• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ماہ شعبان میں روزے رکھنے کا بیان

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 1969
حدثنا عبد الله بن يوسف،‏‏‏‏ أخبرنا مالك،‏‏‏‏ عن أبي النضر،‏‏‏‏ عن أبي سلمة،‏‏‏‏ عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم حتى نقول لا يفطر،‏‏‏‏ ويفطر حتى نقول لا يصوم‏.‏ فما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم استكمل صيام شهر إلا رمضان،‏‏‏‏ وما رأيته أكثر صياما منه في شعبان‏.‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم کوامام مالک رحمہ اللہ نے خبری دی، انہیں ابوالنضر نے، انہیں ابوسلمہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نفل روزہ رکھنے لگتے تو ہم (آپس میں) کہتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھنا چھوڑیں گے ہی نہیں۔ اور جب روزہ چھوڑ دیتے تو ہم کہتے کہ اب آپ روزہ رکھیں گے ہی نہیں۔ میں نے رمضان کو چھوڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی پورے مہینے کا نفلی روزہ رکھتے نہیں دیکھتا اور جتنے روزے آپ شعبان میں رکھتے میں نے کسی مہینہ میں اس سے زیادہ روزے رکھتے آپ کو نہیں دیکھا۔


حدیث نمبر: 1970
حدثنا معاذ بن فضالة،‏‏‏‏ حدثنا هشام،‏‏‏‏ عن يحيى،‏‏‏‏ عن أبي سلمة،‏‏‏‏ أن عائشة ـ رضى الله عنها ـ حدثته قالت،‏‏‏‏ لم يكن النبي صلى الله عليه وسلم يصوم شهرا أكثر من شعبان،‏‏‏‏ فإنه كان يصوم شعبان كله،‏‏‏‏ وكان يقول ‏"‏ خذوا من العمل ما تطيقون،‏‏‏‏ فإن الله لا يمل حتى تملوا،‏‏‏‏ وأحب الصلاة إلى النبي صلى الله عليه وسلم ما دووم عليه،‏‏‏‏ وإن قلت ‏"‏ وكان إذا صلى صلاة داوم عليها‏.‏

ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا، ان سے ہشام نے بیان کیا، ان سے یحییٰ نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان سے زیادہ اور کسی مہینہ میں روزے نہیں رکھتے تھے، شعبان کے پورے دنوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے رہتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ عمل وہی اختیار کرو جس کی تم میں طاقت ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا۔ تم خود ہی اکتا جاؤ گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس نماز کو سب سے زیادہ پسند فرماتے جس پر ہمیشگی اختیار کی جائے خواہ کم ہی کیوں نہ ہو۔ چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نماز شروع کرتے تو اسے ہمیشہ پڑھتے تھے۔


کتاب الصیام صحیح بخاری
 
Top