• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ رفع الیدین ایک علمی و تحقیقی کاوش

شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
بھائی جان : اس کتاب کے سابقہ تین اڈیشن میرے پاس ہیں اور بغور پڑھے بھی ہیں ، شیخ زبیر علی زئی صاحب نے اس کے ہر اڈیشن میں بہت ردّ و بدل سے کام لیا ہے ، اپنے اکابر کے اُصولوں کے خلاف لکھا ہے، اور بھی بہت کچھ۔۔۔۔۔۔ اس جدید اڈیشن کو پڑھتا ہوں کہ اس میں کیا کیا تبدیلیاں ہوئی ہیں
شیخ صاحب تو اب اس دنیا میں نہیں رہے کیا آپ اس کتاب کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں کہ اس میں جو کچھ لکھا ہے اس سے آپ متفق ہیں اور اگر مجھے اس کتاب کے بارےمیں کچھ اعتراضات ہوں تو جناب اس کا جواب دیں گے، ۔ یا صرف میں نے اسے پڑھنا ہے ؟
 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
محترم عامر یونس صاحب :میری اس بات کے جواب میں آپ نے لکھا ۔۔
میرے اہل حدیث بھائی جو بعض مقامات پر رفع یدین کرتے ہیں اور بقول علامہ البانی اور علامہ رئیس احمد ندوی ہر تکبیر کے سات رفع یدین حدیث سے ثابت ہے ۔اور فتاوی علمائے حدیث کی روشنی میں سجدوں میں رفع یدین رسول اللہ کا آخری عمل ہے
یہ بعض جگہ رفع یدین کرنے والے ہر تکبیر کے ساتھ یا سجدوں کا رفع یدین نہ کر کے کہیں ان احادیث کے منکر تو نہیں؟؟؟
میری اس بات کے جواب میں آپ نے لکھا ۔۔حق کو جان لینے کے بعد حق کو قبول نہ کرنا !!!
میرے بھائی اگر ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کرنا حق ہے تو اس حق کے منکر تو آپ بھی ہیں مجھ پر اعتراض کیسا؟
پھر آپ نے سید انور شاہ کشمیری کی کتاب کے حوالہ سے لکھا کہ "رفع یدین کا ایک حرف بھی منسوخ نہیں ہوا !
میرے بھائی شیخ انور شاہ صاحب کی اس بات کا ہر اہل حدیث منکر ہے کیونکہ بقول علامہ البانی اور علامہ رئیس احمد ندوی ہر تکبیر کے سات رفع یدین حدیث سے ثابت ہے ،سید انور شاہ صاحب کے بقول اسکا ایک حرف بھی منسوخ نہیں تو بتائیں دنیا کا کون سا اہل حدیث ہر تکبیر والی رفع یدین پر عمل کر رہا ہے؟
اب بقول آپ کے "حق کو جان لینے کے بعد حق کو قبول نہ کرنا !!! یہ کس کا وطیرہ ہے ، آپ ہی بتائیں!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شیخ صاحب تو اب اس دنیا میں نہیں رہے کیا آپ اس کتاب کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں کہ اس میں جو کچھ لکھا ہے اس سے آپ متفق ہیں اور اگر مجھے اس کتاب کے بارےمیں کچھ اعتراضات ہوں تو جناب اس کا جواب دیں گے، ۔ یا صرف میں نے اسے پڑھنا ہے ؟
جی آپ اعتراضات کرسکتے ہیں ۔ مجھ سے ہوسکا تو جواب دوں گا ورنہ یہاں دیگر اراکین موجود ہیں ان شاءاللہ ضرور آپ کے ساتھ تبادلہ خیال فرمائیں گے ۔
جس عبارت یا مسئلہ پر اعتراض ہے وہاں سے حافظ کی عبارت یا صفحہ نمبر ضرور نقل فرمائیں ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
محترم عامر یونس صاحب :میری اس بات کے جواب میں آپ نے لکھا ۔۔
میرے اہل حدیث بھائی جو بعض مقامات پر رفع یدین کرتے ہیں اور بقول علامہ البانی اور علامہ رئیس احمد ندوی ہر تکبیر کے سات رفع یدین حدیث سے ثابت ہے ۔اور فتاوی علمائے حدیث کی روشنی میں سجدوں میں رفع یدین رسول اللہ کا آخری عمل ہے
یہ بعض جگہ رفع یدین کرنے والے ہر تکبیر کے ساتھ یا سجدوں کا رفع یدین نہ کر کے کہیں ان احادیث کے منکر تو نہیں؟؟؟
میری اس بات کے جواب میں آپ نے لکھا ۔۔حق کو جان لینے کے بعد حق کو قبول نہ کرنا !!!
میرے بھائی اگر ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کرنا حق ہے تو اس حق کے منکر تو آپ بھی ہیں مجھ پر اعتراض کیسا؟
پھر آپ نے سید انور شاہ کشمیری کی کتاب کے حوالہ سے لکھا کہ "رفع یدین کا ایک حرف بھی منسوخ نہیں ہوا !
میرے بھائی شیخ انور شاہ صاحب کی اس بات کا ہر اہل حدیث منکر ہے کیونکہ بقول علامہ البانی اور علامہ رئیس احمد ندوی ہر تکبیر کے سات رفع یدین حدیث سے ثابت ہے ،سید انور شاہ صاحب کے بقول اسکا ایک حرف بھی منسوخ نہیں تو بتائیں دنیا کا کون سا اہل حدیث ہر تکبیر والی رفع یدین پر عمل کر رہا ہے؟
اب بقول آپ کے "حق کو جان لینے کے بعد حق کو قبول نہ کرنا !!! یہ کس کا وطیرہ ہے ، آپ ہی بتائیں!


میرے بھائی آپ اس پوسٹ کو پڑھ لے اس میں سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرنے والئ حدیث کی صحت کے بارے میں بات کی گئی ہے اگر آپ کی نظر میں 7 جگہ رفع الیدین ثابت ہے تو آپ کیوں نہیں کرتے کیا یہ تکبر نہیں

اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے

 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
میرے بھائی آپ اس پوسٹ کو پڑھ لے اس میں سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرنے والئ حدیث کی صحت کے بارے میں بات کی گئی ہے اگر آپ کی نظر میں 7 جگہ رفع الیدین ثابت ہے تو آپ کیوں نہیں کرتے کیا یہ تکبر نہیں

اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے

عامر بھائی ہم اہل سنت وجماعت تکبیر تحریمہ کے وقت رفع یدین کے قائل وفائل ہیں ، اس لئے جناب کا یہ لکھنا کہ 7 جگہ رفع یدین کیوں نہیں کرتے ،"چہ معنی دارد"
میرے اہل حدیث بھائی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے ہیں ، اور ان اہل حدیث کے دو محقق عالم شَیخ البانی کی کتاب "نماز نبوی "اور شیخ رئیس ندوی کی کتاب " رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز " دونوں نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منصوب کر کے کتابیں لکھی ہیں۔اور حضرات کا دعوی بھی یہی ہے کہ ہماری نماز قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ اگر یہ حضرات اپنے دعوی میں سچے ہیں تو انہوں نے اِن کتابوں میں لکھا ہے سجدوں میں رفع یدین ثابت ہے بلکہ ہر تکبیر کے وقت رفع یدین کا ثبوت بھی ان کتابوں میں موجود ہے ، اور اہل حدیث کے مایہ ناز فتاویٰ "فتاویٰ علمائے حدیث میں سجدوں کے رفع یدین کو رسول اللہ کا آخری فعل لکھا ہے ،اب ان تمام جگہ رفع یدین کو میرے اہل حدیث بھائیوں کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے اگر نہیں کریں گے تو وہ سنت کے منکر ہوئے ۔
باقی یہ تو آپ نے خود لکھا ہے کہ "اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے"
باقی سجدوں میں رفع یدین کا جواب شیخ رئیس احمد ندوی صاحب نے دیا ہے اُسے بھی پڑھیں آنکھیں روشن ہو جائیں گی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

عامر بھائی ہم اہل سنت وجماعت تکبیر تحریمہ کے وقت رفع یدین کے قائل وفائل ہیں ، اس لئے جناب کا یہ لکھنا کہ 7 جگہ رفع یدین کیوں نہیں کرتے ،"چہ معنی دارد"

میرے اہل حدیث بھائی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے ہیں ، اور ان اہل حدیث کے دو محقق عالم شَیخ البانی کی کتاب "نماز نبوی "اور شیخ رئیس ندوی کی کتاب " رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز " دونوں نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منصوب کر کے کتابیں لکھی ہیں۔اور حضرات کا دعوی بھی یہی ہے کہ ہماری نماز قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ اگر یہ حضرات اپنے دعوی میں سچے ہیں تو انہوں نے اِن کتابوں میں لکھا ہے سجدوں میں رفع یدین ثابت ہے بلکہ ہر تکبیر کے وقت رفع یدین کا ثبوت بھی ان کتابوں میں موجود ہے ، اور اہل حدیث کے مایہ ناز فتاویٰ "فتاویٰ علمائے حدیث میں سجدوں کے رفع یدین کو رسول اللہ کا آخری فعل لکھا ہے ،اب ان تمام جگہ رفع یدین کو میرے اہل حدیث بھائیوں کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے اگر نہیں کریں گے تو وہ سنت کے منکر ہوئے ۔
باقی یہ تو آپ نے خود لکھا ہے کہ "اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے"
باقی سجدوں میں رفع یدین کا جواب شیخ رئیس احمد ندوی صاحب نے دیا ہے اُسے بھی پڑھیں آنکھیں روشن ہو جائیں گی
پہلے آپ فیصلہ کر لے کہ آپ میں سے کون اہل سنت و جماعت ہیں -

1- دیوبندی
2- بریلوی



اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث جس سے رفع الدین ثابت ہیں کیا وہ آپ لوگوں کے لئے نہیں ؟


سوال نمبر: 6 - فتوی نمبر:6042

س 6: سننِ نسائی میں حضرت مالک بن حويرث سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ: انہوں نے نبی کریم صلى الله عليه وسلم کو نماز میں [ان ذیل کی حالات میں ] رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا: جب آپ رکوع کرتے، اور رکوع سے اپنے سر کو اٹھاتے، اور جب سجدہ کرتے، اور سجدے سے سر کو اٹھاتے، اور ( رفع یدین کے وقت) ہاتھوں کو اپنے کانوں کے اوپری حصے کے سامنے کرتے۔ ۔ آپ یہاں پر روای کے قول " جب آپ سجدہ کرتے [تو رفع ِ یدین کرتے]" کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہاں رفع ِ یدین سے مراد وہی ہے جو دائيں ہاتھ بائیں ہاتھ پر باندھنے کے بعد ہے؟ یا پھر اس سے مراد رکوع سے اٹھتے وقت کا رفع ِ یدین ہی مراد ہے؟ اور اس حدیث کا مرتبہ کیا ہے؟ کیا اس حدیث پر عمل کیا جائے گا؟ اگر عمل کیا جائے تو کیسے عمل کیا جائے؟ جبکہ بعض احادیث میں دو سجدوں کے درمیان رفع ِ یدین کا حکم آیا ہے، اور دیگر بعض میں دو سجدوں کے درمیان رفع ِ یدین سے ممانعت آئی ہے، ان دو حدیثوں کے درمیان مطابقت کیسے کی جائے گی، اور اس کا حکم کیا ہوگا؟

ج 6: بعض علماء کرام نے اس مسئلے میں ترجیح کا راستہ اختیار کرتے ہوئے اس حدیث کو ترجیح دی ہے، جس کو امام بخاری اور مسلم نے حضرت ابن عمر
( جلد کا نمبر 6; صفحہ 350)
رضي الله عنهما روایت کیا ہے کہ سجدے میں جاتے ہوئے اور سجدے سے اٹھتے ہوئے رفع ِ یدین نہ کیا جائے، اور دو سجدوں کے درمیان رفع ِ یدین کی جو روایت ہے اس کو نادر و شاذ قرار دیا ہے، اس لئے کہ یہ روایت اس سے زیادہ بھروسہ مند راویوں کی روایت کے خلاف ہے، اور دیگر بعض علماء کرام نے ان احادیث کے درمیان مطابقت کا راستہ اختیار کیا ہے، [اور ان کی دلیل یہ ہے کہ] ان احادیث کے درمیان مطابقت ممکن ہے، لہذا ترجیح کا راستہ اختیار نہ کیا جائے گا، اس لئے کہ مطابقت سے ہر ثابت و منقول صحیح چیز پر عمل ہوجاتا ہے، جبکہ ترجیح کی صورت میں بعض ثابت چیزوں کو رد کرنے کی نوبت آتی ہے، اور اس طرح رد کرنا قاعدے کے خلاف ہے، اوراس مسئلے کا خلاصہ یہ ہے کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے میں جاتے ہوئے اور اٹھتے ہوئے کبھی ہاتھ اٹھایا ہے، اور کبھی ہاتھ نہیں اٹھایا ہے، اور ہر راوی نے وہ بیان کیا ہے جو انہوں نے دیکھا ہے، اور مذکورہ بالا قاعدے کے پیشِ نظر پہلی رائے پر عمل کرنا زیادہ بہتر ہے۔

وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی
ممبر نائب صدر برائے کمیٹی صدر
عبد اللہ بن قعود عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز


اور رہا آپ لوگ جس حدیث کو دلیل بناتے ہیں وہ ضعیف ہیں
10298756_1553454421548000_966111174493692566_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نماز میں رفع یدین كرنا

سوال نمبر1: فتوى نمبر:2736

س 1: کیا رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نماز کو شروع كے کرتے وقت رفع یدین فرماتے تھے اور اسی طرح رکوع میں ، رکوع سے اٹھتے وقت اور دوسری رکعت کے تشہد کے بعد تیسری رکعت کے قیام کے وقت رفع یدین فرماتے تھے، کیا اپنے دائیں ہاتھـ پر بائيں ہاتھـ رکھتے تھے، کیا یہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی سنت ہے اور کیا سدل یدین کرنے میں کوئی حدیث ثابت ہے یا نہیں؟ آپ ارشاد فرمائیں یہاں تک کہ ہم سنت صحیحہ پر عمل کر سکیں؟

ج 1: جی ہاں، سوال میں مذکور جگہوں پر نماز میں رفع یدین کرنا نبی کریم صلى الله عليه وسلم کی سنت ہے، اس لئے كہ يہ عبد اللہ بن عمر رضی الله عنهما سے ثابت ہے آپ نے كہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو (تکبیر تحریمہ کے وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھـ کندھوں تک اٹھاتے، اور اسی طرح جب آپ رکوع کے لئے تکبیر کہتے اس وقت بھی یہی کرتے، اور اسی طرح جب آپ رکوع سے اپنا سر اٹھاتے اور "سمع اللہ لمن حمدہ" کہتے تب بھی ایسا ھی کرتے،اور البتہ آپ سجدہ میں ایسا نہیں کرتے تھے۔

اور ان سے ايک روايت ميں ہے:

( جلد کا نمبر 6; صفحہ 348)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے۔ حديث۔ ان دونوں کو روایت کیا امام بخاری و مسلم اور ابو داود نے اور یہ بھی ثابت ہے کہ: روایت ہے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے جب آپ نماز میں داخل ہوتے تو پہلے تکبیر تحریمہ کہتے اور (ساتھـ ہی) اپنے دونوں ہاتھـ اٹھاتے، اور ابن عمر نے اس فعل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا۔ اسے روايت كيا بخاری اور نسائی نے اور یہ بھی ثابت ہے ابو حميد سا عدی کی حدیث سے نبی صلى الله عليه وسلم سے دائیں ہاتھـ پر بائيں ہاتھـ رکھنا یہ بھی نماز کی سنتوں میں سے ہے، اس وجہ سے کہ روايت كيا احمد اور بخاری نے ابو حازم سے سھل بن سعد رضی الله عنه سے انہوں نے كہا: لوگ حکم دیتے تھے کہ آدمی دائيں ہاتھـ اپنے بائیں ہاتھوں کی کلائی پر رکھے، ابو حازم نے كہا: میں صرف یہ جانتا ہوں کہ یہ عمل رسول الله صلى الله عليه وسلم تک پہنچتا ہے۔
( جلد کا نمبر 6; صفحہ 349)

وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی
ممبر ممبر نائب صدر برائے کمیٹی صدر
عبد اللہ بن قعود عبد اللہ بن غدیان عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عامر بھائی ہم اہل سنت وجماعت تکبیر تحریمہ کے وقت رفع یدین کے قائل وفائل ہیں ، اس لئے جناب کا یہ لکھنا کہ 7 جگہ رفع یدین کیوں نہیں کرتے ،"چہ معنی دارد"
میرے اہل حدیث بھائی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے ہیں ، اور ان اہل حدیث کے دو محقق عالم شَیخ البانی کی کتاب "نماز نبوی "اور شیخ رئیس ندوی کی کتاب " رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز " دونوں نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منصوب کر کے کتابیں لکھی ہیں۔اور حضرات کا دعوی بھی یہی ہے کہ ہماری نماز قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ اگر یہ حضرات اپنے دعوی میں سچے ہیں تو انہوں نے اِن کتابوں میں لکھا ہے سجدوں میں رفع یدین ثابت ہے بلکہ ہر تکبیر کے وقت رفع یدین کا ثبوت بھی ان کتابوں میں موجود ہے ، اور اہل حدیث کے مایہ ناز فتاویٰ "فتاویٰ علمائے حدیث میں سجدوں کے رفع یدین کو رسول اللہ کا آخری فعل لکھا ہے ،اب ان تمام جگہ رفع یدین کو میرے اہل حدیث بھائیوں کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے اگر نہیں کریں گے تو وہ سنت کے منکر ہوئے ۔
باقی یہ تو آپ نے خود لکھا ہے کہ "اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے"
باقی سجدوں میں رفع یدین کا جواب شیخ رئیس احمد ندوی صاحب نے دیا ہے اُسے بھی پڑھیں آنکھیں روشن ہو جائیں گی

اس فتویٰ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہیں میرے بھائی اندھی تقلید سے نکلے اور قرآن و سنت پر آ جائے اس ہی میں ھم سب کی بہتری ہے اور یہی نجات کا راستہ ہیں

اللہ ھم سب کو صراط مستقیم کا راستہ دیکھا دیں - آمین
حنفی حضرات ہمیشہ یہ رٹ لگاتے ہیں، چاروں ایمہ حق پر ہے،، یہ صرف کہتے ہیں مانتے نہیں، مزید اس پر دیوبند کا ایک فتویٰ پیش کیا جاتا ہے،، پڑھ لیجے، جناب تو اتنا فرماتے ہیں کہ رفع یدین کرنے سے ثواب گھٹا ہے اور یہ خلاف سنت ہے، معاذ اللہ

1796813_1403100809945928_2074248067_o.jpg
1796813_1403100809945928_2074248067_o.jpg
 
Top