• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشائخ کے اقوال اور پابندیِ کتاب و سنت

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مشائخ کے اقوال اور پابندیِ کتاب و سنت

سلیمان دارانی کا قول
مشائخ کے کلام میں اس طرح کی مثالیں بہت موجود ہیں۔ شیخ ابوسلیمان دارانی نے کہا :
اِنَّہ لَیَقَعُ فِیْ قَلْبِی النُّکْتَۃُ مِنْ نُّکَتِالْقَوْمِ فَلَا اَقْبَلُھَا اِلَّا بِشَاھِدَیْنِ الْکِتٰبِوَالسُّنَّۃِ۔
’’یعنی میرے دل میں قوم (صوفیاء) کے نکتوںمیں سے کوئی نکتہ وارد ہوتا ہے تو میں اسے دو گواہوں یعنی کتاب و سنت کی شہادت کے بغیر قبول نہیں کرتا۔‘‘
جنید کا قول
ابوالقاسم جنید فرماتے ہیں:
عِلْمُنَا ھٰذَا مُقَیَّدٌ بِالْکِتٰبِ وَالسُّنَّۃِ فَمَنْلَمْ یَقْرَائِ الْقُرْآنَ وَیَکْتُبِ الْحَدِیْثَ لَا یَصْلُحُ لَہ اَنْیَتَکَلَّمَ فِی عِلْمِنَا۔
’’یعنی یہ علم (علمِ ولایت) کتاب و سنت کا پابند ہے، جو شخص قرآن نہ جانے اور حدیث نقل نہ کرے وہ اس کی صلاحیت نہیں رکھتا کہ ہمارے علم کے بارے میں بات تک بھی کرے (یا یہ فرمایا کہ وہ اس کا اہل نہیں ہے کہ اس کی پیروی کی جائے)۔‘‘
ابوعثمان نیشاپوری کا قول
ابو عثمان نیشاپوری فرماتے ہیں:
مَنْ اَمَّر السُّنَّۃَ عَلٰی نَفْسِہ قَوْلًا وَّفِعْلًانَطَقَ بِالْحِکْمَۃِ وَمَنْ اَمَّرَ الْھَوٰی عَلٰی نَفْسِہ قَوْلًا وَفِعْلاًنَطَقَ بِالْبِدْعَۃِ لِاَنَّ اللہَ یَقُوْلُ فی کلامہ القدیم ’’وَاِنْتُطِیْعُوْہُ تَھْتَدُوْا‘‘۔
’’جو شخص قولاً و فعلاً اپنے نفس پر سنت کو حاکم بنائے وہ حکمت کی بات کرتا ہے اور جو قولاً فعلاً اپنے نفس پر خواہش کو حاکم بناتا ہے وہ بدعت کی بات کرتا ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلامِ قدیم میں فرمایا ہے
وَإِن تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا ۚ﴿٥٤﴾ النور
’’اگر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کہنے پر چلوگے تو ہدایت پائو گے۔‘‘
ابوعمرو بن نجید فرماتے ہیں کہ
’’ہر وہ وجد (حال) جس کی شہادت کتاب و سنت سے نہ ہو باطل ہے۔‘‘
اس مقام پر بہت سے لوگ غلطی کرتے ہیں۔ وہ کسی آدمی کو ولی اللہ سمجھ لیتے ہیں اور ان کا گمان یہ ہوتا ہے کہ ولی اللہ کی ہر بات قابلِ قبول اور اس کا ہر قول و فعل قابلِ تسلیم ہوتا ہے، خواہ وہ کتاب و سنت کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔ اور ایسا اس شخص کی موافقت کرنے لگتے ہیں اور جو باتیں اللہ تعالیٰ نے اور اپنا وہ رسول مبعوث کر کے بتائیں جن کی خبروں کی تصدیق جن کے احکام کی اطاعت اللہ تعالیٰ کی طرف سے واجب ہے اور جو باتیں اہلِ جنت و اہلِ دوزخ سعید و شقی کے مابین وجہِ امتیاز ہیں، ان کی مخالفت کرتے ہیں۔
غرضیکہ جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرے گا تو وہ اللہ کے متقی اولیا اور اس کے کامیاب لشکر اور اس کے نیک بندوں میں سے ہوگا اور جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع نہیں کرے گا تو وہ اللہ تعالیٰ کے دشمنوں میں سے ہے، زیاں کار مجرموں میں سے ہوگا۔


الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
جزاک اللہ اچھی تحریر ہے۔​
جزاک اللہ خیرا
مشائخ کے اقوال اور پابندیِ کتاب و سنت
سلیمان دارانی کا قول​
اس مقام پر بہت سے لوگ غلطی کرتے ہیں۔ وہ کسی آدمی کو ولی اللہ سمجھ لیتے ہیں اور ان کا گمان یہ ہوتا ہے کہ ولی اللہ کی ہر بات قابلِ قبول اور اس کا ہر قول و فعل قابلِ تسلیم ہوتا ہے، خواہ وہ کتاب و سنت کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔ [/h2]​
جب ہم اولیاء اللہ کی بات کرتے ہیں تو غلطی کا سوال ہی نہیں، جو لوگ قرآن وسنت کے خلاف اولیاء اللہ کے قول و فعل کو تسلیم کرتے ہیں وہ ان کے نزدیک اولیاء اللہ سے شدید عشق و محبت ہے، اور ہمارے دین اسلام میں اسے جہالت کہتے ہیں۔
غلطی کا تعلق ماہر فن پرہوتا ہے۔ اگر ہم فن حدیث کے ماہرین محدثین کی جماعت کی کسی بات کو قبول کرتے ہیں تو یقینا ان کے فن پر اعتماد کرتے ہوئے کرتے ہیں کہ وہ ہم سے زیادہ سمجھ دار، قابل فہم اور ماہر ہیں۔ اس کے بعد بھی کوئی غلطی نظر آئے تو اسے ہم غلطی کہہ سکتے ہیں،​
اولیاء اللہ ماہر فن نہیں ہوتے، وہ اللہ تعالی کی معرفت کی طرف لوگوں کو مائل کرتے ہیں۔ ان سے لوگوں کا تعلق جذباتی یا للہیت پر ہوتا ہے۔لوگ جذبات میں آگے نکل جائیں تو اسے جہالت کہیں گے۔​
 
Top