• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

متنوع قراء ات کا ثبوت … روایت حفص کی روشنی میں

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِیْ ھٰذَا الْقُرْئَانِ مِنْ کُلِّ مَثَلٍ ‘‘ (الاسراء :۸۹ )
’’ وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ ھٰذَا الْقُرْئَانِ لِلنَّاسِ مِنْ کُلِّ مَثَلٍ ‘‘ (الکہف:۵۴)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’للناس‘ کی تقدیم و تاخیر واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے :
’’ یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ ئَامَنُوْا کُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ بِالْقِسْطِ شُھَدَآئَ لِلّٰہِ ‘‘ (النساء :۱۳۵)
’’ یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ ئَامَنُوْا کُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰہِ شُھَدَآئَ بِالْقِسْطِ ‘‘ (المائدۃ :۸)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’بالقسط‘ اور ’ﷲ‘ کی تقدیم و تاخیر واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَضُرُّھُمْ وَ لَا یَنْفَعُھُمْ ‘‘ (یونس :۱۸)
’’ وَیَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لاَ یَنْفَعُہُمْ وَلاَ یَضُرُّہُمْ ‘‘ (الفرقان:۵۵)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’مالا یضرھم، ولا ینفعھم‘ کی تقدیم و تاخیر واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ تَرَی الْفُلْکَ مَوَاخِرَ فِیْہِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ‘‘ (النحل: ۱۴)
’’ وَتَرَی الْفُلْکَ فِیْہِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِِہٖ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ‘‘ (فاطر:۱۲)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(٢) نقص و زیادت کا اِختلاف
سبعہ اَوجہ میں سے ایک وجہ ’نقص و زیادت کا اختلاف‘ ہے، یعنی بعض قراء ات میں ایک کلمہ موجود ہوتا ہے جبکہ دیگر قراء ات میں محذوف ہوتا ہے۔ جیسے ’’ وَمَا عَمِلَتْہُ أَیْدِیْہِمْ ‘‘ (یٰسین:۳۵) میں اِمام شعبہ﷫، حمزہ﷫، کسائی﷫ اور خلف العاشر﷫ ’’وَمَا عَمِلَتْ أَیْدِیْھِمْ‘‘ بحذف الھاء پڑھتے ہیں جبکہ دیگر قراء ِکرام ’’وَمَا عَمِلَتْہُ أَیْدِیْہِمْ‘‘ بالھاء پڑھتے ہیں۔
اِسی طرح ’’ وَقَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَدًا سُبْحٰنَـہٗ ‘‘ میں اِمام ابن عامر شامی﷫ ’’ قَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَدًا ‘‘ بدون الواؤ جبکہ دیگر قراء کرام ’’ وَقَالُوا اتَّخَذَ اﷲُ وَلَدًا سُبْحٰنَـہٗ ‘‘ بالواؤ پڑھتے ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
روایت حفص میں اِس کی مثالیں
اَوجہ سبعہ میں سے اس وجہ ’نقص و زیادت کا اختلاف‘ کی بھی روایت حفص میں متعدد مثالیں موجود ہیں کہ ایک آیتِ مبارکہ میں کچھ کلمات موجود ہوتے ہیں جبکہ دوسری جگہ اسی طرح کی آیت میں محذوف ہوتے ہیں۔ روایتِ حفص میں نقص و زیادت کی چند مثالیں درج ذیل ہیں:
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ مَا ظَلَمُوْنَا وَ لٰکِنْ کَانُوْآ أَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ ‘‘ (بقرہ:۵۷)
’’ وَ مَا ظَلَمَھُمُ اللّٰہُ وَ لٰکِنْ اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ ‘‘ (آل عمران :۱۱۷)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’کانوا‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ ‘‘ (بقرہ:۵۸)
’’ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ ‘‘ (اعراف :۱۶۱)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں حرف ’واؤ‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ مَنْ ئَامَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صٰلِحًا فَلَھُمْ أَجْرُھُمْ عِنْدَ رَبِّھِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلاَ ھُمْ یَحْزَنُوْنَ‘‘ (بقرہ:۶۲)
’’ مَنْ ئَامَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صٰلِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَ لَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ ‘‘ (مائدہ:۶۹)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں جملہ ’فلھم أجرھم عند ربھم‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ فَقُلْنَا لَھُمْ کُوْنُوْا قِرَدَۃً خٰسِپیْنَ ‘‘ (بقرہ:۶۵)
’’ قُلْنَا لَھُمْ کُوْنُوْا قِرَدَۃً خٰسِپیْنَ ‘‘ (اعراف :۱۶۶)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں حرف ’ف‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ بِالْوٰلِدَیْنِ إِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰی وَ الْیَتٰمٰی وَ الْمَسٰکِیْنِ ‘‘ (بقرہ:۸۳)
’’ وَّ بِالْوٰلِدَیْنِ إِحْسَانًا وَّ بِذِی الْقُرْبٰی وَ الْیَتٰمٰی وَ الْمَسٰکِیْنِ ‘‘ (نساء :۳۶)
مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں حرف ’ب‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ لَپنِ اتَّبَعْتَ اَھْوَآئَ ھُمْ بَعْدَ الَّذِیْ جَآئَ کَ مِنَ الْعِلْمِ ‘‘ (بقرہ:۱۲۰)
’’ وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ أَھْوَآئَھُمْ مِّنْ۰ بَعْدِ مَا جَآئَکَ مِنَ الْعِلْمِ ‘‘ (بقرہ:۱۴۵)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’الذی اور من، ما‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ مَآ أُوْتِیَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی وَ مَآ أُوْتِیَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّہِمْ ‘‘ (بقرہ:۱۳۶)
’’ وَ مَآ أُوْتِیَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی وَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّھِمْ ‘‘ (آل عمران:۸۴)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’ما أوتی‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَّرِیْضًا أَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ أُخَرَ ‘‘ ( بقرہ:۱۸۴)
’’ وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا أَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ أُخَرَ ‘‘ (بقرہ: ۱۷۵)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’منکم‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَقٰتِلُوْھُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّ یَکُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰہِ ‘‘ (بقرہ:۱۹۳)
’’ وَ قٰتِلُوْھُمْ حَتّٰی لَا تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ وَّ یَکُوْنَ الدِّیْنُ کُلُّہٗ لِلّٰہِ ‘‘ (انفال:۳۹)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں لفظ ’کلّہ‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ کَدَأْبِ ئَالِ فِرْعَوْنَ وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا فَـــأَخَذَھُمُ اللّٰہُ بِذُنُوْبِھِمْ وَاللّٰہُ شَدِیْدُ الْعِقَابِ ‘‘ (آل عمران:۱۱)
’’ کَدَأْبِ ئَالِ فِرْعَوْنِ وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ فَـــأَخَذَھُمُ اللّٰہُ بِذُنُوْبِھِمْ اِنَّ اللّٰہَ قَوِیٌّ شَدِیْدُ الْعِقَابِ ‘‘ (انفال:۵۲)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں ’کذبوا بایتنا‘ اور ’کفروا بایت اﷲ‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
قرآن مجید میں متعدد مقامات پر ’’ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْأَنْہٰرُ ‘‘ وارد ہوا ہے مگر ایک جگہ یہی جملہ ’’جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَھَا الْأَنْہٰرُ ‘‘ (توبہ: ۱۰۰) لفظ من کے بغیر وارد ہے۔
مشارالیہ تمام مقامات اور سورۃ توبہ میں حرف ’من‘ کا نقص و زیادت وارد ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ‘‘ (المائدۃ:۱۱۹)
’’ وَ ذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ‘‘ (التوبۃ:۱۱۱)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں حرف ’واؤ اور ھو‘ کا نقص وزیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ إِنَّ اللّٰہَ رَبِّیْ وَ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ ھٰذَا صِرٰطٌ مُّسْتَقِیْمٌ ‘‘ (آل عمران:۵۱)
’’ وَ إِنَّ اللّٰہَ رَبِّیْ وَ رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ ھٰذَا صِرٰطٌ مُّسْتَقِیْمٌ ‘‘ (مریم:۳۶)
’’ إِِنَّ اللّٰہَ ہُوَ رَبِّیْ وَرَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ ہٰذَا صِرٰطٌ مُّسْتَقِیْمٌ ‘‘ (زخرف:۶۴)

مذکورہ تینوں آیات مبارکہ میں لفظ ’واؤ اور ھو‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ إِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ أَصْلَحُوْا ‘‘ (بقرہ:۱۶۰)
’’ إِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَ أَصْلَحُوْا ‘‘ (آل عمران:۸۹)
مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’من بعد ذلک‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ یٰٓــــأَھْلَ الْکِتٰبِ لِمَ تَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ‘‘ (آل عمران :۷۰)
’’ قُلْ یٰٓــــأَھْلَ الْکِتٰبِ لِمَ تَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ‘‘ (آل عمران:۸ ۹)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’قل‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ مَا جَعَلَہُ اللّٰہُ إِلَّا بُشْرٰی لَکُمْ وَ لِتَطْمَپنَّ قُلُوْبُکُمْ بِہٖ وَ مَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْحَکِیْمِ ‘‘ (آل عمران:۱۲۶)
’’ وَ مَا جَعَلَہُ اللّٰہُ إِلَّا بُشْرٰی وَلِتَطْمَپنَّ بِہٖ قُلُوْبُکُمْ وَ مَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ إِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ ‘‘ (انفال:۱۰)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’لکم‘ اور ’ان اﷲ‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ فَإِنْ کَذَّبُوْکَ فَقَدْکُذِّبَ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِکَ جَآئُوْ بِالْبَیِّنٰتِ وَ الزُّبُرِ وَ الْکِتٰبِ الْمُنِیْرِ ‘‘ (آل عمران:۱۸۴)
’’ وَ إِنْ یُّکَذِّبُوْکَ فَقَدْ کَذَّبَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ جَآئَتْھُمْ رُسُلُھُمْ بِالْبَیِّنٰتِ وَ بِالزُّبُرِ وَ بِالْکِتٰبِ الْمُنِیْرِ ‘‘ (فاطر:۲۵)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں حرف ’ب‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ فَإِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُوْرِ ‘‘ (آل عمران :۱۸۶)
’’ إِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُوْرِ ‘‘ (لقمان :۱۷)
’’ إِِنَّ ذٰلِکَ لَمِنْ عَزْمِ الْأُمُوْرِ ‘‘ (الشوریٰ :۴۳)

مذکورہ تینوں آیاتِ مبارکہ میں سے پہلی میں ’ف‘ اور تیسری میں ’ل‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَآئَھُمْ إِنْ ھٰذَآ إِلَّا سِحْرٌ مُّبِیْنٌ ‘‘ (سبأ:۴۳)
’’ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَآئَہُمْ ہٰذَا سِحْرٌ مُّبِیْنٌ ‘‘ (احقاف:۷)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں حرف ’واؤ، إن اور إلا‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ یَبْغُوْنَھَا عِوَجًا وَ ھُمْ بِالْاٰخِرَۃِ کٰفِرُوْنَ ‘‘ (اعراف :۴۵)
’’ الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ یَبْغُوْنَھَا عِوَجًا وَ ھُمْ بِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ کٰفِرُوْنَ ‘‘ (ھود:۱۹)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’ھُم‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ وَ تَرَی الْفُلْکَ مَوَاخِرَ فِیْہِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ‘‘ (النحل:۱۴)
{ وَتَرَی الْفُلْکَ فِیْہِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِِہٖ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ‘‘ (فاطر :۱۲)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں حرف (واؤ) کانقص و زیادت واضح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ ذٰلِکَ بِأَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْحَقُّ وَ أَنَّ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ ھُوَ الْبٰطِلُ وَ أَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ ‘‘ (حج :۶۲)
’’ ذٰلِکَ بِأَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْحَقُّ وَ أَنَّ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ الْبٰطِلُ وَ أَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ ‘‘ (لقمان :۳۰)

مذکورہ دونوں آیاتِ مبارکہ میں لفظ ’ھو‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ مَنْ یَّھْدِ اللّٰہُ فَھُوَ الْمُھْتَدِیْ ‘‘ (الأعراف:۱۷۸)
’’ مَنْ یَّھْدِ اللّٰہُ فَھُوَ الْمُھْتَدِ } (الکہف :۱۷)

مذکورہ دونوں آیات مبارکہ میں حرف ’ی‘ کا نقص و زیادت واضح ہے۔
٭ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ قَالَ فَاِنِ اتَّبَعْتَنِیْ فَلَا تَسْئَلْنِیْ عَنْ شَیْئٍ ‘‘ (الکہف:۷۰)
’’ إِنَّہٗ عَمَلٌ غَیْرُ صَالِحٍ فَلَا تَسْئَلْنِ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ ‘‘ (ھود:۴۶)

مذکورہ دونوں آیاتِ میں ایک ہی کلمہ ’تسئلن‘ بالیاء و بدون الیاء وارد ہے۔
 
Top