• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(29) سورۃ العنکبوت (مکی، آیات 69)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓ (1)
ا ل مۤ۔
اَحَسِبَ النَّاسُ اَنْ يُّتْـرَكُـوٓا اَنْ يَّقُوْلُوٓا اٰمَنَّا وَهُـمْ لَا يُفْتَنُـوْنَ (2)
کیا لوگ خیال کرتے ہیں یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لائے ہیں چھوڑ دیے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی۔
وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ صَدَقُوْا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِيْنَ (3)
اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا، سو اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں۔
اَمْ حَسِبَ الَّـذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّئَاتِ اَنْ يَّسْبِقُوْنَا ۚ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ (4)
کیا وہ لوگ جو برے کام کرتے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے قابو سے نکل جائیں گے، برا ہے جو فیصلہ کرتے ہیں۔
مَنْ كَانَ يَرْجُوْا لِقَآءَ اللّـٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّـٰهِ لَاٰتٍ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ (5)
جو شخص اللہ سے ملنے کی امید رکھتا ہو سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَمَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَغَنِىٌّ عَنِ الْعَالَمِيْنَ (6)
اور جو شخص کوشش کرتا ہے تو اپنے ہی بھلے کے لیے کرتا ہے، بے شک اللہ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُكَـفِّرَنَّ عَنْـهُـمْ سَيِّئَاتِـهِـمْ وَلَنَجْزِيَنَّـهُـمْ اَحْسَنَ الَّـذِىْ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (7)
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے ہم ان کے گناہوں کو ان سے دور کر دیں گے اور انہیں ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دیں گے۔
وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِـدَيْهِ حُسْنًا ۖ وَاِنْ جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِىْ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ۚ اِلَىَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (8)
اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اور اگر وہ تجھے اس بات پر مجبور کریں کہ تو میرے ساتھ اسے شریک بنائے جسے تو جانتا بھی نہیں تو ان کا کہنا نہ مان، تم سب نے لوٹ کرمیرے ہاں ہی آنا ہے تب میں تمہیں بتا دوں گا جو کچھ تم کرتے تھے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُدْخِلَنَّـهُـمْ فِى الصَّالِحِيْنَ (9)
اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے ہم انہیں ضرور نیک بندوں میں داخل کریں گے۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ فَاِذَآ اُوْذِىَ فِى اللّـٰهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللّـٰهِ ؕ وَلَئِنْ جَآءَ نَصْرٌ مِّنْ رَّبِّكَ لَيَقُوْلُنَّ اِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ ۚ اَوَلَيْسَ اللّـٰهُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِىْ صُدُوْرِ الْعَالَمِيْنَ (10)
اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے پھر جب انہیں اللہ کی راہ میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو لوگوں کی تکلیف کو اللہ کے عذاب کے برابر سمجھتے ہیں، اور اگر تیرے رب کی طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہیں ہم تو تمہارے ساتھ تھے، اور کیا اللہ جہان والوں کے دلوں کی باتوں سے اچھی طرح واقف نہیں ہے۔
وَلَيَعْلَمَنَّ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَلَيَعْلَمَنَّ الْمُنَافِقِيْنَ (11)
اور البتہ اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو ایمان لائے اور البتہ منافقوں کو بھی معلوم کرکے رہے گا۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِيْلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطَايَاكُمْ ؕ وَمَا هُـمْ بِحَامِلِيْنَ مِنْ خَطَايَاهُـمْ مِّنْ شَىْءٍ ۖ اِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (12)
اور کافر ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے طریقہ پر چلو اور ہم تمہارے گناہ اٹھالیں گے، حالانکہ وہ ان کے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں، بے شک وہ جھوٹے ہیں۔
وَلَيَحْمِلُنَّ اَثْقَالَـهُـمْ وَاَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِـهِـمْ ۖ وَلَيُسْاَلُنَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَمَّا كَانُـوْا يَفْتَـرُوْنَ (13)
اور البتہ اپنے بوجھ اٹھائیں گے اور اپنے بوجھ کے ساتھ اور کتنے بوجھ، اور البتہ قیامت کے دن ان سے ضرور پوچھا جائے گا ان باتوں کے متعلق جو وہ بناتے تھے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُـوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَلَبِثَ فِـيْهِـمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِيْنَ عَامًا ۖ فَاَخَذَهُـمُ الطُّوْفَانُ وَهُـمْ ظَالِمُوْنَ (14)
اور ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا پھر وہ ان میں پچاس برس کم ہزار برس رہے، پھر انہیں طوفان نے آ پکڑا اور وہ ظالم تھے۔
فَاَنْجَيْنَاهُ وَاَصْحَابَ السَّفِيْنَةِ وَجَعَلْنَاهَآ اٰيَةً لِّلْعَالَمِيْنَ (15)
پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو نجات دی اور ہم نے کشتی کو جہان والوں کے لیے نشانی بنا دیا۔
وَاِبْـرَاهِيْـمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَاتَّقُوْهُ ۖ ذٰلِكُمْ خَيْـرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ (16)
اور ابراہیم کو جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو، اگر تم سمجھ رکھتے ہو تو تمہارے لیے یہی بہتر ہے۔
اِنَّمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْثَانًا وَّتَخْلُقُوْنَ اِفْكًا ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ لَا يَمْلِكُـوْنَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّـٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوْهُ وَاشْكُـرُوْا لَـهٝ ۖ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (17)
تم اللہ کے سوا بتوں ہی کی عبادت کرتے ہو اور جھوٹ بناتے ہو، جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو وہ تمہاری روزی کے مالک نہیں سو تم اللہ ہی سے روزی مانگو اور اسی کی عبادت کرو اوراسی کا شکر کرو، اسی کے پاس لوٹائے جاؤ گے۔
وَاِنْ تُكَذِّبُوْا فَقَدْ كَذَّبَ اُمَمٌ مِّنْ قَبْلِكُمْ ۖ وَمَا عَلَى الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (18)
اور اگر تم جھٹلاؤ تو تم سے پہلے بہت سی جماعتیں جھٹلا چکی ہیں، اور رسول کے ذمہ تو بس کھول کر پہنچا دینا ہی ہے۔
اَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللّـٰهُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ ۚ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرٌ (19)
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ کس طرح پہلی دفعہ مخلوق کو پیدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا، بے شک یہ اللہ پر آسان ہے۔
قُلْ سِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ بَدَاَ الْخَلْقَ ۚ ثُـمَّ اللّـٰهُ يُنْشِئُ النَّشْاَةَ الْاٰخِرَةَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (20)
کہہ دو ملک میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ اس نے کس طرح مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا، پھر اللہ آخری دفعہ بھی پیدا کرے گا، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
يُعَذِّبُ مَنْ يَّشَآءُ وَيَرْحَمُ مَنْ يَّشَآءُ ۖ وَاِلَيْهِ تُقْلَبُوْنَ (21)
جسے چاہے گا عذاب دے گا اور جس پر چاہے رحم کرے گا، اور اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
وَمَآ اَنْتُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِ وَلَا فِى السَّمَآءِ ۖ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ مِنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا نَصِيْـرٍ (22)
اور تم زمین اور آسمان میں عاجز نہیں کر سکتے، اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں ہے۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَلِقَآئِهٖ اُولٰٓئِكَ يَئِـسُوْا مِنْ رَّحْـمَتِىْ وَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ (23)
اور جن لوگوں نے اللہ کی آیتوں اور اس کے ملنے سے انکار کیا وہ میری رحمت سے نا امید ہو گئے ہیں اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ فَاَنْجَاهُ اللّـٰهُ مِنَ النَّارِ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (24)
پھر اس کی قوم کا اس کے سوا اور کوئی جواب نہ تھا کہ اسے مار ڈالو یا جلا ڈالو پھر اللہ نے اسے آگ سے نجات دی، بے شک اس میں ان کے لیے نشانیاں ہیں جو ایماندار ہیں۔
وَقَالَ اِنَّمَا اتَّخَذْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْثَانًا مَّوَدَّةَ بَيْنِكُمْ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ ثُـمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْـفُرُ بَعْضُكُمْ بِبَعْضٍ وَّيَلْعَنُ بَعْضُكُمْ بَعْضًاۖ وَمَاْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (25)
اور کہا تم اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو لیے بیٹھے ہو تمہاری آپس کی محبت دنیا کی زندگی میں ہے، پھر قیامت کے دن ایک دوسرے کا انکار کرے گا اور ایک دوسرے پر لعنت کرے گا، اور تمہارا ٹھکانہ آگ ہوگا اور تمہارے لیے کوئی بھی مددگار نہ ہوگا۔
فَاٰمَنَ لَـهٝ لُوْطٌ ۘوَقَالَ اِنِّىْ مُهَاجِرٌ اِلٰى رَبِّىْ ۖ اِنَّهٝ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (26)
پھر اس پر لوط ایمان لایا، اور ابراہیم نے کہا بے شک میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرنے والا ہوں، بے شک وہ غالب حکمت والا ہے۔
وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ وَجَعَلْنَا فِىْ ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَاٰتَيْنَاهُ اَجْرَهٝ فِى الـدُّنْيَا ۖ وَاِنَّهٝ فِى الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِيْنَ (27)
اور ہم نے اسے اسحاق اور یعقوب عطا کیا اور اس کی نسل میں نبوت اور کتاب مقرر کردی اور ہم نے اسے اس کا بدلہ دنیا میں دیا، اور وہ آخرت میں بھی البتہ نیکوں میں سے ہوگا۔
وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٓ ٖ اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِـهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِيْنَ (28)
اور لوط کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کہ تم وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے کسی نے نہیں کی۔
اَئِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُوْنَ السَّبِيْلَ وَتَاْتُوْنَ فِىْ نَادِيْكُمُ الْمُنْكَـرَ ۖ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٓ ٖ اِلَّآ اَنْ قَالُوْا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ (29)
کیا تم مردوں کے پاس جاتے ہو اور تم ڈاکے ڈالتے ہو اور اپنی مجلس میں برا کام کرتے ہو، پھر اس کی قوم کے پاس اس کے سوا کوئی جواب نہ تھا کہ تو ہم پر اللہ کا عذاب لے آ اگر تو سچا ہے۔
قَالَ رَبِّ انْصُرْنِىْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِيْنَ (30)
کہا اے میرے رب ان شریر لوگوں پر میری مدد کر۔
وَلَمَّا جَآءَتْ رُسُلُـنَآ اِبْـرَاهِيْـمَ بِالْبُشْرٰىۙ قَالُوٓا اِنَّا مُهْلِكُوٓا اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ ۖ اِنَّ اَهْلَـهَا كَانُـوْا ظَالِمِيْنَ (31)
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے، کہنے لگے ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہیں، یہاں کے لوگ بڑے ظالم ہیں۔
قَالَ اِنَّ فِيْـهَا لُوْطًا ۚ قَالُوْا نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَنْ فِيْـهَا ۖ لَنُنَجِّيَنَّهٝ وَاَهْلَـهٝٓ اِلَّا امْرَاَتَهٝ كَانَتْ مِنَ الْغَابِـرِيْنَ (32)
کہا اس میں لوط بھی ہے، کہنے لگے ہم خوب جانتے ہیں جو اس میں ہے، ہم لوط اور اس کے کنبہ کو بچا لیں گے مگر اس کی بیوی وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی۔
وَلَمَّآ اَنْ جَآءَتْ رُسُلُنَا لُوْطًا سِيٓءَ بِـهِـمْ وَضَاقَ بِـهِـمْ ذَرْعًا وَّقَالُوْا لَا تَخَفْ وَلَا تَحْزَنْ ۖ اِنَّا مُنَجُّوْكَ وَاَهْلَكَ اِلَّا امْرَاَتَكَ كَانَتْ مِنَ الْغَابِـرِيْنَ (33)
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس آئے تو اسے ان کا آنا برا معلوم ہوا اور تنگ دل ہوئے فرشتوں نے کہا خوف نہ کر اور غم نہ کھا، بے شک ہم تجھے اور تیرے کنبہ کو بچا لیں گے مگرتیری بیوی پیچھے رہنے والوں میں ہوگی۔
اِنَّا مُنْزِلُوْنَ عَلٰٓى اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُـوْا يَفْسُقُوْنَ (34)
ہم اس بستی والوں پر اس لیے کہ بدکاری کرتے رہے ہیں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں۔
وَلَقَدْ تَّرَكْنَا مِنْهَآ اٰيَةً بَيِّنَةً لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (35)
اور ہم نے عقلمندوں کے لیے اس بستی کا نشان نظر آتا ہوا چھوڑ دیا۔
وَاِلٰى مَدْيَنَ اَخَاهُـمْ شُعَيْبًاۙ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَارْجُوا الْيَوْمَ الْاٰخِرَ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ (36)
اور مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو بھیجا، پس کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اور قیامت کے دن کی امید رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاؤ۔
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُـمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دَارِهِـمْ جَاثِمِيْنَ (37)
سو انہوں نے اسے جھٹلایا تب انہیں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔
وَعَادًا وَّثَمُوْدَ وَقَدْ تَّبَيَّنَ لَكُمْ مِّنْ مَّسَاكِنِـهِـمْ ۖ وَزَيَّنَ لَـهُـمُ الشَّيْطَانُ اَعْمَالَـهُـمْ فَصَدَّهُـمْ عَنِ السَّبِيْلِ وَكَانُـوْا مُسْتَبْصِرِيْنَ (38)
اور ہم نے عاد اور ثمود کو ہلاک کیا اور تمہیں ان کے کچھ مکانات بھی دکھائی دیتے ہیں، اور شیطان نے ان کے اعمال انہیں آراستہ کر دکھائے اور انہیں راہ سے روک دیا حالانکہ وہ سمجھدار تھے۔
وَقَارُوْنَ وَفِرْعَوْنَ وَهَامَانَ ۖ وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ مُّوْسٰى بِالْبَيِّنَاتِ فَاسْتَكْـبَـرُوْا فِى الْاَرْضِ وَمَا كَانُـوْا سَابِقِيْنَ (39)
اور قارون اور فرعون اور ہامان کو ہلاک کیا، اور البتہ ان کے پاس موسٰی نشانیاں بھی لے کر آئے تھے پھر انہوں نے ملک میں سرکشی کی اور وہ بھاگ کر نہ جا سکے۔
فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْبِهٖ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًاۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَخَذَتْهُ الصَّيْحَةُ ۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْاَرْضَۚ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ اَغْرَقْنَا ۚ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيَظْلِمَهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (40)
پھر ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ پر پکڑا، پھر کسی پر تو ہم نے پتھروں کا مینہ برسایا، اور ان میں سے کسی کو کڑک نے آپکڑا، اور کسی کو ان میں سے زمین میں دھنسا دیا، اور کسی کو ان میں سے غرق کر دیا، اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے لیکن وہی اپنے اوپر ظلم کیا کرتے تھے۔
مَثَلُ الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اَوْلِيَآءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَـبُوْتِۚ اِتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَاِنَّ اَوْهَنَ الْبُيُوْتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَـبُوْتِ ۘ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (41)
ان لوگوں کی مثال جنہوں نے اللہ کے سوا حمایتی بنا رکھے ہیں مکڑی کی سی مثال ہے، جس نے گھر بنایا، اور بے شک سب گھروں سے کمزور گھر مکڑی کا ہے، کاش وہ جانتے۔
اِنَّ اللّـٰهَ يَعْلَمُ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مِنْ شَىْءٍ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (42)
بے شک اللہ جانتا ہے جسے وہ اس کے سوا پکارتے ہیں، اور وہ غالب حکمت والا ہے۔
وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُـهَا لِلنَّاسِ ۖ وَمَا يَعْقِلُـهَآ اِلَّا الْعَالِمُوْنَ (43)
اور یہ مثالیں ہیں جنہیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں، اور انہیں وہی سمجھتے ہیں جو علم والے ہیں۔
خَلَقَ اللّـٰهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّلْمُؤْمِنِيْنَ (44)
اللہ نے آسمانو ں اور زمین کو مناسب طور پر بنایا ہے، بے شک اس میں ایمان والوں کے لیے بڑی نشانی ہے۔
اُتْلُ مَآ اُوْحِىَ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَاَقِمِ الصَّلَاةَ ۖ اِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْكَرِ ۗ وَلَـذِكْرُ اللّـٰهِ اَكْبَـرُ ۗ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُوْنَ (45)
جو کتاب تیری طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو، بے شک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے، اور اللہ کی یاد بہت بڑی چیز ہے، اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔
وَلَا تُجَادِلُـوٓا اَهْلَ الْكِتَابِ اِلَّا بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُۖ اِلَّا الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْـهُـمْ ۖ وَقُوْلُوٓا اٰمَنَّا بِالَّـذِىٓ اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَاُنْزِلَ اِلَيْكُمْ وَاِلٰـهُنَا وَاِلٰـهُكُمْ وَاحِدٌ وَّنَحْنُ لَـهٝ مُسْلِمُوْنَ (46)
اور اہل کتاب سے نہ جھگڑو مگر ایسے طریقے سے جو عمدہ ہو، مگر جو ان میں بے انصاف ہیں، اور کہہ دو ہم اس پر ایمان لائے جو ہماری طرف نازل کیا گیا اور تمہاری طرف نازل کیا گیا اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار ہونے والے ہیں۔
وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ ۚ فَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ ۖ وَمِنْ هٰٓؤُلَآءِ مَنْ يُّؤْمِنُ بِهٖ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِاٰيَاتِنَآ اِلَّا الْكَافِرُوْنَ (47)
اور اسی طرح ہم نے تیری طرف کتاب نازل کی ہے، پھر جنہیں ہم نے کتاب دی تھی وہ تو اس پر ایمان لائے ہیں، اور ان میں سے بھی کچھ لوگ اس پر ایمان لائے ہیں، اور ہماری آیتوں کا کافر ہی انکار کیا کرتے ہیں۔
وَمَا كُنْتَ تَتْلُوْا مِنْ قَبْلِـهٖ مِنْ كِتَابٍ وَّلَا تَخُطُّهٝ بِيَمِيْنِكَ ۖ اِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُوْنَ (48)
اور اس سے پہلے نہ تو کوئی کتاب پڑھتا تھا اور نہ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لکھتا تھا، اس وقت البتہ باطل پرست شک کرتے۔
بَلْ هُوَ اٰيَاتٌ بَيِّنَاتٌ فِىْ صُدُوْرِ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِايَاتِنَـآ اِلَّا الظَّالِمُوْنَ (49)
بلکہ وہ روشن آیتیں ہیں ان کے دلوں میں جنہیں علم دیا گیا ہے، اور ہماری آیتوں کا صرف ظالم ہی انکار کرتے ہیں۔
وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَاتٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۖ قُلْ اِنَّمَا الْاٰيَاتُ عِنْدَ اللّهِۚ وَاِنَّمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (50)
اور کہتے ہیں اس پر اس کے رب کی طرف سے نشانیاں کیوں نہ اتریں، کہہ دو نشانیاں تو اللہ ہی کے اختیار میں ہیں، اور میں تو بس کھول کر سنا دینے والا ہوں۔
اَوَلَمْ يَكْـفِهِـمْ اَنَّـآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلٰى عَلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَرَحْـمَةً وَّّذِكْرٰى لِقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (51)
کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے، بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے۔
قُلْ كَفٰى بِاللّـٰهِ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ شَهِيْدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوْا بِاللّـٰهِۙ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (52)
کہہ دو اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے، جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے جانتا ہے، اور جو لوگ جھوٹ پر ایمان لائے اور اللہ کا انکار کیا، وہی نقصان پانے والے ہیں۔
وَيَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ ۚ وَلَوْلَآ اَجَلٌ مُّسَمًّى لَّجَآءَهُـمُ الْعَذَابُۚ وَلَيَاْتِيَنَّـهُـمْ بَغْتَةً وَّّهُـمْ لَا يَشْعُرُوْنَ (53)
اور تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں، اور اگر ایک وعدہ مقرر نہ ہوتا تو ان پر عذاب آجاتا، اور البتہ ان پر اچانک آئے گا اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی۔
يَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِۚ وَاِنَّ جَهَنَّـمَ لَمُحِيْطَـةٌ بِالْكَافِـرِيْنَ (54)
تجھ سے عذاب جلدی مانگتے ہیں، اور بے شک دوزخ کافروں کو گھیر لینے والی ہے۔
يَوْمَ يَغْشَاهُـمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِـهِـمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِـهِـمْ وَيَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (55)
جس دن عذاب انہیں ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے گھیر لے گا اور کہے گا جو تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو۔
يَا عِبَادِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِنَّ اَرْضِىْ وَاسِعَةٌ فَاِيَّاىَ فَاعْبُدُوْنِ (56)
اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو میری زمین کشادہ ہے پس میری ہی عبادت کرو۔
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُـمَّ اِلَيْنَا تُرْجَعُوْنَ (57)
ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے، پھر ہمارے ہی پاس پھر کر آؤ گے۔
وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُـبَوِّئَـنَّـهُـمْ مِّنَ الْجَنَّـةِ غُرَفًا تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ نِعْمَ اَجْرُ الْعَامِلِيْنَ (58)
اور جو ایمان لائے اور نیک کام کیے البتہ ہم انہیں جنت کے بالا خانوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہاں ہمیشہ رہیں گے، عمل کرنے والوں کا کیا اچھا بدلہ ہے۔
اَلَّـذِيْنَ صَبَـرُوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ (59)
جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
وَكَاَيِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَاۖ اَللَّـهُ يَرْزُقُهَا وَاِيَّاكُمْ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ (60)
اور بہت سے جانور ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے، اللہ ہی انہیں اور تمہیں رزق دیتا ہے، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۖ فَاَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (61)
اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کس نے کام میں لگایا تو ضرور کہیں گے اللہ نے، پھر کہاں الٹے جا رہے ہیں۔
اَللَّـهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَيَقْدِرُ لَـهٝ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ (62)
اللہ ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ کر دیتا ہے، بے شک اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ نَّزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْيَا بِهِ الْاَرْضَ مِنْ بَعْدِ مَوْتِـهَا لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۚ قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْقِلُوْنَ (63)
اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پانی اتارا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا تو کہیں گے اللہ نے، کہہ دو سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، لیکن ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے۔
وَمَا هٰذِهِ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَآ اِلَّا لَـهْوٌ وَّلَعِبٌ ۚ وَاِنَّ الـدَّارَ الْاٰخِرَةَ لَـهِىَ الْحَيَوَانُ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (64)
اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشا ہے، اور اصل زندگی عالم آخرت کی ہے کاش وہ سمجھتے۔
فَاِذَا رَكِبُوْا فِى الْفُلْكِ دَعَوُا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَۚ فَلَمَّا نَجَّاهُـمْ اِلَى الْبَـرِّ اِذَا هُـمْ يُشْرِكُـوْنَ (65)
پھر جب کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارتے ہیں، پھر جب انہیں نجات دے کر خشکی کی طرف لے آتا ہے فورً‌ا ہی شرک کرنے لگتے ہیں۔
لِيَكْـفُرُوْا بِمَآ اٰتَيْنَاهُـمْ وَلِيَتَمَتَّعُوْا ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (66)
تاکہ ناشکری کریں اس نعمت کی جو ہم نے انہیں دی تھی اور مزے اڑاتے رہیں، عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا وَّيُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِـهِـمْ ۚ اَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُـوْنَ وَبِنِعْمَةِ اللّـٰهِ يَكْـفُرُوْنَ (67)
کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے اور لوگ ان کے آس پاس سے اچک لیے جاتے ہیں، کیا یہ لوگ جھوٹ پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهٝ ۚ اَلَيْسَ فِىْ جَهَنَّـمَ مَثْوًى لِّلْكَافِـرِيْنَ (68)
اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کو جھٹلائے جب اس کے پاس آئے، کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانہ نہیں ہے۔
وَالَّـذِيْنَ جَاهَدُوْا فِيْنَا لَـنَهْدِيَنَّـهُـمْ سُبُلَنَا ۚ وَاِنَّ اللّـٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ (69)
اور جنہوں نے ہمارے لیے کوشش کی ہم انہیں ضرور اپنی راہیں سمجھا دیں گے، اور بے شک اللہ نیکو کاروں کے ساتھ ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(30) سورۃ الروم (مکی، آیات 60)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓ (1)
ا ل مۤ۔
غُلِبَتِ الرُّوْمُ (2)
روم مغلوب ہو گئے۔
فِىٓ اَدْنَى الْاَرْضِ وَهُـمْ مِّنْ بَعْدِ غَلَبِهِـمْ سَيَغْلِبُوْنَ (3)
نزدیک کے ملک میں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب آجائیں گے۔
فِىْ بِضْعِ سِنِيْنَ ۗ لِلّـٰهِ الْاَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ ۚ وَيَوْمَئِذٍ يَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُـوْنَ (4)
چند ہی سال میں، پہلے اور پچھلے سب کام اللہ کے ہاتھ میں ہیں، اور اس دن مسلمان خوش ہوں گے۔
بِنَصْرِ اللّـٰهِ ۚ يَنْصُرُ مَنْ يَّشَآءُ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِـيْمُ (5)
اللہ کی مدد سے، مدد کرتا ہے جس کی چاہتا ہے، اور وہ غالب رحم والا ہے۔
وَعْدَ اللّـٰهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللّـٰهُ وَعْدَهٝ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (6)
اللہ کا وعدہ ہو چکا، اللہ اپنے وعدہ کا خلاف نہیں کرے گا لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
يَعْلَمُوْنَ ظَاهِرًا مِّنَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَهُـمْ عَنِ الْاٰخِرَةِ هُـمْ غَافِلُوْنَ (7)
دنیا کی زندگی کی ظاہر باتیں جانتے ہیں اور وہ آخرت سے غافل ہی ہیں۔
اَوَلَمْ يَتَفَكَّـرُوْا فِىٓ اَنْفُسِهِـمْ ۗ مَّا خَلَقَ اللّـٰهُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَآ اِلَّا بِالْحَقِّ وَاَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ وَاِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ النَّاسِ بِلِقَآءِ رَبِّـهِـمْ لَكَافِرُوْنَ (8)
کیا وہ اپنے دل میں خیال نہیں کرتے، کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے عمدگی سے اور وقت مقرر تک کے لیے بنایا ہے، اور بے شک بہت سے لوگ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں۔
اَوَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِـهِـمْ ۚ كَانُـوٓا اَشَدَّ مِنْـهُـمْ قُوَّةً وَّّاَثَارُوا الْاَرْضَ وَعَمَرُوْهَآ اَكْثَرَ مِمَّا عَمَرُوْهَا وَجَآءَتْهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ ۖ فَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيَظْلِمَهُـمْ وَلٰكِنْ كَانُـوٓا اَنْفُسَهُـمْ يَظْلِمُوْنَ (9)
کیا انہوں نے ملک میں پھر کر نہیں دیکھا کہ ان سے پہلوں کا کیسا انجام ہوا، وہ ان سے بھی بڑھ کر قوت والے تھے اور انہوں نے زمین کو جوتا تھا اور ان لوگوں سے بہت زیادہ آباد کیا تھا اور ان کے پاس ان کے رسول معجزات لے کر بھی آئے تھے، پھر اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا بلکہ وہی اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے۔
ثُـمَّ كَانَ عَاقِبَةَ الَّـذِيْنَ اَسَآءُوا السُّوٓاٰىٓ اَنْ كَذَّبُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ وَكَانُـوْا بِـهَا يَسْتَهْزِئُـوْنَ (10)
پھر برا کرنے والوں کا انجام بھی برا ہی ہوا اس لیے کہ انہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا اور ان کی ہنسی اڑاتے رہے۔
اَللَّـهُ يَبْدَاُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ ثُـمَّ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (11)
اللہ ہی مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے پھر وہ اسے دوبارہ پیدا کرے گا پھر اس کے پاس لوٹ کر آؤ گے۔
وَيَوْمَ تَـقُومُ السَّاعَةُ يُبْلِسُ الْمُجْرِمُوْنَ (12)
اور جس دن قیامت قائم ہوگی گناہگار نا امید ہو جائیں گے۔
وَلَمْ يَكُنْ لَّـهُـمْ مِّنْ شُرَكَـآئِهِـمْ شُفَعَآءُ وَكَانُـوْا بِشُرَكَـآئِهِـمْ كَافِـرِيْنَ (13)
اور ان کے معبودوں میں سے کوئی ان کی سفارش کرنے والا نہ ہوگا اور اپنے معبودوں سے منکر ہو جائیں گے۔
وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَّتَفَرَّقُوْنَ (14)
اور جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن لوگ جدا جدا ہوجائیں گے۔
فَاَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَـهُـمْ فِىْ رَوْضَةٍ يُّحْبَـرُوْنَ (15)
پھر جو ایما ن لائے اور نیک کام کیے سو وہ بہشت میں خوش حال ہوں گے۔
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا وَلِقَآءِ الْاٰخِرَةِ فَاُولٰٓئِكَ فِى الْعَذَابِ مُحْضَرُوْنَ (16)
اور جنہوں نے انکار کیا اور ہماری آیتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلایا وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے۔
فَسُبْحَانَ اللّـٰهِ حِيْنَ تُمْسُوْنَ وَحِيْنَ تُصْبِحُوْنَ (17)
پھر اللہ کی تسبیح کرو جب تم شام کرو اور جب تم صبح کرو۔
وَلَـهُ الْحَـمْدُ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِيًّا وَّحِيْنَ تُظْهِرُوْنَ (18)
اور آسمانوں اور زمین میں اسی کی تعریف ہے اور پچھلے پہر بھی اور جب دوپہر ہو۔
يُخْرِجُ الْحَىَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْىِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ (19)
زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے، اور اسی طرح تم نکالے جاؤ گے۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٓ ٖ اَنْ خَلَقَكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُـمَّ اِذَآ اَنْتُـمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُوْنَ (20)
اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہیں مٹی سے بنایا پھر تم انسان بن کر پھیل رہے ہو۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٓ ٖ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُـوٓا اِلَيْـهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّّرَحْـمَةً ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يَّتَفَكَّـرُوْنَ (21)
اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تمہارے لیے تمہیں میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ ان کے پاس چین سے رہو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی پیدا کر دی، جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٖ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافُ اَلْسِنَتِكُمْ وَاَلْوَانِكُمْ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّلْعَالِمِيْنَ (22)
اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگتوں کا مختلف ہونا ہے، بے شک اس میں علم والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٖ مَنَامُكُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ وَابْتِغَآؤُكُمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يَسْـمَعُوْنَ (23)
اور اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات اور دن میں سونا اور اس کے فضل کا تلاش کرنا ہے، بے شک اس میں سننے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٖ يُرِيْكُمُ الْبَـرْقَ خَوْفًا وَّطَمَعًا وَّيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَيُحْيِىْ بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (24)
اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تمہیں خوف اور امید دلانے کو بجلی دکھاتا ہے اور اوپر سے پانی برساتا ہے پھراس سے زمین خشک ہو جانے کے بعد زندہ کرتا ہے، بے شک اس میں عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٓ ٖ اَنْ تَقُوْمَ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ بِاَمْرِهٖ ۚ ثُـمَّ اِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً مِّنَ الْاَرْضِ اِذَآ اَنْتُـمْ تَخْرُجُوْنَ (25)
اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں، پھر جب تمہیں پکار کر زمین میں سے بلائے گا اسی وقت تم نکل آؤ گے۔
وَلَـهٝ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ كُلٌّ لَّـهٝ قَانِتُوْنَ (26)
اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، سب اس کے حکم کے تابع ہیں۔
وَهُوَ الَّـذِىْ يَبْدَاُ الْخَلْقَ ثُـمَّ يُعِيْدُهٝ وَهُوَ اَهْوَنُ عَلَيْهِ ۚ وَلَـهُ الْمَثَلُ الْاَعْلٰى فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (27)
اور وہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اسے لوٹائے گا اور وہ اس پر آسان ہے، اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان نہایت بلند ہے، اور وہ غالب حکمت والا ہے۔
ضَرَبَ لَكُمْ مَّثَلًا مِّنْ اَنْفُسِكُمْ ۖ هَلْ لَّكُمْ مِّنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ شُرَكَـآءَ فِىْ مَا رَزَقْنَاكُمْ فَاَنْتُـمْ فِيْهِ سَوَآءٌ تَخَافُوْنَـهُـمْ كَخِيْفَتِكُمْ اَنْفُسَكُمْ ۚ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰيَاتِ لِقَوْمٍ يَّعْقِلُوْنَ (28)
وہ تمہارے لیے تمہارے ہی حال کی ایک مثال بیان فرماتا ہے، کیا جن کے تم مالک ہو وہ اس میں تمہارے شریک ہیں جو ہم نے تمہیں دیا ہے کہ پھر اس میں تم برابر ہو، تم ان سے اس طرح ڈرتے (فکرمند) ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے (فکرمند) ہو، اس طرح ہم عقل والوں کے لیے آیتیں کھول کر بیان کرتے ہیں۔
بَلِ اتَّبَعَ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوٓا اَهْوَآءَهُـمْ بِغَيْـرِ عِلْمٍ ۖ فَمَنْ يَّهْدِىْ مَنْ اَضَلَّ اللّـٰهُ ۖ وَمَا لَـهُـمْ مِّنْ نَّاصِرِيْنَ (29)
بلکہ یہ بے انصاف بے سمجھے اپنی خوہشوں پر چلتے ہیں، پھر کون ہدایت کر سکتا ہے جسے اللہ نے گمراہ کر دیا اور ان کا کوئی بھی مددگار نہیں۔
فَاَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّيْنِ حَنِيْفًا ۚ فِطْرَتَ اللّـٰهِ الَّتِىْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْـهَا ۚ لَا تَبْدِيْلَ لِخَلْقِ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكَ الدِّيْنُ الْقَـيِّـمُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (30)
سو تو ایک طرف کا ہو کر دین پرسیدھا منہ کیے چلا جا، اللہ کی دی ہوئی قابلیت پر جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے، اللہ کی بناوٹ میں ردو بدل نہیں، یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
مُنِيْبِيْنَ اِلَيْهِ وَاتَّقُوْهُ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُـوْنُـوْا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (31)
اسی کی طرف رجوع کیے رہو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ۔
مِنَ الَّـذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَـهُـمْ وَكَانُـوْا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَـدَيْهِـمْ فَرِحُوْنَ (32)
جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی فرقے ہو گئے، سب فرقے اسی سے خوش ہیں جو ان کے پا س ہے۔
وَاِذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّـهُـمْ مُّنِيْبِيْنَ اِلَيْهِ ثُـمَّ اِذَآ اَذَاقَـهُـمْ مِّنْهُ رَحْـمَةً اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْـهُـمْ بِرَبِّهِـمْ يُشْرِكُـوْنَ (33)
اور لوگوں کو جب کوئی دکھ پہنچتا ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع ہو کر اسے پکارتے ہیں پھر جب وہ انہیں اپنی رحمت کا مزہ چکھاتا ہے توایک گروہ ان میں سے اپنے رب سے شرک کرنے لگتا ہے۔
لِيَكْـفُرُوْا بِمَآ اٰتَيْنَاهُـمْ ۚ فَـتَمَتَّعُوْا فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (34)
تاکہ جو ہم نے انہیں دیا ہے اس کی ناشکری کریں، سو فائدہ اٹھا لو عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
اَمْ اَنْزَلْنَا عَلَيْـهِـمْ سُلْطَانًا فَهُوَ يَتَكَلَّمُ بِمَا كَانُـوْا بِهٖ يُشْرِكُـوْنَ (35)
کیا ہم نے ان کے لیے کوئی سند بھیجی ہے کہ وہ انہیں شرک کرنا بتا رہی ہے۔
وَاِذَآ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْـمَةً فَرِحُوْا بِـهَا ۖ وَاِنْ تُصِبْهُـمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِـمْ اِذَا هُـمْ يَقْنَطُوْنَ (36)
اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو اس پر خوش ہوجاتے ہیں، اور اگر انہیں ان کے گذشتہ اعمال کے سبب سے دکھ پہنچتا ہے تو فورً‌ا نا امید ہو جاتے ہیں۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّـٰهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُـوْنَ (37)
کیا وہ نہیں دیکھتے کہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کرتا ہے اور تنگ کرتا ہے، بے شک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
فَـاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٝ وَالْمِسْكِيْنَ وَابْنَ السَّبِيْلِ ۚ ذٰلِكَ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَ اللّـٰهِ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (38)
پھر رشتہ دار اور محتاج اور مسافر کو اس کا حق دے، یہ بہتر ہے ان کے لیے جو اللہ کی رضا چاہتے ہیں اور وہی نجات پانے والے ہیں۔
وَمَآ اٰتَيْتُـمْ مِّنْ رِّبًا لِّيَـرْبُوَ فِىٓ اَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا يَرْبُوْا عِنْدَ اللّـٰهِ ۖ وَمَا اٰتَيْتُـمْ مِّنْ زَكَاةٍ تُرِيْدُوْنَ وَجْهَ اللّـٰهِ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُضْعِفُوْنَ (39)
اور جو سود پر تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے مال میں بڑھتا رہے سو اللہ کے ہاں وہ نہیں بڑھتا، اور جو زکوٰۃ دیتے ہو جس سے اللہ کی رضا چاہتے ہو سو یہ وہ ہی لوگ ہیں جن کے دونے ہوئے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ ثُـمَّ رَزَقَكُمْ ثُـمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُـمَّ يُحْيِيْكُمْ ۖ هَلْ مِنْ شُرَكَـآئِكُمْ مَّنْ يَّفْعَلُ مِنْ ذٰلِكُمْ مِّنْ شَىْءٍ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (40)
اللہ وہ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں روزی دی پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا، کیا تمہارے معبودوں میں سے کبھی کوئی ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کچھ بھی کر سکے، وہ پاک ہے اور ان کے شریکوں سے بلند ہے۔
ظَهَرَ الْفَسَادُ فِى الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ اَيْدِى النَّاسِ لِيُذِيْقَهُـمْ بَعْضَ الَّـذِىْ عَمِلُوْا لَعَلَّهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (41)
خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب سے فساد پھیل گیا ہے تاکہ اللہ انہیں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے تاکہ وہ باز آجائیں۔
قُلْ سِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلُ ۚ كَانَ اَكْثَرُهُـمْ مُّشْرِكِيْنَ (42)
کہہ دو ملک میں چلو پھرو اور دیکھو جو لوگ پہلے گزرے ہیں ان کا کیسا انجام ہوا، ان میں سے اکثر مشرک ہی تھے۔
فَاَقِمْ وَجْهَكَ لِلـدِّيْنِ الْقَيِّـمِ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِـىَ يَوْمٌ لَّا مَرَدَّ لَـهٝ مِنَ اللّـٰهِ ۖ يَوْمَئِذٍ يَّصَّدَّعُوْنَ (43)
سو تو اپنا منہ سیدھی راہ پرسیدھا رکھ اس سے پہلے کہ وہ دن آ پہنچے جسے اللہ کی طرف سے پھرنا نہیں، اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے۔
مَنْ كَفَرَ فَعَلَيْهِ كُفْرُهٝ ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِاَنْفُسِهِـمْ يَمْهَدُوْنَ (44)
جس نے کفر کیا سو اس کے کفر کا وبال اسی پر ہے، اور جس نے اچھے کام کیے تو وہ اپنے لیے سامان کر رہے ہیں۔
لِيَجْزِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْ فَضْلِـهٖ ۚ اِنَّهٝ لَا يُحِبُّ الْكَافِـرِيْنَ (45)
تاکہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اللہ انہیں اپنے فضل سے بدلہ دے، بے شک اللہ ناشکروں کو پسند نہیں کرتا۔
وَمِنْ اٰيَاتِهٓ ٖ اَنْ يُّرْسِلَ الرِّيَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَّّلِيُذِيْقَكُمْ مِّنْ رَّحْـمَتِهٖ وَلِتَجْرِىَ الْفُلْكُ بِاَمْرِهٖ وَلِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِـهٖ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (46)
اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ خوشخبری لانے والی ہوائیں چلاتا ہے اور تاکہ تمہیں اپنی مہربانی کا کچھ مزہ چکھا دیں اور تاکہ کشتیاں اس کے حکم سے چلیں اور تاکہ اس کے فضل سے تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ رُسُلًا اِلٰى قَوْمِهِـمْ فَجَآءُوْهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَانْتَقَمْنَا مِنَ الَّـذِيْنَ اَجْرَمُوْا ۖ وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِيْنَ (47)
اور ہم تم سے پہلے کتنے رسول اپنی اپنی قوم کے پاس بھیج چکے ہیں سو ان کے پاس نشانیاں لے کر آئے پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا جو گناہگار تھے، اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم تھی۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ يُـرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيْـرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهٝ فِى السَّمَآءِ كَيْفَ يَشَآءُ وَيَجْعَلُـهٝ كِسَفًا فَتَـرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِـهٖ ۖ فَاِذَآ اَصَابَ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٓ ٖ اِذَا هُـمْ يَسْتَبْشِرُوْنَ (48)
اللہ وہ ہے جو ہوائیں چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر اسے آسمان میں جس طرح چاہے پھیلا دیتا ہے اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھر تو مینہ کو دیکھے گا کہ اس کے اندر سے نکلتا ہے، پھر جب اسے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے پہنچاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں۔
وَاِنْ كَانُـوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ يُّنَزَّلَ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ قَبْلِـهٖ لَمُبْلِسِيْنَ (49)
اور اگرچہ ان پر برسنے سے پہلے وہ نا امید تھے۔
فَانْظُرْ اِلٰٓى اٰثَارِ رَحْـمَتِ اللّـٰهِ كَيْفَ يُحْىِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ اِنَّ ذٰلِكَ لَمُحْىِ الْمَوْتٰى ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (50)
پھر تو اللہ کی رحمت کی نشانیوں کو دیکھ کہ زمین کو خشک ہونے کے بعد کس طرح سر سبز کرتا ہے، بے شک وہی مردوں کو پھر زندہ کرنے والا ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
وَلَئِنْ اَرْسَلْنَا رِيْحًا فَرَاَوْهُ مُصْفَرًّا لَّظَلُّوْا مِنْ بَعْدِهٖ يَكْـفُرُوْنَ (51)
اور اگر ہم ایسی ہوا چلائیں کہ جس سے وہ کھیتی کو زرد دیکھیں تو اس کے بعد وہ ناشکری کرنے لگ جائیں۔
فَاِنَّكَ لَا تُسْمِـعُ الْمَوْتٰى وَلَا تُسْمِـعُ الصُّمَّ الـدُّعَآءَ اِذَا وَلَّوْا مُدْبِـرِيْنَ (52)
بے شک تو مردوں کو نہیں سنا سکتا اور نہ بہروں کو آواز سنا سکتا ہے جب وہ پیٹھ پھیر کر پھر جائیں۔
وَمَآ اَنْتَ بِـهَادِ الْعُمْىِ عَنْ ضَلَالَتِـهِـمْ ۖ اِنْ تُسْمِـعُ اِلَّا مَنْ يُّؤْمِنُ بِاٰيَاتِنَا فَهُـمْ مُّسْلِمُوْنَ (53)
اور تم اندھوں کو ان کے الٹے راستے سے سیدھے راستہ پر نہیں لا سکتے، تم تو بس انہیں لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں سو وہی ماننے والے ہیں۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ ضَعْفٍ ثُـمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُـمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَّشَيْبَةً ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۖ وَهُوَ الْعَلِيْـمُ الْقَدِيْـرُ (54)
اللہ ہی ہے جس نے تمہیں کمزوری کی حالت میں پیدا کیا پھر کمزوری کے بعد قوت عطا کی پھر قوت کے بعد ضعف اور بڑھاپا بنایا، جو چاہتاہے پیدا کرتا ہے، اور وہی جاننے والا قدرت والا ہے۔
وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُوْنَ مَا لَبِثُوْا غَيْـرَ سَاعَةٍ ۚ كَذٰلِكَ كَانُـوْا يُؤْفَكُـوْنَ (55)
اور جس دن قیامت قائم ہوگی گناہگار قسمیں کھائیں گے کہ ہم ایک گھڑی سے بھی زیادہ نہیں ٹھہرے تھے، اسی طرح وہ الٹے جاتے تھے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَالْاِيْمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُـمْ فِىْ كِتَابِ اللّـٰهِ اِلٰى يَوْمِ الْبَعْثِ ۖ فَهٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلٰكِنَّكُمْ كُنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (56)
اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا کہیں گے کہ اللہ کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو، سو یہ قیامت کا ہی دن ہے لیکن تمہیں اس کا یقین ہی نہ تھا۔
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يَنْفَعُ الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مَعْذِرَتُهُـمْ وَلَا هُـمْ يُسْتَعْتَبُوْنَ (57)
تو اس دن ظالموں کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ ان سے توبہ قبول کی جائے گی۔
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِىْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ ۚ وَلَئِنْ جِئْتَـهُـمْ بِاٰيَةٍ لَّيَقُوْلَنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا مُبْطِلُوْنَ (58)
اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے، اور اگر تم ان کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو کافر یہ کہہ دیں گے کہ تم تو جھوٹے ہو۔
كَذٰلِكَ يَطْبَعُ اللّـٰهُ عَلٰى قُلُوْبِ الَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ (59)
جو لوگ یقین نہیں کرتے اللہ ان کے دلوں پر یونہی مہر کر دیتا ہے۔
فَاصْبِـرْ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ وَّلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّـذِيْنَ لَا يُوْقِنُـوْنَ (60)
سو تو صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور جو لوگ یقین نہیں رکھتے وہ تجھے بے برداشت نہ بنا دیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(31) سورۃ لقمان (مکی، آیات 34)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓ (1)
ا ل مۤ۔
تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِـيْـمِ (2)
یہ آیتیں حکمت والی کتاب کی ہیں۔
هُدًى وَّرَحْـمَةً لِّلْمُحْسِنِيْنَ (3)
جو نیک بختوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكَاةَ وَهُـمْ بِالْاٰخِرَةِ هُـمْ يُوْقِنُـوْنَ (4)
وہ جو نماز ادا کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِـمْ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ (5)
یہی لوگ اپنے رب کی ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْتَـرِىْ لَـهْوَ الْحَدِيْثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ (6)
اور بعض ایسے آدمی بھی ہیں جو کھیل کی باتوں کے خریدار ہیں تاکہ بن سمجھے اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اس کی ہنسی اڑائیں، ایسے لوگوں کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْهِ اٰيَاتُنَا وَلّـٰى مُسْتَكْبِـرًا كَاَنْ لَّمْ يَسْـمَعْهَا كَاَنَّ فِىٓ اُذُنَيْهِ وَقْرًا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ اَلِيْـمٍ (7)
اور جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو تکبر کرتا ہوا منہ موڑ لیتا ہے جیسے اس نے سنا ہی نہیں گویا اس کے دونوں کان بہرے ہیں، سو اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ جَنَّاتُ النَّعِـيْمِ (8)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کے لیے نعمت کے باغ ہیں۔
خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقًّا ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (9)
جہاں ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا سچا وعدہ ہو چکا، اور وہ زبردست حکمت والا ہے۔
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْـرِ عَمَدٍ تَـرَوْنَـهَا ۖ وَاَلْقٰى فِى الْاَرْضِ رَوَاسِىَ اَنْ تَمِيْدَ بِكُمْ وَبَثَّ فِيْـهَا مِنْ كُلِّ دَآبَّةٍ ۚ وَاَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ كَرِيْمٍ (10)
آسمانوں کو بے ستون بنایا تم انہیں دیکھ رہے ہو، اور زمین میں مضبوط پہاڑ رکھ دیے تاکہ تمہیں لے کر ادھر ادھر نہ جھکے اور اس میں ہر قسم کے جانور پھیلا دیے، اور ہم نے آسمان سے مینہ برسایا پھر ہم نے زمین میں ہر قسم کی عمدہ چیزیں اگائیں۔
هٰذَا خَلْقُ اللّـٰهِ فَاَرُوْنِىْ مَاذَا خَلَقَ الَّـذِيْنَ مِنْ دُوْنِهٖ ۚ بَلِ الظَّالِمُوْنَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (11)
یہ تو اللہ کی ساخت ہے پھر مجھے دکھاؤ کہ اس کے سوا غیر نے کیا پیدا کیا ہے، بلکہ ظالم صریح گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا لُقْمَانَ الْحِكْمَةَ اَنِ اشْكُـرْ لِلّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّشْكُـرْ فَاِنَّمَا يَشْكُـرُ لِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّـٰهَ غَنِىٌّ حَـمِيْدٌ (12)
اور ہم نے لقمان کو دانائی عطا فرمائی کہ اللہ کا شکر کرتے رہو، اور جو شخص شکر کرے گا وہ اپنے ذاتی نفع کے لیے شکر کرتا ہے، اور جو ناشکری کرے گا تو اللہ بے نیاز خوبیوں والا ہے۔
وَاِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهٖ وَهُوَ يَعِظُهٝ يَا بُنَىَّ لَا تُشْرِكْ بِاللّـٰهِ ۖ اِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِـيْمٌ (13)
اور جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیٹا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، بے شک شرک کرنا بڑا بھاری ظلم ہے۔
وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِـدَيْهِۚ حَـمَلَتْهُ اُمُّهٝ وَهْنًا عَلٰى وَهْنٍ وَّفِصَالُـهٝ فِىْ عَامَيْنِ اَنِ اشْكُـرْ لِـىْ وَلِوَالِـدَيْكَۚ اِلَـىَّ الْمَصِيْـرُ (14)
اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق تاکید کی ہے، اس کی ماں نے ضعف پر ضعف اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا ہے تو (انسان) میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کرے، میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔
وَاِنْ جَاهَدَاكَ عَلٰٓى اَنْ تُشْرِكَ بِىْ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ۖ وَصَاحِبْهُمَا فِى الـدُّنْيَا مَعْرُوْفًا ۖ وَاتَّبِــعْ سَبِيْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَـىَّ ۚ ثُـمَّ اِلَـىَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (15)
اور اگر تجھ پر اس بات کا زور ڈالیں تو میرے ساتھ اس کو شریک بنائے جس کو تو جانتا بھی نہ ہو تو ان کا کہنا نہ مان، اور دنیا میں ان کے ساتھ نیکی سے پیش آ، اور ان لوگوں کی راہ پر چل جو میری طرف رجوع ہوگئے، پھر تمہیں لوٹ کر میرے ہی پاس آنا ہے پھر میں تمہیں بتاؤں گا کہ تم کیا کیا کرتے تھے۔
يَا بُنَىَّ اِنَّهَآ اِنْ تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَـتَكُنْ فِىْ صَخْرَةٍ اَوْ فِى السَّمَاوَاتِ اَوْ فِى الْاَرْضِ يَاْتِ بِـهَا اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَطِيْفٌ خَبِيْـرٌ (16)
بیٹا اگر کوئی عمل رائی کے دانہ کے برابر ہو پھر وہ کسی پتھر کے اندر ہو یا وہ آسمان کے اندر ہو یا زمین کے اندر ہو تب بھی اللہ اس کو حاضر کر دے گا، بے شک اللہ بڑا باریک بین باخبر ہے۔
يَا بُنَىَّ اَقِمِ الصَّلَاةَ وَاْمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَانْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَاصْبِـرْ عَلٰى مَآ اَصَابَكَ ۖ اِنَّ ذٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ (17)
بیٹا نماز پڑھا کر اور اچھے کاموں کی نصیحت کیا کر اور برے کاموں سے منع کیا کر اور تجھ پر جو مصیبت آئے اس پر صبر کیا کر، بے شک یہ ہمت کے کاموں میں سے ہیں۔
وَلَا تُصَعِّـرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِى الْاَرْضِ مَرَحًا ۖ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍ (18)
اور لوگوں سے اپنا رخ نہ پھیر اور زمین پر اترا کر نہ چل، بے شک اللہ کسی تکبر کرنے والے فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔
وَاقْصِدْ فِىْ مَشْيِكَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِكَ ۚ اِنَّ اَنْكَـرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَـمِيْـرِ (19)
اور اپنے چلنے میں میانہ روی اختیار کر اور اپنی آواز پست کر، بے شک آوازوں میں سب سے بری آواز گدھوں کی ہے۔
اَلَمْ تَـرَوْا اَنَّ اللّـٰهَ سَخَّرَ لَكُمْ مَّا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ وَاَسْبَغَ عَلَيْكُمْ نِعَمَهٝ ظَاهِرَةً وَّّبَاطِنَةً ۗ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُّجَادِلُ فِى اللّـٰهِ بِغَيْـرِ عِلْمٍ وَّلَا هُدًى وَّلَا كِتَابٍ مُّنِيْـرٍ (20)
کیا تم نے نہیں دیکھا جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اللہ نے تمہارے کام پر لگا رکھا ہے اور تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں پوری کر دی ہیں، اور لوگوں میں سے ایسے بھی ہیں جو اللہ کے معاملے میں جھگڑتے ہیں نہ انہیں علم ہے اور نہ ہدایت ہے اور نہ روشنی بخشنے والی کتاب ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّـٰهُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِــعُ مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ اٰبَآءَنَا ۚ اَوَلَوْ كَانَ الشَّيْطَانُ يَدْعُوْهُـمْ اِلٰى عَذَابِ السَّعِيْـرِ (21)
اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس پر چلو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں کہ ہم تو اس پر چلیں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے، کیا (تب بھی) اگرچہ شیطان ان کے بڑوں کو دوزخ کے عذاب کی طرف بلاتا رہا ہو۔
وَمَنْ يُّسْلِمْ وَجْهَهٝٓ اِلَى اللّـٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰى ۗ وَاِلَى اللّـٰهِ عَاقِبَةُ الْاُمُوْرِ (22)
اور جس نے نیک ہو کر اپنا منہ اللہ کے سامنے جھکا دیا تو اس نے مضبوط کڑے کو تھام لیا، اور آخر کار ہر معاملہ اللہ ہی کے حضور میں پیش ہونا ہے۔
وَمَنْ كَفَرَ فَلَا يَحْزُنْكَ كُفْرُهٝ ۚ اِلَيْنَا مَرْجِعُـهُـمْ فَنُنَبِّئُـهُـمْ بِمَا عَمِلُوْا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (23)
اور جس نے انکار کیا پس تو اس کے انکار سے غم نہ کھا، انہیں ہمارے پاس آنا ہے پھر ہم انہیں بتا دیں گے کہ انہوں نے کیا کیا ہے، بے شک اللہ دلوں کے راز جانتا ہے۔
نُمَتِّعُهُـمْ قَلِيْلًا ثُـمَّ نَضْطَرُّهُـمْ اِلٰى عَذَابٍ غَلِيْظٍ (24)
ہم انہیں تھوڑا سا عیش دے رہے ہیں پھر ہم انہیں سخت عذاب کی طرف گھسیٹ کر لے جائیں گے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۚ قُلِ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (25)
اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے بنایا ہے تو ضرور کہیں گے کہ اللہ نے، کہہ دو الحمد للہ، بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
لِلّـٰهِ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْغَنِىُّ الْحَـمِيْدُ (26)
اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، بے شک اللہ بے نیاز سب خوبیوں والا ہے۔
وَلَوْ اَنَّمَا فِى الْاَرْضِ مِنْ شَجَرَةٍ اَقْلَامٌ وَّّالْبَحْرُ يَمُدُّهٝ مِنْ بَعْدِهٖ سَبْعَةُ اَبْحُرٍ مَّا نَفِدَتْ كَلِمَاتُ اللّـٰهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (27)
اور اگر زمین میں جو درخت ہیں وہ سب قلم ہوجائیں اور دریا سیاہی اس کے بعد اس دریا میں سات اور دریا سیاہی کے آ ملیں تو بھی اللہ کی باتیں ختم نہ ہوں، بے شک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ اِلَّا كَنَفْسٍ وَّاحِدَةٍ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ سَـمِيْعٌ بَصِيْـرٌ (28)
تم سب کا پیدا کرنا اور مرنے کے بعد زندہ کرنا ایسا ہی ہے جیسا ایک شخص کا، بے شک اللہ سنتا دیکھتا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ يُوْلِـجُ اللَّيْلَ فِى النَّـهَارِ وَيُوْلِـجُ النَّـهَارَ فِى اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَۖ كُلٌّ يَّجْرِىْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَّاَنَّ اللّـٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرٌ (29)
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا رکھا ہے، ہر ایک وقت مقرر تک چلتا رہے گا اور یہ کہ اللہ تمہارے کام سے خبردار ہے۔
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَاَنَّ مَا يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهِ الْبَاطِلُ وَاَنَّ اللّـٰهَ هُوَ الْعَلِـىُّ الْكَبِيْـرُ (30)
یہ اس لیے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جس کو وہ پکارتے ہیں جھوٹ ہے اور اللہ ہی بلند مرتبہ بزرگ ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِىْ فِى الْبَحْرِ بِنِعْمَتِ اللّـٰهِ لِيُـرِيَكُمْ مِّنْ اٰيَاتِهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُـوْرٍ (31)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی کے فضل سے دریا میں کشتیاں چلتی ہیں تاکہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے، بے شک اس میں ہر ایک صابر شاکر کےلیے نشانیاں ہیں۔
وَاِذَا غَشِيَـهُـمْ مَّوْجٌ كَالظُّلَلِ دَعَوُا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَۚ فَلَمَّا نَجَّاهُـمْ اِلَى الْبَـرِّ فَمِنْـهُـمْ مُّقْتَصِدٌ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِاٰيَاتِنَآ اِلَّا كُلُّ خَتَّارٍ كَفُوْرٍ (32)
اور جب انہیں سائبانوں کی طرح موج ڈھانک لیتی ہے تو خالص اعتقاد سے اللہ ہی کو پکارتے ہیں، پھر جب انہیں نجات دے کر خشکی کی طرف لے آتا ہے تو بعض ان میں سے راہِ راست پر رہتے ہیں، اور ہماری نشانیوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بدعہد ناشکرگزار ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لَّا يَجْزِىْ وَالِـدٌ عَنْ وَّّلَـدِهٖ ؕ وَلَا مَوْلُوْدٌ هُوَ جَازٍ عَنْ وَّّالِـدِهٖ شَيْئًا ۚ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَاۖ وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ بِاللّـٰهِ الْغَرُوْرُ (33)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو اور اس دن سے ڈرو جس میں نہ باپ اپنے بیٹے کے کام آئے گا، اور نہ بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آئے گا، اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر دنیا کی زندگی تمہیں دھوکا میں نہ ڈال دے، اور نہ دغاباز تمہیں اللہ سے دھوکہ میں رکھیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ عِنْدَهٝ عِلْمُ السَّاعَةِۚ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَۚ وَيَعْلَمُ مَا فِى الْاَرْحَامِ ۖ وَمَا تَدْرِىْ نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِىْ نَفْسٌ بِاَيِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ خَبِيْـرٌ (34)
بے شک اللہ ہی کو قیامت کی خبر ہے، اور وہی مینہ برساتا ہے، اور وہی جانتا ہے جو کچھ ماؤں کے پیٹوں میں ہوتا ہے، اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا، اور کوئی نہیں جانتا کہ کس زمین پر مرے گا، بے شک اللہ جاننے والا خبردار ہے۔
(32) سورۃ السجدۃ (مکی، آیات 30)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
الٓـمٓ (1)
ا ل مۤ۔
تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ لَا رَيْبَ فِيْهِ مِنْ رَّبِّ الْعَالَمِيْنَ (2)
اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ کتاب جہان کے پالنے والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے۔
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرَاهُ ۚ بَلْ هُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّآ اَتَاهُـمْ مِّنْ نَّذِيْـرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُـمْ يَـهْتَدُوْنَ (3)
کیا وہ کہتے ہیں کہ اس نے خود بنائی ہے، بلکہ یہ سچی کتاب تیرے رب کی طرف سے ہے تاکہ تو اس قوم کو ڈرائے جن کے پاس تجھ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ وہ راہ پر آئیں۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا فِىْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُـمَّ اسْتَوٰى عَلَى الْعَرْشِ ۖ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّّلِـيٍّ وَّلَا شَفِيْـعٍ ۚ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ (4)
اللہ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے چھ روز میں بنایا پھر عرش پر قائم ہوا، تمہارے لیے اس کے سوا نہ کوئی کارساز ہے نہ سفارشی، پھر کیا تم نہیں سمجھتے۔
يُدَبِّـرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَآءِ اِلَى الْاَرْضِ ثُـمَّ يَعْرُجُ اِلَيْهِ فِىْ يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهٝٓ اَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ (5)
وہ آسمان سے لے کر زمین تک ہر کام کی تدبیر کرتا ہے پھر اس دن بھی جس کی مقدار تمہاری گنتی سے ہزار برس ہوگی وہ انتظام اس کی طرف رجوع کرے گا۔
ذٰلِكَ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْعَزِيْزُ الرَّحِـيْمُ (6)
وہی چھپی اور کھلی بات کا جاننے والا زبردست مہربان ہے۔
اَلَّـذِىٓ اَحْسَنَ كُلَّ شَىْءٍ خَلَقَهٝ ۖ وَبَدَاَ خَلْقَ الْاِنْسَانِ مِنْ طِيْنٍ (7)
جس نے جو چیز بنائی خوب بنائی، اور انسان کی پیدائش مٹی سے شروع کی۔
ثُـمَّ جَعَلَ نَسْلَـهٝ مِنْ سُلَالَـةٍ مِّنْ مَّـآءٍ مَّهِيْنٍ (8)
پھر اس کی اولاد نچڑے ہوئے حقیر پانی سے بنائی۔
ثُـمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيْهِ مِنْ رُّوْحِهٖ ۖ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ ۚ قَلِيْلًا مَّا تَشْكُـرُوْنَ (9)
پھر اس کے اعضا درست کیے اور اس میں اپنی روح پھونکی، اور تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنایا، تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو۔
وَقَالُوٓا ءَاِذَا ضَلَلْنَا فِى الْاَرْضِ ءَاِنَّا لَفِىْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ ۚ بَلْ هُـمْ بِلِقَـآءِ رَبِّـهِـمْ كَافِرُوْنَ (10)
اور کہتے ہیں کہ ہم جب زمین میں نیست و نابود ہو گئے تو کیا پھر نئے سرے سے پیدا ہوں گے، بلکہ وہ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں۔
قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّـذِىْ وُكِّلَ بِكُمْ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ (11)
کہہ دو تمہاری جان موت کا وہ فرشتہ قبض کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے پھر تم اپنے رب کے پاس لوٹائے جاؤ گے۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذِ الْمُجْرِمُوْنَ نَاكِسُوْا رُءُوْسِهِـمْ عِنْدَ رَبِّهِـمْۚ رَبَّنَـآ اَبْصَرْنَا وَسَـمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا اِنَّا مُوْقِنُـوْنَ (12)
اور کبھی تو دیکھے جس وقت منکر اپنے رب کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہوں گے، اے رب ہمارے ہم نے دیکھ اور سن لیا اب ہمیں پھر بھیج دے کہ اچھے کام کریں ہمیں یقین آ گیا ہے۔
وَلَوْ شِئْنَا لَاٰتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلٰكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّىْ لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنَ الْجِنَّـةِ وَالنَّاسِ اَجْـمَعِيْنَ (13)
اور اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو ہدایت پر لے آتے لیکن ہماری بات پوری ہو کر رہی کہ ہم جنوں اور آدمیوں سے جہنم بھر کر رہیں گے۔
فَذُوْقُوْا بِمَا نَسِيْتُـمْ لِقَـآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَاۚ اِنَّا نَسِيْنَاكُمْ ۖ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (14)
تو اب اس کا مزہ چکھو کہ تم اپنے اس دن کے آنے کو بھول گئے تھے، ہم نے تمہیں بھلا دیا، اور اپنے کیے کے بدلہ میں ہمیشہ کا عذاب چکھو۔
اِنَّمَا يُؤْمِنُ بِاٰيَاتِنَا الَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِـهَا خَرُّوْا سُجَّدًا وَّسَبَّحُوْا بِحَـمْدِ رَبِّـهِـمْ وَهُـمْ لَا يَسْتَكْبِـرُوْنَ ۩ (15)
بس ہماری آیتوں پر وہ ایمان لاتے ہیں کہ جب انہیں وہ آیتیں یاد دلائی جاتی ہیں تو وہ سجدہ میں گر پڑتے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے۔
تَتَجَافٰى جُنُـوْبُـهُـمْ عَنِ الْمَضَاجِـعِ يَدْعُوْنَ رَبَّـهُـمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا وَّمِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ يُنْفِقُوْنَ (16)
اپنے بستروں سے اٹھ کر اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور ہمارے دیے میں سے کچھ خرچ بھی کرتے ہیں۔
فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّـآ اُخْفِىَ لَـهُـمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍۚ جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (17)
پھر کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے عمل کے بدلہ میں ان کی آنکھوں کی کیا
ٹھنڈک چھپا رکھی ہے، یہ ان کو ان کے اعمال کا صلہ ملا ہے۔
اَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا كَمَنْ كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُوْنَ (18)
کیا مومن اس کے برابر ہے جو نا فرمان ہو، نہیں برابر ہو سکتے۔
اَمَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَـهُـمْ جَنَّاتُ الْمَاْوٰىۚ نُزُلًا بِمَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (19)
سو وہ لوگ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے تو ان کی مہمانی میں ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں، ان کاموں کے سبب جو وہ کیا کرتے تھے
وَاَمَّا الَّـذِيْنَ فَسَقُوْا فَمَاْوَاهُـمُ النَّارُ ۖ كُلَّمَآ اَرَادُوٓا اَنْ يَّخْرُجُوْا مِنْهَآ اُعِيْدُوْا فِيْـهَا وَقِيْلَ لَـهُـمْ ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّـذِىْ كُنْتُـمْ بِهٖ تُكَذِّبُوْنَ (20)
اور جنہوں نے نافرمانی کی ان کا ٹھکانا آگ ہے، جب وہاں سے نکلنے کا ارداہ کریں گے تو اس میں پھر لوٹا دیے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا آگ کا وہ عذاب چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
وَلَنُذِيْقَنَّـهُـمْ مِّنَ الْعَذَابِ الْاَدْنٰى دُوْنَ الْعَذَابِ الْاَكْبَـرِ لَعَلَّـهُـمْ يَرْجِعُوْنَ (21)
اور ہم انہیں قریب کا عذاب بھی اس بڑے عذاب سے پہلے چکھائیں گے تاکہ وہ باز آ جائیں۔
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذُكِّرَ بِاٰيَاتِ رَبِّهٖ ثُـمَّ اَعْرَضَ عَنْـهَا ۚ اِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِيْنَ مُنْتَقِمُوْنَ (22)
اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جسے اس کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جائے پھر وہ ان سے منہ موڑے، ہمیں تو گنہگاروں سے بدلہ لینا ہے۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتَابَ فَلَا تَكُنْ فِىْ مِرْيَةٍ مِّنْ لِّـقَآئِهٖ ۖ وَجَعَلْنَاهُ هُدًى لِّـبَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ (23)
اور البتہ ہم نے موسٰی کو کتاب دی تھی پھر آپ اس کے ملنے میں شک نہ کریں، اور ہم نے ہی اسے بنی اسرائیل کے لیے راہ نما بنایا تھا۔
وَجَعَلْنَا مِنْـهُـمْ اَئِمَّةً يَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا لَمَّا صَبَـرُوْا ۖ وَكَانُـوْا بِاٰيَاتِنَا يُوْقِنُـوْنَ (24)
اور ہم نے ان میں سے پیشوا بنائے تھے جو ہمارے حکم سے رہنمائی کرتے تھے جب انہوں نے صبر کیا تھا، اور وہ ہماری آیتوں پر یقین بھی رکھتے تھے۔
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفْصِلُ بَيْنَـهُـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيْمَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (25)
بے شک تیرا رب ہی قیامت کے دن ان میں فیصلہ کرے گا جس بات میں وہ اختلاف کرتے تھے۔
اَوَلَمْ يَـهْدِ لَـهُـمْ كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِـهِـمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ يَمْشُوْنَ فِىْ مَسَاكِـنِـهِـمْ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ ۖ اَفَلَا يَسْـمَعُوْنَ (26)
کیا انھیں اس سے بھی رہنمائی نہ ہوئی کہ ان سے پہلے ہم نے کتنی جماعتیں ہلاک کر دی ہیں جن کے گھروں میں یہ چلتے پھرتے ہیں، بے شک اس میں بڑی نشانیاں ہیں، پھر کیا وہ سنتے بھی نہیں۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا نَسُوْقُ الْمَآءَ اِلَى الْاَرْضِ الْجُرُزِ فَنُخْرِجُ بِهٖ زَرْعًا تَاْكُلُ مِنْهُ اَنْعَامُهُـمْ وَاَنْفُسُهُـمْ ۖ اَفَلَا يُبْصِرُوْنَ (27)
کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم پانی کو خشک زمین کی طرف رواں کر کے اس سے کھیتی نکالتے ہیں جس سے ان کے چار پائے اور وہ خود بھی کھاتے ہیں، پھر کیا وہ دیکھتے نہیں۔
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْفَتْحُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (28)
اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ فیصلہ کب ہوگا۔
قُلْ يَوْمَ الْفَتْحِ لَا يَنْفَعُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِيْمَانُـهُـمْ وَلَا هُـمْ يُنْظَرُوْنَ (29)
کہہ دو کہ فیصلہ کے دن کافروں کو ان کا ایمان لانا نفع نہ دے گا اور نہ ہی انہیں مہلت دی جائے گی۔
فَاَعْرِضْ عَنْـهُـمْ وَانْتَظِرْ اِنَّـهُـمْ مُّنْتَظِرُوْنَ (30)
سو ان سے کنارہ کر اور انتظار کر، وہ بھی انتظار کر رہے ہیں۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(33) سورۃ الاحزاب (مدنی، آیات 73)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ اتَّقِ اللّـٰهَ وَلَا تُطِـعِ الْكَافِـرِيْنَ وَالْمُنَافِقِيْنَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (1)
اے نبی اللہ سے ڈر اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ مان، بے شک اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔
وَاتَّبِــعْ مَا يُوْحٰٓى اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْـرًا (2)
اور اس کی تابعداری کر جو تیرے رب کی طرف سے تیری طرف بھیجا گیا ہے، بے شک اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے۔
وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (3)
اور اللہ پر بھروسہ کر اور اللہ ہی کارساز کافی ہے۔
مَّا جَعَلَ اللّـٰهُ لِرَجُلٍ مِّنْ قَلْبَيْنِ فِىْ جَوْفِهٖ ۚ وَمَا جَعَلَ اَزْوَاجَكُمُ اللَّآئِىْ تُظَاهِرُوْنَ مِنْهُنَّ اُمَّهَاتِكُمْ ۚ وَمَا جَعَلَ اَدْعِيَآءَكُمْ اَبْنَآءَكُمْ ۚ ذٰلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِاَفْوَاهِكُمْ ۖ وَاللّـٰهُ يَقُوْلُ الْحَقَّ وَهُوَ يَـهْدِى السَّبِيْلَ (4)
اللہ نے کسی شخص کے سینہ میں دو دل نہیں بنائے، اور نہ اللہ نے تمہاری ان بیویوں کو جن سے تم ظہار کرتے ہو تمہاری ماں بنایا ہے، اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا بیٹا بنایا ہے، یہ تمہارے منہ کی بات ہے، اور اللہ سچ فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتاتا ہے۔
اُدْعُوْهُـمْ لِاٰبَآئِهِـمْ هُوَ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ فَاِنْ لَّمْ تَعْلَمُوٓا اٰبَآءَهُـمْ فَاِخْوَانُكُمْ فِى الدِّيْنِ وَمَوَالِيْكُمْ ۚ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيْمَآ اَخْطَاْتُـمْ بِهٖ وَلٰكِنْ مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوْبُكُمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (5)
انہیں ان کے اصلی باپوں کے نام سے پکارو اللہ کے ہاں یہی پورا انصاف ہے، سو اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں، اور تمہیں اس میں بھول چوک ہو جائے تو تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن وہ جو تم دل کے ارادہ سے کرو، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اَلنَّبِىُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِـمْ ۖ وَاَزْوَاجُهٝٓ اُمَّهَاتُهُـمْ ۗ وَاُولُو الْاَرْحَامِ بَعْضُهُـمْ اَوْلٰى بِبَعْضٍ فِىْ كِتَابِ اللّـٰهِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُهَاجِرِيْنَ اِلَّآ اَنْ تَفْعَلُوٓا اِلٰى اَوْلِيَآئِكُمْ مَّعْرُوْفًا ۚ كَانَ ذٰلِكَ فِى الْكِتَابِ مَسْطُوْرًا (6)
نبی مسلمانوں کے معاملہ میں ان سے بھی زیادہ دخل دینے کا حقدار ہے، اور اس کی بیویاں ان کی مائیں ہیں، اور رشتہ دار اللہ کی کتاب میں ایک دوسرے سے زیادہ تعلق رکھتے ہیں بہ نسبت دوسرے مومنین اور مہاجرین کے مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں سے کچھ سلوک کرنا چاہو، یہ بات لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے۔
وَاِذْ اَخَذْنَا مِنَ النَّبِيِّيْنَ مِيْثَاقَهُـمْ وَمِنْكَ وَمِنْ نُّوْحٍ وَّاِبْـرَاهِيْـمَ وَمُوْسٰى وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَـمَ ۖ وَاَخَذْنَا مِنْـهُـمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا (7)
اور جب ہم نے نبیوں سے عہد لیا اور آپ سے اور نوح اور ابراہیم اور موسٰی اور مریم کے بیٹے عیسٰی سے بھی، اور ان سے ہم نے پکا عہد لیا تھا۔
لِّـيَسْاَلَ الصَّادِقِيْنَ عَنْ صِدْقِهِـمْ ۚ وَاَعَدَّ لِلْكَافِـرِيْنَ عَذَابًا اَلِيْمًا (8)
تاکہ سچوں سے ان کے سچ کا حال دریافت کرے، اور کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کیا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا نِعْمَةَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ جَآءَتْكُمْ جُنُـوْدٌ فَاَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ رِيْحًا وَّجُنُـوْدًا لَّمْ تَـرَوْهَا ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرًا (9)
اے ایمان والو! اللہ کے احسان کو یاد کرو جو تم پر ہوا جب تم پر کئی لشکر چڑھ آئے پھر ہم نے ان پر ایک آندھی بھیجی اور وہ لشکر بھیجے جنہیں تم نے نہیں دیکھا، اور جو کچھ تم کر رہے تھے اللہ دیکھ رہا تھا۔
اِذْ جَآءُوْكُمْ مِّنْ فَوْقِكُمْ وَمِنْ اَسْفَلَ مِنْكُمْ وَاِذْ زَاغَتِ الْاَبْصَارُ وَبَلَغَتِ الْقُلُوْبُ الْحَنَاجِرَ وَتَظُنُّوْنَ بِاللّـٰهِ الظُّنُـوْنَا (10)
جب وہ لوگ تم پر تمہارے اوپر کی طرف اور نیچے کی طرف سے چڑھ آئے اور جب آنکھیں پتھرا گئی تھیں اور کلیجے منہ کو آنے لگے تھے اور تم اللہ کے ساتھ طرح طرح کے گمان کر رہے تھے۔
هُنَالِكَ ابْتُلِـىَ الْمُؤْمِنُـوْنَ وَزُلْزِلُوْا زِلْزَالًا شَدِيْدًا (11)
اس موقع پر ایماندار آزمائے گئے اور سخت ہلا دیے گئے۔
وَاِذْ يَقُوْلُ الْمُنَافِقُوْنَ وَالَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝٓ اِلَّا غُرُوْرًا (12)
اور جب کہ منافق اور جن کے دلوں میں شک تھا کہنے لگے کہ اللہ اور اس کے رسول نے جو ہم سے وعدہ کیا تھا صرف دھوکا ہی تھا۔
وَاِذْ قَالَتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ يَآ اَهْلَ يَثْرِبَ لَا مُقَامَ لَكُمْ فَارْجِعُوْا ۚ وَيَسْتَاْذِنُ فَرِيْقٌ مِّنْهُـمُ النَّبِىَّ يَقُوْلُوْنَ اِنَّ بُيُوْتَنَا عَوْرَةٌ ؕ وَمَا هِىَ بِعَوْرَةٍ ۖ اِنْ يُّرِيْدُوْنَ اِلَّا فِرَارًا (13)
اور جب کہ ان میں سے ایک جماعت کہنے لگی اے مدینہ والو! تمہارے لیے ٹھہرنے کا موقع نہیں سو لوٹ چلو، اور ان میں سے کچھ لوگ نبی سے رخصت مانگنے لگے کہنے لگے کہ ہمارے گھر اکیلے ہیں، اور حالانکہ وہ اکیلے نہ تھے، وہ صرف بھاگنا چاہتے تھے۔
وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ اَقْطَارِهَا ثُـمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَاٰتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُـوْا بِهَآ اِلَّا يَسِيْـرًا (14)
اور اگر کسی طرف سے کوئی ان پر گھس آتا پھر ان سے فساد کی درخواست کی جاتی تو فساد پر آمادہ ہو جاتے اور دیر نہ کرتے مگر بہت ہی کم۔
وَلَقَدْ كَانُـوْا عَاهَدُوا اللّـٰهَ مِنْ قَبْلُ لَا يُوَلُّوْنَ الْاَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللّـٰهِ مَسْئُوْلًا (15)
حالانکہ اس سے پہلے اللہ سے عہد کر چکے تھے کہ پیٹھ نہ پھیریں گے، اور اللہ سے عہد کرنے کی باز پرس ہوگی۔
قُلْ لَّنْ يَّنْفَعَكُمُ الْفِرَارُ اِنْ فَرَرْتُـمْ مِّنَ الْمَوْتِ اَوِ الْقَتْلِ وَاِذًا لَّا تُمَتَّعُوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا (16)
کہہ دو اگر تم موت یا قتل سے بھاگو گے تو تمہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور اس وقت سوائے تھوڑے دنوں کے نفع نہیں اٹھاؤ گے۔
قُلْ مَنْ ذَا الَّـذِىْ يَعْصِمُكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ اِنْ اَرَادَ بِكُمْ سُوٓءًا اَوْ اَرَادَ بِكُمْ رَحْـمَةً ۚ وَلَا يَجِدُوْنَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (17)
کہہ دو کون ہے جو تمہیں اللہ سے بچا سکے اگر وہ تمہارے ساتھ برائی کرنا چاہے یا تم پر مہربانی کرنا چاہے، اور اللہ کے سوا نہ کوئی اپنا حمایتی پائیں گے اور نہ کوئی مددگار۔
قَدْ يَعْلَمُ اللّـٰهُ الْمُعَوِّقِيْنَ مِنْكُمْ وَالْقَآئِلِيْنَ لِاِخْوَانِـهِـمْ هَلُمَّ اِلَيْنَا ۖ وَلَا يَاْتُوْنَ الْبَاْسَ اِلَّا قَلِيْلًا (18)
تحقیق اللہ تم میں سے روکنے والوں کو جانتا ہے اور جو اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس آجاؤ، اور لڑائی میں بہت ہی کم آتے ہیں۔
اَشِحَّةً عَلَيْكُمْ ۖ فَاِذَا جَآءَ الْخَوْفُ رَاَيْتَـهُـمْ يَنْظُرُوْنَ اِلَيْكَ تَدُوْرُ اَعْيُنُـهُـمْ كَالَّـذِىْ يُغْشٰى عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ ۖ فَاِذَا ذَهَبَ الْخَوْفُ سَلَقُوْكُمْ بِاَلْسِنَةٍ حِدَادٍ اَشِحَّةً عَلَى الْخَيْـرِ ۚ اُولٰٓئِكَ لَمْ يُؤْمِنُـوْا فَاَحْبَطَ اللّـٰهُ اَعْمَالَـهُـمْ ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (19)
تم سے ہمدردی کرتے ہوئے، پھر جب ڈر کا وقت آجائے تو تو انہیں دیکھے گا کہ تیری طرف دیکھتے ہیں ان کی آنکھیں پھرتی ہیں جیسے کسی پر موت کی بے ہوشی آئے، پھر جب ڈر جاتا رہے تو تمہیں تیز زبانوں سے طعنہ دیتے ہیں مال کے لالچی ہیں، یہ لوگ ایمان نہیں لائے تو اللہ نے ان کے تمام اعمال ضائع کر دیے، اور یہ بات اللہ پر بالکل آسان ہے۔
يَحْسَبُوْنَ الْاَحْزَابَ لَمْ يَذْهَبُوْا ۖ وَاِنْ يَّاْتِ الْاَحْزَابُ يَوَدُّوْا لَوْ اَنَّـهُـمْ بَادُوْنَ فِى الْاَعْرَابِ يَسْاَلُوْنَ عَنْ اَنْبَآئِكُمْ ۖ وَلَوْ كَانُـوْا فِيْكُمْ مَّا قَاتَلُوٓا اِلَّا قَلِيْلًا (20)
خیال کرتے ہیں کہ فوجیں نہیں گئیں، اور اگر فوجیں آجائیں تو آرزو کریں کہ کاش ہم باہر گاؤں میں جا رہیں تمہاری خبریں پوچھا کریں، اور اگر تم میں بھی رہیں تو بہت ہی کم لڑیں۔
لَّـقَدْ كَانَ لَكُمْ فِىْ رَسُوْلِ اللّـٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ يَرْجُو اللّـٰهَ وَالْيَوْمَ الْاٰخِرَ وَذَكَـرَ اللّـٰهَ كَثِيْـرًا (21)
البتہ تمہارے لیے رسول اللہ میں اچھا نمونہ ہے جو اللہ اور قیامت کی امید رکھتا ہے اور اللہ کو بہت یاد کرتا ہے۔
وَلَمَّا رَاَى الْمُؤْمِنُـوْنَ الْاَحْزَابَ قَالُوْا هٰذَا مَا وَعَدَنَا اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ وَصَدَقَ اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝ ۚ وَمَا زَادَهُـمْ اِلَّآ اِيْمَانًا وَّتَسْلِيْمًا (22)
اور جب مومنوں نے فوجوں کو دیکھا تو کہا یہ وہ ہے جس کا ہم سے اللہ اور اس کے رسول نے وعدہ کیا تھا اور اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا، اور اس سے ان کے ایمان اور فرمانبرداری میں ترقی ہو گئی۔
مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّـٰهَ عَلَيْهِ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٝ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّنْتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِيْلًا (23)
ایمان والوں میں سے ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا، پھر ان میں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہیں اور عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔
لِّيَجْزِىَ اللّـٰهُ الصَّادِقِيْنَ بِصِدْقِهِـمْ وَيُعَذِّبَ الْمُنَافِقِيْنَ اِنْ شَآءَ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْـهِـمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (24)
تاکہ اللہ سچوں کو ان کے سچ کا بدلہ دے اور اگر چاہے تو منافقوں کوعذاب دے یا ان کی توبہ قبول کرے، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
وَرَدَّ اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِغَيْظِـهِـمْ لَمْ يَنَالُوْا خَيْـرًا ۚ وَكَفَى اللّـٰهُ الْمُؤْمِنِيْنَ الْقِتَالَ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ قَوِيًّا عَزِيْزًا (25)
اور اللہ نے کافروں کو ان کے غصہ میں بھرا ہوا لوٹایا انہیں کچھ بھی ہاتھ نہ آیا، اور اللہ نے مسلمانوں کی لڑائی اپنے ذمہ لے لی، اور اللہ طاقتور غالب ہے۔
وَاَنْزَلَ الَّـذِيْنَ ظَاهَرُوْهُـمْ مِّنْ اَهْلِ الْكِتَابِ مِنْ صَيَاصِيْهِـمْ وَقَذَفَ فِىْ قُلُوْبِهِـمُ الرُّعْبَ فَرِيْقًا تَقْتُلُوْنَ وَتَاْسِرُوْنَ فَرِيْقًا (26)
اور جن اہل کتاب نے ان کی مدد کی تھی انہیں ان کے قلعوں سے نیچے اتار دیا اور ان کے دلوں میں خوف ڈال دیا بعض کو تم قتل کرنے لگے اور بعض کو قید کر لیا۔
وَاَوْرَثَكُمْ اَرْضَهُـمْ وَدِيَارَهُـمْ وَاَمْوَالَـهُـمْ وَاَرْضًا لَّمْ تَطَئُوْهَا ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْـرًا (27)
اور ان کی زمین اور ان کے گھروں اور ان کے مالوں کا تمہیں مالک بنا دیا اور زمین کا جس پر تم نے کبھی قدم نہیں رکھا تھا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ اِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا وَزِيْنَتَـهَا فَتَعَالَيْنَ اُمَتِّعْكُنَّ وَاُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَـمِيْلًا (28)
اے نبی اپنی بیویوں سے کہہ دو اگر تمہیں دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش منظور ہے تو آؤ میں تمہیں کچھ دے دلا کر اچھی طرح سے رخصت کردوں۔
وَاِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ وَالدَّارَ الْاٰخِرَةَ فَاِنَّ اللّـٰهَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنْكُنَّ اَجْرًا عَظِيْمًا (29)
اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول اور آخرت کو چاہتی ہو تو اللہ نے تم میں سے نیک بختوں کے لیے بڑا اجر تیار کیا ہے۔
يَا نِسَآءَ النَّبِيِّ مَنْ يَّاْتِ مِنْكُنَّ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ يُّضَاعَفْ لَـهَا الْعَذَابُ ضِعْفَيْنِ ۚ وَكَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَسِيْـرًا (30)
اے نبی کی بیویو! تم میں سے جو کوئی کھلی ہوئی بدکاری کرے تو اسے دگنا عذاب دیا جائے گا، اور یہ اللہ پر آسان ہے۔
وَمَنْ يَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ وَتَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَآ اَجْرَهَا مَرَّتَيْنِۙ وَاَعْتَدْنَا لَـهَا رِزْقًا كَرِيْمًا (31)
اور جو تم میں سے اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے گی اور نیک کام کرے گی تو ہم اسے اس کا دہرا اجر دیں گے، اور ہم نے اس کے لیے عزت کا رزق بھی تیار کر رکھا ہے۔
يَا نِسَآءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ ۚ اِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّـذِىْ فِىْ قَلْبِهٖ مَرَضٌ وَّّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا (32)
اے نبی کی بیویو! تم معمولی عورتوں کی طرح نہیں ہو،اگر تم اللہ سے ڈرتی رہو اور دبی زبان سے بات نہ کہو کیونکہ جس کے دل میں مرض ہے وہ طمع کرے گا اور بات معقول کہو۔
وَقَرْنَ فِىْ بُيُوْتِكُنَّ وَلَا تَبَـرَّجْنَ تَبَـرُّجَ الْجَاهِلِيَّـةِ الْاُوْلٰى ۖ وَاَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَاٰتِيْنَ الزَّكَاةَ وَاَطِعْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ ۚ اِنَّمَا يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيْـرًا (33)
اور اپنے گھروں میں بیٹھی رہو اور گزشتہ زمانہ جاہلیت کی طرح بناؤ سنگھار دکھاتی نہ پھرو، اور نماز پڑھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو، اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے اس گھر والو تم سے ناپاکی دور کرے اور تمہیں خوب پاک کرے۔
وَاذْكُرْنَ مَا يُتْلٰى فِىْ بُيُوْتِكُنَّ مِنْ اٰيَاتِ اللّـٰهِ وَالْحِكْمَةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ لَطِيْفًا خَبِيْـرًا (34)
اور تمہارے گھروں میں جو اللہ کی آیتیں اور حکمت کی باتیں پڑھی جاتیں ہیں انہیں یاد رکھو، بے شک اللہ رازدان خبردار ہے۔
اِنَّ الْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِيْنَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِيْنَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِـرِيْنَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِيْنَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِيْنَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّآئِمِيْنَ وَالصَّآئِمَاتِ وَالْحَافِظِيْنَ فُرُوْجَهُـمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِـرِيْنَ اللّـٰهَ كَثِيْـرًا وَّالذَّاكِـرَاتِ اَعَدَّ اللّـٰهُ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةً وَّّاَجْرًا عَظِيْمًا (35)
بے شک اللہ نے مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں اور ایمان دار مردوں اور ایماندار عورتوں اور فرمانبردار مردوں اور فرمانبردارعورتوں اور سچے مردوں اور سچی عورتوں اور صبر کرنے والے مردوں اور صبر کرنے والی عورتوں اور عاجزی کرنے والے مردوں اور عاجزی کرنے والی عورتوں اور خیرات کرنے والے مردوں اور خیرات کرنے والی عورتوں اور روزہ دار مردوں اور روزدار عورتوں اور پاک دامن مردوں اور پاک دامن عورتوں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے مردوں اور بہت یاد کرنے والی عورتوں کے لیے بخشش اور بڑا اجر تیار کیا ہے۔
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّلَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝٓ اَمْرًا اَنْ يَّكُـوْنَ لَـهُـمُ الْخِيَـرَةُ مِنْ اَمْرِهِـمْ ۗ وَمَنْ يَّعْصِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِيْنًا (36)
اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ اور اس کا رسول کسی کام کا حکم دے تو انہیں اپنے کام میں اختیار باقی رہے، اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی تو وہ صریح گمراہ ہوا۔
وَاِذْ تَقُوْلُ لِلَّـذِىٓ اَنْعَمَ اللّـٰهُ عَلَيْهِ وَاَنْعَمْتَ عَلَيْهِ اَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللّـٰهَ وَتُخْفِىْ فِىْ نَفْسِكَ مَا اللّـٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَۚ وَاللّـٰهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشَاهُ ۖ فَلَمَّا قَضٰى زَيْدٌ مِّنْـهَا وَطَرًا زَوَّجْنَاكَهَا لِكَىْ لَا يَكُـوْنَ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ حَرَجٌ فِىٓ اَزْوَاجِ اَدْعِيَآئِهِـمْ اِذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَرًا ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ مَفْعُوْلًا (37)
اور جب تو نے اس شخص سے کہا جس پر اللہ نے احسان کیا اور تو نے احسان کیا کہ اپنی بیوی (زینب) کو اپنے پاس رکھ اور اللہ سے ڈر اور تو اپنے دل میں ایک چیز چھپاتا تھا جسے اللہ ظاہر کرنے والا تھا اور تو لوگوں سے ڈرتا تھا، حالانکہ اللہ زیادہ حق رکھتا ہے کہ تو اس سے ڈرے، پھر جب زید اس سے حاجت پوری کر چکا تو ہم نے تجھ سے اس کا نکاح کر دیا تاکہ مسلمانوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں کوئی گناہ نہ ہو جب کہ وہ ان سے حاجت پوری کرلیں، اور اللہ کا حکم ہوکر رہنے والا ہے۔
مَّا كَانَ عَلَى النَّبِيِّ مِنْ حَرَجٍ فِيْمَا فَرَضَ اللّـٰهُ لَـهٝ ۖ سُنَّـةَ اللّـٰهِ فِى الَّـذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ ۚ وَكَانَ اَمْرُ اللّـٰهِ قَدَرًا مَّقْدُوْرًا (38)
نبی پر اس بات میں کوئی گناہ نہیں ہے جو اللہ نے اس کے لیے مقرر کر دی ہے، جیسا کہ اللہ کا پہلے لوگوں میں دستور تھا، اور اللہ کا کام اندازے پر مقرر کیا ہوا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُبَلِّغُوْنَ رِسَالَاتِ اللّـٰهِ وَيَخْشَوْنَهٝ وَلَا يَخْشَوْنَ اَحَدًا اِلَّا اللّـٰهَ ۗ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ حَسِيْبًا (39)
جو لوگ اللہ کا پیغام پہنچاتے رہے اور اللہ سے ڈرتے رہے اور اللہ کے سوا اور کسی سے نہ ڈرتے، اور اللہ حساب لینے والا کافی ہے۔
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّـٰهِ وَخَاتَـمَ النَّبِيِّيْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (40)
محمد تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں لیکن وہ اللہ کے رسول اور سب نبیوں کے خاتمے پر ہیں، اور اللہ ہر بات جانتا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّـٰهَ ذِكْرًا كَثِيْـرًا (41)
اے ایمان والو اللہ کو بہت یاد کرو۔
وَسَبِّحُوْهُ بُكْـرَةً وَّّاَصِيْلًا (42)
اور اس کی صبح و شام پاکی بیان کرو۔
هُوَ الَّـذِىْ يُصَلِّىْ عَلَيْكُمْ وَمَلَآئِكَـتُهٝ لِيُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّوْرِ ۚ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَحِيْمًا (43)
وہی ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی تاکہ تمہیں اندھیروں سے روشنی کی طرف نکالے، اور وہ ایمان والوں پر نہایت رحم والا ہے۔
تَحِيَّتُهُـمْ يَوْمَ يَلْقَوْنَهٝ سَلَامٌ ۚ وَّاَعَدَّ لَـهُـمْ اَجْرًا كَرِيْمًا (44)
جس دن وہ اس سے ملیں گے ان کے لیے سلام کا تحفہ ہوگا، اور ان کے لیے عزت کا اجر تیار کر رکھا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ اِنَّـآ اَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيْـرًا (45)
اے نبی ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہی دینے والا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔
وَدَاعِيًا اِلَى اللّـٰهِ بِاِذْنِهٖ وَسِرَاجًا مُّنِيْـرًا (46)
اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے والا اور چراغ روشن بنایا ہے۔
وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ بِاَنَّ لَـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ فَضْلًا كَبِيْـرًا (47)
اور ایمان والوں کو خوشخبری دے اس بات کی کہ ان کے لیے اللہ کی طرف سے بہت بڑا فضل ہے۔
وَلَا تُطِــعِ الْكَافِـرِيْنَ وَالْمُنَافِقِيْنَ وَدَعْ اَذَاهُـمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَكَفٰى بِاللّـٰهِ وَكِيْلًا (48)
اور کفار اور منافقین کا کہنا نہ مانیے اور ان کی ایذا رسانی کی پروا نہ کیجیے اور اللہ پر بھروسہ کیجیے، اور اللہ کارساز کافی ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اِذَا نَكَحْتُـمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُـمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَـهَا ۖ فَمَتِّعُوْهُنَّ وَسَرِّحُوْهُنَّ سَرَاحًا جَـمِيْلًا (49)
اے ایمان والو جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر انہیں طلاق دے دو اس سے پہلے کہ تم انہیں چھوؤ تو تمہارے لیے ان پر کوئی عدت نہیں ہے کہ تم ان کی گنتی پوری کرنے لگو، سو انہیں کچھ فائدہ دو اور انہیں اچھی طرح سے رخصت کردو۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ اِنَّـآ اَحْلَلْنَا لَكَ اَزْوَاجَكَ اللَّاتِـىٓ اٰتَيْتَ اُجُوْرَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِيْنُكَ مِمَّآ اَفَـآءَ اللّـٰهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِىْ هَاجَرْنَ مَعَكَۖ وَامْرَاَةً مُّؤْمِنَةً اِنْ وَّّهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ اِنْ اَرَادَ النَّبِىُّ اَنْ يَّسْتَنْكِحَهَاۖ خَالِصَةً لَّكَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْـهِـمْ فِـىٓ اَزْوَاجِهِـمْ وَمَا مَلَكَتْ اَيْمَانُـهُـمْ لِكَيْلَا يَكُـوْنَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (50)
اے نبی ہم نے آپ کے لیے آپ کی بیویاں حلال کر دیں جن کے آپ مہر ادا کر چکے ہیں اور وہ عورتیں جو آپ کی مملوکہ ہیں جو اللہ نے آپ کو غنیمت میں دلوا دی ہیں اور آپ کے چچا کی بیٹیاں اور آپ کی پھوپھیوں کی بیٹیاں اور آپ کے ماموں کی بیٹیاں اور آپ کے خالاؤں کی بیٹیاں جنہوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی، اور اس مسلمان عورت کو بھی جو بلا عوض اپنے کو پیغمبر کو دے دے بشرطیکہ پیغمبر اس کو نکاح میں لانا چاہے، یہ خالص آپ کے لیے ہے نہ کہ اور مسلمانوں کے لیے، ہمیں معلوم ہے جو کچھ ہم نے مسلمانوں پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں مقرر کیا ہے تاکہ آپ پر کوئی دقت نہ رہے، اور اللہ معاف کرنے والا مہربان ہے۔
تُرْجِىْ مَنْ تَشَآءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِىٓ اِلَيْكَ مَنْ تَشَآءُ ۖ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكَ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَنْ تَقَرَّ اَعْيُنُهُنَّ وَلَا يَحْزَنَّ وَيَرْضَيْنَ بِمَآ اٰتَيْتَهُنَّ كُلُّهُنَّ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ مَا فِىْ قُلُوْبِكُمْ ۚ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلِيْمًا حَلِيْمًا (51)
آپ ان میں سے جسے چاہیں چھوڑ دیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں، اور ان میں سے جسے آپ (پھر بلانا) چاہیں جنہیں آپ نے علیحدہ کر دیا تھا تو آپ پر کوئی گناہ نہیں، یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور غمزدہ نہ ہوں اور ان سب کو جو آپ دیں اس پر راضی ہوں، اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اللہ جانتا ہے، اور اللہ جاننے والا بردبار ہے۔
لَّا يَحِلُّ لَكَ النِّسَآءُ مِنْ بَعْدُ وَلَآ اَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّلَوْ اَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ اِلَّا مَا مَلَكَتْ يَمِيْنُكَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ رَّقِيْبًا (52)
اس کے بعد آپ کے لیے عورتیں حلال نہیں اور نہ یہ کہ آپ ان سے اور عورتیں تبدیل کریں اگرچہ آپ کو ان کا حسن پسند آئے مگر جو آپ کی مملوکہ ہوں، اور اللہ ہر ایک چیز پر نگران ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَدْخُلُوْا بُيُوتَ النَّبِيِّ اِلَّآ اَنْ يُّؤْذَنَ لَكُمْ اِلٰى طَعَامٍ غَيْـرَ نَاظِرِيْنَ اِنَاهُ وَلٰكِنْ اِذَا دُعِيْتُـمْ فَادْخُلُوْا فَاِذَا طَعِمْتُـمْ فَانْتَشِرُوْا وَلَا مُسْتَاْنِسِيْنَ لِحَدِيْثٍ ۚ اِنَّ ذٰلِكُمْ كَانَ يُؤْذِى النَّبِىَّ فَيَسْتَحْيِىْ مِنْكُمْ ۖ وَاللّـٰهُ لَا يَسْتَحْيِىْ مِنَ الْحَقِّ ۚ وَاِذَا سَاَلْتُمُوْهُنَّ مَتَاعًا فَاسْاَلُوْهُنَّ مِنْ وَّّرَآءِ حِجَابٍ ۚ ذٰلِكُمْ اَطْهَرُ لِقُلُوْبِكُمْ وَقُلُوْبِهِنَّ ۚ وَمَا كَانَ لَكُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللّـٰهِ وَلَآ اَنْ تَنْكِحُوٓا اَزْوَاجَهٝ مِنْ بَعْدِهٓ ٖ اَبَدًا ۚ اِنَّ ذٰلِكُمْ كَانَ عِنْدَ اللّـٰهِ عَظِيْمًا (53
اے ایمان والو نبی کے گھروں میں داخل نہ ہو مگر اس وقت کہ تمہیں کھانے کے لیے اجازت دی جائے نہ اس کی تیاری کا انتظام کرتے ہوئے لیکن جب تمہیں بلایا جائے تب داخل ہو پھر جب تم کھا چکو تو اٹھ کر چلے جاؤ اور باتوں کے لیے جم کر نہ بیٹھو، کیوں کہ اس سے نبی کو تکلیف پہنچتی ہے اور وہ تم سے شرم کرتا ہے، اور حق بات کہنے سے اللہ شرم نہیں کرتا، اور جب نبی کی بیویوں سے کوئی چیز مانگو تو پردہ کے باہر سے مانگا کرو، اس میں تمہارے اور ان کے دلوں کے لیے بہت پاکیزگی ہے، اور تمہارے لیے جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو ایذا دو اور نہ یہ کہ تم آپ کی بیویوں سے آپ کے بعد کبھی بھی نکاح کرو، بے شک یہ اللہ کےنزدیک بڑا گناہ ہے۔
اِنْ تُبْدُوْا شَيْئًا اَوْ تُخْفُوْهُ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمًا (54)
اگر تم کوئی بات ظاہر کرو یا اسے چھپاؤ تو بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِىٓ اٰبَآئِهِنَّ وَلَآ اَبْنَـآئِهِنَّ وَلَآ اِخْوَانِهِنَّ وَلَآ اَبْنَـآءِ اِخْوَانِهِنَّ وَلَآ اَبْنَـآءِ اَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَآئِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُنَّ ۗ وَاتَّقِيْنَ اللّـٰهَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدًا (55)
ان پر اپنے باپوں کے سامنے ہونے میں کوئی گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں کے اور نہ اپنے بھائیوں کے اور نہ اپنے بھتیجوں کے اور نہ اپنے بھانجوں کے اور نہ اپنی عورتوں کے اور نہ اپنے غلاموں کے، اور اللہ سے ڈرتی رہو، بے شک ہر چیز اللہ کے سامنے ہے۔
اِنَّ اللّـٰهَ وَمَلَآئِكَـتَهٝ يُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا (56)
بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی اس پر درود اور سلام بھیجو۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُؤْذُوْنَ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ لَعَنَهُـمُ اللّـٰهُ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ وَاَعَدَّ لَـهُـمْ عَذَابًا مُّهِيْنًا (57)
جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور آخرت میں لعنت کی ہے اور ان کے لیے ذلت کا عذاب تیار کیا ہے۔
وَالَّـذِيْنَ يُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْـرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِيْنًا (58)
اور جو ایمان دار مردوں اور عورتوں کو ناکردہ گناہوں پر ستاتے ہیں سو وہ اپنے سر بہتان اور صریح گناہ لیتے ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَآءِ الْمُؤْمِنِيْنَ يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِْهِنَّ ۚ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (59)
اے نبی اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے مونہوں پر نقاب ڈالا کریں، یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ پہچانی جائیں پھر نہ ستائی جائیں، اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
لَّئِنْ لَّمْ يَنْتَهِ الْمُنَافِقُوْنَ وَالَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ وَّّالْمُرْجِفُوْنَ فِى الْمَدِيْنَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِـهِـمْ ثُـمَّ لَا يُجَاوِرُوْنَكَ فِـيْهَآ اِلَّا قَلِيْلًا (60)
اگر منافق اور وہ جن کے دلوں میں مرض ہے اور مدینہ میں غلط خبریں اڑانے والے باز نہ آئیں گے تو آپ کو ہم ان کے پیچھے لگا دیں گے پھر وہ اس شہر میں تیرے پاس نہ ٹھہریں گے۔
مَّلْعُوْنِيْنَ ۖ اَيْنَمَا ثُقِفُوٓا اُخِذُوْا وَقُتِّلُوْا تَقْتِيْلًا (61)
مگر بہت کم لعنت کیے گئے ہیں، جہاں کہیں پائے جائیں گے پکڑے جائیں گے اور قتل کیے جائیں گے۔
سُنَّـةَ اللّـٰهِ فِى الَّـذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ ۚ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّـةِ اللّـٰهِ تَبْدِيْلًا (62)
یہی اللہ کا قانون ہے ان لوگوں میں جو اس سے پہلے ہو گزر چکے ہیں، اور آپ اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی ہرگز نہ پائیں گے۔
يَسْاَلُكَ النَّاسُ عَنِ السَّاعَةِ ۖ قُلْ اِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ اللّـٰهِ ۚ وَمَا يُدْرِيْكَ لَعَلَّ السَّاعَةَ تَكُـوْنُ قَرِيْبًا (63)
آپ سے لوگ قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دو اس کا علم تو صرف اللہ ہی کو ہے، اور آپ کو کیا خبر کہ شاید قیامت قریب ہی ہو۔
اِنَّ اللّـٰهَ لَعَنَ الْكَافِـرِيْنَ وَاَعَدَّ لَـهُـمْ سَعِيْـرًا (64)
بے شک اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہے۔
خَالِـدِيْنَ فِـيْهَآ اَبَدًا ۚ لَّا يَجِدُوْنَ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا (65)
وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے، نہ کوئی دوست پائیں گے اور نہ کوئی مددگار۔
يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوْهُهُـمْ فِى النَّارِ يَقُوْلُوْنَ يَا لَيْتَنَـآ اَطَعْنَا اللّـٰهَ وَاَطَعْنَا الرَّسُوْلَا (66)
جس دن ان کے منہ آگ میں الٹ دیے جائیں گے کہیں گے اے کاش ہم نے اللہ اور رسول کا کہا ما
وَقَالُوْا رَبَّنَـآ اِنَّـآ اَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَـرَآءَنَا فَاَضَلُّوْنَا السَّبِيْلَا (67)
اور کہیں گے اے ہمارے رب ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کا کہا مانا سو انہوں نے ہمیں گمراہ کیا۔
رَبَّنَـآ اٰتِـهِـمْ ضِعْفَيْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَالْعَنْهُـمْ لَعْنًا كَبِيْـرًا (68)
اے ہمارے رب انہیں دگنا عذاب دے اور ان پر بڑی لعنت کر۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ اٰذَوْا مُوْسٰى فَبَـرَّاَهُ اللّـٰهُ مِمَّا قَالُوْا ۚ وَكَانَ عِنْدَ اللّـٰهِ وَجِـيْهًا (69)
اے ایمان والو تم ان لوگوں جیسے نہ ہوجاؤ جنہوں نے موسٰی کو ستایا پھر اللہ نے موسٰی کو ان کی باتوں سے بری کر دیا، اور وہ اللہ کے نزدیک بڑی عزت والا تھا۔
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّـٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا (70)
اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیا کرو۔
يُصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُـوْبَكُمْ ۗ وَمَنْ يُّطِـعِ اللّـٰهَ وَرَسُوْلَـهٝ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيْمًا (71)
تاکہ وہ تمہارے اعمال کو درست کرے اور تمہارے گناہ معاف کر دے، اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کا کہنا مانا سو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی۔
اِنَّا عَرَضْنَا الْاَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَالْجِبَالِ فَاَبَيْنَ اَنْ يَّحْمِلْنَـهَا وَاَشْفَقْنَ مِنْـهَا وَحَـمَلَـهَا الْاِنْسَانُ ۖ اِنَّهٝ كَانَ ظَلُوْمًا جَهُوْلًا (72)
ہم نے آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے امانت پیش کی پھر انہوں نے اس کے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے اور اسے انسان نے اٹھا لیا، بے شک وہ بڑا ظالم بڑا نادان تھا۔
لِّيُعَذِّبَ اللّـٰهُ الْمُنَافِقِيْنَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِيْنَ وَالْمُشْرِكَاتِ وَيَتُوْبَ اللّـٰهُ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَكَانَ اللّـٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا (73)
تاکہ اللہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے اور مومن مردوں اور مومن عورتوں پر مہربانی کرے، اور اللہ معاف کرنے والا مہربان ہے۔
(34) سورۃ سبا (مکی، آیات 54)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ وَلَـهُ الْحَـمْدُ فِى الْاٰخِرَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِـيْـمُ الْخَبِيْـرُ (1)
سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے سب تعریف ہے، اور وہ حکمت والا خبردار ہے۔
يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِى الْاَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْـهَا وَمَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيْـهَا ۚ وَهُوَ الرَّحِيْـمُ الْغَفُوْرُ (2)
وہ جانتا ہے جو زمین میں داخل ہوتا ہے اور جو اس میں سے نکلتا ہے اور جو آسمان سے نازل ہوتا ہے اور جو اس میں چڑھتا ہے، اور وہ نہایت رحم والا بخشنے والا ہے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَاْتِيْنَا السَّاعَةُ ؕ قُلْ بَلٰى وَرَبِّىْ لَتَاْتِيَنَّكُمْ عَالِمِ الْغَيْبِ ۖ لَا يَعْزُبُ عَنْهُ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ فِى السَّمَاوَاتِ وَلَا فِى الْاَرْضِ وَلَآ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْبَـرُ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ مُّبِيْنٍ (3)
اور کافر کہتے ہیں کہ ہم پر قیامت نہیں آئے گی، کہہ دو ہاں (آئے گی) قسم ہے میرے رب غائب کے جاننے والے کی البتہ تم پر ضرور آئے گی، جس سے آسمانوں اور زمین کی کوئی چیز ذرہ کے برابر بھی غائب نہیں اور نہ ذرہ سے چھوٹی اور نہ بڑی کوئی بھی ایسی چیز نہیں جو لوح محفوظ میں نہ ہو۔
لِّيَجْزِىَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۚ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّّرِزْقٌ كَرِيْـمٌ (4)
تاکہ اللہ ان لوگوں کو جزا دے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے، انہیں کے لیے بخشش اور عزت والا رزق ہے۔
وَالَّـذِيْنَ سَعَوْا فِىٓ اٰيَاتِنَا مُعَاجِزِيْنَ اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ عَذَابٌ مِّنْ رِّجْزٍ اَلِيْـمٌ (5)
اور جو ہماری آیتوں کے رد کرنے میں کوشش کرتے پھرتے ہیں ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔
وَيَرَى الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ الَّـذِىٓ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ هُوَ الْحَقَّ ۙ وَيَـهْدِىٓ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِيْزِ الْحَـمِيْدِ (6)
اور جنہیں علم دیا گیا ہے وہ خیال کرتے ہیں کہ جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی طرف سے نازل ہوا ہے وہ ٹھیک ہے، اور وہ غالب تعریف کیے ہوئے کی راہ دکھاتا ہے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا هَلْ نَدُلُّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ يُّنَبِّئُكُمْ اِذَا مُزِّقْتُـمْ كُلَّ مُمَزَّقٍۙ اِنَّكُمْ لَفِىْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ (7)
اور کافر کہتے ہیں کیا ہم تمہیں وہ آدمی بتائیں جو تمہیں خبر دیتا ہے کہ جب تم پورے طور پر ریزہ ریزہ ہو جاؤ گے تو پھر نئے سرے سے پیدا کیے جاؤ گے۔
اَفْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا اَمْ بِهٖ جِنَّةٌ ؕ بَلِ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ فِى الْعَذَابِ وَالضَّلَالِ الْبَعِيْدِ (8)
کیا اس نے اللہ پر جھوٹ بنا لیا ہے یا اسے جنون ہے، نہیں بلکہ جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے وہ عذاب اور دور کی گمراہی میں ہیں۔
اَفَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِـمْ وَمَا خَلْفَهُـمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ ۚ اِنْ نَّشَاْ نَخْسِفْ بِـهِـمُ الْاَرْضَ اَوْ نُسْقِطْ عَلَيْـهِـمْ كِسَفًا مِّنَ السَّمَآءِ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيْبٍ (9)
کیا وہ آسمان اور زمین کو نہیں دیکھتے جو ان کے آگے اور پیچھے ہے، اگر ہم چاہیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیں یا ان پر کوئی آسمان کا ٹکڑا گرا دیں، اللہ کی طرف رجوع کرنے والے بندے کے لیے اس میں بڑی نشانیاں ہیں۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا دَاوُوْدَ مِنَّا فَضْلًا ۖ يَا جِبَالُ اَوِّبِىْ مَعَهٝ وَالطَّيْـرَ ۖ وَاَلَنَّا لَـهُ الْحَدِيْدَ (10)
اور بے شک ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بزرگی دی تھی، اے پہاڑو ان کی تسبیح کی آواز کا جواب دیا کرو اور پرندوں کو تابع کر دیا تھا، اور ہم نے ان کے لیے لوہا نرم کر دیا تھا۔
اَنِ اعْمَلْ سَابِغَاتٍ وَّّقَدِّرْ فِى السَّرْدِ ۖ وَاعْمَلُوْا صَالِحًا ۖ اِنِّىْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْـرٌ (11)
کہ کشادہ زرہیں بنا اور اندازے سے کڑیاں جوڑ، اور تم سب نیک کام کرو، بے شک میں جو تم کرتے ہو خوب دیکھ رہا ہوں۔
وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيْحَ غُدُوُّهَا شَهْرٌ وَّّرَوَاحُهَا شَهْرٌ ۖ وَاَسَلْنَا لَـهٝ عَيْنَ الْقِطْرِ ۖ وَمِنَ الْجِنِّ مَنْ يَّعْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ بِاِذْنِ رَبِّهٖ ۖ وَمَنْ يَّزِغْ مِنْـهُـمْ عَنْ اَمْرِنَا نُذِقْهُ مِنْ عَذَابِ السَّعِيْـرِ (12)
اور ہوا کو سلیمان کے تابع کر دیا تھا جس کی صبح کی منزل مہینے بھر کی راہ اور شام کی منزل مہینے بھر کی راہ تھی، اور ہم نے اس کے لیے تانبے کا چشمہ بہا دیا تھا، اور کچھ جن اس کے آگے اس کے رب کے حکم سے کام کیا کرتے تھے، اور جو کوئی ان میں سے ہمارے حکم سے پھر جاتا تھا تو ہم اسے آگ کا عذاب چکھاتے تھے۔
يَعْمَلُوْنَ لَـهٝ مَا يَشَآءُ مِنْ مَّحَارِيْبَ وَتَمَاثِيْلَ وَجِفَانٍ كَالْجَوَابِ وَقُدُوْرٍ رَّاسِيَاتٍ ۚ اِعْمَلُوٓا اٰلَ دَاوُوْدَ شُكْـرًا ۚ وَقَلِيْلٌ مِّنْ عِبَادِىَ الشَّكُـوْرُ (13)
جو وہ چاہتا اس کے لیے بناتے تھے قلعے اور تصویریں اور حوض جیسے لگن اور جمی رہنے والی دیگیں، اے داؤد والو تم شکریہ میں نیک کام کیا کرو، اور میرے بندوں میں سے شکر گزار تھوڑے ہیں۔
فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْهِ الْمَوْتَ مَا دَلَّـهُـمْ عَلٰى مَوْتِهٓ ٖ اِلَّا دَآبَّةُ الْاَرْضِ تَاْكُلُ مِنْسَاَتَهٝ ۖ فَلَمَّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ اَنْ لَّوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ الْغَيْبَ مَا لَبِثُوْا فِى الْعَذَابِ الْمُهِيْنِ (14)
پھر جب ہم نے اس پر موت کا حکم کیا تو انہیں اس کی موت کا پتہ نہ دیا مگر گھن کے کیڑے نے جو اس کے عصا کو کھا رہا تھا، پھر جب گر پڑا تو جنوں نے معلوم کیا کہ اگر وہ غیب کو جانتے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب میں نہ پڑے رہتے۔
لَقَدْ كَانَ لِسَبَاٍ فِىْ مَسْكَنِـهِـمْ اٰيَةٌ ۚ جَنَّتَانِ عَنْ يَّمِيْنٍ وَّشِمَالٍ ۖ كُلُوْا مِنْ رِّزْقِ رَبِّكُمْ وَاشْكُـرُوْا لَـهٝ ۚ بَلْـدَةٌ طَيِّبَةٌ وَّّرَبٌّ غَفُوْرٌ (15)
بے شک قوم سبا کے لیے ان کی بستی میں ایک نشان تھا، دائیں اور بائیں دو باغ، اپنے رب کی روزی کھاؤ اور اس کا شکر کرو، عمدہ شہر رہنے کو اور بخشنے والا رب۔
فَاَعْرَضُوْا فَاَرْسَلْنَا عَلَيْـهِـمْ سَيْلَ الْعَرِمِ وَبَدَّلْنَاهُـمْ بِجَنَّـتَيْهِـمْ جَنَّـتَيْنِ ذَوَاتَىْ اُكُلٍ خَـمْطٍ وَّاَثْلٍ وَّّشَىْءٍ مِّنْ سِدْرٍ قَلِيْلٍ (16)
پھر انہوں نے نافرمانی کی پھر ہم نے ان پر سخت سیلاب بھیج دیا اور ہم نے ان کے دونوں باغوں کے بدلے میں دو باغ بدمزہ پھل کے اور جھاؤ کے اور کچھ تھوڑی سی بیریوں کے بدل دیے۔
ذٰلِكَ جَزَيْنَاهُـمْ بِمَا كَفَرُوْا ۖ وَهَلْ نُجَازِىٓ اِلَّا الْكَفُوْرَ (17)
یہ ہم نے ان کی ناشکری کا بدلہ دیا اور ہم ناشکروں ہی کو برا بدلہ دیا کرتے ہیں۔
وَجَعَلْنَا بَيْنَـهُـمْ وَبَيْنَ الْقُرَى الَّتِىْ بَارَكْنَا فِيْـهَا قُرًى ظَاهِرَةً وَّّقَدَّرْنَا فِيْـهَا السَّيْـرَ ۖ سِيْـرُوْا فِيْـهَا لَيَالِـىَ وَاَيَّامًا اٰمِنِيْنَ (18)
اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت رکھی تھی بہت سے گاؤں آباد کر رکھے تھے جو نظر آتے تھے اور ہم نے ان میں منزلیں مقرر کر دی تھیں، ان میں راتوں اور دنوں کو امن سے چلو۔
فَقَالُوْا رَبَّنَا بَاعِدْ بَيْنَ اَسْفَارِنَا وَظَلَمُوٓا اَنْفُسَهُـمْ فَجَعَلْنَاهُـمْ اَحَادِيْثَ وَمَزَّقْنَاهُـمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُـوْرٍ (19)
پھر انہوں نے کہا اے ہمارے رب ہماری منزلوں کو دور دور کر دے اور انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا سو ہم نے انہیں کہانیاں بنا دیا اور ہم نے انہیں پورے طور پر پارہ پارہ کر دیا، بے شک اس میں ہر ایک صبر شکرکرنے والے کے لیے نشانیاں ہیں۔
وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْـهِـمْ اِبْلِيْسُ ظَنَّهٝ فَاتَّبَعُوْهُ اِلَّا فَرِيْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ (20)
اور البتہ شیطان نے ان پر اپنا گمان سچ کر دکھایا، سوائے ایمان داروں کے ایک گروہ کے سب اس کے تابع ہو گئے۔
وَمَا كَانَ لَـهٝ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ سُلْطَانٍ اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ يُّؤْمِنُ بِالْاٰخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْـهَا فِىْ شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَفِيْظٌ (21)
حالانکہ ان پر اس کا کوئی زور بھی نہیں تھا مگر یہی کہ ہم نے ظاہر کرنا تھا کون آخرت پر ایمان لاتا ہے اور کون اس سے شک میں پڑا ہوا ہے، اور تیرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے۔
قُلِ ادْعُوا الَّـذِيْنَ زَعَمْتُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۖ لَا يَمْلِكُـوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ فِى السَّمَاوَاتِ وَلَا فِى الْاَرْضِ وَمَا لَـهُـمْ فِـيْهِمَا مِنْ شِرْكٍ وَّمَا لَـهٝ مِنْـهُـمْ مِّنْ ظَهِيْـرٍ (22)
کہہ دو اللہ کے سوا جن کا تمہیں گھمنڈ ہے انہیں پکارو، وہ نہ تو آسمان ہی میں ذرہ بھر اختیار رکھتے ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان میں کچھ حصہ ہے اور نہ ان میں سے اللہ کا کوئی مددگار ہے۔
وَلَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ عِنْدَهٝٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَـهٝ ۚ حَتّــٰٓى اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِـهِـمْ قَالُوْا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ ۖ قَالُوا الْحَقَّ ۖ وَهُوَ الْعَلِـىُّ الْكَبِيْـرُ (23)
اور اس کے ہاں سفارش نفع نہ دے گی مگر اسی کو جس کے لیے وہ اجازت دے گا، یہاں تک کہ جب ان کے دل سے گھبراہٹ دور ہوجاتی ہے کہتے ہیں تمہارے رب نے کیا فرمایا، وہ کہتے ہیں سچی بات فرمائی، اور وہی عالیشان اور سب سے بڑا ہے۔
قُلْ مَنْ يَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ قُلِ اللّـٰهُ ۖ وَاِنَّـآ اَوْ اِيَّاكُمْ لَعَلٰى هُدًى اَوْ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (24)
کہہ دو تمہیں آسمانوں اور زمین سے کون رزق دیتا ہے، کہو اللہ، اور بے شک ہم یا تم ہدایت پر ہیں یا صریح گمراہی میں۔
قُلْ لَّا تُسْاَلُوْنَ عَمَّآ اَجْرَمْنَا وَلَا نُسْاَلُ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (25)
کہہ دو نہ تم پوچھے جاؤ گے اس کی نسبت جو ہم نے جرم کیا ہے اور نہ ہم ہی پوچھے جائیں گے اس کی بابت جو تم کرتے ہو۔
قُلْ يَجْـمَعُ بَيْنَنَا رَبُّنَا ثُـمَّ يَفْتَحُ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَهُوَ الْفَتَّاحُ الْعَلِيْـمُ (26)
کہہ دو ہم سب کو ہمارا رب جمع کرے گا پھر ہمارے درمیان انصاف سے فیصلہ کرے گا اور وہی فیصلہ کرنے والا جاننے والا ہے۔
قُلْ اَرُوْنِىَ الَّـذِيْنَ اَلْحَقْتُـمْ بِهٖ شُرَكَآءَ ۖ كَلَّا ۚ بَلْ هُوَ اللّـٰهُ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (27)
کہہ دو جنہیں تم نے اس سے شریک بنا کر ملا رکھا ہے، مجھے بھی تو دکھاؤ، بلکہ وہی اللہ غالب حکمت والا ہے۔
وَمَآ اَرْسَلْنَاكَ اِلَّا كَآفَّـةً لِّلنَّاسِ بَشِيْـرًا وَّنَذِيْـرًا وَّلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (28)
اور ہم نے آپ کو جو بھیجا ہے تو صرف سب لوگوں کو خوشی اور ڈر سنانے کے لیے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (29)
اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو۔
قُلْ لَّكُمْ مِّيْعَادُ يَوْمٍ لَّا تَسْتَاْخِرُوْنَ عَنْهُ سَاعَةً وَّّلَا تَسْتَقْدِمُوْنَ (30)
کہہ دو تمہارے لیے ایک دن کا وعدہ ہے کہ جس سے نہ ایک گھڑی پیچھے ہو سکتے ہو اور نہ آگے بڑھ سکتے ہو۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ بِـهٰذَا الْقُرْاٰنِ وَلَا بِالَّـذِىْ بَيْنَ يَدَيْهِ ۗ وَلَوْ تَـرٰٓى اِذِ الظَّالِمُوْنَ مَوْقُوْفُوْنَ عِنْدَ رَبِّهِـمْۚ يَرْجِــعُ بَعْضُهُـمْ اِلٰى بَعْضِ ِۨ الْقَوْلَۚ يَقُوْلُ الَّـذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوْا لَوْلَآ اَنْتُـمْ لَكُنَّا مُؤْمِنِيْنَ (31)
اور کافر کہتے ہیں ہم اس قرآن پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے اور نہ اس پر جو اس سے پہلے موجود ہے، اور کاش آپ دیکھتے جب کہ ظالم اپنے رب کے حضور میں کھڑے کیے جائیں گے، ایک ان میں سے دوسرے کی بات کو رد کر رہا ہوگا، جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہیں گے جو بڑے بنتے تھے کہ اگر تم نہ ہوتے تو ہم ایمان دار ہوتے۔
قَالَ الَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوْا لِلَّـذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا اَنَحْنُ صَدَدْنَاكُمْ عَنِ الْـهُدٰى بَعْدَ اِذْ جَآءَكُمْ ۖ بَلْ كُنْتُـمْ مُّجْرِمِيْنَ (32)
جو لوگ بڑے بنتے تھے ان سے کہیں گے جو کمزور سمجھے جاتے تھے کیا ہم نے تمہیں ہدایت سے روکا تھا بعد اس کے کہ وہ تمہارے پاس آچکی تھی، بلکہ تم خود ہی مجرم تھے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوْا بَلْ مَكْـرُ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ اِذْ تَاْمُرُوْنَنَآ اَنْ نَّكْـفُرَ بِاللّـٰهِ وَنَجْعَلَ لَـهٝٓ اَنْدَادًا ۚ وَاَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَ ؕ وَجَعَلْنَا الْاَغْلَالَ فِىٓ اَعْنَاقِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ هَلْ يُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (33)
اور جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہیں گے جو متکبر تھے بلکہ (تمہارے) رات اور دن کے فریب نے جب تم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم اللہ کا انکار کر دیں اوراس کے لیے شریک ٹھہرائیں، اور دل میں بڑے پشیمان ہوں گے جب عذاب کو سامنے دیکھیں گے، اور کافروں کی گردنوں میں ہم طوق ڈالیں گے، جو کچھ وہ کیا کرتے تھے اسی کا تو بدلہ پا رہے ہیں۔
وَمَآ اَرْسَلْنَا فِىْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّذِيْـرٍ اِلَّا قَالَ مُتْـرَفُوْهَآ اِنَّـا بِمَآ اُرْسِلْتُـمْ بِهٖ كَافِرُوْنَ (34)
اور ہم نے جس کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا بھیجا تو وہاں کے دولتمندوں نے یہی کہا کہ تم جو لے کر آئے ہو ہم نہیں مانتے۔
وَقَالُوْا نَحْنُ اَكْثَرُ اَمْوَالًا وَّاَوْلَادًا وَّمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِيْنَ (35)
اور یہ بھی کہا کہ ہم مال اور اولاد میں تم سے بڑھ کر ہیں اور ہمیں کوئی عذاب نہ دیا جائے گا۔
قُلْ اِنَّ رَبِّىْ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (36)
کہہ دو میرا رب جس کے لیے چاہتا ہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور کم کر دیتا ہے اور لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
وَمَآ اَمْوَالُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ بِالَّتِىْ تُقَرِّبُكُمْ عِنْدَنَا زُلْفٰٓى اِلَّا مَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًاۚ فَاُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ جَزَآءُ الضِّعْفِ بِمَا عَمِلُوْا وَهُـمْ فِى الْغُرُفَاتِ اٰمِنُـوْنَ (37)
اور تمہاے مال اور اولاد ایسی چیز نہیں جو تمہیں مرتبہ میں ہمارے قریب کر دے مگر جو ایمان لایا اور نیک کام کیے، پس وہی لوگ ہیں جن کے لیے دگنا بدلہ ہے اس کا جو انہوں نے کیا اور وہی بالاخانوں میں امن سے ہوں گے۔
وَالَّـذِيْنَ يَسْعَوْنَ فِىٓ اٰيَاتِنَا مُعَاجِزِيْنَ اُولٰٓئِكَ فِى الْعَذَابِ مُحْضَرُوْنَ (38)
اور وہ جو ہماری آیتوں کے رد کرنے میں کوشش کرتے ہیں وہ عذاب میں پکڑ کر حاضر کیے جائیں گے۔
قُلْ اِنَّ رَبِّىْ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَيَقْدِرُ لَـهٝ ۚ وَمَآ اَنْفَقْتُـمْ مِّنْ شَىْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهٝ ۖ وَهُوَ خَيْـرُ الرَّازِقِيْنَ (39)
کہہ دو بے شک میرا رب ہی اپنے بندوں میں سے جسے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور جسے چاہے تنگ کر دیتا ہے، اور جو کوئی چیز بھی تم خرچ کرتے ہو سو وہی اس کا عوض دیتا ہے، اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُـمْ جَـمِيْعًا ثُـمَّ يَقُوْلُ لِلْمَلَآئِكَـةِ اَهٰٓؤُلَآءِ اِيَّاكُمْ كَانُـوْا يَعْبُدُوْنَ (40)
اور جس دن وہ ان سب کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے فرمائے گا کیا یہی ہیں جو تمہاری عبادت کیا کرتے تھے۔
قَالُوْا سُبْحَانَكَ اَنْتَ وَلِيُّنَا مِنْ دُوْنِـهِـمْ ۖ بَلْ كَانُـوْا يَعْبُدُوْنَ الْجِنَّ ۖ اَكْثَرُهُـمْ بِـهِـمْ مُّؤْمِنُـوْنَ (41)
وہ عرض کریں گے تو پاک ہے ہمارا تو تجھ سے ہی تعلق ہے نہ کہ ان سے، بلکہ یہ شیطانوں کی عبادت کرتے تھے، ان میں سے اکثر انہیں کے معتقد تھے۔
فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَّلَا ضَرًّاۚ وَنَقُوْلُ لِلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّتِىْ كُنْتُـمْ بِـهَا تُكَذِّبُوْنَ (42)
پھر آج تم میں سے کوئی کسی کے نفع اور نقصان کا مالک نہیں، اور ہم ظالموں سے کہیں گے تم اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
وَاِذَا تُـتْلٰى عَلَيْـهِـمْ اٰيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوْا مَا هٰذَآ اِلَّا رَجُلٌ يُّرِيْدُ اَنْ يَّصُدَّكُمْ عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَآؤُكُمْۚ وَقَالُوْا مَا هٰذَآ اِلَّآ اِفْكٌ مُّفْتَـرًى ۚ وَقَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُـمْ اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (43)
اور جب انہیں ہماری واضح آیتیں سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ محض ایسا شخص ہے جو چاہتا ہے کہ تمہیں ان چیزوں سے روک دے جنہیں تمہارے باپ دادا پوجتے تھے، اور (قرآن کی نسبت) کہتے ہیں کہ یہ محض ایک تراشا ہوا جھوٹ ہے، اور کافروں نے حق کے متعلق کہا جب ان کے پاس آیا کہ یہ محض ایک صریح جادو ہے۔
وَمَآ اٰتَيْنَاهُـمْ مِّنْ كُتُبٍ يَّدْرُسُوْنَـهَا ۖ وَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلَيْـهِـمْ قَبْلَكَ مِنْ نَّذِيْـرٍ (44)
اور ہم نے انہیں کوئی کتاب نہیں دی کہ وہ اسے پڑھتے ہوں، اور ہم نے ان کی طرف آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں بھیجا۔
وَكَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِـهِـمْ وَمَا بَلَغُوْا مِعْشَارَ مَآ اٰتَيْنَاهُـمْ فَكَذَّبُوْا رُسُلِـىْ ۖ فَكَـيْفَ كَانَ نَكِـيْـرِ (45)
اور ان لوگوں نے بھی جھٹلایا جو ان سے پہلے تھے اور یہ لوگ اس کے دسویں حصہ کو نہیں پہنچے جو ہم نے انہیں دیا تھا پس انہوں نے میرے رسولوں کو جھٹلایا، پھر میرا کیسا عذاب ہوا۔
قُلْ اِنَّمَآ اَعِظُكُمْ بِوَاحِدَةٍ ۖ اَنْ تَقُوْمُوْا لِلّـٰهِ مَثْنٰى وَفُرَادٰى ثُـمَّ تَتَفَكَّـرُوْا ۚ مَا بِصَاحِبِكُمْ مِّنْ جِنَّـةٍ ۚ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِيْرٌ لَّكُمْ بَيْنَ يَدَىْ عَذَابٍ شَدِيْدٍ (46)
کہہ دو میں تمہیں ایک بات نصیحت کرتا ہوں کہ تم اللہ کے لیے دو دو ایک ایک کھڑے ہو کر غور کرو کہ تمہارے اس ساتھی کو جنون تو نہیں ہے، وہ تمہیں ایک سخت عذاب آنے سے پہلے ڈرانے والا ہے۔
قُلْ مَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍ فَهُوَ لَكُمْ ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ ۖ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (47)
کہہ دو اس پر جو اجرت میں نے تم سے مانگی ہو وہ تمہارے ہی پاس رہے، میری مزدوری تو اللہ ہی پر ہے، اور وہ ہر چیز پر گواہ ہے۔
قُلْ اِنَّ رَبِّىْ يَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ (48)
کہہ دو میرا رب سچا دین برسا رہا ہے اور وہ چھپی ہوئی چیزوں کو خوب جانتا ہے۔
قُلْ جَآءَ الْحَقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيْدُ (49)
کہہ دو حق آ گیا ہے اور جھوٹے معبود نہ پہلی بار پیدا کرتے ہیں اور نہ دوبارہ پیدا کریں گے۔
قُلْ اِنْ ضَلَلْتُ فَاِنَّمَآ اَضِلُّ عَلٰى نَفْسِىْ ۖ وَاِنِ اهْتَدَيْتُ فَبِمَا يُوْحِىٓ اِلَىَّ رَبِّىْ ۚ اِنَّهٝ سَـمِيْـعٌ قَرِيْبٌ (50)
کہہ دو اگر میں غلط راستہ پر ہوں تو میری غلطی کا وبال مجھ ہی پر ہوگا، اور اگر میں سیدھی راہ پر ہوں تو اس لیے کہ میرا رب میری طرف وحی کرتا ہے، بے شک وہ سننے والا قریب ہے۔
وَلَوْ تَـرٰٓى اِذْ فَزِعُوْا فَلَا فَوْتَ وَاُخِذُوْا مِنْ مَّكَانٍ قَرِيْبٍ (51)
اور کاش آپ دیکھیں جب کہ وہ گھبرائے ہوئے ہوں گے پس نہ بچ سکیں گے اور پاس ہی سے پکڑ لیے جائیں گے۔
وَقَالُوٓا اٰمَنَّا بِهٖۚ وَاَنّـٰى لَـهُـمُ التَّنَاوُشُ مِنْ مَّكَانٍ بَعِيْدٍ (52)
اور کہیں گے ہم اس (قرآن) پر ایمان لے آئے ہیں، اور اتنی دور سے (ایمان کا) ان کے ہاتھ آنا کہاں ممکن ہے۔
وَقَدْ كَفَرُوْا بِهٖ مِنْ قَبْلُ ۚ وَيَقْذِفُوْنَ بِالْغَيْبِ مِنْ مَّكَانٍ بَعِيْدٍ (53)
حالانکہ پہلے تو اس کا انکار کرتے رہے، اور بے تحقیق باتیں دور ہی دور سے ہانکا کرتے تھے۔
وَحِيْلَ بَيْنَـهُـمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُوْنَ كَمَا فُعِلَ بِاَشْيَاعِهِـمْ مِّنْ قَبْلُ ۚ اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا فِىْ شَكٍّ مُّرِيْبٍ (54)
اور ان میں اور ان کی خواہش میں آڑ کر دی جائے گی جیسا کہ ان کے ہم خیال لوگوں کے ساتھ اس سے پہلے کیا گیا، بے شک وہ بھی حیرت انگیز شک میں پڑے ہوئے تھے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(35) سورۃ فاطر (مکی، آیات 45)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ جَاعِلِ الْمَلَآئِكَـةِ رُسُلًا اُولِـىٓ اَجْنِحَةٍ مَّثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۚ يَزِيْدُ فِى الْخَلْقِ مَا يَشَآءُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ (1)
سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا ہے فرشتوں کو رسول بنانے والا ہے جن کے دو دو تین تین چار چار پر ہیں، وہ پیدائش میں جو چاہے زیادہ کر دیتا ہے، بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
مَّا يَفْتَحِ اللّـٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْـمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَـهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَـهٝ مِنْ بَعْدِهٖ ۚ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (2)
اللہ بندوں کے لیے جو رحمت کھولتا ہے اسے کوئی بند نہیں کر سکتا، اور جسے وہ بند کر دے تو اس کے بعد کوئی کھولنے والا نہیں، اور وہ زبردست حکمت والا ہے۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْـرُ اللّـٰهِ يَرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ ۚ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ (3)
اے لوگو اللہ کے اس احسان کو یاد کرو جو تم پر ہے، بھلا اللہ کے سوا کوئی اور بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے روزی دیتا ہو، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، پھر کہاں الٹے جا رہے ہو۔
وَاِنْ يُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِكَ ۚ وَاِلَى اللّـٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ (4)
اور اگر وہ آپ کو جھٹلائیں تو آپ سے پہلے بھی کئی رسول جھٹلائے گئے، اور اللہ ہی کی طرف سب کام لوٹائے جاتے ہیں۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا ۖ وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ بِاللّـٰهِ الْغَرُوْرُ (5)
اے لوگو بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر تمہیں دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے، اور تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ باز دھوکا نہ دے۔
اِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوْهُ عَدُوًّا ۚ اِنَّمَا يَدْعُوْا حِزْبَهٝ لِيَكُـوْنُـوْا مِنْ اَصْحَابِ السَّعِيْـرِ (6)
بے شک شیطان تو تمہارا دشمن ہے سو تم بھی اسے دشمن سمجھو، وہ تو اپنی جماعت کو بلاتا ہے تاکہ وہ دوزخیوں میں سے ہوجائیں۔
اَلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۖ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ مَّغْفِرَةٌ وَّّاَجْرٌ كَبِيْـرٌ (7)
جن لوگوں نے انکار کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے، اور جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے انہیں کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے۔
اَفَمَنْ زُيِّنَ لَـهٝ سُوٓءُ عَمَلِـهٖ فَرَاٰهُ حَسَنًا ۖ فَاِنَّ اللّـٰهَ يُضِلُّ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْـهِـمْ حَسَرَاتٍ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِمَا يَصْنَعُوْنَ (8)
بھلا جس کے برے کام بھلے کر دکھائے ہوں پھر وہ ان کو اچھا بھی جانتا ہو (نیک کے برابر ہو سکتا ہے)، پھر اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے، پھر آپ ان پر افسوس کھا کھا کر ہلاک نہ ہوجائیں، کیونکہ اللہ خوب جانتا ہے جو وہ کر رہے ہیں۔
وَاللّـٰهُ الَّـذِىٓ اَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيْـرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ اِلٰى بَلَدٍ مَّيِّتٍ فَاَحْيَيْنَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ كَذٰلِكَ النُّشُوْرُ (9)
اور اللہ ہی وہ ہے جو ہوائیں چلاتا ہے پھروہ بادل اٹھاتی ہیں پھر ہم اسے مرے ہوئے شہروں کی طرف چلاتے ہیں پھر ہم اس سے زمین کو مرنے کے بعد زندہ کرتے ہیں، اسی طرح دوبارہ اٹھایا جانا ہے۔
مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّـٰـهِ الْعِزَّةُ جَـمِيْعًا ۚ اِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِـحُ يَرْفَعُهٝ ۚ وَالَّـذِيْنَ يَمْكُـرُوْنَ السَّيِّئَاتِ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۖ وَمَكْـرُ اُولٰٓئِكَ هُوَ يَبُوْرُ (10)
جو شخص عزت چاہتا ہو سو اللہ ہی کے لیے سب عزت ہے، اسی کی طرف سب پاکیزہ باتیں چڑھتی ہیں اور نیک عمل اس کو بلند کرتا ہے، اور جو لوگ بری تدبیریں کرتے ہیں انہی کے لیے سخت عذاب ہے، اور ان کی بری تدبیر ہی برباد ہوگی۔
وَاللّـٰهُ خَلَقَكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُـمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُـمَّ جَعَلَكُمْ اَزْوَاجًا ۚ وَمَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْثٰى وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِهٖ ۚ وَمَا يُعَمَّرُ مِنْ مُّعَمَّرٍ وَّلَا يُنْقَصُ مِنْ عُمُرِهٓ ٖ اِلَّا فِىْ كِتَابٍ ۚ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ يَـسِيْـرٌ (11)
اور اللہ ہی نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا پھر نطفہ سے پھر تمہیں جوڑے بنایا، اور کوئی مادہ حاملہ نہیں ہوتی اور نہ وہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے، اور نہ کوئی بڑی عمر والا عمر دیا جاتا ہے اور نہ اس کی عمر کم کی جاتی ہے مگر وہ کتاب میں درج ہے، بے شک یہ بات اللہ پر آسان ہے۔
وَمَا يَسْتَوِى الْبَحْرَانِ هٰذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ سَآئِــغٌ شَرَابُهٝ وَهٰذَا مِلْحٌ اُجَاجٌ ۖ وَمِنْ كُلٍّ تَاْكُلُوْنَ لَحْمًا طَرِيًّا وَّتَسْتَخْرِجُوْنَ حِلْيَةً تَلْبَسُوْنَـهَا ۖ وَتَـرَى الْفُلْكَ فِيْهِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِـهٖ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ (12)
اور دو سمندر برابر نہیں ہوتے یہ ایک میٹھا پیاس بجھانے والا ہے کہ اس کا پینا خوشگوار ہے اور یہ دوسرا کھاری کڑوا ہے، اور ہر ایک میں سے تم تازہ گوشت کھاتے ہو اور زیور نکالتے ہو جو تم پہنتے ہو، اور تو جہازوں کو دیکھتا ہے کہ اس میں پانی کو پھاڑتے جاتے ہیں تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ اس کا شکر کرو۔
يُوْلِـجُ اللَّيْلَ فِى النَّـهَارِ وَيُوْلِـجُ النَّـهَارَ فِى اللَّيْلِۙ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَۖ كُلٌّ يَّجْرِىْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ لَـهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ مَا يَمْلِكُـوْنَ مِنْ قِطْمِيْـرٍ (13)
وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور اسی نے سورج اور چاند کو کام میں لگا رکھا ہے، ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے، یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے، اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ ایک گٹھلی کے چھلکے کے مالک نہیں۔
اِنْ تَدْعُوْهُـمْ لَا يَسْـمَعُوْا دُعَآءَكُمْ وَلَوْ سَـمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْـفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ ۚ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيْـرٍ (14)
اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سنتے اور اگر وہ سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دیتے، اور قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے، اور تمہیں خبر رکھنے والے کی طرح کوئی نہیں بتائے گا۔
يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اَنْتُـمُ الْفُقَرَآءُ اِلَى اللّـٰهِ ۖ وَاللّـٰهُ هُوَ الْغَنِىُّ الْحَـمِيْدُ (15)
اے لوگو تم اللہ کی طرف محتاج ہو، اور اللہ بے نیاز تعریف کیا ہوا ہے۔
اِنْ يَّشَاْ يُذْهِبْكُمْ وَيَاْتِ بِخَلْقٍ جَدِيْدٍ (16)
اگر وہ چاہے تو تمہیں لے جائے اور نئی مخلوق لے آئے۔
وَمَا ذٰلِكَ عَلَى اللّـٰهِ بِعَزِيْزٍ (17)
اور یہ بات اللہ تعالیٰ پر کچھ مشکل نہیں۔
وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۚ وَاِنْ تَدْعُ مُثْقَلَـةٌ اِلٰى حِـمْلِهَا لَا يُحْـمَلْ مِنْهُ شَيْءٌ وَّّلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى ۗ اِنَّمَا تُنْذِرُ الَّـذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَيْبِ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ ۚ وَمَنْ تَزَكّـٰى فَاِنَّمَا يَتَزَكّـٰى لِنَفْسِهٖ ۚ وَاِلَى اللّـٰهِ الْمَصِيْـرُ (18)
اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور اگر کوئی بوجھ والا اپنے بوجھ کی طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگرچہ قریبی رشتہ داری ہو، بے شک آپ انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں، اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہی لیے پاک ہوتا ہے، اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
وَمَا يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْـرُ (19)
اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں ہے۔
وَلَا الظُّلُمَاتُ وَلَا النُّوْرُ (20)
اور نہ اندھیرے اور نہ روشنی۔
وَلَا الظِّلُّ وَلَا الْحَرُوْرُ (21)
اور نہ سایہ اور نہ دھوپ۔
وَمَا يَسْتَوِى الْاَحْيَآءُ وَلَا الْاَمْوَاتُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يُسْمِـعُ مَنْ يَّشَآءُ ۖ وَمَآ اَنْتَ بِمُسْمِـعٍ مَّنْ فِى الْقُبُوْرِ (22)
اور زندے اور مردے برابر نہیں ہیں، بے شک اللہ سناتا ہے جسے چاہے، اور آپ انہیں سنانے والے نہیں جو قبروں میں ہیں۔
اِنْ اَنْتَ اِلَّا نَذِيْرٌ (23)
نہیں ہیں آپ مگر ڈرانے والے۔
اِنَّـآ اَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيْـرًا وَّنَذِيْـرًا ۚ وَاِنْ مِّنْ اُمَّةٍ اِلَّا خَلَا فِيْـهَا نَذِيْرٌ (24)
بے شک ہم نے آپ کو سچا دین دے کر خوشخبری اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے، اور کوئی امت نہیں گزری مگر اس میں ایک ڈرانے والا گزر چکا ہے۔
وَاِنْ يُّكَذِّبُوْكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْۚ جَآءَتْهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتَابِ الْمُنِيْـرِ (25)
اور اگر وہ آپ کو جھٹلائیں تو ان لوگوں نے بھی جھٹلایا ہے جو ان سے پہلے ہوئے، ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں اور صحیفے اور کتاب روشن لے کر آئے۔
ثُـمَّ اَخَذْتُ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۖ فَكَـيْفَ كَانَ نَكِـيْـرِ (26)
پھر میں نے انہیں پکڑا جو منکر ہوئے، پھر میرا عذاب کیسا ہوا۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجْنَا بِهٖ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا اَلْوَانُهَا ۚ وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيْضٌ وَّّحُـمْرٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُهَا وَغَرَابِيْبُ سُوْدٌ (27)
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر ہم اس کے ذریعے سے پھل نکالتے ہیں جن کے رنگ مختلف ہوتے ہیں، اور پہاڑوں میں مختلف رنگتوں کے کچھ تو سفید اور کچھ سرخ اور بہت سیاہ بھی ہیں۔
وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَآبِّ وَالْاَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ اَلْوَانُهٝ كَذٰلِكَ ۗ اِنَّمَا يَخْشَى اللّـٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَآءُ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ غَفُوْرٌ (28)
اور اسی طرح آدمیوں اور زمین پر چلنے والے جانوروں اور چوپایوں کے بھی مختلف رنگ ہیں، بے شک اللہ سے اس کے بندوں میں سے عالم ہی ڈرتے ہیں، بے شک اللہ غالب بخشنے والا ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يَتْلُوْنَ كِتَابَ اللّـٰهِ وَاَقَامُوا الصَّلَاةَ وَاَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنَاهُـمْ سِرًّا وَّعَلَانِيَةً يَّرْجُوْنَ تِجَارَةً لَّنْ تَبُوْرَ (29)
بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور پوشیدہ اور ظاہر اس میں سے خرچ کرتے ہیں جو ہم نے انہیں دیا ہے وہ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں کہ اس میں خسارہ نہیں۔
لِيُـوَفِّـيَـهُـمْ اُجُوْرَهُـمْ وَيَزِيْدَهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۚ اِنَّهٝ غَفُوْرٌ شَكُـوْرٌ (30)
تاکہ اللہ انہیں ان کے اجر پورے دے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دے، بے شک وہ بخشنے والا قدردان ہے۔
وَالَّـذِىٓ اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ هُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ بِعِبَادِهٖ لَخَبِيْـرٌ بَصِيْـرٌ (31)
اور وہ کتاب جو ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے وہ ٹھیک ہے اس کتاب کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے آچکی، بے شک اللہ اپنے بندو ں سے باخبر دیکھنے والا ہے۔
ثُـمَّ اَوْرَثْنَا الْكِتَابَ الَّـذِيْنَ اصْطَفَيْنَا مِنْ عِبَادِنَا ۖ فَمِنْـهُـمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖۚ وَمِنْـهُـمْ مُّقْتَصِدٌۚ وَمِنْـهُـمْ سَابِقٌ بِالْخَيْـرَاتِ بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِيْـرُ (32)
پھر ہم نے اپنی کتاب کا ان کو وارث بنایا جنہیں ہم نے اپنے بندوں میں سے چن لیا، پس بعض ان میں سے اپنے نفس پر ظلم کرنے والے ہیں، اور بعض ان میں سے میانہ رو ہیں، اور بعض ان میں سے اللہ کے حکم سے نیکیوں میں پیش قدمی کرنے والے ہیں، یہی تو اللہ کا بڑا فضل ہے۔
جَنَّاتُ عَدْنٍ يَّدْخُلُوْنَـهَا يُحَلَّوْنَ فِيْـهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّلُؤْلُـؤًا ۖ وَلِبَاسُهُـمْ فِيْـهَا حَرِيْرٌ (33)
ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں وہ ان میں داخل ہوں گے انہیں وہاں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے، اور اس میں ان کا لباس ریشم کا ہوگا۔
وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىٓ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ ۖ اِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُـوْرٌ (34)
اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کر دیا، بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے۔
اَلَّـذِىٓ اَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِنْ فَضْلِـهٖۚ لَا يَمَسُّنَا فِيْـهَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّنَا فِيْـهَا لُـغُوْبٌ (35)
وہ جس نے اپنے فضل سے ہمیں سدا رہنے کی جگہ میں اتارا، جہاں ہمیں نہ کوئی رنج پہنچتا ہے اور نہ کوئی تکلیف۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لَـهُـمْ نَارُ جَهَنَّـمَ لَا يُقْضٰى عَلَيْـهِـمْ فَيَمُوْتُوْا وَلَا يُخَفَّفُ عَنْـهُـمْ مِّنْ عَذَابِـهَا ۚ كَذٰلِكَ نَجْزِىْ كُلَّ كَفُوْرٍ (36)
اور جو منکر ہو گئے ان کے لیے دوزخ کی آگ ہے نہ ان پر قضا آئے گی کہ مرجائیں اور نہ ہی ان سے اس کا عذاب ہلکا کیا جائے گا، اس طرح ہم ہر ناشکرے کو سزا دیا کرتے ہیں۔
وَهُـمْ يَصْطَرِخُوْنَ فِـيْهَاۚ رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَيْـرَ الَّـذِىْ كُنَّا نَعْمَلُ ۚ اَوَلَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا يَتَذَكَّرُ فِيْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَجَآءَكُمُ النَّذِيْـرُ ۖ فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْـرٍ (37)
اور وہ اس میں چلّائیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں نکال، ہم نیک کام کریں برخلاف ان کاموں کے جو کیا کرتے تھے، کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی جس میں سمجھنے والا سمجھ سکتا تھا اور تمہارے پاس ڈرانے والا آیا تھا، پس مزہ چکھو پس ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ عَالِمُ غَيْبِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (38)
بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کے غیب جانتا ہے، بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ جَعَلَكُمْ خَلَآئِفَ فِى الْاَرْضِ ۚ فَمَنْ كَفَرَ فَعَلَيْهِ كُفْرُهٝ ۖ وَلَا يَزِيْدُ الْكَافِـرِيْنَ كُفْرُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ اِلَّا مَقْتًا ۖ وَلَا يَزِيْدُ الْكَافِـرِيْنَ كُفْرُهُـمْ اِلَّا خَسَارًا (39)
وہی ہے جس نے تمہیں زمین میں قائم مقام بنایا، پس جو کفر کرے گا اس کے کفر کا وبال اسی پر ہوگا، اور کافروں کا کفر ان کے رب کے ہاں ناراضگی کے سوا اور کچھ نہیں زیادہ کرتا۔
قُلْ اَرَاَيْتُـمْ شُرَكَآءَكُمُ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ؕ اَرُوْنِىْ مَاذَا خَلَقُوْا مِنَ الْاَرْضِ اَمْ لَـهُـمْ شِرْكٌ فِى السَّمَاوَاتِۚ اَمْ اٰتَيْنَاهُـمْ كِتَابًا فَـهُـمْ عَلٰى بَيِّنَتٍ مِّنْهُ ۚ بَلْ اِنْ يَّعِدُ الظَّالِمُوْنَ بَعْضُهُـمْ بَعْضًا اِلَّا غُرُوْرًا (40)
کہہ دو کیا تم نے اپنے ان معبودوں کو بھی دیکھا جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے یا ان کا کچھ حصہ آسمانوں میں بھی ہے، یا انہیں ہم نے کوئی کتاب دی ہے کہ وہ اس کی سند رکھتے ہیں، (نہیں) بلکہ ظالم آپس میں ایک دوسرے کو دھوکہ دیتے ہیں۔
اِنَّ اللّـٰهَ يُمْسِكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا ۚ وَلَئِنْ زَالَتَآ اِنْ اَمْسَكَـهُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْ بَعْدِهٖ ۚ اِنَّهٝ كَانَ حَلِيْمًا غَفُوْرًا (41)
بے شک اللہ ہی آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے اس سے کہ وہ اپنی جگہ سے ٹل جائیں، اور اگر وہ دونوں اپنی جگہ سے ہٹ جائیں تو ان کو کوئی بھی اس کے بعد روک نہیں سکتا، بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے۔
وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَئِنْ جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ لَّيَكُـوْنُنَّ اَهْدٰى مِنْ اِحْدَى الْاُمَمِ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ مَّا زَادَهُـمْ اِلَّا نُفُوْرًا (42)
اور وہ اللہ کی پختہ قسمیں کھاتے تھے کہ اگر ان کے پاس کوئی بھی ڈرانے والا آیا تو ہر ایک امت سے زیادہ ہدایت پر ہوں گے، پھر جب ان کے پاس ڈرانے والا آیا تو اس سے ان کو اور بھی نفرت بڑھ گئی۔
اِسْتِكْـبَارًا فِى الْاَرْضِ وَمَكْـرَ السَّيِّئِ ۚ وَلَا يَحِيْقُ الْمَكْـرُ السَّيِّئُ اِلَّا بِاَهْلِـهٖ ۚ فَهَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا سُنَّتَ الْاَوَّلِيْنَ ۚ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّـٰهِ تَبْدِيْلًا ۖ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّـٰهِ تَحْوِيْلًا (43)
کہ ملک میں سرکشی اور بری تدبیریں کرنے لگ گئے، اور بری تدبیر تو تدبیرکرنے والے ہی پر الٹ پڑتی ہے، پھر کیا وہ اسی برتاؤ کے منتظر ہیں جو پہلے لوگوں سے برتا گیا، پس تو اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں پائے گا، اور تو اللہ کے قانوں میں کوئی تغیر نہیں پائے گا۔
اَوَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ وَكَانُـوٓا اَشَدَّ مِنْـهُـمْ قُوَّةً ۚ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُعْجِزَهٝ مِنْ شَىْءٍ فِى السَّمَاوَاتِ وَلَا فِى الْاَرْضِ ۚ اِنَّهٝ كَانَ عَلِيْمًا قَدِيْـرًا (44)
کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ وہ دیکھتے ان لوگوں کا کیسا برا انجام ہوا جو ان سے پہلے تھے اور وہ ان سے زیادہ طاقتور تھے، اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ اسے کوئی چیز آسمانوں میں اور نہ زمین میں عاجز کر دے، بے شک وہ جاننے والا قدرت والا ہے۔
وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللّـٰهُ النَّاسَ بِمَا كَسَبُوْا مَا تَـرَكَ عَلٰى ظَهْرِهَا مِنْ دَآبَّةٍ وَّّلٰكِنْ يُّؤَخِّرُهُـمْ اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۖ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُـهُـمْ فَاِنَّ اللّـٰهَ كَانَ بِعِبَادِهٖ بَصِيْـرًا (45)
اور اگر اللہ لوگوں سے ان کے اعمال پر گرفت کرتا تو سطح زمین پر کوئی جاندار نہ چھوڑتا لیکن وہ انہیں ایک وقت مقرر تک ڈھیل دیتا ہے، پس جب ان کا وقت مقرر آجائے گا تو بے شک اللہ اپنے بندوں کو خوب دیکھ رہا ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(36) سورۃ یس (مکی، آیات 83)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
يٰـسٓ (1)
ی س۔
وَالْقُرْاٰنِ الْحَكِـيْـمِ (2)
حکمت والے قرآن کی قسم ہے۔
اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (3)
بے شک آپ رسولوں میں سے ہیں۔
عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْـمٍ (4)
سیدھے راستے پر۔
تَنْزِيْلَ الْعَزِيْزِ الرَّحِـيْـمِ (5)
غالب رحمت والے کا اتارا ہوا ہے۔
لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّآ اُنْذِرَ اٰبَآؤُهُـمْ فَـهُـمْ غَافِلُوْنَ (6)
تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جن کے باپ دادا نہیں ڈرائے گئے سو وہ غافل ہیں۔
لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰٓى اَكْثَرِهِـمْ فَـهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (7)
ان میں سے اکثر پر خدا کا فرمان پورا ہو چکا ہے پس وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
اِنَّا جَعَلْنَا فِىٓ اَعْنَاقِهِـمْ اَغْلَالًا فَهِىَ اِلَى الْاَذْقَانِ فَهُـمْ مُّقْمَحُوْنَ (8)
بے شک ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں پس وہ ٹھوڑیوں تک ہیں سو وہ اوپر کو سر اٹھائے ہوئے ہیں۔
وَجَعَلْنَا مِنْ بَيْنِ اَيْدِيْـهِـمْ سَدًّا وَّمِنْ خَلْفِهِـمْ سَدًّا فَاَغْشَيْنَاهُـمْ فَهُـمْ لَا يُبْصِرُوْنَ (9)
اور ہم نے ان کے سامنے ایک دیوار بنا دی ہے اور ان کے پیچھے بھی ایک دیوار ہے پھر ہم نے انہیں ڈھانک دیا ہے کہ وہ دیکھ نہیں سکتے۔
وَسَوَآءٌ عَلَيْـهِـمْ ءَاَنْذَرْتَـهُـمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (10)
اور ان پر برابر ہے کہ آپ ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
اِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الـذِّكْـرَ وَخَشِىَ الرَّحْـمٰنَ بِالْغَيْبِ ۖ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَّاَجْرٍ كَرِيْـمٍ (11)
بے شک آپ اسی کو ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت کی پیروی کرے اور بن دیکھے رحمان سے ڈرے، پس خوشخبری دے دو اس کو مغفرت کی اور عزت والے اجر کی۔
اِنَّا نَحْنُ نُحْىِ الْمَوْتٰى وَنَكْـتُبُ مَا قَدَّمُوْا وَاٰثَارَهُـمْ ۚ وَكُلَّ شَىْءٍ اَحْصَيْنَاهُ فِىٓ اِمَامٍ مُّبِيْنٍ (12)
بے شک ہم ہی مردوں کو زندہ کریں گے اور جو انہوں نے آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا اس کو لکھتے ہیں، اور ہم نے ہر چیز کو کتاب واضح (لوح محفوظ) میں محفوظ کر رکھا ہے۔
وَاضْرِبْ لَـهُـمْ مَّثَلًا اَصْحَابَ الْقَرْيَةِۢ اِذْ جَآءَهَا الْمُرْسَلُوْنَ (13)
اور ان سے بستی والوں کا حال مثال کے طور پر بیان کر جب کہ ان کے پاس رسول آئے۔
اِذْ اَرْسَلْنَآ اِلَيْـهِـمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوْهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوٓا اِنَّـآ اِلَيْكُمْ مُّرْسَلُوْنَ (14)
جب ہم نے ان کے پاس دو کو بھیجا انھوں نے ان کو جھٹلایا پھر ہم نے تیسرے سے مدد کی پھر انہوں نے کہا ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔
قَالُوْا مَآ اَنْتُـمْ اِلَّا بَشَـرٌ مِّثْلُـنَاۙ وَمَآ اَنْزَلَ الرَّحْـمٰنُ مِنْ شَىْءٍۙ اِنْ اَنْتُـمْ اِلَّا تَكْذِبُوْنَ (15)
انہوں نے کہا کہ تم اور کچھ نہیں مگر ہماری طرح انسان ہو، اور رحمان نے کوئی چیز نہیں اتاری، تم بس جھوٹ ہی بول رہے ہو۔
قَالُوْا رَبُّنَا يَعْلَمُ اِنَّـآ اِلَيْكُمْ لَمُرْسَلُوْنَ (16)
انہوں نے کہا ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم تمہاری طرف بھیجے ہوئے ہیں۔
وَمَا عَلَيْنَآ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ (17)
اور ہمارے ذمے کھلم کھلا پہنچا دینا ہی ہے۔
قَالُـوٓا اِنَّا تَطَيَّـرْنَا بِكُمْ ۖ لَئِنْ لَّمْ تَنْتَـهُوْا لَنَرْجُـمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُمْ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِـيْـمٌ (18)
انہوں نے کہا کہ ہم نے تو تمہیں منحوس سمجھا ہے، اگر تم باز نہ آؤ گے تو ہم تمہیں سنگسار کر دیں گے اور تمہیں ہمارے ہاتھ سے ضرور دردناک عذاب پہنچے گا۔
قَالُوْا طَـآئِرُكُمْ مَّعَكُمْ ۚ اَئِنْ ذُكِّرْتُـمْ ۚ بَلْ اَنْتُـمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ (19)
انہوں نے کہا تمہاری نحوست تو تمہارے ساتھ ہے، کیا اگر تمہیں نصیحت کی جائے (تو اسے نحوست سمجھتے ہو)، بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو۔
وَجَآءَ مِنْ اَقْصَا الْمَدِيْنَةِ رَجُلٌ يَّسْعٰىؕ قَالَ يَا قَـوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِيْنَ (20)
اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا، کہا اے میری قوم! رسولوں کی پیروی کرو۔
اِتَّبِعُوْا مَنْ لَّا يَسْاَلُكُمْ اَجْرًا وَّهُـمْ مُّهْتَدُوْنَ (21)
ان کی پیروی کرو جو تم سے کوئی اجر نہیں مانگتے اور وہ ہدایت پانے والے ہیں۔
وَمَا لِىَ لَآ اَعْبُدُ الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (22)
اور میرے لیے کیا ہے کہ میں اس کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
ءَاَتَّخِذُ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اٰلِـهَةً اِنْ يُّرِدْنِ الرَّحْـمٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّىْ شَفَاعَتُـهُـمْ شَيْئًا وَّلَا يُنْقِذُوْنِ (23)
کیا میں اس کے سوا دوسروں کو معبود بناؤں کہ اگر رحمان مجھے تکلیف دینے کا ارادہ کرے تو ان کی سفارش کچھ بھی میرے کام نہ آئے اور نہ وہ مجھے چھڑا سکیں۔
اِنِّـىٓ اِذًا لَّفِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (24)
بے شک تب میں صریح گمراہی میں ہوں گا۔
اِنِّـىٓ اٰمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْـمَعُوْنِ (25)
بے شک میں تمہارے رب پر ایمان لایا پس میری بات سنو۔
قِيْلَ ادْخُلِ الْجَنَّـةَ ۖ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِىْ يَعْلَمُوْنَ (26)
کہا گیا جنت میں داخل ہو جا، اس نے کہا اے کاش! میری قوم بھی جان لیتی۔
بِمَا غَفَرَ لِىْ رَبِّىْ وَجَعَلَنِىْ مِنَ الْمُكْـرَمِيْنَ (27)
کہ میرے رب نے مجھے بخش دیا اور مجھے عزت والوں میں کر دیا۔
وَمَآ اَنْزَلْنَا عَلٰى قَوْمِهٖ مِنْ بَعْدِهٖ مِنْ جُنْدٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَمَا كُنَّا مُنْزِلِيْنَ (28)
اور ہم نے اس کی قوم پر اس کے بعد کوئی فوج آسمان سے نہ اتاری اور نہ ہم اتارنے والے تھے۔
اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً فَاِذَا هُـمْ خَامِدُوْنَ (29)
صرف ایک ہی چیخ تھی کہ جس سے وہ بجھ کر رہ گئے۔
يَا حَسْـرَةً عَلَى الْعِبَادِ ۚ مَا يَاْتِيْـهِـمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَـهْزِئُـوْنَ (30)
اے افسوس بندوں پر، ان کے پاس ایسا کوئی رسول نہیں آیا جس سے انہوں نے ہنسی نہ کی ہو۔
اَلَمْ يَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَـهُـمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ اَنَّـهُـمْ اِلَيْـهِـمْ لَا يَرْجِعُوْنَ (31)
کیا یہ نہیں دیکھ چکے کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کر دیا وہ ان کے پاس لوٹ کر نہیں آئے۔
وَاِنْ كُلٌّ لَّمَّا جَـمِيْـعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُوْنَ (32)
اور سب کے سب ہمارے پاس حاضر ہیں۔
وَاٰيَةٌ لَّـهُـمُ الْاَرْضُ الْمَيْتَةُ ۚ اَحْيَيْنَاهَا وَاَخْرَجْنَا مِنْـهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَاْكُلُوْنَ (33)
اور ان کے لیے خشک زمین بھی ایک نشانی ہے، جسے ہم نے زندہ کیا اور اس سے اناج نکالا جس سے وہ کھاتے ہیں۔
وَجَعَلْنَا فِيْـهَا جَنَّاتٍ مِّنْ نَّخِيْلٍ وَّّاَعْنَابٍ وَّفَجَّرْنَا فِيْـهَا مِنَ الْعُيُوْنِ (34)
اور اس میں ہم نے کھجوروں اور انگوروں کے باغ بنائے اور ان میں چشمے جاری کیے۔
لِيَاْكُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖۙ وَمَا عَمِلَتْهُ اَيْدِيْـهِـمْ ۖ اَفَلَا يَشْكُـرُوْنَ (35)
تاکہ وہ اس کے پھل کھائیں، اور یہ چیزیں ان کے ہاتھوں کی بنائی ہوئی نہیں ہیں، پھر کیوں شکر نہیں کرتے۔
سُبْحَانَ الَّـذِىْ خَلَقَ الْاَزْوَاجَ كُلَّـهَا مِمَّا تُنْبِتُ الْاَرْضُ وَمِنْ اَنْفُسِهِـمْ وَمِمَّا لَا يَعْلَمُوْنَ (36)
وہ ذات پاک ہے جس نے زمین سے اگنے والی چیزوں کو گوناگوں (جوڑوں کی شکل میں) بنایا، اور خود ان (انسانوں) میں سے بھی اور ان چیزوں میں سے بھی جنہیں وہ نہیں جانتے۔
وَاٰيَةٌ لَّـهُـمُ اللَّيْلُ ۚ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّـهَارَ فَاِذَا هُـمْ مُّظْلِمُوْنَ (37)
اور ان کے لیے رات بھی ایک نشانی ہے، کہ ہم اس کے اوپرسے دن کو اتار دیتے ہیں پھر ناگہاں وہ اندھیرے میں رہ جاتے ہیں۔
وَالشَّمْسُ تَجْرِىْ لِمُسْتَقَرٍّ لَّـهَا ۚ ذٰلِكَ تَقْدِيْـرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِـيْـمِ (38)
اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلتا رہتا ہے، یہ زبردست خبردار (اللہ) کا بنایا ہوا ہے۔
وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتّـٰى عَادَ كَالْعُرْجُوْنِ الْقَدِيْمِ (39)
اور ہم نے چاند کی منزلیں مقرر کر دی ہیں یہاں تک کہ پرانی ٹہنی کی طرح ہوجاتا ہے۔
لَا الشَّمْسُ يَنْـبَغِىْ لَـهَآ اَنْ تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَلَا اللَّيْلُ سَابِقُ النَّـهَارِ ۚ وَكُلٌّ فِىْ فَلَكٍ يَّسْبَحُوْنَ (40)
نہ سورج کی مجال ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے آسکتی ہے، اور ہر ایک ایک آسمان میں تیرتا پھرتا ہے۔
وَاٰيَةٌ لَّـهُـمْ اَنَّا حَـمَلْنَا ذُرِّيَّتَـهُـمْ فِى الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِ (41)
اور ان کے لیے یہ بھی نشانی ہے کہ ہم نے ان کی نسل کو بھری کشتی میں سوار کیا۔
وَخَلَقْنَا لَـهُـمْ مِّنْ مِّثْلِـهٖ مَا يَرْكَبُوْنَ (42)
اور ان کے لیے اسی طرح کی اور بھی چیزیں بنائی ہیں جن پر وہ سوار ہوتے ہیں۔
وَاِنْ نَّشَاْ نُغْـرِقْهُـمْ فَلَا صَرِيْخَ لَـهُـمْ وَلَا هُـمْ يُنْقَذُوْنَ (43)
اور اگر ہم چاہتے تو انہیں ڈبو دیتے پھر نہ ان کا کوئی فریاد رس ہوتا اور نہ وہ بچائے جاتے۔
اِلَّا رَحْـمَةً مِّنَّا وَمَتَاعًا اِلٰى حِيْنٍ (44)
مگر یہ ہماری مہربانی ہے اور انہیں ایک مدت تک فائدہ دینا ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ اتَّقُوْا مَا بَيْنَ اَيْدِيْكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُـوْنَ (45)
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے سامنے اور پیچھے آنے والے عذاب سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
وَمَا تَاْتِـيْـهِـمْ مِّنْ اٰيَةٍ مِّنْ اٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ اِلَّا كَانُـوْا عَنْـهَا مُعْـرِضِيْنَ (46)
اور ان کے پاس ان کے پروردگار کی کوئی نشانی (ایسی) نہیں آتی مگر (یہ کہ وہ) اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ قَالَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوٓا اَنُطْعِمُ مَنْ لَّوْ يَشَآءُ اللّـٰهُ اَطْعَمَهٝ ۖ اِنْ اَنْـتُـمْ اِلَّا فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (47)
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے رزق میں سے کچھ خرچ کیا کرو تو کافر مسلمانوں سے کہتے ہیں کیا ہم اسے کھلائیں اگر اللہ چاہتا تو خود اسے کھلا سکتا تھا، تم تو صاف گمراہی میں پڑے ہوئے ہو۔
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (48)
اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو۔
مَا يَنْظُرُوْنَ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً تَاْخُذُهُـمْ وَهُـمْ يَخِصِّمُوْنَ (49)
وہ صرف ایک چیخ ہی کا انتظار کر رہے ہیں جو انہیں آ لے گی اور وہ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے۔
فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ تَوْصِيَةً وَّّلَآ اِلٰٓى اَهْلِهِـمْ يَرْجِعُوْنَ (50)
پس نہ تو وہ وصیت کر سکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس جا سکیں گے۔
وَنُفِـخَ فِى الصُّوْرِ فَاِذَا هُـمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ اِلٰى رَبِّـهِـمْ يَنْسِلُوْنَ (51)
اور صور پھونکا جائے گا تو وہ فورً‌ا اپنی قبروں سے نکل کر اپنے رب کی طرف دوڑے چلے آئیں گے۔
قَالُوْا يَا وَيْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَاۘ هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْـمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ (52)
کہیں گے ہائے افسوس کس نے ہمیں ہماری خوابگاہ سے اٹھایا، یہی ہے جو رحمان نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں نے سچ کہا تھا۔
اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً فَاِذَا هُـمْ جَـمِيْـعٌ لَّـدَيْنَا مُحْضَرُوْنَ (53)
وہ تو صرف ایک ہی زور کی آواز ہو گی پھر وہ سب ہمارے سامنے حاضر کیے جائیں گے۔
فَالْيَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَّلَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (54)
پھر اس دن کسی پر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا اور تم اسی کا بدلہ پاؤ گے جو کیا کرتے تھے۔
اِنَّ اَصْحَابَ الْجَنَّـةِ الْيَوْمَ فِىْ شُغُلٍ فَاكِهُوْنَ (55)
بے شک بہشتی اس دن مزہ سے دل بہلا رہے ہوں گے۔
هُـمْ وَاَزْوَاجُهُـمْ فِىْ ظِلَالٍ عَلَى الْاَرَآئِكِ مُتَّكِئُوْنَ (56)
وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے۔
لَـهُـمْ فِيْـهَا فَاكِهَةٌ وَّّلَـهُـمْ مَّا يَدَّعُوْنَ (57)
ان کے لیے وہاں میوہ ہوگا اور انہیں ملے گا جو وہ مانگیں گے۔
سَلَامٌ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِـيْـمٍ (58)
پروردگار نہایت رحم والے کی طرف سے انہیں سلام فرمایا جائے گا۔
وَامْتَازُوا الْيَوْمَ اَيُّـهَا الْمُجْرِمُوْنَ (59)
(کہا جائے گا) آج الگ ہو جاؤ اے مجرمو!
اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَيْكُمْ يَا بَنِىٓ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ (60)
اے آدم کی اولاد! کیا میں نے تمہیں تاکید نہ کردی تھی کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، کیونکہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔
وَاَنِ اعْبُدُوْنِىْ ۚ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِـيْـمٌ (61)
اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا، یہ سیدھا راستہ ہے۔
وَلَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِيْـرًا ۖ اَفَلَمْ تَكُـوْنُـوْا تَعْقِلُوْنَ (62)
اور البتہ اس نے تم میں سے بہت لوگوں کو گمراہ کیا تھا، کیا پس تم نہیں سمجھتے تھے۔
هٰذِهٖ جَهَنَّـمُ الَّتِىْ كُنْتُـمْ تُوْعَدُوْنَ (63)
یہی دوزخ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔
اِصْلَوْهَا الْيَوْمَ بِمَا كُنْـتُـمْ تَكْـفُرُوْنَ (64)
آج اس میں داخل ہو جاؤ اس کے بدلے جو تم کفر کیا کرتے تھے۔
اَلْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰٓى اَفْوَاهِهِـمْ وَتُكَلِّمُنَآ اَيْدِيْهِـمْ وَتَشْهَدُ اَرْجُلُـهُـمْ بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (65)
آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور ہمارے ساتھ ان کے ہاتھ بولیں گے اور ان کے پاؤں شہادت دیں گے اس پر جو وہ کیا کرتے تھے۔
وَلَوْ نَشَآءُ لَطَمَسْنَا عَلٰٓى اَعْيُنِـهِـمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَاَنّـٰى يُبْصِرُوْنَ (66)
اور اگر ہم چاہیں تو ان کی آنکھیں مٹا ڈالیں پس وہ راستہ کی طرف دوڑیں پھر وہ کیوں کر دیکھ سکیں۔
وَلَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنَاهُـمْ عَلٰى مَكَانَتِـهِـمْ فَمَا اسْتَطَاعُوْا مُضِيًّا وَّلَا يَرْجِعُوْنَ (67)
اور اگر ہم چاہیں تو ان کی صورتیں ان جگہوں پر مسخ کر دیں پس نہ وہ آگے چل سکیں اور نہ ہی واپس لوٹ سکیں۔
وَمَنْ نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِى الْخَلْقِ ۖ اَفَلَا يَعْقِلُوْنَ (68)
اور ہم جس کی عمر زیادہ کرتے ہیں بناوٹ میں اسے الٹا گھٹاتے چلے جاتے ہیں، کیا یہ لوگ نہیں سمجھتے۔
وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِىْ لَـهٝ ۚ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّّقُرْاٰنٌ مُّبِيْنٌ (69)
اور ہم نے نبی کو شعر نہیں سکھایا اور نہ یہ اس کے مناسب ہی تھا، یہ تو صرف نصیحت اور واضح قرآن ہے۔
لِّيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَّيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (70)
تاکہ جو زندہ ہے اسے ڈرائے اور کافروں پر الزام ثابت ہو جائے۔
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا خَلَقْنَا لَـهُـمْ مِّمَّا عَمِلَتْ اَيْدِيْنَآ اَنْعَامًا فَهُـمْ لَـهَـا مَالِكُـوْنَ (71)
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان کے لیے اپنے ہاتھوں سے چار پائے بنائے جن کے وہ مالک ہیں۔
وَذَلَّلْنَاهَا لَـهُـمْ فَمِنْهَا رَكُوْبُـهُـمْ وَمِنْهَا يَاْكُلُوْنَ (72)
اور انہیں ان کے بس میں کر دیا ہے پھر ان میں سے کسی پر چڑھتے ہیں اور کسی کو کھاتے ہیں۔
وَلَـهُـمْ فِيْـهَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ ۖ اَفَلَا يَشْكُـرُوْنَ (73)
اور ان کے لیے ان میں اور بہت سے فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں، پھر کیوں شکر نہیں کرتے۔
وَاتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اٰلِـهَةً لَّعَلَّهُـمْ يُنْصَرُوْنَ (74)
اور اللہ کے سوا انہوں نے اور معبود بنا رکھے ہیں تاکہ وہ ان کی مدد کریں۔
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ نَصْرَهُـمْ وَهُـمْ لَـهُـمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ (75)
وہ ان کی مدد نہیں کر سکیں گے اور وہ ان کے حق میں ایک فریق (مخالف) ہوں گے جو حاضر کیے جائیں گے۔
فَلَا يَحْزُنْكَ قَوْلُـهُـمْ ۘ اِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُـوْنَ (76)
پھر آپ ان کی بات سے غمزدہ نہ ہوں، بے شک ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں۔
اَوَلَمْ يَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنَاهُ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِيْـمٌ مُّبِيْنٌ (77)
کیا آدمی نہیں جانتا کہ ہم نے اسے منی کے ایک قطرے سے بنایا ہے پھر وہ کھلم کھلا دشمن بن کر جھگڑنے لگا۔
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّنَسِىَ خَلْقَهٝ ۖ قَالَ مَنْ يُّحْىِ الْعِظَامَ وَهِىَ رَمِيْمٌ (78)
اور ہماری نسبت باتیں بنانے لگا اور اپنا پیدا ہونا بھول گیا، کہنے لگا بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کر سکتا ہے۔
قُلْ يُحْيِيْـهَا الَّـذِىٓ اَنْشَاَهَآ اَوَّلَ مَرَّةٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِـيْمٌ (79)
کہہ دو انہیں وہی زندہ کرے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا اور وہ سب کچھ بنانا جانتا ہے۔
اَلَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا فَاِذَآ اَنْتُـمْ مِّنْهُ تُوْقِدُوْنَ (80)
وہ جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کر دی کہ تم جھٹ پٹ اس سے آگ سلگا لیتے ہو۔
اَوَلَيْسَ الَّـذِىْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِقَادِرٍ عَلٰٓى اَنْ يَّخْلُقَ مِثْلَـهُـمْ ۚ بَلٰى وَهُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِـيْمُ (81)
کیا وہ جس نے آسمانوں اور زمین کو بنا دیا اس پر قادر نہیں کہ ان جیسے اور بنائے، کیوں نہیں وہ بہت کچھ بنانے والا ماہر ہے۔
اِنَّمَآ اَمْرُهٝٓ اِذَآ اَرَادَ شَيْئًا اَنْ يَّقُوْلَ لَـهٝ كُنْ فَيَكُـوْنُ (82)
اس کی تو یہ شان ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اتنا ہی فرما دیتا ہے کہ ہو جا، سو وہ ہو جاتی ہے۔
فَسُبْحَانَ الَّـذِىْ بِيَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَىْءٍ وَّاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (83)
پس وہ ذات پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کا کامل اختیار ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(37) سورۃ الصافات (مکی، آیات 182)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالصَّآفَّاتِ صَفًّا (1)
صف باندھ کر کھڑے ہونے والوں کی قسم ہے۔
فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا (2)
پھر جھڑک کر ڈانٹنے والوں کی۔
فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا (3)
پھر ذکر الٰہی کے تلاوت کرنے والوں کی۔
اِنَّ اِلٰـهَكُمْ لَوَاحِدٌ (4)
البتہ تمہارا معبود ایک ہی ہے۔
رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ (5)
آسمانوں اور زمین اور اس کے اندر کی سب چیزوں کا اور مشرقوں کا رب ہے۔
اِنَّا زَيَّنَّا السَّمَآءَ الـدُّنْيَا بِزِيْنَـةِ ِ ۨ الْكَوَاكِبِ (6)
ہم نے نیچے کے آسمان کو ستاروں سے سجایا ہے۔
وَحِفْظًا مِّنْ كُلِّ شَيْطَانٍ مَّارِدٍ (7)
اور اسے ہر ایک سرکش شیطان سے محفوظ رکھا ہے۔
لَّا يَسَّمَّعُوْنَ اِلَى الْمَلَاِ الْاَعْلٰى وَيُقْذَفُوْنَ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ (8)
وہ عالم بالا کی باتیں نہیں سن سکتے اور ان پر ہر طرف سے (انگارے) پھینکے جاتے ہیں۔
دُحُوْرًا ۖ وَّلَـهُـمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ (9)
بھگانے کے لیے، اور ان پر ہمیشہ کا عذاب ہے۔
اِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَاَتْبَعَهٝ شِهَابٌ ثَاقِبٌ (10)
مگر جو کوئی اچک لے جائے تو اس کے پیچھے دہکتا ہوا انگارہ پڑتا ہے۔
فَاسْتَفْتِـهِـمْ اَهُـمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمْ مَّنْ خَلَقْنَا ۚ اِنَّا خَلَقْنَاهُـمْ مِّنْ طِيْنٍ لَّازِبٍ (11)
پس ان سے پوچھیے کیا ان کا بنانا زیادہ مشکل ہے یا ان کا جنہیں ہم نے پیدا کیا ہے، بے شک ہم نے انہیں لیس دار مٹی سے پیدا کیا ہے۔
بَلْ عَجِبْتَ وَيَسْخَرُوْنَ (12)
بلکہ آپ نے تو تعجب کیا ہے اور وہ ٹھٹھا کرتے ہیں۔
وَاِذَا ذُكِّرُوْا لَا يَذْكُرُوْنَ (13)
اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے تو قبول نہیں کرتے۔
وَاِذَا رَاَوْا اٰيَةً يَّسْتَسْخِرُوْنَ (14)
اور جب کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو ہنسی کرتے ہیں۔
وَقَالُوٓا اِنْ هٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ (15)
اور کہتے ہیں یہ تو محض صریح جادو ہے۔
ءَاِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ (16)
کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے۔
اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ (17)
اور کیا ہمارے پہلے باپ دادا بھی۔
قُلْ نَعَمْ وَاَنْتُـمْ دَاخِرُوْنَ (18)
کہہ دو ہاں اور تم ذلیل ہونے والے ہو گے۔
فَاِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌ وَّّاحِدَةٌ فَاِذَا هُـمْ يَنْظُرُوْنَ (19)
پس وہ تو ایک زور کی آواز ہوگی پس ناگہان وہ دیکھنے لگیں گے۔
وَقَالُوْا يَا وَيْلَنَا هٰذَا يَوْمُ الدِّيْنِ (20)
اور کہیں گے ہائے ہماری کمبختی جزا کا دن یہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّـذِىْ كُنْتُـم بِهٖ تُكَذِّبُوْنَ (21)
یہی فیصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
اُحْشُرُوا الَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا وَاَزْوَاجَهُـمْ وَمَا كَانُـوْا يَعْبُدُوْنَ (22)
انہیں جمع کردو جنہوں نے ظلم کیا اور ان کی بیویوں کو اور جن کی وہ عبادت کرتے تھے۔
مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ فَاهْدُوْهُـمْ اِلٰى صِرَاطِ الْجَحِيْـمِ (23)
سوائے اللہ کے، پھر انہیں جہنم کے راستے کی طرف ہانک کر لے جاؤ۔
وَقِفُوْهُـمْ ۖ اِنَّـهُـمْ مَّسْئُـوْلُوْنَ (24)
اور انہیں کھڑا کرو، ان سے دریافت کرنا ہے۔
مَا لَكُمْ لَا تَنَاصَرُوْنَ (25)
تمہیں کیا ہوا کہ آپس میں ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے۔
بَلْ هُـمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُوْنَ (26)
بلکہ آج کے دن وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے۔
وَاَقْبَلَ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ يَّتَسَآءَلُوْنَ (27)
اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر پوچھے گا۔
قَالُوٓا اِنَّكُمْ كُنْتُـمْ تَاْتُوْنَنَا عَنِ الْيَمِيْنِ (28)
کہیں گے بے شک تم ہمارے پاس دائیں طرف سے آتے تھے۔
قَالُوْا بَل لَّمْ تَكُـوْنُـوْا مُؤْمِنِيْنَ (29)
کہیں گے بلکہ تم خود ہی ایمان والے نہیں تھے۔
وَمَا كَانَ لَنَا عَلَيْكُمْ مِّنْ سُلْطَانٍ ۖ بَلْ كُنْتُـمْ قَوْمًا طَاغِيْنَ (30)
اور ہمیں تم پر کوئی زور نہیں تھا، بلکہ تم ہی سرکش لوگ تھے۔
فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَآ ۖ اِنَّا لَـذَآئِقُوْنَ (31)
پھر ہم سب پر ہمارے رب کا قول پورا ہوگیا، کہ ہم سب عذاب چکھنے والے ہیں۔
فَاَغْوَيْنَاكُمْ اِنَّا كُنَّا غَاوِيْنَ (32)
پھر ہم نے تمہیں بھی گمراہ کیا ہم خود بھی گمراہ تھے۔
فَاِنَّـهُـمْ يَوْمَئِذٍ فِى الْعَذَابِ مُشْتَـرِكُـوْنَ (33)
پھر اس دن عذاب میں وہ سب یکساں ہوں گے۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ (34)
بے شک ہم مجرموں سے ایسا ہی سلوک کیا کرتے ہیں۔
اِنَّـهُـمْ كَانُـوٓا اِذَا قِيْلَ لَـهُـمْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّـٰهُ يَسْتَكْبِـرُوْنَ (35)
بے شک وہ ایسے تھے کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ سوائے اللہ کے اور کوئی معبود نہیں تو وہ تکبر کیا کرتے تھے۔
وَيَقُوْلُوْنَ اَئِنَّا لَتَارِكُـوٓا اٰلِـهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُـوْنٍ (36)
اور وہ کہتے تھے کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک شاعر دیوانہ کے کہنے سے چھوڑ دیں گے۔
بَلْ جَآءَ بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِيْنَ (37)
بلکہ وہ حق لایا ہے اور اس نے سب رسولوں کی تصدیق کی ہے۔
اِنَّكُمْ لَـذَآئِقُو الْعَذَابِ الْاَلِـيْمِ (38)
بے شک اب تم دردناک عذاب چکھو گے۔
وَمَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (39)
اور تمہیں وہی بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔
اِلَّا عِبَادَ اللّـٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ (40)
مگر جو اللہ کے خاص بندے ہیں۔
اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ رِزْقٌ مَّعْلُوْمٌ (41)
یہی لوگ ہیں جن کے لیے رزق معلوم ہے۔
فَوَاكِهُ ۖ وَهُـمْ مُّكْـرَمُوْنَ (42)
میوے، اور انہیں کوعزت دی جائے گی۔
فِىْ جَنَّاتِ النَّعِيْـمِ (43)
نعمتوں کے باغوں میں۔
عَلٰى سُرُرٍ مُّتَقَابِلِيْنَ (44)
ایک دوسرے کے سامنے تختوں پر۔
يُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ (45)
ان میں صاف شراب کا دور چل رہا ہوگا۔
بَيْضَآءَ لَـذَّةٍ لِّلشَّارِبِيْنَ (46)
سفید پینے والوں کے لیے لذیذ ہوگی۔
لَا فِيْـهَا غَوْلٌ وَّلَا هُـمْ عَنْـهَا يُنْزَفُوْنَ (47)
نہ اس میں درد سر ہوگا اور نہ انہیں اس سے نشہ ہوگا۔
وَعِنْدَهُـمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِيْنٌ (48)
اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی بڑی آنکھوں والی ہوں گی۔
كَاَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَّكْنُـوْنٌ (49)
گویا کہ وہ پردہ میں رکھے ہوئے انڈے ہیں۔
فَاَقْبَلَ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ يَّتَسَآءَلُوْنَ (50)
پس وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں سوال کریں گے۔
قَالَ قَـآئِلٌ مِّنْـهُـمْ اِنِّىْ كَانَ لِـىْ قَرِيْنٌ (51)
ان میں سے ایک کہنے والا کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا۔
يَقُوْلُ اَئِنَّكَ لَمِنَ الْمُصَدِّقِيْنَ (52)
وہ کہا کرتا تھا کہ کیا تو تصدیق کرنے والوں میں ہے۔
ءَاِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَاِنَّا لَمَدِيْنُـوْنَ (53)
کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہوجائیں گے تو کیا ہمیں بدلہ دیا جائے گا۔
قَالَ هَلْ اَنْتُـمْ مُّطَّلِعُوْنَ (54)
کہے گا کیا تم بھی دیکھنا چاہتے ہو۔
فَاطَّلَعَ فَرَاٰهُ فِىْ سَوَآءِ الْجَحِـيْمِ (55)
پس وہ جھانکے گا تو اسے دوزخ کے درمیان دیکھے گا۔
قَالَ تَاللّهِ اِنْ كِدْتَّ لَتُـرْدِيْنِ (56)
کہے گا اللہ کی قسم! تو تو قریب تھا کہ مجھے ہلاک ہی کر دے۔
وَلَوْلَا نِعْمَةُ رَبِّىْ لَكُنْتُ مِنَ الْمُحْضَرِيْنَ (57)
اور اگر میرے رب کا فضل نہ ہوتا تو میں بھی حاضر کیے ہوئے مجرموں میں ہوتا۔
اَفَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِيْنَ (58)
پس کیا اب ہم مرنے والے نہیں۔
اِلَّا مَوْتَتَنَا الْاُوْلٰى وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِيْنَ (59)
مگر ہمارا پہلی بار کا مرنا اور ہمیں عذاب نہیں دیا جائے گا۔
اِنَّ هٰذَا لَـهُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْـمُ (60)
بے شک یہی بڑی کامیابی ہے۔
لِمِثْلِ هٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُوْنَ (61)
ایسی ہی کامیابی کے لیے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے۔
اَذٰلِكَ خَيْـرٌ نُّزُلًا اَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّوْمِ (62)
کیا یہ اچھی مہمانی ہے یا تھوہر کا درخت۔
اِنَّا جَعَلْنَاهَا فِتْنَةً لِّلظَّالِمِيْنَ (63)
بے شک ہم نے اسے ظالموں کے لیے آزمائش بنایا ہے۔
اِنَّـهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِىٓ اَصْلِ الْجَحِـيْمِ (64)
بے شک وہ ایک درخت ہے جو دوزخ کی جڑ میں اگتا ہے۔
طَلْعُهَا كَاَنَّـهٝ رُءُوْسُ الشَّيَاطِيْنِ (65)
اس کا پھل گویا کہ سانپوں کے پھن ہیں۔
فَاِنَّـهُـمْ لَاٰكِلُوْنَ مِنْـهَا فَمَالِئُوْنَ مِنْـهَا الْبُطُوْنَ (66)
پس بے شک وہ اس میں سے کھائیں گے پھر اس سے اپنے پیٹ بھر لیں گے۔
ثُـمَّ اِنَّ لَـهُـمْ عَلَيْـهَا لَشَوْبًا مِّنْ حَـمِيْـمٍ (67)
پھر اس پر ان کو کھولتا ہوا پانی (پیپ وغیرہ سے) ملا کر دیا جائے گا۔
ثُـمَّ اِنَّ مَرْجِعَهُـمْ لَاِلَى الْجَحِيْـمِ (68)
پھر بے شک دوزخ کی طرف ان کا لوٹنا ہوگا۔
اِنَّـهُـمْ اَلْفَوْا اٰبَآءَهُـمْ ضَآلِّيْنَ (69)
کیوں کہ انہوں نے اپنے باپ دادوں کو گمراہ پایا تھا۔
فَهُـمْ عَلٰٓى اٰثَارِهِـمْ يُهْرَعُوْنَ (70)
پھر وہ ان کے پیچھے دوڑتے چلے گئے۔
وَلَقَدْ ضَلَّ قَبْلَـهُـمْ اَكْثَرُ الْاَوَّلِيْنَ (71)
اور البتہ ان سے پہلے بہت سے اگلے لوگ گمراہ ہو چکے ہیں۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا فِـيْهِـمْ مُّنْذِرِيْنَ (72)
اور البتہ ہم نے ان میں ڈرانے والے بھیجے تھے۔
فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِيْنَ (73)
پھر دیکھ جنہیں ڈرایا گیا تھا ان کا کیا انجام ہوا۔
اِلَّا عِبَادَ اللّـٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ (74)
مگر اللہ کے خالص بندے۔
وَلَقَدْ نَادَانَا نُـوْحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيْبُوْنَ (75)
اور ہمیں نوح نے پکارا پس ہم کیا خوب جواب دینے والے ہیں۔
وَنَجَّيْنَاهُ وَاَهْلَـهٝ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِـيْمِ (76)
اور ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو بڑی مصیبت سے نجات دی۔
وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهٝ هُـمُ الْبَاقِيْنَ (77)
اور ہم نے اس کی اولاد ہی کو باقی رہنے والی کر دیا۔
وَتَـرَكْنَا عَلَيْهِ فِى الْاٰخِرِيْنَ (78)
اور ہم نے ان کے لیے پیچھے آنے والے لوگوں میں یہ بات رہنے دی۔
سَلَامٌ عَلٰى نُـوْحٍ فِى الْعَالَمِيْنَ (79)
کہ سارے جہان میں نوح پر سلام ہو۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (80)
بے شک ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔
اِنَّهٝ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ (81)
بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں تھے۔
ثُـمَّ اَغْرَقْنَا الْاٰخَرِيْنَ (82)
پھر ہم نے دوسروں کو غرق کر دیا۔
وَاِنَّ مِنْ شِيْعَتِهٖ لَاِبْـرَاهِـيْمَ (83)
اور بے شک اسی کے طریق پر چلنے والوں میں ابراہیم بھی تھا۔
اِذْ جَآءَ رَبَّهٝ بِقَلْبٍ سَلِـيْمٍ (84)
جب کہ وہ پاک دل سے اپنے رب کی طرف رجوع ہوا۔
اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهٖ مَاذَا تَعْبُدُوْنَ (85)
جب کہ اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو۔
اَئِفْكًا اٰلِـهَةً دُوْنَ اللّـٰهِ تُرِيْدُوْنَ (86)
کیا تم جھوٹے معبودوں کو اللہ کے سوا چاہتے ہو۔
فَمَا ظَنُّكُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (87)
پھر تمہارا پروردگارِ عالم کی نسبت کیا خیال ہے۔
فَنَظَرَ نَظْرَةً فِى النُّجُوْمِ (88)
پھر اس نے ایک بار ستاروں میں غور سے دیکھا۔
فَقَالَ اِنِّىْ سَقِـيْمٌ (89)
پھر کہا بے شک میں بیمار ہوں۔
فَـتَوَلَّوْا عَنْهُ مُدْبِـرِيْنَ (90)
پس وہ لوگ اس کے ہاں سے پیٹھ پھیر کر واپس پھرے۔
فَرَاغَ اِلٰٓى اٰلِـهَتِـهِـمْ فَقَالَ اَلَا تَاْكُلُوْنَ (91)
پس وہ چپکے سے ان کے معبودوں کے پاس گیا پھر کہا کیا تم کھاتے نہیں۔
مَا لَكُمْ لَا تَنْطِقُوْنَ (92)
تمہیں کیا ہوا کہ تم بولتے نہیں۔
فَرَاغَ عَلَيْـهِـمْ ضَرْبًا بِالْيَمِيْنِ (93)
پھر وہ بڑے زور کے ساتھ دائیں ہاتھ سے ان کے توڑنے پر پل پڑا۔
فَاَقْبَلُوٓا اِلَيْهِ يَزِفُّوْنَ (94)
پھر وہ اس کی طرف دوڑتے ہوئے بڑھے۔
قَالَ اَتَعْبُدُوْنَ مَا تَنْحِتُوْنَ (95)
کہا کیا تم پوجتے ہو جنہیں تم خود تراشتے ہو۔
وَاللّـٰهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَ (96)
حالانکہ اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا اور جو تم بناتے ہو۔
قَالُوْا ابْنُـوْا لَـهٝ بُنْيَانًا فَاَلْـقُوْهُ فِى الْجَحِـيْمِ (97)
انہوں نے کہا اس کے لیے ایک مکان بناؤ پھر اس کو آگ میں ڈال دو۔
فَاَرَادُوْا بِهٖ كَيْدًا فَجَعَلْنَاهُـمُ الْاَسْفَلِيْنَ (98)
پس انہوں نے اس سے داؤ کرنے کا ارادہ کیا سو ہم نے انہیں ذلیل کر دیا۔
وَقَالَ اِنِّىْ ذَاهِبٌ اِلٰى رَبِّىْ سَيَـهْدِيْنِ (99)
اور کہا میں نے اپنے رب کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے راہ بتائے گا۔
رَبِّ هَبْ لِـىْ مِنَ الصَّالِحِيْنَ (100)
اے میرے رب! مجھے ایک صالح (لڑکا) عطا کر۔
فَبَشَّرْنَاهُ بِغُلَامٍ حَلِيْـمٍ (101)
پس ہم نے اسے ایک لڑکے حلم والے کی خوشخبری دی۔
فَلَمَّا بَلَـغَ مَعَهُ السَّعْىَ قَالَ يَا بُنَىَّ اِنِّـىٓ اَرٰى فِى الْمَنَامِ اَنِّـىٓ اَذْبَحُكَ فَانْظُرْ مَاذَا تَـرٰى ۚ قَالَ يَآ اَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ۖ سَتَجِدُنِـىٓ اِنْ شَآءَ اللّـٰهُ مِنَ الصَّابِـرِيْنَ (102)
پھر جب وہ اس کے ہمراہ چلنے پھرنے لگا کہا اے بیٹے! بے شک میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں پس دیکھ تیری کیا رائے ہے، کہا اے ابا! جو حکم آپ کو ہوا ہے کر دیجیے، آپ مجھے ان شا اللہ صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔
فَلَمَّآ اَسْلَمَا وَتَلَّـهٝ لِلْجَبِيْنِ (103)
پس جب دونوں نے تسلیم کر لیا اور اس نے پیشانی کے بل ڈال دیا۔
وَنَادَيْنَاهُ اَنْ يَّـآ اِبْـرَاهِـيْمُ (104)
اور ہم نے اسے پکارا کہ اے ابراھیم!۔
قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۚ اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (105)
تو نے خواب سچا کر دکھایا، بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں۔
اِنَّ هٰذَا لَـهُوَ الْبَلَآءُ الْمُبِيْنُ (106)
البتہ یہ صریح آزمائش ہے۔
وَفَدَيْنَاهُ بِذِبْـحٍ عَظِـيْمٍ (107)
اور ہم نے ایک بڑا ذبیحہ اس کے عوض دیا۔
وَتَـرَكْنَا عَلَيْهِ فِى الْاٰخِرِيْنَ (108)
اور ہم نے پیچھے آنے والوں میں یہ بات ان کے لیے رہنے دی۔
سَلَامٌ عَلٰٓى اِبْـرَاهِـيْمَ (109)
ابراہیم پر سلام ہو۔
كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (110)
اسی طرح ہم نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں۔
اِنَّهٝ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ (111)
بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے۔
وَبَشَّرْنَاهُ بِاِسْحَاقَ نَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِيْنَ (112)
اور ہم نے اسے اسحاق کی بشارت دی کہ وہ نبی (اور) نیک لوگوں میں سے ہوگا۔
وَبَارَكْنَا عَلَيْهِ وَعَلٰٓى اِسْحَاقَ ۚ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهِمَا مُحْسِنٌ وَّّظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ مُبِيْنٌ (113)
اور ہم نے ابراہیم اور اسحاق پر برکتیں نازل کیں، اور ان کی اولاد میں سے کوئی نیک بھی ہیں اور کوئی اپنے آپ پر کھلم کھلا ظلم کرنے والے ہیں۔
وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلٰى مُوْسٰى وَهَارُوْنَ (114)
اور البتہ ہم نے موسٰی اور ہارون پر احسان کیا۔
وَنَجَّيْنَاهُمَا وَقَوْمَهُمَا مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيْـمِ (115)
اور ہم نے ان دونوں کو اور ان کی قوم کو بڑی مصیبت سے نجات دی۔
وَنَصَرْنَاهُـمْ فَكَانُـوْا هُـمُ الْغَالِبِيْنَ (116)
اور ہم نے ان کی مدد کی پس وہی غالب رہے۔
وَاٰتَيْنَاهُمَا الْكِتَابَ الْمُسْتَبِيْنَ (117)
اور ہم نے ان دونوں کو واضح کتاب دی۔
وَهَدَيْنَاهُمَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِـيْمَ (118)
اور ہم نے دونوں کو راہِ راست پر چلایا۔
وَتَـرَكْنَا عَلَيْـهِمَا فِى الْاٰخِرِيْنَ (119)
اور ان کے لیے آئندہ نسلوں میں یہ باقی رکھا۔
سَلَامٌ عَلٰى مُوْسٰى وَهَارُوْنَ (120)
کہ موسٰی اور ہارون پر سلام ہو۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (121)
بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں۔
اِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ (122)
بے شک وہ دونوں ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے۔
وَاِنَّ اِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (123)
اور بے شک الیاس رسولوں میں سے تھا۔
اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٓ ٖ اَلَا تَتَّقُوْنَ (124)
جب کہ اس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ڈرتے نہیں۔
اَتَدْعُوْنَ بَعْلًا وَّتَذَرُوْنَ اَحْسَنَ الْخَالِقِيْنَ (125)
کیا تم بعل کو پکارتے ہو اور سب سے بہتر بنانے والے کو چھوڑ دیتے ہو۔
اَللَّهَ رَبَّكُمْ وَرَبَّ اٰبَـآئِكُمُ الْاَوَّلِيْنَ (126)
اللہ کو جو تمہارا رب ہے اور تمہارے پہلے باپ دادوں کا رب ہے۔
فَكَـذَّبُوْهُ فَاِنَّـهُـمْ لَمُحْضَرُوْنَ (127)
پس انہوں نے اس کو جھٹلایا پس بے شک وہ حاضر کیے جائیں گے۔
اِلَّا عِبَادَ اللّـٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ (128)
مگر جو اللہ کے خالص بندے ہیں۔
وَتَـرَكْنَا عَلَيْهِ فِى الْاٰخِرِيْنَ (129)
اور ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں چھوڑا۔
سَلَامٌ عَلٰٓى اِلْ يَاسِيْنَ (130)
کہ الیاس پر سلام ہو۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (131)
بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیا کرتے ہیں۔
اِنَّهٝ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ (132)
بے شک وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھا۔
وَاِنَّ لُوْطًا لَّمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (133)
اور بے شک لوط بھی رسولوں میں سے تھا۔
اِذْ نَجَّيْنَاهُ وَاَهْلَهٝٓ اَجْـمَعِيْنَ (134)
جب کہ ہم نے اس کو اور اس کے سب گھر والوں کو نجات دی۔
اِلَّا عَجُوْزًا فِى الْغَابِـرِيْنَ (135)
مگر ایک بڑھیا کو جو عذاب پانے والوں میں رہ گئی۔
ثُـمَّ دَمَّرْنَا الْاٰخَرِيْنَ (136)
پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کر دیا۔
وَاِنَّكُمْ لَتَمُرُّوْنَ عَلَيْـهِـمْ مُّصْبِحِيْنَ (137)
اور بے شک تم ان کے پاس سے صبح کے وقت گزرتے ہو۔
وَبِاللَّيْلِ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (138)
اور رات میں بھی، پس کیا تم عقل نہیں رکھتے۔
وَاِنَّ يُوْنُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (139)
اور بے شک یونس بھی رسولوں میں سے تھا۔
اِذْ اَبَقَ اِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِ (140)
جب کہ وہ بھاگ گیا اس کشتی کی طرف جو بھری ہوئی تھی۔
فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِيْنَ (141)
پھر قرعہ ڈالا تو وہی خطا کاروں میں تھا۔
فَالْتَقَمَهُ الْحُوْتُ وَهُوَ مُلِـيْمٌ (142)
پھر اسے مچھلی نے لقمہ بنا لیا اور وہ پشیمان تھا۔
فَلَوْلَآ اَنَّهٝ كَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِيْنَ (143)
پس اگر یہ بات نہ ہوتی کہ وہ تسبیح کرنے والوں میں سے تھا۔
لَلَبِثَ فِىْ بَطْنِهٖ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ (144)
تو وہ اس کے پیٹ میں اس دن تک رہتا جس میں لوگ اٹھائے جائیں گے۔
فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَآءِ وَهُوَ سَقِـيْمٌ (145)
پھر ہم نے اسے میدان میں ڈال دیا اور وہ بیمار تھا۔
وَاَنْبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِّنْ يَّقْطِيْنٍ (146)
اور ہم نے اس پر ایک درخت بیل دار اگا دیا۔
وَاَرْسَلْنَاهُ اِلٰى مِائَةِ اَلْفٍ اَوْ يَزِيْدُوْنَ (147)
اور ہم نے اس کو ایک لاکھ یا اس سے زیادہ لوگوں کے پاس بھیجا۔
فَاٰمَنُـوْا فَمَتَّعْنَاهُـمْ اِلٰى حِيْنٍ (148)
پس وہ لوگ ایمان لائے پھر ہم نے انہیں ایک وقت تک فائدہ اٹھانے دیا۔
فَاسْتَفْتِـهِـمْ اَلِرَبِّكَ الْبَنَاتُ وَلَـهُـمُ الْبَنُـوْنَ (149)
پس ان سے پوچھیے کیا آپ کے رب کے لیے تو لڑکیا ں ہیں اور ان کے لیے لڑکے۔
اَمْ خَلَقْنَا الْمَلَآئِكَـةَ اِنَاثًا وَّهُـمْ شَاهِدُوْنَ (150)
کیا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا ہے اور وہ دیکھ رہے تھے۔
اَلَآ اِنَّـهُـمْ مِّنْ اِفْكِـهِـمْ لَيَقُوْلُوْنَ (151)
خبرادر! بے شک وہ اپنے جھوٹ سے کہتے ہیں۔
وَلَـدَ اللّـٰهُ وَاِنَّـهُـمْ لَكَاذِبُوْنَ (152)
کہ اللہ کی اولاد ہے اور بے شک وہ جھوٹے ہیں۔
اَصْطَفَى الْبَنَاتِ عَلَى الْبَنِيْنَ (153)
کیا اس نے بیٹیوں کو بیٹوں سے زیادہ پسند کیا ہے۔
مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ (154)
تمہیں کیا ہوا کیسا فیصلہ کرتے ہو۔
اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ (155)
پس کیا تم غور نہیں کرتے۔
اَمْ لَكُمْ سُلْطَانٌ مُّبِيْنٌ (156)
یا تمہارے پاس کوئی واضح دلیل ہے۔
فَاْتُوْا بِكِـتَابِكُمْ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ (157)
پس اپنی کتاب لے آؤ اگر تم سچے ہو۔
وَجَعَلُوْا بَيْنَهٝ وَبَيْنَ الْجِنَّـةِ نَسَبًا ۚ وَلَقَدْ عَلِمَتِ الْجِنَّـةُ اِنَّـهُـمْ لَمُحْضَرُوْنَ (158)
اور انہوں نے اس کے اور جنوں کے درمیان رشتہ قائم کر دیا ہے، اور جنوں کو معلوم ہے کہ وہ ضرور حاضر کیے جائیں گے۔
سُبْحَانَ اللّـٰهِ عَمَّا يَصِفُوْنَ (159)
اللہ پا ک ہے ان باتو ں سے جو وہ بناتے ہیں۔
اِلَّا عِبَادَ اللّـٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ (160)
مگر اللہ کے خاص بندے۔
فَاِنَّكُمْ وَمَا تَعْبُدُوْنَ (161)
پس بے شک تم اور جنہیں تم پوجتے ہو۔
مَآ اَنْتُـمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِيْنَ (162)
کسی کو گمراہ نہیں کر سکتے۔
اِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيْـمِ (163)
مگر اسی کو جو دوزخ میں جانے والا ہے۔
وَمَا مِنَّـآ اِلَّا لَـهٝ مَقَامٌ مَّعْلُوْمٌ (164)
اور ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں کہ جس کے لیے ایک درجہ معین نہ ہو۔
وَاِنَّا لَنَحْنُ الصَّآفُّوْنَ (165)
اور بے شک ہم صف باندھے کھڑے رہنے والے ہیں۔
وَاِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُوْنَ (166)
اور بے شک ہم ہی تسبیح کرنے والے ہیں۔
وَاِنْ كَانُـوْا لَيَقُوْلُوْنَ (167)
اور وہ تو کہا کرتے تھے۔
لَوْ اَنَّ عِنْدَنَا ذِكْرًا مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (168)
اگر ہمارے پاس پہلے لوگوں کی کتاب ہوتی۔
لَكُنَّا عِبَادَ اللّـٰهِ الْمُخْلَصِيْنَ (169)
تو ہم اللہ کے خالص بندے ہوتے۔
فَكَـفَرُوْا بِهٖ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (170)
پس انہوں نے اس کا انکار کیا، سو وہ جان لیں گے۔
وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِيْنَ (171)
اور ہمارا حکم ہمارے بندوں کے حق میں جو رسول ہیں پہلے سے ہو چکا ہے۔
اِنَّـهُـمْ لَـهُـمُ الْمَنْصُوْرُوْنَ (172)
بے شک وہی مدد دیے جائیں گے۔
وَاِنَّ جُنْدَنَا لَـهُـمُ الْغَالِبُوْنَ (173)
اور بے شک ہمارا لشکر ہی غالب رہے گا۔
فَتَوَلَّ عَنْـهُـمْ حَتّـٰى حِيْنٍ (174)
پھر آپ ان سے کچھ مدت تک منہ موڑ لیجیے۔
وَاَبْصِرْهُـمْ فَسَوْفَ يُبْصِرُوْنَ (175)
اور انہیں دیکھتے رہیے پس وہ بھی دیکھ لیں گے۔
اَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُوْنَ (176)
کیا وہ ہمارا عذاب جلدی مانگتے ہیں۔
فَاِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِـهِـمْ فَسَآءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِيْنَ (177)
پس جب ان کے میدان میں آ نازل ہوگا تو کیسی بری صبح ہوگی ان کی جو ڈرائے گئے۔
وَتَوَلَّ عَنْـهُـمْ حَتّـٰى حِيْنٍ (178)
اور ان سے کچھ مدت منہ موڑ لیجیے۔
وَاَبْصِرْ فَسَوْفَ يُبْصِرُوْنَ (179)
اور دیکھتے رہیے سو وہ بھی دیکھ لیں گے۔
سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُوْنَ (180)
آپ کا رب پاک ہے عزت کا مالک ان باتوں سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔
وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْسَلِيْنَ (181)
اور رسولوں پر سلام ہو۔
وَالْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (182)
اور سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(38) سورۃ ص (مکی، آیات 88)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
صٓ ۚ وَالْقُرْاٰنِ ذِى الـذِّكْرِ (1)
ص، قرآن کی قسم ہے جو سراسر نصیحت ہے۔
بَلِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ عِزَّةٍ وَّّشِقَاقٍ (2)
بلکہ جو لوگ منکر ہیں وہ محض تکبر اور مخالفت میں پڑے ہیں۔
كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِـهِـمْ مِّنْ قَرْنٍ فَنَادَوْا وَّلَاتَ حِيْنَ مَنَاصٍ (3)
ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کر دی ہیں سو انہوں نے بڑی ہائے پکار کی اور وہ وقت خلاصی کا نہ تھا۔
وَعَجِبُـوٓا اَنْ جَآءَهُـمْ مُّنْذِرٌ مِّنْـهُـمْ ۖ وَقَالَ الْكَافِرُوْنَ هٰذَا سَاحِرٌ كَذَّابٌ (4)
اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس انہیں میں سے ڈرانے والا آیا، اور منکروں نے کہا کہ یہ تو ایک بڑا جھوٹا جادوگر ہے۔
اَجَعَلَ الْاٰلِـهَةَ اِلٰـهًا وَّاحِدًا ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ (5)
کیا اس نے کئی معبودوں کو صرف ایک معبود بنایا ہے، بے شک یہ بڑی عجیب بات ہے۔
وَانْطَلَقَ الْمَلَاُ مِنْـهُـمْ اَنِ امْشُوْا وَاصْبِـرُوْا عَلٰٓى اٰلِـهَتِكُمْ ۖ اِنَّ هٰذَا لَشَيْءٌ يُّرَادُ (6)
اور ان میں سے سردار یہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو، بے شک اس میں کچھ غرض ہے۔
مَا سَـمِعْنَا بِـهٰذَا فِى الْمِلَّـةِ الْاٰخِرَةِۚ اِنْ هٰذَآ اِلَّا اخْتِلَاقٌ (7)
ہم نے یہ بات اپنے پچھلے دین میں نہیں سنی، یہ تو ایک بنائی ہوئی بات ہے۔
اَؤُنْزِلَ عَلَيْهِ الـذِّكْرُ مِنْ بَيْنِنَا ۚ بَلْ هُـمْ فِىْ شَكٍّ مِّنْ ذِكْرِىْ ۖ بَلْ لَّمَّا يَذُوْقُوْا عَذَابِ (8)
کیا ہم میں سے اسی پر نصیحت اتاری گئی، بلکہ انہیں تو میری نصیحت میں بھی شک ہے، بلکہ انہوں نے میرا ابھی عذاب بھی نہیں چکھا۔
اَمْ عِنْدَهُـمْ خَزَآئِنُ رَحْـمَةِ رَبِّكَ الْعَزِيْزِ الْوَهَّابِ (9)
کیا ان کے پاس تیرے خدائے غالب فیاض کی رحمت کے خزانے ہیں۔
اَمْ لَـهُـمْ مُّلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا ۖ فَلْيَـرْتَقُوْا فِى الْاَسْبَابِ (10)
یا انہیں آسمانوں اور زمین کی حکومت اور جو کچھ ان کے درمیان ہے حاصل ہے، تو سیڑھیاں لگا کر چڑھ جائیں۔
جُنْدٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُوْمٌ مِّنَ الْاَحْزَابِ (11)
وہاں ان کے لشکر شکست پائیں گے۔
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ وَّعَادٌ وَّفِرْعَوْنُ ذُو الْاَوْتَادِ (12)
ان سے پہلے قوم نوح اور عاد اور میخوں والا فرعون۔
وَثَمُوْدُ وَقَوْمُ لُوْطٍ وَّاَصْحَابُ الْاَيْكَـةِ ۚ اُولٰٓئِكَ الْاَحْزَابُ (13)
اور ثمود اور لوط کی قوم اور بن والے بھی جھٹلا چکے ہیں، یہی وہ لشکر ہیں۔
اِنْ كُلٌّ اِلَّا كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ (14)
ان سب نے رسولوں کو جھٹلایا تھا پس میرا عذاب آ موجود ہوا۔
وَمَا يَنْظُرُ هٰٓؤُلَآءِ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً مَّا لَـهَا مِنْ فَوَاقٍ (15)
اور یہ ایک ہی چیخ کے منتظر ہیں جسے کچھ دیر نہیں لگے گی۔
وَقَالُوْا رَبَّنَا عَجِّلْ لَّنَا قِطَّنَا قَبْلَ يَوْمِ الْحِسَابِ (16)
اور کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہمارا حصہ ہمیں حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے۔
اِصْبِـرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوُوْدَ ذَا الْاَيْدِ ۖ اِنَّهٝٓ اَوَّابٌ (17)
ان کی ان باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کر جو بڑا طاقتور تھا، بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا۔
اِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهٝ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْاِشْرَاقِ (18)
بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر دیا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبیح کرتے تھے۔
وَالطَّيْـرَ مَحْشُوْرَةً ۖ كُلٌّ لَّـهٝ اَوَّابٌ (19)
اور پرندوں کو بھی جو جمع ہوجاتے تھے، ہر ایک اس کے تابع تھا۔
وَشَدَدْنَا مُلْكَهٝ وَاٰتَيْنَاهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ (20)
اور ہم نے اس کی سلطنت کو مضبوط کر دیا تھا اور ہم نے اسے نبوت دی تھی اور مقدمات کے فیصلے کرنے کا سلیقہ (دیا تھا)۔
وَهَلْ اَتَاكَ نَبَاُ الْخَصْمِۚ اِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ (21)
اور کیا آپ کو دو جھگڑنے والوں کی خبر بھی پہنچی، جب وہ عبادت خانہ کی دیوار پھاند کر آئے۔
اِذْ دَخَلُوْا عَلٰى دَاوُوْدَ فَفَزِعَ مِنْـهُـمْ ۖ قَالُوْا لَا تَخَفْ ۖ خَصْمَانِ بَغٰى بَعْضُنَا عَلٰى بَعْضٍ فَاحْكُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَلَا تُشْطِطْ وَاهْدِنَـآ اِلٰى سَوَآءِ الصِّرَاطِ (22)
جب وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرایا، کہا ڈر نہیں، دو جھگڑنے والے ہیں ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے پس آپ ہمارے درمیا ن انصاف کا فیصلہ کیجیے اور بات کو دور نہ ڈالیے اور ہمیں سیدھی راہ پر چلائیے۔
اِنَّ هٰذَآ اَخِيْۚ لَـهٝ تِسْعٌ وَّتِسْعُوْنَ نَعْجَةً وَّّلِـىَ نَعْجَةٌ وَّّاحِدَةٌ ۚ فَقَالَ اَكْفِلْنِيْـهَا وَعَزَّنِىْ فِى الْخِطَابِ (23)
بے شک یہ میرا بھائی ہے، اس کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک دنبی ہے، پس اس نے کہا مجھے وہ بھی دے دے اور اس نے مجھے گفتگو میں دبا لیا ہے۔
قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ اِلٰى نِعَاجِهٖ ۖ وَاِنَّ كَثِيْـرًا مِّنَ الْخُلَطَـآءِ لَيَبْغِىْ بَعْضُهُـمْ عَلٰى بَعْضٍ اِلَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَقَلِيْلٌ مَّا هُـمْ ۗ وَظَنَّ دَاوُوْدُ اَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهٝ وَخَرَّ رَاكِعًا وَّاَنَابَ ۩ (24)
کہا البتہ اس نے تجھ پر ظلم کیا جو تیری دنبی کو اپنی دنبیوں میں ملانے کا سوال کیا، گو اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی کیا کرتے ہیں مگر جو ایماندار ہیں اور انہوں نے نیک کام بھی کیے اور وہ بہت ہی کم ہیں، اور داؤد سمجھ گیا کہ ہم نے اسے آزمایا ہے پھر اس نے اپنے رب سے معافی مانگی اور سجدہ میں گر پڑا اور توبہ کی۔
فَغَفَرْنَا لَـهٝ ذٰلِكَ ۖ وَاِنَّ لَـهٝ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَحُسْنَ مَاٰبٍ (25)
پھر ہم نے اس کی یہ غلطی معاف کر دی اور اس کے لیے ہمارے ہاں مرتبہ اور اچھا ٹھکانہ ہے۔
يَا دَاوُوْدُ اِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيْفَةً فِى الْاَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِــعِ الْـهَوٰى فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَضِلُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ بِمَا نَسُوْا يَوْمَ الْحِسَابِ (26)
اے داؤد! ہم نے تجھے زمین میں بادشاہ بنایا ہے پس تم لوگوں میں انصاف سے فیصلہ کیا کرو اور نفس کی خواہش کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے ہٹا دے گی، بے شک جو اللہ کی راہ سے گمراہ ہوتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اس لیے کہ وہ حساب کے دن کو بھول گئے۔
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَآءَ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَـهُمَا بَاطِلًا ۚ ذٰلِكَ ظَنُّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا ۚ فَوَيْلٌ لِّلَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنَ النَّارِ (27)
اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے بیکار تو پیدا نہیں کیا، یہ تو ان کا خیال ہے جو کافر ہیں، پھر کافروں کے لیے ہلاکت ہے جو آگ ہے۔
اَمْ نَجْعَلُ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِيْنَ فِى الْاَرْضِۚ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِيْنَ كَالْفُجَّارِ (28)
کیا ہم کردیں گے ان کو جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کی طرح جو زمین میں فساد کرتے ہیں، یا ہم پرہیزگاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے۔
كِتَابٌ اَنْزَلْنَاهُ اِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوٓا اٰيَاتِهٖ وَلِيَتَذَكَّرَ اُولُو الْاَلْبَابِ (29)
ایک کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل کی بڑی برکت والی تاکہ وہ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ عقلمند نصحیت حاصل کریں۔
وَوَهَبْنَا لِـدَاوُوْدَ سُلَيْمَانَ ۚ نِعْمَ الْعَبْدُ ۖ اِنَّهٝ اَوَّابٌ (30)
اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کیا، کیسا اچھا بندہ تھا، بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا۔
اِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ (31)
جب اس کے سامنے شام کے وقت تیز رو گھوڑے حاضر کیے گئے۔
فَقَالَ اِنِّـىٓ اَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْـرِ عَنْ ذِكْرِ رَبِّيْۚ حَتّـٰى تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ (32)
تو کہا میں نے مال کی محبت کو یاد الٰہی سے عزیز سمجھا، یہاں تک کہ آفتاب غروب ہوگیا۔
رُدُّوْهَا عَلَىَّ ۖ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوْقِ وَالْاَعْنَاقِ (33)
ان کو میرے پاس لوٹا لاؤ، پس پنڈلیوں اور گردنوں پر (تلوار) پھیرنے لگا۔
وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَاَلْقَيْنَا عَلٰى كُرْسِيِّهٖ جَسَدًا ثُـمَّ اَنَابَ (34)
اور ہم نے سلیمان کو آزمایا تھا اور اس کی کرسی پر ایک دھڑ ڈال دیا تھا پھر وہ رجوع ہوا۔
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِـىْ وَهَبْ لِـىْ مُلْكًا لَّا يَنْبَغِىْ لِاَحَدٍ مِّنْ بَعْدِىْ ۖ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ (35)
کہا اے میرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ایسی حکومت عنایت فرما کہ کسی کو میرے بعد شایاں نہ ہو، بے شک تو بہت بڑا عنایت کرنے والا ہے۔
فَسَخَّرْنَا لَـهُ الرِّيْحَ تَجْرِىْ بِاَمْرِهٖ رُخَـآءً حَيْثُ اَصَابَ (36)
پھر ہم نے ہوا کو اس کے تابع کر دیا کہ وہ اس کے حکم سے بڑی نرمی سے چلتی تھی جہاں اسے پہنچنا ہوتا تھا۔
وَالشَّيَاطِيْنَ كُلَّ بَنَّـآءٍ وَّغَوَّاصٍ (37)
اور شیطانوں کو جو سب معمار اور غوطہ زن تھے۔
وَاٰخَرِيْنَ مُقَرَّنِيْنَ فِى الْاَصْفَادِ (38)
اور دوسروں کو جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔
هٰذَا عَطَـآؤُنَا فَامْنُنْ اَوْ اَمْسِكْ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (39)
یہ ہماری بخشش ہے پس احسان کر یا اپنے پاس رکھ کوئی حساب نہیں۔
وَاِنَّ لَـهٝ عِنْدَنَا لَزُلْفٰى وَحُسْنَ مَاٰبٍ (40)
اور البتہ اس (سلیمان) کے لیے ہمارے پاس مرتبہ اور عمدہ مقام ہے۔
وَاذْكُرْ عَبْدَنَـآ اَيُّوْبَۚ اِذْ نَادٰى رَبَّهٝٓ اَنِّىْ مَسَّنِىَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَّعَذَابٍ (41)
اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کر، جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شیطان نے تکلیف اور عذاب پہنچایا ہے۔
اُرْكُضْ بِـرِجْلِكَ ۖ هٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَّشَرَابٌ (42)
اپنا پاؤں (زمین پر) مار، یہ ٹھنڈا چشمہ نہانے اور پینے کو ہے
وَوَهَبْنَا لَـهٝٓ اَهْلَـهٝ وَمِثْلَـهُـمْ مَّعَهُـمْ رَحْـمَةً مِّنَّا وَذِكْرٰى لِاُولِـى الْاَلْبَابِ (43)
اور ہم نے ان کو ان کے اہل و عیال اور کتنے ہی اور بھی اپنی مہربانی سے عنایت فرمائے اور عقلمندوں کے لیے نصیحت ہے۔
وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِّهٖ وَلَا تَحْنَثْ ۗ اِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا ۚ نِّعْمَ الْعَبْدُ ۖ اِنَّهٝٓ اَوَّابٌ (44)
اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو کا مٹھا لے کر مار اور قسم نہ توڑ، بے شک ہم نے ایوب کو صابر پایا، وہ بڑے اچھے بندے، اللہ کی طرف رجوع کرنے والے تھے۔
وَاذْكُرْ عِبَادَنَـآ اِبْـرَاهِيْـمَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ اُولِـى الْاَيْدِىْ وَالْاَبْصَارِ (45)
اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کر جو ہاتھوں اور آنکھوں والے تھے۔
اِنَّـآ اَخْلَصْنَاهُـمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْـرَى الـدَّارِ (46)
بے شک ہم نے انہیں ایک خاص فضیلت دی یعنی ذکر آخرت کے لیے چن لیا تھا۔
وَاِنَّـهُـمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْاَخْيَارِ (47)
اور بے شک وہ ہمارے نزدیک برگزیدہ بندوں میں سے تھے۔
وَاذْكُرْ اِسْـمَاعِيْلَ وَالْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ وَكُلٌّ مِّنَ الْاَخْيَارِ (48)
اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو بھی یاد کر اور یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے۔
هٰذَا ذِكْرٌ ۚ وَاِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍ (49)
یہ نصیحت ہے، اور بے شک پرہیزگاروں کے لیے اچھا ٹھکانا ہے۔
جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّـهُـمُ الْاَبْوَابُ (50)
ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں ان کے لیے ان کے دروازے کھولے جائیں گے۔
مُتَّكِئِيْنَ فِيْـهَا يَدْعُوْنَ فِيْـهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيْـرَةٍ وَّشَرَابٍ (51)
وہاں تکیہ لگا کر بیٹھیں گے وہاں بہت سے میوے اور شراب طلب کریں گے۔
وَعِنْدَهُـمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ اَتْـرَابٌ (52)
اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی ہم عمر عورتیں ہوں گی۔
هٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ (53)
یہی ہے جس کا تم سے حساب کے دن کے لیے وعدہ کیا جاتا ہے۔
اِنَّ هٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَـهٝ مِنْ نَّفَادٍ (54)
بے شک یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا۔
هٰذَا ۚ وَاِنَّ لِلطَّاغِيْنَ لَشَرَّ مَاٰبٍ (55)
یہی بات ہے، اور بے شک سرکشوں کے لیے برا ٹھکانا ہے۔
جَهَنَّـمَ يَصْلَوْنَـهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ (56)
یعنی دوزخ جس میں وہ گریں گے پس وہ کیسی بری جگہ ہے۔
هٰذَا فَلْيَذُوْقُوْهُ حَـمِيْـمٌ وَّّغَسَّاقٌ (57)
یہ ہے پھر وہ اس کو چکھیں جو کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے۔
وَاٰخَرُ مِنْ شَكْلِـهٓ ٖ اَزْوَاجٌ (58)
اور اس شکل کی اور بھی کئی طرح کی چیزیں ہوں گی۔
هٰذَا فَوْجٌ مُّقْتَحِمٌ مَّعَكُمْ ۖ لَا مَرْحَبًا بِـهِـمْ ۚ اِنَّـهُـمْ صَالُو النَّارِ (59)
یہ ایک جماعت ہے جو تمہارے ساتھ دوزخ میں داخل ہونے والی ہے، (متبوع کہیں گے) ان پر خدا کی مار، یہ بھی دوزخ ہی میں آ رہے ہیں۔
قَالُوْا بَلْ اَنْتُـمْ لَا مَرْحَبًا بِكُمْ ۖ اَنْتُـمْ قَدَّمْتُمُوْهُ لَنَا ۖ فَبِئْسَ الْقَرَارُ (60)
(تابع ہونے والے) کہیں گے بلکہ تم پر خدا کی مار، تم ہی تو اس بلا کو ہمارے سامنے لائے، جو بہت ہی برا ٹھکانا ہے۔
قَالُوْا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هٰذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِى النَّارِ (61)
تابع کہیں گے اے ہمارے رب! جو اس بلا کو آگے لایا اسے آگ میں دگنا عذاب دے۔
وَقَالُوْا مَا لَنَا لَا نَرٰى رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُـمْ مِّنَ الْاَشْرَارِ (62)
اور کہیں گے کہ جن لوگوں کو ہم دنیا میں برا سمجھتے تھے ہمیں دکھائی کیوں نہیں دیتے۔
اَتَّخَذْنَاهُـمْ سِخْرِيًّا اَمْ زَاغَتْ عَنْـهُـمُ الْاَبْصَارُ (63)
کیا ہم ان سے (ناحق) تمسخر کرتے تھے یا ان سے ہماری نگاہیں پھر گئی ہیں۔
اِنَّ ذٰلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ اَهْلِ النَّارِ (64)
بے شک یہ دوزخیوں کا آپس میں جھگڑنا بالکل سچی بات ہے۔
قُلْ اِنَّمَآ اَنَا مُنْذِرٌ ۖ وَّمَا مِنْ اِلٰـهٍ اِلَّا اللّـٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (65)
کہہ دو میں تو ایک ڈرانے والا ہوں، اور اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں ہے ایک ہے بڑا غالب۔
رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا الْعَزِيْزُ الْغَفَّارُ (66)
آسمانوں اور زمین کا پروردگار اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، غالب بڑا معاف کرنے والا ہے۔
قُلْ هُوَ نَبَاٌ عَظِيْـمٌ (67)
کہہ دو یہ ایک بڑی خبر ہے۔
اَنْتُـمْ عَنْهُ مُعْرِضُوْنَ (68)
تم اس سے منہ پھیرنے والے ہو۔
مَا كَانَ لِـىَ مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَاِ الْاَعْلٰٓى اِذْ يَخْتَصِمُوْنَ (69)
مجھے فرشتوں کے متعلق کوئی علم نہیں تھا جب کہ وہ جھگڑ رہے تھے۔
اِنْ يُّوْحٰٓى اِلَـىَّ اِلَّآ اَنَّمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ (70)
مجھے تو یہی وحی کیا گیا ہے کہ میں تمہیں صاف صاف ڈراؤں۔
اِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَآئِكَـةِ اِنِّىْ خَالِقٌ بَشَـرًا مِّنْ طِيْنٍ (71)
جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں ایک انسان مٹی سے بنانے والا ہوں۔
فَاِذَا سَوَّيْتُهٝ وَنَفَخْتُ فِيْهِ مِنْ رُّوْحِىْ فَقَعُوْا لَـهٝ سَاجِدِيْنَ (72)
پھرجب میں اسے پورے طور پر بنا لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے لیے سجدہ میں گر پڑنا۔
فَسَجَدَ الْمَلَآئِكَـةُ كُلُّـهُـمْ اَجْـمَعُوْنَ (73)
پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کیا۔
اِلَّآ اِبْلِيْسَ ؕ اِسْتَكْـبَـرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِـرِيْنَ (74)
مگر ابلیس نے نہ کیا، تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا۔
قَالَ يَآ اِبْلِيْسُ مَا مَنَعَكَ اَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَىَّ ۖ اَسْتَكْـبَـرْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِيْنَ (75)
فرمایا اے ابلیس! تمہیں اس کے سامنے سجدہ کرنے سے کس نے منع کیا جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا، کیا تو نے تکبر کیا یا تو بڑوں میں سے تھا۔
قَالَ اَنَا خَيْـرٌ مِّنْهُ ۖ خَلَقْتَنِىْ مِنْ نَّارٍ وَّخَلَقْتَهٝ مِنْ طِيْنٍ (76)
اس نے کہا میں اس سے بہتر ہوں، مجھے تو نے آگ سے بنایا اور اسے مٹی سے بنایا۔
قَالَ فَاخْرُجْ مِنْـهَا فَاِنَّكَ رَجِيْـمٌ (77)
فرمایا پھر تو یہاں سے نکل جا کیونکہ تو راندہ گیا ہے۔
وَاِنَّ عَلَيْكَ لَعْنَتِىٓ اِلٰى يَوْمِ الدِّيْنِ (78)
اور تجھ پر قیامت تک میری لعنت ہے۔
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِـىٓ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ (79)
کہا اے میرے رب! پھر مجھے مردوں کے زندہ ہونے تک مہلت دے۔
قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَ (80)
فرمایا پس تمہیں مہلت ہے۔
اِلٰى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ (81)
وقت معین کے دن تک۔
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَاُغْوِيَنَّـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (82)
کہا تیری عزت کی قسم میں ان سب کو گمراہ کردوں گا۔
اِلَّا عِبَادَكَ مِنْـهُـمُ الْمُخْلَصِيْنَ (83)
مگر ان میں جو تیرے خالص بندے ہوں گے۔
قَالَ فَالْحَقُّ وَالْحَقَّ اَقُوْلُ (84)
فرمایا حق بات یہ ہے اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں۔
لَاَمْلَاَنَّ جَهَنَّـمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْـهُـمْ اَجْـمَعِيْنَ (85)
میں تجھ سے اور ان میں سے جو تیرے تابع ہوں گے سب سے جہنم بھردوں گا۔
قُلْ مَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ اَجْرٍ وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُتَكَلِّـفِيْنَ (86)
کہہ دو میں اس پر تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگتا اور نہ میں تکلف کرنے والوں میں ہوں۔
اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِيْنَ (87)
یہ قرآن تو تمام جہان کے لیے نصیحت ہے۔
وَلَـتَعْلَمُنَّ نَبَاَهٝ بَعْدَ حِيْنٍ (88)
اور تم کچھ مدت کے بعد اس کا حال ضرور جان لو گے
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(39) سورۃ الزمر (مکی، آیات 75)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ مِنَ اللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَكِـيْمِ (1)
یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَـآ اِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ فَاعْبُدِ اللّـٰهَ مُخْلِصًا لَّـهُ الدِّيْنَ (2)
بے شک ہم نے یہ کتاب ٹھیک طور پر آپ کی طرف نازل کی ہے پس تو خالص اللہ ہی کی فرمانبرداری مدِ نظر رکھ کر اسی کی عبادت کر۔
اَلَا لِلّـٰهِ الدِّيْنُ الْخَالِصُ ۚ وَالَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اَوْلِيَآءَۚ مَا نَعْبُدُهُـمْ اِلَّا لِيُـقَرِّبُوْنَآ اِلَى اللّـٰهِ زُلْفٰىؕ اِنَّ اللّـٰهَ يَحْكُمُ بَيْنَـهُـمْ فِىْ مَا هُـمْ فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِىْ مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ (3)
خبردار! خالص فرمانبرداری اللہ ہی کے لیے ہے، جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں، ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں اللہ سے قریب کر دیں، بے شک اللہ ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے، بے شک اللہ اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا ناشکرگزار ہو۔
لَّوْ اَرَادَ اللّـٰهُ اَنْ يَّتَّخِذَ وَلَـدًا لَّاصْطَفٰى مِمَّا يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۚ سُبْحَانَهٝ ۖ هُوَ اللّـٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (4)
اگر اللہ چاہتا کہ کسی کو فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں سے جسے چاہتا چن لیتا، وہ پاک ہے وہ اللہ ایک بڑا غالب ہے۔
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَـوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّـهَارِ وَيُكَـوِّرُ النَّـهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَّجْرِىْ لِاَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ اَلَا هُوَ الْعَزِيْزُ الْغَفَّارُ (5)
اس نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا، وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے، اور اُس نے سورج اور چاند کو تابع کر دیا ہے، ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے، خبردار! وہی غالب بخشنے والا ہے۔
خَلَقَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ ثُـمَّ جَعَلَ مِنْـهَا زَوْجَهَا وَاَنْزَلَ لَكُمْ مِّنَ الْاَنْعَامِ ثَمَانِيَةَ اَزْوَاجٍ ۚ يَخْلُقُكُمْ فِىْ بُطُوْنِ اُمَّهَاتِكُمْ خَلْقًا مِّنْ بَعْدِ خَلْقٍ فِىْ ظُلُمَاتٍ ثَلَاثٍ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ لَـهُ الْمُلْكُ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَاَنّـٰى تُصْرَفُـوْنَ (6)
اس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اس نے اس سے اس کی بیوی بنائی اور تمہارے لیے آٹھ نر اور مادہ چارپایوں کے پیدا کیے، وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک کیفیت کے بعد دوسری کیفیت پر تین اندھیروں میں بناتا ہے، یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم کہاں پھرے جا رہے ہو۔
اِنْ تَكْـفُرُوْا فَاِنَّ اللّـٰهَ غَنِىٌّ عَنْكُمْ ۖ وَلَا يَرْضٰى لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ ۖ وَاِنْ تَشْكُرُوْا يَرْضَهُ لَكُمْ ۗ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۗ ثُـمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَلُوْنَ ۚ اِنَّهٝ عَلِيْـمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (7)
اگر تم انکار کرو تو بے شک اللہ تم سے بے نیاز ہے، اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا، اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لیے پسند کرتا ہے، اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، پھر اپنے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو، بے شک وہ سینوں کے بھید جاننے والا ہے۔
وَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَا رَبَّهٝ مُنِيْبًا اِلَيْهِ ثُـمَّ اِذَا خَوَّلَـهٝ نِعْمَةً مِّنْهُ نَسِىَ مَا كَانَ يَدْعُوٓا اِلَيْهِ مِنْ قَبْلُ وَجَعَلَ لِلّـٰهِ اَنْدَادًا لِّيُضِلَّ عَنْ سَبِيْلِهٖ ۚ قُلْ تَمَتَّعْ بِكُـفْرِكَ قَلِيْلًا ۖ اِنَّكَ مِنْ اَصْحَابِ النَّارِ (8)
اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کو اس کی طرف رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب وہ اسے کوئی نعمت اپنی طرف سے عطا کرتا ہے تو جس کے لیے پہلے پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اس کے لیے شریک بناتا ہے تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کرے، کہہ دو اپنے کفر میں تھوڑی مدت فائدہ اٹھا لے، بے شک تو دوزخیوں میں سے ہے۔
اَمَّنْ هُوَ قَانِتٌ آنَآءَ اللَّيْلِ سَاجِدًا وَّقَائِمًآ يَّحْذَرُ الْاٰخِرَةَ وَيَرْجُوْا رَحْـمَةَ رَبِّهٖ ۗ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى الَّـذِيْنَ يَعْلَمُوْنَ وَالَّـذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ ۗ اِنَّمَا يَتَذَكَّرُ اُولُو الْاَلْبَابِ (9)
(کیا کافر بہتر ہے) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو، کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں، سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں۔
قُلْ يَا عِبَادِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوْا رَبَّكُمْ ۚ لِلَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۗ وَاَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةٌ ۗ اِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِـرُوْنَ اَجْرَهُـمْ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (10)
کہہ دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے رب سے ڈرو، ان کے لیے جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ہے اچھا بدلہ ہے، اور اللہ کی زمین کشادہ ہے، بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا۔
قُلْ اِنِّـىٓ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّـٰهَ مُخْلِصًا لَّـهُ الدِّيْنَ (11)
کہہ دو مجھے حکم ہوا ہے کہ میں اللہ کی اس طرح عبادت کروں کہ عبادت کو اس کے لیے خاص رکھوں۔
وَاُمِرْتُ لِاَنْ اَكُـوْنَ اَوَّلَ الْمُسْلِمِيْنَ (12)
اور مجھے یہ بھی حکم ہوا ہے کہ میں سب سے پہلا فرمانبردار بنوں۔
قُلْ اِنِّـىٓ اَخَافُ اِنْ عَصَيْتُ رَبِّىْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِـيْمٍ (13)
کہہ دو میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں اگر اپنے رب کی نافرمانی کروں۔
قُلِ اللّـٰهَ اَعْبُدُ مُخْلِصًا لَّـهٝ دِيْنِيْ (14)
کہہ دو میں خالص اللہ ہی کی اطاعت کرتے ہوئے اس کی عبادت کرتا ہوں۔
فَاعْبُدُوْا مَا شِئْتُـمْ مِّنْ دُوْنِهٖ ۗ قُلْ اِنَّ الْخَاسِرِيْنَ الَّـذِيْنَ خَسِرُوٓا اَنْفُسَهُـمْ وَاَهْلِيْهِـمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ اَلَا ذٰلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِيْنُ (15)
پھر تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو، کہہ دو خسارہ اٹھانے والے وہ ہیں جنہوں نے اپنی جان اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے روز خسارہ میں ڈال دیا، یاد رکھو! یہ صریح خسارہ ہے۔
لَـهُـمْ مِّنْ فَوْقِـهِـمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِنْ تَحْتِـهِـمْ ظُلَلٌ ۚ ذٰلِكَ يُخَوِّفُ اللّـٰهُ بِهٖ عِبَادَهٝ ۚ يَا عِبَادِ فَاتَّقُوْنِ (16)
اِن کے اوپر بھی آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے بھی سائبان ہوں گے، یہی بات ہے جس کا اللہ اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے، کہ اے میرے بندو مجھ سے ڈرتے رہو۔
وَالَّـذِيْنَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوْتَ اَنْ يَّعْبُدُوْهَا وَاَنَابُـوٓا اِلَى اللّـٰهِ لَـهُـمُ الْبُشْرٰى ۚ فَبَشِّرْ عِبَادِ (17)
اور جو لوگ شیطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے ان کے لیے خوشخبری ہے، پس میرے بندوں کو خوشخبری دے دو۔
اَلَّـذِيْنَ يَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَهٝ ۚ اُولٰٓئِكَ الَّـذِيْنَ هَدَاهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمْ اُولُو الْاَلْبَابِ (18)
جو توجہ سے بات کو سنتے ہیں پھر اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں، یہی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی ہے، اور یہی عقل والے ہیں۔
اَفَمَنْ حَقَّ عَلَيْهِ كَلِمَةُ الْعَذَابِ ؕ اَفَاَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِى النَّارِ (19)
پس کیا جسے عذاب کا حکم ہو چکا ہے (نجات والے کے برابر ہے)، کیا آپ اسے چھوڑ سکتے ہیں جو آگ میں ہے۔
لٰكِنِ الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا رَبَّـهُـمْ لَـهُـمْ غُرَفٌ مِّنْ فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِيَّةٌ ۙ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۖ وَعْدَ اللّـٰهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللّـٰهُ الْمِيْعَادَ (20)
لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے بالا خانے ہیں جن کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہیں، ان کے نیچے نہریں چلتی ہوں گی، یہ اللہ کا وعدہ ہے، اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔
اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَلَكَهٝ يَنَابِيْعَ فِى الْاَرْضِ ثُـمَّ يُخْرِجُ بِهٖ زَرْعًا مُّخْتَلِفًا اَلْوَانُهٝ ثُـمَّ يَهِيْجُ فَتَـرَاهُ مُصْفَرًّا ثُـمَّ يَجْعَلُـهٝ حُطَامًا ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَذِكْرٰى لِاُولِى الْاَلْبَابِ (21)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر اسے چشمے بنا کر زمین میں چلا دیتا ہے پھر اس کے ذریعے سے کھیتی مختلف رنگوں کی اگاتا ہے پھر خوب ابھرتی ہے پھر آپ اسے زرد شدہ دیکھتے ہیں پھر اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے، بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے عبرت ہے۔
اَفَمَنْ شَرَحَ اللّـٰهُ صَدْرَهٝ لِلْاِسْلَامِ فَهُوَ عَلٰى نُـوْرٍ مِّنْ رَّبِّهٖ ۚ فَوَيْلٌ لِّلْقَاسِيَةِ قُلُوْبُـهُـمْ مِّنْ ذِكْرِ اللّـٰهِ ۚ اُولٰٓئِكَ فِىْ ضَلَالٍ مُّبِيْنٍ (22)
بھلا جس کا سینہ اللہ نے دین اسلام کے لیے کھول دیا ہے سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے، سو جن لوگوں کے دل اللہ کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے ان کے لیے بڑی خرابی ہے، یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں۔
اَللَّـهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِيْثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِىَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُوْدُ الَّـذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْۚ ثُـمَّ تَلِيْنُ جُلُوْدُهُـمْ وَقُلُوْبُـهُـمْ اِلٰى ذِكْرِ اللّـٰهِ ۚ ذٰلِكَ هُدَى اللّـٰهِ يَـهْدِىْ بِهٖ مَنْ يَّشَآءُ ۚ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ هَادٍ (23)
اللہ ہی نے بہترین کلام نازل کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، پھر ان کی کھالیں نرم ہوجاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں، یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے، اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں۔
اَفَمَنْ يَّتَّقِىْ بِوَجْهِهٖ سُوٓءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَقِيْلَ لِلظَّالِمِيْنَ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُـمْ تَكْسِبُوْنَ (24)
بھلا جو شخص اپنے منہ کو قیامت کے دن برے عذاب کی سپر بنائے گا، اور ایسے ظالموں کو حکم ہوگا جو کچھ تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو۔
كَذَّبَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِـهِـمْ فَاَتَاهُـمُ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لَا يَشْعُرُوْنَ (25)
اِن سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا پھر ان پر اس طرح عذاب آیا کہ ان کو خبر بھی نہ ہوئی۔
فَاَذَاقَـهُـمُ اللّـٰهُ الْخِزْىَ فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَـرُ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (26)
پھر اللہ نے ان کو دنیا ہی کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھایا، اور آخرت کا عذاب تو اور بھی زیادہ ہے، کاش وہ جانتے۔
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِىْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُـمْ يَتَذَكَّرُوْنَ (27)
اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال بیان کر دی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔
قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا غَيْـرَ ذِىْ عِوَجٍ لَّعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ (28)
وہ عربی زبان کا بے عیب قرآن ہے تاکہ یہ لوگ ڈریں۔
ضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيْهِ شُرَكَآءُ مُتَشَاكِسُوْنَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ ؕ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلًا ۚ اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (29)
اللہ نے ایک مثال بیان کی ہے ایک غلام ہے جس میں کئی ضدی شریک ہیں اور ایک غلام سالم ایک ہی شخص کا ہے، کیا دونوں کی حالت برابر ہے، سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، مگر ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے۔
اِنَّكَ مَيِّتٌ وَّاِنَّـهُـمْ مَّيِّتُوْنَ (30)
بے شک آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے۔
ثُـمَّ اِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُوْنَ (31)
پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس میں جھگڑو گے۔
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَبَ عَلَى اللّـٰهِ وَكَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِذْ جَآءَهٝ ۚ اَلَيْسَ فِىْ جَهَنَّـمَ مَثْوًى لِّلْكَافِـرِيْنَ (32)
پھر اس سے کون زیادہ ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچی بات کو جھٹلایا جب اس کے پاس آئی، کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے۔
وَالَّـذِىْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِهٖ ۙ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُتَّقُوْنَ (33)
اور جو سچی بات لایا اور جس نے اس کی تصدیق کی، وہی پرہیزگار ہیں۔
لَـهُـمْ مَّا يَشَآءُوْنَ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ ۚ ذٰلِكَ جَزَآءُ الْمُحْسِنِيْنَ (34)
ان کے لیے جو کچھ وہ چاہیں گے ان کے رب کے پاس موجود ہوگا، نیکو کارو ں کا یہی بدلہ ہے۔
لِيُكَـفِّرَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ اَسْوَاَ الَّـذِىْ عَمِلُوْا وَيَجْزِيَـهُـمْ اَجْرَهُـمْ بِاَحْسَنِ الَّـذِىْ كَانُـوْا يَعْمَلُوْنَ (35)
تاکہ اللہ ان سے وہ برائیاں دور کر دے جو انہوں نے کی تھیں اور اللہ ان کو ان کا اجر دے ان نیک کاموں کے بدلہ میں جو وہ کیا کرتے تھے۔
اَلَيْسَ اللّـٰهُ بِكَافٍ عَبْدَهٝ ۖ وَيُخَوِّفُوْنَكَ بِالَّـذِيْنَ مِنْ دُوْنِهٖ ۚ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ هَادٍ (36)
کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں، اور وہ آپ کو ان لوگوں سے ڈراتے ہیں جو اس کے سوا ہیں، اور جسے اللہ گمراہ کر دے تو اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں۔
وَمَنْ يَّـهْدِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ مُّضِلٍّ ۗ اَلَيْسَ اللّـٰهُ بِعَزِيْزٍ ذِى انْتِقَامٍ (37)
اور جسے اللہ راہ پر لے آئے تو اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں، کیا اللہ غالب بدلہ لینے والا نہیں ہے۔
وَلَئِنْ سَاَلْتَـهُـمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ لَيَقُوْلُنَّ اللّـٰهُ ۚ قُلْ اَفَرَاَيْتُـمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ اِنْ اَرَادَنِىَ اللّـٰهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ كَاشِفَاتُ ضُرِّهٓ ٖ اَوْ اَرَادَنِىْ بِرَحْـمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِكَاتُ رَحْـمَتِهٖ ۚ قُلْ حَسْبِىَ اللّـٰهُ ۖ عَلَيْهِ يَتَوَكَّلُ الْمُتَوَكِّلُوْنَ (38)
اور اگر آپ ان سے پوچھیں آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور کہیں گے اللہ نے، کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں، کہہ دو مجھے اللہ کافی ہے، توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں۔
قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّىْ عَامِلٌ ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (39)
کہہ دو اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں بھی کر رہا ہوں، پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
مَنْ يَّاْتِيْهِ عَذَابٌ يُّخْزِيْهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِـيْمٌ (40)
کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کر دے اور کس پر دائمی عذاب اترتا ہے۔
اِنَّـآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ ۖ فَمَنِ اهْتَدٰى فَلِنَفْسِهٖ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْـهَا ۖ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْـهِـمْ بِوَكِيْلٍ (41)
بے شک ہم نے آپ پر یہ کتاب سچی لوگوں کے لیے اتاری ہے، پھر جو راہ پر آیا سو اپنے لیے، اور جو گمراہ ہوا سو وہ گمراہ ہوتا ہے اپنے برے کو، اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
اَللَّـهُ يَتَوَفَّى الْاَنْفُسَ حِيْنَ مَوْتِـهَا وَالَّتِىْ لَمْ تَمُتْ فِىْ مَنَامِهَا ۖ فَيُمْسِكُ الَّتِىْ قَضٰى عَلَيْـهَا الْمَوْتَ وَيُـرْسِلُ الْاُخْرٰٓى اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّـقَوْمٍ يَّتَفَكَّـرُوْنَ (42)
اللہ ہی جانوں کو ان کی موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان جانوں کو بھی جن کی موت ان کے سونے کے وقت نہیں آئی، پھر ان جانوں کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم فرما چکا ہے اور باقی جانوں کو ایک میعاد معین تک بھیج دیتا ہے، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور کرتے ہیں۔
اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ شُفَعَآءَ ۚ قُلْ اَوَلَوْ كَانُـوْا لَا يَمْلِكُـوْنَ شَيْئًا وَّلَا يَعْقِلُوْنَ (43)
کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور حمایتی بنا رکھے ہیں، کہہ دو کیا اگرچہ وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں۔
قُلْ لِّـلّـٰـهِ الشَّفَاعَةُ جَـمِيْعًا ۖ لَّـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ ثُـمَّ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (44)
کہہ دو ہر طرح کی حمایت اللہ ہی کے اختیار میں ہے، آسمانوں اور زمین میں اسی کی حکومت ہے، پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
وَاِذَا ذُكِـرَ اللّـٰهُ وَحْدَهُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوْبُ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِالْاٰخِرَةِ ۖ وَاِذَا ذُكِـرَ الَّـذِيْنَ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اِذَا هُـمْ يَسْتَبْشِرُوْنَ (45)
اور جب ایک اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ان کے دل نفرت کرتے ہیں، اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو فورً‌ا خوش ہو جاتے ہیں۔
قُلِ اللّـٰـهُـمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ اَنْتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِىْ مَا كَانُـوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ (46)
کہہ دو اے اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ہر چھپی اور کھلی بات کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں فیصلہ کرے گا اس بات میں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔
وَلَوْ اَنَّ لِلَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مَا فِى الْاَرْضِ جَـمِيْعًا وَّمِثْلَـهٝ مَعَهٝ لَافْتَدَوْا بِهٖ مِنْ سُوٓءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَبَدَا لَـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ مَا لَمْ يَكُـوْنُـوْا يَحْتَسِبُوْنَ (47)
اور اگر ظالموں کے پاس جو کچھ زمین میں ہے سب ہو اور اسی قدر اس کے ساتھ اور بھی ہو تو قیامت کے بڑے عذاب کے معاوضہ میں دے کر چھوٹنا چاہیں گے، اور اللہ کی طرف سے انہیں وہ پیش آئے گا کہ جس کا انہیں گمان بھی نہ تھا۔
وَبَدَا لَـهُـمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوْا وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُـوْنَ (48)
اور برے کاموں کی برائی ان پر ظاہر ہو جائے گی اور ان کو وہ عذاب کہ جس پر ہنسی کیا کرتے تھے پکڑ لے گا۔
فَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَانَاۖ ثُـمَّ اِذَا خَوَّلْنَاهُ نِعْمَةً مِّنَّا قَالَ اِنَّمَآ اُوْتِيْتُهٝ عَلٰى عِلْمٍ ۚ بَلْ هِىَ فِتْنَةٌ وَّّلٰكِنَّ اَكْثَرَهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ (49)
پھر جب آدمی پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے، پھر جب ہم اسے اپنی نعمت عطا کرتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے میری عقل سے ملی ہے، بلکہ یہ نعمت آزمائش ہے اور لیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔
قَدْ قَالَـهَا الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ فَمَآ اَغْنٰى عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (50)
بے شک یہی بات وہ لوگ کہہ چکے ہیں جو ان سے پہلے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے رہے۔
فَاَصَابَـهُـمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوْا ۚ وَالَّـذِيْنَ ظَلَمُوْا مِنْ هٰٓؤُلَآءِ سَيُصِيْبُـهُـمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوْا وَمَا هُـمْ بِمُعْجِزِيْنَ (51)
پھر ان پر ان کے اعمال کی برائی آپڑی، اور ان میں سے جو لوگ ظلم کر رہے ہیں عنقریب ان کو بھی برے نتائج ان برے عملوں کے پہنچیں گے اور وہ عاجز کرنے والے نہیں ہیں۔
اَوَلَمْ يَعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَيَقْدِرُ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُـوْنَ (52)
اور کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی روزی کشادہ کرتا ہے جس کی چاہے اور تنگ کرتا ہے، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں۔
قُلْ يَا عِبَادِىَ الَّـذِيْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْـمَةِ اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ يَغْفِرُ الذُّنُـوْبَ جَـمِيْعًا ۚ اِنَّهٝ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِـيْمُ (53)
کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو، بے شک اللہ سب گناہ بخش دے گا، بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے۔
وَاَنِيْبُـوٓا اِلٰى رَبِّكُمْ وَاَسْلِمُوْا لَـهٝ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُـمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ (54)
اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کا حکم مانو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہیں مدد بھی نہ مل سکے گی۔
وَاتَّبِعُـوٓا اَحْسَنَ مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَّّاَنْتُـمْ لَا تَشْعُرُوْنَ (55)
اور ان اچھی باتوں کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے تمھاری طرف نازل کی گئی ہیں اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آجائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔
اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ يَّا حَسْرَتَا عَلٰى مَا فَرَّطْتُ فِىْ جَنْبِ اللّـٰهِ وَاِنْ كُنْتُ لَمِنَ السَّاخِرِيْنَ (56)
کہیں کوئی نفس کہنے لگے ہائے افسوس اس پر جو میں نے اللہ کے حق میں کوتاہی کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہ گیا۔
اَوْ تَقُوْلَ لَوْ اَنَّ اللّـٰهَ هَدَانِىْ لَكُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِيْنَ (57)
یا کہنے لگے اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں پرہیزگاروں میں ہوتا۔
اَوْ تَقُوْلَ حِيْنَ تَـرَى الْعَذَابَ لَوْ اَنَّ لِىْ كَرَّةً فَاَكُـوْنَ مِنَ الْمُحْسِنِيْنَ (58)
یا کہنے لگے جس وقت عذاب کو دیکھے گا کہ کاش مجھے میسر ہو واپس لوٹنا تو میں نیکو کاروں میں سے ہوجاؤں۔
بَلٰى قَدْ جَآءَتْكَ اٰيَاتِىْ فَكَذَّبْتَ بِـهَا وَاسْتَكْـبَـرْتَ وَكُنْتَ مِنَ الْكَافِـرِيْنَ (59)
ہاں تیرے پاس میری آیتیں آچکی تھیں سو تو نے انہیں جھٹلایا اور تو نے تکبر کیا اور تو منکروں میں سے تھا۔
وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ تَـرَى الَّـذِيْنَ كَذَبُوْا عَلَى اللّـٰهِ وُجُوْهُهُـمْ مُّسْوَدَّةٌ ۚ اَلَيْسَ فِىْ جَهَنَّـمَ مَثْوًى لِّلْمُتَكَـبِّـرِيْنَ (60)
اور قیامت کے دن آپ ان لوگوں کو دیکھیں گے جو اللہ پر جھوٹے الزام لگاتے ہیں کہ ان کے منہ سیاہ ہوں گے، کیا دوزخ میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ نہیں ہے۔
وَيُنَجِّى اللّـٰهُ الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِـهِـمْۚ لَا يَمَسُّهُـمُ السُّوٓءُ وَلَا هُـمْ يَحْزَنُـوْنَ (61)
اور اللہ ان لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نجات دے گا جو (شرک و کفر سے) بچتے تھے، انہیں تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
اَللَّـهُ خَالِقُ كُلِّ شَىْءٍ ۖ وَّهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ وَّكِيْلٌ (62)
اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے، اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے۔
لَّـهٝ مَقَالِيْدُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ (63)
آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں، اور جو اللہ کی آیتوں کے منکر ہوئے وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
قُلْ اَفَغَيْـرَ اللّـٰهِ تَاْمُرُوٓنِّـىٓ اَعْبُدُ اَيُّـهَا الْجَاهِلُوْنَ (64)
کہہ دو اے جاہلو کیا مجھے اللہ کے سوا اور کی عبادت کرنے کا حکم دیتے ہو۔
وَلَقَدْ اُوْحِىَ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكَۚ لَئِنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُـوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ (65)
اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں، کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے۔
بَلِ اللّـٰهَ فَاعْبُدْ وَكُنْ مِّنَ الشَّاكِـرِيْنَ (66)
بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور اس کے شکر گزار رہو۔
وَمَا قَدَرُوا اللّـٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖۖ وَالْاَرْضُ جَـمِيْعًا قَبْضَتُهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِيْنِهٖ ۚ سُبْحَانَهٝ وَتَعَالٰى عَمَّا يُشْرِكُـوْنَ (67)
اور انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے، اور یہ زمین قیامت کے دن سب اسی کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے، وہ پاک اور برتر ہے اس سے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔
وَنُفِـخَ فِى الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّـٰهُ ۖ ثُـمَّ نُفِـخَ فِيْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُـمْ قِيَامٌ يَّنْظُرُوْنَ (68)
اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو جائے گا جو کوئی آسمانوں اور جو کوئی زمین میں ہے مگر جسے اللہ چاہے، پھر وہ دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو یکایک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے۔
وَاَشْرَقَتِ الْاَرْضُ بِنُـوْرِ رَبِّهَا وَوُضِـعَ الْكِتَابُ وَجِيٓءَ بِالنَّبِيِّيْنَ وَالشُّهَدَآءِ وَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ بِالْحَقِّ وَهُـمْ لَا يُظْلَمُوْنَ (69)
اور زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی اور کتاب رکھ دی جائے گی اور نبی اور گواہ لائے جائیں گے اور ان میں انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا۔
وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُوَ اَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُوْنَ (70)
اور ہر شخص کو جو کچھ اس نے کیا تھا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں۔
وَسِيْقَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اِلٰـى جَهَنَّـمَ زُمَرًا ۖ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءُوْهَا فُتِحَتْ اَبْوَابُـهَا وَقَالَ لَـهُـمْ خَزَنَتُهَآ اَلَمْ يَاْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنْكُمْ يَتْلُوْنَ عَلَيْكُمْ اٰيَاتِ رَبِّكُمْ وَيُنْذِرُوْنَكُمْ لِقَـآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا ۚ قَالُوْا بَلٰى وَلٰكِنْ حَقَّتْ كَلِمَةُ الْعَذَابِ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ (71)
اور جو کافر ہیں دوزخ کی طرف گروہ گروہ ہانکے جائیں گے، یہاں تک کہ جب اس کے پاس آئیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں تمہارے رب کی آیتیں پڑھ کر سناتے تھے اور آج کے دن کے پیش آنے سے تمہیں ڈراتے تھے، کہیں گے ہاں لیکن عذاب کا حکم (علم ازلی میں) منکروں پر ہو چکا تھا۔
قِيْلَ ادْخُلُوٓا اَبْوَابَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَـبِّـرِيْنَ (72)
کہا جائے گا دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہو گے، پس وہ تکبر کرنے والوں کے لیے کیسا برا ٹھکانہ ہے۔
وَسِيْقَ الَّـذِيْنَ اتَّقَوْا رَبَّـهُـمْ اِلَى الْجَنَّـةِ زُمَرًا ۖ حَتّــٰٓى اِذَا جَآءُوْهَا وَفُتِحَتْ اَبْوَابُـهَا وَقَالَ لَـهُـمْ خَزَنَتُـهَا سَلَامٌ عَلَيْكُمْ طِبْتُـمْ فَادْخُلُوْهَا خَالِـدِيْنَ (73)
اور وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے جنت کی طرف گروہ گروہ لے جائے جائیں گے، یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوئے ہوں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے تم پر سلام ہو تم اچھے لوگ ہو اس میں ہمیشہ کے لیے داخل ہو جاؤ۔
وَقَالُوا الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ الَّـذِىْ صَدَقَنَا وَعْدَهٝ وَاَوْرَثَنَا الْاَرْضَ نَتَبَوَّاُ مِنَ الْجَنَّـةِ حَيْثُ نَشَآءُ ۖ فَنِعْمَ اَجْرُ الْعَامِلِيْنَ (74)
اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ سچا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث کر دیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں رہیں، پھر کیا خوب بدلہ ہے عمل کرنے والوں کا۔
وَتَـرَى الْمَلَآئِكَـةَ حَآفِّيْنَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُوْنَ بِحَـمْدِ رَبِّـهِـمْ ۖ وَقُضِىَ بَيْنَـهُـمْ بِالْحَقِّ وَقِيْلَ الْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (75)
اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد دیکھیں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح پڑھ رہے ہیں، اور ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور سب کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(40) سورۃ غافر (مکی، آیات 85)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
حٰمٓ (1)
ح مۤ۔
تَنْزِيْلُ الْكِتَابِ مِنَ اللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْعَلِـيْمِ (2)
یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہے جو غالب ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
غَافِـرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِيْدِ الْعِقَابِ ذِى الطَّوْلِ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ اِلَيْهِ الْمَصِيْـرُ (3)
گناہ بخشنے والا اور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دینے والا قدرت والا ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
مَا يُجَادِلُ فِىٓ اٰيَاتِ اللّـٰهِ اِلَّا الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فَلَا يَغْرُرْكَ تَقَلُّبُـهُـمْ فِى الْبِلَادِ (4)
اللہ کی آیتوں میں نہیں جھگڑتے مگر وہ لوگ جو کافر ہیں پس ان کا شہروں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکا نہ دے۔
كَذَّبَتْ قَبْلَـهُـمْ قَوْمُ نُـوْحٍ وَّالْاَحْزَابُ مِنْ بَعْدِهِـمْ ۖ وَهَمَّتْ كُلُّ اُمَّةٍ بِرَسُوْلِـهِـمْ لِيَاْخُذُوْهُ ۖ وَجَادَلُوْا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوْا بِهِ الْحَقَّ فَاَخَذْتُهُـمْ ۖ فَكَـيْفَ كَانَ عِقَابِ (5)
ان سے پہلے قوم نوح اور ان کے بعد اور فرقے بھی جھٹلا چکے ہیں، اور ہر ایک امت نے اپنے رسول کو پکڑنے کا ارادہ کیا، اور غلط باتوں کے ساتھ بحث کرتے رہے تاکہ اس سے دین حق کو مٹا دیں، پھر ہم نے انھیں پکڑ لیا پھر کیسی سزا ہوئی۔
وَكَذٰلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّـذِيْنَ كَفَرُوٓا اَنَّـهُـمْ اَصْحَابُ النَّارِ (6)
اور اسی طرح منکروں پر اللہ کا کلام پورا ہوا کہ وہ دوزخی ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ يَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَـهٝ يُسَبِّحُوْنَ بِحَـمْدِ رَبِّـهِـمْ وَيُؤْمِنُـوْنَ بِهٖ وَيَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْاۚ رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَىْءٍ رَّحْـمَةً وَّّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّـذِيْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِيْلَكَ وَقِـهِـمْ عَذَابَ الْجَحِـيْمِ (7)
جو (فرشتے) عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد ہیں وہ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور ایمانداروں کے لیے بخشش مانگتے ہیں، کہ اے ہمارے رب تیری رحمت اور تیرا علم سب پر حاوی ہے پھر جن لوگوں نے توبہ کی ہے اور تیرے راستے پر چلتے ہیں انہیں بخش دے اور انہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔
رَبَّنَا وَاَدْخِلْـهُـمْ جَنَّاتِ عَدْنِ ِ ۨ الَّتِىْ وَعَدْتَّهُـمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآئِهِـمْ وَاَزْوَاجِهِـمْ وَذُرِّيَّاتِـهِـمْ ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ (8)
اے ہمارے رب! اور انہیں بہشتوں میں داخل کر جو ہمیشہ رہیں گی جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کو جو ان کے باپ دادوں اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہیں، بے شک تو غالب حکمت والا ہے۔
وَقِـهِـمُ السَّيِّئَاتِ ۚ وَمَنْ تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِـمْتَهٝ ۚ وَذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِـيْمُ (9)
اور انہیں برائیوں سے بچا، اور جس کو تو اس دن برائیوں سے بچائے گا سو اس پر تو نے رحم کر دیا، اور یہ بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللّـٰهِ اَكْبَـرُ مِنْ مَّقْتِكُمْ اَنْفُسَكُمْ اِذْ تُدْعَوْنَ اِلَى الْاِيْمَانِ فَتَكْـفُرُوْنَ (10)
بے شک جو لوگ کافر ہیں انہیں پکار کر کہا جائے گا جیسی تمہیں (اس وقت) اپنے سے نفرت ہے اس سے بڑھ کر اللہ کو (تم سے) نفرت تھی جبکہ تم ایمان کی طرف بلائے جاتے تھے پھر نہیں مانا کرتے تھے۔
قَالُوْا رَبَّنَآ اَمَتَّنَا اثْنَتَيْنِ وَاَحْيَيْتَنَا اثْنَتَيْنِ فَاعْتَـرَفْنَا بِذُنُـوْبِنَا فَهَلْ اِلٰى خُرُوْجٍ مِّنْ سَبِيْلٍ (11)
وہ کہیں گے اے ہمارے رب تو نے ہمیں دو بار موت دی اور تو نے ہمیں دوبارہ زندہ کیا پس ہم نے اپنے گناہوں کا اقرار کرلیا پس کیا نکلنے کی بھی کوئی راہ ہے۔
ذٰلِكُمْ بِاَنَّهٝٓ اِذَا دُعِىَ اللّـٰهُ وَحْدَهٝ كَفَرْتُـمْ ۖ وَاِنْ يُّشْرَكْ بِهٖ تُؤْمِنُـوْا ۚ فَالْحُكْمُ لِلّـٰهِ الْعَلِـيِّ الْكَبِيْـرِ (12)
یہ عذاب اس لیے ہے کہ جب تمہیں اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو انکار کرتے تھے، اور جب اس کے ساتھ شریک کیا جاتا تھا تو مان لیتے تھے، سو یہ فیصلہ اللہ کا ہے جو عالیشان بڑے رتبے والا ہے۔
هُوَ الَّـذِىْ يُرِيْكُمْ اٰيَاتِهٖ وَيُنَزِّلُ لَكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ رِزْقًا ۚ وَمَا يَتَذَكَّرُ اِلَّا مَنْ يُّنِيْبُ (13)
وہی ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور تمہارے لیے آسمان سے رزق نازل کرتا ہے، اور سمجھتا وہی ہے جو (اللہ کی طرف) رجوع کرتا ہے۔
فَادْعُوا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الـدِّيْنَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُوْنَ (14)
پس اللہ کو پکارو اس کے لیے عبادت کو خالص کرتے ہوئے اگرچہ کافر برا منائیں۔
رَفِـيْعُ الـدَّرَجَاتِ ذُو الْعَرْشِۖ يُلْقِى الرُّوْحَ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ (15)
وہ اونچے درجوں والا عرش کا مالک ہے، اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس کے پاس چاہتا ہے وحی بھیجتا ہے تاکہ وہ ملاقات (قیامت) کے دن سے ڈرائے۔
يَوْمَ هُـمْ بَارِزُوْنَ ۖ لَا يَخْفٰى عَلَى اللّـٰهِ مِنْـهُـمْ شَيْءٌ ۚ لِّمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ۖ لِلّـٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ (16)
جس دن وہ سب نکل کھڑے ہوں گے، اللہ پر ان کی کوئی بات چھپی نہ رہے گی، آج کس کی حکومت ہے، اللہ ہی کی جو ایک ہے بڑا غالب۔
اَلْيَوْمَ تُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ ۚ لَا ظُلْمَ الْيَوْمَ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ (17)
آج کے دن ہر شخص اپنے کیے کا بدلہ پائے گا، آج کچھ ظلم نہ ہوگا، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔
وَاَنْذِرْهُـمْ يَوْمَ الْاٰزِفَـةِ اِذِ الْقُلُوْبُ لَـدَى الْحَنَاجِرِ كَاظِمِيْنَ ۚ مَا لِلظَّالِمِيْنَ مِنْ حَـمِيْـمٍ وَّلَا شَفِيْـعٍ يُّطَاعُ (18)
اور انہیں قریب آنے والی (مصیبت) کے دن سے ڈرا جب کہ غم کے مارے کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے، ظالموں کا کوئی حمایتی نہیں ہوگا اور نہ کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے۔
يَعْلَمُ خَآئِنَةَ الْاَعْيُنِ وَمَا تُخْفِى الصُّدُوْرُ (19)
وہ آنکھوں کی خیانت اور دل کے بھید جانتا ہے۔
وَاللّـٰهُ يَقْضِىْ بِالْحَقِّ ۖ وَالَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ لَا يَقْضُوْنَ بِشَىْءٍ ۗ اِنَّ اللّـٰهَ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْـرُ (20)
اور اللہ ہی انصاف کے ساتھ فیصلہ کرے گا، اور جنہیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ بھی فیصلہ نہیں کر سکتے، بے شک اللہ ہی سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
اَوَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ كَانُـوْا مِنْ قَبْلِـهِـمْ ۚ كَانُـوْا هُـمْ اَشَدَّ مِنْـهُـمْ قُوَّةً وَّّاٰثَارًا فِى الْاَرْضِ فَاَخَذَهُـمُ اللّـٰهُ بِذُنُـوْبِهِـمْۚ وَمَا كَانَ لَـهُـمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ وَّّاقٍ (21)
کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ وہ دیکھتے ان لوگوں کا انجام کیسا تھا جو ان سے پہلے ہو گزرے ہیں، وہ قوت میں ان سے بڑھ کر تھے اور زمین میں آثار کے اعتبار سے بھی پھر اللہ نے انہیں ان کے گناہوں کے سبب سے پکڑ لیا، اور ان کے لیے اللہ سے کوئی بچانے والا نہ تھا۔
ذٰلِكَ بِاَنَّـهُـمْ كَانَتْ تَّاْتِـيْهِـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَكَـفَرُوْا فَاَخَذَهُـمُ اللّـٰهُ ۚ اِنَّهٝ قَوِىٌّ شَدِيْدُ الْعِقَابِ (22)
یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں لے کر آتے تھے تو وہ انکار کرتے تھے پس انہیں اللہ نے پکڑ لیا، بے شک وہ بڑا قوت والا سخت عذاب دینے والا ہے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُّبِيْنٍ (23)
اور ہم نے موسٰی کو اپنے معجزات اور واضح دلیل دے کر بھیجا تھا۔
اِلٰى فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَقَارُوْنَ فَقَالُوْا سَاحِرٌ كَذَّابٌ (24)
فرعون اور ہامان اور قارون کی طرف، تو وہ کہنے لگے بڑا جھوٹا جادوگر ہے۔
فَلَمَّا جَآءَهُـمْ بِالْحَقِّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوْا اقْتُلُوٓا اَبْنَآءَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مَعَهٝ وَاسْتَحْيُوْا نِسَآءَهُـمْ ۚ وَمَا كَيْدُ الْكَافِـرِيْنَ اِلَّا فِىْ ضَلَالٍ (25)
پس جب وہ ان کے پاس ہماری طرف سے سچا دین لائے تو کہنے لگے ان لوگوں کے بیٹوں کو قتل کردو جو موسٰی پر ایمان لائے ہیں اور ان کی عورتوں کو زندہ رہنے دو، اور کافروں کے داؤ تو محض غلط ہوا کرتے ہیں۔
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُوْنِـىٓ اَقْتُلْ مُوْسٰى وَلْيَدْعُ رَبَّهٝ ۖ اِنِّـىٓ اَخَافُ اَنْ يُّبَدِّلَ دِيْنَكُمْ اَوْ اَنْ يُّظْهِرَ فِى الْاَرْضِ الْفَسَادَ (26)
اور فرعون نے کہا مجھے چھوڑ دو میں موسٰی کو قتل کردوں اور وہ اپنے رب کو پکارے، میں ڈرتا ہوں کہ وہ تمہارے دین کو بدل ڈالے گا یا یہ کہ زمین میں فساد پھیلائے گا۔
وَقَالَ مُوْسٰٓى اِنِّىْ عُذْتُ بِرَبِّىْ وَرَبِّكُمْ مِّنْ كُلِّ مُتَكَـبِّـرٍ لَّا يُؤْمِنُ بِيَوْمِ الْحِسَابِ (27)
اور موسٰی نے کہا میں تو اپنی اور تمہارے رب کی پناہ لے چکا ہوں ہر ایک متکبّر سے جو حساب کے دن پر یقین نہیں رکھتا۔
وَقَالَ رَجُلٌ مُّؤْمِنٌ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ يَكْـتُـمُ اِيْمَانَهٝٓ اَتَقْتُلُوْنَ رَجُلًا اَنْ يَّقُوْلَ رَبِّىَ اللّـٰهُ وَقَدْ جَآءَكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَّبِّكُمْ ۖ وَاِنْ يَّكُ كَاذِبًا فَعَلَيْهِ كَذِبُهٝ ۖ وَاِنْ يَّكُ صَادِقًا يُّصِبْكُمْ بَعْضُ الَّـذِىْ يَعِدُكُمْ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يَـهْدِىْ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ (28)
اور فرعون کی قوم میں سے ایک ایمان دار آدمی نے کہا جو اپنا ایمان چھپاتا تھا کہ کیا تم ایسے آدمی کو قتل کرتے ہو جو یہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور تمہارے پاس وہ روشن دلیلیں تمہارے رب کی طرف سے لایا ہے، اور اگر وہ جھوٹا ہے تو اسی پر اس کے جھوٹ کا وبال ہے، اور اگر وہ سچا ہے تو تمہیں کچھ نہ کچھ وہ (عذاب) جس کا وہ تم سے وعدہ کرتا ہے پہنچے گا، اور اللہ اس کو راہ پر نہیں لاتا جو حد سے بڑھنے والا بڑا جھوٹا ہے۔
يَا قَوْمِ لَكُمُ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ظَاهِرِيْنَ فِى الْاَرْضِۖ فَمَنْ يَّنصُرُنَا مِنْ بَاْسِ اللّـٰهِ اِنْ جَآءَنَا ۚ قَالَ فِرْعَوْنُ مَآ اُرِيْكُمْ اِلَّا مَآ اَرٰى وَمَآ اَهْدِيْكُمْ اِلَّا سَبِيْلَ الرَّشَادِ (29)
اے میری قوم آج تو تمہاری حکومت ہے تم ملک میں غالب ہو، ہماری کون مدد کرے گا اگر ہم پر اللہ کا عذاب آگیا، فرعون نے کہا میں تو تمہیں وہی سوجھاتا ہوں جو مجھے سوجھی ہے اور میں تمہیں سیدھا ہی راستہ بتاتا ہوں۔
وَقَالَ الَّـذِىٓ اٰمَنَ يَا قَوْمِ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ مِّثْلَ يَوْمِ الْاَحْزَابِ (30)
اور اس شخص نے کہا جو ایمان لایا تھا کہ اے میری قوم مجھے تو تمہاری نسبت (پہلی) امتوں جیسے دن کا اندیشہ ہو رہا ہے۔
مِثْلَ دَاْبِ قَوْمِ نُـوْحٍ وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ وَالَّـذِيْنَ مِنْ بَعْدِهِـمْ ۚ وَمَا اللّـٰهُ يُرِيْدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ (31)
جیسا کہ قوم نوح اور عاد اور ثمود اور ان سے پچھلوں کا حال ہوا، اور اللہ تو بندوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرنا چاہتا۔
وَيَا قَوْمِ اِنِّـىٓ اَخَافُ عَلَيْكُمْ يَوْمَ التَّنَادِ (32)
اور اے میری قوم مجھے تم پر چیخ و پکار (قیامت) کے دن کا اندیشہ ہے۔
يَوْمَ تُـوَلُّوْنَ مُدْبِـرِيْنَ مَا لَكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ مِنْ عَاصِمٍ ۗ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّـٰهُ فَمَا لَـهٝ مِنْ هَادٍ (33)
جس دن تم پیٹھ پھیر کر بھاگو گے اللہ سے تمہیں کوئی بچانے والا نہیں ہوگا، اور جسے اللہ گمراہ کر دے پھر اسے کوئی راہ بتانے والا نہیں۔
وَلَقَدْ جَآءَكُمْ يُوْسُفُ مِنْ قَبْلُ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا زِلْتُـمْ فِىْ شَكٍّ مِّمَّا جَآءَكُمْ بِهٖ ۖ حَتّـٰٓى اِذَا هَلَكَ قُلْتُـمْ لَنْ يَّبْعَثَ اللّـٰهُ مِنْ بَعْدِهٖ رَسُوْلًا ۚ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّـٰهُ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ مُّرْتَابٌ (34)
اور تمہارے پاس یوسف بھی اس سے پہلے واضح دلیلیں لے کر آچکا پس تم ہمیشہ اس سے شک میں رہے جو وہ تمہارے پاس لایا، یہاں تک کہ جب وہ فوت ہوگیا تو تم نےکہا کہ اللہ اس کے بعد کوئی رسول ہرگز نہیں بھیجے گا، اسی طرح اللہ گمراہ کرتا ہے اس کو جو حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُجَادِلُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِ اللّـٰهِ بِغَيْـرِ سُلْطَانٍ اَتَاهُـمْ ۖ كَبُـرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّـٰهِ وَعِنْدَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ كَذٰلِكَ يَطْبَعُ اللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَـبِّـرٍ جَبَّارٍ (35)
جو لوگ اللہ کی آیتوں میں کسی دلیل کے سوا جو ان کے پاس پہنچی ہو جھگڑتے ہیں، اللہ اور ایمان والوں کے نزدیک (یہ) بڑی نازیبا بات ہے، اللہ ہر ایک متکبر سرکش کے دل پر اسی طرح مہر کر دیا کرتا ہے۔
وَقَالَ فِرْعَوْنُ يَا هَامَانُ ابْنِ لِـىْ صَرْحًا لَّعَلِّـىٓ اَبْلُغُ الْاَسْبَابَ (36)
اور فرعون نے کہا اے ہامان میرے لیے ایک محل بنا تاکہ میں راستوں پر پہنچوں۔
اَسْبَابَ السَّمَاوَاتِ فَاَطَّلِعَ اِلٰٓى اِلٰـهِ مُوْسٰى وَاِنِّىْ لَاَظُنُّهٝ كَاذِبًا ۚ وَكَذٰلِكَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوٓءُ عَمَلِـهٖ وَصُدَّ عَنِ السَّبِيْلِ ۚ وَمَا كَيْدُ فِرْعَوْنَ اِلَّا فِىْ تَبَابٍ (37)
یعنی آسمان کے راستوں پر پھر موسٰی کے خدا کی طرف جھانک کر دیکھوں اور میں تو اسے جھوٹا خیال کرتا ہوں، اور اسی طرح فرعون کو اس کا برا عمل اچھا معلوم ہوا اور وہ راستہ سے روکا گیا تھا، اور فرعون کی ہر تدبیر غارت ہی گئی۔
وَقَالَ الَّـذِىٓ اٰمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوْنِ اَهْدِكُمْ سَبِيْلَ الرَّشَادِ (38)
اور اس شخص نے کہا جو ایمان لایا تھا اے میری قوم تم میری پیروی کرو میں تمہیں نیکی کی راہ بتاؤں گا۔
يَا قَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا مَتَاعٌ وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ هِىَ دَارُ الْقَرَارِ (39)
اے میری قوم دنیا کی زندگی بس (چند روزہ) فائدے ہیں اور آخرت کا گھر ہی ٹھہرنے کی جگہ ہے۔
مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلَا يُجْزٰٓى اِلَّا مِثْلَـهَا ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ يَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ يُـرْزَقُوْنَ فِيْـهَا بِغَيْـرِ حِسَابٍ (40)
جس نے برا کام کیا تو اتنی ہی سزا پائے گا، اور جس نے نیک کام کیا خواہ وہ مرد ہو یا عورت اور وہ ایماندار بھی ہو سو وہ جنت میں داخل ہوں گے جہاں انہیں بے حساب روزی ملے گی۔
وَيَا قَوْمِ مَا لِـىٓ اَدْعُوْكُمْ اِلَى النَّجَاةِ وَتَدْعُوْنَنِىٓ اِلَى النَّارِ (41)
اور اے میری قوم کیا بات ہے میں تو تمہیں نجات کی طرف بلاتا ہوں اور تم مجھے دوزخ کی طرف بلاتے ہو۔
دْعُوْنَنِىْ لِاَكْفُرَ بِاللّـٰهِ وَاُشْرِكَ بِهٖ مَا لَيْسَ لِـىْ بِهٖ عِلْمٌۖ وَّاَنَا اَدْعُوْكُمْ اِلَى الْعَزِيْزِ الْغَفَّارِ (42)
تم مجھے اس بات کی طرف بلاتے ہو کہ میں اللہ کا منکر ہو جاؤں اور اس کے ساتھ اسے شریک کروں جسے میں جانتا بھی نہیں، اور میں تمہیں غالب بخشنے والے کی طرف بلاتا ہوں۔
لَا جَرَمَ اَنَّمَا تَدْعُوْنَنِىٓ اِلَيْهِ لَيْسَ لَـهٝ دَعْوَةٌ فِى الـدُّنْيَا وَلَا فِى الْاٰخِرَةِ وَاَنَّ مَرَدَّنَـآ اِلَى اللّـٰهِ وَاَنَّ الْمُسْرِفِيْنَ هُـمْ اَصْحَابُ النَّارِ (43)
بے شک تم مجھے جس کی طرف بلاتے ہو وہ نہ دنیا میں بلانے کے قابل ہے اور نہ آخرت میں اور بے شک ہمیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور بے شک حد سے بڑھنے والے ہی دوزخی ہیں۔
فَسَتَذْكُرُوْنَ مَآ اَقُوْلُ لَكُمْ ۚ وَاُفَوِّضُ اَمْرِىٓ اِلَى اللّـٰهِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ بَصِيْـرٌ بِالْعِبَادِ (44)
پھر تم میری بات کو یاد کرو گے، اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں، بے شک اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے۔
فَوَقَاهُ اللّـٰهُ سَيِّئَاتِ مَا مَكَـرُوْا ۖ وَحَاقَ بِاٰلِ فِرْعَوْنَ سُوٓءُ الْعَذَابِ (45)
پھر اللہ نے اسے تو ان کے فریبوں کی برائی سے بچایا، اور خود فرعونیوں پر سخت عذاب آ پڑا۔
اَلنَّارُ يُعْرَضُوْنَ عَلَيْـهَا غُدُوًّا وَّعَشِيًّا ۖ وَيَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ اَدْخِلُوٓا اٰلَ فِرْعَوْنَ اَشَدَّ الْعَذَابِ (46)
وہ صبح اور شام آگ کے سامنے لائے جاتے ہیں، اور جس دن قیامت قائم ہوگی (حکم ہوگا) فرعونیوں کو سخت عذاب میں لے جاؤ۔
وَاِذْ يَتَحَآجُّوْنَ فِى النَّارِ فَيَقُوْلُ الضُّعَفَآءُ لِلَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوٓا اِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ اَنْتُـمْ مُّغْنُـوْنَ عَنَّا نَصِيْبًا مِّنَ النَّارِ (47)
اور جب دوزخی آپس میں جھگڑیں گے پھر کمزور سرکشوں سے کہیں گے کہ ہم تمہارے پیرو تھے پھر کیا تم ہم سے کچھ بھی آگ دور کر سکتے ہو۔
قَالَ الَّـذِيْنَ اسْتَكْـبَـرُوٓا اِنَّا كُلٌّ فِـيْهَاۙ اِنَّ اللّـٰهَ قَدْ حَكَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ (48)
سرکش کہیں گے ہم تم سبھی اس میں پڑے ہوئے ہیں، بے شک اللہ اپنے بندوں میں فیصلہ کر چکا ہے۔
وَقَالَ الَّـذِيْنَ فِى النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّـمَ ادْعُوْا رَبَّكُمْ يُخَفِّفْ عَنَّا يَوْمًا مِّنَ الْعَذَابِ (49)
اور دوزخی جہنم کے داروغہ سے کہیں گے کہ تم اپنے رب سے عرض کرو کہ وہ ہم سے کسی روز تو عذاب ہلکا کر دیا کرے۔
قَالُوٓا اَوَلَمْ تَكُ تَاْتِيْكُمْ رُسُلُكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ ۖ قَالُوْا بَلٰى ۚ قَالُوْا فَادْعُوْا ۗ وَمَا دُعَآءُ الْكَافِـرِيْنَ اِلَّا فِىْ ضَلَالٍ (50)
وہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانیاں لے کر نہ آئے تھے، کہیں گے ہاں (آئے تھے)، کہیں گے پس پکارو، اور کافروں کا پکارنا محض بے سود ہوگا۔
اِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا فِى الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا وَيَوْمَ يَقُوْمُ الْاَشْهَادُ (51)
ہم اپنے رسولوں اور ایمانداروں کے دنیا کی زندگی میں بھی مددگار ہیں اور اس دن جب کہ گواہ کھڑے ہوں گے۔
يَوْمَ لَا يَنْفَعُ الظَّالِمِيْنَ مَعْذِرَتُهُـمْ ۖ وَلَـهُـمُ اللَّعْنَةُ وَلَـهُـمْ سُوٓءُ الـدَّارِ (52)
جس دن ظالموں کو ان کا عذر کرنا کچھ بھی نفع نہ دے گا، اور ان پر پھٹکار پڑے گی اور ان کے لیے برا گھر ہوگا۔
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْـهُدٰى وَاَوْرَثْنَا بَنِىٓ اِسْرَآئِيْلَ الْكِتَابَ (53)
اور ہم نے موسٰی کو ہدایت دی تھی اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب کا وارث کر دیا تھا۔
هُدًى وَّذِكْرٰى لِاُولِى الْاَلْبَابِ (54)
جو عقلمندوں کے لیے ہدایت اور نصیحت تھی۔
فَاصْبِـرْ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ وَّاسْتَغْفِرْ لِـذَنْبِكَ وَسَبِّـحْ بِحَـمْدِ رَبِّكَ بِالْعَشِيِّ وَالْاِبْكَارِ (55)
پس صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور اپنے گناہ کی معافی مانگ اور شام اور صبح اپنے رب کی حمد کے ساتھ پاکی بیان کر۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ يُجَادِلُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِ اللّـٰهِ بِغَيْـرِ سُلْطَانٍ اَتَاهُـمْ ۙ اِنْ فِىْ صُدُوْرِهِـمْ اِلَّا كِبْـرٌ مَّا هُـمْ بِبَالِغِيْهِ ۚ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ ۖ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْـرُ (56)
بے شک جو لوگ اللہ کی آیتوں میں بغیر اس کے کہ ان کے پاس کوئی دلیل آئی ہو جھگڑتے ہیں، اور کچھ نہیں بس ان کے دل میں بڑائی ہے کہ وہ اس تک کبھی پہنچنے والے نہیں، سو اللہ سے پناہ مانگو، کیوں کہ وہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔
لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ اَكْبَـرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (57)
البتہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا آدمیوں کے پیدا کرنے کی نسبت بڑا کام ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
وَمَا يَسْتَوِى الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْـرُۙ وَالَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَلَا الْمُسِيٓءُ ۚ قَلِيْلًا مَّا تَـتَذَكَّرُوْنَ (58)
اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں، اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے وہ اور بدکار برابر نہیں، تم بہت ہی کم سمجھتے ہو۔
اِنَّ السَّاعَةَ لَاٰتِيَةٌ لَّا رَيْبَ فِـيْهَاۖ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (59)
بے شک قیامت آنے والی ہے اس میں کوئی شک نہیں، لیکن اکثر لوگ یقین نہیں کرتے۔
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِـىٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ اِنَّ الَّـذِيْنَ يَسْتَكْبِـرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِىْ سَيَدْخُلُوْنَ جَهَنَّـمَ دَاخِرِيْنَ (60)
اور تمہارے رب نے فرمایا ہے مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا، بے شک جو لوگ میری عبادت سے سرکشی کرتے ہیں عنقریب وہ ذلیل ہو کر دوزخ میں داخل ہوں گے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِتَسْكُـنُـوْا فِيْهِ وَالنَّـهَارَ مُبْصِرًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ لَـذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُـرُوْنَ (61)
اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں آرام کرو اور دن کو ہر چیز دکھانے والا بنایا، بے شک اللہ لوگوں پر بڑے فضل والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍۚ لَّآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ فَاَنّـٰى تُؤْفَكُـوْنَ (62)
یہی اللہ تمہارا رب ہے ہر چیز کا پیدا کرنے والا، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پھر کہاں الٹے جا رہے ہو۔
كَذٰلِكَ يُؤْفَكُ الَّـذِيْنَ كَانُـوْا بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ يَجْحَدُوْنَ (63)
اسی طرح وہ لوگ بھی الٹے چلا کرتے تھے جو اللہ کی نشانیوں کا انکار کیا کرتے تھے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّالسَّمَآءَ بِنَـآءً وَّصَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ وَرَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ ذٰلِكُمُ اللّـٰهُ رَبُّكُمْ ۖ فَتَبَارَكَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ (64)
اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو آرام گاہ بنایا اور آسمان کو چھت اور تمہاری صورتیں بنائیں اور پاکیزہ چیزوں سے تمہیں رزق دیا، وہی اللہ تمہارا پالنے والا ہے، پس سارے جہان کا پالنے والا اللہ بابرکت ہے۔
هُوَ الْحَىُّ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ فَادْعُوْهُ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَ ۗ اَلْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ (65)
وہی ہمیشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس اسی کو پکارو خاص اسی کی بندگی کرتے ہوئے، سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔
قُلْ اِنِّىْ نُهِيْتُ اَنْ اَعْبُدَ الَّـذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ لَمَّا جَآءَنِىَ الْبَيِّنَاتُ مِنْ رَّبِّيْۖ وَاُمِرْتُ اَنْ اُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (66)
کہہ دو مجھے تو ان چیزوں کی عبادت سے منع کیا گیا ہے جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو جب کہ میرے رب کی طرف سے میرے پاس کھلی کھلی نشانیاں آچکی ہیں، اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں رب العالمین کے سامنے سر جھکاؤں۔
هُوَ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُـمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُـمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُـمَّ يُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُـمَّ لِتَبْلُغُوٓا اَشُدَّكُمْ ثُـمَّ لِتَكُـوْنُـوْا شُيُوْخًا ۚ وَمِنْكُمْ مَّنْ يُّـتَوَفّــٰى مِنْ قَبْلُ ۖ وَلِتَبْلُغُوٓا اَجَلًا مُّسَمًّى وَّلَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (67)
وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پھر نطفے سے پھر خون بستہ سے پیدا کیا پھر وہ تمہیں بچہ بنا کر نکالتا ہے پھر باقی رکھتا ہے تاکہ تم اپنی جوانی کو پہنچو پھر یہاں تک کہ تم بوڑھے ہو جاتے ہو، کچھ تم میں اس سے پہلے مر جاتے ہیں، بعض کو زندہ رکھتا ہے تاکہ تم وقت مقررہ تک پہنچو اور تاکہ تم سمجھو۔
هُوَ الَّـذِىْ يُحْيِىْ وَيُمِيْتُ ۖ فَاِذَا قَضٰٓى اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَـهٝ كُنْ فَـيَكُـوْنُ (68)
وہی ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، پس جب وہ کسی امر کا فیصلہ کر لیتا ہے تو صرف اس سے یہی کہتا ہے کو ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے۔
اَلَمْ تَـرَ اِلَى الَّـذِيْنَ يُجَادِلُوْنَ فِىٓ اٰيَاتِ اللّـٰهِ اَنّـٰى يُصْرَفُوْنَ (69)
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اللہ کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں وہ کہاں پھرے چلے جا رہے ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ كَذَّبُوْا بِالْكِتَابِ وَبِمَآ اَرْسَلْنَا بِهٖ رُسُلَنَا ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُوْنَ (70)
وہ لوگ جنہوں نے کتاب کو اور جو کچھ ہم نے رسولوں کو دے کر بھیجا تھا سب کو جھٹلا دیا، پس انہیں معلوم ہو جائے گا۔
اِذِ الْاَغْلَالُ فِـىٓ اَعْنَاقِهِـمْ وَالسَّلَاسِلُ يُسْحَبُوْنَ (71)
جب کہ طوق اور زنجیریں ان کے گلے میں ڈال کر گھسیٹے جائیں گے۔
فِى الْحَـمِيْـمِ ثُـمَّ فِى النَّارِ يُسْجَرُوْنَ (72)
کھولتے پانی میں پھر آگ میں جھونکے جائیں گے۔
ثُـمَّ قِيْلَ لَـهُـمْ اَيْنَ مَا كُنْتُـمْ تُشْرِكُـوْنَ (73)
پھر ان سے کہا جائے گا کہاں ہیں جنہیں تم شریک بتاتے تھے۔
مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ ۖ قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا بَلْ لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُوْا مِنْ قَبْلُ شَيْئًا ۚ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّـٰهُ الْكَافِـرِيْنَ (74)
اللہ کے سوا، وہ کہیں گے ہم سے وہ کھو گئے بلکہ ہم تو اس سے پہلے کسی چیز کو بھی نہیں پکارتے تھے، اسی طرح اللہ کافروں کو گمراہ کرتا ہے۔
ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَفْرَحُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْـرِ الْحَقِّ وَبِمَا كُنْتُـمْ تَمْرَحُوْنَ (75)
یہ عذاب تمہیں اس لیے ہوا کہ تم ملک میں ناحق خوشیاں مناتے تھے اور اس لیے بھی کہ تم اترایا کرتے تھے۔
اُدْخُلُوٓا اَبْوَابَ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۖ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَـبِّـرِيْنَ (76)
جہنم کے دروازوں میں ہمیشہ رہنے کے لیے داخل ہو جاؤ، پھر تکبر کرنے والوں کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
فَاصْبِـرْ اِنَّ وَعْدَ اللّـٰهِ حَقٌّ ۚ فَاِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّـذِىْ نَعِدُهُـمْ اَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَاِلَيْنَا يُـرْجَعُوْنَ (77)
پھر صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے، پھر جس (عذاب) کا ہم ان سے وعدہ کر رہے ہیں کچھ تھوڑا سا اگر ہم آپ کو دکھا دیں یا ہم آپ کو وفات دے دیں تو ہماری طرف ہی سب لوٹائے جائیں گے۔
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِكَ مِنْـهُـمْ مَّنْ قَصَصْنَا عَلَيْكَ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ ۗ وَمَا كَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ يَّاْتِـىَ بِاٰيَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ فَاِذَا جَآءَ اَمْرُ اللّـٰهِ قُضِىَ بِالْحَقِّ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْمُبْطِلُوْنَ (78)
اور ہم نے آپ سے پہلے کئی رسول بھیجے تھے بعض ان میں سے وہ ہیں جن کا حال ہم نے آپ پر بیان کر دیا اور بعض وہ ہیں کہ ہم نے آپ پر ان کا حال بیان نہیں کیا، اور کسی رسول سے یہ نہ ہو سکا کہ کوئی معجزہ اذنِ الٰہی کے سوا ظاہر کر سکے، پھر جس وقت اللہ کا حکم آئے گا ٹھیک ٹھیک فیصلہ ہو جائے گا اور اس وقت باطل پرست نقصان اٹھائیں گے۔
اَللَّـهُ الَّـذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَنْعَامَ لِتَـرْكَبُوْا مِنْـهَا وَمِنْهَا تَاْكُلُوْنَ (79)
اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو تم کھاتے ہو۔
وَلَكُمْ فِيْـهَا مَنَافِــعُ وَلِتَبْلُغُوْا عَلَيْـهَا حَاجَةً فِىْ صُدُوْرِكُمْ وَعَلَيْـهَا وَعَلَى الْفُلْكِ تُحْـمَلُوْنَ (80)
اور تمہارے لیے ان میں بہت سے فوائد ہیں اور تاکہ تم ان پر سوار ہو کر اپنی حاجت کو پہنچو جو تمہارے سینوں میں ہے اور ان پر اور نیز کشتیوں پر تم سوار کیے جاتے ہو۔
وَيُرِيْكُمْ اٰيَاتِهٖ فَاَىَّ اٰيَاتِ اللّـٰهِ تُنْكِـرُوْنَ (81)
اور وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے پس تم اللہ کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرو گے۔
اَفَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِـهِـمْ ۚ كَانُـوٓا اَكْثَرَ مِنْـهُـمْ وَاَشَدَّ قُوَّةً وَّّاٰثَارًا فِى الْاَرْضِ فَمَآ اَغْنٰى عَنْـهُـمْ مَّا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (82)
پس کیا انہوں نے ملک میں چل پھر کر نہیں دیکھا کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں ان کا کیا انجام ہوا، وہ لوگ ان سے زیادہ تھے اور قوت اور نشانوں میں (بھی) جو کہ زمین پر چھوڑ گئے ہیں بڑھے ہوئے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے تھے۔
فَلَمَّا جَآءَتْهُـمْ رُسُلُـهُـمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَهُـمْ مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا بِهٖ يَسْتَهْزِئُوْنَ (83)
پس جب ان کے رسول ان کے پاس کھلی دلیلیں لائے تو وہ اپنے علم و دانش پر اترانے لگے اور جس پر وہ ہنسی کرتے تھے وہ ان پر الٹ پڑا۔
فَلَمَّا رَاَوْا بَاْسَنَا قَالُوٓا اٰمَنَّا بِاللّـٰهِ وَحْدَهٝ وَكَفَرْنَا بِمَا كُنَّا بِهٖ مُشْرِكِيْنَ (84)
پھر جب انہوں نے ہمارا عذاب آتے دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم اللہ پر ایمان لائے جو ایک ہے اور ہم نے ان چیزوں کا انکار کیا جنہیں ہم اس کا شریک ٹھہراتے تھے۔
فَلَمْ يَكُ يَنْفَعُهُـمْ اِيْمَانُـهُـمْ لَمَّا رَاَوْا بَاْسَنَا ۖ سُنَّتَ اللّـٰهِ الَّتِىْ قَدْ خَلَتْ فِىْ عِبَادِهٖ ۖ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْكَافِرُوْنَ (85)
پس انہیں ان کے ایمان نے نفع نہ دیا جب انہوں نے ہمارا عذاب دیکھ لیا، یہ سنت الٰہی ہے جو اس کے بندوں میں گزر چکی ہے، اور اس وقت کافر خسارہ میں رہ گئے۔
 
Top