Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ حاقہ
رکوع۔۲ (۶۹) آیات۔۵۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ وہ ثابت ہو چکی،
۲۔ کیا ہے وہ ثابت ہو چکی؟
۳۔ اور تو نے کیا بُھوجا (جانا) کیا ہے وہ ثابت ہو چکی۔
۴۔ جھٹلایا ثمود اور عاد نے اس کھڑکھے والی کو۔
۵۔ سو وہ جو ثمود تھے سو کھپائے (ہلاک کئے) گئے اوچھال (سخت دھماکے)سے۔
۶۔
اور وہ جو عاد تھے سو کھپائے (ہلاک کئے)گئے ٹھنڈی
سناٹے کی باؤ (ہوا) سے، ہاتھوں سے نکلی جاتی۔
۷۔ تعین کی ان پر سات رات اور آٹھ دن،
جڑ کاٹنے والے، پھر تو دیکھے لوگ اُن پر بچھڑ گئے،
جیسے وہ ڈھنڈ(تنے) ہیں کھجور کے کھوکھرے (کھوکھلے)۔
۸۔ پھر تو دیکھتا ہے کوئی ان کا بچ رہا؟
۹۔ اور آیا فرعون، جو اس سے پہلے تھے، اور الٹی بستیاں، تقصیر (گناہ) کرتے۔
۱۰۔ پھر حکم نہ مانا اپنے رب کے رسول کا، پھر پکڑی ان کو پکڑ دم چڑھنی(سخت پکڑ)۔
۱۱۔ ہم نے جس وقت پانی اُبلا (طغیانی)، لاد لیا (سوار کیا) تم کو بہتی ناؤ میں،
۱۲۔
تا (کہ) رکھیں اس کو تمہاری یادگاری کو،
اور سینتے (سنبھالے) اس کو کان سنبھالنے (یاد رکھنے) والا۔
۱۳۔ پھر جب پھونکیئے نر سنگے (صور) میں ایک پھُونک،
۱۴۔ اور اٹھائیے زمین اور پہاڑ،
پھر پٹکے جاویں (ریزہ ریزہ کر دیا جائے ) ایک چوٹ (میں)،
۱۵۔ پھر اس دن ہو پڑے ہو پڑنے والی (قیامت)،
۱۶۔ اور پھٹ جائے آسمان، پھر وہ اس دن بِکس (بودا ہو) رہا ہے۔
۱۷۔ اور فرشتے ہیں اس کے کناروں پر۔
اٹھا رہے ہیں تخت تیرے رب کا اپنے اوپر، اس دن آٹھ شخص(فرشتے)۔
۱۸۔ اُس دن سامنے جاؤ گے،
چھپ نہ رہے گا تم میں کوئی چھپنے والا۔
۱۹۔ سو جس کو ملا اس کا لکھا داہنے ہاتھ میں، وہ کہتا ہے
لیجئے! پڑھو میرا لکھا۔
۲۰۔ میں نے خیال رکھا کہ مجھ کو ملنا ہے میرا حساب،
۲۱۔ سو وہ ہے گذران میں من مانتی(خوش باش)۔
۲۲۔ اونچے باغ ہیں،
۲۳۔ جس کے میوے جھک رہے ہیں۔
۲۴۔ کھاؤ اور پیو رچ (مزے) سے، بدلہ اس کا جو آگے بھیجا تم نے پہلے دنوں میں۔
۲۵۔ اور جس کو ملا اس کا لکھا بائیں ہاتھ میں وہ کہتا ہے
کِس طرح مجھ کو نہ ملتا میرا لکھا۔
۲۶۔ اور مجھ کو خبر نہ ہوتی ، کیا ہے حساب میرا؟
۲۷۔ کسی طرح وہی موت نبڑ (فیصلہ کن ہو) جاتی!
۲۸۔ کچھ کام نہ آیا مجھ کو مال میرا۔
۲۹۔ کھپ (چھن) گئی مجھ سے حکومت میری۔
۳۰۔ اس کو پکڑو، پھر طوق ڈالو،
۳۱۔ پھر آگ کے ڈھیر میں اس کو پہنچاؤ،
۳۲۔ پھر ایک زنجیر میں جس کا ماپ ستّر گز ہے اس کو پرو (جکڑ) دو۔
۳۳۔ وہ تھا یقین نہ لاتا اﷲ پر، جو سب سے بڑا،
۳۴۔ اور تاکید نہ کرتا فقیر کے کھانے پر۔
۳۵۔ سو کوئی نہیں اُس کا آج یہاں دوستدار،
۳۶۔ اور نہ کچھ کھانا مگر زخموں کا دھوون،
۳۷۔ کوئی نہ کھائے اس کو، مگر وہی گنہگار۔
۳۸۔ سو قسم کھاتا ہوں ان چیزوں کی، جو دیکھتے ہو،
۳۹۔ اور جو چیزیں نہیں دیکھتے۔
۴۰۔ یہ کہا (قرآن) ہے ایک پیغام لانے والے سردار کا،
۴۱۔ اور نہیں یہ کہا کسی شاعر کا۔
تم تھوڑا یقین کرتے ہو۔
۴۲۔ اور نہ کہا بریوں والے (کاہن) کا
تم تھوڑا دھیان کرتے ہو،
۴۳۔ یہ اتارا (نازل کردہ) ہے جہان کے رب کا۔
۴۴۔ اور اگر بنا لاتا ہم پر کوئی بات،
۴۵۔ تو ہم پکڑتے اس کا داہنا ہاتھ،
۴۶۔ پھر کاٹ ڈالتے اس کی ناڑ (شہ رگ)،
۴۷۔ پھر تم میں کوئی نہیں (ہوتا) اس سے روکنے والا۔
۴۸۔ اور یہ (قرآن) سمجھوتی (نصیحت) ہے ڈر والوں (پرہیزگاروں) کو،
۴۹۔ اور ہم کو معلوم ہے کہ تم میں بعض جھٹلاتے ہیں،
۵۰۔ اور وہ جو ہے ، پچھتاوا ہے منکروں پر،
۵۱۔ اور وہ جو ہے ، قابل یقین کرنے کے ہے۔
۵۲۔ اب بول پاکی اپنے رب کے نام کی جو سب سے بڑا۔
اور یہ (قرآن) سمجھوتی (نصیحت) ہے ڈر والوں (پرہیزگاروں) کو،
رکوع۔۲ (۶۹) آیات۔۵۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ وہ ثابت ہو چکی،
۲۔ کیا ہے وہ ثابت ہو چکی؟
۳۔ اور تو نے کیا بُھوجا (جانا) کیا ہے وہ ثابت ہو چکی۔
۴۔ جھٹلایا ثمود اور عاد نے اس کھڑکھے والی کو۔
۵۔ سو وہ جو ثمود تھے سو کھپائے (ہلاک کئے) گئے اوچھال (سخت دھماکے)سے۔
۶۔
اور وہ جو عاد تھے سو کھپائے (ہلاک کئے)گئے ٹھنڈی
سناٹے کی باؤ (ہوا) سے، ہاتھوں سے نکلی جاتی۔
۷۔ تعین کی ان پر سات رات اور آٹھ دن،
جڑ کاٹنے والے، پھر تو دیکھے لوگ اُن پر بچھڑ گئے،
جیسے وہ ڈھنڈ(تنے) ہیں کھجور کے کھوکھرے (کھوکھلے)۔
۸۔ پھر تو دیکھتا ہے کوئی ان کا بچ رہا؟
۹۔ اور آیا فرعون، جو اس سے پہلے تھے، اور الٹی بستیاں، تقصیر (گناہ) کرتے۔
۱۰۔ پھر حکم نہ مانا اپنے رب کے رسول کا، پھر پکڑی ان کو پکڑ دم چڑھنی(سخت پکڑ)۔
۱۱۔ ہم نے جس وقت پانی اُبلا (طغیانی)، لاد لیا (سوار کیا) تم کو بہتی ناؤ میں،
۱۲۔
تا (کہ) رکھیں اس کو تمہاری یادگاری کو،
اور سینتے (سنبھالے) اس کو کان سنبھالنے (یاد رکھنے) والا۔
۱۳۔ پھر جب پھونکیئے نر سنگے (صور) میں ایک پھُونک،
۱۴۔ اور اٹھائیے زمین اور پہاڑ،
پھر پٹکے جاویں (ریزہ ریزہ کر دیا جائے ) ایک چوٹ (میں)،
۱۵۔ پھر اس دن ہو پڑے ہو پڑنے والی (قیامت)،
۱۶۔ اور پھٹ جائے آسمان، پھر وہ اس دن بِکس (بودا ہو) رہا ہے۔
۱۷۔ اور فرشتے ہیں اس کے کناروں پر۔
اٹھا رہے ہیں تخت تیرے رب کا اپنے اوپر، اس دن آٹھ شخص(فرشتے)۔
۱۸۔ اُس دن سامنے جاؤ گے،
چھپ نہ رہے گا تم میں کوئی چھپنے والا۔
۱۹۔ سو جس کو ملا اس کا لکھا داہنے ہاتھ میں، وہ کہتا ہے
لیجئے! پڑھو میرا لکھا۔
۲۰۔ میں نے خیال رکھا کہ مجھ کو ملنا ہے میرا حساب،
۲۱۔ سو وہ ہے گذران میں من مانتی(خوش باش)۔
۲۲۔ اونچے باغ ہیں،
۲۳۔ جس کے میوے جھک رہے ہیں۔
۲۴۔ کھاؤ اور پیو رچ (مزے) سے، بدلہ اس کا جو آگے بھیجا تم نے پہلے دنوں میں۔
۲۵۔ اور جس کو ملا اس کا لکھا بائیں ہاتھ میں وہ کہتا ہے
کِس طرح مجھ کو نہ ملتا میرا لکھا۔
۲۶۔ اور مجھ کو خبر نہ ہوتی ، کیا ہے حساب میرا؟
۲۷۔ کسی طرح وہی موت نبڑ (فیصلہ کن ہو) جاتی!
۲۸۔ کچھ کام نہ آیا مجھ کو مال میرا۔
۲۹۔ کھپ (چھن) گئی مجھ سے حکومت میری۔
۳۰۔ اس کو پکڑو، پھر طوق ڈالو،
۳۱۔ پھر آگ کے ڈھیر میں اس کو پہنچاؤ،
۳۲۔ پھر ایک زنجیر میں جس کا ماپ ستّر گز ہے اس کو پرو (جکڑ) دو۔
۳۳۔ وہ تھا یقین نہ لاتا اﷲ پر، جو سب سے بڑا،
۳۴۔ اور تاکید نہ کرتا فقیر کے کھانے پر۔
۳۵۔ سو کوئی نہیں اُس کا آج یہاں دوستدار،
۳۶۔ اور نہ کچھ کھانا مگر زخموں کا دھوون،
۳۷۔ کوئی نہ کھائے اس کو، مگر وہی گنہگار۔
۳۸۔ سو قسم کھاتا ہوں ان چیزوں کی، جو دیکھتے ہو،
۳۹۔ اور جو چیزیں نہیں دیکھتے۔
۴۰۔ یہ کہا (قرآن) ہے ایک پیغام لانے والے سردار کا،
۴۱۔ اور نہیں یہ کہا کسی شاعر کا۔
تم تھوڑا یقین کرتے ہو۔
۴۲۔ اور نہ کہا بریوں والے (کاہن) کا
تم تھوڑا دھیان کرتے ہو،
۴۳۔ یہ اتارا (نازل کردہ) ہے جہان کے رب کا۔
۴۴۔ اور اگر بنا لاتا ہم پر کوئی بات،
۴۵۔ تو ہم پکڑتے اس کا داہنا ہاتھ،
۴۶۔ پھر کاٹ ڈالتے اس کی ناڑ (شہ رگ)،
۴۷۔ پھر تم میں کوئی نہیں (ہوتا) اس سے روکنے والا۔
۴۸۔ اور یہ (قرآن) سمجھوتی (نصیحت) ہے ڈر والوں (پرہیزگاروں) کو،
۴۹۔ اور ہم کو معلوم ہے کہ تم میں بعض جھٹلاتے ہیں،
۵۰۔ اور وہ جو ہے ، پچھتاوا ہے منکروں پر،
۵۱۔ اور وہ جو ہے ، قابل یقین کرنے کے ہے۔
۵۲۔ اب بول پاکی اپنے رب کے نام کی جو سب سے بڑا۔
اور یہ (قرآن) سمجھوتی (نصیحت) ہے ڈر والوں (پرہیزگاروں) کو،