• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لاہورخودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 72 ہوگئی انا لله و انا الیه راجعون.

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انا لله و انا الیه راجعون.

لاہورخودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 72 ہوگئی

ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
رے
زخمی ہونے والوں میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں جس میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور: گلشن اقبال پارک کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 72 ہوگئی جب کہ 300 سے زائد افراد اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔


لاہورمیں خوفناک دھماکا گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبرایک پر بچوں کے جھولوں کے قریب قریب شام 6 بج کر 44 منٹ پر زور داردھماکا ہوا جہاں خواتین و بچوں کا رش تھا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 72 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ پورا علاقہ ہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری مچ گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری، فائر بریگیڈز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جنھوں نے علاقے کو سیل کر دیا ۔ پاک فوج کے افسران و جوان بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔


دھماکے کے بعد لوگوں کے ہاتھ ، پائوں اور ٹانگوں سمیت مختلف اعضا جسموں سے الگ ہوکر زمین پر بکھر گئے،ہر طرف خون ہی خون دکھائی دے رہا تھا ، زخمیوں کی کربناک چیخیں فضا میں گونجتی رہیں، وسیع و عریض پارک میں افراتفری کا عالم تھا ،جاں بحق اور زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ امدادی ٹیموں نے لاشوں اورزخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے جناح ، شیخ زید ،فاروق و دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا، لوگ اپنے پیاروں کو رکشوں میں ڈال کر بھی اسپتال منتقل کرتے رہے ،دھماکے کے بعد لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،چھٹی کرکے گھروں کو جانے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو دوبارہ ڈیوٹی پر بلا لیا گیا۔ جناح اسپتال میں 100، شیخ زید میں 42، فاروق اسپتال میں 43، جنرل اسپتال میں 12، گنگا رام میں 25 اور میو اسپتال میں 5 زخمیوں کو لایا گیا۔


فاروق اسپتال میں بستروں کی کمی کے باعث زخمیوں کو دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں 50 سے زائد افراد کی لاشیں موجود ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ جناح اسپتال میں چھٹیوں پرگئے ڈاکٹروں کو بھی دوبارہ طلب کرلیا گیا اور انتظامیہ کی جانب سے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے اور شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسپتال میں جمع نہ ہوں کیوں کہ شدید رش کے باعث امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے۔


دوسری جانب دھماکے کے بعد شہر بھرکے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھے کرنا شروع کردئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹرحیدر اشرف کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک پر خود کو دھماکے سے اڑایا اوردھماکے کی نوعیت انتہائی شدید تھی جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خود کش حملے میں 5 سے 8 کلو دھماکا خیزمواد اور بال بیرنگ استعمال ہوا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گلشن اقبال پارک کا کنٹرول پاک فوج نے سنبھالتے ہوئے ریسکیو آپریشن شروع کردیا جب کہ ملٹری پولیس کے دستوں نے بھی پارک کو گھیرے میں لے لیا۔

لاہور میں خودکش حملے کی ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے جائے وقوعے کے قریب سے سر اور شناختی کارڈ قبضے میں لے لیا جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ شناختی کارڈ اور سر مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کے مطابق تحقیقات کے دوران جائے وقوعہ سے 30 فٹ دوری سے ایک سر ملا ہے جو مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے جب کہ ایک شناختی کارڈ بھی جائے وقوعہ سے ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے اور شناختی کارڈ والے شخص کا جسم 75 فیصد محفوظ رہا ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ یوسف نامی شخص سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں جو مظفر گڑھ کا رہائشی ہے جب کہ اس حوالے سے مظفر گڑھ پولیس سے رابطے میں ہیں جس نے یوسف کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔


وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے مشیروں نے شرکت کی۔ چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران حکام نے وزیراعظم کو لاہورخودکش حملے سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہورپردل خون کے آنسو رو رہا ہے، میرے بچے بچیوں، بہن بھائیوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم دہشت گرد اپنا انجام دیکھ کر بزدلانہ کارروائیاں کر رہے ہیں اس لئے بحیثیت قوم ہمیں تمام تفرقات بھلا کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت قومی یکجہتی کا متقاضی ہے، ہرحال میں دہشت گردوں کو شکست دیں گے اور ہرحال میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔


آئی ایس پی آر کے مطابق لاہور کے گلشن اقبال پارک کے قریب خودکش حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی ایم آئی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران آرمی چیف کو لاہور دھماکے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے ہدایت کی کہ خفیہ ادارے لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کا پتہ لگائیں اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد از جلد پکڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وحشی درندوں کو اپنی زندگی اور آزادی کا خاتمہ نہیں کرنے دیں گے اور معصوم لوگوں کے قاتلوں کوانصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔



صدر ممنون حسین کا دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عزم متذلزل نہیں ہوگا جب کہ وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے سانحہ گلشن اقبال پارک پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جس کے دوران تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری اور وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ملّاؤ.....ایمبولینس تم لے آؤ.........موم بتیاں ہم لے آتے ہیں...

لاہور حادثے میں جس طرح مذہبی جماعتوں کے فلاحی شعبے حکومت کا ہاتھ بٹا رہے تھے..دیکھ کر فخر ہو رہا تھا....جماعت الدعوه کی fif جماعت اسلامی کی الخدمت سب ہی اپنی ہمت کے مطابق لگے ہووے تھے...اور ان کی نظر میں اس وقت سب انسان تھے ...مظلوم انسان.....

..........لیکن میں اس وقت ڈھونڈ رہا تھا کہ ہماری "آنٹیوں " کی بھی کوئی ایمبولینس ہو گی ..دنیا بھر سے انسانیت کے نام پر کروڑوں ڈالر اکٹھے کر لیے...چلو حلال حرام کا تصور ان کے ہاں نہیں ...انسانیت کی تو یہ "مامیاں" ہیں ...کوئی ایک آدھ ایمبولینس ، کوئی رضاکار باتنخواہ ہی سہی...کچھ تو "کرتوت" پلے ہو گی.... فرانس اور برسلز کے غم میں بنا ڈائٹنگ کے دبلی ہونے والیاں کچھ تو اس قتل گاہ میں لے کر آئیں گی....چلو آنٹیاؤں کو ملاؤں سے ڈر لگتا ہے...اپنے حسن نثار ، نذیر ناجی ، وجاہت میاں ، نے ہی کچھ کیا ہو گا... وہی کچھ دیر کو اپنی ngo،z کی ایک آدھ ایمبولینس لے کے چلے آتے....ایاز امیر کو چھوڑئیے انھیں تو اپنی کھوئی ہوئی بوتل کا غم ہی غم انسانیت سے بڑا لگتا ہے.....لیکن آج اگلی صبح جب ان میں کسی کی شکل تک وہاں نہ دکھائی دی تو بات سمجھ میں آ گئی کہ سارا مال ہی "پی" گئے .....اور اب اس کھیل میں ایمبولینسیں ،خون کی بوتلیں ، علاج کے بکھیڑے ہم ملاؤں کا سردرد ہے......اور موم بتیاں جلانا ان کی ذمے داری ہے........جو یہ سب حضرات ایک آدھ روز میں مظلوم لبرٹی چوک میں انجام دیں گے....


ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
لاہور دھماکے کے مبینہ خودکش بمبار کا سر مل گیا، پولیس

ویب ڈیسک پير 28 مارچ 2016

جائے وقوعہ سے شناختی کارڈ بھی ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے،ایس ایس پی انویسٹی گیشن۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور: ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کا کہنا ہے کہ لاہور خودکش حملے میں ملوث مبینہ بمبار کا سر مل گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں خودکش حملے کی ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے جائے وقوعے کے قریب سے سر اور شناختی کارڈ قبضے میں لے لیا جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ شناختی کارڈ اور سر مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کے مطابق تحقیقات کے دوران جائے وقوعہ سے 30 فٹ دوری سے ایک سر ملا ہے جو مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے جب کہ ایک شناختی کارڈ بھی جائے وقوعہ سے ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے اور شناختی کارڈ والے شخص کا جسم 75 فیصد محفوظ رہا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ یوسف نامی شخص سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں جو مظفر گڑھ کا رہائشی ہے جب کہ اس حوالے سے مظفر گڑھ پولیس سے رابطے میں ہیں جس نے یوسف کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن کا آغاز

ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے

اب تک فوج اور رینجرز نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں 5 آپریشن کئے، آرمی چیف کو بریفنگ۔ فوٹو: فائل
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل ہیڈکواٹر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں سانحہ لاہور کی تفتیش میں پیشرفت اور پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف خفیہ اطلاعات پر کئے گئے آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں فوری طور پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی نگرانی آرمی چیف جنرل راحیل شریف خود کریں گے جب کہ انٹیلی جنس ادارے اور رینجرز آپریشن میں فوج کی معاونت کریں گے۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
49
اسی جگہہ وفاق المدارس کی استحکام پاکستان و مدارس کانفرنس ۳ اپریل کو ہونی ہے ۔ جیسا کہ ان کی سائٹ پہ ہے ۔

اب پتہ نہیں ہوتی ہے کہ نہیں ۔
دھماکہ سے عدم استحکام پاکستان کا اظہار ہوا ۔
اور مدارس پر تو ویسے ہی ایسے واقعات کے بعد نکتہ چینی بڑھ جاتی ہے ۔
اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے۔
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
لاہور دھماکے کے مبینہ خودکش بمبار کا سر مل گیا، پولیس

ویب ڈیسک پير 28 مارچ 2016

جائے وقوعہ سے شناختی کارڈ بھی ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے،ایس ایس پی انویسٹی گیشن۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور: ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کا کہنا ہے کہ لاہور خودکش حملے میں ملوث مبینہ بمبار کا سر مل گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں خودکش حملے کی ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے جائے وقوعے کے قریب سے سر اور شناختی کارڈ قبضے میں لے لیا جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ شناختی کارڈ اور سر مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کے مطابق تحقیقات کے دوران جائے وقوعہ سے 30 فٹ دوری سے ایک سر ملا ہے جو مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے جب کہ ایک شناختی کارڈ بھی جائے وقوعہ سے ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے اور شناختی کارڈ والے شخص کا جسم 75 فیصد محفوظ رہا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ یوسف نامی شخص سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں جو مظفر گڑھ کا رہائشی ہے جب کہ اس حوالے سے مظفر گڑھ پولیس سے رابطے میں ہیں جس نے یوسف کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔
پتہ نہیں یہ دہشت گرد شناختی کارڈ کیوں ساتھ لے جاتے ہیں۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
49
پتہ نہیں یہ دہشت گرد شناختی کارڈ کیوں ساتھ لے جاتے ہیں۔
ايك مشہور جملہ ہے ۔
’’قلم در کف دشمن است‘‘
قلم دشمن کے ہاتھ میں ہے ۔۔
شیخ سعدی ؒ نے بوستان میں ایک تمثیلی قصہ بیان کیا ہے ۔

جس کو میں اپنے الفاظ میں بیان کردیتا ہوں۔
ایک شخص نے ایک بزرگ کو دیکھا کہ بہت باوقار ، خوبصورت ، روشن چہرہ ہیں۔۔تو حیران ہو کر پوچھا
ارے آپ کی تو تصویر میں نے فلاں شہر میں دیکھی ہے ۔۔ وہ تو بالکل برعکس ہے ۔بدصورت، سیاہ چہرہ۔
بزرگ مسکرا کر بولے ۔وہ تصویر میرے نام سےہی بنائی ہوگی ۔(

ولیکن قلم در کف دشمن است
)لیکن قلم دشمن کے ہاتھ میں تھا۔جس
نے تصویر بنائی تھی
’’قلم در کف دشمن است‘‘
قلم دشمن کے ہاتھ میں ہے ۔۔
پھر جس کے ہاتھ میں قلم (آج کل اس کو ۔۔میڈیا۔۔۔اور۔۔۔ پراپیگنڈا ۔۔۔بھی کہ سکتے ہیں)۔۔ہو
وہ ہر چیز کا معیار اپنا بناتا ہے ۔

میڈیاکی تعریف ۔۔
میڈیا کی تعریف تو یہ ہے کہ خبر پہنچائےآپ تک ۔
لیکن اصل تعریف اس کی یہ ہے کہ۔۔۔اپنی مرضی کی ۔۔۔دشمن قلم۔۔کی مرضی کی خبر پہنچائے ۔۔

پراپیگنڈا۔۔۔
اس کی تعریف یہ ہے کہ ۔۔۔ایک کمرے میں ۔۔۔دس آدمی۔۔اونچی آواز سے کہہ رہے ہوں ۔۔۔۔کوا۔۔سفید ہوتا ہے ۔۔۔
شہد کڑوا ہوتا ہے ۔۔۔
اور ایک آدمی نارمل آواز میں کہہ رہا ہو کہ۔۔نہیں بھئی۔۔کوا ۔۔تو سیاہ ہوتا ہے۔۔۔اور شہد میٹھا۔۔
تو ۔۔اس دشمن قلم نے ۔۔۔ارادہ کر کہ یہ مقرر کیا ہے کہ دہشت گرد جو سامنے ہوگا وہ ’’ایسا‘‘ ہوگا۔

دلائل سے ثابت بھی کردیں کہ نہیں ۔۔۔دہشت گرد ۔۔۔یہ نہیں۔۔۔وہ ہوتا ہے ۔۔
پر قلم تو دشمن کے ہاتھ میں ہے ۔
دراصل اس کائنات کا اصل ۔۔

صاحب قلم
ہم سے ناراض ہے ۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
جس کا شناختی کارڈ ملا ہے وہ آنلائن قرآن مجید کی تعلیم دیتا تھا، اس کا ایک کمرہ نما مدرسہ دکھایا گیا ھے، ایجنسی والے اس کا لیپ ٹاپ لے گئے ہیں اس لئے تفتیش مکمل ہونے سے پہلے اسے اس کا حصہ شمار کرنا درست نہیں۔

ایک خبر آتی ہے کہ اتنا بڑا مواد لے کر دروزوں سے بمبار اندر کیسے گیا، پھر کہا گیا کہ پیچھے دیوار ٹوٹی ہوئی تھی شائد وہاں سے آیا ہو، اس کے بعد ایک اور خبر کہ 4 لڑکے تھے انڈر 20 آپس میں مستی کر رہے تھے جس پر سیکورٹی نے انہیں روکنا چاہا تو 3 بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور ایک نے خود کو بم سے اڑا دیا۔

بمبار کا سر ملنا ضروری نہیں کہ وہ بمبار کا ہی سر ہے، بم اگر ڈیوائس سے بھی اڑایا جائے تو جو بھی قریب ہونگے ان کے سر ہی ملیں گے باقی جسم تو چیتھروں کی شکل میں اڑ جاتا ھے، توبہ استغفار!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
"انسانی قتل ایک سنگین جرم،،، اور اتباع سنت"

خون مسلم کی اہمیت کے باعث اللہ تعالی سب سے پہلے انہی کے بارے میں فیصلہ فرمائے گا، چنانچہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(قیامت کے دن لوگوں کے درمیان سب سے پہلے خون کا فیصلہ کیا جائے گا) بخاری و مسلم

مزید کے لئے لنک پر کلک کریں - جزاک اللہ خیرا

http://forum.mohaddis.com/threads/انسانی-قتل-ایک-سنگین-جرم،،،-اور-اتباع-سنت.28724/#post-227310
 
Top