• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مباہلے ميں کامیاب کون؟؟؟ الیاس ستّار صاحب یا محمدحسین میمن صاحب؟؟؟

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
کیونکہ الیاس ستار صاحب کے دو صفحے کے اعتراض کا جواب محمد حسین میمن صاحب نے ماشااللہ سے اکتیس صفحے کا کتابی شکل مین جواب دیا لیکن الیاس صاحب اس کتاب کا دلائل سے رد کرنے سے قاصر رہے لیکن ھم پھر بھی الیاس صاحب کے رجوع یا جواب کے منتظر رہے لیکن الیاس ستارصاحب کے پاس ھمارے دلائل کو رد کرنے کیلیے کوئی دلائل نہ تھے اور انھون نے بہت ہی جذباتی انداز مین مباھلہ چیلینج کیا اور محمد حسین میمن صاحب نے الیاس صاحب کی دعوت کو قبول کیا اور مباھلے مین ایک ماہ کاا وقت مقرر پایا تھا مباھلے کے بعد عابد قائم خانی نے بہت سی جگہ کئ غروری کلمات کہے جن کی بنیاد پر ہم نے بھی یے کہا کہ محمد حسین میمن صاحب کی فتح ہوئی ہے خیر میرا اپنا ذاتی یے کہنا ہے کہ فتح اللہ کے کرم سے محمد حسین میمن صاحب اور ان احاویث کی ہوئی ہے جنکا انکار الیاس ستار صاحب نے کیا ہے
کیونکہ الیاس ستار صاحب ابھی تک ان دلائل کا دلائل سے ردنہین کر سکے جو محمد حسین میمن خادم حدیث نے لکھے تھے اور الیاس ستار صاحب کے خواہشی مباھلے مین بھی محمد حسین میمن پر عذاب نہین آیا اللہ کے کرم سے
دروغ گو را حافظہ نہ باشد آپ کو چیلنج دیاگیاتھا کہ میمن صاحب کی کتابچے کے کونسی صفحے میں جناب الیاس ستارصاحب کے سوال کاجواب ہے ثابت کر اورانعام لو لیکن آپ ثابت نا کرسکےیاد ہے کچھ؟
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
OR ABID BHAI AAP NE YE KAHA H
حمد حسین میمن کے اس نقطے کو بہت سے اہل حدیث صاحبان نے سختی کے ساتھ رد کیا بلکہ اس حیرت انگیز علمی تحقیق کی ہنسی اُڑائی ہے۔
TO BHAI MN AAP SE SRF ITNA HI KAHONGA K AGAR AAP KI YE BAAT SACH H TO BHAI WO AHL E HADEES SAHIBAN BHI ILYAS SUTTAR JESI SOCH K HAMIL HONGE OR AGAR WO WAQAI APNE AAP KO AHL E HADEES KEHTE HN TO UN SE SRF ITNA HI KAHONGA K BHAI AAP LOG TAMASHAI HI HN OR TAMASHAI HI RAHENGE JUB ILYAS SAHAB NE HADEES K KHILAF APNA QADAM UTHAYA THA TO BAGHLEN JHANK RAHE THE OR JUB MEMON SAHAB NE ALLAH K HUKUM SE JAWAB DE DIYA TO US KO MAZAQ BANA RAHE HN TO BHAI MN UN KO KAHONGA OR AGAR WO WAQAI AHL E HADEES HN TO MN UN SE ITNA HI KAHONGA K BHAI SAMNE AJAIN OR AA K SRF YE KEHDEN K HUM BHI ILYAS SUTTAR KI TARHAN UN AHADEES KA INKAR KARTE HN OR MEMON SAHAB K DALAIL KA RADD KARTE HN OR PARDY K PECHE SE NIKAL AIN
اردو تحریر کیا کریں بھائی اور مختصر بات کیا کریں
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اللہ کا شکر ادا کریں کہ اللہ تعالیٰ نے مزید مہلت دے دی اور کسی پر اپنا قہر نازل نہ کیا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اختلافات کا حل مباہلوں سے نہیں بلکہ کتاب وسنّت کے مضبوط دلائل سے کرنا چاہئے۔ ابھی بھی وقت ہے، اصلاح ہو سکتی ہے، ورنہ روزِ قیامت فیصلہ ہوگا لیکن تب کوئی اپنی اصلاح نہیں کر سکے گا۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حیرت ہوتی ہے اس بات پر کے دل کی کدورت نکالنے کے لئے قہر جیسے الفاظ ادا کئے جارہے ہیں۔۔۔
حالانکہ اگر دُعا یہ کی جاتی کے ہم دونوں پر حق اور سچ ثابت کردے تو بھی یہ کافی تھا۔۔۔
لیکن جس حدیث کو لیکر اختلاف چل رہا تھا اس پورے پروگرام کے بعد اس پر عمل کرنے کا حکم صادر فرمادیں۔۔۔
کے آیا جس حدیث پر اختلاف کیا تھا اور یہ فلمیں بنائی گئیں ہیں اس کا کیا کریں؟؟؟۔۔۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
میری بہت سارے پوسٹ ڈیلیٹ کردی گیے ھیں صرف ھمارے مخالفین کی باتیں سامنے لایے جاتے ھیں اگر مرد کی بچے ہیں تو ایسی حرکات نا کیا کریں ان کی بات کی بعد فورا میری بات
ہونی چاھیے تاکہ دونوں رخ سامنے ھوں اور قاریین کو پتہ چلے ؟؟
اگر میں اردو کو انگریزی میں لکھ لیتا تو فورا میری تحریر کو ڈیلیٹ کردیا جاتا
اگر میں گالیاں دیتا تو پھر بھی یھی حشر ھوتا لیکن میمن صاحب کی لوگوں کیلیے اس فورم پر سب جایز ہیں ؟ درحقیقت یہ شکست تسلیم کرنا ہے آپ لوگوں کا آپ لوگوں کو شکست مبارک ہو
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
میری بہت سارے پوسٹ ڈیلیٹ کردی گیے ھیں صرف ھمارے مخالفین کی باتیں سامنے لایے جاتے ھیں اگر مرد کی بچے ہیں تو ایسی حرکات نا کیا کریں ان کی بات کی بعد فورا میری بات
ہونی چاھیے تاکہ دونوں رخ سامنے ھوں اور قاریین کو پتہ چلے ؟؟
اگر میں اردو کو انگریزی میں لکھ لیتا تو فورا میری تحریر کو ڈیلیٹ کردیا جاتا
اگر میں گالیاں دیتا تو پھر بھی یھی حشر ھوتا لیکن میمن صاحب کی لوگوں کیلیے اس فورم پر سب جایز ہیں ؟ درحقیقت یہ شکست تسلیم کرنا ہے آپ لوگوں کا آپ لوگوں کو شکست مبارک ہو
کلیم حیدر بھائی!
کئی مرتبہ تنبیہ کے بعد بھی الیاسی صاحب نے اپنی اصلاح نہیں کی۔ بہتر یہی ہے کہ انہیں ایک ہفتہ کیلئے موڈریشن گروپ میں ڈال دیں!
جزاکم اللہ خیرا!
 
شمولیت
جولائی 23، 2012
پیغامات
57
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
0
الیاسی بھائی اس جواب کو سوائے الیاس ستار کہ باقی سب نے میمن صاحب کے جواب کو الیاس ستار کا جواب تسلیم کیا ہے لیکن جب انسان دین کے معاملات کو اپنی انا اور عزت کا معاملا بنا لیتا ہے تو اس کے سامنے کتنا ہی حق کیون نہ کھول کے رکھ دیا جائے وہ کبھی تسلیم نہین کرتا اور یہی حال آپ لوگون کا ہے آپ لوگون نے ھمیشہ اپنے آپ کو سو فیصد سمجھا ہے اور کوئی چیز سو فیصد نہین ہوتی کبھی انسان کو اتنا غرور نہین کرنا چاہئے کہ کہ جب اسکا غرور ٹوٹے تو وہ چاہ کے بھی حق کو تسلیم نہ کرسکے آپ جیسے لوگون کے لئے بس اللہ سے یہی دعا کر سکتے ہیں کہ اللہ آپ لوگون کو ھدایت دے آپ لوگون کی عقل پر پڑے ہوئے پردے کو ہٹائے

آمین
 
شمولیت
مارچ 05، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
54
پوائنٹ
16
محمد حسین میمن کی کتابچے ’’ صحیح مسلم میں بظاہر دو متعارض احادیث میں تطبیق‘‘ کی غلطیاں قسط نمبر 2

اس کتابچے کے صفحہ نمبر23 پر لکھا ہے۔
اللہ تعالی نے قرآن شریف میں صرف چار اشیاء کو ہی حرام قرار دیا ہے ، 1۔مردار، 2۔بہتا ہوتا خون، 3۔خنزیرکا گوشت، 4۔غیراللہ کے نام پر زبح کیا ہوا جانور اور یہ اعلان کردیا گیا کہ

قُل لَّا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَىٰ طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلَّا أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: کہو کہ جو احکام مجھ پر بذریعہ وحی میرے پاس آئے ہیں ان میں کوئی چیز جسے کھانے والا کھائے حرام نہیں پاتا بجز اس کے کہ وہ مرا ہوا جانور یا بہتا لہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (سورۃ انعام، آیت نمبر 145)

مندرجہ بالا آیت میں صرف چار اشیاء کے علاوہ نبی پر کسی چیز کو حرام نہیں قرار دیا گیا یعنی ان چار اشیاء کے علاوہ سب کچھ حلال ھے۔

اب معترض سے سوال یہ ہوگا کہ: کتا، ریچھ، سانپ، بچھو، لومڑی، شیر، چیتا، چوہا، کیا یہ جانور حلال ہیں حرام؟قرآنی بیان سے تو یہ حلال ہیں کیونکہ چار اشیاء کے علاوہ کسی چیز کو قرآن نے حرام نہیں قرار دیا۔
غلطی نمبرا : اوپر کی آیت سے صاف طورپر ثابت ہورہا ہے کہ وحی میں صرف چار چیزیں حرام ہیں اور یہ چار چیزیں قرآن شریف میں ہیں۔اس سے ثابت ہوا کہ وحی سے مراد قرآن ہے۔

اس آیت کے باوجود محمد حسین میمن صاحب کس طرح کہتا ہے کہ حدیث شریف کا نزول بھی قرآن شریف کے طرح جبرائیل کے ذریعے ہوا ہے؟؟؟

اگر حدیث بھی ویسے ہی وحی ہے تو قرآنی آیت میں لکھا ہے کہ "جو احکام مجھ (محمد رسول اللہ) پر بذریعہ وحی میرے پاس آئے ہیں ان میں کوئی چیز جسے کھانے والا کھائے حرام نہیں پاتا بجز اس کے کہ وہ مرا ہوا جانور یا بہتا لہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"

اگر قرآن اور حدیث دونوں وحی ہیں تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم صرف چار چیزوں کو حرام نہیں کہتے بلکہ بہت سی چیزوں کو حرام کہتے۔

غلطی نمبر2 : میمن صاحب کا صفحہ نمبر23 پر یہ کہنا ہے:
"مندرجہ بالا آیت میں صرف چار اشیاء کے علاوہ نبی پر کسی چیز کو حرام نہیں قرار دیا گیا یعنی ان چار اشیاء کے علاوہ سب کچھ حلال ہے۔"
تو ان کی خدمت میں یہ عرض ہےکہ وہ قرآن کی ان آیات کو بھی پڑھیں۔
[FONT=me_quran]يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الْأَرْضِ حَلَالًا طَيِّبًا۔[/FONT]
ترجمہ: " لوگو جو چیزیں زمین میں حلال پاکیزہ ہیں وہ کھاؤ۔" (سورۃ بقرۃ، آیت 168)

[FONT=me_quran] يُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ


"پاک چیزوں کو ان کے لیے حلال کرتے ہیں اور ناپاک چیزوں کو ان پر حرام ٹہراتے ہیں۔" (سورۃ اعراف آیت 157)


اوپر کی آیت میں صاف طور پر لکھا ہے کہ صرف حلال نہیں بلکہ طیب یعنی پاکیزہ بھی ہو۔ جب کہ میمن صاحب قرآن سے صرف چار چیزوں کو حرام سمجھ رہے ہیں۔ قرآن میں چار چیزوں کے علاوہ ان سب چیزوں کو کھانا منع ہے جو طیب اورپاکیزہ نہ ھو۔ سورۃ اعراف 157 میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے خبیث یعنی ناپاک چیزوں کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے۔

میمن صاحب صفحہ 24 پر لکھتے ہیں کہ :
"قرآنی بیان سے صرف چار اشیاء ہی حرام ہیں اگر حدیث چار کے علاوہ اور اشیاء کو بھی حرام قرار دے رہی ہے تو وہ بھی ذیادتی ہوگی جو قبول نہ ہوگا۔"

میمن صاحب کا یہ قول بالکل غلط ثابت ہوا کیونکہ
سورۃ اعراف آیت 157 میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے خبیث یعنی ناپاک چیزوں کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے۔


[FONT=me_quran]وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ ۙ قَالَ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَٰذَا أَوْ بَدِّلْهُ ۚ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِن تِلْقَاءِ نَفْسِي ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ ۖ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ[/FONT]

" اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی امید نہیں وہ کہتے ہیں کہ (یا تو) اس کے سوا کوئی اور قرآن (بنا) لاؤ یا اس کو بدل دو۔ کہہ دو کہ مجھ کو اختیار نہیں ہے کہ اسے اپنی طرف سے بدل دو۔ میں تو اسی حکم کا تابع ہوں جو میری طرف وحی آتی ہے۔ اگر میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے (سخت) دن کے عذاب سے خوف آتا ہے۔"

[/FONT]​
 
شمولیت
جولائی 23، 2012
پیغامات
57
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
0
ASSALAMUALAIKUM WAREHMATULLAHI WABARAKATUH
MN YAHAN K ADMIN SE GUZARISH KARTA HN K PLZZ MERE COMMENTS DELETE NAI KIJY GA KIYON K MN MAJBOORI KI WAJA SE ROMAN MN JAWAB DE RAHA HN MUJHE PATA H AAP LOGON KO SHAYAD YE CHEEZ BURI LAGY ISI LIYE MN AAP LOGON SE MUAZRAT KARRAHA HN THORI SHAFQAT KAR K MERI IS GHALTI KO DAR GUZAR KIJY GA KIYON K MERE PASS URDU SOFTWARE INSTALL NAI H OR MUJHE JAWAB LAMBA LIKHNA H NAI TO AAP K DIYE HOWE KEYBOARD KO ISTEMAAL KARTA LAKIN US SE TIME KAFI LAGEGA IS LIYE DUBARA AAP SE MUAZRAT CHAONGA OR DARKHUWAST KARONGA K MERI IS KHAMI KO NAZARANDAAZ KIYA JAY

JAZAKALLAH
 
Top