• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان '' اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں ، توانائی والا اور زور آور ہے۔ '' (الذاریات : ۸۵)۔
(۲۲۲۱)۔ سیدنا ابوموسیٰ اشعریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اذیت کی بات کو سن کر صبر کرنے والا اللہ سے زیادہ کوئی نہیں ہے ، لوگ اس کے لیے بیٹا بناتے ہیں اور وہ پھر ان کو عافیت سے رکھتا ہے اور رزق دیتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے فرامین '' اور وہ غلبہ اور حکومت والا ہے ''(ابراہیم :۴)۔ '' پا ک ہے آپ کا رب جو بہت عزت والا ہے ، ہر اس چیز سے (جو مشرک) بیان کرتے ہیں '' (الصافات : ۱۸۰)'' سنو !عزت تو صرف اللہ کے لیے ہے اور اس کے رسول (ﷺ) کے لیے ہے''(المنافقون :۸)
(۲۲۲۲)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ فرماتے تھے :'' اے پروردگار ! میں تیری عزت کی پناہ مانگتا ہوں جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے ، پروردگار تجھ ہی کو موت نہیں ہے ، باقی جنات اور آدمی سب کو موت ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اللہ تعالیٰ کے فرامین '' اللہ تعالیٰ تم کو اپنے آپ سے ڈراتا ہے۔ ''(آل عمران :۳)اور '' عیسیٰؑ قیامت کے دن کہیں گے کہ (اے اللہ !) جو میرے دل میں ہے وہ تو جانتا ہے لیکن جو تیرے دل میں ہے وہ میں نہیں جانتا۔ ''(المائدہ : ۱۱۶)
(۲۲۲۳)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ نے جب مخلوق کو پیدا کیا تو اپنی کتاب میں لکھا ہے یعنی اپنی نسبت اور وہ نوشتہ اس کے پاس عرش پر رکھا ہوا ہے کہ میری رحمت میرے غصے پر غالب ہے۔ ''

(۲۲۲۴)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ ہی سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ) میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جو وہ میری بابت رکھے اور جب وہ مجھ کو یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں ، اگر اس نے اپنے دل میں مجھ کو یاد کیا ہے تو میں بھی اس کو لوگوں (یعنی فرشتوں) کے سامنے یاد کرتا ہوں اور اگر وہ میری طرف ایک بالشت آتا ہے تو میں اس کی طرف ایک گز جاتا ہوں اور اگر وہ میری طرف ایک گز آتا ہے تو میں اس کی طرف دو گز جاتا ہوں اور جو میری طرف چل کر آہستہ آہستہ آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر جاتا ہوں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان '' وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے کلام کو بدل دیں۔ ''(الفتح :۱۵)
(۲۲۲۵)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میرا بندہ برائی کرنے کا ارادہ کر لے تو (اے فرشتو!) تم اس کو مت لکھو جب تک کہ وہ اس کو کرے نہیں۔ اگر
کرے تو ایک برائی لکھ اور اگر میرے خوف سے اس کو ترک کر دے (یعنی اس برائی کو نہ کرے) تو اس کو بھی ایک نیکی لکھ لو اور جب وہ کسی نیکی کے کرنے کا ارادہ کرے اور اس کو کر ے نہیں تو اس کو بھی نیکی لکھ لو اور پھر اگر اس کو کرے تو اس کو دس گناسے لے کر سات سو گنا تک لکھو۔ ''

(۲۲۲۶)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ ہی سے روایت ہے ، کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سے میں نے سنا ہے :'' جب بندہ گناہ کو پہنچتا ہے اور بعض دفعہ فرمایا۔ :'' جب گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پروردگار ! میں نے گناہ کیا ہے اور بعض دفعہ فرمایا(کہتا ہے کہ) میں گناہ کو پہنچا ہوں تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ (کوئی) اس کا رب ہے جو اس کے گناہ معاف کرتا ہے اور اس سے مواخذہ کرتا ہے (جس کے خوف سے وہ پناہ مانگ رہا ہے)میں نے اپنے بندے کو معاف کر دیا پھر (تھوڑے دن) ٹھہر کر بندہ اور گناہ کو پہنچتا ہے یا گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پروردگار ! میں نے گناہ کیا ہے یا میں گناہ کو پہنچا ہوں تو اس کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا پروردگار ہے جو گناہ کی معاف کرتا ہے اور اس کا مواخذہ بھی کرتا ہے ، میں نے اپنے بندے کو معاف کر دیا۔ پھر (تھوڑے دن) ٹھہر کروہ پھر گناہ کرتا ہے یا فرمایا :'' گناہ کو پہنچتا ہے اور کہتا ہے کہ اے پرور گار !میں گناہ کو پہنچا ہوں یا میں نے گناہ کیا ہے پس تو اس کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ یقیناً اس کا رب ہے جو گناہ کا معاف کرتا ہے اور مواخذہ کرتا ہے ، میں نے اپنے بندے کو معاف فرما دیا پس وہ جو چاہے کرے۔ ''(رسول اللہﷺ نے) تین مرتبہ فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کا انبیاءؑ وغیرہ سے کلام کرنے کا بیان
(۲۲۲۷)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، فرماتے تھے کہ جب قیامت کا دن ہو گا تو میں شفاعت کروں گا (کہ اللہ ، لوگوں کو میدان حشر کی ہولناکیوں سے نجات دے اور حساب شروع کرے) اور کہوں گا کہ اے رب ! ان لوگوں کو جنت میں داخل کر جن کے دل میں رائی کے برابر ایمان ہے چنانچہ وہ لوگ داخل کیے جائیں گے۔ پھر میں کہوں گا کہ (اے اللہ !) ان کو بھی جنت میں داخل کر جن کے دل میں (انگلی سے اشارہ کر کے فرمایا) ذرہ بھر ایمان ہو۔ '' سیدنا انسؓ کہتے ہیں ، گویا کہ میں رسول اللہﷺ کی انگلی مبارک کو دیکھ رہا ہوں (جس سے آپ نے اشارہ فرمایا تھا)۔

(۲۲۲۸)۔ سیدنا انسؓ ہی نے ابو ہریرہؓ کی شفاعت کے بارے میں طویل حدیث جو پہلے گزر چکی ہے اس میں اتنا زیادہ کیا ہے :'' چنانچہ لوگ عیسیٰؑ کے پاس (شفاعت کے لیے) جائیں گے۔ وہ کہیں گے کہ میں اس لائق نہیں ہوں لیکن تم '' محمدﷺ '' کے پاس جاؤ۔ چنانچہ لوگ میرے پاس آئیں
گے اور میں کہوں گا کہ ہاں میں اس لائق ہوں اور پھر میں اپنے پروردگار کے حضور میں حاضر ہونے کی اجازت چاہوں گا۔ مجھ کو اجازت ملے گی اور وہ مجھ کو اپنی تعریفیں اور محامد الہام فرمائے گا جن کے ساتھ میں اس کی ستائش کروں گا اور وہ (تعریفیں) مجھ کو اب یاد نہیں ہیں اور میں اس کے حضور میں سجدہ میں گر پڑوں گا۔ حکم ہو گا کہ اے محمد ! سر اٹھاؤ اور کہو تمہاری بات سنی جائے گی اور مانگو ، دیا جائے گا اور شفاعت کرو قبول ہو گی۔ میں کہوں گا کہ اے میرے پروردگار ! میری امت میری امت۔ حکم ہو گا کہ دوزخ میں سے ، جس کے دل میں '' جو '' کے برابر ایمان ہو ان کو نکال لو چنانچہ میں جاؤں گا اور ان کو نکالوں گا اور پھر واپس آؤں گا اور وہی تعریفیں اور محامد بجا لاؤں گا اور سجدے میں گر پڑوں گا۔ حکم ہو گا کہ اے محمد! سراٹھاؤ اور کہو (جو کہو گے) سنا جائے گا اور جو مانگو گے ،دیا جائے گا اور (جو) شفاعت کرو گے قبول ہو گی۔ میں عرض کروں گا کہ اے میرے پروردگار میری امت میری امت۔ حکم ہو گا کہ دوزخ میں سے ، جن کے دل میں ذرہ یا رائی کے برابر ایمان ہو ان کو اس میں سے نکال لو چنانچہ میں جاؤں گا اور ان کو نکالوں گا اور پھر لوٹ کر آؤں گا اور وہی محامد اور تعریفیں بجا لاؤں گا اور سجدے میں گر پڑوں گا۔ حکم ہو گا کہ اے محمد ! اپنا سر اٹھاؤ اور کہو ، سنا جائے گا اور مانگو دیا جائے گا اور شفاعت کر و، قبول ہو گی میں عرض کروں گا کہ اے پروردگار ! میری امت میری امت۔ حکم ہو گا کہ جاؤ اور جن کے دل میں رائی کے دانہ سے بھی کم بہت ہی کم ، ایمان ہو ان کو بھی دوزخ سے نکال لو چنانچہ میں جاؤں گا اور ان کو بھی نکالوں گا۔

(۲۲۲۹)۔ سیدنا انسؓ ہی سے دوسری ایک روایت میں مروی ہے (کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :) '' پھر میں چوتھی مرتبہ آؤں گا اور وہی محامد اور تعریفیں بجا لاؤں گا اور پھر سجدہ میں گر پڑوں گا۔ حکم ہو گا کہ اے محمد ! سر اٹھاؤں اور کہو (جو کہو گے) سنا جائے گا اور مانگو (جو مانگو) دیا جائے گا اور شفاعت کرو قبول ہو گی۔ میں کہوں گا کہ اے پروردگار ! تو مجھ کو ان لوگوں کے لیے حکم دے جنہوں نے لا الہٰ الا اللہ (اللہ کے سوا کسی کی بندگی و اطاعت نہیں کروں گا) کہا ہے۔ اللہ فرمائے گا کہ قسم ہے مجھ کو اپنی عزت و جلال اور کبریائی و عظمت کی میں ان لوگوں کو دوزخ سے نکالوں گا جنہوں نے لا الہٰ الا اللہ کہا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ (اولاد آدم کے) اعمال اور اقوال (قیامت کے دن) تو لے جائیں گے۔
(۲۲۳۰)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' دو کلمے ، جو اللہ کو پیار ے ہیں ، زبان پر ہلکے ہیں ، میزان میں (ازروئے ثواب) بھاری ہیں (وہ یہ ہیں) :('' میں اللہ تعالیٰ کی تمام عیوب و نقائص سے) پاکی بیان کرتا ہو ں اور اس کی تعریف و تحمید کرتا ہوں۔ بے شک وہ با عظمت اللہ (تمام عیوب و نقائص سے) پاک ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

------------------------------------------------------------------------​
الحمد للہ مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ) پر کام پورا ہوا​
------------------------------------------------------------------------​
 
Top