• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز محمد ارسلان ملک کی فیس بک یوزرز کے لئے ایک گزارش

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
پچھلی پوسٹ میں ایک واضح حدیث سے یہ بات میں نے آپ کو سمجھا دی، اللہ کی قسم میرا مقصد تنقید کرنا نہیں ہے ، مگر یہ جملہ اللہ تعالی کو ناپسند ہے۔بس اس لیے میں نے کہہ دیا۔صحیح مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، سنن ابی داؤد ، الادب، اور مسند احمد۔
ان کا مطالعہ کریں۔باقی میرا فرض تو کہہ دینا ہے ، کیونکہ یہ میری گواہی ہے۔
زور و زبردستی کا مجھے کوئی حق نہیں۔
یہی بات تو میں آپ کو سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ جو بات آپ بیان کر رہی ہیں وہ یہاں ہے ہی نہیں، آپ نے حدیث مبارکہ کا مفہوم پیش کیا
جیسے کسی کو کہہ دینا آپ نے جہنم میں جانا ہے ، اس بارے میں ایک مشہور حدیث کا مفہوم بھی قریبا یہی ہے ، جس کی بھرپور وضاحت صحیح مسلم اور ابو داؤد کی اس حدیث میں ہے کہ ایک عابد وزاہد شخص نے فاسق شخص کو کہا کہ اللہ تعالی فلاں شخص کی مغفرت نہیں کرے گا ، تو اللہ تعالی نے فرمایا ، یہ کون ہوتا ہے مجھ پر ایسی بات کہنے والا ، میں نے اس کی مغفرت کر دی اور تیرے اعمال ضائع کر دیئے ، ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، اس نے ایسی بات کہہ دی جس نے اس کی دنیا و آخرت برباد کر دی۔
اگر میں یہ بات یوں لکھتا کہ
"پیغمبر اسلام کا مذاق اڑانے والوں تمہاری تو مغفرت ہی نہیں ہے، ہدایت تمہارے نصیب میں نہیں لکھی ہوئی، تمہیں ہمارے ہاتھوں ہی مارے جانا ہے، اور تم بھڑکتی ہوئی آگ میں جلتے جاؤ گے، تم دنیا و آخرت بد بخت ہو"
تب آپ کا اعتراض بالکل بجا تھا، واقعی میں یہ کسی کو اللہ کی رحمت سے مایوس کر دینے والی بات ہوتی، کیونکہ ابھی وہ زندہ ہیں، ہو سکتا ہے انہیں ہدایت آ جائے، جیسے گستاخانہ فلم بنانے والے پروڈیوسر یا کسی دوسرے شخص نے اسلام قبول کر لیا ہے اور وہ مکہ و مدینہ بھی آیا تھا، لیکن جب بات اس قدر واضح ہے کہ
"آئے روز اسلام اور پیغمبر اسلام کا مذاق اڑانے والوں اگر باز نہ آئے تو ان شاءاللہ کوئی نہ کوئی مسلمان تمہیں دنیا سے جہنم رسید کر دے گا اور آخرت میں بھی تمہارے لئے بھڑکتی ہوئی آگ ہے"
اس کی مزید وضاحت میں نے نیچے بیان کر دی ہے، جس میں واضح ہے کہ میں نے حالت کفر میں رہنے والوں اور سرکش قوم کو متنبہ کیا ہے نا کہ ان پر کوئی حکم لگایا ہے، اس کے بعد بھی کوئی اگر اعتراض کرے تو میں کیا کر سکتا ہوں، اس کو میری وضاحت کی آخری پوسٹ سمجھیں
والسلام
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
جنت اور جہنم کا اختیار اللہ کے ھاتھ میں ہے۔
ایسے جملوں سے گریز کرنا چاہیئے۔
محترم بہن آپ ان کے جملوں پر غور کریں کہ کن لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے ۔ تنقید برائے تنقید سے بھی گریز کرنا چاہیئے
 
  • پسند
Reactions: Dua
Top