محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
مزاروں پر جانے والی عورتوں پر کس کس کی لعنت ؟
عرض کیا حضور اجمیر شریف میں خواجہ صاحب کے مزار پر عورتوں کا جانا جائز ہے یا نہیں ؟
(1)ارشاد فرمایا...... یہ نہ پوچھو کہ عورتوں کا مزارات پر جانا جائز یا نہیں بلکہ یہ پوچھو کہ اس عورت پر کس قدر لعنت ہوتی ہے ، اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور کس قدر صاحب قبر کی طرف سے ، جس وقت گھر سے ارادہ کرتی ہے لعنت شروع ہو جاتی ہے اور جب تک گھر واپس آتی ہے ملائکہ لعنت کرتے رہتے ہیں ، سوائے روضتہ انورﷺ کے کسی مزار پرجانےکی اجازت نہیں (ملفوظات اعلیٰ حضرت بریلوی ج2ص 124)
(2) مسئلہ : 27بزرگوں کے مزار پر عرسوں میں یا اس کے علاوہ عورتیں جاتی ہیں ، وہاں بیٹھتی ہیں تو اس میں ان کا ٹھہرنا جائز ہے یا نہیں ؟
جواب : عورتوں کو مزارات اولیاء و مقابر عوام (عام قبرستان ) دونوں پر جانے کی ممانعت ہے ۔(احکام شریعت ج1ص 90)
(3)سوال : کیا عورتوں کا قبرستان کو جانا جائز ہے ؟
فرمایا : ایسی بات میں جائز و ناجائز نہیں پوچھتے ، یہ پوچھو کہ جائے گی تو اس پرکتنی لعنت ہو گی ؟ خبردار جب وہ جانے کا ارادہ کرتی ہے ، اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں اور جب گھر سے چلتی ہے ہے ، سب طرف سے شیطان اسے گھیر لیتے ہیں اور قبر پر آتی ہے ، میت کی روح لعنت کرتی ہے اور جب لپٹتی ہے ، اللہ کی لعنت کے ساتھ پھرتی ہے ۔ ( السفیہ الانیقہ فی فتاوی افریقہ رضویہ پریس بریلی ص 167ناشر ادارہ نعیمیہ رضویہ موچی گیٹ لاہور ، رسائل السنہ )
(4)اس طرح عرض ہے کہ عورتوں کا وہاں پر جاناحرام ہے ، ناچ رنگ حرام ہے ۔ ( جاء الحق ص288)
(عورتوں کےمزرات پر جانے میں دوبڑے دنیاوی نقصانات عام دیکھنے میں آتے ہیں کیونکہ جاہل والدین عقیدت میں اندھے ہو کر عورتون کو مزارات پر جانے سے نہیں روکتے فوراً اجازت دے دیتے ہیں ، وہاں پر ان کی عاشق سے ملاقات طے ہوتی ہے ، دوسرے آج کل سرکش جنات کے ٹھکانے یہ مزارات ہی ہیں ، وہاں جانے کے بعد انہیں جن چمٹ جاتے ہیں اور مطالبہ یہ کرتے ہیں کہ اسے مزار پر بار بار یا پھر جمعرات کو بھیجو ، ناقل)