- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
قول باطل اللہ کے ہاں ناپسندیدہ
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
{یَّسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا یَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّٰہِ وَھُوَ مَعَھُمْ اِذْ یُبَیِّتُوْنَ مَا لَا یَرْضٰی مِنَ الْقَوْلِ وَکَانَ اللّٰہُ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطًا o} [النساء: ۱۰۸]
'' وہ لوگوں سے تو چھپ جاتے ہیں (لیکن) اللہ تعالیٰ سے نہیں چھپ سکتے، وہ راتوں کے وقت جب کہ اس کی ناپسندیدہ باتوں کے خفیہ مشورے کرتے ہیں، اس وقت بھی اللہ ان کے پاس ہوتا ہے اور ان کے تمام اعمال کو وہ گھیرے ہوئے ہے۔ ''
شرح...: قول باطل ہر وہ بات ہے جو حق کی مخالف ہو جیسے جھوٹ، افترا، بہتان، مکر و فریب، خیانت کی باتیں اور نیک آدمی پر تہمت لگانا وغیرہ ہے۔
باطل قول والے...: اس سے مراد وہ منافق ہیں جو اپنے قبائح کی بناء پر لوگوں سے چھپتے پھرتے ہیں تاکہ وہ انہیں ڈانٹ نہ سکیں اور اللہ کے سامنے ان قبیح باتوں کو کھولتے ہیں، حالانکہ وہ ان کے رازوں سے بھی اور جو ان کے ضمیروں میں چھپا ہوا ہے، جاننے والے ہیں اور جب وہ اللہ کی ناپسندیدہ باتوں (اہل اطاعت کے بارے میں رائے اور عقائد کے سلسلہ میں) کا خفیہ مشورہ کرتے ہیں، وہ ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔2
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۳۰۷۱۔
2 تفسیر ابن کثیر، ص: ۵۶۵ ؍ ۱۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند