• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن و حدیث كا باہمی ربط

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
قرآن اور حدیث دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، قرآن کو حدیث سے الگ نہیں کیا جاسکتا اس لئے تو قرآن کو بغیر حدیث کے سمجھا ہی نہیں جاسکتا ہے ۔ بنابریں اللہ تعالی نے اپنی اطاعت کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی بھی اطاعت کا ایک ہی ساتھ حکم دیا ہے ۔اللہ کا فرمان ہے :

قُلْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ فإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّ اللّهَ لاَ يُحِبُّ الْكَافِرِينَ . (آل عمران :32)
ترجمہ:آپ فرما دیں کہ ﷲ اور رسول کی اطاعت کرو پھر اگر وہ روگردانی کریں تو ﷲ کافروں کو پسند نہیں کرتا۔

اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ جس طرح اللہ کی اطاعت قرآن کی صورت میں ضروری ہے ،اسی طرح نبی ﷺ کی اطاعت حدیث(قول ، فعل، تقریر اور صفت) کی صورت میں ضروری ہے بلکہ یہ دونوں اطاعتیں در اصل ایک ہی ہیں۔
جیساکہ اللہ کا فرمان ہے : مَنْ يُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہَ۔ (النساء:80)
ترجمہ : جو شخص رسول کی اطاعت کرتا ہے، وہ گویااللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتا ہے۔

قرآن و حدیث کا باہمی ربط اس بات سے اور بھی واضح ہوجاتا ہے کہ اللہ تعالی نے قرآن کی تشریح و بیان نبی ﷺ کے ذمہ لگائی ہے ۔
وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ۔(النحل :44 )
ترجمہ:اورہم نے آپ کی طرف ذکرِ(قرآن) نازل فرمایا ہے تاکہ آپ لوگوں کے لئے (قرآن کا پیغام) خوب واضح کر دیں جو ان کی طرف اتارے گئے ہیں اور تاکہ وہ غور و فکر کریں۔

اور پھر اللہ تعالی نے قرآن مجید میں کئی مقامات پہ قرآن کو حدیث کہہ کر اور بھی واضح کردیا کہ قرآن حدیث ہے ۔
چنانچہ ایک جگہ فرمان رب ہے :
فبای حدیث بعد اللہ و آیاتہ یومنون(سورۃالجاثیۃ:6)
ترجمہ : پس اللہ تعالی اور اس کی آیتوں کے بعد کس حدیث (قرآن)پر ایمان لائيں گے۔
ایک دوسری جگہ فرمان الہی ہے :
فبای حدیث بعدہ یومنون(المرسلات:50)
ترجمہ : اب اس قرآن کے بعد کس حدیث (قرآن) پر ایمان لائيں گے-

ان کے علاوہ اور دیگر آیتیں ہیں جن میں لفظ حدیث سے مراد قرآن ہے ، اسی طرح ایک مشہور حدیث میں ہے :فان خیر الحدیث کتاب اللہ(مسلم)
ترجمہ : بہترین حدیث اللہ کی کتاب ہے۔
اور ایک حدیث میں نبی ﷺ کے اقوال و افعال اور تقاریر کو حدیث کہا گیا ہے- (مشکوۃ ص:3)

مذکورہ بالا تمام دلائل وبراہین سے یہ بات اظہر من الشمس ہوجاتی ہے کہ قرآن مجید اور نبی ﷺ کے اقوال و افعال اور تقریر حدیث ہیں۔ اور اسی طرح ان چند سطروں میں قرآن کا حدیث سے کتنا گہرا ربط ہے یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کیونکہ یہ بہت عام اور سادہ سی بات ہے جس کا انکار کوئی ضدی ہی کرسکتا ہے ۔ ان باتوں سے ایک اور بات کا علم ہوتا ہے کہ اہل الحدیث کا مطلب قرآن اور حدیث والے ۔

اللہ تعالی نہ سمجھنے والوں کو سمجھ عطا فرما۔ آمین
 
Top