حاکم وقت باپ کی مانند ہوتا ہے۔
سوال یہ ہے کے جس معاشرے میں اور جس نظام کے تحت ہم زندگی گذار رہے ہیں ، وہاں حاکم وقت اس شفیق باپ کی مانند ہوسکتا ہے جو اپنی بیٹی کی حیا کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک سمجھتا ہو، یا اس بدبخت باپ کی مانند جو اپنی ہی بیٹیوں کے سرکو ننگا کرتا رہا ہو؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہمارے ہاں جب تک حدود اللہ کا نفاذ کو ممکن نہیں بنایا جائے گا اور فوری سزا سے مجرم کو اپنے انجام تک نہیں پہنچایا جائے گا، ہمارے معاشرے میں تبدیلی کسی صورت ممکن نہیں،
کیا ہمارے حکمران چاہتے ہیں کہ ہمارا معاشرہ اسلامی پاک معاشرہ بن جائے، یہ ہمارا وہم ہے، مجھے کسی صورت اعتماد نہیں۔