عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,400
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
جن کاموں کو تقریباً سارے لوگ دن اور رات میں کئی مرتبہ کرتے ہیں ان میں سے ایک لباس پہننا اور اتارنا ہے۔لباس کو اتارنے اور پہننے کے کئی مقاصد ہو سکتے ہیں،مثلاً غسل کے لیے لباس اتارنا اور اس کے بعد پہننا ،نیند کے لیے ایک لباس اتارنا اور دوسرا پہننا ،بیدار ہونے کے بعد نیند کا لباس اتارنا اور دوسرا لباس زیب تن کرنا،تو ہر مرتبہ لباس پہننے اور اتارنے کی مندرجہ ذیل سنتوں کا خیال رکھنا چاہیے:
1۔بسم اللہ پڑھنا:
چاہے لباس اتارنا ہو یا پہننا ہو۔امام نووی رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ :
’’تمام کاموں میں ’بسم اللہ ‘کا پڑھنا مستحب ہے۔‘‘
2۔رسول اکرم ﷺ جب کوئی بھی کپڑا (قمیص،چادریا پگھڑی وغیرہ) پہنتے تو یہ دعا پڑھتے:
((اللہم انی اسئلک من خیرہ وخیر ما ہولہ ،واعوذ بک من شرہ وشر ما ہولہ ))
’’اے اللہ ! میں اس (لباس) کی بھلائی کا اور جس کے لیے یہ ہے اس کی بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور میں اس کی برائی سے اور جس کے لیے یہ ہے اس کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ (ابوداؤد،ترمذی،احمد)
3۔لباس پہلے دائیں طرف سے پہنے:
ارشاد نبوی ﷺ ہے :
’’تم جب بھی لباس پہنو،دائیں طرف سے شروع کیا کرو۔‘‘ (ترمذی،ابوداؤد،ابن ماجہ)
4۔لباس اتارتے ہوئے پہلے بائیں طرف سے پھر دائیں طرف سے اتارے۔
1۔بسم اللہ پڑھنا:
چاہے لباس اتارنا ہو یا پہننا ہو۔امام نووی رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ :
’’تمام کاموں میں ’بسم اللہ ‘کا پڑھنا مستحب ہے۔‘‘
2۔رسول اکرم ﷺ جب کوئی بھی کپڑا (قمیص،چادریا پگھڑی وغیرہ) پہنتے تو یہ دعا پڑھتے:
((اللہم انی اسئلک من خیرہ وخیر ما ہولہ ،واعوذ بک من شرہ وشر ما ہولہ ))
’’اے اللہ ! میں اس (لباس) کی بھلائی کا اور جس کے لیے یہ ہے اس کی بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور میں اس کی برائی سے اور جس کے لیے یہ ہے اس کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ (ابوداؤد،ترمذی،احمد)
3۔لباس پہلے دائیں طرف سے پہنے:
ارشاد نبوی ﷺ ہے :
’’تم جب بھی لباس پہنو،دائیں طرف سے شروع کیا کرو۔‘‘ (ترمذی،ابوداؤد،ابن ماجہ)
4۔لباس اتارتے ہوئے پہلے بائیں طرف سے پھر دائیں طرف سے اتارے۔