محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
دعاء قنوت:
15 - اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اس دعا كے ساتھ قنوت كيا كرتے تھے جو انہوں نے اپنے نواسے حسن بن على رضى اللہ تعالى عنہما كو سكھائى تھى، اور وہ يہ ہے:
" اللهم اهدني فيمن هديت وعافني فيمن عافيت وتولني فيمن توليت ، وبارك لي فيما أعطيت ، وقني شر ما قضيت ، فإنك تقضي ولا يقضى عليك ، وإنه لا يذل من واليت ، ولا يعز من عاديت ، تباركت ربنا وتعاليت ، لا منجا منك إلا إليك "
اے اللہ مجھے ان لوگوں ميں ہدايت دے جنہيں تو نے ہدايت دى، اور مجھے ان ميں عافيت دے جنہيں تو نے عافيت سےنوزا، اور ميرا ولى بن جن كا تو ولى بنا، اور جو تو نے مجھے عطا كيا ہے اس ميں بركت عطا فرما، اور مجھے اپنى برى تقدير سے بچا كر ركھ، كيونكہ تو ہى فيصلہ كرنے والا ہے، اور تيرے خلاف كوئى فيصلہ نہيں كر سكتا، يقينا جس كا تو دوست بن جائے وہ ذليل نہيں ہو سكتا اور جس كا تو دشمن بن جائے وہ كبھى عزت حاصل نہيں كر سكتا، ہمارے رب تو بابركت ہے اور بلند و بالا ہے، تيرے علاوہ كہيں اور ٹھكانہ نہيں "
اور بعض اوقات اس دعا كے بعد نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر دورد بھى پڑھے، ( اور مشروع اور صحيح دعاء ميں سے كوئى اور دعا كا اضافہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں ).
16 - اور ركوع كے بعد قنوت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اس ميں كفار پر لعنت كرنے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود اور نصف رمضان كے بعد عام مسلمانوں كے ليے دعا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ عمر رضى اللہ تعالى عنہ كے دور ميں اماموں سے ا سكا ثبوت ملتا ہے عبد الرحمن القارى كى مندرجہ بالا حديث كے آخر ميں آيا ہے كہ وہ يہ دعا كرتے تھے:
" اللهم قاتل الكفرة الذين يصدون عن سبيلك ، ويكذبون رسلك ، ولا يؤمنون بوعدك ، وخالف بين كلمتهم ، وألق في قلوبهم الرعب ، وألق عليهم رجزك وعذابك ، إله الحق "
اے اللہ ان كافروں كو تباہ و برباد كر دے جو تيرى راہ سے روكتے ہيں اور تيرے رسولوں كو جھٹلاتے ہيں، اور تيرے و عدے پر ايمان نہيں لاتے، اور ان كے درميان اختلاف پيدا كر دے، اور ان كے دلوں ميں رعب ڈال دے، اور ان پر اپنا عذاب اور سزا بھيج دے، اے الہ الحق "
پھر رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے، اور اس كے بعد حسب استطاعت عام مسلمانوں كى خير و بھلائى كے ليے دعا مانگے، اور پھر مومنوں كى بخشش كے ليے دعا كرے.
راوى كہتے ہيں:
اور جب كفار پر لعنت، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام اور مومنوں اور مومنات كے ليے استغفار اور دعائے خير سے فارغ ہوتے تو يہ كلمات كہتے:
" اللهم إياك نعبد ، ولك نصلي ونسجد ، وإليك نسعى ونحفد ، ونرجو رحمتك ربنا ، ونخاف عذابك الجد ، إن عذابك لمن عاديت ملحق "
اے اللہ ہم خاص تيرى ہى عبادت كرتے ہيں، اور تيرے ليے ہى نما زادا كرتے اور تجھے ہى سجدہ كرتے ہيں، اور تيرى طرف ہى كوشش كرتے ہيں اور جلدى كرتے ہيں، اور اے ہمارے رب ہم تيرى رحمت كے اميدوار ہيں اور ہم تيرے يقينى عذاب سے ڈرتے ہيں، بلا شبہ جو بھى تيرے ساتھ دشمنى ركھےگا تيرا عذاب اسے پہنچنے والا ہے "
پھر تكبير كہہ كر سجدہ ميں چلے جاتے.
15 - اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اس دعا كے ساتھ قنوت كيا كرتے تھے جو انہوں نے اپنے نواسے حسن بن على رضى اللہ تعالى عنہما كو سكھائى تھى، اور وہ يہ ہے:
" اللهم اهدني فيمن هديت وعافني فيمن عافيت وتولني فيمن توليت ، وبارك لي فيما أعطيت ، وقني شر ما قضيت ، فإنك تقضي ولا يقضى عليك ، وإنه لا يذل من واليت ، ولا يعز من عاديت ، تباركت ربنا وتعاليت ، لا منجا منك إلا إليك "
اے اللہ مجھے ان لوگوں ميں ہدايت دے جنہيں تو نے ہدايت دى، اور مجھے ان ميں عافيت دے جنہيں تو نے عافيت سےنوزا، اور ميرا ولى بن جن كا تو ولى بنا، اور جو تو نے مجھے عطا كيا ہے اس ميں بركت عطا فرما، اور مجھے اپنى برى تقدير سے بچا كر ركھ، كيونكہ تو ہى فيصلہ كرنے والا ہے، اور تيرے خلاف كوئى فيصلہ نہيں كر سكتا، يقينا جس كا تو دوست بن جائے وہ ذليل نہيں ہو سكتا اور جس كا تو دشمن بن جائے وہ كبھى عزت حاصل نہيں كر سكتا، ہمارے رب تو بابركت ہے اور بلند و بالا ہے، تيرے علاوہ كہيں اور ٹھكانہ نہيں "
اور بعض اوقات اس دعا كے بعد نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر دورد بھى پڑھے، ( اور مشروع اور صحيح دعاء ميں سے كوئى اور دعا كا اضافہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں ).
16 - اور ركوع كے بعد قنوت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اس ميں كفار پر لعنت كرنے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود اور نصف رمضان كے بعد عام مسلمانوں كے ليے دعا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ عمر رضى اللہ تعالى عنہ كے دور ميں اماموں سے ا سكا ثبوت ملتا ہے عبد الرحمن القارى كى مندرجہ بالا حديث كے آخر ميں آيا ہے كہ وہ يہ دعا كرتے تھے:
" اللهم قاتل الكفرة الذين يصدون عن سبيلك ، ويكذبون رسلك ، ولا يؤمنون بوعدك ، وخالف بين كلمتهم ، وألق في قلوبهم الرعب ، وألق عليهم رجزك وعذابك ، إله الحق "
اے اللہ ان كافروں كو تباہ و برباد كر دے جو تيرى راہ سے روكتے ہيں اور تيرے رسولوں كو جھٹلاتے ہيں، اور تيرے و عدے پر ايمان نہيں لاتے، اور ان كے درميان اختلاف پيدا كر دے، اور ان كے دلوں ميں رعب ڈال دے، اور ان پر اپنا عذاب اور سزا بھيج دے، اے الہ الحق "
پھر رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے، اور اس كے بعد حسب استطاعت عام مسلمانوں كى خير و بھلائى كے ليے دعا مانگے، اور پھر مومنوں كى بخشش كے ليے دعا كرے.
راوى كہتے ہيں:
اور جب كفار پر لعنت، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام اور مومنوں اور مومنات كے ليے استغفار اور دعائے خير سے فارغ ہوتے تو يہ كلمات كہتے:
" اللهم إياك نعبد ، ولك نصلي ونسجد ، وإليك نسعى ونحفد ، ونرجو رحمتك ربنا ، ونخاف عذابك الجد ، إن عذابك لمن عاديت ملحق "
اے اللہ ہم خاص تيرى ہى عبادت كرتے ہيں، اور تيرے ليے ہى نما زادا كرتے اور تجھے ہى سجدہ كرتے ہيں، اور تيرى طرف ہى كوشش كرتے ہيں اور جلدى كرتے ہيں، اور اے ہمارے رب ہم تيرى رحمت كے اميدوار ہيں اور ہم تيرے يقينى عذاب سے ڈرتے ہيں، بلا شبہ جو بھى تيرے ساتھ دشمنى ركھےگا تيرا عذاب اسے پہنچنے والا ہے "
پھر تكبير كہہ كر سجدہ ميں چلے جاتے.