- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
٭… انسان پر دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں۔ ہاں اس سے یہ مطالبہ ضرور ہے کہ اپنے محسن کی مرضی کا ضرور خیال رکھے۔اس لئے اگر انسان اچھے کام کرے گا تو اس کا انجام اچھا ہوگا اور اگر برے کام کرے گا تو برا۔ اسے بھی اچھے برے کے اختیار کی آزادی دیتاہے۔دوسری مخلوقات کی طرح اسے باندھا اور جکڑا نہیں بلکہ اسے چھوڑدیا تاکہ آزادی کا بھرپور فائدہ اٹھائے اور اپنی خوشی ومرضی سے اعمال بجالائے خواہ وہ اچھے ہوں یا برے۔
{لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ۰ۣۙقَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ۰ۚ} (البقرۃ: ۲۵۶)دین میں کوئی جبر نہیں بھلائی گمراہی سے واضح ہوچکی ہے۔
{اِنَّا ہَدَيْنٰہُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا} ( الدہر: ۳ )ہم نے اسے راہ دکھا دی ہے خواہ وہ شکرگزار بنے یا ناشکرا بنے۔
٭…زندگی اور موت کی تخلیق کو امتحان قرار دیا کہ کون احسن عمل سے ہمکنار ہوتا ہے اور کون سوء عمل کا شکار؟ اس امتحان میں کامیاب کون ہوتا ہے اور ناکام کون؟ بندے کی آخری سانس پر اس کا فیصلہ رکھا ہے جو اسے اس لمحہ باور کرادے گا کہ اس کی منزل اب کہاں ہے؟
{وَفِيْ ذٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ} (المطففین:۲۶) اسی کے حصول میں مقابلہ کرنے والوں کو ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
٭…حضرت انسان اپنی فردوس گم گشتہ کو دوبارہ کس طرح حاصل کرسکتا ہے؟ اس کے گر بھی بتا دئے۔
{فَاِمَّايَاْتِيَنَّكُمْ مِّـنِّىْ ھُدًى فَمَنْ تَبِــعَ ھُدَاىَ فَلَاخَوْفٌ عَلَيْہِمْ وَلَاھُمْ يَحْزَنُوْنَ} (البقرۃ:۳۸) اگر تمہارے پاس میری طرف سے راہنمائی آئی تو تم میں جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو ایسوں پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔
{لَآ اِكْرَاہَ فِي الدِّيْنِ۰ۣۙقَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ۰ۚ} (البقرۃ: ۲۵۶)دین میں کوئی جبر نہیں بھلائی گمراہی سے واضح ہوچکی ہے۔
{اِنَّا ہَدَيْنٰہُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا} ( الدہر: ۳ )ہم نے اسے راہ دکھا دی ہے خواہ وہ شکرگزار بنے یا ناشکرا بنے۔
٭…زندگی اور موت کی تخلیق کو امتحان قرار دیا کہ کون احسن عمل سے ہمکنار ہوتا ہے اور کون سوء عمل کا شکار؟ اس امتحان میں کامیاب کون ہوتا ہے اور ناکام کون؟ بندے کی آخری سانس پر اس کا فیصلہ رکھا ہے جو اسے اس لمحہ باور کرادے گا کہ اس کی منزل اب کہاں ہے؟
{وَفِيْ ذٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَ} (المطففین:۲۶) اسی کے حصول میں مقابلہ کرنے والوں کو ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
٭…حضرت انسان اپنی فردوس گم گشتہ کو دوبارہ کس طرح حاصل کرسکتا ہے؟ اس کے گر بھی بتا دئے۔
{فَاِمَّايَاْتِيَنَّكُمْ مِّـنِّىْ ھُدًى فَمَنْ تَبِــعَ ھُدَاىَ فَلَاخَوْفٌ عَلَيْہِمْ وَلَاھُمْ يَحْزَنُوْنَ} (البقرۃ:۳۸) اگر تمہارے پاس میری طرف سے راہنمائی آئی تو تم میں جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو ایسوں پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔