• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

::: قران کو سمجھنے کے لیے لازم ہے سنت کا ذریعہ :::

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
السلام علیکم،
ارسلان بھائی، یہ بات بالکل صحیح ہے کہ دلیل پوچھنا ایک مستحسن عمل ہے لیکن یہ بات ہرگز درست نہیں کہ اپنی روزمرہ کی گفتگو کے لئے یا کسی کے لئے کوئی دعا کرنے پر بھی کسی خاص دلیل کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور کسی شخص نے مجھے پانی کا گلاس لا کر دیا اور میں نے اسے کہا ’’اللہ آپ کو جنت میں کوثر کا پانی پلائے‘‘۔ میرا یہ کہنا ایک دعا ہے اور دعا کسی کے لئے بھی اس کی جائز حدود میں مانگنا جائز اور مباح ہے۔ یہاں یہ کہنا درست نہیں کہ آپ نے پانی پلانے پر جو دعا دی وہ سنت سے ثابت نہیں۔
یہ الگ بات ہے کہ اگر کسی کو ایک جگہ کسی مسنون عمل کا پتا نہ ہو تو اسے بطور تنبیہ مسنون عمل بتا دیا جائے۔ ورنہ کوئی بھی جائز عمل کسی انفرادی شخص کے لئے تو ہر وقت مباح ہے۔ والسلام
 
Top