• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قوموں کا آپریشن

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَاِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰٓى اَرْبَعِيْنَ لَيْلَۃً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِہٖ وَاَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ۝۵۱ ثُمَّ عَفَوْنَا عَنْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ۝۵۲ وَاِذْ اٰتَيْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَہْتَدُوْنَ۝۵۳ وَاِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِہٖ يٰقَوْمِ اِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ اَنْفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوْبُوْٓا اِلٰى بَارِىِٕكُمْ فَاقْتُلُوْٓا اَنْفُسَكُمْ۝۰ۭ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ عِنْدَ بَارِىِٕكُمْ۝۰ۭ فَتَابَ عَلَيْكُمْ۝۰ۭ اِنَّہٗ ھُوَالتَّوَّابُ الرَّحِيْمُ۝۵۴
اور جب چالیس رات کا ہم نے( موسیٰ علیہ السلام) سے وعدہ لیا۔ پھر تم نے اس کے پیچھے بچھڑا(معبود) بنالیا تھا اور تم ظالم تھے۔۱ ؎ (۵۱) پھر اس کے بعد ہم نے تمھیں معاف کردیا، تاکہ تم اور جب تم نے کہا۔ اے موسیٰ( علیہ السلام) ہم تجھ پر ایمان شکر کرو۔ (۵۲) اور جب ہم نے کتاب اور فرقان(حق وباطل میں فرق کردینے والا معجزہ) موسیٰ( علیہ السلام) کو دیا، تاکہ تم ہدایت پاؤ۔(۵۳)اور جب( موسیٰ علیہ السلام) نے اپنی قوم سے کہا کہ اے قوم تم نے بچھڑا بناکے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے۔ اب اپنے پیدا کرنے والے کی طرف توبہ کرو اور اپنی جانوں کو مارڈالو۔ تمھارے پیدا کرنے والے کے نزدیک تمھارے لیے یہی بات بہتر ہے پھر وہ تم پر متوجہ ہوا۔ بیشک وہی معاف کرنے والا مہربان ہے ۔۲؎ (۵۴)
۱۔ موسیٰ علیہ السلام سے چالیس دن کے لیے وعدہ لیا گیا کہ وہ چالیس دن تک طورپر زہد وعبادت کی زندگی اختیار کریں اور اپنے آپ کو نبوت کے بارگراں کے لیے تیار کریں، جب جاکے توریت کانزول ہوگا۔ موسیٰ علیہ السلام اس کے لیے تیار ہوگیے اور ہارون علیہ السلام کو بنی اسرائیل میں چھوڑ گیے۔ بنی اسرائیل مصر سے بت پرستی کے جذبات لے کر آئے تھے۔ جب سامری نامی ایک شخص نے بچھڑا جس میں آواز پیدا کی گئی تھی، اسرائیلیوں کے سامنے پیش کیا تو وہ سب اسے پوجنے لگے۔ ان آیات میں انھیں واقعات کی طرف اشارہ ہے ۔ حضورﷺ کے وقت یہودیوں و بتایا گیا ہے کہ تم ہمیشہ سے ایسے ہی رہے ہو کہ ذرا شریعت کا احتساب تم سے اٹھا اور تم پھر گیے۔ اس کے بعد اس کاذکر ہے کہ ہم نے باوجود اتنی بڑی جرأت کے تمھیں تھوڑی سی سزادے کر معاف کردیا جس کی تفصیل آگے آئے گی اور پھر تمھیں زندگی کے نشیب وفراز سمجھنے کے لیے مکمل دستور العمل عنایت کیا لیکن تم اس پر بھی عامل نہ رہے ۔
قوموں کا آپریشن
۲۔ جس طرح بدن کے بعض حصے اس لیے کاٹ دینا پڑتے ہیں کہ وہ سارے نظام بدن کو بیکار نہ کردیں،اسی طرح قوموں میں جب ناقابل اصلاح خرابیاں پیدا ہوجائیں توپھر آپریشن کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ بنی اسرائیل کی ایک جماعت نے باوجود ہارون علیہ السلام کے موجود ہونے کے دوبارہ بچھڑے کی پوجا شروع کردی جس کے وہ مصر میں عادی تھے تو اللہ تعالیٰ نے انھیں حکم دیا کہ ان لوگوں کو جن کی رگ رگ میں شرک کے مہلک جراثیم موجود ہیں، ہلاک کردیا جائے ورنہ خطرہ ہے کہ تمام بنی اسرائیل اس روحانی مرض میں مبتلا نہ ہوجائیں اور پھر اصلاح کی کوئی توقع نہ رہے گی۔ اس میں شک نہیں کہ خدا رحیم ہے لیکن یہ بھی یقین ہے کہ وہ حکیم بھی ہے ۔ رحمت کا تقاضا یہ تھا کہ بنی اسرائیل کو کسی طرح اس مرض سے بچالیا جائے اور حکمت کا تقاضا یہ تھا کہ بدن کے متعفن حصے کو الگ کردیاجائے اس لیے جو کچھ ہوا، یہ ضروری تھا ۔ اسی لیے ارشاد ہے۔ذَالِکُمْ خَیْرٌلَّکُمْ عِنْدَ بَارِئِکُمْ۔
حل لغات
{اَلْعِجْلُ}بچھڑا۔ {اَلْفُرْقَان} حق وباطل میں امتیاز کرنے والا معجزہ۔ بین اور واضح دستور العمل۔( بَارِئِکُمْ) الباری خدا کا نام ہے ۔ پیدا کرنے والا۔
 
Top