• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مضامین ِ حدیث و تعلیمات حدیث

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
٭…وفات پر دعوت کرنا یا میت کے گھر جمع ہونا نوحہ ہے:
اور کسی کی وفات پر دعوتیں کرنا از روئے حدیث نوحہ ہے۔
کُنَّا نَرَی الإجْتِمَاعَ إِلٰی أہْلِ الْمَیِّتِ وَصَنْعَۃَ الطَّعَامِ مِنَ النِّیَاحَۃِ۔ (مسند احمد ۲؍۲۰۴) ہم کفن ودفن کے بعد میت کے گھر جمع ہونے اور کھانا پکانے کو نوحہ شمار کرتے۔

٭…سیدنا علیؓ اور سیدنا ابو بکر ؓمیں کوئی جھگڑا نہ تھا:
سیدنا علی ؓ کے لئے خلافت کی وصیت نہ رسول اللہ ﷺ نے کی اور نہ ہی انہوں نے اس کا کبھی دعوٰی کیا۔بلکہ وہ فرمایا کرتے۔
خَیْرُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بَعْدَ نَبِیِّہَا أَبُوبَکْرٍ ثُمَّ عُمَرُ۔(صحیح بخاری: ۳۶۷۱) رسول اکرم ﷺکے بعد امت کے سب سے بہترین شخص ابوبکر صدیق اور پھر ان کے بعد عمر فاروق رضی اللہ عنہما ہیں۔

٭… مسجد نبوی اورقبر شریف دونوں کی زیارت کی نیت درست ہے صرف قبر نبوی کی زیارت کی نیت درست نہیں۔
لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلٰی ثَلاَثَۃِ مَسَاجِدَ: اَلْمَسْجِدُ الْحَرَامُ وَمَسْجِدِیْ ہَذَا وَالْمَسْجِدُ الأَقْصَی۔(صحیح بخاری: ۱۱۹۷)تین مسجدوں کے سوا اور کسی طرف شد رحال(سفر ) کرکے نہ جایاجائے مسجد حرام، میری مسجد اور مسجد اقصیٰ۔

٭…زیارت قبور کا مقصد کیا ہو؟
زُوْرُوا الْقُبُوْرَ فَإِنَّہَا تُذَکِّرُ الْآخِرَۃَ۔(صحیح مسلم: ۹۷۶) قبروں کی زیارت کیا کرو یہ تمہیں آخرت یاد دلائیں گی۔

٭…قبر پر لوح لگانا ناجائز ہے
نَہَی أَنْ تُجَصَّصَ الْقَبْرُ وَأَنْ یُقْعَدَ عَلَیْہِ وَأَنْ یُبْنٰی عَلَیہِ۔وَفِیْ رِوَایَۃٍ أَنْ یُکْتَبَ عَلَیْہِ۔(صحیح مسلم: ۹۷۰) آپ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ قبر کو پختہ بنایا جائے، اس پر بیٹھا جائے اور اس پر کوئی عمارت بنائی جائے۔ایک اور روایت میں ہے: اس پر کچھ لکھا جائے۔

٭… شکم مادر میں ہی اس کی شقاوت وسعادت لکھ لی جاتی ہے:
جو اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل لکھ لی تھی۔
فَإِنَّ اللّٰہَ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی حِیْنَ خَلَقَ الْقَلَمَ قَالَ لَہُ: اُکْتُبْ۔ قَالَ: رَبِّ مَا ذَا أَکْتُبُ؟ قَالَ : اُکْتُبْ مَا ہُوَ کَائِنٌ ، فَجَرَی فِی تِلْکَ السَّاعَۃِ بِمَا ہُوَ کَائِنٌ إلِیٰ یَومِ الْقِیٰمَۃِ۔(سنن ابی داؤد: ۴۷۰۰) اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جب قلم تخلیق کیا تو اسے فرمایا: لکھو۔ اس نے عرض کی: میرے رب میں کیا لکھوں؟ فرمایا: جو کچھ ہونے والا ہے اسے لکھ دو۔ پھر اسی لمحے قلم چل پڑی اور روز قیامت تک جو کچھ ہونے والا تھا اسے لکھ ڈالا۔

٭…پھر کیا اس تحریر پر توکل کرکے عمل چھوڑ دیں؟
اِعْمَلُوْا، فَکُلٌّ مُیَسَّرٌ لِمِا خُلِقَ لَہُ۔(صحیح بخاری: ۴۹۴۹) عمل کرتے جاؤ ہر ایک کے لئے وہ آسان کردیا گیا ہے جس کے لئے وہ پیدا کیا گیا ہے۔

٭…یہود ونصاری کے تہواروں کی تعظیم جائز نہیں:
بُعِثْتُ بِالسَّیْفِ بَیْنَ یَدَیِ السَّاعَۃِ حَتّٰی یُعْبَدَ اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ، وَجَعَلَ رِزْقِیْ تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِیْ، وَجَعَلَ الذُّلَّ وَالصَّغَارَ عَلَی مَنْ خَالَفَ أَمْرِیْ، وَمَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ۔ (مسند احمد:۲؍۵۰) مجھے قیامت سے پہلے تلوار کے ساتھ بھیجا گیا ہے تاکہ اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی جانے لگے۔اورمیرا رزق میرے نیزے کی انی کے نیچے رکھا گیا ہے اور ذلت ورسوائی اس کا مقدر ہے جو میرے حکم کی مخالفت کرتا ہے۔ جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی تو وہ انہی میں سے ہے۔

٭…محدثین کرام نے یہ اہم کام کیا کہ وحی خفی کو روایت ودرایت کی نظر سے دیکھا اور انہیں قبول کرنے یا نہ کرنے کی چند متفقہ شروط متعین کیں تاکہ صحیح وضعیف اور موضوع احادیث کو چھانٹ دیا جائے۔جس کی تفاصیل آئندہ آئے گی۔

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم -حقیقت، اعتراضات اور تجزیہ
 
Top