• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لندن میئر: غُربت میں پلا صادق خان ارب پتی یہودی پر حاوی!

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اور وہ تمہید یہاں واضح ہے

محترم خضر بھائی ویسے مجھے علما سے بحث کرتے ہوے سخت شرم آتی ہے کیونکہ میرا یہ مقام نہی لیکن اگر اگر اپنے اشکالات نہی بیان کروں گا تو میری آپ میری تصحیح نہی کریں گے اور میرا نقصان ہوگا۔
مجبوری کی حالت میں قوانین کی پیروی کرنا ایک بات ہے اور ان قوانین کو نافذ کرنا الگ بات میئر ان قوانین کو نافذ کرتا ہے جو کہ میرے خیال میں جرم ہے
آپ نے رومیوں کی مثال دی میرے خیال میں یہ مثال درست نہی کیونکہ رومی تو کافر تھے آپ اس کو اسطرح دیکھیں کیا دور نبوی میں یا دور صحابہ میں کسی مسلمان نے کفار کی ایسی نوکری کی اور رسول اللہ نے یا صحابہ نے اس کی تحسین کی ہو
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

نجم ولی خان کے کالم سے کچھ حصے طہ عارف کے لئے!

ایم کیو ایم کے سیاست کے انداز سے آپ لاکھ اختلاف کرتے رہیں مگر اس کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ اس نے بہت سارے مڈل اور لوئر مڈل کلاسیوں کو ایوانوں میں پہنچایا ہے، یہ کریڈٹ بہت ساری جگہوں پر بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بننے والی جماعتوں پیپلزپارٹی اور نواز لیگ کو بھی دیا جا سکتا ہے اور جب ہم مئیر کے انتخاب کی بات کرتے ہیں تو کیا ہمارے پاس جماعت اسلامی کے اس موقف کی تردید موجود ہے کہ اس نے خان شوز نامی دکان پر سیلز مینی کرنے والے اپنے رکن عبدالستار افغانی کو دو بار پاکستان کے سب سے بڑے شہر کا مئیر اور ایک مرتبہ رکن قومی اسمبلی بنایا۔ وہ درست طورپر اس المیے کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دنیا کے لئے کراچی اور ہمارے میڈیا کے لئے جماعت اسلامی اہم نہیں ہے۔
ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ صادق خان مسلمان ہونے کے باوجود لندن کا مئیر بن گیا کیا ہم کسی مسیحی کو کراچی، لاہور یا اسلام آباد کا مئیر بنا سکتے ہیں تو میرا جواب اثبات میں ہے، اس سلسلے میں صرف وہاں عوامی اعتماد رکھنے والی سیاسی قیادت کو تھوڑی سی جرات کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور یوں بھی ہم لندن والوں سے بہت بہتر ہیں،۔۔۔۔۔۔

صادق خان کے انتخاب میں اسلام اور پاکستان کی کامیابی کی دانستہ اور نادانستہ نفی کرنے والے اس کے مسلمان ہونے اور پاکستانی نژاد ہونے سے انکار نہیں کر سکتے۔ مجھے اچھی طرح علم ہے کہ عام پاکستانیوں کو صادق خان کی کامیابی سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، فائدہ تو لندن کے رہنے والوں کو ہو گا جو پبلک ٹرانسپورٹ کے سستے کرایوں کی سہولت مسلسل حاصل کرتے رہیں گے اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک وزیر رہنے والے ایک ایسے شخص کی خدمات حاصل کئے رکھیں گے جس کا باپ انہی کے شہر میں برس ہا برس تک بس چلاتا رہا۔
وطن کو چھوڑ جانے والے ہمارے پاکستانی بھائیوں کی اولادیں بہت حد تک انگریزبن چکی ہیں۔ ہم شاہ رخ خان اور عامر خان کو مسلمان تسلیم کرتے ہیں جن کی بیویاں ہندو ہیں اور جن کی اولادوں کے بارے علم ہی نہیں کہ وہ کیا مذہب اختیار کریں گی اور یوں بھی اگر ہم سب شاہ رخ خان، عامر خان اور صادق خان کو مسلمان تسلیم کرنے سے انکار بھی کر دیں تو اس سے کیا فرق پڑے گا کہ اس سے پہلے ہمارے بہت سارے فرقے اپنے سے اختلاف رکھنے والے تہجد گزاروں کو بھی کافر قرار دیتے ہیں مگر اسلام کے تمام دشمن انہیں مسلمان ہی سمجھتے اور اسی کے مطابق اپنی نفرت کا نشانہ بناتے ہیں۔ آپ جاننے اور ماننے سے انکار کر دیں مگر صادق خان کا مخالف زیک گولڈ سمتھ اچھی طرح جانتا اور مانتا ہے کہ صادق خان کون ہے۔

میں اگر لاہور میں بیٹھ کے صادق خان کے لندن میں انتخاب پر خوش اور مطیع الرحمان نظامی کی متوقع پھانسی پر دکھی ہوتا ہوں تو یہی نظریہ پاکستان ہے۔ کسی نے کہا، تمہارا یہ نظریہ پاکستان کیا پاکستان کی جغرافیائی حدوں کے اندر نہیں رہ سکتا، میں مسکرایا اور جواب دیا، نظریہ پاکستان تو اسلام ہے، یہ اپنی محبتوں اور نفرتوں میں جغرافیائی سرحدوں کا کب پابند ہے۔
ح

والسلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
دیکہیں عمر بهائی

پلیز ۔۔۔۔۔
تمہید کی اہمیت کم از کم ایک طالب علم کو سمجہانی نہیں پڑتی ۔ تمہید ہوتی ہی ہے اگلے کلام کے لئیے اور طہ صاحب نے تمہیدا عرض کر دیا ہیکہ وہ سمجہنے کی غرض سے سوالات کر رہے ہیں ۔
آپ کلام سے اول تمہید نا بہولیں اور ایک اپنے بهائی کی تشفی ہو جانیں دیں ۔
یا تو خود تشفی کروادیں ۔ یا تو اہل علم کا انتظار ہی کر لیں ۔
اللہ آپ سے خوش رہے
معاف کیجۓ گا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
مگر اسلام کے تمام دشمن انہیں مسلمان ہی سمجھتے اور اسی کے مطابق اپنی نفرت کا نشانہ بناتے ہیں۔ آپ جاننے اور ماننے سے انکار کر دیں مگر صادق خان کا مخالف زیک گولڈ سمتھ اچھی طرح جانتا اور مانتا ہے کہ صادق خان کون ہے۔
میں اگر لاہور میں بیٹھ کے صادق خان کے لندن میں انتخاب پر خوش اور مطیع الرحمان نظامی کی متوقع پھانسی پر دکھی ہوتا ہوں تو یہی نظریہ پاکستان ہے۔ کسی نے کہا، تمہارا یہ نظریہ پاکستان کیا پاکستان کی جغرافیائی حدوں کے اندر نہیں رہ سکتا، میں مسکرایا اور جواب دیا، نظریہ پاکستان تو اسلام ہے، یہ اپنی محبتوں اور نفرتوں میں جغرافیائی سرحدوں کا کب پابند ہے۔
خوب لکھا ۔
محترم خضر بھائی ویسے مجھے علما سے بحث کرتے ہوے سخت شرم آتی ہے کیونکہ میرا یہ مقام نہی لیکن اگر اگر اپنے اشکالات نہی بیان کروں گا تو میری آپ میری تصحیح نہی کریں گے اور میرا نقصان ہوگا۔
بے فکر ہو کر بات جاری رکھیں ۔ ہم سب طالبعلم ہیں ۔
مجبوری کی حالت میں قوانین کی پیروی کرنا ایک بات ہے اور ان قوانین کو نافذ کرنا الگ بات میئر ان قوانین کو نافذ کرتا ہے جو کہ میرے خیال میں جرم ہے
امیر شہر کے اختیارات کیا ہوتے ہیں ، یہ تو میرے علم میں نہیں ـ لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ وہ حکومت کے تابع ہی ہوتا ہے ۔
آپ نے رومیوں کی مثال دی میرے خیال میں یہ مثال درست نہی کیونکہ رومی تو کافر تھے آپ اس کو اسطرح دیکھیں کیا دور نبوی میں یا دور صحابہ میں کسی مسلمان نے کفار کی ایسی نوکری کی اور رسول اللہ نے یا صحابہ نے اس کی تحسین کی ہو
جب کافروں کے ساتھ ہمدری ہوسکتی ہے تو مسلمانوں کے ساتھ تو بالاولی گنجائش ہونی چاہیے ۔ عہد نبوی میں اس طرح ملک اور سلطنتیں ، اور ان کے آپس میں تعلقات تھے ہی نہیں ۔ ہاں البتہ جہاں تک ہمدری ، دلچسپی یا ضرورت کے وقت کسی سے روابط استوار کرنے کی بات ہے تو اس کی مثال مل جاتی ہیں ، رومیوں کی فتح کے ساتھ ہجرت حبشہ والی مثال کا اضافہ کرلیں ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

مجبوری کی حالت میں قوانین کی پیروی کرنا ایک بات ہے اور ان قوانین کو نافذ کرنا الگ بات میئر ان قوانین کو نافذ کرتا ہے جو کہ میرے خیال میں جرم ہے۔
امیر شہر کے اختیارات کیا ہوتے ہیں ، یہ تو میرے علم میں نہیں ـ لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ وہ حکومت کے تابع ہی ہوتا ہے ۔
لندن کے میئر کو ٹرانسپورٹ، پولیس، ماحولیات، ہاؤسنگ اور پلاننگ جیسے اہم شعبوں میں مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور لندن اسمبلی کے ارکان، میئر کی پالیسیوں پر نظر رکھتے ہیں۔ لندن شہر کی اسمبلی گیرٹر لندن اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔ میئر کی پالیسیوں کو لندن اسمبلی مسترد بھی کر سکتی ہے اور مجوزہ بجٹ میں ترمیم کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کے لیے اس کے دو تہائی ارکان کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

والسلام
 
Last edited:

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
السلام علیکم





لندن کے میئر کو ٹرانسپورٹ، پولیس، ماحولیات، ہاؤسنگ اور پلاننگ جیسے اہم شعبوں میں مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور لندن اسمبلی کے ارکان، میئر کی پالیسیوں پر نظر رکھتے ہیں۔ لندن شہر کی اسمبلی گیرٹر لندن اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔ میئر کی پالیسیوں کو لندن اسمبلی مسترد بھی کر سکتی ہے اور مجوزہ بجٹ میں ترمیم کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کے لیے اس کے دو تہائی ارکان کی منظوری درکار ہوتی ہے۔
والسلام
جزاک اللہ خیرا کنعان بهائی
ویسے طاغوتی حکومت اور مسلمان ایک اہم موضوع ہے اس پر بات ہونی چاہیے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جزاک اللہ خیرا کنعان بهائی
ویسے طاغوتی حکومت اور مسلمان ایک اہم موضوع ہے اس پر بات ہونی چاہیے
سمائل کے ساتھ برادر، میں اختلافی موضوعات سے دور ہی رہنا پسند کرتا ہوں کیونکہ اس میں اکثر ممبران کی برداشت جواب دے جاتی ہے، معلومات کے حوالہ سے اگر کوئی موضوع ہو تو بندہ حاضر ہے۔ پھر بھی اس پر اتنا کہوں گا کہ سلطنت کو رعایا کا خیال ہونا بہت ضروری ہے، اگر رعایا بھوکی مر رہی ہو تو پھر کیسا حکومت اور کیسا نظام؟

والسلام
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
Top