• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مذمت حسد

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
اور بعض حکماء کا قول ہے کہ حسد ایک زخم ہے کہ جو کبھی نہیں بھرتا اور جو کچھ حاسد پر گزرتا ہے اس کو وہی کافی ہے۔ ایک اعرابی کا قول ہے کہ میں نے کسی ظالم کو مظلوم کے مشابہ سوائے حاسد کے نہ دیکھا کہ جب دوسرے کی نعمت دیکھتا ہے تو گویا اسے چھریاں لگتی ہیں حاسد، حسد کے سبب سے اللہ کے حکم و فیصلے سے راضی نہیں ہوتا، جس نعمت کو اللہ تعالیٰ نے اپنے عدل و حکمت سے جس کو چاہا دیا۔ گویا حاسد اس کو برا جانتا ہے کہ اس کو کیوں دیتا ہے، ہمیں کیوں نہیں دیتا، تو اسے خدا کے فیصلے و تقدیر پر غصہ آتا ہے اور جو اللہ کی تقدیر سے ناراض اور اللہ کے فیصلے سے ناخوش ہوتا ہے، وہ مسلمان نہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
لَیْسَ مِنِّیْ ذُوْ حَسَدٍ وَّلَا نَمِیْمَۃٍ وَکَہَانَۃٍ وَّلَا اَنَا مِنْہُ۔ (ترغیب)
حسد کرنے والا، چغلی کرنے والا، کہانت کرنے والا مجھ سے نہیں اور نہ میں اس سے ہوں۔
یعنی ہمارا اس کا کچھ بھی تعلق نہیں ہے۔ زکریا علی نبینا علیہ السلام نے فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
اَلْحَاسِدُ عَدُوٌّ لِّنِعْمَتِیْ مُتَسَخِّطٌ لِّقَضَائِیْ غَیْرُ رَاضٍ بِقِسْمَتِیْ الَّتِیْ قَسَّمْتُ بَیْنَ عِبَادِی۔ (احیاء العلوم وحاشیہ ترغیب)
حاسد میری نعمت کا دشمن ہے اور میرے فیصلے پر غصہ ور ہے اور جو کچھ میں نے اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کردیا ہے اس سے خوش نہیں ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
اِصْبِرْ عَلٰی کَیْدِ الْحُسُوْدِ
فَاِنَّ صَبْرَکَ قَاتِلُہٗ

حساد کے مکر و فریب پر صبر کرو، تمہارا صبر اس کو قتل کرکے رہے گا
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جب آگ کو کوئی چیز جلانے کو نہیں ملتی تو اپنے آپ ہی کو کھا لیتی ہے۔ اسی طرح حسد انسان کے دین و ایمان کو برباد کردیتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَا ذِئْبَانِ جَائِعَانِ اُرْسِلَا فِیْ زَرِیْبَۃِ غَنَمٍ بِاَفْسَدَلَہَا مِنَ الْحِرْصِ عَلَی الْمَالِ وَالْحَسَدِ فِیْ دِیْنِ الْمُسْلِمِ وَاِنَّ الْحَسَدَ لَیَاکُلُ الْحَسَنَاتِ کَمَا تَاکُلُ النَّارُ الْحَطَبَ۔ (ترغیب)
دو بھوکے بھیڑیے بکریوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچا سکتے جس قدر مال کی حرص اور حسد مسلمان کے دین کو برباد کرنے والا ہے اور حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
دراصل حسد کافروں کا شیوہ ہے، سچا مسلمان حسد کرہی نہیں سکتا ہے۔ قرآن مجید میں حسد کے متعلق جتنی آیتیں ہیں وہ سب کافروں، یہودیوں، عیسائیوں اور منافقوں کے بارے میں ہیں جس کا صاف مطلب یہی ہے کہ وہی لوگ حاسد ہوتے ہیں جو مسلمانوں کی بدخواہی چاہتے ہیں اور اپنی طرح ان کے کافر ہونے کی آرزو کرتے ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
وَدَّ كَثِيْرٌ مِّنْ اَھْلِ الْكِتٰبِ لَوْ يَرُدُّوْنَكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ اِيْمَانِكُمْ كُفَّارًا۝۰ۚۖ حَسَدًا مِّنْ عِنْدِ اَنْفُسِہِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَہُمُ الْحَقُّ۝۰ۚ فَاعْفُوْا وَاصْفَحُوْا حَتّٰى يَاْتِيَ اللہُ بِاَمْرِہٖ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ۝۱۰۹ (البقرۃ:۱۰۹)
اہل کتاب کے اکثر لوگ حق کے ظاہر ہوجا نے کے باوجود محض بغض و عناد اور حسد کی بنا پر تمہیں ایمان سے دُور کرنا چاہتے ہیں تو معاف کرو، درگزر کرو، یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لے آئے، یقینا اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
یہ آیت یہودیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو مسلمانوں کا اپنی طرح کافر ہوجانا پسند کرتے تھے۔ اس سے معلوم ہوا کہ حسد کرنا یہودیوں کا فعل ہے، مسلمان حسد نہیں کرتا۔ سورۂ نساء میں فرمایا:
اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰي مَآ اٰتٰىھُمُ اللہُ مِنْ فَضْلِہٖ۔ (النساء:۵۴)
یہ یہودی مسلمانوں سے اس لیے حسد کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے ان کو ایمان کی دولت نصیب فرمائی، جس سے وہ محروم ہیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
حسد ایک ایسی بری چیز ہے جس سے پناہ مانگی جاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ کی طبیعت شریفہ جب ناساز ہوجاتی تو حضرت جبریل علیہ السلام یہ دعا پڑھ کر دَم کردیا کرتے تھے:
بِسْمِ اللہِ اَرْقِیْکَ مِنْ کُلِّ دَائٍ یُّوْذِیْکَ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ حَاسِدٍ وَعَیْنٍ اللہُ یَشْفِیْکَ۔
اللہ تعالیٰ کے نام سے دَم کرتا ہوں ہر اس بیماری سے جو آپ کو پہنچی ہے، اور ہر حاسد کی برائی اور نظر بد سے اللہ تعالیٰ آپ کو شفا دے۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
سیدنا معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: کہ میں سب آدمیوں کے راضی کرنے پر قدرت رکھتا ہوں مگر حاسد نعمت کہ وہ بغیر زوالِ نعمت کے راضی نہیں ہوتا۔

سوچنے سے پتہ چلتا ہے کہ کتنی بڑی بات ارشاد فرمائی ہے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے۔
اس کے علاوہ اس بات سے اُن کی شخصیت کے چند پہلو بھی روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جاتے ہیں: مثلاً
معاملہ فہمی
حسن تدبیر
قوت فیصلہ
قوت نافذہ
اللہ کی مخلوق سے محبت
مخلوق کی خیر خواہی
لوگوں کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتماد۔
وغیرہ وغیرہ۔
رضی اللہ عنہ و رضوا عنہ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
قرآن مجید میں حاسدوں کی برائی سے پناہ طلب کرنے کا حکم ہے۔ چناںچہ ارشاد ہے:
قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ۝۱ۙ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ۝۲ۙ وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ۝۳ۙ وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِي الْعُقَدِ۝۴ۙ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۝۵ۧ (فلق:۱تا۵)
آپ کہیے میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں ہر اس چیز کی برائی سے جو اس نے پیدا کی ہے اور اندھیری رات کی برائی سے جب اس کا اندھیرا پھیل جائے اور گرہ لگا کر ان میں پھونکنے والیوں کی برائی سے اور حسد کرنے والے کی برائی سے جب کہ وہ حسد کرے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بہرحال حسد اور نظربد سے پناہ چاہی گئی ہے، یہی دونوں چیزیں بڑی خطرناک ثابت ہوئی ہیں اور حدیث میں اَلْعَیْنُ حَقٌّ آیا ہے اور نظر بد لگانے والا حاسد ہوتا ہے اور ہر حاسد کا عائن ہونا ضروری نہیں۔ جب آیت کریمہ میں حاسد سے استعاذہ کا حکم ہے تو عائن یعنی نظربد لگانے والے سے بھی استعاذہ پایا گیا ہے۔ اسی کو علامہ ابن قیم نے تفسیر معوذتین میں فرمایا ہے: لِاَنَّ کُلَّ عَائِنٍ حَاسِدٌ وَلَیْسَ کُلُّ حَاسِدٍ عَائِنًا فَاِذَاسْتَعَاذَ مِنْ شَرِّ الْحَاسِدِ دَخَلَ فِیْہِ الْعَائِنُ۔
 
Top