• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لندن میئر: غُربت میں پلا صادق خان ارب پتی یہودی پر حاوی!

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
لندن میئر: غُربت میں پلا صادق خان ارب پتی یہودی پر حاوی!
پیر 2 مئی 2016م
لندن- كمال قبیسی

کیا کبھی کوئی سوچ سکتا تھا کہ برطانوی سامراج کے زیر تسلط رہنے والے برصغیر (پاک وہند) سے تعلق رکھنے والا صادق خان، جو ایک معمولی بس ڈرائیور کا بیٹا ہے، 86 لاکھ کی آبادی والے برطانوی دارالحکومت لندن کا میئر بننے کے قریب پہنچ جائے گا۔ صادق خان کا تعلق حزب اختلاف کی لیبر پارٹی سے ہے لیکن ان کی زندگی شاندار ذاتی جدوجہد اور کامیابیوں سے عبارت ہے جس سے ان کے حاسدین چراغ پا ہیں۔

ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق صادق خان کو اپنے قریبی حریف زیک گولڈ اسمتھ پر 20 فی صد ووٹوں سے برتری حاصل ہے۔ یار رہے کہ زیک گولڈ اسمتھ کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والا حسب و نسب کا مالک ایک ارب پتی یہودی ہے جس کو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی حمایت بھی حاصل ہے۔

لندن کے میئر کے انتخاب کے لیے جمعرات کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس وقت 12 امیدوار میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ پاکستانی نژاد صادق خان اور برطانوی زیک گولڈ اسمتھ کے درمیان ہی ہے۔ پیشے کے لحاظ سے وکالت کی ڈگری رکھنے والے صادق خان رکن پارلیمنٹ اورسابق وزیر مواصلات ہیں جب کہ ''چین اسموکر" کے طور پر معروف ارب پتی زیک گولڈ اسمتھ کی وجیہہ شخصیت خواتین کے لیے کشش رکھتی ہے۔

وراثت میں 70 کروڑ ڈالرز پانے والا خوبرو ''شہزادہ''

فرینک زیکریاز روبن گولڈ اسمتھ 1997 میں کینسر کے سبب فوت ہونے والے جیمز گولڈ اسمتھ کا بیٹا ہے جو سیاست داں، پبلشر، مالیاتی اور صنعتی ماہر اور یورپی پارلیمنٹ کے رکن تھے۔ زیک کی والدہ صاحب ثروت خاتون لیڈی اینابل گولڈ اسمتھ ہیں۔ زیک کے علاوہ جیمز گولڈ اسمتھ سے لیڈی اینابل کی دو اور اولادیں ہیں۔ ان میں ایک جمائما گولڈ اسمتھ ہیں جو پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اب سیاست دان عمران خان کی سابقہ اہلیہ (جمائما خان) ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 1975ء میں لندن میں پیدا ہونے والے زیک کو 19 برس پہلے اپنے والد کی طرف سے 20 سے 30 کروڑ پاؤنڈز وراثت میں ملے تھے۔ اب اس رقم کی مالیت کم سے کم 70 کروڑ ڈالرز کے برابر ہے۔ وہ لندن کے پوش حلقے "رچمونڈ" سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔

1998 اور 2007 کے درمیان انھوں نے ماحولیات سے متعلق جریدے The Ecologist کے نگراں ایڈیٹر کے طور پر کام کیا۔
2011 میں انھیں برطانوی سیاست دانوں میں خواتین کے لیے سب سے پرکشش شخصیت قرار دیا گیا تھا۔
2013 میں انھوں نے معروف یہودی خاندان روچیلڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون سے شادی کر لی۔
اس سے قبل وہ 1999 سے 2010ء تک ایک دوسری خاتون کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک رہے تھے۔

سماجی بہبود کے فنڈ پر گزارہ کرنے والا خاندان

لندن کے موجودہ میئر بورس جانسن کا جاں نشین بننے کے سلسلے میں زیک کے سب سے بڑے حریف صادق امان اللہ خان ہیں۔ صادق پر عربی زبان کا ایک معروف شعر صادق آتا ہے جس کا مفہوم ہے کہ
"یقینا جوان وہ ہے جو کہے یہ ہوں میں
جوان وہ نہیں جو بولے میرا باپ یہ تھا"۔

صادق خان 1971 میں لندن میں پیدا ہوئے۔ وہ غربت کی حالت میں پروان چڑھے اور دشوار گھاٹیوں کو عبور کر کے لندن کی میئرشپ کے لیے مضبوط امیدوار بن چکے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ" کے مطابق صادق خان 2005 سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ وہ نارتھ لندن یونی ورسٹی سے وکیل بن کر نکلے اور انسانی حقوق کے شعبے میں کام کیا۔
2008 میں ان کو وزیر مواصلات مقرر کیا گیا۔
1994 میں انھوں نے ایک پاکستانی نژاد سعدیہ احمد سے شادی کی اور ان کی دو بیٹیاں (17 سالہ انیسہ اور 15 سالہ عمارہ) ہیں۔

صادق خان پاکستان سے برطانیہ منتقل ہونے والے اپنے والدین کی آٹھ اولادوں میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ برطانیہ منتقل ہونے کے بعد یہ خاندان سماجی بہبود کی انجمن کے خرچے پر لندن کے جنوبی علاقے Tooting میں تین کمروں کے ایک گھر میں رہتے رہے تھے۔ صادق کے والد امان اللہ نے، جو 2003 میں اس دنیا سے رخصت ہوئے تھے، 25 برس تک سرکاری بس کے ڈرائیور کے طور پر کام کیا جب کہ ان کی والدہ کپڑوں کی سلائی کا کام کرتی تھیں۔

حج کرنے والا مغربی دنیا کا پہلا وزیر

صادق خان کے جمعرات کے روز مغربی دنیا کے ایک بڑے دارالحکومت کے پہلے مسلمان میئر منتخب ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ ان کے مرکزی حریف زیک گولڈ اسمتھ کو ان پر نکتہ چینی کے لیے مذہب کے سوا کوئی دوسرا پہلو نہیں مل سکا اور انھوں نے صادق خان پر "شدت پسند مسلمانوں کو گفتگو کا پلیٹ فارم" مہیا کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

دوسری جانب صادق خان ہمیشہ سے یہ باور کراتے رہے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں میں سے ہیں اور پوری زندگی انتہا پسندی کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ انھوں نے بارہا اس بات کا اعلان کیا کہ وہ ایک مرتبہ کسی پلیٹ فارم پر"نفرت انگیز خیالات" رکھنے والے افراد کے ساتھ گفتگو میں شریک ہو گئے تھے جس پر انھیں ہمیشہ ندامت رہی ہے۔ تاہم صادق نے زیک گولڈ اسمتھ پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کا انداز اختیار کرتے ہوئے مذہب کی بنیاد پر ایسی بات کرتے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

برطانیہ کے یورپی یونین سے نکل جانے یا اس میں شامل رہنے سے متعلق 23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم کے حوالے سے بھی دونوں امیدواروں کا موقف مختلف ہے۔ زیک گولڈ اسمتھ برطانیہ کے نکل جانے جب کہ صادق خان تنظیم میں شامل رہنے کی تائید کرتے ہیں۔ جہاں تک دیگر ترجیحات کا تعلق ہے تو دونوں امیدواروں نے شہریوں کو کم لاگت والی رہائش کی فراہمی، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے اور مقامی پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے دعوے کیے ہیں۔

صادق خان فٹ بال میں لیورپول کلب کے مداح ہیں۔ وہ ذاتی زندگی میں عملی طور پر مذہب کی پابندی کرتے ہیں۔ برطانوی اخبار "ڈیلی ٹیلی گراف" کی ایک سابقہ رپورٹ کے مطابق صادق خان 2009ء میں جب وزیر مواصلات تھے تو وہ سعودی عرب میں سرکاری طور پر مناسک حج ادا کرنے والے مغربی دنیا کے پہلے وزیر بن گئے تھے۔

تاہم 2013ء میں برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی مسلمانوں نے، ہم جنس پرستوں کی شادی کے منصوبے کے حق میں صادق خان کے ووٹ دینے پر انھیں شدید ملامت کا نشانہ بنایا۔ اس خبر کی بازگشت جب بریڈ فورڈ شہر کی مسجد کے امام تک پہنچی تو انھوں نے صادق خان کو مرتد قرار دیتے ہوئے انہیں دین سے خارج کردینے کا فتوی جاری کر دیا تھا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار لندن کا مسلمان میئر منتخب، صادق خان نے میدان مار لیا
06 مئی 2016


لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نژاد صادق خان نے لندن کا میئر منتخب ہو کر پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کر دیئے ہیں ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق صادق خان نے 44 فیصد ووٹ حاصل کے کیے

جبکہ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ کے بھائی زیک گولڈ سمتھ نے 35 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔

برطانیہ میں ہونے والے کونسلز کے انتخابات میں پاکستانی نژاد صادق خان لندن کے پہلے مسلمان میئر بن گئے ہیں ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ لندن کی حکمرانی کا تاج کسی پاکستانی خاندان کے سر پر سجا ہے ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق لندن سمیت برطانیہ بھر میں 124 کونسلز کی 2743 سیٹوں کے لئے پولنگ ہوئی جس میں لیبر پارٹی، کنزرویٹو پارٹی، پی سی، ایل ڈی اور یو کیپ نے حصہ لیا۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
گو میں برطانیہ میں صادق خان اور ان کی فیملی کے ”لائف اسٹائل“ کے بارے میں کچھ نہیں جانتا کہ وہاں وہ کس طرح کی زندگی گزارتے ہیں۔ ایک سچے مسلمان کی حیثیت سے یا ”پاکستانی نژاد برطانوی“ کی طرح ”مسلم نژاد سیکولر برطانوی“ کی طرح ۔ اگر کوئی صاحب علم ان کی شخصیت کے اس پہلو کی طرف بھی روشنی ڈالے تو نوازش ہوگی

ویسے مغرب اور یورپ مین وہی ”مسلمان“ سماجی طور پر ”کامیاب“ ہوتا ہے، جو ”اسلام“ کو پس پشت ڈال کر سیکولر بن کر دکھائے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
(لندن میں بهی دھاندلی کا خدشہ )

خبر ہے کہ کپتان کے سالے کا "نیا برطانیہ" بهی بنتے بنتے زرا سا ره گیا ،یاد رہے چند دن پہلے میاں نواز شریف لندن یاترا پر تهے عین ممکن ہے صادق کو دھاندلی کے کچھ گر سکها آئے ہوں تاکہ مقابل (صادق و امین ) نہ جیت سکے ،کم از کم ایک دهرنا تو اسی پر بنتا ہے .هههههههه

فردوس جمال

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
فردوس بھائی

آپ یقیناً جانتے ہیں کہ میرا تعلق کسی بھی سیاسی و مذہبی جماعت سے نہیں ہے، کوشش کرتا ہوں کہ صرف سچائی بیان کروں، کچھ دن سے اکثر لوگوں کو دیکھ رہا ہوں کہ صادق خان کی حمایت میں کمر کس کر میدان میں اترے ہوئے ہیں

(میرا اشارہ ہرگز آپ کی طرف نہیں)، مگر ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے "قائدین" جو بھی بکواس کردیں ہم آنکھیں بند کرکے انکے پیچھے چل پڑتے ہیں اور کبھی بھی کسی بات یا شخصیت کے بارے میں خود سے جاننے کی کوشش نہیں کرتے، یہ صادق خان "سیم سیکس" کے حامی ہیں اور اس کے لئے باقاعدہ ووٹ بھی دے چکے ہیں

آصف علی خان

مزید تفصیلات کے لئے لنک دیکھ سکتے ہیں

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Sadiq_Khan
 
Last edited:

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
میرا ”شک“ درست ہی نکلا۔ برطانیہ والے ایسے ہی کسی (نام نہاد) مسلم کو اپنے سر پہ نہیں بٹھاتے۔

In 2013 Khan claimed to have received death threats for voting in favour of the Same-Sex Marriage Bill.Tabloid sources reported that the imam of a Bradford mosque issued a fatwa in which he declared him to no longer be a Muslim; and police subsequently advised him to review his security.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
میرا ”شک“ درست ہی نکلا۔ برطانیہ والے ایسے ہی کسی (نام نہاد) مسلم کو اپنے سر پہ نہیں بٹھاتے۔

In 2013 Khan claimed to have received death threats for voting in favour of the Same-Sex Marriage Bill.Tabloid sources reported that the imam of a Bradford mosque issued a fatwa in which he declared him to no longer be a Muslim; and police subsequently advised him to review his security.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم یوسف ثانی بھائی!
یہ بات تو پہلے ہی سے خبر میں موجود ہے۔۔سوائے پولیس کی نصیحت کے۔

تاہم 2013ء میں برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی مسلمانوں نے، ہم جنس پرستوں کی شادی کے منصوبے کے حق میں صادق خان کے ووٹ دینے پر انھیں شدید ملامت کا نشانہ بنایا۔ اس خبر کی بازگشت جب بریڈ فورڈ شہر کی مسجد کے امام تک پہنچی تو انھوں نے صادق خان کو مرتد قرار دیتے ہوئے انہیں دین سے خارج کردینے کا فتوی جاری کر دیا تھا۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

برطانیہ میں ووٹنگ سسٹم

یہاں دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں، 1 لیبر، 2 کنزرویٹو۔ یہاں ووٹ پارٹی کو ہوتا ہے اس کی پالسیوں کی وجہ سے ممبر کینڈیڈیٹ کو نہیں۔

کنزرویٹو پارٹی جو ایک زنامہ سے مضبوط جماعت تھی اور وزیر اعظم بھی اسی سے ہی ہوتا تھا، بہت سخت جماعت تھی، 1997 تک اس جماعت کا ہولڈ رہا۔

1997 سے 2010 تک لیبر پارٹی بہت مضبوط جماعت ثابت ہوئی کیونکہ اس کی پالیسیاں عوام کے حق میں بہتر تھیں، عراق پر ایک فیصلہ کی وجہ سے عوام کی نظر میں اپنا مقام کھو بیٹھی اور بری طرح شکست کا شکار ہوئی۔

2010 میں کنزرویٹو پارٹی کو پھر موقع ملا اور یہ جماعت جیتی اور اب تک دوسری ٹرم کا الیشکن بھی جیت چکی ہے، اس پر ڈیوڈ کمیرون نے پرائم منسٹر ہونے سے پہلے جو عوام سے وعدے کئے اس پر پورا نہیں اتری، گرئجوئیٹ تعلیم پر بہت بڑا غلط فیصلہ دیا جس پر ایک سال کی فیس 3 ہزار پاؤنڈ تھی جو اس نے وزیر اعظم بنتے ہی 3 ہزار سے چھلانگ لگا کر 9 ہزار کر دی، اس پر بہت ہنگامے ہوئے۔ تب سے اب تک عوام کے حق میں سخت فیصلے ہی آ رہے ہیں۔ اک طویل سفر کے بعد اس الیکشن میں لیبر پارٹی کو بہت جگہ سے بہت بہتری حاصل ہوئی ہے۔

صادق خان جو لندن سے میئر منتخب ہوا ہے وہ لیبر پارٹی کا ممبر ہے۔ اور اس کے مخالف زیک گولڈ اسمتھ کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والا ایک ارب پتی جس کو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی حمایت بھی حاصل تھی، فیصلہ ووٹ سے ہوا ہے جس سے صادق خان منتخب ہوا، اس لئے اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں،
ہاں خبروں کے مطابق کچھ اطلاعات سامنے آ رہی تھیں کہ حکومت صادق خان کے حق میں فیصلہ سنانے میں تاخیر کی وجہ سے کچھ حلقوں کی دوبارہ گنتی کروا رہی ہے اس پر تجزیہ کار بھی فرما رہے تھے کہ انیس بیس کا فرق ہو تو اور بات ہے صادق خان کو ووٹ ہی اتنے پڑے ہیں کچھ بھی کر لیں دوبارہ گنتی سے کوئی خاص فرق سامنے نہیں آنے والا، آخر ایک طـــــویـــــــل تاخیر کے بعد حکومت کو صادق خان کے حق میں اعلان کرنا پڑا۔

صادق خان کے لندن میئر منتخب ہونے پر پارٹی منشور کے مطابق عوام کی ضروریات کا خیال رکھنا اور ان کے لئے بہتر کام کرنا ہے۔ صادق خان کی بیوی بھی وکیل ہے، مذھب سے ریلیٹو ہے، رہی بات اس کے ہم جنس اشو پر ووٹ کی تو چند سال پہلے اس پر ووٹنگ ہوئی تھی جس پر اس نے بھی ووٹ کاسٹ کیا تھا اس پر اس کی کوئی دلچسپی ثابت نہیں ہوتی، یہ پارٹی کا موقف ہو سکتا ہے جو پارٹی کی وجہ سے ایسا ہوا ہو۔ میں نے اس پر اس وقت ایک پوسٹ لگائی تھی جسے تلاش کرنے پر نہیں مل سکی، ہم جنسی پر سعودی مفتی ڈاکٹر سلمان العودا کا ذاتی رائے (جسے فتوی کی شکل میں پیش کیا گیا)، چند دن پہلے ایک خبر نظر سے گزری تھی جسے یہاں لگانا مناسب نہیں سمجھا اب بات سمجھانے کے لئے یہاں سپائلر میں پیش کروں گا اس کا بھی مطالعہ کریں اور مجھے نہیں بتانا بلکہ خود سوچیں اور فیصلہ کریں۔ کہ اتنی جلدی کسی پر منفی رائے قائم نہیں کرنی چاہئے۔

’ہم جنس پرستوں کو سزا نہ دی جائے کیونکہ۔۔۔‘
معروف سعودی مفتی کا ایسا فتویٰ کہ جان کر آپ کا منہ بھی کھلا کا کھلا رہ جائے گا
05 مئی 2016

سٹاک ہوم (مانیٹرنگ ڈیسک) اکثر مسلم ممالک میں ہم جنسی پرستی کو سنگین جرم قرار دیا جاتا ہے اور اس کی سخت ترین سزا مقرر ہے، لیکن سویڈن کے دورے پر گئے ہوئے ایک سینئر سعودی سکالر نے یہ فرما کر دنیا کو حیران کر دیا ہے کہ اس بد فعل کی کوئی سزا نہیں ہونی چاہیے۔

ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ڈاکٹر سلمان العودا نے سویڈن کے اخبار سڈ سوینسگان کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ”اگرچہ مذہبی کتابوں میں ہم جنس پرستی کو گناہ قرار دیا گیا ہے، تاہم اس دنیا میں اس فعل کی کوئی بھی سزا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔“ انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے مذہب کی طرف سے انسان کو دی گئی آزادی کی طرف توجہ دلائی اور کہا، ”اسلام کی بنیادی باتوں میں سے ایک انسان کو دی گئی عمل کی آزادی ہے۔ انسان کو یہ آزادی ہے کہ وہ جو چاہے کرے، لیکن اسے نتائج کا سامنا بھی کرنا ہو گا۔“

ڈاکٹر سلمان نے ہم جنس پرستی کو مذہب سے انحراف قرار دینے والوں پر بھی نتقید کی۔ ان کا کہنا تھا ”ہم جنس پرست اسلام سے منحرف نہیں ہیں۔ ہم جنس پرستی بہت بڑا گناہ ہے، لیکن جو لوگ کہتے ہیں کہ ہم جنس پرست اسلام سے انحراف کررہے ہیں دراصل وہ خود انحراف کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ہم جنس پرستوں کو موت کی سزا دے کر وہ ہم جنس پرستی سے بھی بڑا گناہ کر رہے ہیں۔“

ڈاکٹر سلمان العودا انٹرنیشنل یونین فار مسلم سکالرز کے رکن ہیں اور وہ اسلام ٹوڈے کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ واضح رہے کہ ان سے قبل تیونس کے مشہور مذہبی سکالر راشد غنوچی بھی اسی قسم کی رائے کا اظہار کر چکے ہیں۔ فرانسیسی صحافی الیویئر راوانیلو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا، ”ہم، ہم جنس پرستی کی حمایت نہیں کرتے، لیکن اسلام لوگوں کی جاسوسی نہیں کرتا۔ یہ نجی زندگی کا تحفظ کرتا ہے۔ ہر کسی کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے اور ہر کوئی اس کے لئے اپنے خالق کے سامنے جواب دہ ہے۔“

ح

ایک ڈرائیور کے بیٹا کا لندن میئر منتخب ہونا اگر اسے کمپیئر کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہاں پارٹی پر وراثت نہیں، اپنی قابلیت ثابت کریں اور پارٹی سے ٹکٹ حاصل کریں، الیکشن میں آئیں اور ووٹ حاصل کریں، مذھب کیا ہے، اور خاندان کا تعلق کس ملک سے تھا وغیرہ ان پر کوئی قید نہیں اور یہ یہاں ہر میدان میں ہے۔ برطانیہ میں کونسلر، ممبر پارلیمنٹ، میئر کے عہدہ پر کسی پاکستانی کا ہونا ان کے لئے بہت فائدہ مند ہوتا ہے اسی لئے یہاں مسلمانوں کو حکومت کی جانب سے کبھی کوئی بڑا اشو سامنے نہیں آتا۔ اب تک جو سوال سامنے آئے ان کے جوابات دے رہا ہوں اگر مزید کوئی سامنے آیا تو وقت کے ساتھ جواب دینے کی کوشش کروں گا۔

والسلام
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اگر بالفرض وہ اچھا مسلمان بھی ہو اپنی ذاتی حیثیت میں تو بھی ایک طاغوتی حکومت کا حصہ بننا کوئی قابل فخر بات نہی

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 
Top