• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قیامت کے روز مشرکین کے معبود ان کے کسی کام نہیں آئیں گے

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قیامت کے روز مشرکین کے معبود ان کے کسی کام نہیں آئیں گے

ملائکہ:
وَيَوْمَ يَحْشُرُ‌هُمْ جَمِيعًا ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ أَهَـٰؤُلَاءِ إِيَّاكُمْ كَانُوا يَعْبُدُونَ ﴿٤٠﴾ قَالُوا سُبْحَانَكَ أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم ۖ بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ ۖ أَكْثَرُ‌هُم بِهِم مُّؤْمِنُونَ ﴿٤١
"اور جس دن اللہ تعالیٰ انسانوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے پوچھے گا ،کیا یہ (مشرک)لوگ تمہاری ہی عبادت کیا کرتے تھے؟فرشتے جواب دیں گے ،پاک ہے تیری ذات ہمارا تعلق تو آپ سے ہے نہ کہ ان لوگوں سے ۔دراصل یہ ہماری نہیں جنوں کی عبادت کرتے تھے۔ان(مشرکین)میں سے اکثر انہی پر ایمان لائے ہوئے ہیں۔"(سورہ سبا، آیت نمبر 40-41)
انبیاء و رسل :
يَوْمَ يَجْمَعُ اللَّـهُ الرُّ‌سُلَ فَيَقُولُ مَاذَا أُجِبْتُمْ ۖ قَالُوا لَا عِلْمَ لَنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ ﴿١٠٩
"جس روز اللہ تعالیٰ سب رسولوں کو مخاطب کر کے پوچھے گا کہ تمہیں کیا جواب دیا گیا تو وہ عرض کریں گے ہمیں کچھ علم نہیں ،غیب کی باتیں تو آپ کے علم میں ہیں"(سورہ مائدہ،آیت نمبر 109)
وَإِذْ قَالَ اللَّـهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْ‌يَمَ أَأَنتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُونِي وَأُمِّيَ إِلَـٰهَيْنِ مِن دُونِ اللَّـهِ ۖ قَالَ سُبْحَانَكَ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أَقُولَ مَا لَيْسَ لِي بِحَقٍّ ۚ إِن كُنتُ قُلْتُهُ فَقَدْ عَلِمْتَهُ ۚ تَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي وَلَا أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِكَ ۚ إِنَّكَ أَنتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ ﴿١١٦﴾ مَا قُلْتُ لَهُمْ إِلَّا مَا أَمَرْ‌تَنِي بِهِ أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ رَ‌بِّي وَرَ‌بَّكُمْ ۚ وَكُنتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَّا دُمْتُ فِيهِمْ ۖ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي كُنتَ أَنتَ الرَّ‌قِيبَ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنتَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿١١٧
"(قیامت کے دن)جب اللہ تعالیٰ فرمائے گا اے عیسی ابن مریم کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوا مجھے اور میری ماں کو معبود بنا لو؟تو وہ جواب دیں گے کہ سبحان اللہ !میرا یہ کام نہ تھا کہ وہ بات کہتا کہ جس کے کہنے کا مجھے حق ہی نہ تھا ،اگر میں نے ایسی بات کہی ہوتی تو تجھے ضرور علم ہوتا تو جانتا ہے جو کچھ میرے دل میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے دل میں ہے بے شک تو ساری پوشیدہ باتوں سے واقف ہے ۔میں نے ان سے اس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا وہ یہ کہ اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے ،میں اس وقت تک ان کا نگران تھا جب تک کہ میں ان کے درمیان تھا جب تو نے مجھے واپس بلا لیا تو پھر تو ہی ان پر نگران تھا اور تو ساری ہی چیزوں پر نگران ہے۔(سورہ مائدہ ،آیت نمبر 116-117)
اولیاء اور صلحا:
وَيَوْمَ يَحْشُرُ‌هُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ فَيَقُولُ أَأَنتُمْ أَضْلَلْتُمْ عِبَادِي هَـٰؤُلَاءِ أَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيلَ ﴿١٧﴾ قَالُوا سُبْحَانَكَ مَا كَانَ يَنبَغِي لَنَا أَن نَّتَّخِذَ مِن دُونِكَ مِنْ أَوْلِيَاءَ وَلَـٰكِن مَّتَّعْتَهُمْ وَآبَاءَهُمْ حَتَّىٰ نَسُوا الذِّكْرَ‌ وَكَانُوا قَوْمًا بُورً‌ا ﴿١٨
"اور جس روز اللہ تعالیٰ ان (مشرکوں)کو بھی اکٹھا کر لائے گا اور ان کو بھی جن کی اللہ کے سوا عبادت کرتے تھے پھر ان (معبودوں)سے پوچھا جائے گا کیا تم نے میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خود راہ راست سے بھٹک گئے تھے؟وہ عرض کریں گے پاک ہے تیری ذات ہماری تو مجال بھی نہ تھی کہ تیرے سوا کسی کو اپنا مولی بنا لیتے مگر تو نے ان کے باپ دادا کو خوب سامان زندگی دیا حتی کہ یہ (تیرے)ارشادات کو بھول گئے اور شامت زدہ ہو کر رہ گئے۔"(سورہ فرقان،آیت 17-18)
وَيَوْمَ نَحْشُرُ‌هُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَ‌كُوا مَكَانَكُمْ أَنتُمْ وَشُرَ‌كَاؤُكُمْ ۚ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ ۖ وَقَالَ شُرَ‌كَاؤُهُم مَّا كُنتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ ﴿٢٨﴾ فَكَفَىٰ بِاللَّـهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ ﴿٢٩
"اور جس روز ہم ان سب (یعنی شریک ٹھرائے گئے اور شریک ٹھرانے والے لوگوں )کو ایک ساتھ اکٹھا کریں گے تو ان لوگوں سے جنہوں نے شریک کیا ہے کہیں گے کہ ٹھہر جاؤ تم سبھی اور ٹھہرائے ہوئے شریک بھی ،پھر ان کے درمیان سے اجنبیت کا پردہ اٹھا لیں گے (یعنی وہ مشرک اور ان کے ٹروئائے ہوئے شریک بھی ایک دوسرے کو پہچان لیں گے)تب ان کے ٹھہرائے ہوئے شریک نہیں گے تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے (اور اس بات پر)ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ تعالیٰ کی گواہی کافی ہے (اگر تم ہماری عبادت کرتے بھی تھے تو )ہم تمہاری اس عبادت سے بے خبر تھے۔"(سورہ یونس،آیت نمبر 28-29)
۔۔۔۔۔۔۔۔
توحید کے مسائل از محمد اقبال کیلانی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
Top