• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلمانوں اور کافروں میں دوستی ناممکن ہے

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
مسلمانوں اور کافروں میں دوستی نا ممکن ہے

مسلمان اور کافر دو مختلف گروہ ہیں ،جن میں اتحاد یا دوستی ممکن نہیں

قُلْ يَٰٓأَيُّهَا ٱلْكَٰفِرُونَ ﴿1﴾لَآ أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ﴿2﴾وَلَآ أَنتُمْ عَٰبِدُونَ مَآ أَعْبُدُ ﴿3﴾وَلَآ أَنَا۠ عَابِدٌۭ مَّا عَبَدتُّمْ ﴿4﴾وَلَآ أَنتُمْ عَٰبِدُونَ مَآ أَعْبُدُ ﴿5﴾لَكُمْ دِينُكُمْ وَلِىَ دِينِ ﴿6﴾

ترجمہ: کہہ دو اے کافرو نہ تومیں تمہارے معبودوں کی عبادت کرتا ہوں اور نہ تم ہی میرے معبود کی عبادت کرتے ہو اور نہ میں تمہارے معبودوں کی عبادت کروں گا اور نہ تم میرے معبود کی عبادت کرو گے تمہارے لیے تمہارا دین ہے اور میرے لیے میرا دین (سورۃ الکافرون،آیت 1-6)
"عن جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ قال:قال رسول اللہ ﷺ لا ترایا ناراھما"(رواہ ابو داؤد)
حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "مسلمانوں اور کافروں کی آگ اکٹھی نہیں جل سکتی۔
مسلمانوں اور کافروں کی شریعت الگ الگ ہے ،لہذا دونوں میں اتحاد اور اتفاق ممکن نہیں

وَلَئِنْ أَتَيْتَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَٰبَ بِكُلِّ ءَايَةٍۢ مَّا تَبِعُوا۟ قِبْلَتَكَ ۚ وَمَآ أَنتَ بِتَابِعٍۢ قِبْلَتَهُمْ ۚ وَمَا بَعْضُهُم بِتَابِعٍۢ قِبْلَةَ بَعْضٍۢ ۚ

ترجمہ: اور اگر آپ ان کے سامنے تمام دلیلیں لے آئيں جنہیں کتاب دی گئی تو بھی وہ آپ کے قبلے کو نہیں مانیں گے اور نہ آپ ہی ان کے قبلہ کو ماننے والے ہیں اور نہ ان میں کوئی دوسرے قبلہ کو ماننے والا ہے (سورۃ البقرۃ،آیت 145)

مسلمان اور کافر اگر باپ بیٹا بھی ہوں تب بھی ان کے راستے الگ الگ ہیں

قَالَ أَرَاغِبٌ أَنتَ عَنْ ءَالِهَتِى يَٰٓإِبْرَٰهِيمُ ۖ لَئِن لَّمْ تَنتَهِ لَأَرْجُمَنَّكَ ۖ وَٱهْجُرْنِى مَلِيًّۭا ﴿46﴾

ترجمہ: کہا اے ابراھیم کیا تو میرے معبودوں سے پھرا ہوا ہے البتہ اگر تو باز نہ آیا میں تجھے سنگسار کردوں گا اور مجھ سے ایک مدت تک دور ہو جا (سورۃ مریم،آیت 46)

مومنوں اور کافروں کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہے

وَمَا يَسْتَوِى ٱلْأَعْمَىٰ وَٱلْبَصِيرُ ﴿19﴾وَلَا ٱلظُّلُمَٰتُ وَلَا ٱلنُّورُ ﴿20﴾وَلَا ٱلظِّلُّ وَلَا ٱلْحَرُورُ ﴿21﴾وَمَا يَسْتَوِى ٱلْأَحْيَآءُ وَلَا ٱلْأَمْوَٰتُ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَآءُ ۖ وَمَآ أَنتَ بِمُسْمِعٍۢ مَّن فِى ٱلْقُبُورِ ﴿22﴾

ترجمہ: اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں ہے اور نہ اندھیرے اور نہ روشنی اور نہ سایہ اور نہ دھوپ اور زندے اور مردے برابر نہیں ہیں بے شک الله سناتا ہے جسے چاہے اور آپ انہیں سنانے والے نہیں جو قبروں میں ہیں (سورۃ فاطر،آیت 19-22)

کفار مسلمانوں کو گمراہ سمجھتے ہیں،مسلمان کفار کو گمراہ سمجھتے ہیں

إِنَّ ٱلَّذِينَ أَجْرَمُوا۟ كَانُوا۟ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ يَضْحَكُونَ ﴿29﴾وَإِذَا مَرُّوا۟ بِهِمْ يَتَغَامَزُونَ ﴿30﴾وَإِذَا ٱنقَلَبُوٓا۟ إِلَىٰٓ أَهْلِهِمُ ٱنقَلَبُوا۟ فَكِهِينَ ﴿31﴾وَإِذَا رَأَوْهُمْ قَالُوٓا۟ إِنَّ هَٰٓؤُلَآءِ لَضَآلُّونَ ﴿32﴾

ترجمہ: بے شک نافرمان (دنیا میں) ایمان داروں سے ہنسی کیا کرتے تھے اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھ سے اشارے کرتے تھے اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے اور جب ان کو دیکھتے تو کہتے بے شک یہی گمراہ ہیں (سورۃ المطففین،آیت 29-33)

فَٱخْتَلَفَ ٱلْأَحْزَابُ مِنۢ بَيْنِهِمْ ۖ فَوَيْلٌۭ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا۟ مِن مَّشْهَدِ يَوْمٍ عَظِيمٍ﴿37﴾أَسْمِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا ۖ لَٰكِنِ ٱلظَّٰلِمُونَ ٱلْيَوْمَ فِى ضَلَٰلٍۢ مُّبِينٍۢ﴿38﴾

ترجمہ: پھر جماعتیں آپس میں مختلف ہو گئیں سوکافروں کے لیے ایک بڑے دن کے آنے سے خرابی ہے کیا خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے جس دن ہمارے پاس آئیں گے لیکن ظالم آج صریح گمراہی میں ہیں (سورۃ مریم،آیت 37-38)

کافروں اور مسلمانوں کا مقصد حیات الگ الگ ہے

ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ يُقَٰتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ ۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ يُقَٰتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱلطَّٰغُوتِ فَقَٰتِلُوٓا۟ أَوْلِيَآءَ ٱلشَّيْطَٰنِ ۖ إِنَّ كَيْدَ ٱلشَّيْطَٰنِ كَانَ ضَعِيفًا ﴿76﴾

ترجمہ: جو مومن ہیں وہ تو اللہ کے لئے لڑتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ بتوں کے لئے لڑتے ہیں سو تم شیطان کے مددگاروں سے لڑو۔ (اور ڈرو مت) کیونکہ شیطان کا داؤ بودا ہوتا ہے (سورۃ النساء،آیت 76)

کافروں اور مسلمانوں کا انجام بھی الگ الگ ہے

ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ لَهُمْ عَذَابٌۭ شَدِيدٌۭ ۖ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّٰلِحَٰتِ لَهُم مَّغْفِرَةٌۭ وَأَجْرٌۭ كَبِيرٌ ﴿7﴾

ترجمہ: جن لوگوں نے انکار کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے اور جو ایمان لائے اورنیک عمل کیے انہیں کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے (سورۃ فاطر،آیت 7)
(دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں،از محمد اقبال کیلانی،صفحہ96-98)​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ارسلان بھائی آپ کی کفار سے متعلق دوستی اوردشمنی کی منتخبات تو طاہر القادری کو بھیجنا چاہیئں۔ ابتسامہ
السلام علیکم
بھائی جان،بلکہ دنیا کے ہر مسلمان کو بھیجنی چاہیے،ویسے میں طاہرالقادری صاحب کو اقبال کیلانی صاحب کی یہ پوری کتاب پڑھنے کا مشورہ دوں گا۔
 
Top