• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مزاج کا اختلاف

shinning4earth

مبتدی
شمولیت
اپریل 11، 2013
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
26
لوگوں کے مختلف مزاج پر غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ان کے مزاج کا اختلاف زمین کے مزاج کے مختلف ہونے کی طرح ہے ۔ بعض لوگ نرم اور سہل خو ہوتے ہیں اور بعض سخت اور کھردرے ۔ کچھ لوگ بار آور اور زرخیز زمیں کی طرح فراخ دل و فیاض ہوتے ہیں اور کچھ بنجر زمیں کی طرح جہاں نہ پانی ٹھہرتا ہے اور نہ سبزہ اگتا ہے بخیل ہوتے ہیں ۔
زمین کی مختلف انواع کے ساتھ انسا ن کا طرز عمل ان کے مزاج کے مطابق ہوتا ہے ۔ پتھریلی اور اونچی نیچی زمین پر انسان آہستہ خرامی اور احتیاط سے چلتا ہے جبکہ نرم اور ہموار زمین پر اطمینان سے بھاگا چلا جاتا ہے ۔لوگوں کا بھی یہی حال ہے ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
"اللہ نے ساری زمین میں سے مٹھی بھر مٹی لی اور اس سے آدم پیدا کیا ۔ اب آدم کے بیٹے زمین کے مطابق پیدا ہوئے ۔ کوئی سرخ ہے تو کوئی سفید اور کوئی کالا ہے اور کوئی ان کے درمیان درمیان ہے ۔ کوئی نرم مزاج ہے تو کوئی درشت ۔ کوئی خبیث ہے اور کوئی اچھا " (سنن ابی داؤد ،جامع ترمذی )
لوگوں سے تعامل میں اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے یہ بات بھی یاد رکھنے کے لائق ہے کہ لوگوں کا مزاج لازم ان کے فیصلوں اور ارادوں پر اثر انداز ہوتا ہے یقین نہ آئے تو تجربہ کر کے دیکھ لیجیئے ۔
زندگی میں کبھی کبھار آپ کو خدانخواستہ ازدواجی معاملات میں کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑ جائے تو اپنے کسی ایسے ساتھی سے جس کے متعلق آپ جانتے ہیں کہ وہ سخت اور کھردرے مزاج کا مالک ہے مشورہ کرکے دیکھیے مثلا آپ اس سے کہیں کہ میری بیوی بہت مسائل کھڑے کر رہی ہے ، میرا زرہ برابر بھی احترام نہیں کرتی ۔ بتاؤ میں کیا کروں؟؟
یقینا اس کا یہی جواب ہوگا "بیویاں صرف ڈنڈے کے بل پر سیدھی رہتی ہیں ۔ مرد بنو مرد ۔ ایسی پھینٹی لگاؤ ساری عمر یاد رکھے ۔
آپ طیش میں آ کر اس کی ہدایت پر عمل کر کے اپنا ہستا بستا گھر اجاڑ بیٹھیں گے۔
اب یہی مسئلہ اس دوست کے سامنے رکھیں جس کے بارے میں معروف ہے کہ وہ نرم مزاج اور حساس دل کا مالک ہے۔
وہ آپ کی رہنمائی کچھ اس طرح کرے گا " بھائی میرے ! خیال کرنا ، تمہاری بیوی صرف تمہاری بیوی ہی نہیں ، تمہارے بچوں کی ماں بھی ہے ۔ اور دنیا میں کون سا ایسا بندھن ہے جسے باہمی اختلاف اور مشکلات کا سامنا نہیں ۔ تمہیں صبر اور برداشت سے کام لینا چاہیے ۔
ملاحظہ کریں کہ آدمی کی طبیعت اس کے خیالات و نظریات اور فیصلوں پر کس قدر اثر انداز ہوتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قاضی کو غصہ کی حالت میں فیصلہ کرنے سے منع کیا ، اس لئے کہ غصہ اس کی نفسیات کو تبدیل کر کے اس کے فیصلہ کو بھی متاثر کر سکتا ہے ۔
کیا اپنے مزاج کو اس قدر تبدیل کرلینا ممکن ہے کہ وہ دوسرے کے مزاج سے ہم آہنگ ہوجائے ؟؟
جواب ہے کہ جی ہاں، بالکل ایسا ممکن ہے ۔
امیر المؤمنین عمر بن خطاب ؓ کے بارے میں معروف تھا کہ ان کے مزاج میں سختی اور شدت پائی جاتی ہے ۔
ایک دن کسی آدمی کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوگیا وہ مسئلے کے حل کے لئے عمر ؓ کے پاس آیا ۔ جب وہ امیر المؤمنین کے دروازے پر پہنچا اور دروازے پر دستک دینا چاہی تو اندر سے عمر ؓ کی بیوی کی آواز آئی جو چلا رہی تھیں اور عمر ؓ خاموشی سے سن رہے تھے
آدمی کو بڑا تعجب ہوا ۔ وہ پلٹنے لگا عمر ؓ نے دروازے پر آہٹ محسوس کی تو باہر آئے اور اس آدمی کو آواز دے کر پوچھا "تمھارا کیا مسئلہ ہے ؟؟"
اس نے جواب دیا " امیر المؤمنین ! میں آپ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت لے کر آیا تھا ۔ لیکن جب دیکھا کہ آپ کی بیوی آپ کو جھڑک رہی ہے تو واپس جانے لگا ہوں"
اس پر عمر بن خطاب ؓ نے جواب دیا :
بھائی میرے یہ میری بیوی ہے ۔ میری ازدواجی ضروریات پوری کرتی ہے ۔ میرے لئے کھانا بناتی ہے ۔ میرے کپڑے دھوتی ہے تو کیا میں اس کی معمولی تلخ کلامی بھی برداشت نہ کروں ؟
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
"علم سیکھنے سے آتا ہے اور حلم برداشت کرنے سے"
از ڈاکٹر محمد العریفی
 
Top