• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معاشرے میں خواص و عوام کا کردار

شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
46
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
19
اخبارات اٹھا کر دیکھ لیں کروڑ پتی کالم نویس حضرات اپنے ادبی فن کی بنا پر مفلس و نادار لو گوں کے درد کا رونا روتا نظر آتا ہے یوم مئی کو لا کھ پتی حضرات مزدور انجمنوں کی صورت میں احتجاج کرتے نظر آتے ہیں ٹی وی چلا کر دیکھ لیں ایک فلم کے لیے کروڑوں کا معاوضہ لینے والا غریب کا نمائندہ ہے اور فلم میں اُس اداکار کے ساتھ ظلم ہوتا ہے اُس کو قتل کر دیا جاتا ہے حالانکہ وہ اپنے مرنے کے بعد ہاتھی کی طرح سوا لاکھ سے بھی زیادہ مہنگا ہو جاتا ہے ٹاک شو میں اینکر پرسن بولتا ہے جس کی تنخواہ پاکستان کے ہر شعبہ زندگی کے سنیئر ترین افسران سے زیادہ ہوتی ہے وہ بھی ایک عام آدمی کی نمائندگی کرتا ہے اور پیاز کی قیمت بیس روپے زیادہ ہو جانے پر آسمان سر پر اٹھا لیتا ہے تمام پارٹیوں کے تمام سیاست دان لاکھوں روپے کا لباس اور جوتے پہن کر کروڑوں کی گاڑی میں تشریف لاتے ہیں اور عوامی جلسہ میں انہوں نے ایسے ایسے پرفیوم لگا رکھے ہوتے ہیں کہ ان کو پسینے کی تکلیف نہ سہنا پڑے یا ان کے ڈائس کے سامنے خفیہ اے سی لگا ہو تا ہے اور وہ بھی بلند و بانگ دعوؤں سے غریب غرباء کو ان کا حق دلانے کے لیے پُر سوز تقریرکر تا ہے جو کہ کسی لاکھ پتی بیوروکریٹ نے لکھی ہوتی ہے اور شاعروں کا کلا م پڑھتا ہے جس سے ظاہر یہ ہوتا ہے کہ یہ بندہ غریبوں کا سچا غم گسار ہے اور خیر خواہ بھی، غریبوں کی اعانت کے جتنے اشتہارات ہم اخبارات اور ٹیلی ویژن پر دیکھتے ہیں ان کا دسواں حصہ بھی عملی نمونے کی صورت میں نظر نہیں آتا اگر کوئی منصوبہ سامنے آجاتا ہے تو اس میں اتنے زیادہ فنی عیب ہوتے ہیں کہ وہ بہت جلد ناکام ہو جاتا ہے یا پھر بد نیتی کی بناء پر اتنے نااہل اور کرپٹ لو گ بھرتی کیے جاتے ہیں جو معاشر ے کے لیے ناسور بن جاتے ہیں اور حقیقتا تو ناسور کا علاج اُسے کاٹ پھینکنا ہی ہے ورنہ اقبال فرشتوں کے لیے اپنے کلا م میں یوں نہ فرماتے
مزید پڑھنے کےلئے یہاں کلک کریں
(لنک حذف ۔۔۔ انتظامیہ)
 
Top