علامہ ہاشم موسوی
مستونگ میں بے گناہ زائرین پر خودکش حملہ اسلام دشمن قوتوں کی سازش ہے
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء نے سانحہ مستونگ کے خلاف اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملا کر ہی دم لیں گے۔
ابنا: مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ اسلام دشمن شیطانی طاقتیں اسلام کو کمزور کرنے کیلئے مسلمانوں کو دست و گریبان کرنا چاہتی ہیں اور مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بے گناہ شیعہ زائرین پر بزدلانہ خودکش حملہ انہی اسلام دشمن شیطانی قوتوں کی سازش ہے۔ لہٰذا تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ بھائی چارے کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے دہشتگرد عناصر کی حوصلہ شکنی کریں۔ انہوں نے اس افسوسناک واقعہ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اسلام دشمن دہشت گرد عناصر کے در پردہ عزائم کو خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ آج جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا یہ وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی کا آبائی علاقہ ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی اسی مقام پر زائرین کو بس سے اتار کر ایک جگہ جمع کرکے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہزار گنجی سے ملحقہ علاقوں میں جتنی بھی دہشتگردی کی کارروائیاں اہل تشیع کے خلاف ہوتی ہیں ان کا تعلق انہی علاقوں سے ہوتا ہے اور دہشتگرد انہی علاقوں سے آکر کوئٹہ میں اپنی کارروائیاں کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز سے ہم بلوچستان کا کنٹرول فوج کے ہاتھوں میں دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہمارے بلوچستان میں فوج بلانے کے مطالبے کا مقصد جمہوریت سے انحراف نہیں بلکہ حکومت بلوچستان کی ناکامی اور اسکے کئی با اثر وزراء کا دہشتگردی میں ملوث ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ ان سارے محرکات کے پیچھے اس صوبے کے وزیراعلٰی سمیت کئی با اثر وزراء کا ہاتھ ہے، کیونکہ دہشگردوں کا اصلی ٹھکانہ تو مستونگ، کانک اور درینگڑھ ہے، جو وزیراعلٰی کا آبائی علاقہ ہے۔
علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر پاکستانی افواج سے نہ صرف تشیع بلکہ پاکستان بچانے کیلئے اس صوبہ کا کنٹرول فوج کے ہاتھوں لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ان دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے خلاف بھی بھرپور کارروئی کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ دہشتگردی کی اصل جڑ نام بدلنے کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالٰی شہداء کو شہداء کربلا کے ساتھ محشور فرمائے، اور زخمیوں کو جلد از جلد صحت یابی اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے
مستونگ میں بے گناہ زائرین پر خودکش حملہ اسلام دشمن قوتوں کی سازش ہے
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء نے سانحہ مستونگ کے خلاف اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملا کر ہی دم لیں گے۔
ابنا: مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ اسلام دشمن شیطانی طاقتیں اسلام کو کمزور کرنے کیلئے مسلمانوں کو دست و گریبان کرنا چاہتی ہیں اور مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بے گناہ شیعہ زائرین پر بزدلانہ خودکش حملہ انہی اسلام دشمن شیطانی قوتوں کی سازش ہے۔ لہٰذا تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ بھائی چارے کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے دہشتگرد عناصر کی حوصلہ شکنی کریں۔ انہوں نے اس افسوسناک واقعہ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اسلام دشمن دہشت گرد عناصر کے در پردہ عزائم کو خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ آج جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا یہ وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی کا آبائی علاقہ ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی اسی مقام پر زائرین کو بس سے اتار کر ایک جگہ جمع کرکے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہزار گنجی سے ملحقہ علاقوں میں جتنی بھی دہشتگردی کی کارروائیاں اہل تشیع کے خلاف ہوتی ہیں ان کا تعلق انہی علاقوں سے ہوتا ہے اور دہشتگرد انہی علاقوں سے آکر کوئٹہ میں اپنی کارروائیاں کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز سے ہم بلوچستان کا کنٹرول فوج کے ہاتھوں میں دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہمارے بلوچستان میں فوج بلانے کے مطالبے کا مقصد جمہوریت سے انحراف نہیں بلکہ حکومت بلوچستان کی ناکامی اور اسکے کئی با اثر وزراء کا دہشتگردی میں ملوث ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ ان سارے محرکات کے پیچھے اس صوبے کے وزیراعلٰی سمیت کئی با اثر وزراء کا ہاتھ ہے، کیونکہ دہشگردوں کا اصلی ٹھکانہ تو مستونگ، کانک اور درینگڑھ ہے، جو وزیراعلٰی کا آبائی علاقہ ہے۔
علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر پاکستانی افواج سے نہ صرف تشیع بلکہ پاکستان بچانے کیلئے اس صوبہ کا کنٹرول فوج کے ہاتھوں لینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ان دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے خلاف بھی بھرپور کارروئی کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ دہشتگردی کی اصل جڑ نام بدلنے کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالٰی شہداء کو شہداء کربلا کے ساتھ محشور فرمائے، اور زخمیوں کو جلد از جلد صحت یابی اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے