• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث یمن شیخ معلمی یمانی رحمہ اللہ کی قیمتی کتب و مضامین

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
حرمین کی طرف سفر میں مکہ میں شیخ عزیر شمس حفظہ اللہ سے بہت استفادہ کا موقع ملا
یہاں صرف شیخ معلمی یمانی رحمہ اللہ کے متعلق جو کچھ شیخ عزیر شمس حفظہ اللہ نے بیان کیا وہ پیش خدمت ہے
شیخ عزیرشمس حفظہ اللہ نے بتایا کہ معلمی میری محبو شخصیت ہیں وہ بہت صلاحیتوں کے مالک تھے ان کی بہت خدمات ہیں اللہ تعالی قبول فرمائے آمین۔
١:معلمی یمانی رحمہ اللہ کی تمام کتب اور مضامین جو غیر مطبوع تھے ان کو شیخ عزیر شمس نے ایک جگہ جمع کر لیا ان کی تحقیق وغیرہ بھی مکمل کر لی ہے اب وہ زیر طبع ہیں بیس جلدوں پر مشتمل یہ کتاب شیخ معلمی یمانی کی غیر مطبوع قیمتی اور نادر بحوث پر مشتمل ہے جو شیخ عزیر شمس کو مختلف ممالک کے سفر کے دوران حاصل ہوئے والحمد للہ ۔
٢:التنکیل کا غیر مطبوعہ حصہ بھی مل گیا اب اس پر شیخ عزیر شمس کام کر رہے ہیں ۔والحمد للہ ۔
شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کئی مرتبہ کہتے کہ التنکیل کو ضرور پڑھو ۔
مجھے شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے بتایا کہ میں علم جر ح و تعدیل شیخ معلمی کی کتاب التنکیل سے حاصل کیا ہے اور بتایا کہ میں یہ کتاب سات مرتبہ مکمل پڑھی ہے ۔
اب شیخ معلمی جو کتب مطبوع ہے وہ پیش خدمت ہیں
دیکھئے البشارہ ڈاٹ کام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ہمارے مادۃ رواۃ الحدیث کے استاذ الدکتور عواد الرویثی حفظہ اللہ وہ بھی شیخ معلمی رحمہ اللہ کی بڑی تعریف کرتے ہیں ۔
حتی کہ ایک دفعہ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا :
عندہ تحقیقات لم یأت بہا أحد بعدہ و ما جاء بعدہ مثلہ
البتہ الدکتور محمود الطحان نے ’’ الخطیب البغدادی و أثرہ فی علوم الحدیث ‘‘ میں امام بخاری کے دفاع اور خطیب کے رد کےحوالے سے ان پر کچھ نقد کیا ہے ۔
جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :
شیخ معلمی رحمہ اللہ کو بخاری اور خطیب جیسے دو جلیل القدر اماموں کے درمیان فیصل بن کے اپنے آپ کو آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے تھا ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
البتہ الدکتور محمود الطحان نے ’’ الخطیب البغدادی و أثرہ فی علوم الحدیث ‘‘ میں امام بخاری کے دفاع اور خطیب کے رد کےحوالے سے ان پر کچھ نقد کیا ہے ۔
جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :
شیخ معلمی رحمہ اللہ کو بخاری اور خطیب جیسے دو جلیل القدر اماموں کے درمیان فیصل بن کے اپنے آپ کو آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے تھا ۔
کچھ باتیں پیش خدمت ہیں ۔
١"معلمی یمانی رحمہ اللہ واقعۃ ایک عظیم انسان تھے جن کو اللہ تعالی نے کوثری جیسے مفتری انسان کے لئے پیدا کیا اور ان سے دفاع حدیث اور حدیث و رجال کی کتب سے بہت زیادہ کام لیا
٢:دکتور طحان صاحب نے جو معلمی یمانی رحمہ پر نقد کیا ہے ۔اس کی حقیقت کیا ہے ؟
اہل علم حضرات کو بس نقل کرنے پر اکتفا نہیں کرنا چاہئے کہ فلاں نے فلاں پر نقد بھی کیا ہے بلکہ طرفین کو پڑھے اور دلائل کو دیکھ کر جو اسے راجح معلوم ہوتا ہے وہ لکھے !
مثلا اب ادھر معلمی پر تعریفی چند کلمات اور ان کی کتب کو جمع کیا تو فورا یہ لکھ دیا گیا کہ:
جس کا خلاصہ یہ ہے کہ :
شیخ معلمی رحمہ اللہ کو بخاری اور خطیب جیسے دو جلیل القدر اماموں کے درمیان فیصل بن کے اپنے آپ کو آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے تھا ۔
مجھے عرض یہ کرنا ہے کہ کیا یہ بات درست ہے یا غلط ہے ؟
اگر درست ہے تو کیوں اوراگر غلط ہے تو کیوں ؟
یہ لکھے بغیر بس نقل کر دینا کہ فلاں نے نقد بھی کیا ہے !اس سے بہر حال بہتر یہ ہے کہ فلاں نے جو نقد کیا ہے اس کی حقیقت پر تبصرہ کیا جائے ۔تاکہ قارئین کو کوئی فائدہ ہو اور شک وشبہ میں نہ پڑھیں ۔
 

ابو مریم

مبتدی
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 22، 2011
پیغامات
74
ری ایکشن اسکور
495
پوائنٹ
22
ڈاکٹر محمود طحان نے اپنی مذکورہ کتاب میں انتہائی جانبداری اور تعصب کا مظاہرہ کیا ہے اور جرح و تعدیل کے مسلمہ اصول وقواعد کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے حافظ خطیب بغداوی کے متعلق ناروا لہجہ اپنایا ہے۔ اسی بنیاد پر شیخ معلمی رحمہ اللہ کی منصفانہ اور مبنی بر حق واعتدال کاوش ان کی نظر میں کھٹکتی ہے ، جس کی بنا پر انھوں نے شیخ معلمی پر بے جا نقد کیا ہے۔ شیخ معلمی تو اس آزمائش میں کامیاب رہے ہیں لیکن خود محمود طحان صاحب کی شخصیت اس امتحان میں خوب آشکار ہو گئی ہے ۔ سامحنا اللہ و ایاہ۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
حتی کہ میں نے شیخ معلمی کی کوئی کتاب نہیں پڑھی لیکن علماء سے ان کی اتنی تعریف سن کر مجھے ان سے بے حد محبت ہے۔ شیخ زبیر اور دیگر علماء انہیں "ذہبی العصر" کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ اللہ ان کی کوششوں ک قبول فرمائے۔ آمین
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
حتی کہ میں نے شیخ معلمی کی کوئی کتاب نہیں پڑھی لیکن علماء سے ان کی اتنی تعریف سن کر مجھے ان سے بے حد محبت ہے۔ شیخ زبیر اور دیگر علماء انہیں "ذہبی العصر" کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ اللہ ان کی کوششوں ک قبول فرمائے۔ آمین
ان کے ذہبی العصر ہونے میں کوئی شک نہیں
اور یاد رہے کہ محمود طحان صاحب حنفی ہیں یہ بات مجھے معتبر ذرائع سے پہنچی ہے ۔مثلا شیخ محمد حسین ظاہری حفظہ اللہ نے بتایا ہے تو تمام احناف کو شیخ معلمی یمانی کھٹکتے ہیں ۔وہ کیوں نہ کھٹکیں جھنوں نے حنفیوں کے مصنوعی ’’شیخ الاسلام‘‘کوثری جہمی کی تحقیقات کا پردہ چاک کیا ۔
اللہ جہاں تیرا بندہ شیخ معلمی یمانی لیٹا اس کی قبر پر کروڑوں رحمتیں نازل فرما ۔آمین یا رب العلمین ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جزاكم الله ۔

شیخ معلمی رحمہ اللہ کو بخاری اور خطیب جیسے دو جلیل القدر اماموں کے درمیان فیصل بن کے اپنے آپ کو آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے تھا ۔
مذکورہ عبارت میں نے اپنے کمزور حافظے کی بنا پر دکتور طحان کی کلام کا خلاصہ کہہ کر لکھ دی تھی ، لیکن کتاب کی طرف مراجعت کی تو عبارت مختلف تھی ، معذرت چاہتے ہوئے عبارت کو ان کے الفاظ سے نقل کر دیتا ہوں ۔

قال الطحان في كتابه " الخطيب البغدادي و أثره في علوم الحديث " ( ص ٣٦٩ ) :
قال المعلمى :
ومع هذا فإننا لانبرئ الخطيب من أن يكون له هوى في إظهار سعة علمه ، ودقة فهمه ، و علو مكانته ۔
فتعقبه الطحان ومما قاله :
رحمك الله يا معلمى ! كيف لوأن عالما من العلماء اتهمك الآن بمااتهمت به الخطيب من أنه لا يبرئك فيما تتبعت به الخطيب في تعليقاتك على كتابه ، وجعلت من نفسك حكما بينه و بين البخاري ، من أن يكون لك هوي في إظهار سعة علمك و دقة فهمك وعلو مكانتك إذ قد أدخلت نفسك بين إمامين كبيرين لتقول : إن هذا أخطاء و هذا أصاب فما ذا يكون موقفك ؟
ابن بشير الحسينوي صاحب نے لکھا ہے :
٢:دکتور طحان صاحب نے جو معلمی یمانی رحمہ پر نقد کیا ہے ۔اس کی حقیقت کیا ہے ؟
میں نے جو نقد کا ذکر کیاتھا تو یہی امید تھی کہ اہل علم اس بارے میں کوئی وضاحت فرمائیں گے ۔۔ جیسا کہ کفایت اللہ بھائی نے دکتور ماہر الفحل کی کتاب ’’ کشف الإیہام ‘‘ کے حوالے سے ایک مفید مضمون کی طرف توجہ دلائی تھی ۔

مزید لکھتے ہیں :
اہل علم حضرات کو بس نقل کرنے پر اکتفا نہیں کرنا چاہئے کہ فلاں نے فلاں پر نقد بھی کیا ہے بلکہ طرفین کو پڑھے اور دلائل کو دیکھ کر جو اسے راجح معلوم ہوتا ہے وہ لکھے !
طالب علم نے جو کچھ میسر تھا الحمد للہ پڑھا ہے کچھ راجح بھی معلوم ہو گیا ہے ۔۔ لیکن لکھنے کا سلیقہ ابھی تک نہیں آیا ۔۔ جب اہل علم میں شمار ہونے لگے گا ۔۔ پھر اللہ لکھنے کی بھی توفیق دے گا ۔ ان شاء اللہ ۔

یہ لکھے بغیر بس نقل کر دینا کہ فلاں نے نقد بھی کیا ہے !اس سے بہر حال بہتر یہ ہے کہ فلاں نے جو نقد کیا ہے اس کی حقیقت پر تبصرہ کیا جائے ۔تاکہ قارئین کو کوئی فائدہ ہو اور شک وشبہ میں نہ پڑھیں ۔
علماء عظام سے گزارش ہے کہ شیخ معلمی پر جو نقد کیا گیا اس کی حقیقت کو واضح کردیں ، تاکہ قارئین کسی شک و شبہ میں نہ رہیں ۔

ویسے شیوخ کرام مثلا الحسینوی صاحب اور ابو مریم صاحب کو اس طرف توجہ دینی چاہیے ۔۔ کیونکہ انہیں جیسے مشائخ کی وجہ سے ہم ایسے مسائل کو یہاں چھیڑ دیتے ہیں تاکہ کوئی مفید بات مل سکے ۔۔
باقی دیگر ساتھیوں سے بھی گزارش ہے کہ اس حوالے سے اگر کوئی مواد موجود ہو تو ضرور رہنمائ فرمائیں ۔۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376

ابو مریم

مبتدی
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 22، 2011
پیغامات
74
ری ایکشن اسکور
495
پوائنٹ
22
طالب علم نے جو کچھ میسر تھا الحمد للہ پڑھا ہے کچھ راجح بھی معلوم ہو گیا ہے ۔۔ لیکن لکھنے کا سلیقہ ابھی تک نہیں آیا ۔۔ جب اہل علم میں شمار ہونے لگے گا ۔۔ پھر اللہ لکھنے کی بھی توفیق دے گا ۔ ان شاء اللہ ۔
ما تواضع احد لله الا رفعه الله
 
Top