• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ خواب میں قید دیکھنے کے بیان میں۔
(۲۱۸۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جب قیامت قریب ہو گی تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہو گا (بلکہ بالکل سچ ہو گا) اور مومن کا خواب نبوت کے چھپالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے اور جو بات نبوت میں سے ہوتی ہے وہ کبھی بھی جھوٹ نہیں ہو سکتی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جب خواب میں یہ دیکھے کہ اس نے ایک بستی یا علاقے سے ایک چیز کو نکال کر دوسری جگہ ٹھہرایا۔
(۲۱۸۳)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' میں نے دیکھا ، گویا ایک کالی عورت بکھرے ہوئے بالوں والی مدینہ سے نکل کر حجفہ میں جا ٹھہری ہے۔ ''(نبیﷺ فرماتے ہیں کہ) '' میں نے اس کی یہ تعبیر لی کہ مدینہ کی وباء وہاں منتقل کی گئی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جھوٹے خواب بیان کر نے کی سزا۔
(۲۱۸۴)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' جس نے وہ خواب بیان کیا جو نہیں دیکھا (یعنی جھوٹا تو) اس کو قیامت کے دن دو جو (کے دانوں) میں گرہ لگانے کی تکلیف دی جائے گی لیکن وہ شخص اس کو نہ لگا سکے گا اور جس نے ان لوگوں کی بات سنی جو اس کے بات سے سننے کو اچھا نہ سمجھتے تھے اور اس سے بچتے تھے تو اس کے کانوں میں قیامت کے دن سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا اور جس نے تصویر بنائی ، اس کو عذاب دیا جائے گا اور تکلیف (اس بات کی) دی جائے گی کہ اس تصویر میں روح پھونکے لیکن وہ پھو نک نہ سکے گا۔ ''

(۲۱۸۵)۔ سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ انسان اپنی آنکھوں کو وہ چیز (یعنی خواب) دکھائے ہو جو انھوں نے دیکھی نہ ہو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ پہلا تعبیر دینے والا اگر خواب کی غلط تعبیر دے تو اس کی تعبیر سے کچھ نہیں ہو گا۔
(۲۱۸۶)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا کہ یا رسول اللہ ! میں نے رات کو خواب میں دیکھا کہ ایک چھتری (بادل)ہے اور اس میں سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے اور لوگ اس کو اٹھا کر رہے ہیں کوئی کم کوئی زیادہ اور میں نے ایک رسی آسمان سے سے زمین تک ملی ہوئی دیکھی اور آپﷺ کو میں نے دیکھا کہ آپ اس کو پکڑ کر چڑھ گئے پھر آپﷺ کے بعد ایک اور شخص نے اس کو پکڑا اور وہ بھی اس پر چڑھ گئے پھر ایک اور شخص اس کو پکڑ کر چڑھے پھر ان کے بعد ایک اور شخص نے اس کو پکڑا تو وہ رسی ٹوٹ گئی اور پھر جڑ گئی۔ سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! مجھے اجازت دیجیے کہ میں اس خواب کی تعبیر بیان کروں۔ نبیﷺ نے فرمایا :'' اچھا بیان کرو۔ '' انھوں نے کہا وہ چھتری تو اسلام ہے اور اس میں سے وہ گھی اور شہد جو ٹپکتا ہے وہ قرآن مجید اوراس کی تلاوت ہے اور اس کے اٹھا نے والے قرآن کے حاصل کرنے والے ہیں کم یا زیادہ اور وہ رسی جو آسمان سے زمین تک ملی ہوئی ہے وہ ، وہ حق ہے جو اللہ تعالیٰ نے آپ پر نازل کیا ہے اسی کو پکڑ کر اللہ تعالیٰ آپﷺ کو اوپر چڑھائے گا اور پھر آپ کے بعد ایک اور شخص اس کو پکڑ کر اوپر چڑھے گا اور پھر ایک اور شخص اوپر چڑھے گا اور پھر ایک اور شخص جو اس کو پکڑے گا تو وہ رسی ٹوٹ جائے گی۔ پھر جوڑی جائے گی تو وہ بھی چڑھ جائے گا۔ یا رسول اللہ ! میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں بتایے کہ کیا میں ٹھیک تعبیر بیان کی یا غلطی کی ؟ آپﷺ نے فرمایا :'' کچھ ٹھیک بیان کی کچھ غلطی کھائی۔ '' انھوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! اللہ کی قسم جو کچھ میں نے غلط بیان کیا ہے وہ مجھے بتا دیجیے۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا :'' قسم نہ کھاؤ۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
فتنوں کا بیان

باب۔ نبیﷺ کا فرمان کہ '' عنقریب میرے بعد تم ایسی ایسی باتیں دیکھو گے جو تم کو بری معلوم ہوں گی۔ ''
(۲۱۸۷)۔ سیدنا ابن عباسؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' جو شخص اپنے امیر (یعنی حاکم یا بادشاہ) میں کوئی برائی دیکھے تو اس پر صبر کرے کیونکہ جو شخص امیر (کی اطاعت) سے ایک بالشت باہر ہو گا تو جاہلیت کی موت مرے گا۔ ''
(سیدنا ابن عباسؓ) ایک دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' جو شخص اپنے حاکم میں کوئی برائی کی بات دیکھے تو چاہیے کہ اس پر صبر کرے کیونکہ جس نے جماعت سے ایک بالشت بھی جدائی اختیار کی اور پھر مر گیا تو وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔ ''

(۲۱۸۸)۔ سیدنا عبادہ بن صامتؓ کہتے ہیں کہ ہمیں نبیﷺ نے بلایا ، پس ہم نے آپﷺ کی بیعت کی۔ عبادہؓ فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے بیعت میں ہم سے یہ اقرار لیا کہ اپنی خوشی و رنج اور تنگی اور فراخی میں آپ کا حکم سنیں گے اور حکم بجا لائیں گے۔ اگر چہ ہم پر بلا اور استحقاق دوسروں کو فضلیت و ترجیح دی جائے (تب بھی ہم صبر کریں گے) اور یہ کہ سلطنت کے بارے میں ہم حاکموں سے جھگڑا نہ کریں مگر (نبیﷺ فرماتے ہیں):'' جب کہ تم ظاہر کفر (نافرمانی) کو دیکھو جس میں اللہ کی طرف سے تمہارے پاس دلیل ہو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ فتنوں کا ظاہر ہونا۔
(۲۱۸۹)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے سنا ، فرماتے تھے :'' بد ترین خلقت وہ لوگ ہیں جو اس وقت زندہ ہو ں گے کہ جب قیامت آ جائے گی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ ہر دور کے بعد دووسرے دور کا اس سے بد تر آنا۔
(۲۱۹۰)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ جب حجاج سے پہنچنے والی (برائیوں کی)شکایت ان (انس بن مالکؓ) سے کی گئی تو انھوں نے کہا کہ صبر کرو کیونکہ اس کے بعد جو دور تم پر آئے گا ، وہ تو اس سے بھی بدتر ہو گا ، اسی طرح ہمیشہ ہوتا رہے گا یہاں تک کہ تم اپنے پروردگار سے جا ملو اور میں نے (یہ سب) تمہارے نبیﷺ سے سنا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نبیﷺ کے اس فرمان کے بیان میں کہ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں۔
(۲۱۹۱)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' کوئی مسلمان اپنے بھائی (مسلمان) پر ہتھیار سے اشارہ نہ کرے (اور کھیل کے طور پر بھی نہیں) کیونکہ وہ نہیں جانتا ہے کہ شاید شیطان اس کے ہاتھ سے (اس ہتھیار کو) چلوا دے اور (کسی مسلمان کے قتل ہو جانے کے سبب سے) وہ دوزخ کے گڑھے میں جا پڑے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نبیﷺ کا فرمان کہ ایک فتنہ ایسا نمودار ہو گا کہ جس میں بیٹھا ہوا (آدمی) کھڑے ہوئے (آدمی) سے بہتر ہو گا۔
(۲۱۹۲)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' عنقریب ایسے فتنے ہو ں گے جن میں بیٹھا ہوا آدمی کھڑے ہوئے آدمی سے بہتر ہو گا اور کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہو گا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہو گا۔ جو شخص دور سے ان کو جھانکے گا ، وہ اس کو بھی اس آفت میں مبتلا کر دیں گے۔ پس جو شخص کوئی ٹھکانہ یا پناہ کی جگہ پائے تو وہ وہیں پناہ لے لے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ فتنوں کے دور میں جنگل میں رہنا (مناسب ہے)۔
(۲۱۹۳)۔ سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ وہ حجاج بن یو سف کے پاس گئے ، حجاج نے ان سے کہا کہ اے اکوع کے بیٹے ! کیا تم (ہجرت سے جو تم سے مدینہ میں کی تھی) پچھلے پیروں پھر گئے جو (مدینہ کو چھوڑ کر) جنگل میں جا رہے ہو ؟انھوں نے کہا نہیں بلکہ رسول اللہﷺ نے مجھ کو جنگل میں رہنے کا حکم دے دیا تھا۔
 
Top