• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان … جہد مسلسل، کامیابیاں اور چندغلط فہمیوں کا ازالہ

شمولیت
دسمبر 09، 2013
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
37
پروفیسر محمد عاصم حفیظ

امیر مرکزیہ پروفیسر ساجد میر کی سینٹ انتخابات میں کامیابی کے بعد ان کے دفتر میں خوشی کا سماں تھا ۔ صحافتی ذمہ داریوں کے باعث مجھے بھی ان خوشگوار لمحات میں وہاں موجودگی موقعہ ملا ۔ اتنے میں امیرمحترم ناظم دفتر کو بلا کر چند ہدایات دیں ۔ پروفیسر صاحب کے یہ چند الفاظ انتہائی حیرت انگیز تھے ، خصوصا میرے لئے اور انہی الفاظ نے مجھے یہ تحریر لکھنے پر اکسایا ۔امیرمحترم ناظم دفتر کو انتخابی اخراجات کے گوشواروں کے کاغذات جمع کرانے سے متعلق ہدایات دے رہے تھے ۔ انہوں نے جواخراجات بتائے وہ چند کاغذات کی فوٹو کاپی ، فون کالز اور الیکشن کمیشن آنے جانے کے لئے خرچ ہونیوالے فیول کے متعلق تھے۔ ذرا تصور کریں کہ جب ملک میں سینٹ الیکشن کے لئے کروڑوں خرچ کرنے کے تذکرے میڈیا کی شہ سرخیوں میں ہوں۔ بلوچستان میں حکمران جماعت کا ایک ٹکٹ ہولڈر کسی سیٹھ کے مقابلے میں ہار چکا ہو ۔ اور ایک سینیٹر اپنے اخراجات چند سو ظاہر کر رہا ہوتو آپ کو حیران ہونا چاہیے کہ نہیں ۔ ایک حیرت مجھے اس وقت بھی ہوئی کہ جب سینٹ کا الیکشن جیتنے کے بعد وہ پنجاب اسمبلی سے باہر آئے۔ ڈرائیور نے اطلاع دی کہ گاڑی ایک ایسی جگہ پارک ہے کہ جہاں سے نکلنا انتہائی مشکل۔ تو وہ اپنی گاڑی کا انتظار کرنے کی بجائے ایک کارکن کی گاڑی میں وہاں سے روانہ ہوئے۔ قارئین یہ گاڑی ان درجنوں گاڑیوں کے قافلوں سے گزری جو منتخب سینیٹرز کو جلوس کی شکل میں واپس لیجانے کے لئے وہاں موجود تھے۔
امیر محترم کے اس بار ایوان بالاکا معزز رکن منتخب ہونے کی کہانی بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔پروفیسر صاحب کو حکومت کی اتحادی جماعت کے طور پر ٹکٹ جاری کیا گیا تھا جسے ملک کی ایک بڑی سیاسی پارٹی کی جانب سے دو مرتبہ الیکشن کمیشن اور بعدازاں لاہورہائیکورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا۔یہ واقعی ایک تکلیف دہ مرحلہ تھا کہ جب دس قانونی ماہرین پرمشتمل پینل اور بتیس کے قریب وکلاء مخالفت میں پیش ہوئے جن میں ہائیکورٹ بار کے صدر بھی شامل تھے ۔یہ اللہ تعالی کا خاص فضل و کرم ہی تھا کہ امیر محترم اس گہری سازش سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے اور انہیں ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیابی ملی۔ پروفیسر ساجد میر مسلسل چوتھی بار سینٹ کے ممبر منتخب ہو ئے ہیں یہ یقینا دنیا بھر میں قرآن و سنت سے محبت کرنیوالوں کے لئے ایک خوشی کی خبر ہے کیونکہ کسی بھی ملک کا ایوان بالا اہم ترین حیثیت کا حامل ہوتاہے۔
ان کے منتخب ہونے کی خبر ملکی میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی انتہائی تیزرفتاری سے پھیلی ۔ دنیا بھر میں حاملین کتاب و سنت نے اپنی بھرپور محبتوں کا اظہار کیا ۔اس موقعے پر مرکزی جمعیت اہلحدیث کی مسلک کی دعوت و تبلیغ اور دیگر معاشرتی شعبوں میں کارکردگی پر روشنی ڈالنے کی بھی ضرورت ہے ۔یہ سب اس لئے کہ چند حلقے غلط فہمیوں ، بعض اشکالات اور اعتراضات کے باعث جماعت کے معاشرے میں کردار کو انتہائی تنگ نظری سے پیش کرتے ہیں ۔ ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ جیسے ایک سیاسی اتحاد کی وجہ سے جماعت بلکل غیر فعال ہو چکی ہے ۔ ملک بھر میں ہونیوالی دعوتی سرگرمیوں ، مدارس و مساجد کی تعمیر اور ان کے بہترین نظام ، رفاعی و امدادی کارروائیوں ، بیرون ملک تعلقات سمیت ہر پہلو کو یکسر نظرانداز کردیا جاتا ہے ۔ اس تاثرکے پیدا ہونے میں ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مرکزی جمعیت کی قیادت نے اپنی بساط کے مطابق جماعت کی مضبوطی ، مقبولیت اور دعوتی و تبلیغی سرگرمیوں پر تو بھرپور توجہ دی ہے لیکن ان کو تعلقات عامہ کے رائج الوقت تقاضوں کے مطابق کچھ زیادہ ’’ کیش ‘‘ کرانے کی طرف توجہ نہیں دی ۔ اکثریہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سی جماعتیں اصل کام تو شاید کچھ بھی نہ کریں لیکن میڈیا کوریج اور ’’ڈھنڈوراپیٹنے‘‘ کی طرف بھرپور توجہ دیتی ہیں اور ہرمعمولی سے معمولی کام کو بھی بھرپور کیش کرانے کی کوشش کرتی ہیں ۔ شائد یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگوں کو جماعتی سرگرمیوں کے متعلق پروپیگنڈاکرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
جماعت کو جانئیے
قارئین کرام مرکزی جمعیت اہلحدیث الحمداللہ ملک بھر سمیت بیرون ملک حاملین کتاب و سنت کی نمائندہ جماعت ہے ۔ یہ واحد جماعت ہے کہ جس کا ملک کے کونے کونے میں نظم موجود ہے ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے اس وفاق المدارس کا کہ جس کے تحت ملک بھر میں سینکڑوں ادارے قرآن و حدیث کے علوم کی شمع روشن کر رہے ہیں ، مرکزی جمعیت نام ہے ان چھ سو کے قریب ارض پاک کے ہرہرشہر سے نمائندگی کرنیوالے ارکان شوری کا ۔ یہ جماعت وہ ہے کہ جس کے تحت ہر سال سینکڑوں مدارس و مساجد تعمیر کی جاتی ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے سعودی جامعات میں زیر تعلیم ان طلبہ کا کہ جن کے لئے اس جماعت سے منسلک قائدین اور علمائے کرام کی تصدیق سے حصول علم کے دروازے کھلتے ہیں۔ یہ جماعت نام ہے امام کعبہ کی زیر قیادت قائم اس گورننگ باڈی کا کہ جس کے تحت پیغام ٹی وی اور کتاب و سنت کی دعوت عام کرنے کے لئے منصوبہ جات چلائے جاتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت نام ہے برطانیہ ، سعودی عرب ، یونان ، کینیڈا اور دیگر ممالک میں قائم جماعتوں کا کہ جو رہنمائی اور تعلق مرکز سے حاصل کرتی ہیں ۔ یہ جماعت نام ہے ان حجاج کرام کہ جو سعودی عرب کے شاہی خاندان اور دیگر اداروں کی دعوت پرہرسال فریضہ حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے ان عوامی خطباء و مبلغین کا کہ جو ہر روز ملک بھر کے گلی کوچوں ، بازار ، مساجد و مدارس میں دروس اور تقاریر کے ذریعے کتاب و سنت کی صدائیں بلند کرتے ہیں ۔مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے ان بے سہارا اور محتاجوں کا کہ جو جماعت کی ریلیف سرگرمیوں سے مستفید ہوتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کی چھتری تلے کسی بھی دینی جماعت کا پہلے موبائل ہسپتال بنایا گیا جو کہ انتہائی کامیابی سے عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہے ۔ یہ جماعت ہے اس ویب اور سوشل میڈیا نیٹ ورک کا کہ جس سے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں دنیا بھر میں موجود لوگ مستفید ہو کر کتاب و سنت کی دعوت سے مالا مال ہوتے ہیں ۔ جی ہاں قارئین مرکزی جمعیت اہلحدیث کے معاشرے میں کردار کو کسی تنگ نظری ، تعصب ،غلط فہمی یا اختلاف کی بنا پر انتہائی محدود بنا کر پیش کرنا انصاف کا تقاضہ نہیں ہے ۔ اصلاح کی گنجائش ہر جگہ ہوتی ہے اور یقینا اس جماعت کے کردار و عمل میں بھی کچھ کمی کوتاہی موجود ہو گی لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ جماعت اپنے فرائض سے غافل ہے اور جمود کا شکار ہے ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث اور اس کی قیادت پر اعتراض ضرور کیجئیے لیکن اس سے پہلے جماعت کی مختلف شعبہ جات میں کارکردگی سے ضرور آگاہی حاصل کریں۔ آئیے ہم ذرا مرکزی جمعیت اہلحدیث کے قائدین کی جانب سے شروع کئے جانیوالے مختلف منصوبہ جات اور جماعت کی مختلف شعبہ جات میں سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔
پیغام ٹی وی نیٹ ورک
مرکزی جمعیت اہلحدیث کا حالیہ دور میں اہم ترین کاررنامہ الیکٹرانک میڈیا کے میدان میں قدم رکھنا ہے ۔الحمداللہ آج سے تین سال قبل شروع ہونیوالاپیغام ٹی وی اب دو زبانوں اردو اور پشتو میں نشریات پیش کر رہا ہے ۔ امام کعبہ معالی الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس حفظہ اللہ اسکے چئیرمین ہیں جبکہ دنیا بھر سے نامور شیخصیات اس کے بورڈآف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں ۔آج عوام میں اپنی مقبولیت کے باعث پیغام ٹی وی پاکستان کے معتبر دعوتی و تبلیغی اور صحافتی و سماجی حلقوںکے لئے ایک موئثرپلیٹ فارم بن چکاہے۔ پیغام ٹی وی کے تربیت یافتہ علمائے کرام اور سکالرزکو پیس ٹی وی انڈیا پربھی مدعو کیا گیا ۔ اس وقت پیغام ٹی وی، سیٹلائٹ پرپاکستان سمیت 65 سے زائد ممالک میںاورانٹرنیٹ ،موبائل ایپلی کیشنزپرلائیوسٹریمنگ کے ذریعے دنیا بھر میں دیکھا جارہاہے۔ سوشل میڈیا پر روزانہ وزٹرزکی تعدادایک لاکھ سے زائد جبکہ پیغام ویب سائٹ سے استفادہ کرنے والوں اور روزانہ آن لائن فتوی کے زریعے اپنی اصلاح کرنے والوں کی تعدادبھی لاکھوں میں ہے۔اس کے آئندہ اہداف میں پیغام ٹی وی کو یورپ کے ناظرین تک پہنچانے کے لیے سیٹلائٹ کا حصول اور ایک ایسے ٹی وی کا اجراء ہے جس پر سارا دن آئمہ حرمین کی تلاوت اردو ترجمے کے ساتھ جاری رہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کی بیدار مغز قیادت نے ہی دور حاضر کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے پیغام ٹی وی نیٹ ورک کے اجراء کے لئے بھرپورکوشش کی اور اس منصوبے کو انتہائی کامیابی کے ساتھ چلایا جارہاہے ۔ اس کی وجہ سے نہ صرف جماعت کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے بلکہ کتاب وسنت کی دعوت بھی گھر گھر پہنچ رہی ہے۔

مزید تفصیل
http://www.ahlehadith.org/markazi-jamiat-ahlehadith-pk
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
پروفیسر محمد عاصم حفیظ

امیر مرکزیہ پروفیسر ساجد میر کی سینٹ انتخابات میں کامیابی کے بعد ان کے دفتر میں خوشی کا سماں تھا ۔ صحافتی ذمہ داریوں کے باعث مجھے بھی ان خوشگوار لمحات میں وہاں موجودگی موقعہ ملا ۔ اتنے میں امیرمحترم ناظم دفتر کو بلا کر چند ہدایات دیں ۔ پروفیسر صاحب کے یہ چند الفاظ انتہائی حیرت انگیز تھے ، خصوصا میرے لئے اور انہی الفاظ نے مجھے یہ تحریر لکھنے پر اکسایا ۔امیرمحترم ناظم دفتر کو انتخابی اخراجات کے گوشواروں کے کاغذات جمع کرانے سے متعلق ہدایات دے رہے تھے ۔ انہوں نے جواخراجات بتائے وہ چند کاغذات کی فوٹو کاپی ، فون کالز اور الیکشن کمیشن آنے جانے کے لئے خرچ ہونیوالے فیول کے متعلق تھے۔ ذرا تصور کریں کہ جب ملک میں سینٹ الیکشن کے لئے کروڑوں خرچ کرنے کے تذکرے میڈیا کی شہ سرخیوں میں ہوں۔ بلوچستان میں حکمران جماعت کا ایک ٹکٹ ہولڈر کسی سیٹھ کے مقابلے میں ہار چکا ہو ۔ اور ایک سینیٹر اپنے اخراجات چند سو ظاہر کر رہا ہوتو آپ کو حیران ہونا چاہیے کہ نہیں ۔ ایک حیرت مجھے اس وقت بھی ہوئی کہ جب سینٹ کا الیکشن جیتنے کے بعد وہ پنجاب اسمبلی سے باہر آئے۔ ڈرائیور نے اطلاع دی کہ گاڑی ایک ایسی جگہ پارک ہے کہ جہاں سے نکلنا انتہائی مشکل۔ تو وہ اپنی گاڑی کا انتظار کرنے کی بجائے ایک کارکن کی گاڑی میں وہاں سے روانہ ہوئے۔ قارئین یہ گاڑی ان درجنوں گاڑیوں کے قافلوں سے گزری جو منتخب سینیٹرز کو جلوس کی شکل میں واپس لیجانے کے لئے وہاں موجود تھے۔
امیر محترم کے اس بار ایوان بالاکا معزز رکن منتخب ہونے کی کہانی بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔پروفیسر صاحب کو حکومت کی اتحادی جماعت کے طور پر ٹکٹ جاری کیا گیا تھا جسے ملک کی ایک بڑی سیاسی پارٹی کی جانب سے دو مرتبہ الیکشن کمیشن اور بعدازاں لاہورہائیکورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا۔یہ واقعی ایک تکلیف دہ مرحلہ تھا کہ جب دس قانونی ماہرین پرمشتمل پینل اور بتیس کے قریب وکلاء مخالفت میں پیش ہوئے جن میں ہائیکورٹ بار کے صدر بھی شامل تھے ۔یہ اللہ تعالی کا خاص فضل و کرم ہی تھا کہ امیر محترم اس گہری سازش سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے اور انہیں ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیابی ملی۔ پروفیسر ساجد میر مسلسل چوتھی بار سینٹ کے ممبر منتخب ہو ئے ہیں یہ یقینا دنیا بھر میں قرآن و سنت سے محبت کرنیوالوں کے لئے ایک خوشی کی خبر ہے کیونکہ کسی بھی ملک کا ایوان بالا اہم ترین حیثیت کا حامل ہوتاہے۔
ان کے منتخب ہونے کی خبر ملکی میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی انتہائی تیزرفتاری سے پھیلی ۔ دنیا بھر میں حاملین کتاب و سنت نے اپنی بھرپور محبتوں کا اظہار کیا ۔اس موقعے پر مرکزی جمعیت اہلحدیث کی مسلک کی دعوت و تبلیغ اور دیگر معاشرتی شعبوں میں کارکردگی پر روشنی ڈالنے کی بھی ضرورت ہے ۔یہ سب اس لئے کہ چند حلقے غلط فہمیوں ، بعض اشکالات اور اعتراضات کے باعث جماعت کے معاشرے میں کردار کو انتہائی تنگ نظری سے پیش کرتے ہیں ۔ ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ جیسے ایک سیاسی اتحاد کی وجہ سے جماعت بلکل غیر فعال ہو چکی ہے ۔ ملک بھر میں ہونیوالی دعوتی سرگرمیوں ، مدارس و مساجد کی تعمیر اور ان کے بہترین نظام ، رفاعی و امدادی کارروائیوں ، بیرون ملک تعلقات سمیت ہر پہلو کو یکسر نظرانداز کردیا جاتا ہے ۔ اس تاثرکے پیدا ہونے میں ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مرکزی جمعیت کی قیادت نے اپنی بساط کے مطابق جماعت کی مضبوطی ، مقبولیت اور دعوتی و تبلیغی سرگرمیوں پر تو بھرپور توجہ دی ہے لیکن ان کو تعلقات عامہ کے رائج الوقت تقاضوں کے مطابق کچھ زیادہ ’’ کیش ‘‘ کرانے کی طرف توجہ نہیں دی ۔ اکثریہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سی جماعتیں اصل کام تو شاید کچھ بھی نہ کریں لیکن میڈیا کوریج اور ’’ڈھنڈوراپیٹنے‘‘ کی طرف بھرپور توجہ دیتی ہیں اور ہرمعمولی سے معمولی کام کو بھی بھرپور کیش کرانے کی کوشش کرتی ہیں ۔ شائد یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگوں کو جماعتی سرگرمیوں کے متعلق پروپیگنڈاکرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
جماعت کو جانئیے
قارئین کرام مرکزی جمعیت اہلحدیث الحمداللہ ملک بھر سمیت بیرون ملک حاملین کتاب و سنت کی نمائندہ جماعت ہے ۔ یہ واحد جماعت ہے کہ جس کا ملک کے کونے کونے میں نظم موجود ہے ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے اس وفاق المدارس کا کہ جس کے تحت ملک بھر میں سینکڑوں ادارے قرآن و حدیث کے علوم کی شمع روشن کر رہے ہیں ، مرکزی جمعیت نام ہے ان چھ سو کے قریب ارض پاک کے ہرہرشہر سے نمائندگی کرنیوالے ارکان شوری کا ۔ یہ جماعت وہ ہے کہ جس کے تحت ہر سال سینکڑوں مدارس و مساجد تعمیر کی جاتی ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے سعودی جامعات میں زیر تعلیم ان طلبہ کا کہ جن کے لئے اس جماعت سے منسلک قائدین اور علمائے کرام کی تصدیق سے حصول علم کے دروازے کھلتے ہیں۔ یہ جماعت نام ہے امام کعبہ کی زیر قیادت قائم اس گورننگ باڈی کا کہ جس کے تحت پیغام ٹی وی اور کتاب و سنت کی دعوت عام کرنے کے لئے منصوبہ جات چلائے جاتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت نام ہے برطانیہ ، سعودی عرب ، یونان ، کینیڈا اور دیگر ممالک میں قائم جماعتوں کا کہ جو رہنمائی اور تعلق مرکز سے حاصل کرتی ہیں ۔ یہ جماعت نام ہے ان حجاج کرام کہ جو سعودی عرب کے شاہی خاندان اور دیگر اداروں کی دعوت پرہرسال فریضہ حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے ان عوامی خطباء و مبلغین کا کہ جو ہر روز ملک بھر کے گلی کوچوں ، بازار ، مساجد و مدارس میں دروس اور تقاریر کے ذریعے کتاب و سنت کی صدائیں بلند کرتے ہیں ۔مرکزی جمعیت اہلحدیث نام ہے ان بے سہارا اور محتاجوں کا کہ جو جماعت کی ریلیف سرگرمیوں سے مستفید ہوتے ہیں ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کی چھتری تلے کسی بھی دینی جماعت کا پہلے موبائل ہسپتال بنایا گیا جو کہ انتہائی کامیابی سے عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہے ۔ یہ جماعت ہے اس ویب اور سوشل میڈیا نیٹ ورک کا کہ جس سے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں دنیا بھر میں موجود لوگ مستفید ہو کر کتاب و سنت کی دعوت سے مالا مال ہوتے ہیں ۔ جی ہاں قارئین مرکزی جمعیت اہلحدیث کے معاشرے میں کردار کو کسی تنگ نظری ، تعصب ،غلط فہمی یا اختلاف کی بنا پر انتہائی محدود بنا کر پیش کرنا انصاف کا تقاضہ نہیں ہے ۔ اصلاح کی گنجائش ہر جگہ ہوتی ہے اور یقینا اس جماعت کے کردار و عمل میں بھی کچھ کمی کوتاہی موجود ہو گی لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ جماعت اپنے فرائض سے غافل ہے اور جمود کا شکار ہے ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث اور اس کی قیادت پر اعتراض ضرور کیجئیے لیکن اس سے پہلے جماعت کی مختلف شعبہ جات میں کارکردگی سے ضرور آگاہی حاصل کریں۔ آئیے ہم ذرا مرکزی جمعیت اہلحدیث کے قائدین کی جانب سے شروع کئے جانیوالے مختلف منصوبہ جات اور جماعت کی مختلف شعبہ جات میں سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔
پیغام ٹی وی نیٹ ورک
مرکزی جمعیت اہلحدیث کا حالیہ دور میں اہم ترین کاررنامہ الیکٹرانک میڈیا کے میدان میں قدم رکھنا ہے ۔الحمداللہ آج سے تین سال قبل شروع ہونیوالاپیغام ٹی وی اب دو زبانوں اردو اور پشتو میں نشریات پیش کر رہا ہے ۔ امام کعبہ معالی الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس حفظہ اللہ اسکے چئیرمین ہیں جبکہ دنیا بھر سے نامور شیخصیات اس کے بورڈآف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں ۔آج عوام میں اپنی مقبولیت کے باعث پیغام ٹی وی پاکستان کے معتبر دعوتی و تبلیغی اور صحافتی و سماجی حلقوںکے لئے ایک موئثرپلیٹ فارم بن چکاہے۔ پیغام ٹی وی کے تربیت یافتہ علمائے کرام اور سکالرزکو پیس ٹی وی انڈیا پربھی مدعو کیا گیا ۔ اس وقت پیغام ٹی وی، سیٹلائٹ پرپاکستان سمیت 65 سے زائد ممالک میںاورانٹرنیٹ ،موبائل ایپلی کیشنزپرلائیوسٹریمنگ کے ذریعے دنیا بھر میں دیکھا جارہاہے۔ سوشل میڈیا پر روزانہ وزٹرزکی تعدادایک لاکھ سے زائد جبکہ پیغام ویب سائٹ سے استفادہ کرنے والوں اور روزانہ آن لائن فتوی کے زریعے اپنی اصلاح کرنے والوں کی تعدادبھی لاکھوں میں ہے۔اس کے آئندہ اہداف میں پیغام ٹی وی کو یورپ کے ناظرین تک پہنچانے کے لیے سیٹلائٹ کا حصول اور ایک ایسے ٹی وی کا اجراء ہے جس پر سارا دن آئمہ حرمین کی تلاوت اردو ترجمے کے ساتھ جاری رہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کی بیدار مغز قیادت نے ہی دور حاضر کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے پیغام ٹی وی نیٹ ورک کے اجراء کے لئے بھرپورکوشش کی اور اس منصوبے کو انتہائی کامیابی کے ساتھ چلایا جارہاہے ۔ اس کی وجہ سے نہ صرف جماعت کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے بلکہ کتاب وسنت کی دعوت بھی گھر گھر پہنچ رہی ہے۔

مزید تفصیل
http://www.ahlehadith.org/markazi-jamiat-ahlehadith-pk


 
Top