّ دُعَآءَهٝ بِالْخَيْـرِ ۖ وَكَانَ الْاِنْسَانُ عَجُـوْلًا (11)
اور انسان برائی مانگتا ہے جس طرح وہ بھلائی مانگتا ہے، اور انسان جلد باز ہے۔
وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ وَالنَّـهَارَ اٰيَتَيْنِ ۖ فَمَحَوْنَـآ اٰيَةَ اللَّيْلِ وَجَعَلْنَـآ اٰيَةَ النَّـهَارِ مُبْصِرَةً لِّـتَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِيْنَ وَالْحِسَابَ ۚ وَكُلَّ شَىْءٍ فَصَّلْنَاهُ تَفْصِيْلًا (12)
اور ہم نے رات اور دن کے دو نمونے بنا دیے، پھر رات کے نمونے کو دھندلا کر دیا اور دن کا نمونہ نظر آنے کے لیے روشن کر دیا تاکہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کرلو، اور ہم نے ہر چیز کی تفصیل کر دی۔
وَكُلَّ اِنْسَانٍ اَلْـزَمْنَاهُ طَـآئِرَهٝ فِىْ عُنُـقِهٖ ۖ وَنُخْرِجُ لَـهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كِتَابًا يَّلْقَاهُ مَنْشُوْرًا (13)
اور ہم نے ہر آدمی کا نامۂ اعمال اس کی گردن کے ساتھ لگا دیا ہے، اور قیامت کے دن ہم اس کا نامۂ اعمال نکال کر سامنے کر دیں گے۔
اِقْرَاْ كِتَابَكَۚ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيْبًا (14)
اپنا نامہ اعمال پڑھ لے، آج اپنا حساب لینے کے لیے تو ہی کافی ہے۔
مَّنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَـهْتَدِىْ لِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْـهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۗ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِيْنَ حَتّـٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا (15)
جو سیدھے راستے پر چلا تو اپنے ہی لیے چلا، اور جو بھٹک گیا تو بھٹکنے کا نقصان بھی وہی اٹھائے گا، اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور ہم سزا نہیں دیتے جب تک کسی رسول کو نہیں بھیج لیتے۔
وَاِذَآ اَرَدْنَـآ اَنْ نُّـهْلِكَ قَرْيَةً اَمَرْنَا مُتْـرَفِيْـهَا فَفَسَقُوْا فِيْـهَا فَحَقَّ عَلَيْـهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيْـرًا (16)
اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو وہاں کے دولت مندوں کو کوئی حکم دیتے ہیں پھر وہ وہاں نافرمانی کرتے ہیں تب ان پر حجت تمام ہوجاتی ہے اور ہم اسے برباد کر دیتے ہیں۔
وَكَمْ اَهْلَكْنَا مِنَ الْقُرُوْنِ مِنْ بَعْدِ نُـوْحٍ ۗ وَكَفٰى بِرَبِّكَ بِذُنُـوْبِ عِبَادِهٖ خَبِيْـرًا بَصِيْـرًا (17)
اور نوح کے بعد ہم نے قوموں کے کئی دور ہلاک کر دیے ہیں، اور تیرا رب اپنے بندوں کے گناہوں کا جاننے والا دیکھنے والا کافی ہے۔
مَّنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعَاجِلَـةَ عَجَّلْنَا لَـهٝ فِيْـهَا مَا نَشَآءُ لِمَنْ نُّرِيْدُ ثُـمَّ جَعَلْنَا لَـهٝ جَهَنَّـمَۚ يَصْلَاهَا مَذْمُوْمًا مَّدْحُوْرًا (18)
جو کوئی دنیا چاہتا ہے تو ہم اسے سردست دنیا میں سے جس قدر چاہتے ہیں دیتے ہیں پھر ہم نے اس کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے، جس میں وہ ذلیل و خوار ہوکر رہے گا۔
وَمَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَسَعٰى لَـهَا سَعْيَـهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ كَانَ سَعْيُـهُـمْ مَّشْكُـوْرًا (19)
اور جو آخرت چاہتا ہے اور اس کے لیے مناسب کوشش بھی کرتا ہے اور وہ مومن بھی ہے تو ایسے لوگوں کی کوشش مقبول ہوگی۔
كُلًّا نُّمِدُّ هٰٓؤُلَآءِ وَهٰٓؤُلَآءِ مِنْ عَطَـآءِ رَبِّكَ ۚ وَمَا كَانَ عَطَـآءُ رَبِّكَ مَحْظُوْرًا (20)
ہم ہر فریق کو اپنی پروردگاری بخششوں سے مدد دیتے ہیں اِن کو بھی اور اُن کو بھی، اور تیرے رب کی بخشش کسی پر بند نہیں۔
اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ ۚ وَلَلْاٰخِرَةُ اَكْبَـرُ دَرَجَاتٍ وَّاَكْبَـرُ تَفْضِيْلًا (21)
دیکھو ہم نے ایک کو دوسرے پر کیسی فضیلت دی ہے، اور آخرت کے تو بڑے درجے اور بڑی فضیلت ہے۔
لَّا تَجْعَلْ مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُوْمًا مَّخْذُوْلًا (22)
اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود نہ بنا ورنہ تو ذلیل بے کس ہو کر بیٹھے گا۔
وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّآ اِيَّاهُ وَبِالْوَالِـدَيْنِ اِحْسَانًا ۚ اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَـرَ اَحَدُهُمَآ اَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّـهُمَآ اُفٍّ وَّلَا تَنْـهَرْهُمَا وَقُلْ لَّـهُمَا قَوْلًا كَرِيْمًا (23)
اور تیرا رب فیصلہ کر چکا ہے اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو، اور اگر تیرے سامنے ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اف بھی نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے ادب سے بات کرو۔
وَاخْفِضْ لَـهُمَا جَنَاحَ الـذُّلِّ مِنَ الرَّحْـمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَـمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِىْ صَغِيْـرًا (24)
اور ان کے سامنے شفقت سے عاجزی کے ساتھ جھکے رہو اور کہو اے میرے رب جس طرح انہوں نے مجھے بچپن سے پالا ہے اسی طرح تو بھی ان پر رحم فرما۔
رَّبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِىْ نُفُوْسِكُمْ ۚ اِنْ تَكُـوْنُـوْا صَالِحِيْنَ فَاِنَّهٝ كَانَ لِلْاَوَّابِيْنَ غَفُوْرًا (25)
جو تمہارے دلوں میں ہے تمہارا رب خوب جانتا ہے، اگر تم نیک ہو گے تو وہ توبہ کرنے والوں کو بخشنے والا ہے۔
وَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٝ وَالْمِسْكِيْنَ وَابْنَ السَّبِيْلِ وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيْـرًا (26)
اور رشتہ دار اور مسکین اور مسافر کو اس کا حق دے دو اور مال کو بے جا خرچ نہ کرو۔
اِنَّ الْمُبَذِّرِيْنَ كَانُـوٓا اِخْوَانَ الشَّيَاطِيْنِ ۖ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهٖ كَفُوْرًا (27)
بے شک بے جا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں، اور شیطان اپنے رب کا ناشکرگزار ہے۔
وَاِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْـهُـمُ ابْتِغَـآءَ رَحْـمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَـرْجُوْهَا فَقُلْ لَّـهُـمْ قَوْلًا مَّيْسُوْرًا (28)
اور اگر تجھے اپنے رب کے فضل کے انتظار میں کہ جس کی تجھے امید ہے منہ پھیرنا پڑے تو ان سے نرم بات کہہ دے۔
وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُوْلَـةً اِلٰى عُنُـقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُوْمًا مَّحْسُوْرًا (29)
اور اپنا ہاتھ اپنی گردن کے ساتھ بندھا ہوا نہ رکھ اور نہ اسے کھول دے بالکل ہی کھول دینا پھر تو پشیمان تہی دست ہو کر بیٹھ رہے گا۔
اِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ ۚ اِنَّهٝ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِيْـرًا بَصِيْـرًا (30)
بے شک تیرا رب جس کے لیے چاہے رزق کشادہ کرتا ہے اور تنگ بھی کرتا ہے، بے شک وہ اپنے بندوں کو جاننے والا دیکھنے والا ہے۔
وَلَا تَقْتُلُوٓا اَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ اِمْلَاقٍ ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُهُـمْ وَاِيَّاكُمْ ۚ اِنَّ قَتْلَـهُـمْ كَانَ خِطْئًا كَبِيْـرًا (31)
اور اپنی اولاد کو تنگ دستی کے ڈر سے قتل نہ کرو، ہم انہیں بھی رزق دیتے ہیں اور تمہیں بھی، بے شک ان کا قتل کرنا بڑا گناہ ہے۔
وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَـآ ۖ اِنَّهٝ كَانَ فَاحِشَةً وَّسَآءَ سَبِيْلًا (32)
اور زنا کے قریب نہ جاؤ، بے شک وہ بے حیائی ہے اور بری راہ ہے۔
وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّـٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ۗ وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُوْمًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِـوَلِـيِّـهٖ سُلْطَانًا فَلَا يُسْـرِفْ فِّى الْقَتْلِ ۖ اِنَّهٝ كَانَ مَنْصُوْرًا (33)
اور جس جان کو قتل کرنا اللہ نے حرام کر دیا ہے اسے ناحق قتل نہ کرنا، اور جو کوئی ظلم سے مارا جائے تو ہم نے اس کے ولی کے واسطے اختیار دے دیا ہے لہٰذا قصاص میں زیادتی نہ کرے، بے شک اس کی مدد کی گئی ہے۔
وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْـمِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ حَتّـٰى يَبْلُـغَ اَشُدَّهٝ ۚ وَاَوْفُوْا بِالْعَهْدِ ۖ اِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُوْلًا (34)
اور یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر جس طریقہ سے بہتر ہو جب تک وہ اپنی جوانی کو پہنچے، اور عہد کو پورا کرو، بے شک عہد کی باز پرس ہوگی۔
وَاَوْفُوا الْكَيْلَ اِذَا كِلْتُـمْ وَزِنُـوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيْـمِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا (35)
اور ناپ تول کر دو تو پورا ناپو اور صحیح ترازو سے تول کر دو، یہ بہتر ہے اور انجام بھی اس کا اچھا ہے۔
وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ ۚ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُـوْلًا (36)
اور جس بات کی تجھے خبر نہیں اس کے پیچھے نہ پڑ، بے شک کان اور آنکھ اور دل ہر ایک سے باز پرس ہوگی۔
وَلَا تَمْشِ فِى الْاَرْضِ مَرَحًا ۖ اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَلَنْ تَبْلُـغَ الْجِبَالَ طُوْلًا (37)
اور زمین پر اتراتا ہوا نہ چل، بے شک تو نہ زمین کو پھاڑ ڈالے گا اور نہ لمبائی میں پہاڑوں تک پہنچے گا۔
كُلُّ ذٰلِكَ كَانَ سَيِّئُهٝ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْـرُوْهًا (38)
ان میں سے ہر ایک بات تیرے رب کے ہاں ناپسند ہے۔
ذٰلِكَ مِمَّآ اَوْحٰٓى اِلَيْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْـمَةِ ۗ وَلَا تَجْعَلْ مَعَ اللّـٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ فَتُلْقٰى فِىْ جَهَنَّـمَ مَلُوْمًا مَّدْحُوْرًا (39)
یہ اس حکمت میں سے ہے جسے تیرے رب نے تیری طرف وحی کیا ہے، اور اللہ کے ساتھ اور کسی کو معبود نہ بنا ورنہ تو ملزم مردود بنا کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔
اَفَاَصْفَاكُمْ رَبُّكُم بِالْبَنِيْنَ وَاتَّخَذَ مِنَ الْمَلَآئِكَـةِ اِنَاثًا ۚ اِنَّكُمْ لَتَقُوْلُوْنَ قَوْلًا عَظِيْمًا (40)
کیا تمہارے رب نے تمہیں چن کر بیٹے دے دیے اور اپنے لیے فرشتوں کو بیٹیاں بنا لیا، تم بڑی بات کہتے ہو۔
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِىْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِيَذَّكَّرُوْاۖ وَمَا يَزِيْدُهُـمْ اِلَّا نُفُوْرًا (41)
اور ہم نے اس قرآن میں کئی طرح سے بیان کیا تاکہ وہ سمجھیں، حالانکہ اس سے انہیں نفرت ہی بڑھتی جاتی ہے۔
قُلْ لَّوْ كَانَ مَعَهٝٓ اٰلِـهَةٌ كَمَا يَقُوْلُوْنَ اِذًا لَّابْتَغَوْا اِلٰى ذِى الْعَرْشِ سَبِيْلًا (42)
کہہ دو اگر اس کے ساتھ اور بھی معبود ہوتے جیسا وہ کہتے ہیں تب تو انہوں نے عرش والے تک کوئی راستہ نکال لیا ہوتا۔
سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يَقُوْلُوْنَ عُلُـوًّا كَبِيْـرًا (43)
وہ پاک ہے اور جو کچھ وہ کہتے ہیں اس سے وہ بہت ہی بلند ہے۔
تُسَبِّـحُ لَـهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيْـهِنَّ ۚ وَاِنْ مِّنْ شَىْءٍ اِلَّا يُسَبِّـحُ بِحَـمْدِهٖ وَلٰكِنْ لَّا تَفْقَهُوْنَ تَسْبِيْحَهُـمْ ۗ اِنَّهٝ كَانَ حَلِيْمًا غَفُوْرًا (44)
ساتوں آسمان اور زمین اور جو کوئی ان میں ہے اس کی پاکی بیان کرتے ہیں، اور ایسی کوئی چیز نہیں جو اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے، بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے۔
وَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ جَعَلْنَا بَيْنَكَ وَبَيْنَ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ حِجَابًا مَّسْتُـوْرًا (45)
اور جب تو قرآن پڑھتا ہے ہم تیرے اور ان لوگوں کے درمیان جو آخرت کو نہیں مانتے ایک چھپا ہوا پردہ کر دیتے ہیں۔
وَجَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ اَكِنَّةً اَنْ يَّفْقَهُوْهُ وَفِىٓ اٰذَانِـهِـمْ وَقْرًا ۚ وَاِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِى الْقُرْاٰنِ وَحْدَهٝ وَلَّوْا عَلٰٓى اَدْبَارِهِـمْ نُفُوْرًا (46)
اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے کر دیے ہیں تاکہ اسے نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ڈال دی ہے، اور جب تو قرآن میں صرف اپنے رب ہی کا ذکر کرتا ہے تو پیٹھ پھیر کر نفرت سے بھاگتے ہیں۔
نَّحْنُ اَعْلَمُ بِمَا يَسْتَمِعُوْنَ بِهٓ ٖ اِذْ يَسْتَمِعُوْنَ اِلَيْكَ وَاِذْ هُـمْ نَجْوٰٓى اِذْ يَقُوْلُ الظَّالِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا (47)
ہم خوب جانتے ہیں جس غرض سے یہ سنتے ہیں جب یہ لوگ تیری طرف کان لگاتے ہیں اور جس وقت آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں جب یہ ظالم کہتے ہیں کہ تم محض ایسے شخص کا ساتھ دیتے ہو جس پر جادو کیا گیا ہے۔
اُنْظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوْا لَكَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوْا فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ سَبِيْلًا (48)
دیکھ تیرے لیے کیسی مثالیں بیان کرتے ہیں سو گمراہ ہو گئے پھر وہ راستہ نہیں پا سکتے۔
وَقَالُـوٓا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّرُفَاتًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ خَلْقًا جَدِيْدًا (49)
اور کہتے ہیں کیا جب ہم ہڈیاں اور چورا ہو جائیں گے پھر نئے بن کر اٹھیں گے۔
قُلْ كُـوْنُـوْا حِجَارَةً اَوْ حَدِيْدًا (50)
کہہ دو تم پتھر یا لوہا ہوجاؤ۔
اَوْ خَلْقًا مِّمَّا يَكْـبُـرُ فِىْ صُدُوْرِكُمْ ۚ فَسَيَقُوْلُوْنَ مَنْ يُّعِيْدُنَا ۖ قُلِ الَّـذِىْ فَطَرَكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ فَسَيُنْغِضُوْنَ اِلَيْكَ رُءُوْسَهُـمْ وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هُوَ ۖ قُلْ عَسٰٓى اَنْ يَّكُـوْنَ قَرِيْبًا (51)
یا کوئی اور چیز جسے تم اپنے دلوں میں مشکل سمجھتے ہو، پھر وہ کہیں گے ہمیں دوبارہ کون لوٹائے گا
ا، کہہ دو وہی جس نے تمہیں پہلی مرتبہ پیدا کیا ہے، پھر تمہارے سامنے سروں کو ہلا کر کہیں گے کہ وہ کب ہوگا، کہہ دو شاید وہ وقت بھی قریب آ گیا ہو۔
يَوْمَ يَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِيْبُوْنَ بِحَـمْدِهٖ وَتَظُنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُـمْ اِلَّا قَلِيْلًا (52)
جس دن تمہیں پکارے گا پھر اس کی تعریف کرتے ہوئے چلے آؤ گے اور خیال کرو گے کہ بہت ہی کم ٹھہرے تھے۔
وَقُلْ لِّعِبَادِىْ يَقُوْلُوا الَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ ۚ اِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْزَغُ بَيْنَـهُـمْ ۚ اِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِيْنًا (53)
اور میرے بندوں سے کہہ دو کہ وہی بات کہیں جو بہتر ہو، بے شک شیطان آپس میں لڑا دیتا ہے، بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
رَّبُّكُمْ اَعْلَمُ بِكُمْ ۖ اِنْ يَّشَاْ يَرْحَـمْكُمْ اَوْ اِنْ يَّشَاْ يُعَذِّبْكُمْ ۚ وَمَآ اَرْسَلْنَاكَ عَلَيْـهِـمْ وَكِيْلًا (54)
تمہارا رب خوب جانتا ہے، اگر چاہے تم پر رحم کرے اور اگر چاہے تمہیں عذاب دے، اور ہم نے تجھے ان پر ذمہ دار بنا کر نہیں بھیجا۔
وَرَبُّكَ اَعْلَمُ بِمَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّيْنَ عَلٰى بَعْضٍ ۖ وَّاٰتَيْنَا دَاوُوْدَ زَبُوْرًا (55)
اور تیرا رب خوب جانتا ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہے، اور ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر فضیلت دی ہے، اور ہم نے داؤد کو زبور دی تھی۔
قُلِ ادْعُوا الَّـذِيْنَ زَعَمْتُـمْ مِّنْ دُوْنِهٖ فَلَا يَمْلِكُـوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلَا تَحْوِيْلًا (56)
کہہ دو انہیں پکارو جنہیں تم اس (اللہ) کے سوا سمجھتے ہو، وہ نہ تمہاری تکلیف دور کر سکیں گے اور نہ اسے بدلیں گے۔
اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ يَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّـهِـمُ الْوَسِيْلَـةَ اَيُّـهُـمْ اَقْرَبُ وَيَرْجُوْنَ رَحْـمَتَهٝ وَيَخَافُوْنَ عَذَابَهٝ ۚ اِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُوْرًا (57)
وہ لوگ جنہیں یہ پکارتے ہیں جو ان میں سے زیادہ مقرب ہیں وہ بھی اپنے رب کی طرف نیکیوں کا ذریعہ تلاش کرتے ہیں اور اس کی مہربانی کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں، بے شک تیرے رب کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے۔
وَاِنْ مِّنْ قَرْيَةٍ اِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوْهَا قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ اَوْ مُعَذِّبُوْهَا عَذَابًا شَدِيْدًا ۚ كَانَ ذٰلِكَ فِى الْكِتَابِ مَسْطُوْرًا (58)
اور ایسی کوئی بستی نہیں جسے ہم قیامت سے پہلے ہلاک نہ کریں یا اسے سخت عذاب نہ دیں، یہ بات کتاب میں لکھی ہوئی ہے۔
وَمَا مَنَعَنَـآ اَنْ نُّرْسِلَ بِالْاٰيَاتِ اِلَّآ اَنْ كَذَّبَ بِـهَا الْاَوَّلُوْنَ ۚ وَاٰتَيْنَا ثَمُوْدَ النَّاقَةَ مُبْصِرَةً فَظَلَمُوْا بِـهَا ۚ وَمَا نُرْسِلُ بِالْاٰيَاتِ اِلَّا تَخْوِيْفًا (59)
اور ہم نے اس لیے معجزات بھیجنے موقوف کر دیے کہ پہلوں نے انہیں جھٹلایا تھا، اور ہم نے ثمود کو اونٹنی کا کھلا ہوا معجزہ دیا تھا پھر بھی انہوں نے اس پر ظلم کیا، اور یہ معجزات تو ہم محض ڈرانے کے لیے بھیجتے ہیں۔
وَاِذْ قُلْنَا لَكَ اِنَّ رَبَّكَ اَحَاطَ بِالنَّاسِ ۚ وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِىٓ اَرَيْنَاكَ اِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ وَالشَّجَرَةَ الْمَلْعُوْنَةَ فِى الْقُرْاٰنِ ۚ وَنُخَوِّفُـهُـمْ فَمَا يَزِيْدُهُـمْ اِلَّا طُغْيَانًا كَبِيْـرًا (60)
اور جب ہم نے تم سے کہہ دیا کہ تیرے رب نے سب کو قابو میں کر رکھا ہے، اور وہ خواب جو ہم نے تمہیں دکھایا اور وہ خبیث درخت جس کا ذکر قرآن میں ہے ان سب کو ان لوگوں کے لیے فتنہ بنا دیا، اور ہم تو انہیں ڈراتے ہیں سو اس سے ان کی شرارت اور بھی بڑھتی جاتی ہے۔
وَاِذْ قُلْنَا لِلْمَلَآئِكَـةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوٓا اِلَّآ اِبْلِيْسَۖ قَالَ ءَاَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِيْنًا (61)
اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سوائے ابلیس کے سب سجدہ میں گر پڑے، کہا کیا میں ایسے شخص کو سجدہ کروں جسے تو نے مٹی بنایا ہے۔
قَالَ اَرَاَيْتَكَ هٰذَا الَّـذِىْ كَرَّمْتَ عَلَىَّ ۖ لَئِنْ اَخَّرْتَنِ اِلٰى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَاَحْتَنِكَنَّ ذُرِّيَّتَهٝٓ اِلَّا قَلِيْلًا (62)
کہا بھلا دیکھ تو یہ شخص جسے تو نے مجھ سے بڑھایا، اگر تو مجھے قیامت کے دن تک مہلت دے تو میں بھی سوائے چند لوگوں کے اس کی نسل کو قابو میں کر کے رہوں گا۔
قَالَ اذْهَبْ فَمَنْ تَبِعَكَ مِنْـهُـمْ فَاِنَّ جَهَنَّـمَ جَزَآؤُكُمْ جَزَآءً مَّوْفُوْرًا (63)
فرمایا جا، پھر ان میں سے جو کوئی تیرے ساتھ ہوا تو جہنم تم سب کی پوری سزا ہے۔
وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْـهُـمْ بِصَوْتِكَ وَاَجْلِبْ عَلَيْـهِـمْ بِخَيْلِكَ وَرَجِلِكَ وَشَارِكْهُـمْ فِى الْاَمْوَالِ وَالْاَوْلَادِ وَعِدْهُـمْ ۚ وَمَا يَعِدُهُـمُ الشَّيْطَانُ اِلَّا غُرُوْرًا (64)
ان میں سے جسے تو اپنی آواز سنا کر بہکا سکتا ہے بہکا لے اور ان پر اپنے سوار اور پیادے بھی چڑھا دے اور ان کے مال اور اولاد میں بھی شریک ہو جا اور ان سے وعدے کر، اور شیطان کے وعدے بھی محض فریب ہی تو ہیں۔
اِنَّ عِبَادِىْ لَيْسَ لَكَ عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانٌ ۚ وَكَفٰى بِرَبِّكَ وَكِيْلًا (65)
بے شک میرے بندوں پر تیرا غلبہ نہیں ہوگا، اور تیرا رب کافی کارساز ہے۔
رَّبُّكُمُ الَّـذِىْ يُزْجِىْ لَكُمُ الْفُلْكَ فِى الْبَحْرِ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِـهٖ ۚ اِنَّهٝ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا (66)
تمہارا رب وہ ہے جو تمہارے لیے دریا میں کشتیاں چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو، بے شک وہی تم پر بڑا مہربان ہے۔
وَاِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فِى الْبَحْرِ ضَلَّ مَنْ تَدْعُوْنَ اِلَّآ اِيَّاهُ ۖ فَلَمَّا نَجَّاكُمْ اِلَى الْـبَـرِّ اَعْرَضْتُـمْ ۚ وَكَانَ الْاِنْسَانُ كَفُوْرًا (67)
اور جب تم پر دریا میں کوئی مصیبت آتی ہے تو بھول جاتے ہو جنہیں اللہ کے سوا پکارتے تھے، پھر جب وہ تمہیں خشکی کی طرف بچا لاتا ہے تو تم اس سے منہ موڑ لیتے ہو، اور انسان بڑا ہی ناشکرا ہے۔
اَفَاَمِنْتُـمْ اَنْ يَّخْسِفَ بِكُمْ جَانِبَ الْـبَـرِّ اَوْ يُـرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ثُـمَّ لَا تَجِدُوْا لَكُمْ وَكِيْلًا (68)
پھر کیا تم اس بات سے نڈر ہو گئے کہ وہ تمہیں خشکی کی طرف لا کر زمین میں دھنسا دے یا تم پر پتھر برسانے والی آندھی بھیج دے پھر تم کسی کو اپنا مددگار نہ پاؤ۔
اَمْ اَمِنْتُـمْ اَنْ يُّعِيْدَكُمْ فِيْهِ تَارَةً اُخْرٰى فَيُـرْسِلَ عَلَيْكُمْ قَاصِفًا مِّنَ الرِّيْحِ فَيُغْرِقَكُمْ بِمَا كَفَرْتُـمْ ۙ ثُـمَّ لَا تَجِدُوْا لَكُمْ عَلَيْنَا بِهٖ تَبِيْعًا (69)
یا تم اس بات سے بالکل نڈر ہو گئے ہو کہ وہ دوبارہ تمہیں پھر دریا میں لوٹا لائے پھر تم پر ہوا کا سخت طوفان بھیج دے پھر تمہاری ناشکری سے تمہیں غرق کر دے، پھر اپنی طرف سے ہم پر کوئی باز پرس کرنے والا بھی نہ پاؤ۔
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِىٓ اٰدَمَ وَحَـمَلْنَاهُـمْ فِى الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُـمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُـمْ عَلٰى كَثِيْـرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيْلًا (70)
اور ہم نے آدم کی اولاد کو عزت دی ہے اور خشکی اور دریا میں اسے سوار کیا اور ہم نے انہیں ستھری چیزوں سے رزق دیا اور اپنی بہت سی مخلوقات پر انہیں فضیلت عطا کی۔
يَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍ بِاِمَامِهِـمْ ۖ فَمَنْ اُوْتِىَ كِتَابَهٝ بِيَمِيْنِهٖ فَاُولٰٓئِكَ يَقْرَءُوْنَ كِتَابَـهُـمْ وَلَا يُظْلَمُوْنَ فَتِيْلًا (71)
جس دن ہم ہر فرقہ کو ان کے سرداروں کے ساتھ بلائیں گے، سو جسے اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا گیا سو وہ لوگ اپنا اعمال نامہ پڑھیں گے اور وہ تاگے کے برابر ظلم نہیں کیے جائیں گے۔
وَمَنْ كَانَ فِىْ هٰذِهٓ ٖ اَعْمٰى فَهُوَ فِى الْاٰخِرَةِ اَعْمٰى وَاَضَلُّ سَبِيْلًا (72)
اور جو کوئی اس جہان میں اندھا رہا تو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا اور راستہ سے بہت دور ہٹا ہوا۔
وَاِنْ كَادُوْا لَيَفْتِنُـوْنَكَ عَنِ الَّـذِىٓ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ لِتَفْتَـرِىَ عَلَيْنَا غَيْـرَهٝ ۖ وَاِذًا لَّاتَّخَذُوْكَ خَلِيْلًا (73)
اور بے شک وہ قریب تھے کہ تجھے اس چیز سے بہکا دیں جو ہم نے تجھ پر بذریعہ وحی بھیجی ہے تاکہ تو اس کے سوا ہم پر بہتان باندھنے لگے، اور پھر تجھے اپنا دوست بنا لیں۔
وَلَوْلَآ اَنْ ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدْتَّ تَـرْكَنُ اِلَيْـهِـمْ شَيْئًا قَلِيْلًا (74)
اور اگر ہم تجھے ثابت قدم نہ رکھتے تو کچھ تھوڑا سا ان کی طرف جھکنے کے قریب تھا۔
اِذًا لَّاَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُـمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيْـرًا (75)
اس وقت ہم تجھے زندگی میں اور موت کے بعد دہرا عذاب چکھاتے پھر تو اپنے واسطے ہمارے مقابلے میں کوئی مددگار نہ پاتا۔
وَاِنْ كَادُوْا لَيَسْتَفِزُّوْنَكَ مِنَ الْاَرْضِ لِيُخْـرِجُوْكَ مِنْـهَا ۖ وَاِذًا لَّا يَلْبَثُوْنَ خِلَافَكَ اِلَّا قَلِيْلًا (76)
اور وہ تو تجھے اس زمین سے دھکیل دینے کو تھے تاکہ تجھے اس سے نکال دیں، پھر وہ بھی تیرے بعد بہت ہی کم ٹھہرتے۔
سُنَّـةَ مَنْ قَدْ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنْ رُّسُلِنَا ۖ وَلَا تَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحْوِيْلًا (77)
تم سے پہلے جتنے رسول ہم نے بھیجے ہیں ان کا یہی دستور رہا ہے، اور ہمارے دستور میں تم تبدیلی نہیں پاؤ گے۔
اَقِمِ الصَّلَاةَ لِـدُلُوْكِ الشَّمْسِ اِلٰى غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْاٰنَ الْفَجْرِ ۖ اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا (78)
آفتاب کے ڈھلنے سے رات کے اندھیرے تک نماز پڑھا کرو اور صبح کی نماز بھی، بے شک صبح کی نماز میں مجمع ہوتا ہے۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَـتَـهَجَّدْ بِهٖ نَافِلَـةً لَّكَ ۖ عَسٰٓى اَنْ يَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا (79)
اور کسی وقت رات میں تہجد پڑھا کرو جو تیرے لیے زائد چیز ہے، قریب ہے کہ تیرا رب مقام تجھے محمود میں پہنچا دے۔
وَقُلْ رَّبِّ اَدْخِلْنِىْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِىْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّىْ مِنْ لَّـدُنْكَ سُلْطَانًا نَّصِيْـرًا (80)
اور کہہ اے میرے رب مجھے خوبی کے ساتھ پہنچا دے اور مجھے خوبی کے ساتھ نکال لے اور میرے لیے اپنی طرف سے غلبہ دے جس کے ساتھ نصرت ہو۔
وَقُلْ جَآءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا (81)
اور کہہ دو کہ حق آیا اور باطل مٹ گیا، بے شک باطل مٹنے ہی والا تھا۔
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَـآءٌ وَّرَحْـمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ ۙ وَلَا يَزِيْدُ الظَّالِمِيْنَ اِلَّا خَسَارًا (82)
اور ہم قرآن میں ایسی چیزیں نازل کرتے ہیں کہ وہ ایمانداروں کے حق میں شفا اور رحمت ہیں، اور ظالموں کو اس سے اور زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔
وَاِذَآ اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَنَاٰ بِجَانِبِهٖ ۖ وَاِذَا مَسَّهُ الشَّـرُّ كَانَ يَئُوْسًا (83)
اور جب ہم انسان پر انعام کرتے ہیں تو منہ پھیر لیتا ہے اور پہلو تہی کرتا ہے، اور جب اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو نا امید ہو جاتا ہے۔
قُلْ كُلٌّ يَّعْمَلُ عَلٰى شَاكِلَتِهٖ فَرَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَنْ هُوَ اَهْدٰى سَبِيْلًا (84)
کہہ دو کہ ہر شخص اپنے طریقہ پر کام کرتا ہے پھر تمہارا رب خوب جانتا ہے کہ سب سے زیادہ ٹھیک راہ پر کون ہے۔
وَيَسْاَلُوْنَكَ عَنِ الرُّوْحِ ۖ قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّىْ وَمَآ اُوْتِيْتُـمْ مِّنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِيْلًا (85)
اور یہ لوگ تجھ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں، کہہ دو روح میرے رب کے حکم سے ہے اور تمہیں جو علم دیا گیا ہے وہ بہت ہی تھوڑا ہے۔
وَلَئِنْ شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّـذِىٓ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ ثُـمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهٖ عَلَيْنَا وَكِيْلًا (86)
اور اگر ہم چاہیں تو جو کچھ ہم نے تیری طرف وحی کی ہے اسے اٹھا لیں پھر تجھے اس کے لیے ہمارے مقابلہ میں کوئی حمایتی نہ ملے۔
اِلَّا رَحْـمَةً مِّنْ رَّبِّكَ ۚ اِنَّ فَضْلَـهٝ كَانَ عَلَيْكَ كَبِيْـرًا (87)
مگر یہ صرف تیرے رب کی رحمت ہے، بے شک تجھ پر اس کی بڑی عنایت ہے۔
قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَالْجِنُّ عَلٰٓى اَنْ يَّاْتُوْا بِمِثْلِ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا يَاْتُوْنَ بِمِثْلِـهٖ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُـمْ لِبَعْضٍ ظَهِيْـرًا (88)
کہہ دو اگر سب آدمی اور سب جن مل کر بھی ایسا قرآن لانا چاہیں تو ایسا نہیں لا سکتے اگرچہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کا مددگار کیوں نہ ہو۔
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِىْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍۖ فَاَبٰٓى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا (89)
اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر ایک قسم کی مثال بھی کھول کر بیان کر دی ہے، پھر بھی اکثر لوگ انکار کیے بغیر نہ رہے۔
وَقَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّـٰى تَفْجُرَ لَنَا مِنَ الْاَرْضِ يَنْبُوْعًا (90)
اور کہا ہم تمہیں ہرگز نہ مانیں گے یہاں تک کہ تو ہمارے لیے زمین میں سے کوئی چشمہ جاری کر دے۔
اَوْ تَكُـوْنَ لَكَ جَنَّـةٌ مِّنْ نَّخِيْلٍ وَّعِنَبٍ فَتُفَجِّرَ الْاَنْـهَارَ خِلَالَـهَا تَفْجِيْـرًا (91)
یا تیرے لیے کھجور اور انگور کا کوئی باغ ہو پھر تو اس باغ میں بہت سی نہریں جاری کر دے۔
اَوْ تُسْقِطَ السَّمَآءَ كَمَا زَعَمْتَ عَلَيْنَا كِسَفًا اَوْ تَاْتِىَ بِاللّـٰهِ وَالْمَلَآئِكَـةِ قَبِيْلًا (92)
یا جیسا تو خیال کرتا ہے ہم پر کوئی آسمان کا ٹکڑا گرا دے یا تو اللہ اور فرشتوں کو روبرو لے آ۔
اَوْ يَكُـوْنَ لَكَ بَيْتٌ مِّنْ زُخْرُفٍ اَوْ تَـرْقٰى فِى السَّمَآءِ ۖ وَلَنْ نُّؤْمِنَ لِرُقِـيِّكَ حَتّـٰى تُنَزِّلَ عَلَيْنَا كِتَابًا نَّقْرَؤُهٝ ۗ قُلْ سُبْحَانَ رَبِّىْ هَلْ كُنْتُ اِلَّا بَشَـرًا رَّسُوْلًا (93)
یا تیرے پاس کوئی سونے کا گھر ہو یا تو آسمان پر چڑھ جائے، اور ہم تو تیرے چڑھنے کا بھی یقین نہیں کریں گے یہاں تک کہ تو ہمارے پاس ایسی کتاب لائے جسے ہم بھی پڑھ سکیں، کہہ دو میرا رب پاک ہے میں تو فقط ایک بھیجا ہوا انسان ہوں۔
وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنْ يُّؤْمِنُـوٓا اِذْ جَآءَهُـمُ الْـهُدٰٓى اِلَّآ اَنْ قَالُـوٓا اَبَعَثَ اللّـٰهُ بَشَـرًا رَّسُوْلًا (94)
اور لوگوں کو ایمان لانے سے جب کہ ان کے پاس ہدایت آ گئی صرف اسی چیز نے روکا ہے کہ کہنے لگے کیا اللہ نے آدمی کو رسول بنا کر بھیجا ہے۔
قُلْ لَّوْ كَانَ فِى الْاَرْضِ مَلَآئِكَـةٌ يَّمْشُوْنَ مُطْمَئِنِّيْنَ لَنَزَّلْنَا عَلَيْـهِـمْ مِّنَ السَّمَآءِ مَلَكًا رَّسُوْلًا (95)
کہہ دو اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم آسمان سے ان پر فرشتہ ہی رسول بنا کر بھیجتے۔
قُلْ كَفٰى بِاللّـٰهِ شَهِيْدًا بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ ۚ اِنَّهٝ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِيْـرًا بَصِيْـرًا (96)
کہہ دو کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے، بے شک وہ اپنے بندوں سے خبردار دیکھنے والا ہے۔
وَمَنْ يَّـهْدِ اللّـٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۖ وَمَنْ يُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَـهُـمْ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِهٖ ۖ وَنَحْشُرُهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلٰى وُجُوْهِهِـمْ عُمْيًا وَّبُكْمًا وَّصُمًّا ۖ مَّاْوَاهُـمْ جَهَنَّـمُ ۖ كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُـمْ سَعِيْـرًا (97)
اور جسے اللہ راہ دکھا دے وہی راہ پانے والا ہے، اور جسے گمراہ کر دے پھر تو ان کے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست نہیں پائے گا، اور ہم نے انہیں قیامت کے دن مونہوں کے بل اندھے گونگے بہرے کر کے اٹھائیں گے، ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، جب بجھنے لگے گی تو ان پر اور بھڑکا دیں گے۔
ذٰلِكَ جَزَآؤُهُـمْ بِاَنَّـهُـمْ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا وَقَالُـوٓا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّرُفَاتًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ خَلْقًا جَدِيْدًا (98)
یہ ان کی سزا اس لیے ہے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا اور کہا کہ کیا جب ہم ہڈیاں اور چورا ہو جائیں گے تو پھر نئے سرے سے بنا کر اٹھائے جائیں گے۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّـٰهَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰٓى اَنْ يَّخْلُقَ مِثْلَـهُـمْ وَجَعَلَ لَـهُـمْ اَجَلًا لَّا رَيْبَ فِيْهِۖ فَاَبَى الظَّالِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا (99)
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے وہ ان جیسے اور بھی بنا سکتا ہے اور اس نے ان کے لیے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے جس میں کوئی شک نہیں، اس پر بھی ظالم انکار کیے بغیر نہ رہے۔
قُلْ لَّوْ اَنْتُـمْ تَمْلِكُـوْنَ خَزَآئِنَ رَحْـمَةِ رَبِّىٓ اِذًا لَّاَمْسَكْـتُـمْ خَشْيَةَ الْاِنْفَاقِ ۚ وَكَانَ الْاِنْسَانُ قَتُـوْرًا (100)
کہہ دو اگر میرے رب کی رحمت کے خزانے تمہارے ہاتھ میں ہوتے تو تم انہیں خرچ ہو جانے کے ڈر سے بند ہی کر رکھتے، اور انسان بڑا تنگ دل ہے۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسٰى تِسْعَ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۖ فَاسْاَلْ بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اِذْ جَآءَهُـمْ فَقَالَ لَـهٝ فِرْعَوْنُ اِنِّـىْ لَاَظُنُّكَ يَا مُوْسٰى مَسْحُوْرًا (101)
اور البتہ تحقیق ہم نے موسٰی کو نو کھلی نشانیاں دی تھیں، پھر بنی اسرائیل سے بھی پوچھ لو جب موسٰی ان کے پاس آئے تو فرعون نے اسے کہا اے موسٰی میں تو تجھے جادو کیا ہوا خیال کرتا ہوں۔
قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَآ اَنْزَلَ هٰٓؤُلَآءِ اِلَّا رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ بَصَآئِرَۚ وَاِنِّـىْ لَاَظُنُّكَ يَا فِرْعَوْنُ مَثْبُوْرًا (102)
کہا یہ تو تجھے معلوم ہے کہ یہ آسمانوں اور زمین کے مالک ہی نے لوگوں کو سوجھانے کے لیے نازل کی ہیں، اور بے شک میں تجھے اے فرعون ہلاک کیا ہوا خیال کرتا ہوں۔
فَاَرَادَ اَنْ يَّسْتَفِزَّهُـمْ مِّنَ الْاَرْضِ فَاَغْرَقْنَاهُ وَمَنْ مَّعَهٝ جَـمِيْعًا (103)
پھر اس نے ارادہ کیا کہ انہیں اس زمین سے نکال دے تب ہم نے اسے اور اس کے سب ساتھیوں کو غرق کر دیا۔
وَقُلْنَا مِنْ بَعْدِهٖ لِبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ اسْكُنُوا الْاَرْضَ فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ الْاٰخِرَةِ جِئْنَا بِكُمْ لَفِيْفًا (104)
اور اس کے بعد ہم نے بنی اسرائیل سے کہا کہ تم اس زمین میں آباد رہو پھر جب آخرت کا وعدہ آئے گا ہم تمہیں سمیٹ کر لے آئیں گے۔
وَبِالْحَقِّ اَنْزَلْنَاهُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ ۗ وَمَآ اَرْسَلْنَاكَ اِلَّا مُبَشِّـرًا وَّنَذِيْـرًا (105)
اور ہم نے اس قرآن کو سچائی سے نازل کیا اور وہ سچائی سے ہی نازل ہوا، اور ہم نے تجھے صرف خوشی سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔
وَقُرْاٰنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَاَهٝ عَلَى النَّاسِ عَلٰى مُكْثٍ وَّنَزَّلْنَاهُ تَنْزِيْلًا (106)
اور ہم نے قرآن کو تھوڑا تھوڑا کر کے اتارا تاکہ تو مہلت کے ساتھ اسے لوگوں کو پڑھ کر سنائے اور ہم نے اسے آہستہ آہستہ اتارا ہے۔
قُلْ اٰمِنُـوْا بِهٓ ٖ اَوْ لَا تُؤْمِنُـوْا ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِـهٓ ٖ اِذَا يُتْلٰى عَلَيْـهِـمْ يَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ سُجَّدًا (107)
کہہ دو تم اسے مانو یا نہ مانو، بے شک وہ لوگ جنہیں اس سے پہلے علم دیا گیا ہے جب ان پر پڑھا جاتا ہے تو تھوڑیوں پر سجدہ میں گرتے ہیں۔
وَيَقُوْلُوْنَ سُبْحَانَ رَبِّنَـآ اِنْ كَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُوْلًا (108)
اور کہتے ہیں ہمارا رب پاک ہے، بے شک ہمارے رب کا وعدہ ہو کر رہے گا۔
وَيَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ يَبْكُـوْنَ وَيَزِيْدُهُـمْ خُشُوْعًا ۩ (109)
اور تھوڑیوں پر روتے ہوئے گرتے ہیں اور ان میں عاجزی زیادہ کر دیتا ہے۔
قُلِ ادْعُوا اللّـٰهَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْـمٰنَ ۖ اَيًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَـهُ الْاَسْـمَآءُ الْحُسْنٰى ۚ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِـهَا وَابْتَـغِ بَيْنَ ذٰلِكَ سَبِيْلًا (110)
کہہ دو اللہ کہہ کر پکارو یا رحمٰن کہہ کر پکارو، جس نام سے پکارو سب اسی کے عمدہ نام ہیں، اور اپنی نماز میں نہ چلا کر پڑھ اور نہ بالکل ہی آہستہ پڑھ اور اس کے درمیان راستہ اختیار کر۔
وَقُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ لَمْ يَتَّخِذْ وَلَـدًا وَّلَمْ يَكُنْ لَّـهٝ شَرِيْكٌ فِى الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُنْ لَّـهٝ وَلِـىٌّ مِّنَ الـذُّلِّ ۖ وَكَبِّـرْهُ تَكْبِيْـرًا (111)
اور کہہ دو سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس کی نہ کوئی اولاد ہے اور نہ کوئی اس کا سلطنت میں شریک ہے اور نہ کوئی کمزوری کی وجہ سے اس کا مددگار ہے، اور اس کی بڑائی بیان کرتے رہو۔
 
Top