• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم ابن بشیر الحسینوی صاحب

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
قومی شناختی کارڈ کے مطابق 18 اپریل 1983کی پیدائش ہے ایک دفعہ مجھے کونسل میں تاریخ پیدائش خود دیکھنے کا موقع ملا وہاں جو والدین نے میری پیدائش کے وقت لکھوائی تھی 1980 تھی اسی کو میں صحیح سمجھتا ہوں اس کے مطابق میری عمر کا 35 سال شرو ع ہے ۔
اور زندگی سے بہت کچھ سیکھا ہے جو کچھ سیکھا ہے وہ اپنی تحریروں میں لا رہا ہوں شاید کسی کو کوئی فائدہ پہنچ جائے اور اپنے تجربات پوری دنیا کے طلبہ و شیوخ کو بیان کرتا رہتا ہوں اس نیت سے کہ اچھی بات چھپا کر رکھنا درست نہیں بلکہ بتا دو یا تو اچھی ہو گی کوئی قبول کرلے گا میرے لئے صدقہ جاریہ بن جائے گی اگر غلط ہو گی تو کوئی میری اصلاح کر دے گا ۔۔۔بس اللہ تعالی سے تعلق دنیا کی ہر نیامضبوط ہونا چاہئے ۔۔۔
دنیا کی حرص سے کس قدر دوری ہوگی اسی قدر سلامتی ہے اور عزت،رزق اور عمر صرف اللہ تعالی کے پاس ہے صرف اسی کے در کا فقیر بننا چاہئے اور غلط بات کا رد کردینا چاہئیے خواہ غلطی کرنے والا کوئی بھی ہو ۔۔۔۔ہر سیکنڈ کو اپنا آخری سیکنڈ سمجھنا چاہئے ۔۔اتنی محنت دین پر کرنی چاہئے جس کی مثال نہ ملے ۔۔۔۔۔جو انسان اپنے وقت کی قدر نہیں کرتا وہ تاریخ کا حصہ نہیں بن سکتا ۔۔۔۔جو اپنے رب اورا س کے دین سے مخلص نہیں وہ کبھی عزت حاصل نہیں کر سکتا ۔۔۔۔راقم اپنے تجربات و مشاہدات اور آراء پر ایک کتاب بھی لکھ رہا ہے شاید اس سے کسی کو فائدہ مل جائے ۔۔۔سادگی میں اتنا حسن ہے جتنا کسی چیز میں نہیں ۔۔۔۔بس اللہ تعالی کی رضا کی تلاش رہنے والا کسی انسان کی پرواہ نہیں کرتا ۔۔۔
بہت اونچے عزائم محض اللہ تعالی کی توفیق سے ہوتے ہیں ورنہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
اللہ تعالی مجھے چار بیٹیاںمسلسل عطا فرمائیں بڑی بیٹی کو دنیا میں سانس لینا نصیب نہ ہوا ،اس کا نام عاتقہ رکھا دوبارہ پھر اللہ تعالی نے دوسری بیٹی عطافرمائی اس کا نام رمیثہ رکھا اس نام کی ایک صحابیہ اور ایک محدثہ گزری ہیں تیسر ی بیٹی کا نام شمیسہ رکھا اس نام کی بھی ایک محدثہ گزری ہیں اور مسند احمد کی سائے والی روایت کی راویہ ہیں اور چوتھی بیٹی کا نام عاتقہ رکھا ۔
پھر اللہ تعالی نے پانچویں نمبر پر بیٹا عطافرمایا اس کا نام :
محمد ناصر الدین الحسینوی رکھا
اللہ تعالی جو اب بیٹے عطاف رمائے گا ان کے نام ان شائ اللہ
محمد بدیع الدین الحسینوی
محمد محب اللہ الحسینوی
محمد مقبل الحسینوی
محمد ارشادالحق الحسینوی
رکھنے کا اراد ہ ہے ا ن شائ اللہ ۔ان اللہ علی کل شیئ قدیر
 
Last edited:

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
9۔گھریلو ماحول کیسا ہے ؟ اہل خانہ علمی کاموں میں رکاوٹ تو نہیں بنتے ۔؟
درمیانہ ہے ،مسلسل بہتری کی طرف کوشش جاری ہے اور بیوی ؎صاحبہ کی مکمل موافقت ہے ان کا میرے علمی کاموں میں بہت زیادہ تعاون ہے اور میرا خیال رکھتی ہیں ۔۔۔مصروفیات اس قدر ہیں کہ بعض دفعہ ناخن کاٹنے کی بھی توجہ نہیں رہتی تو بیوی صاحبہ میرے سونے کی حالت میں ہی کاٹ دیتی ہیں اور بعض دفعہ میرے سونے کی حالت میں سر پر تیل وغیرہ بھی لگا دیتی ہیں ۔۔میں نے انھیں یہ سبق سمجھا یا ہوا ہے کہ میری زندگی اللہ تعالی کے لئے وقف ہے میرے کاموں میں رکاوٹ پیدا نہیں کرنی بلکہ جتنا ہو سکے تعاون کرناہے ۔۔وہ میری بہترین س مشیر ہیں اور دانس عورت ہیں مجھے ان سے بہت فائدہ پہنچا ہے میں بھی ان کے حقوق کا ہر طرح خیال رکھتا ہوں یہاں ایک بات بطور فائدہ عرض کرنا فلکھنا مناسب ہے کہ میری منگ
10۔اپنی طبیعت اور مزاج کے بارے میں کچھ کہنا چاہیں گے ؟​
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
10:اآپ نے اپنا جامعہ کیوں قائم کیا ؟

راقم نے عرصہ نو سال دو مدارس(آٹھ سال ایک جامعہ امام بخاری گندھیاں اوتاڑ قصور میں بلکہ اس جامعہ کا راقم کو پہلا استاد ہونے کا شرف حاصل ہے اور ایک سال دارالحدیث راجووال ) میں تدریس کی اللہ تعالی کی توفیق سے ان دونوں جامعات ڈٹ کر کام کیا ،راقم ایک لمبی سوچ رکھتا ہے جس کے لئے میرا اپنے ادارے میں بیٹھنا ضروری تھا اس کے لئے عرصہ نو سال سے پلاننگ جاری تھی بس۱۴ اگست ۲۰۱۴ کو اللہ تعالی نے اپنے گاؤں کے کے قریبی شہر قصور میں ایک موسسۃ قائم کرنے کی توفیق عطافرمادی ۔مؤسسۃ کے تحت درج ذیل پروگرام جاری ہیں
۱:شعبۃ علوم اسلامیۃ
جامعۃ الامام احمد بن حنبل رحمہ اللہ والتربیۃ الاسلامیۃ قصورپاکستان
کا تعارف
14 اگست2014 ء کو جامعہ کی بنیاد قصور شہر میں ایک عارضی اور محدودسی بلڈنگ میں رکھی گئی جس میں شعبہ درس نظامی کا افتتاح کیا گیا اور الحمدللہ مختلف شہروں سے طلبہ نے داخلہ لیا اب تک پاکستان کے مختلف علاقوں سے طلبہ داخل ہو چکے ہیں اور اب
درس نظامی کی تین کلاسیں(درجہ رابعہ ،درجہ اولی ،درجہ اعدادی) جاری ہیں اور اب چوتیس طلبہ داخل ہیں
نصاب :وفاق المدارس السلفیہ سے ملتا جلتا ہے اور اس نصاب میں قدیم کتب بھی شامل کی گئی ہیں
ہمارے نصاب کا ایک خاص امتیاز ہے وہ برصغیر کے کسی بھی مدرسہ کو حاصل نہیں اس کی مختصر تفصیل یہ ہے کہ حدیث اور علوم حدیث پر خاص توجہ دی جاتی ہے اور حدیث کی درس و تدریس کا منھج محدثین کی مثل ہے ۔ مثلا کتب ستہ کی تدریس کے ساتھ ساتھ مسند احمد،سنن الدار قطنی ، صحیح ابن خزیمہ ،صحیح ابن حبان ،مستدرک الحاکم ، مستخرج ابی عوانہ ،الاوسط لابن المنذر وغیرہ بھی داخل نصاب ہیں اور طلبہ کو حدیث کی تدریس کے دوران دور دور تک علوم حدیث کی گہرائیوں تک مطالعہ کروایا جاتا ہے اورطلبہ کو اصل مراجع و مصادر کی کتب تک رسائی کروائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ طلبہ کا اکثر وقت مراجع و مصادر کی کتب کے مطالعہ میں گزرتا ہے ،ہماری یہ سوچ ہے کہ طالب علم کو سات سال علمی ماحول دیا جائے اور انداز تدریس بھی ایسا ہے جس میں اساتذہ ہرہر بات اصل کتب سے دکھانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں و الحمدللہ۔طلبہ میں تحقیق و تصنیف پرتوجہ اس طرح کروائی جاتی ہے کہ وہ مسلسل کسی نہ کسی علمی بحث کی تحقیق میں لگے رہتے ہیں ۔یہاں یہ بات بھی خوشی کا باعث ہے کہ کتب رجال تک بچوں کی رسائی کروائی جاتی ہے
جس طالب علم کاجس طرف ذوق ہو اس کی اسی فن میں مکمل رہنمائی کی جاتی ہے بعض طلبہ تقابل ادیان میں ماہر بن رہے ہیں اور بعض علوم حدیث میں اور بعض دیگر علوم وفنون میں ۔لیکن درسی کتب بھی سارے مکمل کر رہے ہیں لیکن اضافی وقت میں وہ اپنے اپنے فن میں دلچسپی لیتے ہیں ،کافی غور وفکر کے بعد ہم نے یہ ماحول بنانے کی کوشش کی ہے جب کسی طالب علم کو سات سال ماحول نہ دیا جائے ،نہ لائبریری میں جانے دیاجائے اور نہ ہی اساتذہ طلبہ کو علمی ماحول دیں جس میں اصل مراجع و مصادر تک رسائی نہ ہو تو وہ طالب علم سات سال کے بعد علمی دنیا میں فیل نظر آتے ہیں اور وہ کبھی بھی علمی ماحول میں نہیں آتا بلکہ کسی نمک کی کان میں چلا جاتا ہے اور ضایع ہو جاتا ہے
اور جب جامعہ میں شیوخ تصنیف و تحقیق کا کام کرتے ہیں تو طلبہ ان کے معاون ہوتے ہیں کوئی طالب علم کتب رجال سے کسی راوی کو تلاش کررہا ہوتا ہے تو کوئی کسی کتب حدیث سے حدیث تلاش کررہاہوتاہے اور کوئی کسی لغت کی کتاب سے کسی لفظ کی تحقیق کررہاہوتا ہے اور کوئی طالب کسی مفتی صاحب کا فتوی تلاش کررہا ہوتا ہے ۔
جامعہ کے مکتبہ کے دروازے چوبیس گھنٹے کھلے رکھے جاتے ہیں والحمدللہ۔
اسی کو ہم علمی ماحول سے تابیر کرتے ہیں ۔
اور بڑی کلاسز کے طلبہ کو جدید انداز میں عملی پریکٹس کروائی جاتی ہے مثلا مکتبہ شاملہ ،اور انٹر نیٹ وغیرہ پر بھی کام کرنے کے طریقوں کی ٹریننگ دی جاتی ہے ۔اور طلبہ میں تصنیف و تحقیق کی طرف بھی بھر پور مشق کروائی جاتی ہے ۔
اور ہماری یہ سوچ ہے کہ ہمارے طلبہ دینی علوم میں رسوخ کے ساتھ ساتھ عربی ،انگلش اور اردو میں ماہر بھی ہوں گے ان شاء اللہ ۔تاکہ وہ عالمی سطح پر کام کر سکیں ۔اور انداز تدریس خالصۃ محدثانہ و محققانہ رکھا گیا ہے ۔
سات سالہ کورس ہے ،عصری تعلیم کا بھی معقول اہتمام،کمپیوٹر کی تعلیم ،مڈل پاس یا حافظ پلس پرائمری پاس کو داخلہ دیا جاتا ہے علاج معالجہ کھانا اور ہاسٹل فری ،علوم و فنون میں ماہر شیوخ کی خدمات ،عربی ،انگلش اور اردو بول چال میں خصوصی توجہ،تقریر و تحریر کی عملی ٹریننگ روزانہ طلبہ کی تبلیغی جماعتیں نکالنا،طلبہ کے وسعت مطالعہ کے لئے چوبیس گھنٹے اوپن لائبریری کا قیام،طلبہ میں رسوخ فی العلم کے لئے انٹرنیٹ سے دینی و تحقیقی ویب سائٹس سے استفادے کا موقع دینا
تدریس کا محدثانہ و محققانہ انداز جس میں ہر بات تحقیق سے کی جاتی ہے اور ہر بات باحوالہ کتاب سے دکھائی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


شعبہ تحقیق و تصنیف
فی الحال صحیح البخاری او ر سنن الکبری للبیھقی کی شروحات وغیرہ پر کام جاری ہے اور بعض نادر کتب کی تحقیق کی جا رہی ہے ۔
مختلف علمی و تحقیقی مضامین لکھے جاتے ہیں جو انٹرنیٹ اور مختلف رسائل وجرائد میں شایع ہوتے ہیں۔
مختلف مکتبے مؤسسۃ کے اہل علم سے تحقیقی و تصنیفی کام لیتے رہتے ہیں ۔
طلبہ اور اہل علم کو تحقیق و تصنیف کی ٹریننگ بھی دی جاتی ہے ۔
تصنیفی وتحقیقی میدان میں جو کچھ لکھا گیا ہے اور ابھی شایع کرنے کے وسائل نہیں اللہ تعالی آسانی فرمائے جلد ہی یہ قیمتی کتب شایع کی جائیں گی ان شاء اللہ
درس نظامی کے بڑی کلاس کے بعض طلبہ بھی تصنیف و تحقیق کے میدان میں اتر چکے ہیں اور بعض کتب بھی مکمل لکھ چکے ہیں والحمدللہ
محدث العصر شیخ الحدیث عبدالرحمن ضیاء حفظہ اللہ کی صحیح بخاری مکمل شرح کے ساتھ ریکارڈ کی جارہی ہے اور ادارہ اس کا مسودہ تیار کرواررہاہے جو سلفیوں کی ایک بہت جامع اور مانع شرح ہوگی ان شاء اللہ ۔ ہم نے اپنے( موسسۃالاثریۃ الخیریۃ) کے تحت ’’دفاع اسلام فورم‘‘قائم کر رکھا ہے اس کے تحت اسلام پر مستشرقین کے جوابات انگلش میں لکھے جا رہے ہیں اور حدیث سے مذاق کرنے والوں کے تعاقب میں اردو زبان میں بہت کچھ لکھا گیا ہے اور مزید سلسلہ جاری ہے ۔
اور ادارہ کے استاد محترم شیخ عمر گل حفظہ اللہ نے کافی کتب لکھ رکھی ہیں جو غیر مسلموں کے قرآن مجید پر اعتراضات کے جوابات پر مشتمل ہیں اور ساری کتب انگلش زبان میں ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹریننگ سیکشن:
جامعہ امام احمد بن حنبل قصور میں ہر بدھ بعد نماز عشاء حفاظ ،طلبہ ،ائمہ مساجد اور مبلغین کو ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے درج ذیل مقاصد ہیں
۱:فن تقریر میں ماہر بنانا ۲:مکتبہ شاملہ سے سرچ و تحقیق کرنے کا طریقہ ۳:عوام کے سوالات کے جوابات دینے کی پریکٹس
۴:انٹرنیٹ میں مہارت ۵:جدید فقہی مسائل کا حل ۶:فن تصنیف و تحقیق میں مہارت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شعبہ جالیات
ملک بھر میں مستقل تفہیم اسلام کورسز اور سوال وجواب سیکشن کروا رہے ہیں اب تک تیس سے زیادہ جگہوں پر ہفتہ وار ،پندرہ روزہ اور ماہانہ کلاسز جاری ہیں اس میں روایتی انداز سے ہٹ کر کام کررہے ہیں اور کئی کئی گھنٹوں پر مشتمل سوال و جواب سیکشن ہوتا ہے ۔جس علاقہ میں بھی پروگرام ہو وہاں کے عوام ہی نہیں بلکہ اہل علم بھی بہت زیادہ استفادہ کرتے ہیں اور عوام میں بیداری پیدا ہو رہی ہے ان پروگراموں کی وجہ سے لوگ دین اسلام کی حقانیت سے بہت زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں لائبریریاں بنا رہے ہیں اور کئی ایک جگہوں پر توجہ دلانے کی وجہ سے حلقات علمیہ قائم ہو چکے ہیں ،اور تمام لوگوں کو پروگرام سے آخر میں جامعہ میں کچھ دن وقت نکال کرآنے کا وعدہ لیا جاتا ہے اور بعض لوگ جامعہ میں وقت بھی دے رہے ہیں انھیں پروگراموں کی وجہ لوگ اپنے بیٹے بھی دینی تعلیم کے لئے وقف کر رہے ہیں اور انھیں پروگراموں میں بعض باطل فرق بھی اپنے اشکالات لے کر حاضر ہوتے ہیں اور بحث و مناظر ہ کرتے ہیں اب تک الحمدللہ کئی لوگ باطل فرق اور باطل عقائد و نظریات کو چھوڑ کر قرآن و حدیث کی طرف آچکے ہیں ،نیز یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہمارا یہ پروگرام بلا تفریق تمام مکاتب فکر کی مساجد میں ہو رہے ہیں مثلا جماعۃ المسلمین ،بریلوی اور دیوبندی کی مساجد میں والحمدللہ۔خاص کر فریضۃ العلم (وہ علم جس کا ہر مسلمان پر سیکھنا فرض ہے )پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے ۔
 
Last edited:

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
انٹر نیٹ پرکام ؟
راقم 2011 سے انٹر نیٹ پر کام کررہاہے پہلے پہلے فرصت کے لمحات میں لکھتا رہا خصوصا محدث فورم پر اور اپنی ویب سائٹ وغیرہ پر بھی لیکن اسی دوران کچھ کتب حدیث پر کام کرنے کا موقع ملا تو نیٹ کو یک لخت چھوڑ دیا اور کتب حدیث پر کام کرنے میں مصروف ہوگا ۔۔اور لکھنے کے علاوہ بے شمارہ اہل علم نے مجکھ سے مختلف ممالک سے حدیث اور علوم حدیث میں کافی فائدہ اٹھایا ہے اور وہ مسلسل اٹھا رہے ہیں ۔۔۔مجھے خوشی ہوتی ہے ہے کہ مجھ نا چیز سے دنیا لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔۔۔
بس اللہ تعالی قبول فرمالے ۔۔آمین اور ذریعہ نجات بنائے ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
19۔ بعض طالب علموں میں علماء عصر پر تنقید کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے ، اس حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ۔؟
جواب:علمی تنقید کرنا فائدہ سے خالی نہیں ہوتا اور یہ ہر دور میں رہی ہے اور رہے گی جب کسی نے شاذ اصول اپنایا اور بے راہ روی کا شکار ہوا تو معاصر اہل علم نے ڈٹ کر اس کا رد کیا اور سلف خالص علمی بحث کرتے تھے اور وہ حقیقی معنوں میں تنقید کے حقدار بھی تھے ۔۔۔۔
لیکن موجودہ دور میں بعض ان پڑھ ،ایف اے اور بی اے پاس طلبہ نے اپنے آپ کو میدان تحقیق کا سرخیل سمجھتے ہوئےاہل علم پر ایسے ترکش چلاتے ہیں ۔جن سے اللہ کی پناہ ۔۔۔۔
اس طرح کے ان پڑھ( محققین) کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے ۔۔۔۔اور اگر کوئی ان پڑھ واقعتا صحیح منھج پر قائم رہتے ہوئے کوئی کارنامہ سرانجام دے تو اس کی حوصلہ افزائی بھی کرنی چاہئے ۔۔۔۔
باقی تنقید کرنے کا ہر کسی کو حق ہے لیکن کوئی تنقید کیوں کررہاہے تقلید وجہ ہے یا تعصب مذھبی یا امانت و دیانت ؟روزقیامت قائم ہونے والاہے اس دن سب انصاف ہوجائے گا۔۔۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ غلط بات کا رد اللہ تعالی ضرور کرواتا ہے خواہ ایک ہزار سال بعد ہی کروائے ۔۔۔۔لکھنا ،تنقید کرنا بھی عمل ہے جس کا حساب وکتاب دینا ہے اس لئے پوری ذمہ داری اور پور محنت سے لکھنا چاہئے اور ہر وقت انصاف کو لازم پکڑنا چاہئے
 
Last edited:

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
22۔مستقبل میں ایسا کیا کرنا چاہتے ہیں ، جو ابھی تک نہیں کیا؟ہمیں بھی اس سے آگاہ کیجئے ہوسکتا ہے آپ کو محدث فورم سے کوئی ہمنوا مل جائے ؟

جواب:دین پر زندگی وقف ہے ان شائ اللہ اللہ تعالی کے ہاں جو بہتر ہے وہ اللہ تعالی میرے لئے میسر فرما دے اور مجھ سے اپنے دین کی عظیم ترین خدمت کا کام لے لے
فی الحال ۔۔۔۔۔۔
1:درس نظامی سے بہتر نظام تعلیم سامنے لانا چاہتا ہوں جس سے فارغ التحصیل بہت زیادہ صلاحیتوں کا حامل ہو گا ۔
2:مرکزتحقیقات التراث الاسلامی کے نام سے بہت بڑا تحقیقی و تصنیفی ریسرچ سنٹر کا ارادہ ہے ان شائ اللہ ۔
3:جدید انداز کی یونیورسٹیاں اور کالجز و سکولز بنانے کا پروگرام ہے ۔ان شاء اللہ۔
4:پوری دنیا کاوزٹ کرنا چاہتاہوں پھر امت مسلمہ کے اصلاح پر ایک کتاب لکھوں گا
5:حدیث اور علوم حدیث پر بہت زیادہ کام کرنا چاہتا ہوں بس اللہ تعالی ہمت اور توفیق عطافرمائے آمین ۔
6:محدثین ،محققین،مصنفین،مبلغین اور مدرسین کی جماعتیں تیار کرنا چاہتاہوں جن کو دیکھ کر زمانہ ماضی کے محدثین کی یاد تازہ ہو جائے ۔ان شاء اللہ۔
7:بیت اللہ یا مسجد نبوی میں حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تدریس کرنا چاہتا ہوں۔۔ان شائ اللہ ۔
اب تک جو کچھ میں سوچا ہے اور مانگا اللہ تعالی نے وہ پورا کر دیا اور مزید یہ دعائیں بھی میرا پرودگار ضرور پوری کرے گا ان شائ اللہ ۔
8:نشرواشاعت کا وسیع پیمانے پر کام کرنا ہے ان شائ اللہ جو دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہو گا ان شائ اللہ ۔
بس میری دعا یہ اکثر دعا ہوتی ہے اے اللہ میں وہی مانگتا ہوں جوتیرے برگزیدہ بندوں ،محدثین،محققین ،مدرسین ،ناشرین ائمہ کعبہ و ائمہ مسجد نبوی نے مانگا وہ بھی مجھے عطافرمااور ان کی مثل بھی عطافرما ۔انک علی کل شیئ قدیر ۔۔۔۔۔
وسائل پر نظر نہیں بس اللہ تعالی کی توفیق و نصرت کو ہی کافی سمجھتا ہوں ۔۔۔۔
اندر اور باہر سے ایک مثل رہنے کی کوششس کرتا ہوں ۔۔۔
دنیا کے سہارے محض دھوکہ ہیں اصل سہارا اللہ تعالی کی ذات ہے بس وہی کافی ہے ۔۔۔۔اب مادہ پرستی ہے کسی کو کسی کا کوئی غم نہیں کسی کی کوئی فکر نہیں ۔۔۔۔۔
دنیا داروں کے پیچھے رہنے سے ہزار گناہ اللہ تعالی سے تعلق کو جھوڑا جائے ۔۔۔
ہر وہ کلام جواللہ تعالی کی رضا کے لئے وہ اللہ تعالی کر ہی دیتے ہیں ۔۔۔۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
میرا انٹرویو ختم ہوا ۔۔۔۔اللہ تعالی ہم سے کو دین کے لئے استعمال فرمائے آمین ۔جو بھائی کوئی سوال کرنا چاہتا ہے وہ کر سکتا ہے
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
میرا انٹرویو ختم ہوا ۔۔۔۔اللہ تعالی ہم سے کو دین کے لئے استعمال فرمائے آمین ۔جو بھائی کوئی سوال کرنا چاہتا ہے وہ کر سکتا ہے
آپ علم حدیث کے کورس کرنے والے طالب علموں کو کیا نصیت کریں گے۔کی وہ درسے مہنج پر کیسے
رہیں
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
وقت نکال کر کم از کم ایک ماہ میرے جامعہ میں وقت دے ان شاء اللہ منھج، حدیث اور علوم حدیث واضح کرنے کی کوشش کی جائے گی اور عملی پریکٹس بھی کروائی جائے گی ۔ان شائ اللہ ۔
یا کم از کم میری سکائیپ پر وقت لے لیں
میری قیمتی کتاب :نصیحتیں میرے اسلاف کی
زیر طبع ہے اسلامی بک کمپنی فیصل آباد سے اس کا مطالعہ کرنا ۔۔۔۔سلف صالحین کی نصیتوں سے لبریز ہے ۔
 
Top