• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی مکمل سورتوں کا ترجمہ ۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(76) سورۃ الانسان (مدنی، آیات 31)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
هَلْ اَتٰى عَلَى الْاِنْسَانِ حِيْنٌ مِّنَ الـدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَّذْكُوْرًا (1)
انسان پر ضرور ایک ایسا زمانہ بھی آیا ہے کہ اس کا کہیں کچھ بھی ذکر نہ تھا۔
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍۖ نَّبْتَلِيْهِ فَجَعَلْنَاهُ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (2)
بے شک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا، ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا بنا دیا۔
اِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا (3)
بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا، یا تو وہ شکر گزار ہے اور یا ناشکرا۔
اِنَّـآ اَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ سَلَاسِلَ وَاَغْلَالًا وَّسَعِيْـرًا (4)
بے شک ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں اور طوق اور دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
اِنَّ الْاَبْـرَارَ يَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًا (5)
بے شک نیک ایسی شراب کے پیالے پیئیں گے جس میں چشمہ کافور کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا يَّشْرَبُ بِـهَا عِبَادُ اللّـٰهِ يُفَجِّرُوْنَـهَا تَفْجِيْـرًا (6)
وہ ایک چشمہ ہوگا جس میں سے اللہ کے بندے پیئیں گے اس کو آسانی سے بہا کر لے جائیں گے۔
يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٝ مُسْتَطِيْـرًا (7)
وہ اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس کی مصیبت ہر جگہ پھیلی ہوئی ہوگی۔
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِـيْنًا وَّيَتِيْمًا وَّاَسِيْـرًا (8)
اور وہ اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔
اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّـٰهِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّلَا شُكُـوْرًا (9)
ہم جو تمہیں کھلاتے ہیں تو خاص اللہ کے لیے، نہ ہمیں تم سے بدلہ لینا مقصود ہے اور نہ شکرگزاری۔
اِنَّا نَخَافُ مِنْ رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوْسًا قَمْطَرِيْـرًا (10)
ہم تو اپنے رب سے ایک اداس (اور) ہولناک دن سے ڈرتے ہیں۔
فَوَقَاهُـمُ اللّـٰهُ شَرَّ ذٰلِكَ الْيَوْمِ وَلَقَّاهُـمْ نَضْرَةً وَّّسُرُوْرًا (11)
پس اللہ اس دن کی مصیبت سے انہیں بچا لے گا اور ان کے سامنے تازگی اور خوشی لائے گا۔
وَجَزَاهُـمْ بِمَا صَبَـرُوْا جَنَّةً وَّّحَرِيْـرًا (12)
اور ان کے صبر کے بدلے ان کو جنت اور ریشمی پوشاکیں دے گا۔
مُّتَّكِئِيْنَ فِيْـهَا عَلَى الْاَرَآئِكِ ۖ لَا يَرَوْنَ فِيْـهَا شَمْسًا وَّلَا زَمْهَرِيْـرًا (13)
اس میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے، نہ وہاں دھوپ دیکھیں گے اور نہ سردی۔
وَدَانِيَةً عَلَيْـهِـمْ ظِلَالُـهَا وَذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِيْلًا (14)
اور ان پر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے اور پھلوں کے گوشے بہت ہی قریب لٹک رہے ہوں گے۔
وَيُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِاٰنِيَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّّاَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيْـرَا (15)
اور ان پر چاندی کے برتن اور شیشے کے آبخوروں کا دور چل رہا ہوگا۔
قَوَارِيْـرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِيْـرًا (16)
شیشے بھی چاندی کے جو ایک خاص انداز پر ڈھالے گئے ہوں گے۔
وَيُسْقَوْنَ فِيْـهَا كَاْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيْلًا (17)
اور انہیں وہاں ایسی شراب کا پیالہ پلایا جائے گا جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا فِيْـهَا تُسَمّـٰى سَلْسَبِيْلًا (18)
وہ وہاں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے۔
وَيَطُوْفُ عَلَيْـهِـمْ وِلْـدَانٌ مُّخَلَّـدُوْنَۚ اِذَا رَاَيْتَـهُـمْ حَسِبْتَـهُـمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا (19)
اور ان کے پاس سدا رہنے والے لڑکے (خادم) گھومتے ہوں گے، جو تو ان کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں۔
وَاِذَا رَاَيْتَ ثَـمَّ رَاَيْتَ نَعِيْمًا وَّمُلْكًا كَبِيْـرًا (20)
اور جب تو وہاں دیکھے گا تو نعمت اور بڑی سلطنت دیکھے گا۔
عَالِيَـهُـمْ ثِيَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّّاِسْتَبْـرَقٌ ۖ وَحُلُّوٓا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍۚ وَّسَقَاهُـمْ رَبُّهُـمْ شَرَابًا طَهُوْرًا (21)
ان پر باریک سبز اور موٹے ریشم کے لباس ہوں گے، اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور انہیں ان کا رب پاک شراب پلائے گا۔
اِنَّ هٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَآءً وَّكَانَ سَعْيُكُمْ مَّشْكُـوْرًا (22)
بے شک یہ تمہارے (نیک اعمال کا) بدلہ ہے اور تمہاری کوشش مقبول ہوئی۔
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْاٰنَ تَنْزِيْلًا (23)
بےشک ہم نے ہی آپ پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا اتارا ہے۔
فَاصْبِـرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْـهُـمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا (24)
پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کریں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کا کہا نہ مانا کریں۔
وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ بُكْـرَةً وَّّاَصِيْلًا (25)
اور اپنے رب کا نام صبح اور شام یاد کیا کریں۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَاسْجُدْ لَـهٝ وَسَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيْلًا (26)
اور کچھ حصہ رات میں بھی اس کو سجدہ کیجیے اور رات میں دیر تک اس کی تسبیح کیجیے۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ يُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَـةَ وَيَذَرُوْنَ وَرَآءَهُـمْ يَوْمًا ثَقِيْلًا (27)
بے شک یہ لوگ دنیا کو چاہتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑتے ہیں۔
نَّحْنُ خَلَقْنَاهُـمْ وَشَدَدْنَآ اَسْرَهُـمْ ۖ وَاِذَا شِئْنَا بَدَّلْنَآ اَمْثَالَـهُـمْ تَبْدِيْلًا (28)
ہم ہی نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ مضبوط کر دیے اور جب ہم چاہیں ان جیسے ان کے بدلے اور لا سکتے ہیں۔
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِـرَةٌ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا (29)
بے شک یہ ایک نصیحت ہے پس جو کوئی چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے۔
وَمَا تَشَآءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (30)
اور تم جب ہی چاہو گے جب اللہ چاہے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
يُدْخِلُ مَنْ يَّشَآءُ فِىْ رَحْـمَتِهٖ ۚ وَالظَّالِمِيْنَ اَعَدَّ لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (31)
جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کے لیے تو اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
(77) سورۃ المرسلات (مکی، آیات 50)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا (1)
ان ہواؤں کی قسم ہے جو نفع پہنچانے کے لیے بھیجی جاتی ہیں۔
فَالْعَاصِفَاتِ عَصْفًا (2)
پھر ان ہواؤں کی جو تندی سے چلتی ہیں۔
وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا (3)
اور ان ہواؤں کی جو بادلوں کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں۔
فَالْفَارِقَاتِ فَرْقًا (4)
پھر ان ہواؤں کی جو بادلوں کو متفرق کر دیتی ہیں۔
فَالْمُلْقِيَاتِ ذِكْرًا (5)
پھر ان ہواؤں کی جو (دل میں) اللہ کی یاد کا القا کرتی ہیں۔
عُذْرًا اَوْ نُذْرًا (6)
الزام اتارنے یا ڈرانے کے لیے۔
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَوَاقِــعٌ (7)
جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور ہونے والی ہے۔
فَاِذَا النُّجُوْمُ طُمِسَتْ (8)
پس جب ستارے مٹا دیے جائیں گے۔
وَاِذَا السَّمَآءُ فُرِجَتْ (9)
اور جب آسمان پھٹ جائیں گے۔
وَاِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ (10)
اور جب پہاڑ اڑائے جائیں گے۔
وَاِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتْ (11)
اور جب رسول وقت معین پرجمع کیے جائیں گے۔
لِاَيِّ يَوْمٍ اُجِّلَتْ (12)
کس دن کے لیے تاخیر کی گئی تھی۔
لِيَوْمِ الْفَصْلِ (13)
فیصلہ کے دن کے لیے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ (14)
اور آپ کو کیا معلوم کہ فیصلہ کا دن کیا ہے۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (15)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نُهْلِكِ الْاَوَّلِيْنَ (16)
کیا ہم نے پہلوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا۔
ثُـمَّ نُتْبِعُهُـمُ الْاٰخِرِيْنَ (17)
پھر ہم ان کے پیچھے دوسروں کو چلائیں گے۔
كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ (18)
مجرموں کے ساتھ ہم ایسا ہی برتاؤ کرتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (19)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نَخْلُقكُّمْ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِيْنٍ (20)
کیا ہم نے تمہیں ایک ذلیل پانی سے نہیں پیدا کیا۔
فَجَعَلْنَاهُ فِىْ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ (21)
پھر ہم نے اس کو ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھ دیا۔
اِلٰى قَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ (22)
ایک معین دورانیے تک۔
فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُوْنَ (23)
پھر ہم نے تخمینہ بنایا، ہم تو کیسے اچھے تخمینہ بنانے والے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (24)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیےتباہی ہے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ كِفَاتًا (25)
کیا ہم نے زمین کو جمع کرنے والی نہیں بنایا۔
اَحْيَآءً وَّاَمْوَاتًا (26)
زندوں اور مردوں کو۔
وَجَعَلْنَا فِيْـهَا رَوَاسِىَ شَامِخَاتٍ وَّّاَسْقَيْنَاكُمْ مَّآءً فُرَاتًا (27)
اور ہم نے اس میں مضبوط اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیے اور ہم نے تمہیں میٹھا پانی پلایا۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (28)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى مَا كُنْتُـمْ بِهٖ تُكَـذِّبُوْنَ (29)
اس (دوزخ) کی طرف چلو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى ظِلٍّ ذِىْ ثَلَاثِ شُعَبٍ (30)
ایک سائبان کی طرف چلو جس کے تین حصے ہیں۔
لَّا ظَلِيْلٍ وَّّلَا يُغْنِىْ مِنَ اللَّهَبِ (31)
نہ وہ سایہ کرے اور نہ تپش سے بچائے۔
اِنَّـهَا تَـرْمِىْ بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ (32)
بے شک وہ محل جیسے انگارے پھینکے گی۔
كَاَنَّـهٝ جِمَالَتٌ صُفْرٌ (33)
گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (34)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ لَا يَنْطِقُوْنَ (35)
یہ وہ دن ہے جس میں بات بھی نہ کر سکیں گے۔
وَلَا يُؤْذَنُ لَـهُـمْ فَيَعْتَذِرُوْنَ (36)
اور نہ انہیں عذر کرنے کی اجازت ہوگی۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (37)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ ۖ جَـمَعْنَاكُمْ وَالْاَوَّلِيْنَ (38)
یہ فیصلہ کا دن ہے، ہم تمہیں اور پہلوں کو جمع کریں گے۔
فَاِنْ كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِـيْدُوْنِ (39)
پس اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو مجھ پر کر دیکھو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (40)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ ظِلَالٍ وَّّعُيُوْنٍ (41)
بے شک پرہیزگار ٹھنڈی چھاؤں اور چشموں میں ہوں گے۔
وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُوْنَ (42)
اور میووں میں جو وہ چاہیں گے۔
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِـيٓـئًا بِمَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (43)
مزے سے کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے جو تم کرتے رہے۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (44)
بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (45)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
كُلُوْا وَتَمَتَّعُوْا قَلِيْلًا اِنَّكُمْ مُّجْرِمُوْنَ (46)
کھاؤ اور چند روز فائدہ اٹھاؤ بے شک تم مجرم ہو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (47)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ ارْكَعُوْا لَا يَرْكَعُوْنَ (48)
اور جب کہا جاتا ہے ان کو کہ رکوع کرو تو وہ رکوع نہیں کرتے۔

(78) سورۃ النباء (مکی، آیات 40)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَمَّ يَتَسَآءَلُوْنَ (1)
کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں۔
عَنِ النَّـبَاِ الْعَظِـيْمِ (2)
اس بڑی خبر کے متعلق۔
اَلَّذِىْ هُـمْ فِيْهِ مُخْتَلِفُوْنَ (3)
جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔
كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (4)
ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
ثُـمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (5)
پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِهَادًا (6)
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا۔
وَالْجِبَالَ اَوْتَادًا (7)
اور پہاڑوں کو میخیں۔
وَخَلَقْنَاكُمْ اَزْوَاجًا (8)
اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا۔
وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا (9)
اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا۔
وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا (10)
اور رات کو پردہ پوش بنایا۔
وَجَعَلْنَا النَّـهَارَ مَعَاشًا (11)
اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا۔
وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا (12)
اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے۔
وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّهَّاجًا (13)
اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا۔
وَاَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَآءً ثَجَّاجًا (14)
اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا۔
لِّنُخْرِجَ بِهٖ حَبًّا وَّنَبَاتًا (15)
تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں۔
وَجَنَّاتٍ اَلْفَافًا (16)
اور گھنے باغ اگائیں۔
اِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ كَانَ مِيْقَاتًا (17)
بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے۔
يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًا (18)
جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ در گروہ چلے آؤ گے۔
وَفُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًا (19)
اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے۔
وَسُيِّـرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا (20)
اور پہاڑ اڑائے جائیں گے تو ریت ہو جائیں گے۔
اِنَّ جَهَنَّـمَ كَانَتْ مِرْصَادًا (21)
بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے۔
لِّلطَّاغِيْنَ مَاٰبًا (22)
سرکشوں کے لیے ٹھکانہ ہے۔
لَّابِثِيْنَ فِـيْهَآ اَحْقَابًا (23)
کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے۔
لَّا يَذُوْقُوْنَ فِيْـهَا بَـرْدًا وَّلَا شَرَابًا (24)
نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا۔
اِلَّا حَـمِيْمًا وَّغَسَّاقًا (25)
مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔
جَزَآءً وِّفَاقًا (26)
پورا پورا بدلہ ملے گا۔
اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا لَا يَرْجُوْنَ حِسَابًا (27)
بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے۔
وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا كِذَّابًا (28)
اور ہماری آیتوں کو بہت جھٹلایا کرتے تھے۔
وَكُلَّ شَىْءٍ اَحْصَيْنَاهُ كِتَابًا (29)
اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے۔
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا (30)
پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے۔
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ مَفَازًا (31)
بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے۔
حَدَآئِقَ وَاَعْنَابًا (32)
باغ اور انگور۔
وَكَـوَاعِبَ اَتْـرَابًا (33)
اور نوجوان ہم عمر عورتیں۔
وَكَاْسًا دِهَاقًا (34)
اور پیالے چھلکتے ہوئے۔
لَّا يَسْـمَعُوْنَ فِيْـهَا لَغْوًا وَّلَا كِذَّابًا (35)
نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ۔
جَزَآءً مِّنْ رَّبِّكَ عَطَـآءً حِسَابًا (36)
آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا۔
رَّبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا الرَّحْـمٰنِ لَا يَمْلِكُـوْنَ مِنْهُ خِطَابًا (37)
جو رب ہے آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (اور) بڑا مہربان (ہے)، وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے۔
يَوْمَ يَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلَآئِكَـةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَـهُ الرَّحْـمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا (38)
جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے، کوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمان اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا۔
ذٰلِكَ الْيَوْمُ الْحَقُّ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبًا (39)
یہ یقینی دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے۔
اِنَّـآ اَنْذَرْنَاكُمْ عَذَابًا قَرِيْبًاۚ يَّوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُوْلُ الْكَافِرُ يَا لَيْتَنِىْ كُنْتُ تُرَابًا (40)
بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے، جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا۔
(79) سورۃ النازعات (مکی، آیات 46)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا (1)
جوڑوں میں گھس کر (سختی سے جان) نکالنے والوں کی قسم ہے۔
وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا (2)
اور بند کھولنے والوں کی۔
وَالسَّابِحَاتِ سَبْحًا (3)
اور تیزی سے تیرنے والوں کی۔
فَالسَّابِقَاتِ سَبْقًا (4)
پھر دوڑ کر آگے بڑھ جانے والوں کی۔
فَالْمُدَبِّرَاتِ اَمْرًا (5)
پھر ہر امر کی تدبیر کرنے والوں کی۔
يَوْمَ تَـرْجُفُ الرَّاجِفَةُ (6)
جس دن کانپنے والی کانپے گی۔
تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ (7)
اس کے پیچھے آنے والی پیچھے آئے گی۔
قُلُوْبٌ يَّوْمَئِذٍ وَّاجِفَةٌ (8)
کئی دل اس دن دھڑک رہے ہوں گے۔
اَبْصَارُهَا خَاشِعَةٌ (9)
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی۔
يَقُوْلُوْنَ ءَاِنَّا لَمَرْدُوْدُوْنَ فِى الْحَافِرَةِ (10)
وہ کہتے ہیں کیا ہم پہلی حالت میں لوٹائے جائیں گے۔
اَاِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةً (11)
کیا جب ہم بوسیدہ ہڈیاں ہوجائیں گے۔
قَالُوْا تِلْكَ اِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ (12)
کہتے ہیں کہ یہ تو اس وقت خسارہ کا لوٹنا ہوگا۔
فَاِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌ وَّّاحِدَةٌ (13)
پھر وہ واقعہ صرف ایک ہی ہیبت ناک آواز ہے۔
فَاِذَا هُـمْ بِالسَّاهِرَةِ (14)
پس وہ اسی وقت میدان میں آ موجود ہوں گے۔
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ مُوْسٰى (15)
کیا آپ کو موسٰی کا حال معلوم ہوا ہے۔
اِذْ نَادَاهُ رَبُّهٝ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى (16)
جب کہ مقدس وادی طویٰ میں اس کے رب نے اسے پکارا۔
اِذْهَبْ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٝ طَغٰى (17)
فرعون کے پاس جاؤ کیونکہ اس نے سرکشی کی ہے۔
فَقُلْ هَلْ لَّكَ اِلٰٓى اَنْ تَزَكّــٰى (18)
پس کہو کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو۔
وَاَهْدِيَكَ اِلٰى رَبِّكَ فَتَخْشٰى (19)
اور میں تجھے تیرے رب کی طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے۔
فَاَرَاهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرٰى (20)
پس اس نے اس کو بڑی نشانی دکھائی۔
فَكَذَّبَ وَعَصٰى (21)
تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی۔
ثُـمَّ اَدْبَـرَ يَسْعٰى (22)
پھر کوشش کرتا ہوا واپس لوٹا۔
فَحَشَرَ فَنَادٰى (23)
پھر اس نے سب کو جمع کیا پھر پکارا۔
فَقَالَ اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى (24)
پھر کہا کہ میں تمہارا سب سے برتر رب ہوں۔
فَاَخَذَهُ اللّـٰهُ نَكَالَ الْاٰخِرَةِ وَالْاُولٰى (25)
پھر اللہ نے اس کو آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَعِبْـرَةً لِّمَنْ يَّخْشٰى (26)
بے شک اس میں اس کے لیے عبرت ہے جو ڈرتا ہے۔
اَاَنْتُـمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمِ السَّمَآءُ ۚ بَنَاهَا (27)
کیا تمہارا بنانا بڑی بات ہے یا آسمان کا جس کو ہم نے بنایا ہے۔
رَفَـعَ سَمْكَـهَا فَسَوَّاهَا (28)
اس کی چھت بلند کی پھر اس کو سنوارا۔
وَاَغْطَشَ لَيْلَـهَا وَاَخْرَجَ ضُحَاهَا (29)
اور اس کی رات اندھیری کی اور اس کے دن کو ظاہر کیا۔
وَالْاَرْضَ بَعْدَ ذٰلِكَ دَحَاهَا (30)
اور اس کے بعد زمین کو بچھا دیا۔
اَخْرَجَ مِنْـهَا مَآءَهَا وَمَرْعَاهَا (31)
اس سے اس کا پانی اور اس کا چارا نکالا۔
وَالْجِبَالَ اَرْسَاهَا (32)
اور پہاڑوں کو خوب جما دیا۔
مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (33)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات ہے۔
فَاِذَا جَآءَتِ الطَّـآمَّةُ الْكُبْـرٰى (34)
پس جب وہ بڑا حادثہ آئے گا۔
يَوْمَ يَتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ مَا سَعٰى (35)
جس دن انسان اپنے کیے کو یاد کرے گا۔
وَبُرِّزَتِ الْجَحِـيْـمُ لِمَنْ يَّرٰى (36)
اور ہر دیکھنے والے کے لیے دوزخ سامنے لائی جائے گی۔
فَاَمَّا مَنْ طَغٰى (37)
سو جس نے سرکشی کی۔
وَاٰثَـرَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا (38)
اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی۔
فَاِنَّ الْجَحِـيْمَ هِىَ الْمَاْوٰى (39)
سو بے شک اس کا ٹھکانا دوزخ ہی ہے۔
وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْـهَـوٰى (40)
اور لیکن جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اس نے اپنے نفس کو بری خواہش سے روکا۔
فَاِنَّ الْجَنَّةَ هِىَ الْمَاْوٰى (41)
سو بے شک اس کا ٹھکانا بہشت ہی ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسَاهَا (42)
آپ سے قیامت کی بابت پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہوگا۔
فِـيْمَ اَنْتَ مِنْ ذِكْـرَاهَا (43)
آپ کو اس کے ذکر سے کیا واسطہ۔
اِلٰى رَبِّكَ مُنْـتَـهَاهَا (44)
اس کے علم کی انتہا آپ کے رب ہی کی طرف ہے۔
اِنَّمَآ اَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ يَّخْشَاهَا (45)
بے شک آپ تو صرف اس کو ڈرانے والے ہیں جو اس سے ڈرتا ہے۔
كَاَنَّـهُـمْ يَوْمَ يَرَوْنَـهَا لَمْ يَلْبَثُوٓا اِلَّا عَشِيَّةً اَوْ ضُحَاهَا (46)
جس دن اسے دیکھ لیں گے (تو یہی سمجھیں گے کہ دنیا میں) گویا ہم ایک شام یا اس کی صبح تک ٹھہرے تھے۔
(80) سورۃ عبس (مکی، آیات 42)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَبَسَ وَتَوَلّـٰى (1)
پیغمبر چیں بجیں (ناخوش) ہوئے اور منہ موڑ لیا۔
اَنْ جَآءَهُ الْاَعْمٰى (2)
کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا۔
وَمَا يُدْرِيْكَ لَعَلَّـهٝ يَزَّكّــٰى (3)
اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہوجائے۔
اَوْ يَذَّكَّرُ فَـتَنْفَعَهُ الـذِّكْرٰى (4)
یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے۔
اَمَّا مَنِ اسْتَغْنٰى (5)
لیکن وہ جو پروا نہیں کرتا۔
فَاَنْتَ لَـهٝ تَصَدّ ٰى (6)
سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں۔
وَمَا عَلَيْكَ اَلَّا يَزَّكّـٰى (7)
حالانکہ آپ پر اس کے نہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں۔
وَاَمَّا مَنْ جَآءَكَ يَسْعٰى (8)
اور لیکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا۔
وَهُوَ يَخْشٰى (9)
اور وہ ڈر رہا ہے۔
فَاَنْتَ عَنْهُ تَلَـهّـٰى (10)
تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں۔
كَلَّآ اِنَّـهَا تَذْكِـرَةٌ (11)
ایسا نہیں چاہیے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے۔
فَمَنْ شَآءَ ذَكَـرَهٝ (12)
پس جو چاہے اس کو یاد کرے۔
فِىْ صُحُفٍ مُّكَـرَّمَةٍ (13)
وہ عزت والے صحیفوں میں ہے۔
مَّرْفُوْعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ (14)
جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں۔
بِاَيْدِىْ سَفَرَةٍ (15)
ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں۔
كِـرَامٍ بَـرَرَةٍ (16)
جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں۔
قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَآ اَكْفَرَهٝ (17)
انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے۔
مِنْ اَيِّ شَىْءٍ خَلَقَهٝ (18)
اس نے کس چیز سے اس کو بنایا۔
مِنْ نُّطْفَةٍ خَلَقَهٝ فَقَدَّرَهٝ (19)
ایک بوند سے اس کو بنایا پھر اس کا اندزہ ٹھہرایا۔
ثُـمَّ السَّبِيْلَ يَسَّرَهٝ (20)
پھر اس پر راستہ آسان کر دیا۔
ثُـمَّ اَمَاتَهٝ فَاَقْـبَـرَهٝ (21)
پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا۔
ثُـمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٝ (22)
پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا۔
كَلَّا لَمَّا يَقْضِ مَآ اَمَرَهٝ (23)
ایسا نہیں چاہیے (جو اس نے کیا) اس نے تعمیل نہیں کی جو اس کو حکم دیا تھا۔
فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ اِلٰى طَعَامِهٖ (24)
پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیے۔
اَنَّا صَبَبْنَا الْمَآءَ صَبًّا (25)
کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا۔
ثُـمَّ شَقَقْنَا الْاَرْضَ شَقًّا (26)
پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا۔
فَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا حَبًّا (27)
پھر ہم نے اس میں اناج اگایا۔
وَعِنَبًا وَّقَضْبًا (28)
اور انگور اور ترکاریاں۔
وَزَيْتُوْنًا وَّنَخْلًا (29)
اور زیتون اور کھجور۔
وَحَدَآئِقَ غُلْبًا (30)
اور گھنے باغ۔
وَفَاكِهَةً وَّّاَبًّا (31)
اور میوے اور گھاس۔
مَّتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (32)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات۔
فَاِذَا جَآءَتِ الصَّآخَّةُ (33)
پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا۔
يَوْمَ يَفِـرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِيْهِ (34)
جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔
وَاُمِّهٖ وَاَبِيْهٖ (35)
اور اپنی ماں اور باپ سے۔
وَصَاحِبَتِهٖ وَبَنِيْهِ (36)
اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔
لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْـهُـمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُّغْنِيْهِ (37)
ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ (38)
اور کچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے۔
ضَاحِكَـةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ (39)
ہنستے ہوئے خوش و خرم۔
وَوُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ عَلَيْـهَا غَبَـرَةٌ (40)
اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی۔
تَـرْهَقُهَا قَتَـرَةٌ (41)
ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَفَرَةُ الْفَجَرَةُ (42)
یہی لوگ ہیں منکر نافرمان۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(81) سورۃ التکویر (مکی، آیات 29)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ (1)
جب سورج کی روشنی لپیٹی جائے۔
وَاِذَا النُّجُوْمُ انْكَدَرَتْ (2)
اور جب ستارے گر جائیں۔
وَاِذَا الْجِبَالُ سُيِّـرَتْ (3)
اور جب پہاڑ چلائے جائیں۔
وَاِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ (4)
اور جب دس مہینے کی گابھن اونٹنیاں چھوڑ دی جائیں۔
وَاِذَا الْوُحُوْشُ حُشِرَتْ (5)
اور جب جنگلی جانور اکھٹے ہوجائیں۔
وَاِذَا الْبِحَارُ سُجِّرَتْ (6)
اور جب سمندر جوش دیے جائیں۔
وَاِذَا النُّفُوْسُ زُوِّجَتْ (7)
اور جب جانیں جسموں سے ملائی جائیں۔
وَاِذَا الْمَوْءُوْدَةُ سُئِلَتْ (8)
اور جب زندہ درگور لڑکی سے پوچھا جائے۔
بِاَيِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ (9)
کہ کس گناہ پر ماری گئی تھی۔
وَاِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتْ (10)
اور جب اعمال نامے کھل جائیں۔
وَاِذَا السَّمَآءُ كُشِطَتْ (11)
اور آسمان کا پوست اتارا جائے۔
وَاِذَا الْجَحِيْـمُ سُعِّرَتْ (12)
اورجب دوزخ دہکائی جائے۔
وَاِذَا الْجَنَّـةُ اُزْلِفَتْ (13)
اور جب جنت قریب لائی جائے۔
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّآ اَحْضَرَتْ (14)
تو ہر شخص جان لے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے۔
فَلَآ اُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ (15)
پس میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے (ستارے) کی۔
اَلْجَوَارِ الْكُنَّسِ (16)
سیدھے چلنے والے غیب ہو جانے والے ستارو ں کی۔
وَاللَّيْلِ اِذَا عَسْعَسَ (17)
اور قسم ہے رات کی جب وہ جانے لگے۔
وَالصُّبْحِ اِذَا تَنَفَّسَ (18)
اور قسم ہے صبح کی جب وہ آنے لگے۔
اِنَّهٝ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ كَرِيْمٍ (19)
بے شک یہ قرآن ایک معزز رسول کا لایا ہوا ہے۔
ذِىْ قُوَّةٍ عِنْدَ ذِى الْعَرْشِ مَكِيْنٍ (20)
جو بڑا طاقتور ہے عرش کے مالک کے نزدیک بڑے رتبہ والا ہے۔
مُّطَاعٍ ثَمَّ اَمِيْنٍ (21)
وہاں کا سردار امانت دار ہے۔
وَمَا صَاحِبُكُمْ بِمَجْنُـوْنٍ (22)
اور تمہارا رفیق (رسول) کوئی دیوانہ نہیں ہے۔
وَلَقَدْ رَاٰهُ بِالْاُفُقِ الْمُبِيْنِ (23)
اور اس نے اس (فرشتہ) کو (آسمان کے) کھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے۔
وَمَا هُوَ عَلَى الْغَيْبِ بِضَنِيْنٍ (24)
اور وہ غیب کی باتوں پر بخیل نہیں ہے۔
وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَيْطَانٍ رَّجِيْمٍ (25)
اور وہ کسی شیطان مردود کا قول نہیں ہے۔
فَاَيْنَ تَذْهَبُوْنَ (26)
پس تم کہاں چلے جا رہے ہو۔
اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِيْنَ (27)
یہ تو جہان بھر کے لیے نصیحت ہی نصیحت ہے۔
لِمَنْ شَآءَ مِنْكُمْ اَنْ يَّسْتَقِـيْمَ (28)
اس کے لیے جو تم میں سے سیدھا چلنا چاہے۔
وَمَا تَشَآءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ (29)
اور تم تو تب ہی چاہو گے کہ جب اللہ چاہے گا، جو تمام جہان کا رب ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(82) سورۃ الانفطار (مکی، آیات 19)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ (1)
جب آسمان پھٹ جائے۔
وَاِذَا الْكَوَاكِبُ انْتَثَرَتْ (2)
اور جب ستارے جھڑ جائیں۔
وَاِذَا الْبِحَارُ فُجِّرَتْ (3)
اور جب سمندر ابل پڑیں۔
وَاِذَا الْقُبُوْرُ بُعْثِرَتْ (4)
اور جب قبریں اکھاڑ دی جائیں۔
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَاَخَّرَتْ (5)
تب ہر شخص جان لے گا کہ کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑ آیا۔
يَآ اَيُّـهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيْمِ (6)
اے انسان تجھے اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے مغرور کر دیا۔
اَلَّذِىْ خَلَقَكَ فَسَوَّاكَ فَعَدَلَكَ (7)
جس نے تجھے پیدا کیا پھر تجھے ٹھیک کیا پھر تجھے برابر کیا۔
فِىٓ اَيِّ صُوْرَةٍ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ (8)
جس صورت میں چاہا تیرے اعضا کو جوڑ دیا۔
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُوْنَ بِالدِّيْنِ (9)
نہیں نہیں بلکہ تم جزا کو نہیں مانتے۔
وَاِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِيْنَ (10)
اور بے شک تم پر محافظ ہیں۔
كِـرَامًا كَاتِبِيْنَ (11)
عزت والے اعمال لکھنے والے۔
يَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ (12)
وہ جانتے ہیں جو تم کرتے ہو۔
اِنَّ الْاَبْـرَارَ لَفِىْ نَعِـيْمٍ (13)
بے شک نیک لوگ نعمت میں ہوں گے۔
وَاِنَّ الْفُجَّارَ لَفِىْ جَحِـيْمٍ (14)
اور بے شک نافرمان دوزخ میں ہوں گے۔
يَصْلَوْنَـهَا يَوْمَ الدِّيْنِ (15)
انصاف کے دن اس میں داخل ہوں گے۔
وَمَا هُـمْ عَنْـهَا بِغَآئِبِيْنَ (16)
اور وہ اس سے کہیں جانے نہ پائیں گے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الدِّيْنِ (17)
اور تجھے کیا معلوم انصاف کا دن کیا ہے۔
ثُـمَّ مَآ اَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الدِّيْنِ (18)
پھر تجھے کیا خبر کہ انصاف کا دن کیا ہے۔
يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَيْئًا ۖ وَالْاَمْرُ يَوْمَئِذٍ لِّلَّهِ (19)
جس دن کوئی کسی کے لیے کچھ بھی نہ کر سکے گا اور اس دن اللہ ہی کا حکم ہوگا۔

(83) سورۃ المطففین (مکی، آیات 36)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِيْنَ (1)
کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَّـذِيْنَ اِذَا اكْتَالُوْا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُوْنَ (2)
وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کرلیں تو پورا کریں۔
وَاِذَا كَالُوْهُـمْ اَوْ وَّزَنُـوْهُـمْ يُخْسِرُوْنَ (3)
اور جب ان کو ماپ کر یا تول کر دیں تو گھٹا کر دیں۔
اَلَا يَظُنُّ اُولٰٓئِكَ اَنَّـهُـمْ مَّبْعُوْثُوْنَ (4)
کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے۔
لِيَوْمٍ عَظِـيْمٍ (5)
اس بڑے دن کے لیے۔
يَوْمَ يَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِيْنَ (6)
جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
كَلَّآ اِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِىْ سِجِّيْنٍ (7)
ہرگز ایسا نہیں چاہیے (کہ کافروں کو چھٹکارہ مل جائے) بے شک نافرمانوں کے اعمال نامے سجین میں ہیں۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا سِجِّيْنٌ (8)
اور آپ کو کیا خبر کہ سجین کیا ہے۔
كِتَابٌ مَّرْقُوْمٌ (9)
ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (10)
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے۔
اَلَّـذِيْنَ يُكَذِّبُوْنَ بِيَوْمِ الدِّيْنِ (11)
وہ جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں۔
وَمَا يُكَذِّبُ بِهٓ ٖ اِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ اَثِـيْمٍ (12)
اور اس کو وہی جھٹلاتا ہے جو حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے۔
اِذَا تُـتْلٰى عَلَيْهِ اٰيَاتُنَا قَالَ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ (13)
جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں۔
كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلٰى قُلُوْبِـهِـمْ مَّا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ (14)
ہرگز نہیں بلکہ ان کے (برے) کاموں سے ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے۔
كَلَّآ اِنَّـهُـمْ عَنْ رَّبِّهِـمْ يَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوْبُوْنَ (15)
ہرگز نہیں بے شک وہ اپنے رب سے اس دن روک دیے جائیں گے۔
ثُـمَّ اِنَّـهُـمْ لَصَالُو الْجَحِيْـمِ (16)
پھر بے شک وہ دوزخ میں گرنے والے ہیں۔
ثُـمَّ يُقَالُ هٰذَا الَّـذِىْ كُنْتُـمْ بِهٖ تُكَذِّبُوْنَ (17)
پھر کہا جائے گا کہ یہی ہے وہ جسے تم جھٹلاتے تھے۔
كَلَّآ اِنَّ كِتَابَ الْاَبْـرَارِ لَفِىْ عِلِّيِّيْنَ (18)
ہرگز نہیں (کہ مومنوں کو اجر نہ ملے) بے شک نیکوں کے اعمال نامے علییں میں ہیں۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا عِلِّيُّوْنَ (19)
اور آپ کو کیا خبر کہ علیین کیا ہے۔
كِتَابٌ مَّرْقُوْمٌ (20)
ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے۔
يَشْهَدُهُ الْمُقَرَّبُوْنَ (21)
اسے مقرب فرشتے دیکھتے ہیں۔
اِنَّ الْاَبْـرَارَ لَفِىْ نَعِـيْمٍ (22)
بے شک نیکوکار جنت میں ہوں گے۔
عَلَى الْاَرَآئِكِ يَنْظُرُوْنَ (23)
تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے۔
تَعْرِفُ فِىْ وُجُوْهِهِـمْ نَضْرَةَ النَّعِـيْمِ (24)
آپ ان کے چہروں میں نعمت کی تازگی معلوم کریں گے۔
يُسْقَوْنَ مِنْ رَّحِيْقٍ مَّخْتُوْمٍ (25)
ان کو خالص شراب مہر لگی ہوئی پلائی جائے گی۔
خِتَامُهٝ مِسْكٌ ۚ وَفِىْ ذٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ (26)
اس کی مہر مشک کی ہو گی اور رغبت کرنے والوں کو اس کی رغبت کرنی چاہیے۔
وَمِزَاجُهٝ مِنْ تَسْنِـيْمٍ (27)
اور اس میں تسنیم ملی ہو گی۔
عَيْنًا يَّشْرَبُ بِـهَا الْمُقَرَّبُوْنَ (28)
وہ ایک چشمہ ہے اس میں سے مقرب پیئیں گے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اَجْرَمُوْا كَانُـوْا مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا يَضْحَكُـوْنَ (29)
بے شک نافرمان (دنیا میں) ایمان داروں سے ہنسی کیا کرتے تھے۔
وَاِذَا مَرُّوْا بِـهِـمْ يَتَغَامَزُوْنَ (30)
اور جب ان (مسلمانوں) کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھ سے اشارے کرتے تھے۔
وَاِذَا انْقَلَبُـوٓا اِلٰٓى اَهْلِهِـمُ انْقَلَبُوْا فَكِهِيْنَ (31)
اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے۔
وَاِذَا رَاَوْهُـمْ قَالُوٓا اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ لَضَآلُّوْنَ (32)
اور جب ان (مسلمانوں) کو دیکھتے تو کہتے بے شک یہی گمراہ ہیں۔
وَمَآ اُرْسِلُوْا عَلَيْـهِـمْ حَافِظِيْنَ (33)
حالانکہ وہ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے۔
فَالْيَوْمَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا مِنَ الْكُفَّارِ يَضْحَكُـوْنَ (34)
پس آج (قیامت کے دن) وہ لوگ جو ایمان لائے کفار سے ہنس رہے ہوں گے۔
عَلَى الْاَرَآئِكِ يَنْظُرُوْنَ (35)
تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے۔
هَلْ ثُوِّبَ الْكُفَّارُ مَا كَانُـوْا يَفْعَلُوْنَ (36)
آیا (واقعی) کافروں کو بدلہ دیا گیا ہے ان اعمال کا جو وہ کیا کرتے تھے۔
(84) سورۃ الانشقاق (مکی، آیات 25)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا السَّمَآءُ انْشَقَّتْ (1)
جب آسمان پھٹ جائے گا۔
وَاَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ (2)
اور اپنے رب کا حکم سن لے گا اور وہ اسی لائق ہے۔
وَاِذَا الْاَرْضُ مُدَّتْ (3)
اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔
وَاَلْقَتْ مَا فِيْـهَا وَتَخَلَّتْ (4)
اور جو کچھ اس میں ہے ڈال (اگل) دے گی اور خالی ہو جائے گی۔
وَاَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُـقَّتْ (5)
اور اپنے رب کا حکم سن لے گی اور وہ اسی لائق ہے۔
يَآ اَيُّـهَا الْاِنْسَانُ اِنَّكَ كَادِحٌ اِلٰى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلَاقِيْهِ (6)
اے انسان! تو اپنے رب کے پاس پہنچنے تک کام میں کوشش کر رہا ہے پھر اس سے جا ملے گا۔
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِىَ كِتَابَهٝ بِيَمِيْنِهٖ (7)
پھر جس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا۔
فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَّسِيْـرًا (8)
تو اس سے آسانی کے ساتھ حساب لیا جائے گا۔
وَيَنْقَلِبُ اِلٰٓى اَهْلِهٖ مَسْرُوْرًا (9)
اور وہ اپنے اہل و عیال میں خوش واپس آئے گا۔
وَاَمَّا مَنْ اُوْتِـىَ كِتَابَهٝ وَرَآءَ ظَهْـرِهٖ (10)
اور لیکن جس کو نامہٴ اعمال پیٹھ پیچھے سے دیا گیا۔
فَسَوْفَ يَدْعُوْا ثُبُوْرًا (11)
تو وہ موت کو پکارے گا۔
وَيَصْلٰى سَعِيْـرًا (12)
اور دوزخ میں داخل ہوگا۔
اِنَّهٝ كَانَ فِىْ اَهْلِهٖ مَسْرُوْرًا (13)
بے شک وہ اپنے اہل و عیال میں بڑا خوش و خرم تھا۔
اِنَّهٝ ظَنَّ اَنْ لَّنْ يَّحُوْرَ (14)
بے شک اس نے سمجھ لیا تھا کہ ہرگز نہ لوٹ کر جائے گا۔
بَلٰٓى ۚ اِنَّ رَبَّهٝ كَانَ بِهٖ بَصِيْـرًا (15)
کیوں نہیں، بے شک اس کا رب تو اس کو دیکھ رہا تھا۔
فَلَآ اُقْسِمُ بِالشَّفَقِ (16)
پس شام کی سرخی کی قسم ہے۔
وَاللَّيْلِ وَمَا وَسَقَ (17)
اور رات کی اور جو کچھ اس نے سمیٹا۔
وَالْقَمَرِ اِذَا اتَّسَقَ (18)
اور چاند کی جب کہ وہ پورا ہوجائے۔
لَتَـرْكَبُنَّ طَبَقًا عَنْ طَبَقٍ (19)
کہ تمہیں ایک منزل سے دوسری منزل پر چڑھنا ہوگا۔
فَمَا لَـهُـمْ لَا يُؤْمِنُـوْنَ (20)
پھر انہیں کیا ہو گیا کہ ایمان نہیں لاتے۔
وَاِذَا قُرِئَ عَلَيْـهِـمُ الْقُرْاٰنُ لَا يَسْجُدُوْنَ ۩ (21)
اور جب ان پر قرآن پڑھا جائے تو سجدہ نہیں کرتے۔
بَلِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُكَذِّبُوْنَ (22)
بلکہ جو لوگ منکر ہیں جھٹلاتے ہیں۔
وَاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا يُوْعُوْنَ (23)
اور اللہ خوب جانتا ہے وہ جو (دل میں) محفوظ رکھتے ہیں۔
فَـبَشِّرْهُـمْ بِعَذَابٍ اَلِـيْمٍ (24)
پس انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ اَجْرٌ غَيْـرُ مَمْنُـوْنٍ (25)
مگر جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے ان کے لیے بے انتہا اجر ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(85) سورۃ البروج (مکی، آیات 22)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الْبُـرُوْجِ (1)
آسمان کی قسم ہے جس میں برج ہیں۔
وَالْيَوْمِ الْمَوْعُوْدِ (2)
اور اس دن کی جس کا وعدہ کیا گیا ہے۔
وَشَاهِدٍ وَّمَشْهُوْدٍ (3)
اور اس دن کی جو حاضر ہوتا ہے اور اس کی جس کے پاس حاضر ہوتے ہیں۔
قُتِلَ اَصْحَابُ الْاُخْدُوْدِ (4)
خندقوں والے ہلاک ہوئے۔
اَلنَّارِ ذَاتِ الْوَقُوْدِ (5)
جس میں آگ تھی بہت ایندھن والی۔
اِذْ هُـمْ عَلَيْـهَا قُعُوْدٌ (6)
جب کہ وہ اس کے کنارو ں پر بیٹھے ہوئے تھے۔
وَهُـمْ عَلٰى مَا يَفْعَلُوْنَ بِالْمُؤْمِنِيْنَ شُهُوْدٌ (7)
اور وہ ایمانداروں سے جو کچھ کر رہے تھے اس کو دیکھ رہے تھے۔
وَمَا نَقَمُوْا مِنْـهُـمْ اِلَّآ اَنْ يُّؤْمِنُـوْا بِاللّـٰهِ الْعَزِيْزِ الْحَـمِيْدِ (8)
اور ان سے اسی کا تو بدلہ لے رہے تھے کہ وہ اللہ زبردست خوبیوں والے پر ایمان لائے تھے۔
اَلَّذِىْ لَـهٝ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ وَاللّـٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ (9)
وہ کہ جس کے قبضہ میں آسمان اور زمین ہیں اور اللہ ہر چیز پر شاہد ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُـمَّ لَمْ يَتُوْبُوْا فَلَـهُـمْ عَذَابُ جَهَنَّـمَ وَلَـهُـمْ عَذَابُ الْحَرِيْقِ (10)
بے شک جنہوں نے ایمان دار مردوں اور ایمان دار عورتوں کو ستایا پھر توبہ نہ کی تو ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلانے والا عذاب ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَـهُـمْ جَنَّاتٌ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ ۚ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيْـرُ (11)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہی بڑی کامیابی ہے۔
اِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيْدٌ (12)
بے شک تیرے رب کی پکڑ بھی سخت ہے۔
اِنَّهٝ هُوَ يُبْدِئُ وَيُعِيْدُ (13)
بے شک وہی پہلے پیدا کرتا ہے اور دوبارہ پیدا کرے گا۔
وَهُوَ الْغَفُوْرُ الْوَدُوْدُ (14)
اور وہی ہے بخشنے والا محبت کرنے والا۔
ذُو الْعَرْشِ الْمَجِيْدُ (15)
عرش کا مالک بڑی شان والا۔
فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيْدُ (16)
جو چاہے کرنے والا۔
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ الْجُنُـوْدِ (17)
کیا آپ کے پاس لشکروں کا حال پہنچا۔
فِرْعَوْنَ وَثَمُوْدَ (18)
فرعون اور ثمود کے۔
بَلِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا فِىْ تَكْذِيْبٍ (19)
بلکہ منکر تو جھٹلانے میں لگے ہوئے ہیں۔
وَاللّـٰهُ مِنْ وَّّرَآئِهِـمْ مُّحِيْطٌ (20)
اور اللہ ہر طرف سے ان کو گھیرے ہوئے ہے۔
بَلْ هُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِيْدٌ (21)
بلکہ وہ قرآن ہے بڑی شان والا۔
فِىْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ (22)
لوح محفوظ میں (لکھا ہوا ہے)۔
(86) سورۃ الطارق (مکی، آیات 17)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالسَّمَآءِ وَالطَّارِقِ (1)
آسمان کی قسم ہے اور رات کو آنے والے کی۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا الطَّارِقُ (2)
اور آپ کو کیا معلوم رات کو آنے والا کیا ہے۔
اَلنَّجْمُ الثَّاقِبُ (3)
وہ چمکتا ہوا ستارہ ہے۔
اِنْ كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْـهَا حَافِظٌ (4)
ایسی کوئی بھی جان نہیں کہ جس پر ایک محافظ مقرر نہ ہو۔
فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ (5)
پس انسان کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے۔
خُلِقَ مِنْ مَّآءٍ دَافِقٍ (6)
ایک اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا کیا گیا ہے۔
يَخْرُجُ مِنْ بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَآئِبِ (7)
جو پیٹھ اور سینے کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے۔
اِنَّهٝ عَلٰى رَجْعِهٖ لَقَادِرٌ (8)
بے شک وہ اس کے لوٹانے پر قادر ہے۔
يَوْمَ تُبْلَى السَّرَآئِرُ (9)
جس دن بھید ظاہر کیے جائیں گے۔
فَمَا لَـهٝ مِنْ قُوَّةٍ وَّّلَا نَاصِرٍ (10)
تو اس کے لیے نہ کوئی طاقت ہو گی اور نہ کوئی مددگار۔
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجْـعِ (11)
آسمان اور بارش والے کی قسم ہے۔
وَالْاَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ (12)
اور زمین کی جو پھٹ جاتی ہے۔
اِنَّهٝ لَقَوْلٌ فَصْلٌ (13)
بے شک قرآن قطعی بات ہے۔
وَمَا هُوَ بِالْهَـزْلِ (14)
اوروہ ہنسی کی بات نہیں ہے۔
اِنَّـهُـمْ يَكِـيْدُوْنَ كَيْدًا (15)
بے شک وہ ایک تدبیر کر رہے ہیں۔
وَاَكِيْدُ كَيْدًا (16)
اور میں بھی ایک تدبیر کر رہا ہوں۔
فَمَهِّلِ الْكَافِـرِيْنَ اَمْهِلْـهُـمْ رُوَيْدًا (17)
پس کافروں کو تھوڑے دنوں کی مہلت دے دو۔

(87) سورۃ الاعلٰی (مکی، آیات 19)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
سَبِّـحِ اسْـمَ رَبِّكَ الْاَعْلَى (1)
اپنے رب کے نام کی تسبیح کیا کر جو سب سے اعلٰی ہے۔
اَلَّذِىْ خَلَقَ فَسَوّ ٰ ى (2)
وہ جس نے پیدا کیا پھر ٹھیک بنایا۔
وَالَّـذِىْ قَدَّرَ فَـهَدٰى (3)
اور جس نے (ہر چیز کا) تخمینہ ٹھہرایا پھر راہ دکھائی۔
وَالَّـذِىٓ اَخْرَجَ الْمَرْعٰى (4)
اور وہ جس نے چارہ نکالا۔
فَجَعَلَـهٝ غُثَـآءً اَحْوٰى (5)
پھر اس کو خشک سیاہ چورا (کچرا) کر دیا۔
سَنُـقْرِئُكَ فَلَا تَنسٰى (6)
البتہ ہم آپ کو پڑھائیں گے پھر آپ نہ بھولیں گے۔
اِلَّا مَا شَآءَ اللّـٰهُ ۚ اِنَّهٝ يَعْلَمُ الْجَهْرَ وَمَا يَخْفٰى (7)
مگر جو اللہ چاہے، بے شک وہ ہر ظاہر اور چھپی بات کو جانتا ہے۔
وَنُـيَسِّرُكَ لِلْيُسْرٰى (8)
اور ہم آپ کو آسان شریعت کے سمجھنے کی توفیق دیں گے۔
فَذَكِّرْ اِنْ نَّفَعَتِ الـذِّكْرٰى (9)
پس آپ نصیحت کیجیے اگر نصیحت فائدہ دے۔
سَيَذَّكَّرُ مَنْ يَّخْشٰى (10)
جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ جلدی سمجھ جائے گا۔
وَيَتَجَنَّـبُـهَا الْاَشْقَى (11)
اور بڑا بد نصیب (ہے جو) اس سے الگ رہے گا۔
اَلَّذِىْ يَصْلَى النَّارَ الْكُبْـرٰى (12)
جو سخت آگ میں داخل ہوگا۔
ثُـمَّ لَا يَمُوْتُ فِيْـهَا وَلَا يَحْيٰى (13)
پھر اس میں نہ تو مرے گا اور نہ جیے گا۔
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّـٰى (14)
بے شک وہ کامیاب ہوا جو پاک ہو گیا۔
وَذَكَـرَ اسْـمَ رَبِّهٖ فَصَلّـٰى (15)
اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی۔
بَلْ تُؤْثِرُوْنَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا (16)
بلکہ تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو۔
وَالْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ وَّّاَبْقٰى (17)
حالانکہ آخرت بہتر اور زیادہ پائیدار ہے۔
اِنَّ هٰذَا لَفِى الصُّحُفِ الْاُوْلٰى (18)
بے شک یہی پہلے صحیفوں میں ہے۔
صُحُفِ اِبْـرَاهِـيْمَ وَمُوْسٰى (19)
(یعنی) ابراھیم اور موسٰی کے صحیفوں میں۔
(88) سورۃ الغاشیۃ (مکی، آیات 26)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ الْغَاشِيَةِ (1)
کیا آپ کے پاس سب پر چھا جانے والی (قیامت) کا حال پہنچا۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌ (2)
کئی چہروں پر اس دن ذلت برس رہی ہوگی۔
عَامِلَـةٌ نَّاصِبَةٌ (3)
محنت کرنے والے تھکنے والے۔
تَصْلٰى نَارًا حَامِيَةً (4)
دہکتی ہوئی آگ میں کریں گے۔
تُسْقٰى مِنْ عَيْنٍ اٰنِيَةٍ (5)
انہیں ابلتے ہوئے چشمے سے پلایا جائے گا۔
لَّيْسَ لَـهُـمْ طَعَامٌ اِلَّا مِنْ ضَرِيْـعٍ (6)
ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑی کے نہ ہوگا۔
لَّا يُسْمِنُ وَلَا يُغْنِىْ مِنْ جُوْعٍ (7)
جو نہ فربہ کرتی ہے اور نہ بھوک کو دور کرتی ہے۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌ (8)
کئی منہ اس دن ہشاش بشاش ہوں گے۔
لِّسَعْيِهَا رَاضِيَةٌ (9)
اپنی کوشش سے خوش ہوں گے۔
فِىْ جَنَّةٍ عَالِيَةٍ (10)
اونچے باغ میں ہوں گے۔
لَّا تَسْـمَعُ فِيْـهَا لَاغِيَةً (11)
وہاں کوئی لغو بات نہیں سنیں گے۔
فِـيْـهَا عَيْنٌ جَارِيَةٌ (12)
وہاں ایک چشمہ جاری ہوگا۔
فِـيْـهَا سُرُرٌ مَّرْفُوْعَةٌ (13)
وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے۔
وَاَكْـوَابٌ مَّوْضُوْعَةٌ (14)
اور آبخورے سامنے چنے ہوئے۔
وَنَمَارِقُ مَصْفُوْفَـةٌ (15)
اور گاؤ تکیے قطار سے لگے ہوئے۔
وَزَرَابِىُّ مَبْثُوْثَـةٌ (16)
اور مخملی فرش بچھے ہوئے۔
اَفَلَا يَنْظُرُوْنَ اِلَى الْاِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ (17)
پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے ہیں۔
وَاِلَى السَّمَآءِ كَيْفَ رُفِعَتْ (18)
اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیے گئے ہیں۔
وَاِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ (19)
اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں۔
وَاِلَى الْاَرْضِ كَيْفَ سُطِحَتْ (20)
اور زمین کی طرف کہ کیسے بچھائی گئی ہے۔
فَذَكِّرْ اِنَّمَآ اَنْتَ مُذَكِّرٌ (21)
پس آپ نصیحت کیجیے بے شک آپ تو نصیحت کرنے والے ہیں۔
لَّسْتَ عَلَيْـهِـمْ بِمُصَيْطِرٍ (22)
آپ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں۔
اِلَّا مَنْ تَوَلَّـٰى وَكَفَرَ (23)
مگر جس نے منہ موڑا اور انکار کیا۔
فَيُعَذِّبُهُ اللّـٰهُ الْعَذَابَ الْاَكْبَـرَ (24)
سو اسے اللہ بہت بڑا عذاب دے گا۔
اِنَّ اِلَيْنَآ اِيَابَهُمْ (25)
بے شک ہماری طرف ہی ان کو لوٹ کر آنا ہے۔
ثُـمَّ اِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ (26)
پھر ہمارے ہی ذمہ ان کا حساب لینا ہے۔
(89) سورۃ الفجر (مکی، آیات 30)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْفَجْرِ (1)
فجر کی قسم ہے۔
وَلَيَالٍ عَشْرٍ (2)
اور دس راتوں کی۔
وَالشَّفْـعِ وَالْوَتْرِ (3)
اور جفت اور طاق کی۔
وَاللَّيْلِ اِذَا يَسْرِ (4)
اور رات کی جب وہ گزر جائے۔
هَلْ فِىْ ذٰلِكَ قَسَمٌ لِّذِىْ حِجْرٍ (5)
ان چیزوں کی قسم عقلمندوں کے واسطے معتبر ہے۔
اَلَمْ تَـرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ (6)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عاد کے ساتھ کیا سلوک کیا۔
اِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ (7)
جو نسلِ ارم سے ستونوں والے تھے۔
اَلَّتِىْ لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُـهَا فِى الْبِلَادِ (8)
کہ ان جیسا شہروں میں پیدا نہیں کیا گیا۔
وَثَمُوْدَ الَّـذِيْنَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ (9)
اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے پتھروں کو وادی میں تراشا تھا۔
وَفِرْعَوْنَ ذِى الْاَوْتَادِ (10)
اور فرعون میخوں والوں کے ساتھ۔
اَلَّـذِيْنَ طَغَوْا فِى الْبِلَادِ (11)
ان سب نے ملک میں سرکشی کی۔
فَاَكْثَرُوْا فِيْـهَا الْفَسَادَ (12)
پھر انہوں نے بہت فساد پھیلایا۔
فَصَبَّ عَلَيْـهِـمْ رَبُّكَ سَوْطَ عَذَابٍ (13)
پھر ان پر تیرے رب نے عذاب کا کوڑا پھینکا۔
اِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ (14)
بے شک آپ کا رب تاک میں ہے۔
فَاَمَّا الْاِنْسَانُ اِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهٝ فَاَكْـرَمَهٝ وَنَعَّمَهٝ فَيَقُوْلُ رَبِّىٓ اَكْـرَمَنِ (15)
لیکن انسان تو ایسا ہے کہ جب اسے اس کا رب آزماتا ہے پھر اسے عزت اور نعمت دیتا ہے تو کہتا ہے کہ میرے رب نے مجھے عزت بخشی ہے۔
وَاَمَّآ اِذَا مَا ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهٝ فَيَقُوْلُ رَبِّىٓ اَهَانَنِ (16)
لیکن جب اسے آزماتا ہے پھر اس پر اس کی روزی تنگ کرتا ہے تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیا۔
كَلَّا ۖ بَلْ لَّا تُكْرِمُوْنَ الْيَتِـيْمَ (17)
ہرگز نہیں بلکہ تم یتیم کی عزت نہیں کرتے۔
وَلَا تَحَآضُّوْنَ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ (18)
اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتے ہو۔
وَتَاْكُلُوْنَ التُّرَاثَ اَكْلًا لَّمًّا (19)
اور میت کا ترکہ سب سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔
وَتُحِبُّوْنَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا (20)
اور مال سے بہت زیادہ محبت رکھتے ہو۔
كَلَّآ اِذَا دُكَّتِ الْاَرْضُ دَكًّا دَكًّا (21)
ہرگز نہیں (جیسا تم سمجھتے ہو) جب زمین کوٹ کوٹ کر ریزہ ریزہ کر دی جائے گی۔
وَجَآءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا (22)
اور آپ کے رب کا (تخت) آجائے گا اور فرشتے بھی صف بستہ چلے آئیں گے۔
وَجِيٓءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّـمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَّتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ وَاَنّـٰى لَـهُ الـذِّكْرٰى (23)
اور اس دن دوزخ لائی جائے گی، اس دن انسان سمجھے گا اور اس وقت اس کو سمجھنا کیا فائدہ دے گا۔
يَقُوْلُ يَا لَيْتَنِىْ قَدَّمْتُ لِحَيَاتِيْ (24)
کہے گا اے کاش میں اپنی زندگی کے لیے کچھ آگے بھیجتا۔
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُعَذِّبُ عَذَابَهٝٓ اَحَدٌ (25)
پس اس دن اس کا ساعذاب کوئی بھی نہ دے گا۔
وَلَا يُوْثِقُ وَثَاقَهٝٓ اَحَدٌ (26)
اور نہ اس کے جکڑنے کے برابر کوئی جکڑنے والا ہوگا۔
يَآ اَيَّتُـهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّـةُ (27)
(ارشاد ہوگا) اے اطمینان والی روح۔
اِرْجِعِىٓ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً (28)
اپنے رب کی طرف لوٹ چل، تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔
فَادْخُلِىْ فِىْ عِبَادِيْ (29)
پس میرے بندوں میں شامل ہو۔
وَادْخُلِىْ جَنَّتِيْ (30)
اور میری جنت میں داخل ہو۔
(90) سورۃ البلد (مکی، آیات 20)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
لَآ اُقْسِمُ بِـهٰذَا الْبَلَدِ (1)
اس شہر کی قسم ہے۔
وَاَنْتَ حِلٌّ بِـهٰذَا الْبَلَدِ (2)
حالانکہ آپ اس شہر میں مقیم ہیں۔
وَوَالِدٍ وَّمَا وَلَـدَ (3)
اور باپ کی اور اس کی اولاد کی قسم ہے۔
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِىْ كَبَدٍ (4)
کہ بےشک ہم نے انسان کو مصیبت میں پیدا کیا ہے۔
اَيَحْسَبُ اَنْ لَّنْ يَّقْدِرَ عَلَيْهِ اَحَدٌ (5)
کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اس پر کوئی بھی ہرگز قابو نہ پا سکے گا۔
يَقُوْلُ اَهْلَكْـتُ مَالًا لُّبَدًا (6)
کہتا ہے کہ میں نے مال برباد کر ڈالا۔
اَيَحْسَبُ اَنْ لَّمْ يَرَهٝ اَحَدٌ (7)
کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اسے کسی نے بھی نہیں دیکھا۔
اَلَمْ نَجْعَلْ لَّهٝ عَيْنَيْنِ (8)
کیا ہم نے اس کے لیے دو آنکھیں نہیں بنائیں۔
وَلِسَانًا وَّشَفَتَيْنِ (9)
اور زبان اور دو ہونٹ۔
وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ (10)
اور ہم نے اسے دونوں راستے دکھائے۔
فَلَا اقْتَحَـمَ الْعَقَبَةَ (11)
پس وہ (دین کی) گھاٹی میں سے نہ ہو کر نکلا۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا الْعَقَبَةُ (12)
اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ گھاٹی کیا ہے۔
فَكُّ رَقَبَةٍ (13)
گردن کا چھوڑانا۔
اَوْ اِطْعَامٌ فِىْ يَوْمٍ ذِىْ مَسْغَبَةٍ (14)
یا بھوک کے دن میں کھلانا۔
يَتِيْمًا ذَا مَقْرَبَةٍ (15)
کسی رشتہ دار یتیم کو۔
اَوْ مِسْكِـيْنًا ذَا مَتْـرَبَةٍ (16)
یا کسی خاک نشین مسکین کو۔
ثُـمَّ كَانَ مِنَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَـمَةِ (17)
پھر وہ ان میں سے ہو جو ایمان لائے اور انہوں نے ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی اور رحم کرنے کی وصیت کی۔
اُولٰٓئِكَ اَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ (18)
یہی لوگ دائیں والے ہیں۔
وَالَّـذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيَاتِنَا هُـمْ اَصْحَابُ الْمَشْاَمَةِ (19)
اور جنہوں نے ہماری آیتوں سے انکار کیا وہی بائیں والے ہیں۔
عَلَيْـهِـمْ نَارٌ مُّؤْصَدَةٌ (20)
انہیں پر چاروں طرف سے بند کی ہوئی آگ ہے۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(91) سورۃ الشمس (مکی، آیات 15)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا (1)
سورج کی اور اس کی دھوپ کی قسم ہے۔
وَالْقَمَرِ اِذَا تَلَاهَا (2)
اور چاند کی جب وہ اس کے پیچھے آئے۔
وَالنَّـهَارِ اِذَا جَلَّاهَا (3)
اور دن کی جب وہ اس کو روشن کر دے۔
وَاللَّيْلِ اِذَا يَغْشَاهَا (4)
اور رات کی جب وہ اس کو ڈھانپ لے۔
وَالسَّمَآءِ وَمَا بَنَاهَا (5)
اور آسمان کی اور اس کی جس نے اس کو بنایا۔
وَالْاَرْضِ وَمَا طَحَاهَا (6)
اور زمین اور اس کی جس نے اس کو بچھایا۔
وَنَفْسٍ وَّمَا سَوَّاهَا (7)
اور جان کی اور اس کی جس نے اس کو درست کیا۔
فَاَلْهَـمَهَا فُجُوْرَهَا وَتَقْوَاهَا (8)
پھر اس کو اس کی بدی اور نیکی سمجھائی۔
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا (9)
بے شک وہ کامیاب ہوا جس نے اپنی روح کو پاک کر لیا۔
وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسَّاهَا (10)
اور بے شک وہ غارت ہوا جس نے اس کو آلودہ کر لیا۔
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِطَغْوَاهَآ (11)
ثمود نے اپنی سرکشی سے (صالح کو) جھٹلایا تھا۔
اِذِ انْبَعَثَ اَشْقَاهَا (12)
جب کہ ان کا بڑا بدبخت اٹھا۔
فَقَالَ لَـهُـمْ رَسُوْلُ اللّـٰهِ نَاقَةَ اللّـٰهِ وَسُقْيَاهَا (13)
پس ان سے اللہ کے رسول نے کہا کہ اللہ کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے بچو۔
فَكَذَّبُوْهُ فَعَقَرُوْهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْـهِـمْ رَبُّهُـمْ بِذَنْبِهِـمْ فَسَوَّاهَا (14)
پس انہوں نے اس کو جھٹلایا اور اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر ان پر ان کے رب نے ان کے گناہوں کے بدلے ہلاکت نازل کی پھر ان کو برابر کر دیا۔
وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا (15)
اور اس نے اس کے انجام کی پروا نہ کی۔
(92) سورۃ اللیل (مکی، آیات 21)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَاللَّيْلِ اِذَا يَغْشٰى (1)
رات کی قسم ہے جب کہ وہ چھا جائے۔
وَالنَّـهَارِ اِذَا تَجَلّـٰى (2)
اور دن کی جبکہ وہ روشن ہو۔
وَمَا خَلَقَ الذَّكَـرَ وَالْاُنْثٰى (3)
اور اس کی قسم کہ جس نے نر و مادہ کو بنایا۔
اِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتّـٰى (4)
بے شک تمہاری کوشش مختلف ہے۔
فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى وَاتَّقٰى (5)
پھر جس نے دیا اور پرہیز گاری کی۔
وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰى (6)
اور نیک بات کی تصدیق کی۔
فَسَنُـيَسِّرُهٝ لِلْيُسْرٰى (7)
تو ہم اس کے لیے جنت کی راہیں آسان کر دیں گے۔
وَاَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنٰى (8)
اور لیکن جس نے بخل کیا اور بے پروا رہا۔
وَكَذَّبَ بِالْحُسْنٰى (9)
اور نیک بات کو جھٹلایا۔
فَسَنُـيَسِّرُهٝ لِلْعُسْرٰى (10)
تو ہم اس کے لیے جہنم کی راہیں آسان کر دیں گے۔
وَمَا يُغْنِىْ عَنْهُ مَالُـهٝٓ اِذَا تَـرَدّ ٰ ى (11)
اور اس کا مال اس کے کچھ بھی کام نہ آئے گا جب کہ وہ گھڑے میں گرے گا۔
اِنَّ عَلَيْنَا لَلْـهُدٰى (12)
بے شک ہمارے ذمے راہ دکھانا ہے۔
وَاِنَّ لَنَا لَلْاٰخِرَةَ وَالْاُوْلٰى (13)
اور بے شک ہمارے ہی ہاتھ میں آخرت بھی اور دنیا بھی ہے۔
فَاَنْذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظّـٰى (14)
پس میں نے تمہیں بڑھکتی ہوئی آگ سے ڈرایا ہے۔
لَا يَصْلَاهَآ اِلَّا الْاَشْقَى (15)
جس میں صرف وہی بد بخت داخل ہوگا۔
اَلَّـذِىْ كَذَّبَ وَتَوَلّـٰى (16)
جس نے جھٹلایا اور منہ موڑا۔
وَسَيُجَنَّـبُـهَا الْاَتْقَى (17)
اور اس آگ سے وہ بڑا پرہیزگار دور رہے گا۔
اَلَّـذِىْ يُؤْتِىْ مَالَـهٝ يَتَزَكّـٰى (18)
جو اپنا مال دیتا ہے تاکہ وہ پاک ہو جائے۔
وَمَا لِاَحَدٍ عِنْدَهٝ مِنْ نِّعْمَةٍ تُجْزٰى (19)
اور اس پر کسی کا کوئی احسان نہیں کہ جس کا بدلہ دیا جائے۔
اِلَّا ابْتِغَآءَ وَجْهِ رَبِّهِ الْاَعْلٰى (20)
وہ تو صرف اپنے سب سے برتر رب کی رضامندی کے لیے دیتا ہے۔
وَلَسَوْفَ يَرْضٰى (21)
اور وہ عنقریب خوش ہو جائے گا۔
(93) سورۃ الضحٰی (مکی، آیات 11)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالضُّحٰى (1)
دن کی روشنی کی قسم ہے۔
وَاللَّيْلِ اِذَا سَجٰى (2)
اور رات کی جب وہ چھا جائے۔
مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلٰى (3)
آپ کے رب نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ بیزار ہوا ہے۔
وَلَلْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰى (4)
اور البتہ آخرت آپ کے لیے دنیا سے بہتر ہے۔
وَلَسَوْفَ يُعْطِيْكَ رَبُّكَ فَتَـرْضٰى (5)
اور آپ کا رب آپ کو (اتنا) دے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے۔
اَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيْمًا فَاٰوٰى (6)
کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا تھا پھر جگہ دی۔
وَوَجَدَكَ ضَآلًّا فَهَدٰى (7)
اور آپ کو (شریعت سے) بے خبر پایا پھر (شریعت کا) راستہ بتایا۔
وَوَجَدَكَ عَآئِلًا فَاَغْنٰى (8)
اور اس نے آپ کو تنگدست پایا پھر غنی کر دیا۔
فَاَمَّا الْيَتِـيْمَ فَلَا تَقْهَرْ (9)
پھر یتیم کو دبایا نہ کرو۔
وَاَمَّا السَّآئِلَ فَلَا تَنْهَرْ (10)
اور سائل کو جھڑکا نہ کرو۔
وَاَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ (11)
اور ہر حال میں اپنے رب کے احسان کا ذکر کیا کرو۔
(94) سورۃ الشرح (مکی، آیات 8)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ (1)
کیا ہم نے آپ کا سینہ نہیں کھول دیا۔
وَوَضَعْنَا عَنْكَ وِزْرَكَ (2)
اور کیا آپ سے آپ کا وہ بوجھ نہیں اتار دیا۔
اَلَّـذِىٓ اَنْقَضَ ظَهْرَكَ (3)
جس نے آپ کی کمر جھکا دی تھی۔
وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْـرَكَ (4)
اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا۔
فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا (5)
پس بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔
اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا (6)
بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔
فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ (7)
پس جب آپ (تبلیغ احکام سے) فارغ ہوں تو ریاضت کیجیے۔
وَاِلٰى رَبِّكَ فَارْغَبْ (8)
اور اپنے رب کی طرف دل لگائیے۔
(95) سورۃ التین (مکی، آیات 8)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالتِّيْنِ وَالزَّيْتُوْنِ (1)
انجیر اور زیتون کی قسم ہے۔
وَطُوْرِ سِيْنِيْنَ (2)
اور طور سینا کی۔
وَهٰذَا الْبَلَدِ الْاَمِيْنِ (3)
اور اس شہر (مکہ) کی جو امن والا ہے۔
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِىٓ اَحْسَنِ تَقْوِيْمٍ (4)
بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز میں پیدا کیا ہے۔
ثُـمَّ رَدَدْنَاهُ اَسْفَلَ سَافِلِيْنَ (5)
پھر ہم نے اسے سب سے نیچے پھینک دیا ہے۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَـهُـمْ اَجْرٌ غَيْـرُ مَمْنُـوْنٍ (6)
مگر جو ایمان لائے اور نیک کام کیے سو ان کے لیے تو بے انتہا بدلہ ہے۔
فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّيْنِ (7)
پھر اس کے بعد آپ کو قیامت کے معاملہ میں کون جھٹلا سکتا ہے۔
اَلَيْسَ اللّـٰهُ بِاَحْكَمِ الْحَاكِمِيْنَ (8)
کیا اللہ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں (ضرور ہے)۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(96) سورۃ العلق (مکی، آیات 19)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّـذِىْ خَلَقَ (1)
اپنے رب کے نام سے پڑھیے جس نے سب کو پیدا کیا۔
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ (2)
انسان کو خون بستہ سے پیدا کیا۔
اِقْرَاْ وَرَبُّكَ الْاَكْـرَمُ (3)
پڑھیے اور آپ کا رب سب سے بڑھ کر کرم والا ہے۔
اَلَّذِىْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ (4)
جس نے قلم سے سکھایا۔
عَلَّمَ الْاِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَمْ (5)
انسان کو سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا۔
كَلَّآ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَيَطْغٰٓى (6)
ہرگز نہیں، بے شک آدمی سرکش ہو جاتا ہے۔
اَنْ رَّاٰهُ اسْتَغْنٰى (7)
جب کہ اپنے آپ کو غنی پاتا ہے۔
اِنَّ اِلٰى رَبِّكَ الرُّجْعٰى (8)
بے شک آپ کے رب ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
اَرَاَيْتَ الَّـذِىْ يَنْهٰى (9)
کیا آپ نے اس کو دیکھا جو منع کرتا ہے۔
عَبْدًا اِذَا صَلّـٰى (10)
ایک بندے کو جب کہ وہ نماز پڑھتا ہے۔
اَرَاَيْتَ اِنْ كَانَ عَلَى الْـهُـدٰٓى (11)
بھلا دیکھو تو سہی اگر وہ راہ پر ہوتا۔
اَوْ اَمَرَ بِالتَّقْوٰى (12)
یا پرہیز گاری سکھاتا۔
اَرَاَيْتَ اِنْ كَذَّبَ وَتَوَلّـٰى (13)
بھلا دیکھو تو سہی اگر اس نے جھٹلایا اور منہ موڑ لیا۔
اَلَمْ يَعْلَمْ بِاَنَّ اللّـٰهَ يَرٰى (14)
تو کیا وہ نہیں جانتا کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔
كَلَّا لَئِنْ لَّمْ يَنْتَهِ لَنَسْفَعًا بِالنَّاصِيَةِ (15)
ہرگز ایسا نہیں چاہیے، اگر وہ باز نہ آیا تو ہم پیشانی کے بال پکڑ کر گھسیٹیں گے۔
نَاصِيَةٍ كَاذِبَةٍ خَاطِئَةٍ (16)
پیشانی جھوٹی خطا کار۔
فَلْيَدْعُ نَادِيَهٝ (17)
پس وہ اپنے مجلس والوں کو بلا لے۔
سَنَدْعُ الزَّبَانِيَةَ (18)
ہم بھی مؤکلین دوزخ کو بلا لیں گے۔
كَلَّا ۖ لَا تُطِعْهُ وَاسْجُدْ وَاقْتَـرِبْ ۩ (19)
ہرگز ایسا نہیں چاہیے، آپ اس کا کہا نہ مانیے اور سجدہ کیجیے اور قرب حاصل کیجیے۔
(97) سورۃ القدر (مکی، آیات 5)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِنَّـآ اَنْزَلْنَاهُ فِىْ لَيْلَـةِ الْقَدْرِ (1)
بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں اتارا ہے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا لَيْلَـةُ الْقَدْرِ (2)
اور آپ کو کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے۔
لَيْلَـةُ الْقَدْرِ خَيْـرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ (3)
شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔
تَنَزَّلُ الْمَلَآئِكَـةُ وَالرُّوْحُ فِيْـهَا بِاِذْنِ رَبِّـهِـمْ مِّنْ كُلِّ اَمْرٍ (4)
اس میں فرشتے اور روح نازل ہوتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر۔
سَلَامٌ هِىَ حَتّـٰى مَطْلَعِ الْفَجْرِ (5)
وہ صبح روشن ہونے تک سلامتی کی رات ہے۔
(98) سورۃ البینۃ (مدنی، آیات 8)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
لَمْ يَكُنِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِيْنَ مُنْفَكِّيْنَ حَتّـٰى تَاْتِـيَهُـمُ الْبَيِّنَةُ (1)
اہلِ کتاب میں سے کافر اور مشرک لوگ باز آنے والے نہیں تھے یہاں تک کہ ان کے پاس کھلی دلیل آئے۔
رَسُوْلٌ مِّنَ اللّـٰهِ يَتْلُوْا صُحُفًا مُّطَهَّرَةً (2)
یعنی ایک رسول اللہ کی طرف سے آئے جو پاک صحیفے پڑھ کر سنائے۔
فِـيْـهَا كُتُبٌ قَيِّمَةٌ (3)
جن میں درست مضامین لکھے ہوں۔
وَمَا تَفَرَّقَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ اِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُـمُ الْبَيِّنَةُ (4)
اور اہلِ کتاب نے جو اختلاف کیا تو واضح دلیل آنے کے بعد۔
وَمَآ اُمِرُوٓا اِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّـٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَ حُنَفَآءَ وَيُقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَذٰلِكَ دِيْنُ الْقَيِّمَةِ (5)
اور انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ اللہ کی عبادت کریں ایک رخ ہو کر خالص اسی کی اطاعت کی نیت سے، اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں، اور یہی محکم دین ہے۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِيْنَ فِىْ نَارِ جَهَنَّـمَ خَالِـدِيْنَ فِيْـهَا ۚ اُولٰٓئِكَ هُـمْ شَرُّ الْبَرِيَّةِ (6)
بے شک جو لوگ اہلِ کتاب میں سے منکر ہوئے اور مشرکین وہ دوزخ کی آگ میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے، یہی لوگ بد ترین مخلوقات ہیں۔
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ اُولٰٓئِكَ هُـمْ خَيْـرُ الْبَرِيَّةِ (7)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے یہی لوگ بہترین مخلوقات ہیں۔
جَزَآؤُهُـمْ عِنْدَ رَبِّـهِـمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِـهَا الْاَنْـهَارُ خَالِـدِيْنَ فِـيْهَآ اَبَدًا ۖ رَّضِىَ اللّـٰهُ عَنْـهُـمْ وَرَضُوْا عَنْهُ ۚ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ رَبَّهٝ (8)
ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں ہمیشہ رہنے کی بہشت ہیں ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے، یہ اس کے لیے ہے جو اپنے رب سے ڈرتا ہے۔
(99) سورۃ الزلزلۃ (مدنی، آیات 8)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَـهَا (1)
جب زمین بڑے زور سے ہلا دی جائے گی۔
وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَـهَا (2)
اور زمین اپنے بوجھ نکال پھینکے گی۔
وَقَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَـهَا (3)
اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوگیا۔
يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَا (4)
اس دن وہ اپنی خبریں بیان کرے گی۔
بِاَنَّ رَبَّكَ اَوْحٰى لَـهَا (5)
اس لیے کہ آپ کا رب اس کو حکم دے گا۔
يَوْمَئِذٍ يَّصْدُرُ النَّاسُ اَشْتَاتًا لِّيُـرَوْا اَعْمَالَـهُمْ (6)
اس دن لوگ مختلف حالتوں میں لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھائے جائیں۔
فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْـرًا يَّرَهٝ (7)
پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٝ (8)
اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا۔
(100) سورۃ العادیات (مکی، آیات 11)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا (1)
ان گھوڑوں کی قسم جو ہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں۔
فَالْمُوْرِيَاتِ قَدْحًا (2)
پھر (پتھر پر) ٹاپ مار کر آگ جھاڑتے ہیں۔
فَالْمُغِيْـرَاتِ صُبْحًا (3)
پھر صبح کے وقت دھاوا کرتے ہیں۔
فَاَثَرْنَ بِهٖ نَقْعًا (4)
پھر اس وقت غبار اُڑاتے ہیں۔
فَوَسَطْنَ بِهٖ جَمْعًا (5)
پھر اس وقت دشمنوں کی جماعت میں جا گھستے ہیں۔
اِنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّهٖ لَكَنُـوْدٌ (6)
بے شک انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔
وَاِنَّهٝ عَلٰى ذٰلِكَ لَشَهِيْدٌ (7)
اور بے شک وہ اس بات پر خود شاہد ہے۔
وَاِنَّهٝ لِحُبِّ الْخَـيْـرِ لَشَدِيْدٌ (8)
اور بے شک وہ مال کی محبت میں بڑا سخت ہے۔
اَفَلَا يَعْلَمُ اِذَا بُعْثِرَ مَا فِى الْقُبُوْرِ (9)
پس کیا وہ نہیں جانتا جب اکھاڑا جائے گا جو کچھ قبروں میں ہے۔
وَحُصِّلَ مَا فِى الصُّدُوْرِ (10)
اور جو دلوں میں ہے وہ ظاہر کیا جائے گا۔
اِنَّ رَبَّـهُـمْ بِـهِـمْ يَوْمَئِذٍ لَّخَبِيْرٌ (11)
بے شک ان کا رب ان سے اس دن خوب خبردار ہو گا۔
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
(101) سورۃ القارعۃ (مکی، آیات 11)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلْقَارِعَةُ (1)
کھڑکھڑانے والی۔
مَا الْقَارِعَةُ (2)
وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا الْقَارِعَةُ (3)
اور آپ کو کیا خبر کہ وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے۔
يَوْمَ يَكُـوْنُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوْثِ (4)
جس دن لوگ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوں گے۔
وَتَكُـوْنُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنْفُوْشِ (5)
اور پہاڑ رنگی ہوئی دھنی ہوئی اون کی طرح ہوں گے۔
فَاَمَّا مَنْ ثَـقُلَتْ مَوَازِيْنُهٝ (6)
تو جس کے اعمال (نیک) تول میں زیادہ ہوں گے۔
فَهُوَ فِىْ عِيْشَةٍ رَّاضِيَةٍ (7)
تو وہ خاطر خواہ عیش میں ہوگا۔
وَاَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُهٝ (8)
اور جس کے اعمال (نیک) تول میں کم ہوں گے۔
فَاُمُّهٝ هَاوِيَةٌ (9)
تواس کا ٹھکانا ہاویہ ہوگا۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا هِيَهْ (10)
اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ کیا چیز ہے۔
نَارٌ حَامِيَةٌ (11)
وہ دہکتی ہوئی آگ ہے۔
(102) سورۃ التکاثر (مکی، آیات 8)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَ لْـهَـاكُمُ التَّكَاثُرُ (1)
تمہیں حرص نے غافل کر دیا۔
حَتّـٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ (2)
یہاں تک کہ قبریں جا دیکھیں۔
كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (3)
ایسا نہیں، آئندہ تم جان لو گے۔
ثُـمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ (4)
پھر ایسا نہیں چاہیے، آئندہ تم جان لو گے۔
كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ (5)
ایسا نہیں چاہیے، کاش تم یقینی طور پر جانتے۔
لَتَـرَوُنَّ الْجَحِـيْمَ (6)
البتہ تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے۔
ثُـمَّ لَتَـرَوُنَّـهَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ (7)
پھر تم اسے ضرور بالکل یقینی طور پر دیکھو گے۔
ثُـمَّ لَتُسْاَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِـيْمِ (8)
پھر اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا۔
(103) سورۃ العصر (مکی، آیات 3)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْعَصْرِ (1)
زمانہ کی قسم ہے۔
اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِىْ خُسْرٍ (2)
بے شک انسان گھاٹے میں ہے۔
اِلَّا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ (3)
مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور حق پر قائم رہنے کی اور صبر کرنے کی آپس میں وصیت کرتے رہے۔
(104) سورۃ الھمزۃ (مکی، آیات 9)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ (1)
ہر غیبت کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہے۔
اَلَّذِىْ جَـمَعَ مَالًا وَّعَدَّدَهٝ (2)
جو مال کو جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے۔
يَحْسَبُ اَنَّ مَالَـهٝٓ اَخْلَـدَهٝ (3)
وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا۔
كَلَّا ۖ لَيُنْـبَذَنَّ فِى الْحُطَمَةِ (4)
ہرگز نہیں، وہ ضرور حطمہ میں پھینکا جائے گا۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا الْحُطَمَةُ (5)
اور آپ کو کیا معلوم حطمہ کیا ہے۔
نَارُ اللّـٰهِ الْمُوْقَدَةُ (6)
وہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے۔
اَلَّتِىْ تَطَّلِعُ عَلَى الْاَفْئِدَةِ (7)
جو دلوں تک جا پہنچتی ہے۔
اِنَّـهَا عَلَيْـهِـمْ مُّؤْصَدَةٌ (8)
بے شک وہ ان پر چاروں طرف سے بند کر دی جائے گی۔
فِىْ عَمَدٍ مُّمَدَّدَةٍ (9)
لمبے لمبے ستونوں میں۔
(105) سورۃ الفیل (مکی، آیات 5)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَلَمْ تَـرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحَابِ الْفِيْلِ (1)
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں سے کیا برتاؤ کیا۔
اَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُـمْ فِىْ تَضْلِيْلٍ (2)
کیا اس نے ان کی تدبیر کو بے کار نہیں بنا دیا تھا۔
وَاَرْسَلَ عَلَيْـهِـمْ طَيْـرًا اَبَابِيْلَ (3)
اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھیجے۔
تَـرْمِيْهِـمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجِّيْلٍ (4)
جہاں پر پتھر کنکر کی قسم کے پھینکتے تھے۔
فَجَعَلَـهُـمْ كَعَصْفٍ مَّاْكُوْلٍ (5)
پھر انہیں کھائے ہوئے بھس کی طرح کر ڈالا۔
(106) سورۃ قریش (مکی، آیات 4)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
لِاِيْلَافِ قُرَيْشٍ (1)
اس لیے کہ قریش کو مانوس کر دیا۔
اِيْلَافِهِـمْ رِحْلَـةَ الشِّتَآءِ وَالصَّيْفِ (2)
ان کو جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس کرنے کے باعث۔
فَلْيَعْبُدُوْا رَبَّ هٰذَا الْبَيْتِ (3)
ان کو اس گھرکے مالک کی عبادت کرنی چاہیے۔
اَلَّذِىٓ اَطْعَمَهُـمْ مِّنْ جُوْعٍ وَاٰمَنَـهُـمْ مِّنْ خَوْفٍ (4)
جس نے ان کو بھوک میں کھلایا اور ان کو خوف سے امن دیا۔
(107) سورۃ الماعون (مکی، آیات 7)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اَرَاَيْتَ الَّـذِىْ يُكَذِّبُ بِالدِّيْنِ (1)
کیا آپ نے اس کو دیکھا جو روزِ جزا کو جھٹلاتا ہے۔
فَذٰلِكَ الَّـذِىْ يَدُعُّ الْيَتِـيْمَ (2)
پس وہ وہی ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے۔
وَلَا يَحُضُّ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ (3)
اور مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب نہیں دیتا۔
فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّيْنَ (4)
پس ان نمازیوں کے لیے ہلاکت ہے۔
اَلَّـذِيْنَ هُـمْ عَنْ صَلَاتِـهِـمْ سَاهُوْنَ (5)
جو اپنی نماز سے غافل ہیں۔
اَلَّـذِيْنَ هُـمْ يُرَآءُوْنَ (6)
جو دکھلاوا کرتے ہیں۔
وَيَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ (7)
اور برتنے کی چیز تک روکتے ہیں۔
(108) سورۃ الکوثر (مکی، آیات 3)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِنَّـآ اَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ (1)
بے شک ہم نے آپ کو کوثر دی۔
فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ (2)
پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور قربانی کیجیے۔
اِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْاَبْتَـرُ (3)
بے شک آپ کا دشمن ہی بے نام و نشان ہے۔

(109) سورۃ الکافرون (مکی، آیات 6)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قُلْ يَآ اَيُّـهَا الْكَافِرُوْنَ (1)
کہہ دو اے کافرو۔
لَآ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوْنَ (2)
نہ تو میں تمہارے معبودوں کی عبادت کرتا ہوں۔
وَلَآ اَنْتُـمْ عَابِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ (3)
اور نہ تم ہی میرے معبود کی عبادت کرتے ہو۔
وَلَآ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدْتُّـمْ (4)
اور نہ میں تمہارے معبودوں کی عبادت کروں گا۔
وَلَآ اَنْـتُـمْ عَابِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ (5)
اور نہ تم میرے معبود کی عبادت کرو گے۔
لَكُمْ دِيْنُكُمْ وَلِىَ دِيْنِ (6)
تمہارے لیے تمہارا دین ہے اور میرے لیے میرا دین۔
(110) سورۃ النصر (مدنی، آیات 3)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِذَا جَآءَ نَصْرُ اللّـٰهِ وَالْفَتْحُ (1)
جب اللہ کی مدد اور فتح آچکی۔
وَرَاَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُوْنَ فِىْ دِيْنِ اللّـٰهِ اَفْوَاجًا (2)
اور آپ نے لوگوں کو اللہ کے دین میں جوق در جوق داخل ہوتے دیکھ لیا۔
فَسَبِّـحْ بِحَـمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ ۚ اِنَّهٝ كَانَ تَوَّابًا (3)
تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیے اور اس سے معافی مانگیے، بےشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے۔
(111) سورۃ المسد (مکی، آیات 5)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
تَبَّتْ يَدَآ اَبِىْ لَـهَبٍ وَّتَبَّ (1)
ابو لہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ ہلاک ہوگیا۔
مَآ اَغْنٰى عَنْهُ مَالُـهٝ وَمَا كَسَبَ (2)
اس کا مال اور جو کچھ اس نے کمایا اس کے کام نہ آیا۔
سَيَصْلٰى نَارًا ذَاتَ لَـهَبٍ (3)
وہ بھڑکتی ہوئی آگ میں پڑے گا۔
وَامْرَاَتُهٝ حَـمَّالَـةَ الْحَطَبِ (4)
اور اس کی عورت بھی جو ایندھن اٹھائے پھرتی تھی۔
فِىْ جِيْدِهَا حَبْلٌ مِّنْ مَّسَدٍ (5)
اس کی گردن میں مونج کی رسی ہے۔
(112) سورۃ الاخلاص (مکی، آیات 4)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قُلْ هُوَ اللّـٰهُ اَحَدٌ (1)
کہہ دو وہ اللہ ایک ہے۔
اَللَّـهُ الصَّمَدُ (2)
اللہ بے نیاز ہے۔
لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُوْلَدْ (3)
نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔
وَلَمْ يَكُنْ لَّـهٝ كُفُوًا اَحَدٌ (4)
اور اس کے برابر کا کوئی نہیں ہے۔
(113) سورۃ الفلق (مکی، آیات 5)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (1)
کہہ دو صبح کے پیدا کرنے والے کی پناہ مانگتا ہوں۔
مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (2)
اس کی مخلوقات کے شر سے۔
وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ (3)
اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے۔
وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِى الْعُقَدِ (4)
اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے۔
وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ (5)
اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔
(114) سورۃ الناس (مکی، آیات 6)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ (1)
کہہ دو میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آیا۔
مَلِكِ النَّاسِ (2)
لوگوں کے بادشاہ کی۔
اِلٰـهِ النَّاسِ (3)
لوگوں کے معبود کی۔
مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (4)
اس شیطان کے شر سے جو وسوسہ ڈال کر چھپ جاتا ہے۔
اَلَّـذِىْ يُوَسْوِسُ فِىْ صُدُوْرِ النَّاسِ (5)
جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔
مِنَ الْجِنَّـةِ وَالنَّاسِ (6)
جنوں اور انسانوں میں سے۔
 
Top