• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کی آیات کی پڑھنا بدعت ہے ،مرزاغلام قادیانی کا فتویٰ

شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
قرآن کی آیات کی پڑھنا بدعت ہے ،مرزاغلام قادیانی کا فتویٰ

قرآن حکیم کے الفاظ کا اگرچہ ترجمہ پتہ نہ ہو پھر بھی قرآن حکیم کی تلاوت اور اس کے الفاظ کو پڑھنا باعثِ ثواب ہے اس کے بارے قرآن وحدیث میں کئی مقامات پر فضائل و ترغیب مذکور ہے چناچہ نبی مکرم خاتم النبیین ﷺ کی ایک حدیث پاک اس موضوع کو بہت احسن انداز سے سلجھا رہی ہے۔
ربُّ العالمین نے اپنے اس عظیم ترین کلام کی تلاوت پر اجر جزیل سے نوازا ہے۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کلام اللہ کا ایک حرف پڑھےگا۔ ربُّ العالمین اس کے ہر ہر حرف پر ایک نیکی عنایت کرےگا۔ جو دس گنا بڑھ کر دس نیکیاں بن جائیں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نہیں کہتا ہوں کہ (الم) ایک حرف ہے۔بلکہ الف ایک حرف ہے۔ لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے۔ (ترمذی)
جھوٹی نبوت کا دعوے دار مرزا غلام قادیانی تذکرۃ المہدی کتاب کے اندر الفاظ قرآن کے وظیفہ کو بدعت قرار دے رہا ہے ملاحظہ فرمائیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
مخالفت برائے مخالفت کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ جب یہ طے ہے کہ مرزا کا دعویٰ نبوت جھوٹا اور وہ اور اس کے ماننے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں تو پھر باقی ”جزیات“ کی تشہیر میں وقت کا ضیاع کو ئی مستحسن بات نہیں۔ اور اگر مخالفت برائے مخافت کی جارہی ہو تو ایسا کرنے والا کا اپنا قد کم ہوتا ہے۔

ہائی لائیٹیڈ جملہ کسی جھوٹے سے منسوب ہو یا شیطان سے، اس جملہ میں تو کوئی غلط بات نہیں ہے۔ قرآن وظیفہ کے لئے کب نازل ہوا؟ ایک حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان کے ایک قول کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہے تو وہ جھوٹا لیکن اس کی یہ بات درست ہے۔ مرزا ہے تو جھوٹا لیکن اس کی یہ بات غلط تو نہیں ہے

واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
آپ نے شیطان کی بات کی تصدیق کر دی مگر ہمیں تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو تصدیق کرتے بہت لطف آتا ہے حدیث پاک دوبارہ پڑھیں اس سے ملتی جلتی کافی احادیث پیش کی جا سکتی ہیں
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کلام اللہ کا ایک حرف پڑھےگا۔ ربُّ العالمین اس کے ہر ہر حرف پر ایک نیکی عنایت کرےگا۔ جو دس گنا بڑھ کر دس نیکیاں بن جائیں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نہیں کہتا ہوں کہ (الم) ایک حرف ہے۔بلکہ الف ایک حرف ہے۔ لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے۔ (ترمذی)
حدیث کے الفاظ واضح ہیں کہ جو ایک حرف بھی پڑھے گا ہر حرف پر ایک نیکی ملے گی ۔ اب حرف پر عمل تو نہیں ہوتا نا اور نہ ہی حرف سے کوئی معنیٰ متفرع ہوتا ہے کیا خیال ہے آپ کا ؟؟؟
حدیث شریف سے وضاحت ہو رہی ہے کہ اگرچہ کسی نے الفاظ قرآنیہ کو صرف پڑھا تو اس کا بھی اجر ملے گا اسی کو تو وظیفہ کہتے ہیں : جہاں تک میرا خیال ہے وظیفہ کا مفہوم ہی یہ ہے کہ کسی چیز کو عمل میں لانا ۔
جبکہ مرزے کا یہ کہنا کہ قرآنی آیات کا وظیفہ بدعت ہے تو یہ کہاں کا انصاف ہے اور کون سی درست بات ہے ؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
آپ نے شیطان کی بات کی تصدیق کر دی مگر ہمیں تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو تصدیق کرتے بہت لطف آتا ہے
یوسف بھائی نے شیطان کی بات کی تصدیق نہیں کی۔ بلکہ انہوں نے حدیث مبارکہ پیش کی ہے جس میں نبی کریمﷺ نے شیطان کی بات کی تصدیق کی تھی۔

حدیث پاک دوبارہ پڑھیں اس سے ملتی جلتی کافی احادیث پیش کی جا سکتی ہیں
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کلام اللہ کا ایک حرف پڑھےگا۔ ربُّ العالمین اس کے ہر ہر حرف پر ایک نیکی عنایت کرےگا۔ جو دس گنا بڑھ کر دس نیکیاں بن جائیں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نہیں کہتا ہوں کہ (الم) ایک حرف ہے۔بلکہ الف ایک حرف ہے۔ لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے۔ (ترمذی)
حدیث کے الفاظ واضح ہیں کہ جو ایک حرف بھی پڑھے گا ہر حرف پر ایک نیکی ملے گی ۔ اب حرف پر عمل تو نہیں ہوتا نا اور نہ ہی حرف سے کوئی معنیٰ متفرع ہوتا ہے کیا خیال ہے آپ کا ؟؟؟
حدیث شریف سے وضاحت ہو رہی ہے کہ اگرچہ کسی نے الفاظ قرآنیہ کو صرف پڑھا تو اس کا بھی اجر ملے گا اسی کو تو وظیفہ کہتے ہیں : جہاں تک میرا خیال ہے وظیفہ کا مفہوم ہی یہ ہے کہ کسی چیز کو عمل میں لانا ۔
جبکہ مرزے کا یہ کہنا کہ قرآنی آیات کا وظیفہ بدعت ہے تو یہ کہاں کا انصاف ہے اور کون سی درست بات ہے ؟؟
قرآنی آیات پڑھنا بدعت ہے۔
اور
قرآنی آیات کا وظیفہ بدعت ہے۔

دونوں باتوں میں بہت فرق ہے۔

قرآنی وظائف کو جائز قرار دینے کیلئے آپ نے قرآن کریم کے پڑھنے کے فضائل بیان کیے ہیں کہ ایک حرف پڑھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔ یہ فضائل قرآنی آیات کو پڑھنے کے ہیں نہ کہ مخصوص خانہ زاد انداز میں قرآنی وظائف پڑھنے کے!

اس بات کو اس انداز سے سمجھیں کہ کیا باتھ روم میں بھی قرآنِ کریم پڑھنے سے وہی فضائل ہوں گے جو مسجد میں پڑھنے سے ہوتے ہیں؟ نہیں! باتھ روم میں تو قرآن کریم پڑھنے کی اجازت ہی نہیں۔ لہٰذا اسے ثابت کرنے کیلئے قرآن کریم کے عمومی فضائل پیش کرنا صحیح نہیں۔

بالکل اسی طرح قرآن کریم کا عام پڑھنا ایک الگ بات ہے۔
اور
خود ساختہ مخصوص انداز یا مخصوص تعداد میں آیات قرآنی کی تلاوت کرنا ایک الگ بات!!!

اس کی ایک اور مثال لوحِ قرآنی کی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ اسے آفس میں، دکان میں لگا لیں، کاروبار میں برکت ہوگی وغیرہ وغیرہ!
اس بات کی دلیل؟!! اگرچہ اس لوح میں موجود الفاظ قرآن کریم میں موجود ہیں۔ اپنے اپنے مقام پر پڑھنے سے ان پر بہت زیادہ ثواب ملتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب وسنت پر کما حقہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
”وظیفہ“ عرف عام میں کچھ اور ہے۔ خیر میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا۔ آپ اپنا شغل بہ سلسلہ قادیانیت جاری رکھئے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
جزاک اللہ خیرا @انس برادر۔ میں بھی یہی کہنا چاہتا تھا۔ آپ نے بہت عمدہ طریقہ سے وضاحت کردی ہے۔
 
شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
آپ دونوں احباب کا بہت شکریہ
اللہ آپ کو افہام دینیہ پر بہتر اجر عطا فرمائے امین
 
Top