ام حسان
رکن
- شمولیت
- مئی 12، 2015
- پیغامات
- 56
- ری ایکشن اسکور
- 32
- پوائنٹ
- 32
بسم الله الرحمن الرحيم
لوگ دو قسم کے ہوتے ہیں۔
پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جنکو دین سے کوئی مطلب نہیں،
چار دن کی زندگی ہے، کھانا پینا اور عیش کرنا یہی انکا مقصد ہے۔
دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو آخرت کو سنوارنا چاہتے ہیں، جنت کو پانا چاہتے ہیں۔
یہ لوگ جو آخرت بنانا چاہتے ہیں ان میں بھی دو طرح کے لوگ ہیں۔
ایک وہ لوگ ہیں جو پہلے یہ سمجھتے ہیں کہ دین کس چیز کا نام ہے؟؟؟؟ پھر اس پر عمل کرتے ہیں۔
یہ لوگ "تحقیق" کرتے ہیں۔ حق اور باطل کو پہچانتے ہیں اور ایسا عمل کرتے ہیں جو قرآن و سنت سے ثابت ہو۔ اپنے "دل" سے کوئی بھی چیز "دین" میں یہ لوگ داخل نہیں کرتے۔
اور دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو دین کو سمجھے اور جانے بغیر اس پر عمل کرنے لگتے ہیں۔
ہر وہ کام جو انہیں اچھا لگے کرنے لگتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟؟؟
جو دل میں آیا کردیا، جو سنا وہ کردیا، اسی طرح اپنی من مانی کرتے ہوئے یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ نیکیاں کمارہے ہیں اور جنت کے قریب ہورہے ہیں۔
جبکہ،،،،،
"سب سے زیادہ خسارے میں یہی لوگ ہیں"
ذرا غور کریں کہ ہمارا شمار کس قسم کے لوگوں میں ہوتا ہے؟؟؟
یقینا۔۔۔ ایک لمحہ فکریہ ہے ہم سب کے لیے۔۔۔
لوگ دو قسم کے ہوتے ہیں۔
پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جنکو دین سے کوئی مطلب نہیں،
چار دن کی زندگی ہے، کھانا پینا اور عیش کرنا یہی انکا مقصد ہے۔
دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو آخرت کو سنوارنا چاہتے ہیں، جنت کو پانا چاہتے ہیں۔
یہ لوگ جو آخرت بنانا چاہتے ہیں ان میں بھی دو طرح کے لوگ ہیں۔
ایک وہ لوگ ہیں جو پہلے یہ سمجھتے ہیں کہ دین کس چیز کا نام ہے؟؟؟؟ پھر اس پر عمل کرتے ہیں۔
یہ لوگ "تحقیق" کرتے ہیں۔ حق اور باطل کو پہچانتے ہیں اور ایسا عمل کرتے ہیں جو قرآن و سنت سے ثابت ہو۔ اپنے "دل" سے کوئی بھی چیز "دین" میں یہ لوگ داخل نہیں کرتے۔
اور دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو دین کو سمجھے اور جانے بغیر اس پر عمل کرنے لگتے ہیں۔
ہر وہ کام جو انہیں اچھا لگے کرنے لگتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟؟؟
جو دل میں آیا کردیا، جو سنا وہ کردیا، اسی طرح اپنی من مانی کرتے ہوئے یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ نیکیاں کمارہے ہیں اور جنت کے قریب ہورہے ہیں۔
جبکہ،،،،،
"سب سے زیادہ خسارے میں یہی لوگ ہیں"
ذرا غور کریں کہ ہمارا شمار کس قسم کے لوگوں میں ہوتا ہے؟؟؟
یقینا۔۔۔ ایک لمحہ فکریہ ہے ہم سب کے لیے۔۔۔