• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشین کے ذریعہ ذبیحہ

murtazasif

مبتدی
شمولیت
دسمبر 27، 2011
پیغامات
3
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
0
السلام علیکم!
میرے بہنوئی جرمنی میں مقیم ہیں اور انہوں نے کچھ دن پہلے مشین کے ذریعہ جانوروں کو قربان کئے جانے کی حرمت کے بارے میں پوچھا ہے۔ اُن کا کہنا ہے بہت سے اسلامی ممالک میں یہی استعمال ہو رہا ہے۔ برائے مہربانی قراآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ اگر موجودہ دور کے سکا لرز نے فتویٰ دیا ہے تو اُس کا حوالہ بھی دے دیں۔ جزاک اللہ۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں:

سوال : آٹوميٹك مذبح خانہ ميں مرغى ذبح كرتے وقت ايك آلہ كے نيچے ہزار مرغى ركھ كر ايك ہى بار بسم اللہ پڑھ كر ايك ہى وقت ميں ہزار مرغى ذبح كر ديتے ہيں، اور يہ ہزار مرغى بغير پانى تبديل كيے ايك ہى برتن يا ڈرم ميں دھوتے ہيں، جب بھى اس ميں ايك مرغى دھوئى جائے تو وہ پانى گندا ہو جاتا ہے، اور خبيث بن جاتا ہے تو دونوں اعتبار سے اس طرح كى مرغى كا حكم كيا ہو گا، جب ہميں اس طرح كى مرغى پكائے بغير مل جائے اور اسے دھونا ممكن ہو تو كيا حكم ہو گا ؟
اور مثلا اگر يہى مرغى ہميں ہوٹل ميں بغير دھوئے پكا كر پيش كى جائے كيونكہ وہ مذبح خانہ كے دھونے پر ہى اكتفا كرتے ہيں، اس كا حكم كيا ہو گا ؟

الحمد للہ:

جديد آلات كے ساتھ مرغى ذبح كرنے ميں كوئى حرج نہيں، بشرطيكہ وہ آلات تيز ہوں اور مرغى كا حلق اور رگيں كاٹيں، اور اگر آلہ ايك ہى وقت ميں كئى ايك مرغياں ذبح كرتا ہو تو مشين اور آلہ چلانے والے كے ليے ايك ہى بار بسم اللہ پڑھنا كافى ہے، جب وہ اسے چلائے تو ذبح كى نيت سے تو چلاتے وقت بسم اللہ پڑھے، اور شرط يہ ہے كہ ذبح كرنے والا مسلمان يا اہل كتاب ميں سے ہو.

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 22 / 463 ).

اور آپ نے جو دھونے كا طريقہ بيان كيا ہے اگر تو اس سے مرغى دھل كر صاف ہو جائے اور خون چلا جائے تو يہ مرغى پاكيزہ ہے، ليكن اگر اس پر خون كے اثرات باقى ہوں تو كھانے سے قبل اسے دھونا ضرورى ہے.

متنبہ رہنا چاہيے كہ نجس اور پليد خون وہ ہے جو مسفوح ہو اور يہ وہ خون ہے جو ذبح كرتے وقت مرغى سے بہتا ہے، ليكن وہ خون جو ذبح كے بعد اس كى رگوں ميں باقى ہو اور اسے كاٹتے اور صاف كرتے وقت نكلے يہ طاہر ہے اور اسے كھانے ميں كوئىحرج نہيں كيونكہ يہ دم مسفوح نہيں.

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

{ آپ كہہ ديجئے كہ جو احكام بذريعہ وحى ميرے پاس آئے ہيں ان ميں تو ميں كوئى حرام نہيں پاتا كسى كھانے والے كے ليے جو اس كو كھائے، مگر يہ كہ وہ مردار ہو يا كہ بہتا ہوا خون ہو يا خنزير كا گوشت ہو، كيونكہ وہ بالكل ناپاك ہے يا جو شرك كا ذريعہ ہو كہ غير اللہ كے ليے نامزد كر ديا گيا ہو، پھر جو شخص مجبور ہو جائے بشرطيكہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ ہى حد سے تجاوز كرنے والا تو واقعى آپ كا رب غفور الرحيم ہے }الانعام ( 145 ).
واللہ اعلم .
الاسلام سوال و جواب
 

murtazasif

مبتدی
شمولیت
دسمبر 27، 2011
پیغامات
3
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
0
بہت شکریہ، اس بات کی وضاحت کر دیں کے جو گوشت مارکیٹ میں ملتا ھے وہ تو حلال کے نام سے دستیاب ہوتا ہے۔ یہ چیک کرنا کہ ذبح کرنے کےبعد کس طرح صفائی کی گئی عملاََ نا ممکن ہو گا۔آپ کی وضاحت سے میں یہ سمجھا ھوں کے مشین کے ذریعہ ایک ہی دفعہ ہزار مرغی ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں اور ایک دفعہ بسم اللہ اللہ اکبر پڑھنے سب کے لئے کافی ہو گا؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
آپ کی وضاحت سے میں یہ سمجھا ھوں کے مشین کے ذریعہ ایک ہی دفعہ ہزار مرغی ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں اور ایک دفعہ بسم اللہ اللہ اکبر پڑھنے سب کے لئے کافی ہو گا؟
جی ہاں! آپ درست سمجھے ہیں اور یہ سعودی عرب کے کبار علما کی کمیٹی لجنۃ دائمۃ کا فتوی ہے۔
 
Top