• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قربانی کر نا سنت یا واجب؟،حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا فتوی

محمد عاطف

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
0
قربانی کر نا سنت یا واجب؟
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کا فتوی
سیدہ امِ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ اذا رایتم ھلال ذی الحجہ و اراد احدکم ان یضحی فلیمسک عن شعرہ و اظفارہ‘‘ جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھو اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کرنے کا ارادہ کرے تو اسے بال اور ناخن تراشنے سے رک جانا چاہیے۔(صحیح مسلم:۱۹۷۷،ترقیم دارالسلام:۵۱۱۹)
اس حدیث میں ’’ ارادہ کرے‘‘ سے ظاہر ہوتا ہے کہ
قربانی کرنا واجب نہیں بلکہ سنت ہے۔(دیکھیے المحلی لا بن حزم ۳۵۵/۷ مسئلہ:۹۷۳)
سیدنا ابو سریحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (سیدنا) ابو بکر(صدیق) اور(سیدنا) عمر رضی اللہ عنھما دونوں میرے پڑوسی تھے دونوں اور قربانی نہیں کرتے تھے۔(معرفۃ السنن والاآثار للبیہقی۱۹۸/۷ح۵۶۳۳ و سندہ حسن، وحسنہ النووی فی المجموع شرح المہذب۳۸۳/۸،و قال ابنِ کیثر فی مسند الفاروق۳۳۲/۱’’ و ھذا اسناد صحیح‘‘)
سیدنا ابو عقبہ بن عمروالانصاریؓ نے فرمایا: کہ
میں نے ارادہ کیا کہ قربانی کو چھوڑ دوں،اگرچہ میں تمہارے مقابلے میں(مالی ) آسانی رکھتا ہوں،اس خوف کی وجہ سے کہ کوئی ادمی اس کو واجب نہ سمجھ لے
۔(السنن الکبری للبیہقی۲۶۵/۹ وسندہ قوی)
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قربانی سنت ہے واجب نہیں ہے اور جو شخص اس کی استطاعت رکھےتو میں پسند نہیں کر تا وہ اسے ترک کردے (المؤطا۴۸۷/۲ تحت ح۱۰۷۳)
امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا:
قربانی کرنا سنت ہے
میں اسے ترک کرنا پسند نہیں کرتا(کتاب الام ج۱ص۲۲۱)
نیز دیکھئے المغنی لابن قدامہ(۳۴۵/۹ مسئلہ:۷۸۵۱)
امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا:’’ باب سنۃ الاضحیہ‘‘(صحیح بخاری قبل حدیث۵۵۴۵)
تحقیقی،اصلاحی اور علمی مقالات،ج۲ص۲۱۱،۲۱۲
 
Top