• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم اردو ترجمہ یونیکوڈ - (مترجم: حضرت شاہ عبدالقادر)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ النازعات
رکوع۔۱ (۷۹) آیات۔۴۶
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ قسم ہے ( ان فرشتوں کی) گھسیٹ لانے والوں کی (روح کو) ، ڈوب کر۔
۲۔ اور بند چھڑا دینے والوں (فرشتوں) کی، کھول کر۔
۳۔ اور پیرنے (تیرنے) والوں کی پیرنے (تیرنے) پر۔
۴۔ پھر آگے بڑھتے (سبقت لےجاتے) دوڑ کر۔
۵۔ پھر کام بتاتے حکم (احکام الٰہی)سے۔
۶۔ جس دن کانپے کانپنے والی(زمین)،
۷۔ اس کے پیچھے دوسری(دوسرا جھٹکا)۔
۸۔ کتنے دل اس دن دھڑکتے ہیں۔
۹۔ ان کے تیور خوفزدہ ہیں۔
۱۰۔ لوگ کہتے ہیں: کیا ہم پھر آئیں گے اُلٹے پاؤں(پہلی حالت میں)؟
۱۱۔ کیا جب ہو چکیں ہم ہڈیاں کھوکھری (کھوکھلی)؟
۱۲۔ بولے تو تو یہ پھر آنا ٹوٹا (خسارہ) ہے۔
۱۳۔ سو وہ تو ایک جھڑکی (ڈانٹ) ہے۔
۱۴۔ پھر تبھی وہ آ رہے میدان (حشر) میں۔
۱۵۔ کچھ پہنچی ہے تجھ کو بات موسیٰ کی؟
۱۶۔ جب پکارا اس کو اس کے رب نے پاک میدان میں جس کا نام طویٰ۔
۱۷۔ جا فرعون پاس، اس نے سر اٹھایا (سرکش ہوا)۔
۱۸۔ پھر کہہ، تیرا جی چاہتا ہے کہ تو سنورے؟
۱۹۔ اور راہ بتاؤں تجھ کو تیرے رب کی طرف، پھر تجھ کو ڈر ہو(اس کا)۔
۲۰۔ پھر دکھائی اس کو وہ بڑی نشانی۔
۲۱۔ پھر جھٹلایا اور نہ مانا،
۲۲۔ پھر چلا پیٹھ پھیر کر تلاش کرتا،
۲۳۔ پھر سب کو جمع کیا، پھر پکارا۔
۲۴۔ تو کہا، میں ہوں رب تمہارا سب سے اوپر۔
۲۵۔ پھر پکڑا اس کو اﷲ نے، سزا میں پچھلی (آخرت) کے اور پہلی (دنیا) کے۔
۲۶۔ بیشک اس میں سوچ کی جگہ (سامان عبرت) ہے، جس کو ڈر ہے (اﷲ کا)۔
۲۷۔ کیا تم مشکل ہو بنانے یا آسمان؟ اُس (اﷲ) نے وہ بنایا،
۲۸۔ اُونچی کی اس کی بلندی، پھر اس کو صاف (توازن) کیا۔
۲۹۔ اور اندھیری کی رات اس کی، اور کھول نکالی اس کی دھوپ (دن)،
۳۰۔ اور زمین کو اس پیچھے صاف (ہموار) بچھایا۔
۳۱۔ نکالا اس سے اس کا پانی اور چارہ،
۳۲۔ اور پہاڑوں کو بوجھ (زمین کا لنگر)رکھا،
۳۳۔ کام چلانے کو تمہارے اور تمہارے چوپایوں کے۔
۳۴۔ پھر جب آئے وہ بڑا ہنگامہ(آفت)،
۳۵۔ جس دن یاد کرے آدمی جو کمایا،
۳۶۔ اور نکال رکھی(دکھائی جائے) دوزخ، جو چاہے دیکھے۔
۳۷۔ سو جس نے شرارت (سرکشی) کی،
۳۸۔ اور بہتر سمجھا دنیا کا جینا،
۳۹۔ سو دوزخ ہی ہے ٹھکانا(اس کا)۔
۴۰۔ اور جو کوئی ڈرا اپنے رب پاس کھڑے ہونے سے، اور روکا جی کو چاؤ (خواہشات) سے،
۴۱۔ سو (بیشک) بہشت ہی ہے ٹھکانا۔
۴۲۔ تجھ سے پوچھتے ہیں، وہ گھڑی کب ہے، ٹھہراؤ (وقوع)اس کا؟
۴۳۔ تو کس بات میں (کیا سروکار) ہے اس کے مذکور (ذکر) سے؟
۴۴۔ تیرے رب تک ہے پہنچ اس کی(علم قیامت کا)۔
۴۵۔ تُو تو ڈر سنانے کو ہے، اس کو جو اس (قیامت) سے ڈرتا ہے۔
۴۵۔
ایسا لگے گا جسدن دیکھیں گے اس کو(قیامت) ، کہ دیر نہیں
لگی (دنیاوی زندگی میں) ان کو، مگر ایک شام یا صبح اس کی۔
پھر جب آئے وہ بڑا ہنگامہ(آفت)جس دن یاد کرے آدمی جو کمایا،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ العبس
رکوع۔۱ (۸۰) آیات۔۴۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ تیوری چڑھائی اور منہ موڑا،
۲۔ اس سے کہ آیا اس کے پاس اندھا۔
۳۔ اور تجھ کو کیا خبر ہے؟ شاید کہ وہ سنورتا۔
۴۔ یا سنتا (نصیحت) تو کام آتا اس کے سمجھانا۔
۵۔ وہ جو پرواہ نہیں کرتا،
۶۔ سو تو اس کی فکر میں ہے،
۷۔ اور تجھ پر گناہ نہیں کہ وہ نہیں سنورتا۔
۸۔ اور وہ جو آیا تیرے پاس دوڑتا،
۹۔ اور وہ ڈرتا ہے(اﷲ سے)۔
۱۰۔ سو تو اس سے تغافل (بے رخی) کرتا ہے۔
۱۱۔ یوں (ہر گز) نہیں! یہ (قرآن) تو سمجھوتی (نصیحت) ہے۔
۱۲۔ پھر جو کوئی چاہے اس کو پڑھے،
۱۳۔ لکھی ہے ادب کے ورقوں (صحیفوں) میں،
۱۴۔ اونچے دھرے (بلند مرتبہ) ستھرے (پاکیزے)،
۱۵۔ ہاتھوں میں لکھنے والوں کے،
۱۶۔ جو سردار ہیں نیک۔
۱۷۔ مارا جائے آدمی کیسا نا شکرا ہے؟
۱۸۔ کس چیز سے بنایا (پیدا کیا) اس کو؟
۱۹۔ ایک بوند سے۔ بنایا، پھر اندازہ رکھا اس کا،
۲۰۔ پھر راہ (زندگی کی) آسان کر دی اس کو۔
۲۱۔ پھراس کو مردہ کیا، پھر قبر میں رکھوایا۔
۲۲۔ پھر جب چاہا اس کو اٹھا نکالا۔
۲۳۔ کوئی نہیں! پورا نہ کیا جو اس کو فرمایا،
۲۴۔ اب نگاہ کرے آدمی اپنے کھانے کو،
۲۵۔ کہ ہم نے ڈالا پانی اوپر سے،
۲۶۔ پھر چیرا زمین کو پھاڑ کر،
۲۷۔ پھر اُگایا اس میں اناج،
۲۸۔ اور انگور اور ترکاری،
۲۹۔ اور زیتون اور کھجوریں،
۳۰۔ اور باغ گھنے،
۳۱۔ اور میوہ،اور دوب(چارہ)،
۳۲۔ کام چلانے کو تمہارا اور تمہارے چوپایوں کا۔
۳۳۔ پھر جب آئے وہ غل (بہرہ کر دینے والی آواز)،
۳۴۔ جس دن بھاگے مرد اپنے بھائی سے،
۳۵۔ اور اپنے ماں باپ سے،
۳۶۔ اور اپنی ساتھ والی (بیوی) سے،اور بیٹوں سے۔
۳۷۔ ہر مرد کو ان میں سے اس دن ایک فکر لگا ہے، جو اس کو بس ہے۔
۳۸۔ کتنے منہ اس دن روشن ہیں،
۳۹۔ ہنستے خوشیاں کرتے۔
۴۰۔ اور کتنے منہ ، اس دن ان پر گرد پڑی ہے،
۴۱۔ چڑھی آتی ہے ان پر سیاہی،
۴۲۔ وہ لوگ وہی ہیں، جو منکر ہیں، ڈھیٹھ۔
یوں نہیں! یہ (قرآن) تو سمجھوتی ہے پھر جو کوئی چاہے اس کو پڑھے،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ تکویر
رکوع۔۱ (۸۱) آیات۔۲۹
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ جب سُورج کی دھوپ تہہ ہو جائے،
۲۔ اور جب تارے میلے (بے نور) ہو جائیں،
۳۔ اور جب پہاڑ چلائے جائیں،
۴۔ اور جب بیاتی (حاملہ) اونٹنیاں چھُٹی پھریں،
۵۔ اور جب جنگل کے جانوروں میں رول پڑے (اکھٹے ہو جائیں)،
۶۔ اور جب دریا جھونکے (بھڑکائے) جائیں،
۷۔ اور جب جیوں(جانوں)کے جوڑ بندھیں (جسم سے)،
۸۔ اور جب بیٹی جیتی گاڑ دی کو (سے) پوچھے،
۹۔ کس گناہ پر ماری گئی؟
۱۰۔ اور جب کاغذ (اعمال نامے) کھولے جائیں،
۱۱۔ اور جب آسمان کا چھلکا (پردہ) اُتارے،
۱۲۔ اور جب دوزخ دہکائی جائے،
۱۳۔ اور جب بہشت پاس لائی جائے،
۱۴۔ جان لے جی (ہرنفس) جو لے کر آیا۔
۱۵۔ سو قسم کھاتا ہوں (ستاروں کی) پیچھے ہٹ جاتے،
۱۶۔ سیدھے چلتے،دبک جانے والوں کی۔
۱۷۔ اور رات کی، جب اس کا اٹھان (رخصت) ہو۔
۱۸۔ اور صبح کی، جب دم بھرے۔
۱۹۔ مقرر (بیشک) یہ کہا (قرآن) ہے ایک بھیجے ہوئے عزت والے(فرشتہ عالی مقام) کا،
۲۰۔ قوّت رکھتا، تخت کے مالک پاس درجہ پایا۔
۲۱۔ سب کا مانا ، وہاں کا معتبر ہے۔
۲۲۔ اور یہ تمہارا رفیق کچھ نہیں دیوانہ۔
۲۳۔ اور اس نے دیکھا ہے اس کو کھلے کنارے آسمان کے،
۲۴۔ اور غیب کی بات پر نہیں بخیل۔
۲۵۔ اور یہ کہا (قرآن) نہیں کسی شیطان مردود کا۔
۲۶۔ پھر تم کدھر چلے جاتے ہو؟
۲۷۔ یہ تو ایک سمجھوتی (نصیحت) ہے جہان کے واسطے۔
۲۸۔ جو کوئی چاہے تم میں کہ سیدھا چلے،
۲۹۔ اور تم جبھی چاہو کہ چاہے اﷲ جہان کا صاحب۔
یہ تو ایک سمجھوتی (نصیحت) ہے جہان کے واسطے
جو کوئی چاہے تم میں کہ سیدھا چلے،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الانفطار
رکوع۔۱ (۸۲) آیات۔۱۹
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ جب آسمان چِر (پھٹ) جائے،
۲۔ اور جب تارے جھڑ پڑیں (بکھر جائیں)،
۳۔ اور جب دریا بہہ پڑیں،
۴۔ اور جب قبریں اٹھائی جائیں۔
۵۔ جان لیوے (لے گا) جی (ہر شخص) جو آگے بھیجا اور پیچھے چھوڑا۔
۶۔ اے آدمی! کاہے سے بہکا تو اپنے رب کریم پر؟
۷۔ جس نے تجھ کو بنایا، پھر تجھ کو ٹھیک کیا، پھر تجھ کو برابر کیا۔
۸۔ جس صورت میں چاہا تجھ کو جوڑ دیا۔
۹۔ کوئی (ہر گز) نہیں! پر تم جھوٹ جانتے ہو انصاف ہونا۔
۱۰۔ اور تم پر نگہبان مقرر ہیں۔
۱۱۔ سردار لکھنے والے،
۱۲۔ جانتے ہیں جو کرتے ہو۔
۱۳۔ بیشک نیک لوگ آرام میں ہیں،
۱۴۔ اور بیشک گنہگار دوزخ میں ہیں،
۱۵۔ پہنچیں گے اس میں انصاف کے دن،
۱۶۔ اور نہ ہوں گے اس سے چھپ رہنے والے۔
۱۷۔ اور تجھ کو کیا خبر ہے کیسا ہے دن انصاف کا؟
۱۸۔ پھر بھی تجھ کو کیا خبر ہے؟ کیسا ہے دن انصاف کا؟
۱۹۔ جس دن بھلا نہ سکے کوئی جی (نفس) کسی (دوسرے) جی (نفس)کا کچھ۔
اور حکم اس دن اﷲ کا ہے۔
اے آدمی! کاہے سے بہکا تو اپنے رب کریم پر؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ مطففین
رکوع۔۱ (۸۳) آیات۔۳۶
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ خرابی ہے (ناپ تول میں) گھٹانے والوں کی۔
۲۔ وہ کہ جب ماپ لیں لوگوں سے، پورا بھر لیں۔
۳۔ اور جب ماپ دیں ان کو، یا تول دیں تو گھٹا کر دیں۔
۴۔ کیا خیال نہیں رکھتے وہ لوگ کہ ان کو اٹھنا ہے،
۵۔ ایک بڑے دن میں،
۶۔ جس دن کھڑے رہیں لوگ راہ دیکھتے جہان کے صاحب (رب العالمین) کی۔
۷۔ کوئی نہیں! لکھا گنہگاروں کا پہنچا بندی (قید) خانہ میں۔
۸۔ اور تجھ کو کیا خبر ہے کیسا بندی (قید) خانہ؟
۹۔ ایک دفتر ہے لکھا ہوا۔
۱۰۔ خرابی ہے اس دن جھٹلانے والوں کی،
۱۱۔ جو جھوٹ جانتے ہیں انصاف کا دن۔
۱۲۔ اور اس کو جھٹلاتا وہی ہے، جو بڑھ چلنے(حد سے بڑھنے) والا گنہگار ہے۔
۱۳۔ جب سنائیے اس کو ہماری آیتیں، کہے نقلیں ہیں پہلوں کی۔
۱۴۔ کوئی (ہر گز) نہیں!
پر زنگ پکڑ گیا ہے ان کے دلوں پر، وہ جو کچھ کماتے تھے۔
۱۵۔ کوئی نہیں (بیشک)! وہ اپنے رب (کے دیدار) سے اس دن روکے جائیں گے،
۱۶۔ پھر مقرر(بلا شبہ) وہ پہنچنے والے ہیں دوزخ میں۔
۱۷۔ پھر کہیئے گا، یہ ہے جس کو تم جھوٹ جانتے تھے۔
۱۸۔ کوئی نہیں (ہر گز) ! لکھا نیکوں کا ہے اوپر والوں (علیّین) میں۔
۱۹۔ اور تجھ کو کیا خبر ہے کیا ہیں اوپر والے؟
۲۰۔ ایک دفتر ہے لکھا۔
۲۱۔ اس کو دیکھتے (نگہداشت کرتے) ہیں فرشتے نزدیک والے (مقرب)۔
۲۲۔ بیشک نیک لوگ ہیں آرام میں۔
۲۳۔ تختوں پر بیٹھے دیکھتے۔
۲۴۔ پہنچانے (دیکھے) تو ان کے منہ پر تازگی آرام کی۔
۲۵۔ ان کو پلائی جاتی ہے شراب مہر میں دھری (سر بمہر)۔
۲۶۔ جس کی مُہر جمتی ہے مشک پر،
اور اس پر چاہئے رغبت کریں رغبت کرنے والے۔
۲۷۔ اور اس کی ملونی (آمیزش) اوپر سے پڑی(جنت کی نہر)۔
۲۸۔ ایک چشمہ، جس سے پیتے ہیں نزدیک والے(مقرب بندے)۔
۲۹۔ وہ جو گنہگار ہیں، وہ تھے ایمان والوں سے (پر) ہنستے۔
۳۰۔ اور جب ہو نکلتے (گزرتے) ان (کے) پاس آپس میں اشارے کرتے،
۳۱۔ اور جب پھر (لوٹ) کر جاتے اپنے گھر، پھر جاتے باتیں بناتے۔
۳۲۔ اور جب ان کو دیکھتے، کہتے، بیشک یہ لوگ بہک رہے (گمراہ) ہیں۔
۳۳۔ اور ان کو بھیجا نہیں ان پر نگہبان۔
۳۴۔ سو آج ایمان والے منکروں سے (پر) ہنستے ہیں۔
۳۵۔ تختوں پر بیٹھے دیکھتے ہیں۔
۳۶۔ اب بدلہ پایا منکروں نے جیسا کرتے تھے۔
اور اس کو جھٹلاتا وہی ہے، جو بڑھ چلنے والا گنہگار ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الانشقاق
رکوع۔۱ (۸۴) آیات۔۲۵
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ جب آسمان پھٹ جائے۔
۲۔ اور سن لے حکم اپنے رب کا، اور اسی لائق ہے۔
۳۔ اور جب زمین پھیلائی جائے،
۴۔ اور نکال ڈالے جو کچھ اس میں ہے، اور خالی ہو جائے،
۵۔ اور سن لے حکم اپنے رب کا اور اسی لائق ہے۔
۶۔ اے آدمی! تجھ کو بچنا (چلنا) ہے اپنے رب تک پہنچنے میں بچ بچ کر، پھر اس سے ملنا۔
۷۔ سو جس کو ملا لکھ اس کا داہنے ہاتھ میں،
۸۔ تو اس سے حساب لینا ہے آسان حساب۔
۹۔ اور پھر کر (لوٹ) آئے اپنے لوگوں پاس خوش وقت۔
۱۰۔ اور جس کو ملا اس کا لکھا پیٹھ کے پیچھے سے،
۱۱۔ سو وہ پکارے گا موت موت،
۱۲۔ اور پہنچے گا آگ میں۔
۱۳۔ وہ رہا تھا اپنے گھر خوش وقت،
۱۴۔ اس نے خیال کیا کہ پھر (پلٹ) نہ جائے گا۔
۱۵۔ کیوں نہیں! اس کا رب اس کو دیکھتا تھا۔
۱۶۔ سو قسم کھاتا ہوں شام کی سُرخی کی،
۱۷۔ اور رات کی، اور جو اس میں سمٹتا ہے،
۱۸۔ اور چاند کی جب پورا ابھرے۔
۱۹۔ تم کو چڑھنا ہے درجے پر درجہ (رتبہ اعلیٰ)۔
۲۰۔ پھر کیا ہوا ہے ان کو یقین (ایمان) نہیں لاتے۔
۲۱۔ اور جب پڑھئیے ان پاس قرآن، سجدہ نہیں کرتے۔ (سجدہ)
۲۲۔ اُوپر سے یہ منکر جھٹلاتے ہیں۔
۲۳۔ اور اللہ خوب جانتا ہے جو اندر (دلوں میں) بھر رکھتے ہیں۔
۲۴۔ سو خوشی سُنا ان کو دکھ والی مار (عذاب) کی۔
۲۵۔ مگر جو یقین (ایمان) لائے ور کیں بھلائیں، ان کو نیگ (جزا) ہے بے انتہا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ البروج
رکوع۔۱ (۸۵) آیات۔۲۲
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ قسم ہے آسمان کی جس میں بُرج ہیں،
۲۔ اور اس دِن (قیامت) کی جس کا وعدہ ہے،
۳۔ اور حاضر ہونے (دیکھنے) والے کی، اور جس پر حاضر ہوئیں (دیکھی جانے والی چیز کی)۔
۴۔ مارے جائیو(ہلاک کر دیئے) کھائیاں کھودنے والے؟
۵۔ آگ بھری ایندھن سے۔
۶۔ جب (کہ) وہ اس پر(اس کے گرد) بیٹھے،
۷۔ اور جو کچھ وہ کرتے مسلمانوں سے، سامنے دیکھتے،
۸۔ اور ان سے بدلہ نہ لیتے تھے، مگر اسی کا کہ یقین لائے اﷲ پر،
جو زبردست ہے خوبیوں سراہا،
۹۔ جس کا راج ہے آسمانوں میں اور زمین میں۔
اور اﷲ کے سامنے ہے ہر چیز۔
۱۰۔ جو دین سے بھٹکانے لگے ایمان والے مردوں کو اور عورتوں کو، پھر توبہ نہ کی
تو ان کو عذاب ہے دوزخ کا، اور ان کو عذاب ہے آگ لگی کا۔
۱۱۔ جو لوگ یقین لائے اور کیں بھلائیاں، ان کو باغ ہیں جن کے نیچے بہتی نہریں۔
یہ ہے بڑی مراد ملنی۔
۱۲۔ بیشک تیرے رب کی پکڑ سخت ہے۔
۱۳۔ بیشک وہی کرے (پیدا) پہلی مرتبہ اور دوسری،
۱۴۔ اور وہی ہے بخشتا ، محبت کرتا۔
۱۵۔ مالک تخت کا بڑی شان والا۔
۱۶۔ کر ڈالتا جو چاہے۔
۱۷۔ کچھ پہنچی تجھ کو بات ان لشکروں کی؟
۱۸۔ فرعون اور ثمود کی۔
۱۹۔ کوئی نہیں! بلکہ منکر جھٹلاتے ہیں،
۲۰۔ اور اﷲ نے ان کے گرد (ہر طرف) سے گھیرا ہے۔
۲۱۔ کوئی نہیں! یہ قرآن ہے بڑی شان والا،
۲۲۔ لکھا تختی میں جس کی نگہبانی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الطارق
رکوع۔۱ (۸۶) آیات۔۱۷
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ قسم ہے آسمان کی، اور اندھیرا پڑے آنے والے کی۔
۲۔ اور تو کیا سمجھا کون ہے اندھیرا پڑے آنے والا؟
۳۔ وہ تارا چمکتا۔
۴۔ کوئی جی (نفس) نہیں جس پر نہیں ایک نگہبان۔
۵۔ اب دیکھ لے آدمی، کاہے سے بنا (کس چیز سے پیدا ہوا)؟
۶۔ بنا ( پیدا ہوا)ایک اچھلتے پانی سے،
۷۔ جو نکلتا ہے پیٹھ اور چھاتی کے بیچ سے۔
۸۔ بیشک وہ اس کو پھیر(دوبارہ) لا سکتا ہے،
۹۔ جس دن جانچے جائیں بھید،
۱۰۔ تو کچھ نہ ہو گا اس کو زور، نہ کوئی مدد کرنے والا۔
۱۱۔ قسم ہے آسمان چکر مارنے( لگاتار بارش برسانے) والے کی،
۱۲۔ اور زمین دراڑ کھانے والے کی۔
۱۳۔ یہ بات (کلام الٰہی)دو ٹوک ہے،
۱۴۔ اور نہیں یہ بات ہنسی کی۔
۱۵۔ البتہ وہ لگے ہیں ایک داؤ کرنے میں،
۱۶۔ اور میں لگا ہوں ایک داؤ کرنے میں۔
۱۷۔ سو ڈھیل دے منکروں کو، ڈھیل دے ان کو صبر کر (ذرا کی ذرا)۔
جس دن جانچے جائیں بھید،تو کچھ نہ ہو گا اس کو زور، نہ کوئی مدد کرنے والا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الاعلیٰ
رکوع۔۱ (۸۷) آیات۔۱۹
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ پاکی بول (تسبیح کر) اپنے رب کے نام کی جو سب سے اوپر۔
۲۔ جس نے بنایا (پیدا کیا)پھر ٹھیک (تناسب قائم) کیا،
۳۔ اور جس نے ٹھہرایا (تقدیر بنائی)، پھر راہ دی (دکھائی)۔
۴۔ اور جس نے نکالا چارا۔
۵۔ پھر کر ڈالا اس کو کوڑا کالا۔
۶۔ ہم پڑھائیں گے تجھ کو، پھر تو نہ بھولے گا،
۷۔ مگر جو چاہے اﷲ۔
وہ جانتا ہے پکارا (ظاہر) اور چھپا۔
۸۔ اور سہج سہج (آسانی سے)پہنچا دیں گے ہم تجھ کو آسانی تک۔
۹۔ سو تو سمجھا۔ اگر کام کرے سمجھانا،
۱۰۔ سمجھ جائے گا جس کو ڈر ہو گا۔
۱۱۔ اور سرک رہے(گریز کرے) گا اس سے بڑا بدبخت۔
۱۲۔ وہ جو پہنچے گا بڑی آگ میں،
۱۳۔ پھر نہ مرے گا اس میں نہ جیئے گا۔
۱۴۔ بیشک بھلا ہوااس کا جو سنورا،
۱۵۔ اور پڑھا نام اپنے رب کا، پھر نماز کی(پڑھی)۔
۱۶۔ کوئی نہیں (لیکن)! تم آگے رکھتے (ترجیح دیتے) ہو دنیا کا جینا،
۱۷۔ اور پچھلا گھر (اُخروی زندگی)بہتر ہے اور رہنے والا۔
۱۸۔ یہ کچھ لکھا ہے پہلے ورقوں (صحیفوں) میں،
۱۹۔ ورق (صحیفے) ابراہیم کے اور موسیٰ کے۔
بیشک بھلا ہوااس کا جو سنورا،اور پڑھا نام اپنے رب کا، پھر نماز کی(پڑھی)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الغاشیہ
رکوع۔۱ (۸۸) آیات۔۲۶
بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم
۱۔ کچھ پہنچی تجھ کو بات اس چھپا لینے والی (قیامت) کی!
۲۔ کتنے منہ اس دن خوفزدہ ہیں۔
۳۔ محنت کرتے تھکتے۔
۴۔ پہنچیں گے دھکتی آگ میں،
۵۔ پانی ملے گا ایک چشمے کھولتے کا،
۶۔ نہیں اس پاس کھانا، مگر جھاڑ کانٹے،
۷۔ نہ موٹا کرے، نہ کام آئے بھوک میں۔
۸۔ کتنے منہ اس دن آسودہ ہیں۔
۹۔ اپنی کمائی سے راضی۔
۱۰۔ اونچے باغ میں۔
۱۱۔ نہیں سنتے اس میں بکنا (بیہودہ بات)۔
۱۲۔ اس میں ایک چشمہ ہے بہتا۔
۱۳۔ اس میں تخت ہیں اونچے بچھے۔
۱۴۔ اور آبخورے (کوزہ) دھرے،
۱۵۔ اور قالیچے (غالیچے) قطار پڑے،
۱۶۔ اور مخمل کے نہانچے کھنڈ رہے (قالین بچھے ہوئے )۔
۱۷۔ بھلا کیا نگاہ نہیں کرتے اونٹوں پر، کیسے بنائے ہیں؟
۱۸۔ اور آسمان پر، کیسا بلند کیا ہے؟
۱۹۔ اور پہاڑوں پر، کیسے کھڑے کئے ہیں؟
۲۰۔ اور زمین پر، کیسی صاف بچھائی ہے؟
۲۱۔ سو تو سمجھا، تیرا کام یہی ہے سمجھانا۔
۲۲۔ تو نہیں اُن پر داروغہ۔
۲۳۔ مگر جس نے منہ موڑا اور منکر ہوا۔
۲۴۔ تو عذاب کریگا اس کو اﷲ، وہ بڑا عذاب۔
۲۵۔ بیشک ہم پاس ہی ان کو پھر(لوٹ کر) آنا۔
۲۶۔ پھر بیشک ہمارا ذمہ ہے اُن سے حساب لینا۔
بیشک ہم پاس ہی ان کو پھر(لوٹ کر) آنا
پھر بیشک ہمارا ذمہ ہے اُن سے حساب لینا
 
Top