• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

متواتر حدیث :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
متواتر حدیث

سوال: اسلام میں متواتر حدیث کا کیا حکم ہے؟


الحمد للہ:

حدیث متواتر کی لغوی تعریف:

"متواتر" کا لفظ "تواتر" سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے: مسلسل، پے در پے، جیسے کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:

( ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تتْرَى ) ترجمہ: پھر ہم نے پے در پے رسول بھیجے [المؤمنون :44]

اصطلاحی تعریف:

وہ روایت جسے ایک بہت بڑی تعداد روایت کرے جن کا جھوٹ پر متفق و متحد ہونا ناممکن ہو ، یہ تعداد اپنے ہی جیسی تمام صفات کی حامل ایک بڑی جماعت سے روایت کرے، اور انہوں نے یہ خبر بذریعہ حس حاصل کی ہو۔

علمائے کرام نے متواتر حدیث کیلئے 4 شرائط ذکر کی ہیں:

1- اسے بہت بڑی تعداد بیان کرے۔

2- راویوں کی تعداد اتنی ہو کہ عام طور پر اس قدر عدد کا کسی جھوٹی خبر کے بارے میں متفق ہونا محال ہو۔

3- مذکورہ راویوں کی تعداد سند کے ہر طبقے میں ہو، چنانچہ ایک بہت بڑی جماعت اپنے ہی جیسی ایک بڑی جماعت سے روایت کرے، یہاں تک کہ سند نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچ جائے۔

4- ان راویوں کی بیان کردہ خبر کا استنادی ذریعہ حس ہو، یعنی: وہ یہ کہیں کہ : ہم نے سنا، یا ہم نے دیکھا، کیونکہ جو بات سنی نہ گئی ہو، اور نہ دیکھی گئی ہو، تو اس میں غلطی کا احتمال ہوتا ہے، اس لیے وہ روایت متواتر نہیں رہے گی۔

متواتر حدیث کی اقسام:

1- متواتر لفظی: ایسی روایت جس کے الفاظ اور معنی دونوں تواتر کیساتھ ثابت ہوں

اس کی مثال:

حدیث: (‏مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا ‏ ‏فَلْيَتَبَوَّأْ ‏ ‏مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ)

ترجمہ:جو مجھ [محمد صلی اللہ علیہ وسلم] پر جھوٹ باندھے وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔

اس روایت کو بخاری: (107) ، مسلم (3) ، ابو داود (3651) ترمذی (2661) ، ابن ماجہ (30 ، 37) اور احمد (2/159) نے روایت کیا ہے۔


اس روایت کو نقل کرنے والے صحابہ کرام کی تعداد 72 سے بھی زیادہ ہے، اور صحابہ کرام سے یہ روایت بیان کرنے والوں کی تعداد نا قابل شمار ہے۔

2- متواتر معنوی:

ایسی روایت جس کا مفہوم تواتر کیساتھ ثابت ہو، الفاظ میں کچھ کمی بیشی ہو۔

اس کی مثال:

دعا کے وقت ہاتھ اٹھانے کی احادیث ہیں، چنانچہ دعا کے وقت ہاتھ اٹھانے سے متعلق ایک سو کے قریب روایات ملتی ہیں، ان تمام احادیث میں یہ بات مشترک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کے وقت ہاتھ اٹھائے، ان تمام روایات کو سیوطی رحمہ اللہ نے اپنے ایک رسالے میں جمع کیا ہے، جس کا نام ہے: " فض الوعاء في أحاديث رفع اليدين في الدعاء "

متواتر حدیث کا حکم:

متواتر حدیث کی تصدیق کرنا یقینی طور پر لازمی امر ہے؛ کیونکہ متواتر حدیث سے قطعی اور یقینی علم حاصل ہوتا ہے؛ اور اس قطعی و یقینی علم کیلئے ایسی حدیث کو کسی اور دلیل کی ضرورت نہیں ہوتی، نیز ایسی روایت کے حالات بھی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں رہتی، یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی عقلمند اس حدیث کے بارے میں کسی قسم کا شک و شبہ باقی نہیں رکھتا۔

مصادر:

- "نزہۃ النظر" از حافظ ابن حجر

- "الحدیث المتواتر" از ڈاکٹر خلیل ملا خاطر

- "الحديث الضعيف وحكم الاحتجاج به "از: شیخ ڈاکٹر عبد الكريم بن عبد الله الخضیر

- " معجم مصطلحات الحديث ولطائف الأسانيد"از: ڈاکٹر محمد ضياء الرحمن اعظمی

واللہ اعلم.

اسلام سوال و جواب

http://islamqa.info/ur/34651
 

ابوالوفا

مبتدی
شمولیت
ستمبر 27، 2015
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
28
✍Ash salaam ale kum
kya marfoo riwayt حَدَّثَنَا Hadsnaa se byana ki ja sakti hai
Hadees asool ke roshni me bataye
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم بھائی سوال سمجھ نہیں آیا ، اردو میں لکھیں ؛
✍Ash salaam ale kum
kya marfoo riwayt حَدَّثَنَا Hadsnaa se byana ki ja sakti hai
Hadees asool ke roshni me bataye
بھائی نے لکھا ہے:
السلام علیکم!
حدثنا سے، کیا مرفوع روایات بیان کی جاسکتی ہیں؟ اصولِ حدیث کی روشنی میں بتائیں!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
وعلیکما السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عربی کلمہ ( حَدَّثَ ) کا معنی ہے " بیان کرنا ، بتانا ، کلام کرنا ،اظہار کرنا ،پڑھ کر سنانا "
اور علم حدیث میں ایک راوی کا دوسرے کو روایت سنانا ،پہنچانا ،مراد ہوتا ہے ،
اور اسناد حدیث میں حَدَّثَنَا : کا معنی ہے فلاں نے ہم سے روایت بیان کی ،خواہ وہ روایت مرفوع ہو یعنی نبی کریم کا قول و فعل نقل کیا گیا ہو ، یا کسی اور کا۔۔حَدَّثَنَا۔۔ ہی کہیں گے ، اس میں مرفوع کی تخصیص نہیں ،
مثلاً :: ایک موقوف روایت کو بھی "حدثنا " سے ہی روایت کرتے ہیں :
حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ، " يُصَلِّي عَلَى دَابَّتِهِ التَّطَوُّعَ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ "
اب یہاں ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل منقول ہے ،اور حدثنا سے سلسلہ روایت بیان کیا گیا ہے
اسی طرح مرفوع کو بھی بیان کریں گے ۔
 
Top