یہ ایک بدیہی حقیقت ہےکہ آج پوری دنیامیں صحیح اسلامی خطوط پر استوار ایک بھی معاشرہ نہیں ۔جس کی وجہ سے کچھ ایسی اسلامی اصطلاحات الجھ کر رہہ گئی ہیں جن کا درست مفہوم اسلامی معاشرےمیں خود بخود سمجھ آجاتاہے۔ ان میں سے یہ تین اصطلاحات بھی ہیں یعنی مسلہ فتوی اور حکم(فیصلہ)اس وضاحت کچھ یوں ہےکہ :
مسلہ:مسلہ ہوتاہے کسی شرعی حکم کوبیان کرنا۔
فتوی:فتوی کہتےہیں جب کسی شرعی حکم کو عملی صورتحال پر کوئی فقیہ لاگوکرے۔
فیصلہ:فیصلہ ہوتاہے جب کسی شرعی حکم کو عملی صورتحال پر کوئی قاضی(جج)لاگو کرے۔
نوٹ:اس ضمن میں واضح رہے کہ فتوی کسی فقیہ کی ذاتی رائے یااجتہاد ہوتاہےاسے تسلیم کرنااسلامی معاشرے یاحکومت پر ضروری نہیں ہوتا۔جبکہ فیصلہ عدالت کی طرف سے سنایاجاتاہے اسے مانناایک اسلامی حکومت اورمعاشرےپرواجب ہوتاہے۔آج کل عام طور پر غلطی یہ کی جاتی ہےکہ لوگ فتوےکو فیصلے کےطرح سمجھ لیتےہیں۔جس کی وجہ سے ہمارامعاشرہ کئی طرح کے انتشارات اور فتنوں کاشکارہے۔اس لیےخدارا فتوےکوہمیشہ فتوی ہی رہنےدیں اسےفیصلہ نہ بنائیں۔
مسلہ:مسلہ ہوتاہے کسی شرعی حکم کوبیان کرنا۔
فتوی:فتوی کہتےہیں جب کسی شرعی حکم کو عملی صورتحال پر کوئی فقیہ لاگوکرے۔
فیصلہ:فیصلہ ہوتاہے جب کسی شرعی حکم کو عملی صورتحال پر کوئی قاضی(جج)لاگو کرے۔
نوٹ:اس ضمن میں واضح رہے کہ فتوی کسی فقیہ کی ذاتی رائے یااجتہاد ہوتاہےاسے تسلیم کرنااسلامی معاشرے یاحکومت پر ضروری نہیں ہوتا۔جبکہ فیصلہ عدالت کی طرف سے سنایاجاتاہے اسے مانناایک اسلامی حکومت اورمعاشرےپرواجب ہوتاہے۔آج کل عام طور پر غلطی یہ کی جاتی ہےکہ لوگ فتوےکو فیصلے کےطرح سمجھ لیتےہیں۔جس کی وجہ سے ہمارامعاشرہ کئی طرح کے انتشارات اور فتنوں کاشکارہے۔اس لیےخدارا فتوےکوہمیشہ فتوی ہی رہنےدیں اسےفیصلہ نہ بنائیں۔