• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث فورم کے اغراض و مقاصد

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
میں نے سلف کے بارے نہیں بلکہ یہ کہا کہ اختلاف کی صورت میں سلف میں سے کس کے طریقہ کو اپناؤ گے؟
آپ کے ان الفاظ سے لگتا ہے کہ سلف کرام میں کثیر اختلاف تھا ، اور کوئی دھڑے بندی تھی ( العیاذ باللہ )
اور اب ہمیں طے کر کے بہرحال سلف کے کسی دھڑے کا منہج و طریقہ اپنے لئے منتخب کرنا ہوگا ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جبکہ ہماری معلومات کے مطابق سلف (صحابہ کرام و تابعین کرام ) میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہیں تھی ،
چند فروعی و اجتہادی مسائل میں رائے مختلف ہونا الگ بات ہے ، جس میں پوری دیانت سے حسب امکان تحقیق کے بعد دلیل کا رجحان جس طرف نظر آئے وہ بات قبول کرلی جائے ،
اور اسلاف کو ایک دوسرے کے سامنے متحارب بنا کر کھڑا نہ کیا جائے ،
 

عبید اللہ

مبتدی
شمولیت
اپریل 29، 2017
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
9
آپ کے ان الفاظ سے لگتا ہے کہ سلف کرام میں کثیر اختلاف تھا
میری کس تحریر سے آپ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سلف میں کثیر اختلاف تھا۔ کسی کی تحریر کو اپنا معنیٰ مت پہنائیں۔
جو میں نے کہا اس کا جواب دیں کہ؛
اختلاف کی صورت میں سلف میں سے کس کے طریقہ کو اپناؤ گے؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
جو میں نے کہا اس کا جواب دیں کہ؛
آپ شاید مناظرے کے موڈ میں ہیں ؟
بھائی میرے پاس تو فی الحال اتنا وقت نہیں ، آپ بجائے سوال کرنے کے اپنا نکتہ نظر بتادیجئے ،
ہوسکتا ہے ہمارا بھلا ہوجائے ،
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
پھر آزادانہ بحث و تحقیق کے کیا معنیٰ؟
پیارے بھائی جان اللہ آپ کا دین سمجھنے کا شوق مزید بڑھائے اور دین کے حرص رکھنے پہ آپ کو اجر عظیم دے
پیارے بھائی یہ فورم اسکے اراکین کا بھی ہے اور اس کےان ناظرین کا بھی ہے جو اسکے رکن تو نہیں مگر اس کے قاری ضرور ہیں
آزادانہ بحث سے مراد یہی ہے کہ ان اراکین اور ناظرین کے لئے آزادانہ بحث کی سہولت یہاں میسر ہے کسی کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن یہ آزادی فطرت کے اصولوں کے مطابق ہے
اسی طرح تحقیق سے بھی یہی مراد ہے کہ اس فورم کے اراکین اور ناظرین جب یہاں آتے ہیں تو چونکہ انکو یہاں آزادانہ بحث ملتی ہے تو جو سلیم الفطرت ہوتے ہیں وہ اس سے حق بات تک آسانی سے پہنچ سکتے ہیں جیسا کہ قرآن کہتا ہے کہ
الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ ۚ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمْ أُولُو الْأَلْبَابِ
کیونکہ آج کل اصل مسئلہ یہ ہے کہ حق کو لوگوں تک پہنچنے نہیں دیا جاتا جبکہ باطل کر ہر جگہ پہنچایا جاتا ہے پس جس جگہ حق بھی باطل کے ساتھ کسی کو نظر آ رہا ہو تو وہ جگہ ہی اصل تحقیق کی جگہ ہو سکتی ہے واللہ اعلم

اس فورم پر بحث کے نتیجہ مین کبھی کسی نے اعتراف غلطی کیا؟
اگر ہاں تو ؛
کیا کسی آپ کے ہم مسلک نے بھی ایسا کیا؟
اگر ہاں تو اس کے نظائر پیش کیئے جائیں۔
@اسحاق سلفی
پیارے بھائی جان پہلی بات یہ کہ یہاں پہ یہ دعوی کہیں نہیں گیا ہے کہ یہ فورم والے پہلے غلطیاں کرنے اور پھر ان غلطیوں کا اعتراف کرنے کے لئے بیٹھے ہیں پس آپ کا یہ سوال کرنا تو ایسا ہی ہے جیسا کہ جیسے کوئی کسی وھابی کو یہ کہے کہ تم مسلمان کہتے ہو کہ علی ہجویری بڑی طاقتوں والہ داتا ہے ذرا اسکو کہیں کہ وہ کشمیر ہی آزاد کروا دے

ہاں ایک بات آپکو بتاتا چلوں کہ یہ فورم والے اکثر لوگوں کی تحریریں یہاں موجود ہیں جو انکے اپنے ہی ہم مسلک والوں کے خلاف ہوتی ہیں اس میں میری بھی کافی تحریریں ہیں اس پہ آپ کو گواہی میرے کئی غیر مسلک بھی دیں گے مثلا @اشماریہ بھائی وغیرہ
جہاں تک ہمارے کچھ ہم مسلکی بھائیوں کی سخت پوسٹوں کا معاملہ ہے تو پیارے بھائی جب ہم نے غیر مسلک والوں کو سخت پوسٹیں کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے تو اپنے بھائیوں کو کیسے اس سے روک سکتے ہیں یہ تو ہمارے اپنے سلوگن کے خلاف ہو گا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
آپ نے میری تحریر کو غور سے نہیں پڑھا۔ میرا کہنا تھا کہ

میں نے سلف کے بارے نہیں بلکہ یہ کہا کہ اختلاف کی صورت میں سلف میں سے کس کے طریقہ کو اپناؤ گے؟
پیارے بھائی جان اللہ کے نبی ﷺ نے بتایا ہوا ہے کہ کن اسلاف کی پیروری کی جائے گی فرمایا خیر القرون قرنی ثم الذین یلونھم ثم الذین یلونھم
تو ان اسلاف کی پیروری کی جائے گی
البتہ جو آپ کا سوال ہے کہ ان تین ادوار میں تو بہت سے اسلاف ہیں اور ان میں اختلاف بھی ہے تو اصل پیروری کس کی کی جائے گی اور اسکا کوئی اصول یا پہچان کیا ہو گی
تو بھائی جان اسکو میں آپ کو ایک مثال سے سمجھاتا ہوں
آپ نے کبھی کسی معمار کو دیکھا ہو گا جب وہ دیوار بناتا ہے تو ایک آلہ اسکے پاس ہوتا ہے اسکو وہ اپنی زبان میں (سال) کہتے ہیں سب سے پہلے وہ مستری تین چار اینٹوں کی تہیں خود بغیر سال کے لگاتا ہے اسکے بعد وہ سال پکڑ لیتا ہے اور اسکے اوپر اینٹوں کی تہیں (جنکو ہم اپنی زبان میں ردھے کہتے ہیں) لگاتا چلا جاتا ہے وہ پہلی تین تہوں کے مطابق اگلی چوتھی تہہ اسی سال کے مطابق لگاتا ہے اسکے بعد پانچویں تہہ میں وہ پہلی تین تہیوں کو بھی دیکھتا ہے اور چوتھی کو بھی دیکھتا ہے اسی طرح ہر نئی تہہ کے لئے وہ پچھلی تہیں سال سے چیک کر کے اگلی تہہ لگاتا ہے
اسی طرح ہمارے لئے تین ادوار (صحابہ، تابعی، تبع تابعی) تین تہوں کی طرح ہیں اب ہم نے ایک سال پکڑ لینی ہے اور اگلے زمانوں میں اسکی کے مطابق تہیں لگاتے چلے جانا ہے اب اس سے مندرجہ ذیل بات معلوم ہوتی ہےجس میں آپ کے سوال کا جواب بھی موجود ہے
پہلی تین تہوں میں اگر کوئی ایک دو اینٹیں آگے پیچھے ہوں اور باقی اینٹیں ایک جیسی ہوں یا ایک آدھ اینٹ اگر مستری کی عمومی سمجھ کے مطابق درست نہ ہوں تو مستری ان ایک دو اینٹوں سے سال نہیں کرے گا بلکہ باقی اینٹوں سے سال کرے گا یہی حال ہمارے تین ادوار کے اسلاف کا ہے کہ انکو آپس میں بھی دیکھا جائے گا اور انکو قرآن و حدیث کے عمومی حکم کے مطابق بھی دیکھا جائے گا امید ہے کچھ سمجھا سکا ہوں گا مثال سے
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
عدیل بھائی
یہ چیڑ کیا ہے ۔ یہ چ ی ڑ ہے ۔ یعنی چ ی ٹ ر لکھا ہوا ہے ۔
 
شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
Top