• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم میں کیا ہے؟

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
٭… انسان پر دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں۔ ہاں اس سے یہ مطالبہ ضرور ہے کہ اپنے محسن کی مرضی کا ضرور خیال رکھے۔اس لئے اگر انسان اچھے کام کرے گا تو اس کا انجام اچھا ہوگا اور اگر برے کام کرے گا تو برا۔ اسے بھی اچھے برے کے اختیار کی آزادی دیتاہے۔دوسری مخلوقات کی طرح اسے باندھا اور جکڑا نہیں بلکہ اسے چھوڑدیا تاکہ آزادی کا بھرپور فائدہ اٹھائے اور اپنی خوشی ومرضی سے اعمال بجالائے خواہ وہ اچھے ہوں یا برے۔

{لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ۰ۣۙقَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ۰ۚ} (البقرۃ: ۲۵۶)دین میں کوئی جبر نہیں بھلائی گمراہی سے واضح ہوچکی ہے۔

{اِنَّا ہَدَيْنٰہُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا} ( الدہر: ۳ )ہم نے اسے راہ دکھا دی ہے خواہ وہ شکرگزار بنے یا ناشکرا بنے۔

٭…زندگی اور موت کی تخلیق کو امتحان قرار دیا کہ کون احسن عمل سے ہمکنار ہوتا ہے اور کون سوء عمل کا شکار؟ اس امتحان میں کامیاب کون ہوتا ہے اور ناکام کون؟ بندے کی آخری سانس پر اس کا فیصلہ رکھا ہے جو اسے اس لمحہ باور کرادے گا کہ اس کی منزل اب کہاں ہے؟

{وَفِيْ ذٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ} (المطففین:۲۶) اسی کے حصول میں مقابلہ کرنے والوں کو ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہئے۔

٭…حضرت انسان اپنی فردوس گم گشتہ کو دوبارہ کس طرح حاصل کرسکتا ہے؟ اس کے گر بھی بتا دئے۔

{فَاِمَّايَاْتِيَنَّكُمْ مِّـنِّىْ ھُدًى فَمَنْ تَبِــعَ ھُدَاىَ فَلَاخَوْفٌ عَلَيْہِمْ وَلَاھُمْ يَحْزَنُوْنَ} (البقرۃ:۳۸) اگر تمہارے پاس میری طرف سے راہنمائی آئی تو تم میں جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو ایسوں پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
٭…جو اس کی پیروی نہیں کرے گا وہ ہدایت وضلالت اور سراسر بدبختی کا پیکر ہے۔ اور جو اس سے اعراض کرے گا خواہ فرد ہو یا بڑی بڑی اقوام، انہیں آتش دوزخ کا ایندھن بننا ہی ہے۔جو پیروی کرے وہ سلامت رہے گا۔

{وَمَنْ يَّكْفُرْ بِہٖ مِنَ الْاَحْزَابِ فَالنَّارُ مَوْعِدُہٗ} (ہود: ۱۷)
جماعتوں میں سے جو بھی اس قرآن کا انکار کرے تو اس کے لئے دوزخ ہی وعدے کی جگہ ہے۔

{فَمَنِ اتَّبَعَ ہُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقٰي}(طہ:۱۲۳)
تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ بھٹکے گا اور نہ ہی بدبخت ہوگا۔

٭…کتاب کے کچھ حصے کو مانا جائے اور کچھ کو نہ مانا جائے تو ذلت اور رسوائی مقدر ہوجاتی ہے۔

{اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَتَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ فَمَا جَزَاءُ مَنْ يَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْيٌ فِي الْحَيٰوۃِ الدُّنْيَا} (البقرة:۸۵)
کیا تم کتاب کے ایک حصے کو مانتے ہو اور ایک کو نہیں۔ جو بھی تم میں ایسا کرتا ہے اس کی سزا دنیاوی زندگی میں سوائے رسوائی کے اور کچھ نہیں۔

٭…ایسے ناصح سے اعراض برتنے والے زیبرے ہیں جو شیر سے ڈر کر بھاگتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
{فَمَالَہُمْ عَنِ التَّذْكِرَۃِ مُعْرِضِيْنَ كَاَنَّہُمْ حُمُرٌ مُّسْتَنْفِرَۃٌ۵۰ۙفَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَۃٍ۵۱ۭ} (المدثر: ۴۹۔۵۱)
انہیں کیا ہے کہ یہ اس نصیحت سے اعراض کررہے ہیں گویا کہ وہ بدکے ہوئے گدھے ہیں جو شیر سے بھاگتے ہیں۔

٭…مبارک ہے وہ جو اسے حجت سمجھتا ہے اور ستیاناس ہو اس کا جس کے خلاف یہ حجت بن جائے۔ آپ ﷺ کا ارشاد ہے:
اَلْقُرآنُ حُجَّۃٌ لَّکَ اَو عَلَیْکَ۔
قرآن یا تو تمہارے حق میں ایک حجت بنے گا یا تمہارے خلاف۔

٭ـ…کتاب اللہ ہو مگر اس پر عمل نہ ہو تو طور جیسے کئی پہاڑ عذاب کی صورت میں سر پر لا کھڑا کرتا ہے۔
{وَاِذْاَخَذْنَامِيْثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَافَوْقَكُمُ الطُّوْرَخُذُوْامَآاٰتَيْنٰكُمْ بِقُوَّۃٍ وَّاذْكُرُوْا}(سورة البقرة:۶۳)
اور یاد کرو جب ہم نے تم سے پختہ عہد لیا اور تمہارے اوپر طور اٹھا کھڑا کیا ۔ پکڑو اس کتاب کو قوت کے ساتھ اور غور سے اس کے احکام سنو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
٭…توراۃ وانجیل کے برعکس ، قرآن مجید ہی واحد کتاب ہے جس میں عربوں کی تاریخ ہے نہ سیرت رسول۔ جیسا کہ توراۃ میں یہود کی تاریخ بتائی گئی ہے اور انجیل کی متی(Matthew)، مرقس(Mark)، لوقا(Luke) اور جان(John) میں سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے حالات زندگی بتائے گئے ہیں۔مگرقرآن کریم میں صرف توحید کی دعوت اوردین وشریعت کا تعارف ہی ہے ۔

٭ـ… الحمد للہ مشرق ومغرب میں قرآن کریم کے تمام نسخے ایک جیسے ہیں۔ گو مسلمانوں میں فرقہ واریت ہے مگر ایسا نہیں کہ ہر ایک فرقے کے الگ الگ نسخے ہوں جیسا توراۃ وانجیل کا حال ہے کہ عیسائیوں کے پاس جو توراۃ ہے وہ اس توراۃ سے مختلف ہے جو یہود کے ہاتھ میں ہے اور سامرہ کے پاس ان دونوں کے نسخوں سے مختلف نسخہ ہے۔اسی طرح انجیل کی چاروں کتب ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ ایک انجیل وہ ہے جسے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے شاگرد متی نے عبرانی زبان میں شام میں رفع عیسیٰ کے نو سال بعد تالیف کی۔ دوسری وہ جو شمعون کے شاگرد مرقس ہاروفی نے انطاکیہ میں یونانی زبان میں تیئس سال بعد لکھی۔کہا یہ جاتا ہے کہ شمعون نے یہ لکھی مگر ان کا نام شروع ہی سے مٹ گیا اور مرقس کی جانب منسوب ہوگئی۔ تیسری انجیل شمعون کے ایک اور شاگرد لوقا نے انطاکیہ میں ہی لکھی۔چوتھی وہ ہے جو سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے شاگرد یوحنا نے رفع عیسیٰ کے ساٹھ سال بعد لکھی۔ یہ چاروں کتب انجیل کہلانے کے باوجود ایک دوسرے سے مختلف ،غیر مرتب اورمنتشر ہیں۔
(یہود ونصاری تاریخ کے آئینہ میں ص ۱۱۳، اردو ترجمہ ہدایۃ الحیاری از امام ابن قیمؒ)

٭٭٭٭٭
قرآن کریم اور اس کے چند مباحث
 
Last edited:
Top