• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرض لیکر نہ دینا یا ٹال مٹول کرنا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
اسلام علیکم ورحمة للہ و بركاته
شیخ لوگ مجھ سے ضرورت کے وقت روپیہ ادها لیتے ہیں اور دینے کا نام ہی نہیں لیتے۔ اگر ان کے پاس روپیہ آبھی گیا تو تھوڑے دیکر تھوڑے باقی رکھ لیتے ہیں۔ ایک دوست تو کہہ رہے ہیں کے تیرا روپیہ بہت سخت ہے نکلتا ہی نہیں۔ کیا ایسا ہوتا ہے؟اگر ایسا ہے تو کیا پھرمیں ضرورت مندوں کی مدد کرنا چھوڑ دوں ۔ میری رہنمائی کریں۔
سائل : جانباز جان

وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اسلام نے ایک دوسرے کی خبر گیری اور مدد کرنے کا حکم دیا ہے ، جو حقیقی محتاج ہیں انہیں صدقات وزکوۃ سے تعاون کرنا ہے اور جولوگ بروقت محتاج ہوجاتے ہیں انہیں قرض کے ذریعہ مدد فراہم کی جائے ۔ آج اپنے سماج کا بہت بڑا المیہ ہے کہ قرض مانگتے وقت فورا مال لوٹانے کا وعدہ کرتے ہیں مگرجب قرض مل جاتا ہے تو اس کی ادائیگی میں ٹال مٹول اورغفلت سے کام لیتے ہیں ، بعض لوگ تھوڑا ہی لوٹاتے ہیں ، بعض تو سارا پیسہ ہضم کرجاتے ہیں اور لوٹانے کا نام ہی نہیں لیتے ۔ آج ہماری اسی غفلت کی وجہ سے کوئی کسی کو قرض دینے سے ڈرتا ہے ۔ سود کے فروغ میں ایک وجہ یہ بھی رہی ہے ۔
حالات کتنے بھی خراب ہوجائیں ، اگر ہمیں اللہ رب العالمین نے مالی وسعت دی ہے تو ضرورت مندوں کے ساتھ احسان وسلوک کا معاملہ کرنا چاہئے یعنی اگر واقعی کوئی ضرورت مند ہے اور آپ کے پاس ضرورت سے زائد مال ہے تو آپ اپنےاس ضرورت مند بھائی کی مدد کریں ۔ کسی سے دھوکہ تو ایک بار ہی کھایا جاسکتا ہے ،باربار نہیں ۔ اور کسی ایک سے دھوکہ کھانے کی وجہ سے سارے لوگوں کو غیرمعتبر سمجھنا صحیح نہیں ہے ۔ پھر جو قرض لیکر واپس نہیں کرتا اس کے لئے بڑی وعید ہے نیز قرض دینے والے کے حق میں قرض لینے والے کا غبن کیا ہوا مال صدقہ ہوجائے گا اورانصاف کے دن تواسے یہ حق مل کر رہے گا۔
میرے خیال سے اس کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ جو آدمی آپ کی نظر میں قابل اعتماد ہو تو کوئی مسئلہ ہی نہیں لیکن جو قابل اعتماد نہ ہو تو قرض کے بدلے آپ اس سے بطور رہن کوئی سامان لے لیں اور جب قرض لوٹادے تو رہن واپس کردیں مگر ضرورت سے زائد بچے مال سے ہمیں ضرورت مندوں کا خیال کرنا چاہئے ۔

واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمد سلفی
 
Top