• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلہ برائے پوسٹ اپروو

شمولیت
فروری 04، 2016
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
27
ہماری پوسٹوں کو جلد از جلد اپروو کر دیا جائے ۔ ہمیں ایک ایک دن کا انتظار کرنا پرتا ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ہماری پوسٹوں کو جلد از جلد اپروو کر دیا جائے ۔ ہمیں ایک ایک دن کا انتظار کرنا پرتا ہے۔
پوسٹ کرنے کے دو منٹ بعد آپ نے یہ شکایت درج کرادی ہے ۔ ابتسامہ ۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
ہماری پوسٹوں کو جلد از جلد اپروو کر دیا جائے ۔ ہمیں ایک ایک دن کا انتظار کرنا پرتا ہے۔
  1. ”پوسٹ“ انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اس کی جمع ”پوسٹوں“ لکھنا درست نہیں۔
  2. ”اپروو“ کو اردو میں ”منظور کرنا“ کہتے ہیں۔
(دخل در معقولات و غیر معقولات کی معذرت ۔ ابتسامہ)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
پوسٹ کو کیا کہیں گے؟
”پوسٹ“ لکھنے میں کوئی حرج نہیں کہ اب یہ معروف ہوچکا ہے۔ مگر ”پوسٹوں“ لکھنا درست نہیں۔
ویسے ”پوسٹ“ کو ”مراسلہ“ کہہ سکتے ہیں (رسالہ نہیں)۔
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
ویسے دونوں میں فرق کیا ہے

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
ویسے دونوں میں فرق کیا ہے

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
”رسالہ“ ، مجلہ یا میگزین کو کہتے ہیں۔

”مراسلہ“ ۔ اُس ”مختصر تحریر“ کو کہتے ہیں جو کسی اخبار، رسالہ (اور اب آن لائن فورم) وغیرہ میں ”قارئین“ نے چھپنے کے لئے ”بھیجا“ ہوتا ہے۔ یہ کوئی باقائدہ مضمون نہیں ہوتا اور اسے لکھنے والا عموماً کوئی قلمکار، مصنف، عالم وغیرہ نہیں ہوتا۔

مزید تفصیل:
مُراسَلَہ {مُرا + سَلَہ} (عربی)
ر س ل، مُراسَلَہ
عربی زبان میں ثلاثی مجردکے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ اور تحریراً 1893ء کو "بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر - واحد)
واحد غیر ندائی: مُراسَلے {مُرا + سَلے}
جمع: مُراسَلے {مُرا + سَلے}
جمع استثنائی: مُراسَلات {مُرا + سَلات} جمع غیر ندائی: مُراسَلوں {مُرا + سَلوں (و مجہول)}

معانی

1. برابر والے یا ہم رتبے کا آدمی کا خط، چٹھی، خط، نامہ۔

مآخذ
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
”رسالہ“ ، مجلہ یا میگزین کو کہتے ہیں۔

”مراسلہ“ ۔ اُس ”مختصر تحریر“ کو کہتے ہیں جو کسی اخبار، رسالہ (اور اب آن لائن فورم) وغیرہ میں ”قارئین“ نے چھپنے کے لئے ”بھیجا“ ہوتا ہے۔ یہ کوئی باقائدہ مضمون نہیں ہوتا اور اسے لکھنے والا عموماً کوئی قلمکار، مصنف، عالم وغیرہ نہیں ہوتا۔

مزید تفصیل:
مُراسَلَہ {مُرا + سَلَہ} (عربی)
ر س ل، مُراسَلَہ
عربی زبان میں ثلاثی مجردکے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ اور تحریراً 1893ء کو "بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر - واحد)
واحد غیر ندائی: مُراسَلے {مُرا + سَلے}
جمع: مُراسَلے {مُرا + سَلے}
جمع استثنائی: مُراسَلات {مُرا + سَلات} جمع غیر ندائی: مُراسَلوں {مُرا + سَلوں (و مجہول)}

معانی

1. برابر والے یا ہم رتبے کا آدمی کا خط، چٹھی، خط، نامہ۔

مآخذ
جزاک اللہ خیرا

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
 
Top