محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
السلام علیکم
مرد کے لئے کالے اور سرخ رنگ کے کپڑے پہننا کیسا ہے؟
مرد کے لئے کالے اور سرخ رنگ کے کپڑے پہننا کیسا ہے؟
صحيح بخارى حديث نمبر ( 5390 )." نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہميں سرخ چٹائى اور ريشمى دھاگہ سے بنے ہوئے كپڑے سے منع فرمايا "
سنن نسائى حديث نمبر ( 5171 ) علامہ البانى رحمہ اللہ كہتے ہيں اس كى اسناد صحيح ہے، ديكھيں صحيح سنن نسائى حديث نمبر ( 1068 )." مجھے سرخ كپڑے اور سونے كى انگوٹھى، اور ركوع ميں قرآن پڑھنے سے منع كيا گيا ہے "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 2731 ) سنن ابو داود حديث نمبر ( 3574 )، اما ترمذى كہتے ہيں: يہ حديث اس طريق سے حسن غريب ہے." نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس سے ايك شخص گزرا جس نے دو سرخ كپڑے پہن ركھے تھے، اس نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو سلام كيا تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے جواب نہ ديا "
اس حديث كو علامہ البانى رحمہ اللہ نے ضعيف سنن ابو داود ( 403 ) ميں اور ضعيف سنن ترمذى ( 334 ) ميں ضعيف قرار ديتے ہوئے ضعيف الاسناد كہا ہے.اور اہل علم كے ہاں اس حديث كا معنى يہ ہے كہ: نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے معصفر يعنى زرد رنگ سے رنگے ہوئے كپڑے كو ناپسند كيا، اور ان كى رائے ہے كہ جو مٹيالے سرخ رنگ وغيرہ سے رنگے ہو اس ميں كوئى حرج نہيں، جبكہ اس ميں معصفر يعنى زرد رنگ نہ ہو"
سنن ابو داود حديث نمبر ( 3551 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح سنن ابو داود حديث نمبر ( 767 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے، اور يعبر عنہ كا معنى ہے كہ وہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى بات دھراتے تھے تا كہ لوگوں تك پہنچ جائے." ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو خچر پر سرخ چادر پہنے ہوئے خطبہ ديتے ہوئے ديكھا، اور على رضى اللہ تعالى عنہ آپ كى بات آگے لوگوں تك پہنچا رہے تھے "
صحيح بخارى حديث نمبر ( 5400 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 4308 ).2 - براء بن عازب رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم درميانہ قد كے تھے، ميں نےانہيں سرخ جبہ ميں ديكھا تو وہ اتنے حسين اور خوبصورت لگ رہے ميں نے آپ صلى اللہ عليہ وسلم سے خوبصورت كبھى كوئى نہيں ديكھا "
سنن ترمذى حديث نمبر ( 1646 ) امام ترمذى كہتے ہيں اس باب ميں جابر بن سمرہ اور ابو رمثہ اور ابو جحيفہ كى احاديث ہيں، اور يہ حديث حسن صحيح ہے، اور لمہ كا معنى ہے كہ بال كانوں تك ہوں تو اسے لمہ كہتے ہيں." ميں نے كانوں تك زلفوں والے اور سرخ جبہ ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے زيادہ كوئى خوبصورت نہيں ديكھا، آپ كے بال كانوں كو لگ رہے ہوتے تھے، اور دونوں كندھوں كے درميان فاصلہ تھا نہ تو آپ چھوٹے قد والے تھے اور نہ ہى لمبے قد والے بلكہ درميانہ قد كے مالك تھے "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 4072 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 3599 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح سنن ابو داود حديث نمبر ( 768 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے." رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے بال كانوں كى لو تك پہنچ رہے ہوتے تھے، اور ميں آپ صلى اللہ عليہ وسلم كو سرخ جبہ ميں ديكھا تو آپ سے خوبصورت كوئى چيز نہيں ديكھى "
حلۃ الحمراء سے مراد يمن كى بنى ہوئى وہ دو چادريں ہيں جن ميں سرخ اور سياہ دھارياں تھيں، يا سبز، اور اسے سرخ اس ليے كہا گيا ہے كہ اس ميں سرخ دھارياں تھيں." نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم عيد كے روز اپنى سرخ چادر پہنا كرتے تھے "