• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مدینہ کو یثرب کہنا یا منورہ کا اضافہ کرنا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
مدینہ کو یثرب کہنا یا منورہ کا اضافہ کرنا

مدینہ کو یثرب کہنے کی ممانعت وارد ہے جیسا کہ بخاری و مسلم میں ہے ۔

عن أَبي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قال قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( يَقُولُونَ يَثْرِبُ ! وَهِيَ الْمَدِينَةُ ) .

ترجمہ: ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ لوگ یثرب کہتے ہیں حالانہ یہ مدینہ ہے ۔
حافظ ابن حجرؒ فتح الباری میں لکھتے ہیں : نبی ﷺ کا قول : يَقُولُونَ يَثْرِب وَهِيَ الْمَدِينَة ، یعنی بعض منافقین اسے یثرب کہتے تھے۔اس کا مناسب نام مدینہ ہے ۔اس لئے بعض علماء نے اس حدیث سے یہ معنی اخذ کیا ہے کہ مدینہ کو یثرب کہنا مکروہ ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قرآن کریم میں یثرب کا لفظ آیا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہاں اللہ تعالی نے منافقین کا قول نقل فرمایا ہے :واذاقالت طائفۃ مہنم یااھل یثرب لامقام لکم ۔( الاحزاب : 13)
جب ان میں سے ایک گروہ نے کہااے یثرب کے رہنے والو! تمہارے لئے کوئی جگہ اور ٹھکانا نہیں۔
چنانچہ امام نووی ؒ لکھتے ہیں:
قال النووی رحمہ ا تعالٰی قد حکی عیسٰی بن دینار ان من سماھا یثرب کتب علیہ خطیئۃ واما تسمیتھا فی القراٰن بیثرب فہی حکایۃ قول المنافقین الذین فی قلوبہم مرض (المرقاۃ شرح المشکوٰۃ کتا ب المناسک حدیث ۲۷۳۸ ,۵ /۶۲۲)

ترجمہ: امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا عیسٰی بن دینار رحمۃ اللہ علیہ سے حکایت کی گئی ہے کہ جس کسی نے مدینہ طیبہ کا نام یثرب رکھا یعنی اس نام سے پکارا تو وہ گناہ گار ہوگا، جہاں تک ک قران مجید میں یثرب نام کے ذکر کا تعلق ہے تو معلوم ہونا چاہئے کہ وہ منافقین کے قول کی حکایت ہے کہ جن کے دلوں میں بیماری ہے۔

لفظ یثرب کی کراہت کے اسباب
(1)یثرب کا لفظ فساد وملامت سے خبر دیتاہے ، منافقین اسی طرف اشارہ کرکے یثرب کہتے ۔ اسی لئے نبی ﷺ نے اس نام کو ناپسند کیا اور اس کا نام مدینہ رکھا.
(2) اس میں منافقین کی شباہت پائی جاتی ہے ، اس وجہ سے کسی لڑکی کا نام بھی یثرب رکھنا مکروہ ہے۔


یثرب سے متعلق ایک حدیث ضعیف ہےجس میں نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
من سمی المدینۃ یثرب فلیستغفر ھی طابة ھی طابة( رواہ الامام احمد)

ترجمہ :جو مدینہ کو یثرب کہے اس پر توبہ واجب ہے۔ مدینہ طابہ ہے مدینہ طابہ ہے۔
اس حدیث کو علامہ البانی نے ضعیف قرار دیا ہے۔

لفظ مدینہ کے ساتھ منورہ کا اضافہ
شیخ ابن عثیمین ؒ سے سوال کیا گیا کہ مدینہ منورہ کہنے کا کیا حکم ہے اور اس کی کیا علت ہے ؟
تو انہوں نے جواب دیا : مدینہ منورہ یہ نیا نام ہے جو سلف کے نزدیک معروف نہیں ہے ، لیکن جنہوں نے اس کا نام رکھا ہے ان کا کہنا ہے کہ مدینہ دین اسلام نے منور ہوگیا اس لئے دین اسلام مقامات کو روشن کردیتا ہے ۔مجھے نہیں معلوم مگر یہ بھی اعتقاد ہوسکتا ہے کہ نبی ﷺ کے وجود سے یہ شہر روشن ہوگیا۔لیکن بہتر ہے کہ ہم مدینہ منورہ کے بجائے مدینہ نبویہ کہیں ۔ اور یہ بھی کہنا کوئی ضروری نہیں ہے صرف مدینہ کہنا ہی کافی ہے۔اس لئے ہم سلف کے اس طرح کی عبارتیں پاتے ہیں۔ مثلا

ذهب إلى المدينة (وہ مدینہ گیا)

رجع من المدينة (وہ مدینہ سے لوٹا)
سكن المدينة (وہ مدینہ میں سکونت اختیار کیا)
اور نبی ﷺ کا بھی فرمان ہے : ( المدينة خيرٌ لهم ) یعنی مدینہ ان کے لئے بہتر ہے ۔ آپ نے نہ تو مدینہ منورہ کہا اور نہ ہی مدینہ نبویہ۔
لیکن اگر وصف لگانا ہی چاہتے ہیں تو مدینہ نبویہ کہنا مدینہ منورہ سے افضل ہے ۔اس لئے کہ نبوت سے مدینہ کو متصف کرنا نور سے متصف کرنے سے زیادہ خاص ہے۔ جب ہم مدینہ منورہ کہتے ہیں تو اس سے تمام اسلامی ملک مراد لیا جائے گا کیونکہ اسلام نے ساری جگہوں کو روشن کردیا ، اس لئے ایک خاص وصف نبویہ سے مدینہ کومتصف کرنا ضروری ہے ۔ (شیخ کے کلام کا مفہوم) ]لقاء الباب المفتوح - (189 / 24 [.

 
Last edited by a moderator:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
وَإِذْ قَالَت طَّائِفَةٌ مِّنْهُمْ يَا أَهْلَ يَثْرِ‌بَ لَا مُقَامَ لَكُمْ فَارْ‌جِعُوا ۚ وَيَسْتَأْذِنُ فَرِ‌يقٌ مِّنْهُمُ النَّبِيَّ يَقُولُونَ إِنَّ بُيُوتَنَا عَوْرَ‌ةٌ وَمَا هِيَ بِعَوْرَ‌ةٍ ۖ إِن يُرِ‌يدُونَ إِلَّا فِرَ‌ارً‌ا ﴿١٣﴾
ان ہی کی ایک جماعت نے ہانک لگائی کہ اے مدینہ والو تمہارے لئے ٹھکانا نہیں چلو لوٹ چلو (١) اور ان کی ایک جماعت یہ کہہ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگنے لگی ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں (٢) حالانکہ وہ (کھلے ہوئے اور) غیر محفوظ نہ تھے (لیکن) ان کا پختہ ارادہ بھاگ کھڑے ہونے کا تھا (٣)۔
1- یثرب اس پورے علاقے کا نام تھا، مدینہ اسی کا ایک حصہ تھا، جسے یہاں یثرب سے تعبیر کیا گیا ہے۔
تفسیر احسن البیان
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
یہ تو واضح ہے کہ پہلے اسے یثرب سے موسوم کیا جاتا تھا مگر نبی ﷺ نے اس کا نام بدل کر "مدینہ"، "طابہ" ، "طیبہ" رکھا۔ اور یثرب سے پکارنے کو منع فرمایا۔ جب سنت رسول ﷺ مل جائے تو اقوال رجال چھوڑدینا چاہئےاور سنت کو اختیار کرنا چاہئے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ يَحْيَى، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ ـ رضى الله عنه ـ أَقْبَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ تَبُوكَ حَتَّى أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ فَقَالَ ‏"‏ هَذِهِ طَابَةُ ‏"‏‏
ابو حمید ساعدی سے روایت ہے کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ جنگ تبوک سے واپس آئے جب مدینہ کے قریب پہنچے تو آپﷺ نے فرمایا: یہ طابہ آگیا۔
صحیح بخاری، كتاب فضائل المدينة
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
"یہ سوال میں مذکور مسئلے کا اہم لفظ ہے۔ لکھنے میں دیکھ پرکھ ضروری ہے"۔
آپ نے صحیح کہا ، اس مواد کو پوسٹ کرنے کے بعد اس کی اصلاح کی میں نے کوشش کی مگر چونکہ اصلاح کے لئے صرف پندرہ منٹ کا وقت دیا جاتا ہے جو ختم ہوگیا تھا اس وجہ سے اس کی اصلاح نہیں ہوسکی۔ تاہم انتظامیہ کمیٹی کے پاس اصلاح کا آبشن ہونا چاہئے وہ اس کی اصلاح کردیں بہتر ہوگا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
"یہ سوال میں مذکور مسئلے کا اہم لفظ ہے۔ لکھنے میں دیکھ پرکھ ضروری ہے"۔
آپ نے صحیح کہا ، اس مواد کو پوسٹ کرنے کے بعد اس کی اصلاح کی میں نے کوشش کی مگر چونکہ اصلاح کے لئے صرف پندرہ منٹ کا وقت دیا جاتا ہے جو ختم ہوگیا تھا اس وجہ سے اس کی اصلاح نہیں ہوسکی۔ تاہم انتظامیہ کمیٹی کے پاس اصلاح کا آبشن ہونا چاہئے وہ اس کی اصلاح کردیں بہتر ہوگا۔
جی کردی گئی ہے ۔
 
Top